اشاعتیں

2012 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

13 دن۔رات جدوجہد کے بعد بدقسمت طالبہ نے دم توڑا

دہلی گینگ ریپ کی بدقسمت طالبہ نے 13 دن کی زندگی اور موت کی لڑائی لڑنے کے بعد سنیچر کی صبح آخر کار اس دنیا کو الوداع کہہ دیا۔ سنگاپور کے مشہور ایلزبتھ ہسپتال میں ڈاکٹروں کی تمام کوششوں کے باوجود اس بیچاری کو بچایا نہیں جاسکا۔ جمعہ سے ہی اس کی طبیعت بگڑنا شروع ہوگئی تھی۔ سنیچر کی رات کو اس کے ضروری اعضاء فیل ہونے کے اشارے ملنے لگے تھے۔ ماؤنٹ ایلزبتھ ہسپتال کے چیف ایگزیکٹیو چیئرمین کیلوین لوہ نے ایک بیان میں کہا کہ رات کو 9 بجے ،ہندوستانی وقت کے مطابق شام6.30 بجے مریضہ کی طبیعت مزید بگڑ گئی اور اس کے اہم ترین اعضا معمول کے مطابق نازک دور میں تھے۔ تلخ حقیقت تو یہ ہے کہ اس بیچاری کے بچنے کی کوئی امید نہیں تھی ۔ تکنیکی نقطہ نظر سے تو اس بیچاری کی موت تو صفدرجنگ ہسپتال میں ہی ہوگئی تھی۔ یہ سارا ڈرامہ تو حکومت نے غصے کو کنٹرول کرنے کی غرض سے رچا تھا۔ اب جب اس طالبہ کی موت ہوگئی ہے تویکا یک سنگاپور بھیجنے کے سرکار کے فیصلے پر بھی سوال اٹھنے لگے ہیں۔ خود ڈاکٹروں نے سرکار کے اس فیصلے پر انگلی اٹھانی شروع کردی ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق صفدرجنگ ہسپتال میں بھرتی23 سالہ متاثرہ لڑکی کو علاج کے لئے سن

خواتین کے تئیں غیر سنجیدہ ہوتا سیاسی طبقہ

خواتین کے خلاف بھدے تبصرے کرنا سیاستدانوں کی عادت بن گئی ہے۔ آئے دن یہ نیتا کچھ نہ کچھ بکواس کرنے سے باز نہیں آتے۔ اس طویل سیریز میں تازہ نام صدر پرنب مکھرجی کے بیٹے و کانگریس ایم پی ابھیجیت مکھرجی کا جڑ گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھدا تبصرہ ایسے وقت کیا جب پورا دیش دہلی میں ایک متاثرہ لڑکی کے واقعے کے خلاف ناراضگی سے بھرا ہوا ہے۔ سنئے ابھیجیت صاحب کیا فرماتے ہیں ’’دہلی میں گینگ ریپ کے خلاف مظاہرہ کررہیں عورتیں میک اپ سے رنگی پتی ہوتی ہیں، وہ پہلے کینڈل مارچ نکالتی ہیں اور رات میں ڈسکو میں پہنچ جاتی ہیں، وہ کہیں سے بھی لڑکیاں نظر نہیں آتیں۔‘‘ حالانکہ ابھیجیت کی بہن شرمشٹھا نے ان کے بیان کے لئے معافی مانگ لی ہے اور خود ابھیجیت نے بھی اپنی رائے زنی پر افسوس ظاہر کیا۔ لیکن تب تک بہت دیر ہوچکی تھی اور پورے دیش میں اس کے خلاف آوازیں اٹھنے لگی تھیں۔ خواتین کی انجمنوں نے ان کے اس تبصرے پر سخت ناراضگی ظاہر کی تھی۔ ابھیجیت نے ایک ٹی وی چینل پر کہا تھا کہ دہلی میں جو کچھ ہورہا ہے وہ مصر یا دوسری جگہوں پر ہوئے واقعات کی طرح ہے جسے ارب بسنت کہا گیا ہے لیکن بھارت کے بنیادی حالات کچھ اور ہیں ۔ کینڈل ما

ملازمین کی معطلی کو لیکر دوردرشن اور پی ایم او میں ٹھنی

ڈاکٹر منموہن سنگھ کی سرکار اور ان کا پی ایم او کی ان دنوں بوکھلاہٹ کا عالم یہ ہے کہ ایک چھوٹے سے واقعے پر دوردرشن کے پانچ ملازمین کے خلاف کارروائی کے احکامات دے دئے گئے ہیں۔ معاملہ کچھ ایسا ہے وزیر اعظم نے گذشتہ پیر کو ٹیلی ویژن پر دیش کی عوام کو خطاب کرنا تھا۔ اس کیلئے پی ایم او ہاؤس پر صبح9.30 بجے ریکارڈنگ کی جانی تھی۔ الزام ہے کہ دوردشن کے کیمرہ مین 9.40 پر جبکہ انجینئرنگ محکمے کے سبھی ملازمین 10 بجے کے بعد پردھان منتری ہاؤس پہنچے۔ اس وجہ سے پی ایم ہاؤس میں پہلے سے موجودہ ٹی وی خبررساں ایجنسی اے این آئی نے پی ایم کی تقریر کی ریکارڈنگ کی بعد میں اسے ایڈٹ کئے بغیر کی نشر کردیا گیا اور پی ایم کے پیغام کے آخر میں’سب ٹھیک ہے‘ کہتے سنا گیا۔ دوردرشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملازمین کے خلاف معطلی کی کارروائی کا پی ایم کی تقریر کابنا ایڈٹ ہی نشر ہوجانے کے معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہیں وزیر اعظم ہاؤس دیر سے پہنچنے کے سبب معطل کیا گیا ہے۔ افسران کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی رہائش گاہ 7 ریس کورس روڈ جانے والے راستوں پر ٹریفک پابندی کے چلتے دوردرشن کی ریکارڈنگ ٹیم وقت پر نہیں پہنچ سکی۔

’فاسٹ ٹریک‘ عدالت یعنی جلد انصاف کی زمینی حقیقت

پچھلے دنوں چلتی بس میں آبروریزی کے واقعہ کے بعدحکومت نے آبروریزی کے معاملوں کیلئے فاسٹ ٹریک کورٹ بنانے کا جو فیصلہ کیا ہے اس کا جہاں ہم خیر مقدم کرتے ہیں وہیں یہ بھی ضرور بتانا چاہیں گے کہ اس کو عمل میں لانا اتنا آسان نہیں۔ دہلی ہائی کورٹ نے دہلی کی سبھی 6 عدالتوں (ضلع کورٹ) میں ان گینگ ریپ معاملوں کی تفصیل بھی تیار کرلی ہے جس سے ان معاملوں کی سماعت فاسٹ ٹریک کورٹ میں یومیہ بنیاد پر شروع کرائی جاسکے۔اس کی خاص وجہ متاثرین کو جلدی انصاف دلانا ہے۔ فاسٹ ٹریک کورٹ سے مراد ایسی کورٹ سے ہے جس میں ایک خاص طرح کے مقدمات کی سماعت ہوگی۔ اس وقت منشیات اسمگلنگ سے جڑے کیسوں کے نپٹارے کے لئے فاسٹ ٹریک کورٹ بنائی گئی ہے لیکن اب بدقسمتی یہ ہے کہ اب ان سبھی فاسٹ ٹریک عدالتوں میں ان کے علاوہ دوسرے معاملات کی بھی سماعت ہوتی ہے اس سے یہ محض نام کی ہی فاسٹ ٹریک کورٹ رہ گئی ہے۔ ان عدالتوں میں اسپیشل معاملوں کے فیصلے میں کافی وقت لگ رہا ہے۔ آبروریزی کے معاملے کے بعد دیش بھر میں پیدا ناراضگی سے حکومت فاسٹ ٹریک کورٹ بنا کر بدفعلی کے معاملوں کو جلدی سے جلدی نپٹارہ کرنے کی بات کہہ رہی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کے م

نریندر مودی کی چوتھی پاری شروع

گجرات میں تیسری بار جیت کا پرچم لہرا کر بدھ کے روز نریندر مودی کھچا کھچ بھرے احمد آباد کے سردار پٹیل اسٹیڈیم میں پھر سے وزیر اعلی کے عہدے کا حلف لینے پہنچے تو پوری بھاجپا ہی نہیں بلکہ پورا این ڈی اے بھی ان کے ساتھ کھڑا نظر آیا۔ حلف لینے سے پہلے نرمی سے انہوں نے مختلف مذاہب کے پیشواؤں ،مولوی، مہاتما و عیسائی پادریوں سے آشیرواد لیا اور اپنی ماں ہیرا بین کے پاؤں چھوئے۔ حلفب برداری تقریب میں یوں تو لیڈروں کا آنا ایک خانہ پوری ہوتی ہے لیکن مودی کے اس گرانڈ شو کے سیاسی مطلب نکالے جاسکتے ہیں۔ ایک دو لیڈروں کو چھوڑدیا جائے تو بھاجپا کے سبھی سرکردہ لیڈروں کے ساتھ دوسری لائن کے لیڈر وہاں موجود تھے۔ وہیں این ڈی اے میں جنتا دل (یو ) کو چھوڑ کر دوسرے ساتھی ہی نہیں بلکہ پرانے اتحادی بھی ایک ساتھ نظر آئے۔ تاملناڈو کی وزیر اعلی جے للتا ،انڈین نیشنل لوک دل کے صدر اوم پرکاش چوٹالہ کی موجودگی کو بھی خاص دلچسپی سے دیکھا جارہا ہے۔ قابل غور ہے کہ ہریانہ میں بھاجپا نے مفاد عامہ کی خاطر کانگریس کا ہاتھ تھاما ہے۔ پھر بھی چوٹالہ مودی کا جوش بڑھانے پہنچے تھے۔ اتنا ہی نہیں ساتھی پارٹی شیو سینا چیف اودھو ٹھاکر

سپاہی سبھاش تومر کی موت لوگوں کی پٹائی سے یا ہارٹ اٹیک سے ؟

پچھلے دو دنوں سے ایک نیا تنازعہ چھڑا ہوا ہے۔ دہلی پولیس کے بدقسمت کانسٹیبل سبھاش چندر تومر کی موت کیسے ہوئی؟ قابل ذکر ہے کہ ایتوار کو اجتماعی بدفعلی کے معاملے کے خلاف جاری مظاہرے کے دوران پرتشدد جھڑپوں میں زخمی ہوئے سبھاش تومر نے منگلوار کی صبح ہسپتال میں دم توڑدیا۔ پوسٹ مارٹم کرانے کے بعد اس کا پورے سنمان کے ساتھ انتم سنسکار کیا گیا۔ کانسٹیبل سبھاش چندر تومر کی موت بھیڑ کی پٹائی سے ہوئی یا دھوئیں یا لاٹھی چارج سے یا بھگدڑ سے لگے صدمے سے؟ دہلی پولیس کمشنر نیرج کمار فرماتے ہیں کہ چھاتی اور گردن میں چوٹ کے نشان پائے گئے۔ وہ ایتوار کو انڈیا گیٹ پر بھیڑ کار شکارہوئے۔ دوسری طرف رام منوہر لوہیا ہسپتال جہاں سپاہی کی موت ہوئی وہاں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ٹی ۔ ایس سدھو کہتے ہیں کہ صدمے سے سپاہی کو ہارٹ اٹیک ہوا تھا۔ جسم پر کوئی سنگین چوٹ کے نشان نہیں تھے۔ اس درمیان 47 سالہ سپاہی تومر کی پوسٹ مارٹم کے بعد آئی رپورٹ میں ان کی موت کی ایک وجہ نہیں بتائی گئی۔ رام منوہر لوہیا ہسپتال کے ایم ایس کا کہنا ہے جب تومر کو لایا گیا تھا اس وقت وہ مرنے حال تھا اور ہمارے ڈاکٹر اسے ہوش میں لائے۔ کیونکہ ا

اور شندے صاحب پوچھتے ہیں کہ اب لوگ کونسا انصاف چاہتے ہیں؟

مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے کہتے ہیں کہ آبروریزی کے خلاف عوام کیوں آندولن کررہی ہے۔ان لوگوں کی زیادہ تر مانگیں مانی جاچکی ہیں۔ ضروری کارروائی کی جارہی ہے۔ قانون میں ترمیم کے لئے ٹھوس قدم اٹھائے جارہے ہیں۔ اب لوگ کونسا انصاف چاہتے ہیں؟ ہم بصد احترام وزیر داخلہ سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ آپ نے کونسا انصاف کردیا؟ سارا دیش آبروریزی کرنے والوں کو موت کی سزا کی مانگ کررہا ہے، کیا آپ نے ایک بار بھی یہ صاف کہا ہے کہ متاثرہ لڑکی سے غیر انسانی برتاؤ کرنے والوں کو پھانسی دینے کا انتظام کیا جارہا ہے؟ نہیں؟ آپ تو اصل اشو کو دبانے و عوام کی آواز کو کچلنے کی کوشش میں لگے ہیں۔ یہ انتہائی دکھ کی بات ہے آپ کی وزارت کی گمراہی کی وجہ سے ایک بہادر پولیس جوان کی موت ہوگئی۔ اجتماعی آبروریزی کے خلاف انڈیا گیٹ پر ایتوار کو تشدد پر مبنی مظاہروں کے دوران بری طرح زخمی دہلی پولیس کے 47 سالہ کانسٹیبل سبھاش چندر کی موت ہوگئی۔ اس حکومت کا حالات سے غلط طریقے سے نمٹنے کا بہت بڑا ثبوت ہے کہ دہلی پولیس بنام دہلی حکومت تنازعہ چھڑا ہوا ہے۔ طالبہ سے آبروریزی کے معاملے کو لیکر دہلی پولیس اور شیلا سرکار کے درمیان ٹھن گئی

ولادیمیر پوتن ہندوستان آپ کا احترام و خیر مقدم کرتا ہے

روس کے صدر ولادیمیر پوتن مختصر دورہ پر بھارت تشریف لائے تھے۔ پیر کو بھارت اور روس نے 42 سخوئی جنگی جہازوں و 71 میڈیم لفٹرہیلی کاپٹروں پر مشتمل چار ارب ڈالر کے ڈیفنس سودے کے معاہدے پر دستخط کئے۔ اس کے تحت روس کے جدید ترین سخوئی 30- اے کے آئی جنگی جہازوں کی بھارت میں پروڈکشن ہوگی اور رات میں فوجی کارروائی کرنے میں اہل 71 فوجی ہیلی کاپٹر روس سے خریدے جائیں گے۔ روسی صدرولادیمیر پوتن اور ہندوستانی وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی موجودگی میں دونوں ملکوں کی 13 ویں چوٹی کانفرنس میں اس پر غور وخوض کیا گیا ۔ اس دوران دونوں ملکوں کے درمیان حکمت عملی اور کاروباری رشتوں کو مزید مضبوط کرنے کے لئے قریب 10 معاہدوں پر اتفاق رائے ہوا۔ ولادیمیر پوتن ہمارے احترام کے حقدار ہیں۔2000ء میں اقتدار سنبھالنے کے بعد انہوں نے بھارت۔ روس تعلقات کو بورس یلتسن عہد نے باہر نکال کر ایک نئی دوستی کا آغاز کیا تھا۔ یہ صدر پوتن کا پانچواں دورۂ ہند ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ روس بھارت کو کتنی اہمیت دیتا ہے۔ اسٹیجک سیکٹر میں روس نے پچھلی دہائیوں میں سب سے زیادہ جدید ترین جہاز ،ٹینک، راکٹ لانچر، کروز میزائل، جنگی بیڑے وغیرہ م

سچن کے سنیاس کیساتھ ایک دور کا خاتمہ

کرکٹر سچن تندولکر کے ریٹائرمنٹ کی بحث پچھلے کچھ عرصے سے جاری تھی۔ خاص کر ٹیسٹ میچوں میں ان کی خراب کارکردگی کو دیکھتے ہوئے۔ اب جب انہوں نے ون ڈے سے ریٹائرہونے کا فیصلہ لیا تو اس پر سب کو حیرت ہورہی ہے۔ حالانکہ اس میں تعجب کی کوئی خاص وجہ نہیں دکھائی پڑتی۔ بھارت کی ورلڈ کپ جیت کے بعد سے سچن تندولکر بہت کم ونڈے کھیل رہے تھے ،جو اشارہ تھا کہ وہ اس سے جلد ریٹائر ہونے کا ارادہ بنا رہے ہیں۔ ورلڈ کپ جیت سے سچن کی زندگی کی ایک سب سے بڑی تمنا پوری ہوگئی اور انہیں یہ احساس بھی ہوگیا تھا کہ اگلے ورلڈ کپ میں وہ شاید حصہ نہ لے سکیں۔ دراصل سچن کے چہیتے کبھی اپنے ہیرو اور بھگوان کا سر جھکتے دیکھنا نہیں چاہتے تھے۔ پچھلے کچھ عرصے سے سچن رن تو نہیں پارہے تھے الٹے جس طرح سے وہ کلین بولڈ ہورہے تھے اس سے ان کے شائقین اور پرستاروں کو بھی محسوس ہونے لگا تھا کہ ماسٹر بلاسٹر کو اب سنیاس لے لینا چاہئے۔ پچھلے دنوں آسٹریلیا کے مہان کرکٹر کپتان رکی پونٹنگ نے سنیاس لینے کا اعلان کیا تھا۔اس کا بھی سچن پر ضرور اثر ہوا ہوگا۔ بہرحال سچن کا ونڈے کرکٹ سے سنیاس لینے کا فیصلہ لائق خیر مقدم ہے۔ کرکٹ کے اس مہان کھلاڑی کے

آزاد بھارت کی تاریخ میں اتنی مجبور قیادت پہلے کبھی نہیں دیکھی

یہ بڑے ہی دکھ کا موضوع ہے کہ دہلی میں نئی نسل کی ہمت کو جس طرح سے لاٹھی چارج اور آنسو گیس چھوڑ کر توڑنے کی کوشش کی ہے اس کی جتنی بھی ملامت کی جائے کم ہے۔ اس کارروائی نے سارے دیش کو ہلا دیا ہے۔ آبروریزی کے خلاف نوجوانوں میں پیدا ہوئے غصے کو لاٹھی چارج، آنسو گیس اور پانی کی بوچھار سے بھی سرکار خاموش نہیں کرپائی۔صبح سے رات تک انڈیا گیٹ پر مظاہروں کا دور جاری رہا۔ پہلی مرتبہ وجے چوک پر اتنے لوگوں کی بھیڑ جمع ہوئی جس کا مطالبہ صرف انصاف اور سکیورٹی ہے۔ ان میں سے کوئی نہ تو کسی پارٹی کا ہے اور نہ ہی کسی ذات کا اور نہ ہی کسی ایک جگہ کا ہے۔ یہ کارروائی صرف ان نوجوانوں کو کچلنے کی نہیں تھی۔ عورتوں کے وقار کے حق میں اٹھ رہی آواز کو دبانے کی بھی تھی۔ سارا دیش جب مرکزی سرکار سے ایسے شاطر ملزمان کو سزائے موت دینے سے متعلق قانونی ترمیم کا انتظار کررہا تھا تب جوڈیشیل کمیشن بنانے جیسا قدم رات کو سامنے آیا۔ قصاب کو پھانسی دینے کا سہرہ لینے والے وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے اتنے دباؤ کے بعد بھی کچھ نہ دے سکے۔ ’’سزائے موت ‘‘ لفظ کہنے تک بچتے رہے۔ حقیقت میں یہ منموہن سرکار خود خوفزدہ ہے۔ کوئی سخت فیصلہ ل

کیا 2014 ء لوک سبھا چناؤ مودی بنام راہل ہوگا؟

کیا 2014ء کا لوک سبھا چناؤ نریندر مودی بنام راہل گاندھی لڑا جائے گا؟ یہ دعوے سے تو نہیں کہا جاسکتا لیکن محسوس تو ایسا ہی ہورہا ہے۔ سب طرح کی کوشش کرنے کے باوجود بھی گجرات میں نریندر مودی کو تیسری مرتبہ کامیابی پر کانگریس بھلے ہی کچھ کہے یا نہ کہے لیکن چناوی نتائج نے تو کانگریس لیڈر شپ کے سامنے کئی نئی چنوتیوں کی زمین تیار کردی ہے۔ کانگریس نے گجرات میں مودی بنام راہل لڑائی سے بچنے کی جو حکمت عملی بنائی تھی وہ کافی حد تک کامیاب رہی۔ نریندر مودی نے کوشش کی کہ کانگریس گجرات چناؤ کو مودی بنام راہل بنائے لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہوسکے۔ 2009 کے عام چناؤ میں کانگریس کی پرفارمینس بہتر ہونے کے بعد گذشتہ برسوں میں اترپردیش ، بہار، مغربی بنگال، پنجاب، اتراکھنڈ کے انتخابات میں کانگریس کی چناؤ مہم راہل گاندھی کے ہاتھ میں تھی۔ اس کے باوجود اترپردیش، بہار، مغربی بنگال، پنجاب میں پارٹی کچھ خاص کرشمہ نہیں دکھا سکی، جیسا کہ امید تھی۔ راہل کارڈ فلاپ ثابت ہوئے لیکن ووٹ نہیں گھٹ پائے۔ ان ریاستوں میں کانگریس تنظیم ، گروپ بندی، ٹکٹوں کے بٹوارے میں گڑبڑ یہ بھی کئی اسباب رہے جو کانگریس کے لئے نقصاندہ ثابت

بھاجپا ہاری نریندر مودی جیتے۔۔۔2

ہماچل پردیش کے ووٹروں نے جو روایت 1977ء میں شروع کی تھی کہ کسی بھی پارٹی کو مسلسل دوسری مرتبہ سرکار بنانے نہیں دیں گے ، اس پر قائم رہی ہے اور حکمراں بھاجپا کو ہٹا کر پھر سے کانگریس کو اقتدار کی باگ ڈور سونپ دی ہے۔ حکمراں بھاجپا41 سیٹوں سے سمٹ کر26 سیٹوں پر پہنچ گئی ہے اور کانگریس 23 سے بڑھ کر36 سیٹیں ہی جیت پائی ہے۔ کافی عرصے سے تنازعوں اور کرپشن کے الزامات سے گھری کانگریس کے لئے ہماچل کے نتیجے کافی حد تک نہ صرف تسلی بخش رہے بلکہ نئی طاقت دینے والے ثابت ہوسکتے ہیں۔ اترا کھنڈ کی طرز پر ہماچل میں بھی کانگریس اوربھاجپا کے درمیان ٹکر تھی۔ ایگزٹ پول کانٹے کی ٹکر بتا رہے تھے یہ غلط ثابت ہوا۔ بھاجپا جہاں پنجاب کو دوہرانا چاہتی تھی وہیں کانگریس اتراکھنڈ کی نظیر سامنے رکھ کر چل رہی تھی۔ ایسے میں ہماچل کی روایت اور اینٹی کمبینسی فیکٹر کا سہارا لیتے ہوئے کانگریس اپنے لئے واضح اکثریت پانے میں کامیاب رہی۔ ہماچل میں کانگریس کی جیت کی ایک وجہ دہلی کی وزیر اعلی شیلا دیکشت بھی رہیں۔ شیلا جی نہ صرف ہماچل اسکریننگ کمیٹی کی چیئرمین تھیں بلکہ انہی کی وجہ سے کانگریس کے سابق وزیر اعلی و سینئر لیڈر ویر بھ

اگر سرکار ،پولیس،عدالت چاہے تو آبروریزی معاملہ 10 دن میں نپٹ سکتا ہے

راجدھانی میں ایتوار کی رات چلتی بس میں آبروریزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کے مطالبے کو لیکر آج چھٹے دن بھی بڑی تعداد میں طالبات اور عورتوں نے مظاہرہ، دھرنا اور کینڈل مارچ جاری رکھے۔ نئی دہلی میں راج پتھ، انڈیا گیٹ،صفدر جنگ ہسپتال، جنترمنتر اور پی ایم او اور وزارت داخلہ جیسے اہم مقامات پر دن بھر مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ سبھی کی ایک ہی مانگ تھی کہ قصورواروں کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ دراصل آج اگر عوام اتنی ناراض ہے تو اس لئے بھی کیونکہ بدمعاشوں کا حوصلہ بڑھنے کی ایک وجہ ہمارا سسٹم بھی ہے۔ بدفعلی کے معاملے میں10-10 سال عدالت میں مقدمہ چلے گا تو ایسے میں اس طرح کے واقعات پر کیسے روک لگ سکتی ہے؟ دہلی کی الگ الگ عدالتوں میں آبروریزی کے10 ہزار سے بھی زیادہ معاملے اس وقت زیر سماعت ہیں اگر پورے دیش کا حساب لگا لیا جائے تو یہ تعداد لاکھوں میں ہوگی۔ حکومت فاسٹ ٹریک عدالت بنانے کی بات تو کررہی ہے ۔پولیس اگر صحیح طریقے سے چھان بین کرے تو ایسے معاملوں میں 7 سے10 دن میں چھان بین پوری کی جاسکتی ہے۔ قانونی ماہر بتاتے ہیں کہ سب کچھ پولیس کی قوت ارادی پر منحصر کرتا ہے ۔ پولیس چاہے تو سات سے دس

بھاجپا ہاری نریندر مودی جیتے۔۔۔1

لوک سبھا چناؤ کا سیمی فائنل مانا جارہاگجرات کا اسمبلی چناؤ کے مقابلے میں نریندر مودی ہیرو بن کر ابھرے ہیں۔ بیشک گجرات اسمبلی چناؤ میں 2007 کے مقابلے بھاجپا کو دو سیٹیں کم ملی ہوں، لیکن اس سے نریندر مودی کی ساکھ کو کوئی نقصان ہونے والا نہیں۔ شری نریندر مودی کی سیاسی زندگی میں یہ سب سے سخت مقابلہ تھا۔ وہ ساری دنیا کے سوڈو سیکولرسٹ سے تو لڑ رہے تھے لیکن اس مرتبہ ان کی لڑائی پارٹی کے اندر سے بھی تھی۔ کیشو بھائی پٹیل ، آر ایس ایس، کانگریس سبھی نے مل کر مودی کو ٹھکانے لگانے کا جو پلان بنایا وہ اوندھے منہ گرا اور مودی نے سب کو پچھاڑ کر ثابت کردیا ہے کہ ہندوتو اور ترقی یہ دونوں ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں۔ مودی پر سب سے بڑا الزام ہندو کٹروادی ہونے کا لگتا تھا اور اقلیت مخالفت بھی۔ اس چناؤ نے اسے بھی غلط ثابت کردیا ہے۔ عالم یہ رہا کہ سیکولرزم کی پیروکار کانگریس کو زیادہ تر مسلم اکثریتی سیٹوں پر ہی مات کھانی پڑی۔ گجرات اسمبلی چناؤ کی تقریباً ڈیڑھ درجن سیٹیں مسلم اکثریتی علاقوں میں ہیں جہاں مسلم آبادی 12 سے 24 فیصد تک ہے۔ کانگریس کے سرکردہ لیڈر احمد پٹیل کو اپنے آبائی شہر بھروچ کی 5 سیٹیں بھاجپا نے

جاپان میں لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کی اقتدار میں واپسی

جاپان کے امکانی وزیر اعظم شنجو اوبے نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ متنازعہ سینکاکو جزیرے کے معاملے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ان کی جماعت لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کو ایتوار کو ہوئے چناؤ میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ چین نے بھی اوبے کی جیت کو لے کر اپنے لئے وارننگ بتایا ہے۔ پریس کانفرنس میں مسٹر اوبے نے کہا کہ سینکاکو جزیرہ جاپان کا قدرتی خطہ ہے۔ بین الاقوامی قانون کے مطابق جزیرے پر جاپان کا کنٹرول ہے اسے لیکر سمجھوتے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اس جزیرے کو چین میں دیاؤں کہا جاتا ہے۔ ادھر چین کی وزارت خارجہ کے ترجمہ ہواچنچنگ نے کہا ہم اس بات کو لیکر کافی فکرمند ہیں کہ جاپان کس سمت میں جائے گا۔ اس وقت علاقائی واد کے ٹھیک طرح سے نپٹارے کی ضرورت ہے۔ چین سے جاپانی کشیدگی کے درمیان قریب پانچ دہائی تک مسلسل جاپان میں راج کر چکی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی تین سال بعد پھر اقتدار میں لوٹ آئی ہے۔ عام چناؤ میں اسے پارلیمنٹ کے نچلے ایوان کی 480 نشستوں میں سے294 سیٹیں حاصل ہوئی ہیں۔ اس کی اتحادی یوکومیتاتو پارٹی کو جوڑلیں تو یہ نمبر دو تہائی اکثریت تک پہنچ جاتا ہے۔ ایل ڈی پی کو ملی کامیابی کی بڑی وجہ یہ ہی رہی

جنتا کاغصہ ٹھنڈا کرنے کے لئے عارضی اورغیرموثر سرکاری قدم

دیش کو ہلاکررکھ دینے والی آبروریزی کی وار دات کے بعد جاگی حکومت نے راجدھانی میں ایسے واقعات کو روکنے کے لئے کچھ اقدامات کو اٹھانے کااعلان کیا ہے لیکن ان کے پیچھے قلیل المدتی فکر کے بجائے عام جنتا کی ناراضگی کو خاموش کرنے کی جلد بازی زیادہ دکھائی پڑتی ہے اس میں پرائیویٹ بسوں میں ڈرائیونگ کو شفاف بنانے سے لے کر دہلی میں پی سی آر کی تعداد بڑھانے اور انہیں جی پی ایس سے آراستہ کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔وزارت داخلہ اور دہلی پولیس کے سینئر افسران کے ساتھ طویل غوروخوض کے بعد وزیرداخلہ سشیل کمار شنڈے نے پارلیمنٹ میں ان اقدامات کااعلان کیا ہے سرکار فائر فائٹنگ زیادہ دکھائی دے رہی ہے بہ نسبت سنجیدگی سے احساس ترین اشو کو لے کر کارگر ڈھنگ سے سلجھانے میں ۔ چونکہ اس واردات میں استعمال بس میں کالے شیشے اور پردے لگے تھے اس لئے دہلی میں پرائیویٹ بسوں اور کمرشیل گاڑیوں میں کالے شیشے اور پردے لگانے پر روک لگادی گئی ہے۔قاعدے کے مطابق واردات کے وقت اس بس کو مالک کے پاس ہونا چاہئے تھا۔ لیکن یہ ڈرائیور کے پاس تھی اس لئے یہ تمام بسوں کااستعمال روکنے کی ذمہ داری اب بس مالکان پر ڈال دی گئی ہے۔ چلتی بس میں ہ

یہاں موت کے بعد بھی نعش نصیب نہیں ہوتی

ہمالیہ کے مشرقی کاٹ کوٹم رینج میں حالات سیاچن دنیا کے سب بڑے ان کی مقامات میں سے ہے دنیا کا دوسرا سب سے بڑا برفیلا گلیشئر ہے بھارت پاکستان کے درمیان فوجی نوعیت سے اہم ہے لیکن سیاچین میں تعینات فوجیوں کی زندگی کافی دقتوں بھری ہے۔ کب موت آجائے کوئی نہیں بتا سکتا کہ دشمن کی گلیوں سے کئی زیادہ موسم کی کروٹ جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔اتوار کو بھی ایسا ہی ہوا ۔ برفیلی چٹانیں گرنے کی زد میں آکر ہمارے بہادر چھ جوانوں کی برف میں ڈب کر موت ہوگئی۔ایک نوجوان لا پتہ ہے مرے فوجی فرسٹ آسام ریجیمنٹ کے تعلق رکھتے تھے وزارت دفاع کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل جے ایس برار نے بتایا کہ یہ برفیلی چٹانیں صبح سوا چھ بجے کے قریب سیاچین کے جنوبی خطے میں رنیف سب سیکٹر میں گری صبح سویرے اسی علاقے میں برفیلا طوفان بھی آگیا تھا۔ اور طوفان رکنے کے کچھ دیر بعد ہی یہ برفیلی چٹانیں گرناشروع ہوگئی یہ فوجی اسی وقت ا پنی چوکی سے دوسری چوکی کی طرف جارہے تھے۔ اوراس کی زد میں آگئے ۔ خراب موسم کے سبب راحت رسانی میں رکاوٹ آئی اور دوپہر بعد تک برف کے نیچے ڈبے 6جوانوں کی موت ہوچکی تھی۔ ان کو مردہ شکل میں نکالا گیا ہے سیاچین میں اگر موت

الزام درالزام نہیں، ایسے واقعات کو کیسے روکا جائے؟

دیش کی راجدھانی دہلی میں ایک مرتبہ پھر وحشی پن کی سبھی حدیں پارکردی گئی ہیں کیونکہ قریب پانچ درندوں نے چلتی بس میں ایک فیزیوتھیریپسٹ ڈاکٹر کے ساتھ اجتماعی آبروریزی کی۔ لڑکی اور اس کے دوست کو لوہے کی چھڑوں سے بے رحمی سے پیٹا گیا۔ واردات ایتوار کی رات کی ہے اس دن دہلی کی سڑکوں پر دوڑتی بس میں دو گھنٹے تک یہ درندگی کا تماشہ چلتا رہا۔ نشے میں دھت یہ لوگ بعد میں لڑکی اور لڑکے کو چلتی بس سے پھینک کر فرار ہوگئے۔ لڑکی اس وقت صفدرجنگ ہسپتال میں زندگی اور موت سے لڑ رہی ہے۔ اس وحشی پن کی واردات نے سبھی کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ آخر یہ سلسلہ کبھی رکے گا یا نہیں؟ اس سال 8 واقعات اسی طرح کے سامنے آچکے ہیں۔ زندگی اور موت سے لڑ رہی متاثرہ لڑکی ہسپتال میں داخل ہونے کے بعد پانچ بار بیہوش ہوچکی ہے۔ اسے وقفے وقفے سے ہوش تو آرہا ہے لیکن اس کے سر میں گہری چوٹ آئی ہے جس وجہ سے اس کو23 ٹانکے لگائے گئے ہیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یہاں آنے کے بعد اس کی تین بار زندگی بچانے سے متعلق سرجری ہوچکی ہے۔ حالت ابھی بھی نازک بنی ہوئی ہے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اس واردات کے سلسلے میں چار لوگوں کو گرفتار کر گتھے سل

ایودھیا کے 95فیصدی لوگ شری رام مندر بنانے کے حامی

ایودھیاکے95فیصدی لوگوں کا خیال ہے کہ مندر مسجد تنازعے کا سیاسی کرن ہوا ہے اور42 فیصد لوگوں نے اس کے لئے کانگریس اور26 فیصد لوگوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ 42فیصدی ایودھیا کے باشندے مندر ۔مسجدتنازعے کا حل قانون کے ذریعے نکلوانا چاہتے ہیں جبکہ40فیصد لوگ بات چیت کے ذریعے اس تنازعے کو سلجھانے کے حامی ہیں۔ 18 فیصد لوگ کسی بھی طرح کا حل نہیں چاہتے۔ سب سے اہم حقیقت جو سامنے آئی ہے وہ یہ ہے کہ ایودھیا میں 95فیصد لوگ رام جنم بھومی مندر کی تعمیر کے حق میں ہیں۔لیکن ساتھ ہی 93فیصد باشندے مندر۔ مسجد اغل بغل بنائے جانے کے خلاف ہیں۔ دلی پترکار سنگھ ،اترپردیش جنرلسٹ ایسوسی ایشن کی (ایودھیا یونٹ) اور میڈیا ایسوسی این فار سوشل سروس اور ایودھیا فاؤنڈیشن نے مل کر دو مرحلوں میں ایودھیا کے باشندوں کی رائے جاننے کے لئے پانچ ہزار لوگوں سے بات کی اور فارم بھروا کر یہ سروے کیا۔ پہلے مرحلے کا سروے پچھلے برس اسمبلی چناؤ کے دوران کیا گیا تھا جبکہ دوسرا مرحلہ پچھلے ماہ نومبر میں منعقد کیا گیا۔   دلی پترکار سنگھ کی جانب سے جاری ریلیز کے مطابق مندر۔ مسجد تنازعے کا سیاسی کرن کئے جانے کے لئے 4

ہاکی انڈیا کیلئے نئے دور کا آغاز

ایتوار کا دن ہاکی انڈیا کے لئے نئے دور کا آغاز بنا اور بھارتیہ ہاکی کھلاڑیوں کے لئے نئی امیدیں لے کر آیا۔ نئی دہلی کے بارہ کھمبا روڈ پر واقع للت ہوٹل میں ایتوارکو دیش کی ہاکی کی نئی عبارت لکھی گئی۔ مشکل دور سے گذر رہی بھارتیہ ہاکی کے لئے ایک امید کی کرن جاگی ہے۔ آئی پی ایل کی طرز پر ہاکی انڈیا لیگ ٹیم کے سلیکشن کے لئے کھلاڑیوں کی نیلامی ہوئی ہے۔ بھارتیہ ہاکی کا برا حال ہے۔ بین الاقوامی میچ کھیلنے کے لئے کوئی فیس نہیں دی جاتی صرف اسپانسر فیس کے ہی کچھ ہزار ملتے ہیں۔ اب ہاکی انڈیا نے بھی بنائی ہے یکمشت رقم دینے کی اسکیم۔ اس اسکیم کے تحت اب کھلاڑیوں کو 15 لاکھ روپے سالانہ معاہدے کے تحت ملیں گے۔ ہاکی کے مقابلے کرکٹ میں ٹیم انڈیا کے کھلاڑیوں کو ہر ٹیسٹ میچ کے لئے7 لاکھ روپے ملتے ہیں اور ونڈے کے لئے بطور فیس4 لاکھ روپے ہے۔ ہر ٹی ٹوئنٹی میچ کے لئے 2 لاکھ روپے کی رقم طے ہے۔ کرکٹ لاکھوں روپے معاہدے میں کما لیتے ہیں۔ پچھلے دنوں میں نے پڑھا تھا کہ ٹیم انڈیا کے کپتان مہندر سنگھ دھونی سب سے زیادہ رئیس کھلاڑی بن گئے ہیں اور ان کی سالانہ آمدنی کروڑوں میں ہے۔ سچن تندولکر جو آج کل سرخیوں میں ہیں، ک

امریکہ میں کیوں ہوتا ہے بار بار شوٹ آؤٹ؟

دنیا بھر میں جب بھی باپ اپنے بچوں کواسکول بھیجتے ہیں تو اس بھروسے کے ساتھ کے اسکول میں تو بچہ کم سے کم پوری طرح محفوظ ہے۔ لیکن جب اسکول میں ہی کوئی بڑا حادثہ ہوجائے تو ان کے دکھ کا اندازہ لگانا مشکل ہوجاتا ہے۔ جب امریکہ کے مشرقی صوبے کنیکٹیکر کے ایک پرائمری اسکول میں والدین نے اپنے بچوں کو بھیجا ہوگاتو شاید ہی انہوں نے کبھی سوچا ہوگا کہ اس دن ان کے اوپر قہر ٹوٹ پڑے گا۔ وہ بچے کبھی اسکول سے گھر نہیں لوٹیں گے۔ یہ سوچ کر خوف طاری ہوجاتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس بد نصیب دن کنیکٹیکر کے نیو ٹاؤن میں واقع سینڈی کک ایلمنٹری اسکول کے نرسری میں زیر تعلیم بچے صبح 9 بجے ایک نامعلوم حملہ آور نے گھس کر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔ اس میں 27 لوگ مارے تئے جن میں 20 بچے بھی شامل تھے۔ امریکہ کی تاریخ میں اسے اب تک کا سب سے بڑا قتل عام مانا جارہا ہے۔ اس واردات سے پورا امریکہ سہما ہوا ہے اور غم میں ڈوبا ہوا ہے۔ مارے گئے لوگوں کے غم میں امریکی قومی جھنڈا آدھا سرنگوں ہے۔ حملہ آور کے پاس 9 ایم ایم کی دو بندوقیں تھیں۔ اسکول میں اس وقت قریب700 بچے تھے۔ حملہ آور لڑکے کی ماں اسکول میں ٹیچر تھی۔ اس دن سر پھرے

ہندو تیرتھ استھلوں میں بنیادی سہولیات کی کمی

ہم سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں کہ انہوں نے ہندو دھارمک استھلوں کی درشا پر نوٹس لیا ہے۔ عدالت کی جسٹس بی ایس چوہان ، جسٹس سوتنتر کمار کی ڈویژن بنچ نے جموں و کشمیر سرکار سے کہا ہے کہ وہ پنچترنی میں واقع امرناتھ کی پوتر گپھا تک سیمنٹ کی بنی ہوئی ٹائل بچھائی جائے تاکہ راستے میں تیرتھ یاتری پھسل نہ سکیں۔ بنچ نے یہ بھی کہا کہ تیرتھ یاتریوں کو پہاڑوں سے نیچے گرنے سے بچانے کے لئے لوہے کی چین پر مبنی کھمبے لگائے جائیں۔ ججوں نے کہا آپ کو ایسا کچھ کرنا ہوگا جس سے لوگ پھسلیں نہیں۔ پنچترنی سے گپھا تک کے راستے کو محفوظ کیا جائے۔ امرناتھ یاتراکے دوران سہولیات کی کمی میں تیرتھ یاتریوں کی موت کی خبروں کا عدالت نے خود ہی نوٹس لیا ہے۔ اس سال امرناتھ یاترا پر قریب 621145 تیرتھ یاتری گئے تھے ۔ اس دوران 93 تیرتھ یاتریوں کی موت ہوگئی تھی۔ امرناتھ بابا کی یاترا میں دوہرا خطرہ ہوتا ہے۔ آتنک وادی حملے کا خطرہ اور دوسرے موسم کی مار لیکن اگر بنیادی سہولیت کی بھی کمی ہوتو یہ انتہائی افسوسناک ہی مانا جائے گا۔ ہر سال امرناتھ یاترا کے دوران کئی لوگوں کے مارے جانے کی خبریں آتی رہتی ہیں۔ حالانکہ سکیورٹی

نہیں رہے بھارت کے انمول رتن پنڈت روی شنکر

بھارتیہ شاستری سنگیت کومغربی ممالک سمیت پوری دنیا میں مقبولیت دلانے والے مہان ستاروادک اور کمپوزر پنڈت روی شنکر نہیں رہے۔ ستار کے اس سرتاج کا امریکہ کے شہر سینڈڈیگو میں ہندوستانی وقت کے مطابق صبح6 بجے دیہانت ہوگیا۔ وہ92 برس کے تھے۔ پنڈت روی شنکر کے سازوں کے جادو کا اثر یہ تھا کہ دی ویلز جارج ہیری سن اور یہودی مینوہن جیسی سرکردہ شخصیات بھی ان سے زبردست متاثر تھیں۔ مغربی ممالک میں ہر گھر میں پہچان بنا چکے پہلے ہندوستانی تھے پنڈت روی شنکر ایک مکمل میوزک ماہر تھے اس لئے انہوں نے سنگیت کو کسی شیلی دھارا یا جغرافیائی حد کے اندر باندھ کر نہیں رکھا۔ سیکھا اور رچا۔ تاعمر مختلف شیلیوں کے انداز سے ملاتے ہوئے اپنے ستار کو زندہ رکھا۔ عالمی سنگیت میں بھارت کے وقار کو بنائے رکھا۔ یوں تو پنڈت روی شنکر نے میہر گھرانے کے استاد الاؤالدین خاں سے باقاعدہ ہندوستانی شاستری سنگیت میں ستار کی تعلیم لی تھی۔ مگر جلد ہی انہوں نے لوک سنگیت اور پاشچتے سنگیت وغیرہ کو جوڑ کر نئے تجربے کئے۔ اس میں انہیں آل انڈیا ریڈیو کی نوکری کرتے وقت زیادہ آسانی ہوئی۔ حالانکہ ان کے سنگیت کا سفر اپنے بھائی اور مشہور ڈانسر ادے شنک

اور اب آئی سی یو میں گھس کر گولیاں داغیں

گوڑ گاؤں میں ایک ہسپتال میں ہوئی فائرنگ نے چونکادیا ہے۔ ایسے پہلے شاید کبھی ہوا ہے کہ ہسپتال کے آئی سی یو میں گھس کر مریضوں پر گولیاں چلائی گئی ہوں؟ مگر ایسا ہوا ہے گوڑ گاؤں کے سن رائس ہسپتال میں۔ باپ بیٹے آئی سی یو میں بھرتی تھے اس سے پہلے دونوں گروپوں میں مار پیٹ ہوئی۔ مارپیٹ میں ستبیر نامی شخص شدید طور سے زخمی ہوگیا۔ ستبیر کا بیٹا جوگیندر عرف جانی اسے گاؤں کے ہی ہسپتال میں لے گیا۔ اس کی نازک حالت کو دیکھتے ہوئے اسے آئی سی یو میں منتقل کیا جارہا تھا کہ اسی وقت دوسرے گروپ کے 8-9 لوگوں نے باپ بیٹے پر تابڑ توڑ پانچ گولیاں برسا دیں۔ پولیس کے مطابق جوگیند کے سر اور پیر میں گولیاں لگی ہیں اور ستبیر کے کندھے میں۔ مارپیٹ کے دوران اس کے سر میں شدید چوٹیں آئیں ہیں۔ ڈی سی پی نے بتایا کھانڈسا گاؤں میں ڈیڑھ سال پہلے جوگیندر اور منوج میں پراپرٹی کو لیکر جھگڑا شروع ہوا تھا۔ اس میں منوج کی شکایت پر جوگیندر اور اس کے چچیرے بھائی کے خلاف اقدام قتل کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔ یہ معاملہ کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ منگل کو سماعت کے دوران دوسرے گروپ کے لوگوں نے ان پر جان لیوا حملہ کردیا۔ زخمی باپ بیٹے اب می

ہر فتویٰ سب پر نافذ نہیں:اسلامی دانشور

بازو پر ٹیٹو ہے تو نماز جائز نہیں ہے۔مسلم خاتون استقبالیہ میں نہیں بیٹھ سکتیں، موبائل فون پر مقدس قرآن پاک کی آیتیں لوڈ نہیں کی جاسکتیں۔ یہ کچھ ایسی فتوے ہیں جن کو لیکر حالیہ دنوں میں کئی سوال کھڑے ہوئے ہیں۔ جسم پر گدوائے جانے والے ٹیٹو کو مسلمانوں کے لئے مفتی کرام نے غیر شرعی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے ٹیٹو بنوانے سے جسم کی کھال پر خاص سیاہی آجاتی ہے جس پر وضو کا پانی بھی اثر نہیں کرتا۔درالعلوم کے فتوے کے محکمے سے ایک شخص نے یہ سوال پوچھا تھا کیا وہ ٹیٹو گدوا کر نماز پڑھ سکتا ہے۔ دارالعلوم دیوبند نے ایک دوسرے فتوے میں مسلم خواتین کو استقبالیہ دفتر میں مقرر کئے جانے کے خلاف ایک فتوی جاری کرتے ہوئے اسے غیرشرعی اور ناجائز قراردیا ہے۔ پاکستان میں واقع ایک کمپنی نے دیوبند سے پوچھا تھا کیا وہ ایک مسلم عورت کو استقبالیہ ملازم مقرر کرسکتی ہے۔ اس کے جواب میں 29 نومبر کو فتویٰ ملا جس میں بڑا سوال یہ ہے کہ کیا کسی ادارے یا کسی مفتی کی طرف سے جاری کیا گیا فتوی کیا سبھی مسلمانوں پر نافذ ہوگا؟ دیش کے بڑے مسلم عالموں کی مانیں تو ہر فتوی سبھی پر نافذ نہیں ہوسکتا کیونکہ یہ حوالہ اور حالاتِ خاص پر

اور اب آئی سی یو میں گھس کر گولیاں داغیں

گوڑ گاؤں میں ایک ہسپتال میں ہوئی فائرنگ نے چونکادیا ہے۔ ایسے پہلے شاید کبھی ہوا ہے کہ ہسپتال کے آئی سی یو میں گھس کر مریضوں پر گولیاں چلائی گئی ہوں؟ مگر ایسا ہوا ہے گوڑ گاؤں کے سن رائس ہسپتال میں۔ باپ بیٹے آئی سی یو میں بھرتی تھے اس سے پہلے دونوں گروپوں میں مار پیٹ ہوئی۔ مارپیٹ میں ستبیر نامی شخص شدید طور سے زخمی ہوگیا۔ ستبیر کا بیٹا جوگیندر عرف جانی اسے گاؤں کے ہی ہسپتال میں لے گیا۔ اس کی نازک حالت کو دیکھتے ہوئے اسے آئی سی یو میں منتقل کیا جارہا تھا کہ اسی وقت دوسرے گروپ کے 8-9 لوگوں نے باپ بیٹے پر تابڑ توڑ پانچ گولیاں برسا دیں۔ پولیس کے مطابق جوگیند کے سر اور پیر میں گولیاں لگی ہیں اور ستبیر کے کندھے میں۔ مارپیٹ کے دوران اس کے سر میں شدید چوٹیں آئیں ہیں۔ ڈی سی پی نے بتایا کھانڈسا گاؤں میں ڈیڑھ سال پہلے جوگیندر اور منوج میں پراپرٹی کو لیکر جھگڑا شروع ہوا تھا۔ اس میں منوج کی شکایت پر جوگیندر اور اس کے چچیرے بھائی کے خلاف اقدام قتل کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔ یہ معاملہ کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ منگل کو سماعت کے دوران دوسرے گروپ کے لوگوں نے ان پر جان لیوا حملہ کردیا۔ زخمی باپ بیٹے اب می

کیا لابنگ کے نام پررشوت یا دلالی دی گئی ہے؟

خوردہ کاروبار میں سرمایہ کاری کے اپنے فیصلے پر پارلیمانی اکثریت کا انتظام کرنے کے لئے یوپی اے حکومت نے کیسی کیسی ترکیبیں اپنائیں اور کچھ پارٹیوں میں ووٹنگ نے وقت کس طرح سے پینترے بدلے۔ اس کی بحث ابھی ختم نہیں ہوئی تھی کہ ایک اور تنازعے نے طول پکڑ لیا ہے۔ خبر ہے کہ امریکہ کی بڑی کمپنی والمارٹ نے خوردہ کاروبار میں سرمایہ کاری کی اجازت کی خاطر لابنگ کی مد میں پچھلے چار برسوں میں 250 لاکھ ڈالر یعنی قریب سوا سو کروڑ روپے خرچ کئے۔ غور طلب ہے کہ یہ کسی کا الزام نہیں بلکہ یہ حقیقت خود والمارٹ کی ایک رپورٹ بتاتی ہے جو اس نے امریکی سینیٹ کو سونپی ہے۔ 300 ارب ڈالر سے زائد کے ہندوستانی خوردہ بازار پر نظر رکھنے والی والمارٹ نے اپنے حق میں گول بندی کرنے کے لئے سواسو کروڑ روپے پھونک دئے۔ وہ چاہتی تھی کہ کسی بھی طرح بھارت کا بازار اس کے لئے کھول دیا جائے۔ بیشک یہ اپنے کاروباری مفادات کی تکمیل کے لئے خرچ کی گئی رقم ہے اور امریکہ میں اس طرح کی لابنگ کو اجازت حاصل ہے۔ مگر بھارت میں والمارٹ کی بے تابی اور طور طریقے مشتبہ لگے ہیں۔ لابنگ اور کمیشن ایجنٹ شپ بھارت کو پوری طرح ممنوع ہے۔ یہاں اس کا مطلب سید

اور اب سرکاری نوکریوں میں ترقی کا پینچ پھنسا

سرکاری ملازمتوں میں ترقی میں بھی ایس سی ایس ٹی کو ریزرویشن کا اشو سرکار کے لئے گلے کی ہڈی بن گیا ہے۔ جہاں بہوجن سماج پارٹی نے دو تین دنوں کے اندر اس کے لئے آئینی (ترمیمی) بل پارلیمنٹ میں پیش نہ کرانے پر سرکار کے خلاف کسی حد تک جانے کی دھمکی دے ڈالی ہے وہیں سماجوادی پارٹی اس بل کو کسی بھی قیمت پر پاس نہ ہونے دینے کی بات کہہ رہی ہے۔ سماجوادی پارٹی کی وجہ سے ترقی میں ریزرویشن سے متعلق بل کو حکومت راجیہ سبھا میں پیش نہیں کرپائی۔ وزیر مملکت پرسنل نارائن سوامی نے اس پر بحث شروع کرنے کی کوشش کی لیکن سپا کی زور دار مخالفت کے سبب کارروائی ملتوی کرنی پڑی۔ سرکاری نوکریوں میں درجہ فہرست ذاتوں و قبائلی طبقات کو ترقی پر پارلیمنٹ میں ہنگامہ ہونا کوئی غیر متوقعہ بات نہیں ہے۔ اس کے پورے آثار تھے یہ بھی صاف تھا کہ جہاں بہوجن سماج پارٹی اس بل کو ہر حال میں پاس کروانا چاہے گی وہیں سماجوادی پارٹی ایسا نہ ہونے دینے کے لئے پورا زور لگادے گی۔ آخر کار ایسا ہی ہوا اور اسکے چلتے پارلیمنٹ ہنگامے کا شکار ہوگئی۔ لیکن یہ کوئی ایسا مسئلہ نہیں ہے جس پر زور زبردستی کی سیاست کی جائے یا ووٹ بینک کی سیاست کے حساب سے ف

کرناٹک میں بری پھنسی بھاجپا ادھر کنواں تو ادھر کھائی

جنوبی ہندوستان میں بھاجپا کو پہلی بار اقتدار دلانے والے دبنگ لیڈر بی ایس یدی یروپا کے آخر کار پارٹی سے بغاوت کر نئی پارٹی کے اعلان کے بعد کرناٹک میں بھاجپا سرکار پر عدم استحکام کے بادل منڈرانے لگے ہیں۔ آج ایک بار پھر کرناٹک میں بھاجپا کو اپنے کو دوراہے پر کھڑا پا رہی ہے۔ آج جب پورے دیش میں ممکنہ سیاسی تصویر کی بات ہورہی ہے اور بھاجپا مرکز میں اقتدار میں آنے کا خواب لے رہی ہے ایسے وقت میں کرناٹک میں اس کی سرکار کے مستقبل کو لیکر قیاس آرائیاں شروع ہوگئی ہیں۔ ایتوار کو یدی یروپا کی کرناٹک جنتا پارٹی کی ریلی میں بھاجپا کے 13 ممبران کے شامل ہونے کے بعد کھلبلی مچ گئی ہے۔ 224 نفری اسمبلی میں بھاجپا سے118 ممبر ہیں جبکہ کانگریس کے71 ، جنتا دل (ایس ) کے 26 اور 7 آزاد ممبران ہیں۔ بھاجپا سے 13 ممبران کے نکل جانے کے بعد ان کی تعداد105 رہ جائے گی۔ یہ اکثریت کے نمبر سے کافی کم ہے۔ کرناٹک میں بھاجپا کی مشکل یہ ہے کہ باغی اپنے اوپر کارروائی کرنے کی پارٹی لیڈر شپ کو کھلی چنوتی دے رہے ہیں ،وہیں پارٹی کو یہ بھی پتہ ہے کہ اگر ڈسپلن شکنی کا ڈنڈاچلایا گیا تو سرکار کا گرنا طے ہے۔ پارٹی کے سینئر لیڈر کے مط

زی گروپ پر بھاری پڑتے نوین جندل

زی نیوز بنام نوین جندل معاملے میں جندل بھاری پڑتے نظر آرہے ہیں۔ جہاں سدھیر چودھری اور سمیر اہلووالیہ تہاڑ جیل میں بند ہیں اور دو بار ان کی ضمانت مسترد ہوچکی ہے وہیں مالک سبھاش چندرا اور ان کے بیٹے پنیت گوئنکا کو تھوڑی مشقت کے بعد راحت مل گئی ہے۔ دہلی کی میٹرو پولیٹن عدالت نے والد و بیٹے کو انترم راحت دیتے ہوئے ان کی گرفتاری پر14 دسمبر تک روک لگادی ہے۔ عدالت نے سبھاش چندرا اور زی انٹرٹینمنٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر گوئنکا کو جانچ میں شامل ہونے اور تعاون کرنے کی ہدایت دی ہے۔ جانچ کرنے والی دہلی پولیس کو بھی عدالت نے ہدایت دی کہ وہ14 دسمبر کو ایک تازہ رپورٹ دائر کرے۔ عدالت نے چندرا اور گوئنکا کو بھی ہدایت دی کے وہ پولیس کے پاس اپنا پاسپورٹ جمع کرادے۔ ایڈیشنل سیشن جج راج رانی مترا نے کہا میں نے بڑی توجہ سے بحث سنی ہے اور میرے سامنے رکھے گئے دستاویزات کا بھی مطالع کرتے ہوئے معاملے کے حالات اور سنجیدگی کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس نتیجے پر پہنچی ہوں کہ بچاؤ وکیل اس بارے میں کوئی نتیجہ نہیں پہنچا ہے۔ عرضی گذاروں کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ ضروری ہے یا نہیں۔جس طرح سے یہ معاملہ ابھی تک چلا ہے اس میں