اشاعتیں

اگست 11, 2013 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

آئی این ایس سندھورکشک کا ڈوبنا:حادثہ یا سازش؟

دیش ادھر سوتنترتا دوس منانے کی تیاری میں جٹا تھا ادھر آدی کال کے سمے بھارتیہ نو سینا کے اب تک کے سب سے بھیشن حادثے کی خبر آگئی۔منگلوار رات اچانک ہوئے دھماکوں اور آگ لگنے سے آئی این ایس سندھورکشک پنڈبی تباہ ہوگئی۔ دوبئی نو سینا ڈاک یارڈ میں ہوئے اس حادثے کے وقت پنڈبی میں18 نو سینک موجود تھے۔ جن کے بچنے کی امید کم ہے۔ 1977ء میں قریب 400 کروڑ روپے میں خریدے گئے آئی این ایس سندھورکشک کے آدھونکی کارن پر 450 کروڑ روپے خرچ ہوئے تھے۔حادثے سے دو دن پہلے ہی پانی میں اتارے گئے پہلے سودیشی ویمان واہک پوت بکرانت اور دیش میں بنی نابھکیہ پنڈبی آئی این ایس اریہنت کے آدھونک کرن کی خوشی چکناچور ہوگئی۔سندھورکشک میں آدھی رات کو زوردار دھماکے ہوئے اور آگ لگ گئی۔ شکر ہے کہ سندھورکشک میں تعینات دو کروز میزائلیں اور 4 ٹارپیڈو اگر دب جاتے تو ممبئی میں بھاری تباہی مچ جاتی۔ پنڈبی میں تعینات کلاس ایس کروز میزائلوں کی مارکرنے کی دوری 235 کلو میٹر ہے۔ خوش نصیبی سے حادثے کے وقت شپ یارڈ میں کھڑی اس پنڈبی کے انجن اسٹارٹ نہیں تھے۔ سندھورکشک میں آگ لگنے کے حادثے پر سوال اٹھ رہے ہیں۔یہ ایک حادثہ ہے یا کوئی سازش ہے؟ ا

اور اب وی وی آئی پی گھوٹالے کی باری!

بوفورس تنازعے کے بعد بچولیوں کے شامل ہونے اور کمیشن خوری کو روکنے کے لئے وزارت دفاع اور بھارت سرکار نے کئی ضابطوں میں اس لئے تبدیلی کی تھی کہ دفاعی سودے میں گھوٹالے کو روکا جاسکے۔ لیکن دکھ سے کہنا پڑتا ہے کہ دلالی اور گھوٹالے کا یہ سلسلہ رکا نہیں۔ اب تو وی وی آئی پی گھوٹالہ ہوگیا ہے۔ وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر اگستا ویسٹ لینڈ سودا تنازعے میں آگیا ہے۔ اب سی اے جی نے بھی اس سودے کی گڑ بڑی کے الزام لگائے ہیں۔ اپنی رپورٹ میں سی اے جی نے کہا ہے کہ رکشا منترالیہ نے خریدی ضابطوں کو منمانے طریقے سے بدلا۔ سستے ہیلی کاپٹر مہنگی قیمت پر خریدنے کا معاہدہ کرلیا۔ رپورٹ منگلوار کو راجیہ سبھا میں پیش کی گئی۔ رکشا منترالیہ نے2010ء میں 3727 کروڑ روپے میں 12 وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر خریدنے کا سودا کیا تھا۔ اٹلی کی کمپنی فن میوینا کو ہیلی کاپٹر کی سپلائی کرنی تھی۔ اس سال کے شروع میں کمپنی پر سودے کے لئے قریب 350 کروڑ روپے رشوت دینے کے الزام لگے۔ سی اے جی نے اپنی رپورٹ میں کئی بے قاعدگیاں گنائی ہیں۔ ایئرفورس کے میدانی تجربوں کے طور طریقے صحیح نہیں تھے۔سودے کے لئے چنے گئے دو ہیلی کاپٹروں اگستاویسٹ لینڈ 101

درگا شکتی اشو کے بعد اب کھیمکا۔واڈرا معاملہ!

اترپردیش کی آئی اے ایس افسر درگا شکتی ناگپال کی معطلی کا معاملہ ابھی ٹھنڈا نہیں ہواتھا کہ ہریانہ کے آئی اے ایس افسر اشوک کھیمکا نے سونیا گاندھی کے داماد رابرٹ واڈرا کی کمپنی اسکائی لائٹ ہاسپٹی لٹی اور ریئل اسٹیٹ کی کمپنی ڈی اے ایل ایف کے درمیان ہوئے سودے کا معاملہ پھر سے اٹھا کر نیا تنازعہ کھڑا کردیا ہے۔ انہوں نے اپنی رپورٹ میں سیدھے سیدھے واڈرا کی کمپنی پر دھاندلی اور جعلسازی کے سنگین الزام لگائے ہیں۔ کھیمکا نے سودے کی جانچ کے لئے قائم تین سینئرافسروں کی با اختیار کمیٹی کے ذریعے واڈرا ڈی ایل ایف سودے کو کلین چٹ دینے پر بھی سنگین سوال کھڑے کئے ہیں۔ چیف سکریٹری کو بھیجی اپنی رپورٹ میں انہوں نے کہا کہ اس زمین سودے میں کئی سطح پر زبردست دھاندلی ہوئی ہے۔ رابرٹ واڈرا کی کمپنی اسکائی لائٹ ہاسپٹی لٹی نے گوڑ گاؤں کے شکو پور گاؤں میں 3.53 ایکڑ زمین خریدی تھی۔ ایک مہینے کے اندر اندر یہاں رہائشی کالونی کا لائسنس لے کر اس زمین کو ڈی ایل ایف کو 50 کروڑ روپے میں بیچ دیا گیا جبکہ یہ 7.5 کروڑ روپے میں خریدی گئی تھی۔محکمہ چکبندی کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پررہتے ہوئے کھیمکا نے اس کا میوٹیشن منسوخ کرد

ہمیں تم پر فخر ہے پی ۔ وی سندھو!

ورلڈ بیڈ منٹن چمپئن شپ میں قریب 30 سال بعد تانبے کا میڈل جیتنے والی پی۔ وی سندھو نے ہندوستانی کھلاڑیوں کے لئے ایک نئی مثال تو قائم کی ہے ساتھ ہی ان کو یہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ بھارت میں کرکٹ کے علاوہ اور بھی کئی کھیل ہیں اوردیگر کھیلوں میں بھی نوجوان کھلاڑی دلچسپی لے رہے ہیں۔ یہ دیکھ کر ہندوستانی کھیلوں کے اچھے مستقبل کی امید اب ہم کرسکتے ہیں۔ سندھو نے پچھلے ایک سال سے ہی اپنی چمک بکھیرنی شروع کر دی تھی لیکن وہ دیش کی اسٹارشاٹلر سائنہ نہوال سے پہلے بیڈمنٹن ورلڈ چمپئن شپ میں میڈل جیتے گی اس کا شاید کبھی تصور کسی کو نہ رہا ہو۔ ویسے بھی مہلامقابلوں میں یہ کامیابی پانے والی پہلی ہندوستانی ہے۔ پی۔وی سندھو نے ڈرا دیکھ کر ہی سمجھ لیا تھا کہ ان کے لئے سفر آسان نہیں ہے لیکن اس ابھرتی ہوئی ہندوستانی بیڈمنٹن کھلاڑی نے کہا کہ انہوں نے کبھی خودکو کسی سے کم کر کے نہیں دیکھا۔ ایک کے بعد ایک چیلنج کو پار کرتے ہوئے چین کے گوانگ میں ورلڈ چمپئن شپ میں تاریخی تانبے کا میڈل حاصل کر اپنے ساتھ ساتھ دیش کی شان کو بھی بڑھایا ہے۔ 18 سالہ سندھو اس وقاری مقابلے میں میڈل جیتنے والی پہلی ہندوستانی خاتون ک

داؤد اس کی سرزمیں پر ہے پاکستان کا پہلی بار اعتراف

آخر کار پاکستان کا ایک برسوں پرانا جھوٹ کھل کر سامنے آ ہی گیا۔ پہلی بار پاکستان نے ہندوستان کے انتہائی مطلوب دہشت گرد داؤد ابراہیم کی اپنی سرزمیں پر موجودگی کی بات کو قبول کرلیا ہے۔ اب تک اسلام آباد انڈر ورلڈڈان کے اپنے یہاں ہونے سے صاف انکاکرتا رہا ہے اور اب اس بات کا خلاصہ کیا ہے کہ ڈان پاکستان میں ہے بلکہ پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کے خصوصی مشیر شہر یار خاں نے اس بات کا انکشاف کیا تھا۔ لیکن اس کے24 گھنٹے بعد انہوں نے اپنے بیان سے پلٹی ماری اور کہہ دیا کہ داؤد ابراہیم کو کبھی بھی پاکستان میں نہیں دیکھاگیا۔اوراب وہ متحدہ ارب امارات میں ہوسکتاہے۔ پاکستان میں اقتدار میں لوٹنے کے بعد نواز شریف نے شہریار خاں کو بھارت کے ساتھ بہتر رشتے بنانے کے لئے مقرر کیا ہے۔ خاں نے کہا کہ داؤد ابراہیم پاکستان میں تھا لیکن میرا یہ خیال ہے کہ اسے نکالا جاچکا ہے۔ اگروہ پاکستان میں ہے تو اسے تلاش کرکے گرفتار کیا جانا چاہئے۔ ہم اپنی سرزمیں پر ایسے کسی ڈان کی سرگرمیاں چلانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ انہوں نے لندن میں ہندوستانی پترکار ایسوسی ایشن کے ذریعے منعقدہ ایک اجراء تقریب سے پہلے اخبار نویسوں سے بات

سڑکوں پر پانی بھرا تو افسر نپیں گے!

تمام دہلی کے باشندے ہائی کورٹ کے شکر گذار ہیں کہ آخرکسی نے تو مانسون کے دوران پانی بھرنے سے روکنے میں ناکام رہنے کے سبب بلدیاتی ایجنسی کی جم کرکھنچائی کی ہے۔ہائی کورٹ کے کارگذارچیف جسٹس بی ڈی احمد و جسٹس یوبروا کی بنچ نے کہا کہ پچھلی سماعت کے دوران یہ انڈر ٹیکنگ دی گئی تھی کہ اگلی بارش میں پانی نہیں بھرے گا۔ عدالت نے ایم سی ڈی کمشنروں سے کہا کہ وہ ہرایک علاقے کے ڈپٹی کمشنر کی ذمہ داری طے کریں کے پانی بھرنے سے روکنے کے لئے کیا قدم اٹھائیں۔ یہ قدم قلیل المدت بنیاد پرہوں۔ اگر وہ اس میں ناکام ہوتے ہیں تو ان کے خلاف ڈسپلن کی کارروائی کی جائے گی۔ عدالت نے کہا کہ ایم سی ڈی کمشنر ہر ایک علاقے میں ڈپٹی کمشنر کی ذمہ داری طے کریں گے۔ اگر ڈپٹی کمشنر اپنی ذمہ داری نہیں پوری کرتے تو ایم سی ڈی کمشنر کارروائی کریں گے۔ عدالت نے پی ڈبلیو ڈی کے سپرنٹنڈنٹ انجینئر پر ذمہ داری طے کرنے کو کہا ہے۔ کورٹ نے کہا کہ پچھلی سماعت کے دوران دہلی سرکار اور ایم سی ڈی کی جانب سے کہا گیا تھا کہ نالے صاف ہوں گے۔ لیکن حلف نامے میں اس کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ اس میں میٹنگ اور ٹاسک فورس کے بارے میں جانکاری دی گئی لیکن نالے ک

EDITORIAL FOR 11-08-13

एंटनी पाकिस्तान के रक्षामंत्री? क्यों न हो हाफिज सईद में इतनी हिम्मत  श्री एके एंटनी भारत के रक्षामंत्री हैं या पाकिस्तान के? जिस तरह के वह बयान देते हैं उससे तो यही लगता है कि वह पाकिस्तान के रक्षामंत्री हैं। यह कहना कि पुंछ सेक्टर में भारतीय जवानों पर घात लगाकर हमला करने वाले आतंकी, जो पाक सेना की वर्दी पहने हुए थे पर हंगामा होना ही था। समझ नहीं आया कि एंटनी जैसे सुलझे व्यक्ति ने ऐसा बकवास बयान दे कैसे दिया। यही नहीं, पाकिस्तान की तरह बार-बार बयान भी बदला। 6 अगस्त को कहा कि भारी हथियारों से लैस 20 आतंकियों ने हमला किया। इनमें से कुछ ने पाकिस्तानी सेना की वर्दी पहनी थी। इससे अगले दिन कहा कि मैंने सदन में जो भी जानकारी दी वह उस दौरान तक उपलब्ध सूचना के आधार पर थी। सेना प्रमुख के लौटने पर सदन को पूरा ब्यौरा दूंगा। 8 अगस्त को कहा कि अब यह स्पष्ट है कि पाकिस्तानी सेना का विशेष सैन्य दल ही इस हमले में शामिल था। हम सभी जानते हैं कि पाकिस्तानी सेना के समर्थन, सहायता और सुविधा मुहैया कराए बिना और उसकी प्रत्यक्ष भागीदारी के बिना पाक की ओर से कुछ भी नहीं होता। एंटनी के पहले बयान का नतीजा यह

EDITORIAL FOR 11-08-13

मायावती को सुप्रीम कोर्ट ने दी राजनीतिक संजीवना आय से अधिक सम्पत्ति मामले में सुप्रीम कोर्ट ने उत्तर प्रदेश की पूर्व मुख्यमंत्री व बहुजन समाज पार्टी अध्यक्ष मायावती को गुरुवार को बड़ी राहत दी। अदालत ने उनके खिलाफ आय से अधिक सम्पत्ति अर्जित करने का मामला निरस्त करने के अपने फैसले पर पुनर्विचार करने से इंकार कर दिया। आय से अधिक सम्पत्ति अर्जित करने से संबंधित मामले में प्राथमिकी निरस्त करने के खिलाफ दायर पुनर्विचार याचिका का निपटारा करते हुए प्रधान न्यायाधीश पी. सदाशिवम और न्यायमूर्ति दीपक मिश्रा की खंडपीठ ने कहा कि पिछले साल जुलाई के उनके फैसले का संबंध सिर्प ताज गलियारा प्रकरण से था। न्यायाधीशों ने कहा कि यह भी स्पष्ट किया जाता है कि हमने ताज धरोहर गलियार परियोजना, जो विवाद हमारे सामने आया था, से संबंधित शीर्ष अदालत के निर्देशों के अलावा सीबीआई के दावे, हस्तक्षेपकर्ता या मायावती के रुख से जुड़े किसी भी पहलू पर विचार नहीं किया है। न्यायालय ने मायावती के खिलाफ नौ साल पुराना आय से अधिक सम्पत्ति अर्जित करने का मामला निरस्त करते हुए कहा था कि सीबीआई ने उसके आदेशों को ठीक से समझे बगैर ही

انٹونی پاکستان کے وزیر دفاع ؟ کیوں نہ ہو حافظ سعید میں اتنی ہمت

شری اے ۔ کے۔انٹونی بھارت کے وزیر دفاع ہیں یا پاکستان کے؟ جس طرح وہ یہ بیان دیتے ہیں اس سے تو یہ ہی لگتا ہے کہ وہ پاکستان کے وزیر خارجہ ہیں ان کا یہ کہنا کہ پونچھ سیکٹر میں بھارتیہ جوانوں پر گھات لگاکر حملہ کرنے والے آتنکی تھے جو پونچھ سینا کی وردی پہنے ہوئے تھے۔ اس پر ہنگامہ ہونا فطری ہی تھا۔ سمجھ میں نہیں آیا کہ انٹونی جیسے سلجھے شخص نے ایسا مضحکہ خیز بیان کیسے دے دیا۔ یہ ہی نہیں پاکستان کے طرح بار بار بیان بھی بدلا۔ 6 اگست کوکہا کہ بھاری ہتھیاروں سے لیس20 آتنکیوں نے حملہ کیا۔ ان میں سے کچھ نے پاکستانی فوج کی وردی پہنی ہوئی تھی۔ اس سے اگلے دن کہا میں نے جو ایوان میں جانکاری دی وہ اس وقت تک دستیاب اطلاع کی بنیاد پر دی تھی۔ فوج کے سربراہ کے لوٹنے پر ایوان کو پوری تفصیل پیش کریں گے۔ پھر اس کے بعد 8 اگست کو کہا کہ اب یہ صاف ہے پاکستانی فوج کی خصوصی فوجی ٹیم ہی اس حملے میں شامل تھی۔ ہم سبھی جانتے ہیں کہ پاکستانی فوج کی حمایت اور مدد اور سہولت مہیا کرائے بغیر اور اس کی درپردہ سانجھے داری کے بغیر پاکستان کی جانب سے کچھ نہیں ہوتا۔ انٹونی کے پہلے بیان کا نتیجہ یہ نکلا کے پاکستان اور جہادی

مایاوتی کو سپریم کورٹ نے دی سیاسی سنجیونی!

اثاثے سے زیادہ پراپرٹی معاملے میں سپریم کورٹ سے اترپردیش کی سابق وزیر اعلی اور بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی کو اس وقت بڑی راحت ملی جب عدالت نے ان کے خلاف اثاثے سے زیادہ پراپرٹی بنانے کا معاملہ منسوخ کرنے کے اپنے فیصلے پر دوبارہ غور کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی۔چیف جسٹس پی سداشیوم اور جسٹس دیپک مشرا کی ڈویژن بنچ نے کہا پچھلے سال جولائی کے ان کے فیصلے کا تعلق صرف تاج کوریڈور معاملے سے تھا۔ جسٹس نے یہ بھی صاف کیا جاتا ہے کہ ہماری تاج وراثت گلیارہ پروجیکٹ کا جو تنازعہ ہمارے سامنے آیا تھا اس کے متعلق بڑی عدالت کی ہدایتوں کے علاوہ سی بی آئی کے دعوے اور مداخلت کنندہ یا مایاوتی کے موقف سے جڑے کسی بھی پہلوپر غور نہیں کیا۔ عدالت نے مایاوتی کے خلاف 9 سال پرانا اثاثے سے زیادہ پراپرٹی جمع کرنے کا معاملہ منسوخ کرتے ہوئے کہا کے سی بی آئی نے اس کے احکامات کو ٹھیک طریقے سے سمجھے بغیر ہی کارروائی کی تھی جبکہ اس کا حکم تاج کوریڈور معاملے میں بغیر منظوری کے اترپردیش سرکار کے ذریعے17 کروڑ روپے کی ادائیگی کے معاملے تک ہی محدود تھا۔ تاج فیصلے سے بہن جی کو ایک طرح سے سیاسی سنجیونی مل گئی ہے۔ وہیں سماجواد