اشاعتیں

اپریل 10, 2022 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

سینکڑوں ٹن کا پل چوری ہو گیا !

بہار کے ساسہ رام ضلع کے ایک گاو¿ں میں دن دہاڑے لوہے کا پل چوری ہونے کا معاملہ سامنے آیا ہے ۔حیرانگی کی بات یہ ہے کہ انتظامیہ کو اس کی بھنگ تک نہیں لگ سکی ۔میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چور محکمہ سینچائی کے ملازم بن کر گاو¿ں میں آئے اور جے سی بی سے پل توڑ دیا پھر گیس کٹر سے کاٹ کر لوہا ٹرک میں لاد کر چلتے بنے ۔پل 100فٹ لمبااور دس فٹ چوڑا تھا ۔بتایا جاتا ہے کہ پل میں 100ٹن لوہا تھا ۔چوری کے تین دن بعد محکمہ سینچائی نے نا معلوم چوروں کے خلاف معاملہ درج کرایا ۔چوری کے اس معاملے میں پولیس نے ایس آئی ٹی بنائی ہے ۔بتا دیں کہ 47سال پرانے اس پل بڑی نہر پر بنا تھا ۔چور جب پل توڑ رہے تھے تب گاو¿ں والوں نے ان سے سوال کیا جس پر چوروں نے کہا کہ وہ سینچائی محکمہ کے ملاز م ہیں اور پل بہت ہی بوسیدہ ہو گیا ہے اس لئے اسے توڑا جارہا ہے جب چور چلے گئے تو دیہاتیوں نے سینچائی محکمہ سے بات کی تب پورے معاملے کا پتہ چلا ایسا ہی قصہ دہلی کے جمنا ندی پل کا بھی ہوا تھا یہاں ندی کو پار کرنے کے لئے مشرقی دہلی کی گیتا کالونی کے پشتے پر بنا لوہے کا پیٹرون پل اس سال 16جنوری کو چوری ہوگیاتھا ۔کیس درج کیا گیا لیکن ابھی تک ا

اگر ہمیں ہی سب مسائل پر سوچنا پڑے تو سرکار کیوں چنی؟

روہنگیا مسلمانوں اور بنگلہ دیشی گھس پیٹھیوں کی پہچان کرکے انہیں جلاءوطن کرن کی عرضی پر سپریم کورٹ نے جمعرات کو کہا کہ یہ حکومت سے منسلک مسئلے ہیں ۔انہیں سرکار کے پا س لے جائیں ۔چیف جسٹس این وی رمن کی سربراہی والی تین نفری بنچ نے کہا اگر ہمیں ہی سبھی مفاد عامہ کی عرضیوں پر غور کرنا ہے تو ہم نے سرکار کیوں چنی ہے ؟ حالانکہ بنچ نے عرضی کو لسٹڈ کرنے کے لئے رضامندی ظاہر کر دی ۔بنچ نے عرضی گزار وکیل و بھاجپا نیتا اشون کمار اپادھیائے سے کہا کہ ہر دن ہمیں صرف آپ کا کیس ہی سننا ہوتا ہے ؟ آپ سبھی مسئلوں کو لیکر عدالت میں آتے ہیں چناو¿ اصلاحات پارلیمنٹ آبادی کنٹرول کا مسئلہ ہو تو یا کچھ اور ۔۔۔بنچ نے یہ رائے زنی اس وقت کی جب اپادھیائے نے اپنی مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کی مانگ کرتے ہوئے کہا کہ ناجائز تارکین وطن کے ذریعے کروڑوں نوکریاں چھینی جا رہی ہیں اور اسے ہندوستانی شہریون کے گزر بسر کے حق پر اثر پڑ رہا ہے ۔چیف جسٹس رمن نے ان سے کہا کہ یہ سیاسی اشو ہیں انہیں سرکار کے پاس لے جائیں ۔اگر ہمیں ہی آپ کی سبھی مفاد عامہ کی عرضیوں پر غور کرنا ہے تو ہم نے سرکار کیوں چنی ۔راجیہ سبھا اور لوک سبھا جیسے ای

ایم ایل اے شہجیل اسلام کے پیٹرول پمپ پر بلڈوزر چلا !

ان کی آواز نکلی تو ہماری بندوق سے گولیاں چلیں گی ۔دھمکی دینے والے سپا ممبر اسمبلی شہجیل اسلام کا پیٹرول پمپ مسمار کرد یاگیا ۔جمعرات کو بریلی میں ڈولپمنٹ اتھارٹی نے اسے غیر قانونی تعمیر بتا کر بلڈوزر چلوا دیا ۔سپا لیڈر شپ نے زبردست احتجاج کر کے راستہ جام کیا ۔مقامی نیتا کچھ بھی بولنے سے بچ رہے ہیں ۔بریلی کے موجی پورہ سے سپا ممبر اسمبلی سہجل اسلام کا رام پور روڈ شارف پمپ ہے ۔جمعرات کو فورس لے کر پہونچے بریلی ڈولمپمنٹ اتھارٹی کے افسران سے پیٹرول پمپ کی مسینیں سیل کیں اور پھر گراہکوں سے وہاں سے واپس کر دیا ۔ٹیم نے ایم ایل اے شاہ جیل اسلام کو بلایا تو ان کے والد سابق ممبر اسمبلی صابر آگئے انہیںبتایا کہ ناجائز طریقہ سے پیٹرول پمپ بنایا گیا اس کے نوٹس کا جواب نہیں دیا گیا اس لئے یہ مسمارہوگا ۔جبکہ ممبر اسملی سہجیل کہتے ہیں کہ انہیں نوٹس نہیں ملا ۔ایک اپریل کو منعقدہ ایک استقبالیہ پروگرام میں سہجیل اسلام نے کہا تھا کہ پچھلی بار وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ ہمارے لوگوں کے تئیں غلط الفاظ کا استعمال کرتے تھے اور اکھلیش یادو کی قیادت میں ا ب مضبوط اپوزیشن اگر اس بار ان کی آواز نکلی تو ہماری بندوق سے

حافظ سعید پر دکھاوے کی کاروائی !

پاکستان کے ایک دہشت گردی انسداد عدالت نے جمعہ کو 2611ممبئی حملے کے ماسٹر مائنڈ اور جماعة الدعوة کے سرغنہ حافظ سعید کو ٹیرر فنڈنگ کے دو اور معاملوں میں 32سال کی سزا سنائی اس سے پہلے ایسے پانچ معاملوں میں ا س کو پہلے ہی 36سال کی قید کی سزا سنائی جا چکی ہے کل 68سال قید کی سزا چلے گی ۔عدالت نے سعید پر 3.41لاکھ پاکستانی روپے کا جرمانہ بھی ادا کیا ۔عدالت کے ایک افسر نے بتایا دہشت گردی انسداد عدالت کے جج اعجاز احمد مخمور نے سعید کو 32سال قید کی سزا سنائی ۔پنجاب پولیس کے دہشت گردی انسداد محکمہ کے زریعے درج دو ایف آئی آر کی بنیاد پر اسے یہ سزا سنائی گئی ۔بتاتے چلیں کہ مالی کاروائی ٹاسک فورس کے ذریعے پاکستان پر مسلسل اس بات کےلئے دباو¿ ڈالا جارہا ہے کہ یہ اپنے یہاں دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرے اس کے علاوہ بھارت سرکار بھی بین الاقوامی اسٹیج پر پاکستان حمایتی دہشت گردی کا اشو اٹھاتی رہی ہے ۔حافظ سعید کو لاہور کی کورٹ لکھپت جیل سے عدالت لایا گیا ۔جہاں وہ 2019سے سخت حفاظت مین قید میں ہے ۔سعید کو اقوام متحد ہ آتنکی ڈکلیئر کر چکا ہے ۔امریکہ کا محکمہ خارجہ بھی اسے عالمی آتنکی ڈکلیئر کر چکا ہے ۔اس کا

ستروگھن سنہا کی لڑائی اب آسنسول میں !

پٹنہ لوک سبھا حلقے کی لڑائی اب مغربی بنگال کے آسنسول لوک سبھا کے ضمنی چناو¿ تک پہونچ گئی ہے ۔اور یہ اب پوری بہاری انداز میں لڑی جارہے۔ وہاں پر ترنمول کانگریس کے امیدوار اور بہاری بابو ستروگھن سنہا کو روکنے کے لئے پٹنہ کے دونوں ایم پی روی شنکر پرساد اور رام کرپال یادو آسنسول میں پڑاو¿ ڈالے ہوئے ہیں روی شنکر پرساد پٹنہ صاحب جب کہ رام کرپال یادو پاٹلی پوتر سے ایم پی ہیں دونوں مرکزی وزیر رہ چکے ہیں اب یہ دونوں بنگال میں بہاری بابو کو بہاری طریقہ سے گھیرنے کی کوشش کریں گے لیکن لڑائی بھلے ہی بنگال کی سرزمین پر لڑی جارہی ہے ۔لیکن ان کی پوری کہانی بہاری انداز میں قلمبند کی جارہی ہے آسنسول میں پٹنہ لوک سبھا چناو¿ کا منظرایک بار پھر نظرائے گا ۔پٹنہ میں روی شنکر بنام رامو دھن میں دونوں آمنے سامنے تےھے ۔البتہ روی شنکر پرساد ان کے سامنے امیدوار نہیں ہوں گے لیکن بھاجپا امیدوار سارتھی ہوں گے ۔روی شنکر پرساد کے پہلے ستروگھن بھی پٹنہ صاحب سے بھاجپا کے ایم پی تھے لیکن بعد میں ان کی پارٹی سے دوری بڑھتی گئی اور پھر وہ پوری طرح باغی ہو گئے اس کے بعد روی شنکر نے بھاجپا کو اپنا امیدوار بنایاتھا ۔ستروگھن س

مسلم کیلئے 1857اور 1947سے بھی حالات مشکل !

آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کے جنرل سیکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ دیش کے مسلمانوں کو اپنے مذہبی رسم و رواج کے معاملے مین 1857اور 1947 سے بھی زیادہ مشکل حالات سے مسلمان گزرر ہے ہیں ۔انہوں نے مسلمانوں کو خاص کر مسلم خواتین سے گزارش کی ہے کہ وہ مسلم پرسنل لاءبورڈ کے خلاف کئے جار ہے گمراہ کن پروپیگنڈے کے دباو¿ میں نہ آئیں ۔مولانا رحمانی نے ویڈیو سندیش جاری کر الزام لگایا کہ فرقہ پرست طاقتیں چاہتی ہیں کہ ہمیں ورغلائیں اور ہمارے نوجوانوں کو سڑک پر لے آئیں ایسے ہی معاملوں میں حجاب کا مسئلہ بھی ہے جو ابھی کرناٹک میں مسلمانوں کے لئے ایک بڑی آزمائش کا سبب بنا ہوا ہے ۔بورڈ پہلے ہی دن سے اس مسئلے پر دھیان دے رہا ہے اور اس کے لئے قانونی قدم اٹھائے جا رہے ہیں ۔مولانا رحمانی نے گمراہ کن پروپیگنڈہ کئے جانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ابھی سپریم کورٹ میں اور کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کےخلاف اپیل دائر کی جارہی ہے اور بورڈ کے ذمہ داران ایک لمحے کے لئے بھی کسی ایسے لمحے سے بے خبر نہیں ہوئے اوراس کی قانونی کاروائی پراثر پڑا ہے ۔مگر افسوس کی بات ہے کہ کچھ لوگ بورڈ کے بارے میں غلط فہمی پیدا

یوکرین کے بوچا شہر میں قتل عام اور بھارت !

یوکرین کے بوچاشہر سے آئی خبریں ، تصاویر او ر ویڈیوفوٹیج دل دہلا دینے والی ہیں ۔اس قتل عام کے واقعے کی آزادانہ جانچ کی مانگ کی حمایت کر بھارت نے مناسب قدم اٹھایا ہے ۔اقوام متحدہ میں بھارت کے نمائندے نے ان اجتماعی قتل عام کی مذمت کی ہے ۔پچھلے کئی دنوں سے امریکہ اور یوروپی یونین روس پر جنگی جرائم کا الزام لگا رہے ہیں ۔بھارت نے کہا ہے کہ بوچا سے آرہی تمام شہریوں کے قتلوں کی خبریں پریشان کرنے والی ہیں اور ان کی منصفانہ جانچ ہونی چاہیے ۔یوکرین جنگ کے مسئلے پر عالمی امور کے ریگولیٹری ادارے اقوام متحدہ میں اب تک اپنے سب سے بڑے بیان میں بھارت کی سفیر ٹی ایم تریموتی نے کہا کہ ہم بوچا شہر میں ہوئے قتل عام کے بنا کسی لاگ لپیٹ کے مذمت کرتے ہیں اور منصفانہ جانچ کی حمایت کرتے ہیں ۔بھارت ایک بار پھر اپیل کرتا ہے کہ یوکرین تشدد فوراً بند رکھنا چاہے ۔جب قصور لوگوں کی جان داو¿ پر لگی ہو تو سفارتی بات چیت ہی متبادل رہ جاتاہے اس لئے بھارت امن اور جنگ خاتمہ کی اپنی کوشش پرزور طریقہ پر کرتا رہے گا ۔روسی فوج یوکرین کے شہروں میں جس طرح سے بے قصور شہریوں کو موت کی نیند سلا رہی ہے وہ جنگ کی بین الاقوامی قواعد ا