اشاعتیں

ستمبر 24, 2023 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

برج بھوشن کے خلاف کافی ثبوت !

لیڈی پہلوان جنسی اذیت معاملے میں ملزم ہندوستانی کشتی فیڈریشن کے موجودہ صدر و بھاجپا کے ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف الزام طے کرنے کو لیکر سنیچر کو راو¿ز اونیو کورٹ میں سماعت ہوئی ۔سماعت کے دوران دہلی پولیس نے برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف کیس چلانے کیلئے کافی ثبوت ہیں ۔ جانچ میں ملے ثبوتوں کی بنیاد پر دہلی پولیس نے سنیچر کو کورٹ میں سماعت کے دوران کہا کہ معاملے میں ملزم پر مقدمہ چلایا جانا چاہئے ۔ کورٹ میں دہلی پولیس نے کہا کہ برج بھوشن شرن سنگھ کو جب بھی موقع ملتا تھا وہ لیڈی پہلوانوں کے ساتھ حرکت کرتا تھا۔ ایسے میں ان پر مقدمہ چلنا چاہئے اور اس پر مقدمہ چلانے کیلئے کافی ثبوت نے لیڈی پہلوان اذیت معاملے کی جانچ میں پایا کہ برج بھوشن کو پتا تھا کہ وہ کیا کر رہا ہے اور جب بھی اسے موقع ملتا وہ لیڈی پہلوان کی عزت سے کھیلنے کی کوشش کرتے تھے۔ دہلی پولیس نے کہا کہ سوال یہ نہیں ہے کہ متاثر لڑکی نے کوئی رد عمل ظاہر کیا ۔ سوال یہ ہے کہ اس کے ساتھ غلط کیا گیا ۔ جو ثبوت اور دلائل پیش کئے گئے ہیں وہ الزام طے کرنے کیلئے کافی ہیں۔ معاملے کی سماعت کے دوران شکایت کنندگان کے ساتھ ورلڈ کشتی فیڈریشن کے

بیرون ملک میں ٹارگیٹ کلنگ کا سوال!

پچھلے دنوںکینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے دعویٰ کیا کہ خالصتانی جنگجوں ہر دیپ سنگھ نجر کے قتل میں ہندوستانی خفیہ ایجنسیوں کا ہاتھ ہو سکتا ہے ۔اس سنگین الزام کے بعد بھارت اور کینیڈا کے رشتوںمیں دراڑ پڑ گئی ہے ۔ بھارت نے ٹروڈو کے اس دعوے کو سرے سے خارج کردیا ہے ۔ کینیڈا کے وزیر اعظم نے 18ستمبر کو کینیڈا کی پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ زمین پر کینیڈا ئی شہری کے قتل میں کسی بھی غیر ملکی حکومت کی کسی بھی طرح کا کردار ہماری سرداری کی ایسی خلاف ورزی ہے جسے قبول نہیں کیا جا سکتا ۔ پچھلے دوہفتے پہلے دہلی میں میں نے خود وزیراعظم مودی کو اس بارے میں شخصی طور پر سیدھے الفاظ میں معلومات دی تھی۔ خالصتانی علیحدی پسند لیڈر کوئی دھارمک اور سماجی شخص نہیں تھا۔ بلکہ وہ ایک آتنک وادی تھا۔ وہ آتنکی کیمپ چلانے اور آتنکی سرگرمیوںکی فنڈ نگ میں شامل تھا۔ ہتھیاروں اور گولہ بارود بنانے میں مہارت حاسل کرنے کیلئے نجر 2012میں پاکستا ن بھی گیا تھا۔ اس پر 10لاکھ روپے کا نقد انعام رکھا گیا تھا۔ نجر بھارت میں پولیس کے ذریعے گرفتاری کے ڈر سے 1996 کینیڈا بھاگ گیا تھا۔ اس لئے یہ تو ثابٹ جو چکا ہے کہ ہر دیپ سنگھ نجر ایک دہشت

نئی دہلی پارلیمنٹ کی پوترتا بھنگ کر دی !

دیش کی سڑکیں جب گونگی یا سنسان ہو جاتی ہیں تو اس دیش کی پارلیمنٹ آوارہ اور بے اثر ہو جاتی ہیں ۔ڈاکٹر رام منوہر لوہیا نے سڑک اور پارلیمنٹ کے مسلسل رشتوں پر یہ بات اس دور میں کہی تھی جب دیش کی سڑکوں پر سوشلسٹ اور کمیونسٹ پارٹیوں کے جھنڈے تلے ہونے والے کانگریس مخالف آندولن کی چہل پہل بنی رہتی تھی ۔اور دیش کی پارلیمنٹ میں بھی عوام کے توقعات گونجتی تھیں ۔چھ دہائی پہلے دی گئی لوہیا کی یہ آگاہی پچھلے کچھ برسوں سے مسلسل تعبیر ہوتی نظر آرہی ہے ۔پارلیمانی جمہوریت کے امرت کال میں 21د سمبر کوپارلیمنٹ کے اسپیشل سیشن کے دوران تو یہ بات نئے وسیع شکل میں ظاہر ہوئی ۔پارلیمانی کاروائی کے دوران ممبران کے درمیان تلخ لہجے میں ایک دوسرے پر الزام تراشی ہونا عام بات ہے ۔اور کبھی کبھی بے ہودہ زبان کا استعمال بھی ہوتا ہے جس پر اسپیکر وارننگ دیتے ہیں،قابل اعتراض الفاظ کو ایوان کی کاروائی سے نکلوا دیتے ہیں تو کبھی کبھی متعلقہ ممبر کو ایوان سے معطل بھی کردیتے ہیں ۔لیکن 21 ستمبرکو لوک سبھامیں جو کچھ ہوا وہ ہندوستانی پارلیمنٹ نے اور دیش نے پہلی بار دیکھا ۔مون مشن 3- کی کامیابی پر بحث کے دوران جنوبی دہلی سے چنے گئے ب