اشاعتیں

جنوری 21, 2024 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

غزہ میں اب تک 25000 سے زیادہ اموات!

اسرائیل اور حماس کے درمیان تین ماہ سے زیادہ عرصہ سے جاری جنگ میں 25 ہزار سے زیادہ فلسطینوں کی موت ہو چکی ہے ۔غزہ کی وزارت صحت نے اتوار کو یہ اطلاع دی ہے ۔اس کے ترجمان اشرف القطرہ کے مطابق پچھلے 24 گھنٹوں میں غزہ کے اسپتالوں میں 178 لاشیں اور تقریباً 300 زخمی افراد لائے گئے ۔اقوام متحدہ کے مطابق اسرائل - حماس جنگ میں خاتون اور بچے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں ۔7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر اچانک حملہ کر قریب 1200 لوگوں کو مار ڈالا تھا ان میں زیادہ تر عام شہری تھے ۔حملہ آوروں نے مردوں ،عورتوں ،بچوں سمیت تقریباً 25 افراد کو یرغمال بنا لیا تھا ۔اسرائیل نے ایئر آپریشن کے ساتھ جوابی حملے شروع کئے اورپھر شمالی غزہ میں زمینی حملہ کیا جس سے پورا علاقہ تقریباً تباہ ہو گیاہے ۔اسرائیلی فورسز کی زمینی کاروائی اب جنوبی شہر خص یونس اور وسطی غزہ میں تیار پناہ گزیں کیمپوں پر مرکوز ہے ۔غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک علاقہ میں کل 25,105 فلسطینی مارے گئے ہیں جبکہ 62681 دیگر زخمی ہوئے ہیں ۔ترجمان نے کہا کئی لوگ اسرائیلی حملوں کے سبب ملبوں کے نیچے دبے ہوئے ہیں ۔یہاںڈاکٹر ان تک نہیں پہونچ سک

ایودھیا سے چھوڑا چناوی اشو میگھ کا گھوڑا!

ایودھیا میں رام پران پرتیشٹھا کا پروگرام پورا ہو گیا ہے اور اسی کے ساتھ پردھان منتری نریندر مودی نے چناوی اشو میگھ کا گھوڑا چھوڑ دیاہے ۔یعنی کہ 2024 کے لوک سبھاچناو¿ کی الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے ۔وزیراعظم نریندر مودی نے پیر کو رام للا کی پران پرتیشٹھا ہی نہیں کی بلکہ 2024 کے لوک سبھا چناو¿ کے پیش نظر مدوں کی شکل میں چناوی اشو میگھ کا گھوڑا بھی چھوڑ کر پورے دیش میں گھوم گھوم کر چناوی حریفوں کو چنوتی دینے کا پروگرام بنا لیا ہے ۔چناوی تیاری میںبھاجپا سبھی دیگر پارٹیوں سے آگے ہے ۔انڈیا اتحاد تو ابھی تک سیٹ شیئرنگ فارمولہ بھی طے نہیں کر پایا ہے اور بھاجپا اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کرنے والی ہے ۔لوک سبھا چناو¿ میں بھاجپا نے ٹکٹ کیلئے جو سخت شرائط طے کی ہیں اس کا اثر پارٹی کے 40 فیصدی موجودہ ایم پیز پر پڑ سکتا ہے ۔پارٹی نے اس بار بے حد کم فرق سے جیت حاصل کرنے والے ، لگاتار تین چناو¿ جیتنے والے ، 70 سے زیادہ عمر والے اورانتہائی محفوظ ترین سیٹ پر غیر متنازعہ کے سبب ہی موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو اتارنے کامن بنایا ہے ۔حال ہی میں ایسے ممبر پارلیمنٹ کی تعداد قریب 130 ہے ۔مشن 2024 کی تیاری

یوپی میں سپا اور آر ایل ڈی میں اتحاد!

اپوزیشن اتحاد انڈیا میں شامل پارٹیوں سے متعلق دو معلومات سامنے آئی ہیں ۔ایک طرف سماج وادی پارٹی (سپا) اور راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) نے لوک سبھا چناو¿ کیلئے اتحاد کا باقاعدہ اعلان کیا تھا اور د وسری طرف پٹنہ میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے صدر لالو پرساد یادو نے بہار کے وزیراعلیٰ اور جنتا دل (متحدہ) کے چیف نتیش کمار سے ان کے گھر پر جا کر ملاقات کی ۔اس موقع پر لالو پرساد یادو کے بیٹے اور نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو بھی ان کے ساتھ تھے ۔ملاقات کے بعد اپنی رہائش گاہ پر تیجسوی یادو نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ درار کی افواہیں زمینی حقیقت سے دور ہیں ۔ادھر سپا چیف اکھلیش یادو اور آر ایل ڈی چیف جینت چودھری نے شوشل میڈیا میں X کے ذریعے اتحاد کا اعلان کیا ۔یادو نے اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ راشٹریہ لوک دل اور سپا اتحاد کی سبھی کو بدھائی ۔جیت کیلئے سبھی متحدہو جائیں اور لگ جائیں وہیں جینت چودھری نے X پر لکھا قومی و آئینی مفادات کی حفاظت کیلئے ہمیشہ عہدبند ہیں ۔ہمارے اتحاد کے سبھی ورکروں سے امید ہے کہ اپنے حلقہ کی ترقی اور خوشحالی کیلئے قدم آگے بڑھیں ۔جینت چودھیری نے اپنی پوسٹ کے ساتھ تصویریں بھ

منی پور میں تشدد رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے !

منی پور میں گزشتہ کچھ دنوں میں الگ الگ جگہ پر ہوئے تشدد میں پانچ شہریوں سمیت دو سیکورٹی جوانوں کی موت ہوئی ہے اس میں سے ایک وشنو پور ضلع کا ہے ۔یہاں مشتبہ ہتھیار بند انتہا پسندوں نے جمعرات کی شام ایک باپ بیٹے سمیت چار لوگوں کو مار ڈالا ،مرنے والوں کی شناخت نتھائے سوچین سنگھ اوئنم باما ایجو سنگھ اور ان کے بیٹے اوئنم منی تومبا سنگھ وغیرہ کی شکل میں ہوئی ہے ۔وہیں بدھوار کی رات امپھال مغربی ضلع کے کانگچپ میں حملہ آوروں نے ایک نتائی اور سریتی گاو¿ں کے گرام محافظ کا قتل کر دیا ۔بدھوار کو ہی مشتبہ انتہا پسندوں نے ٹیگنو دل ضلع میں میانمار سے لگے موریح شہر میں سیکورٹی فورسز پر حملہ کیا تھا اس میں پولیس کے دوجوانوں کی موت ہو گئی تھی ۔تشدد کے ان الگ الگ واقعات میں مارے جانے والے سبھی لوگ میتائی فرقہ کے تھے ۔اس کے بعد راجدھانی امپھال سے لیکر بشنپور جیسے متئی اکثریتی علاقوں میں سیکورٹی انتظام کو لیکر احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے ہیں ۔منی پور میں 3 مئی سے رک رک کر ہو رہی جھڑپوں کے دوران پچھلے کچھ دنوں سے امن کا ماحول بنا ہوا تھا لیکن بدھوار کو یورہے شہر سے پھر تشدد شروع ہوا اس نے ریاست میں خوف اور دہ