اشاعتیں

نومبر 13, 2022 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

رام سیتو پر پیچھے ہٹتے سرکار کے قدم !

سپریم کورٹ نے گزشتہ دنوں بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر ڈاکٹر سبرامنیم سوامی کی عرضی پر جواب داخل کر تے ہوئے مرکزی حکومت کو چا ر ہفتے کا وقت دیا ہے جس میں رام سیتو کو قومی وراثت ڈکلیئر کرنے کیلئے ہدایت دینے کی دوخواست کی گئی ہے ۔چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ ،جسٹس ہیماکوہلی اور جسٹس جے وی پاردیوال کی بنچ کو سبرامنیم سوامیں نے بتایا کہ یہ ایک چھوٹا سا معاملہ کا جہاں مرکز کو اس معاملے میں ٹال مٹول نہیں کرنی چاہئے تھی ۔ مرکز کے وکیل جواب داخل کر تے ہوئے کہا کہ جواب حلف نامہ تیار ہے اور ہمیں سرکار سے ہدایت لینی ہے ۔ جج نے کہا کہ آپ اپنے (مرکزی حکومت ) پیر کیوں کھینچ رہے ہیں ۔بنچ نے چار ہفتے کے اندر جوابی حلف نامہ داخل کئے جانے پر اس کی ایک کاپی عرضی گزار سبرامنیم سوامی کو دی جائے اس کے بعد اگر کوئی جواب دینا ہو تو اس کیلئے دو ہفتے کا وقت دیا جاتا ہے اس سے پہلے سابق چیف جسٹس این وی رمن کی صدارت والی ایک بنچ نے 3اگست کو کہا تھا کہ سوامی کی عرضی کی سماعت کیلئے پینل کر دیا جائے گا ۔ رام سیتو کو ایٹمس برج کے طور پر بھی جانا جاتا ہے ۔جو تامل ناڈو کے جنوب مشرقی ساحل پر واقع پمبن جزیرے اور سری لنکا کے بیچ

بڑھتی چینی طاقت سے امریکہ پریشان!

چینی صدر شی جن پنگ کی جاریحانہ خارجہ پالیسی کا سب سے زیادہ اثر وسط مشر ق ایشیا میں صاف دکھائی پڑ رہا ہے لیکن جیسے جیسے بیجنگ کی طاقت بڑھ رہی ہے امریکہ کی بے چینی بھی صاف جھلک رہی ہے ۔کئی برسوں کی ٹال مٹول کے بعد اب امریکہ اس خطے کی طرف آخر توجہ دے رہا ہے۔امریکی صدر جو بائیڈن سال 2017کے بعد جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم یعنی آسیان کی کسی بھی سالانہ میٹنگ میں حصہ لینے والے پہلے امریکی صدر بن گئے ہیں۔حالاںکہ پچھلے سال بھی وہ آسیان کا حصہ تھے،لیکن ویڈیو لنک کے ذریعے انہوںنے شرکت کی تھی آسیان کی میٹنگ میں حصہ لینے کے بعد بائیڈن اس خطے کے ایک اہم ملک انڈونیشیا ،بھارت ہے جہاں وہ چین کے صدر شی جن پنگ سے ملیںگے ۔اس کے بعد دونوں نیتا جی 20میں شامل ہوئے لیکن امریکہ اب پہلے سے کہیں وشواس گھاتی ڈپلومیٹک ماحول میں چلا رہا ہے ۔ایک زمانے میں آسیان گروپ کو ایشیائی بحرالکاہل خطے میں ڈپلومیسی کیلئے ایک اہم جگہ مانا جاتا تھا لیکن اب وہ گروپ بندی میں بٹتی جا رہی ہے ۔ دنیا میں اس کا اثر کم ہوا ہے آسیان گروپ اپنی ساکھ امن اور غیر جانبداری والا گروپ بنانا چاہتا ہے ۔گروپ اپنے دس ممبر ملکوں میںایک رائے پر ر

کیا آئی پی ایل نے ٹی انڈیا کو نقصا ن پہنچایاہے ؟

کھیل میں ہار جیت تو ہوتی ہی رہتی ہے لیکن ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں جس طرح سے پوری ٹیم انڈیا ہاری اس سے کروڑوں ان کے فینز کو گہرا صدمہ لگا ہے اور بنا فائٹ کے ہی ہار گئے ۔مسلسل دوسرے سال ٹی ٹوئنٹی میچ میں ٹیم انڈیا دس وکٹ سے ہاری ۔یہاں تک کہ پوری دنیا کی سب سے مہنگی کرکٹ لیگ آئی پی ایل بھی بھارت کو اب تک ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ونر نہیں بنا پائی ۔آئی پی ایل کی شروعا ت 2008میں ہوئی تھی حیرانی کی بات یہ ہے کہ 20ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی برانڈ ویلیو اور جدید ترین سہولیات کے باوجود ٹیم انڈیا 14برسوں میں ایک بار بھی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ چیمپیئن نہیں بنی ٹی ٹوئنٹی ور لڈ کپ بھارت نے ضرور جیتا لیکن آئی پی ایل کا اس میں کوئی رول نہیں ہے۔ 2007آئی پی ایل شروع ہونے سے پہلے ایم ایس دھونی کی کپتانی میں چیمپئن بن چکی ہے ۔وہیں کئی دیش اپنے یہاں لیگ شروع کرنے کے بعد ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیت چکے ہیں ۔ایسا نہیں ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں آئی پی ایل کا بڑا ہاتھ ہے ۔ اس لیگ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ان کے کھیل کی دھار کند پڑ جاتی ہے جبکہ آئی پی ایل میں کروڑ پتی پلیئر خوب جلوہ بکھیرتے ہیں ۔پاکستان کے نامور گیند باز وسیم اکرم بطو

سنجے راوت کی ناجائز گرفتاری!

شیو سینا لیڈر و ممبر پارلیمنٹ سنجے راوت کو ممبئی کی ایک عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت دے دی ہے ۔لیکن انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی ) نے ان ضمانت کی مخالفت کی ۔شیو سینا لیڈر کو راحت دیتے ہوئے ممبئی کی سیشن عدالت نے ای ڈی پر کچھ سخت ریمارکس دئے ہیں۔ اور جانچ ایجنسی کے ارادے پر بھی سوال کھڑے کئے ۔ جیل سے باہر آنے کے بعد سنجے راوت نے کہا کہ میں نے کچھ غلط نہیں کیا میں کسی سے ناراض نہیں ہوں ، میں نے 100سے زیادہ دن جیل میں گزارے ہیں میرا آخر گناہ کیاتھا؟ انہوںنے کہا جمہوریت میں الگ الگ لوگوں کی الگ الگ رائے ہو سکتی ہے ۔ جیل سے باہر آنے کے بعد سنجے راوت نے شیو سینا لیڈ اور ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے ملاقات کی انہوں نے سنجے راوت تعریف کی اور کہا کہ ،دوست مصیبت کے وقت نہ صر ف ساتھ کھڑا ہوتا ہے بلکہ لڑتا بھی ہے ۔سنجے راوت ایسے ہی لڑ رہے ہیں انہوںنے کہا کہ آج تک مرکزی ایجنسیوں کا بےجا استعمال کر انہیں توڑا جا چکاہے ۔اور کئی پارٹیوں کو توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے ،عدالت کی پھٹکار کے بعد بھی سنجے راوت کو دوسرے جھوٹے مقدموں میں پھنسانے کی کوشش ہو سکتی ہے۔ وہیں سنجے راوت نے کہا کہ وہ