اشاعتیں

2024 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

بھاجپا کی چالیس دن پہلے ہی بلا مقابلہ جیت !

گجرات کی سورت لوک سبھا سیٹ پر پیر کو بھاجپا کے مکیش دلال بلامقابلہ چنے گئے ۔بسپا امیدوار پیارے لال بھارتی اور چار آزاد امیدوار سمیت آٹھ امیدواروں نے اپنا نام واپس لے لیا تھا ۔گجرات میں پہلی بار کوئی امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوا ہے ۔1984 سے سورت سیٹ پر بھاجپا جیت رہی ہے ۔اس سیٹ پر 7 مئی کو ووٹ ڈالے جانے تھے ۔کانگریسی امیدوار نیلیش کرمانی اور ڈمی امیدوار کا نامزدگی تجویزکاروں کے دستخط میں خامی کے چلتے اتوار کو خارج کر دیا گیا تھا ۔روزنامہ ہندی بھاسکر کی رپورٹ کے مطابق سورت میںبھاجپا کی بلامقابلہ جیت کے لئے کانگریس امیدوار نیلیش کرمانی نے ہی بھاجپا سے ہاتھ ملا لیا تھا ۔بھاجپا کی جانب سے کومانی کو آپریشن بلامقابلہ اسکرپٹ ملی ۔اس کے مطابق ہی کرمانی نے کانگریس کی پردیش یونٹ کو اندھیرے میں رکھتے ہوئے پینترے چل دئیے ۔کومانی نے اپنی نامزدگی کاغذ پرتصدیق کنندگان میں کانگریس کیڈر ورکروں کو واقف کروانے کے بجائے اپنے رشتہ داروں اور قریبیوں کو ساتھ رکھا ۔کوبانی نے اپنے پرچہ میں تصدیق کنندہ بہنوئی یکدیپ ساولیہ اور بزنس پارٹر دھامولیا اور رمیش پولرا کو بنایا ۔نیلیش کومانی نے کانگریس پارٹی کے ڈمی امیدو

نند - بھابھی کی سیاسی ساکھ داو ¿ پر لگی !

مہاراشٹر کی بارامتی لوک سبھا سیٹ پر سیاسی لڑائی دو پارٹیوں میں بٹ چکے پوار خاندان کے بیچ ہے ۔شردپوار کی بیٹی سپریہ سلے تو اجیت پوار کی بیوی سونیترا پوار آمنے سامنے ہیں ۔اسی طرح لوک سبھا چناو¿ میں بارامتی کی جنتا کو رشتے میں نند اور بھابھی لگنے والی دو امیدواروں میں سے کسی ایک کو پارلیمنٹ پہونچنا ہے ۔حلقے میں ایک ہی خاندان کے دو لوگوں کے بیچ کانٹے کی ٹکر میں دوسرے امیدوار بھی مشکل کھڑی کر سکتے ہیں۔چناو¿ لڑنے کیلئے کل 51 لوگوں نے پرچہ داخل کیا تھا اور 46 کی نامزدگی صحیح پائی گئی ایسے میں ووٹروں کا ووٹ بکھرتا ہے تو سیاسی پوزیشن دلچسپ ہو سکتی ہے ۔پوار خاندان کی روایت رہی ہے بارامتی سیٹ پر چناو¿ کمپین کا خاتمہ بارامتی شہر میں موجود کرشچن کالونی کے میدان میں ہوتا تھا یہاں پورا پوار پریوار اکٹھا ہوتا تھا یہی خانہ ہوتا تھا اور اس کے بعد میدان میں بھی موجود بھیڑ کو خطاب کرتے تھے ۔چار دہائی میں ایسا پہلی بار ہوا کہ جب اس چناو¿ میں پوار خاندان کی یہ روایت ٹوٹ گئی ہے ۔اجیت پوار نے ریلی کے لئے میدان کو پانچ مئی کیلئے بک کر لیا ہے ۔وہیں سپریہ سلے ریلی کیلئے نئی جگہ تلاش رہی ہیں ۔سیٹ پر سات مئی ک

ہم آئین بچانے کی لڑائی لڑ رہے ہیں !

انڈیا اتحاد نے اتوار کو راچی میں منعقد نیائے ریلی میں اپنی طاقت اور اتحاد دکھائی ایک اسٹیچ پر جمع اتحاد کے سینئر لیڈروں نے اس بار کے لوک سبھا چناﺅ کو آئین اور جمہوریت کی لڑائی بتاتے ہوئے مرکز کی موجودہ سرکار کو بدلنے کی اپیل کی ہے ۔کانگریس صدر ملکا ارجن کھڑگے نے جھارکھنڈ کے سابق وزیراعلیٰ ہیمنت سورین کو خوف زدہ کرنے کی کوشش کرنے کے لئے بی جے پی لیڈر شپ والی سرکار پر جم کر تنقید کی انہوںنے کہا کی جے ایم ایم لیڈر نے اپوزیشن اتحاد انڈیا سے الگ ہونے کی بجائے جیل جانا پسند کیا اس سے پہلے ستنا کانگریس صدر کھڑگے نے دعویٰ کیا کے اگر مودی شاہ حکومت پھر سے اقتدار میں آئی تو دیش میں جمہوریت ختم ہو جائی گی جھارکھنڈ کی مکتی مورجہ کی میز بانی میں منعقد ریلی میں ہیمنت سورین کی بیوی کلپنا سورن نے اپنے پتی ہیمنت سورین کا جیل سے بھیجا گیا پیغام پڑھا ہیمنت سورین نے اپنے پیغام میں کہا کے انہیں بے بنیاد الزامات میں ڈھائی مہینے سے جیل میں بند کرکے رکھا گیا ہے ۔آزادی کے بعد یہ پہلی بار ہے جب اپوزیشن پارٹیوں کے وزیراعلیٰ کو جیل میں ڈالا جا رہا ہے لیکن ہم جیل سے ڈرنے والے نہیں ہیں ہم نے مرکز سے اپنا حق مانگا ت

سپا اور بسپا کیا موقع تلاش رہی ہے؟

مغربی اتر پردیش میں بی جے پی کے خلاف ٹھاکر برادری کے لیڈروں کا غصہ نظر آ رہا ہے ۔پارٹی نے اس برادری کے امیدواروں کو امید سے کم ٹکٹ دئے ہیں اس سے ٹھاکروں میں ناراضگی کی خبریں آ رہی ہیں انگریزی اخبار دی انڈین اکسپریس نے اس پر مفصل رپورٹ شائع کی ہے اخبار لکھتا ہے کے سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کو اس ناراضگی میں اپنے لئے موقع نظر آ رہا ہے اور وہ اونچی برادریوں کے امیدواروں سے رابطہ بڑھانے کی کوشش میں لگ گئیں ہیں ۔خبر کے مطابق اتوار کو غازی آباد میں مایا وتی نے ایک ریلی میں بی جے پی پر چھتریے (ٹھاکر راجپورت)کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا اور کہا کے ان کی پارٹی نے ٹکٹ تقسیم میں ہر فرقہ کو نمائندگی دینے کی کوشش کی ہے اخبار آگے لکھتا ہے کے غازی آباد کے بی ایس پی امیدوار نند کشور پنڈیر ٹھاکر ہیں جبکہ باغ پت کے بی ایس پی کے امیدوار پروین بنسل گوجر ہیں مایا وتی نے کہا یو پی کی بڑی برادریوں میں ٹھاکر اور راجپورت فرقہ کے لوگوں کی آبادی کافی زیادہ ہے اور یہ دیکھنا مایوس کن ہے کے اس برادری کو حمایت دینے کا دعویٰ کرنے والی بی جے پی نے اترپردیش خاص کر مغربی یوپی میں انہیں کافی کم ٹکٹ دئے ہیں

پپو یاد ونے مقابلے کو دلچسپ بنادیا!

پپو یادو کی بطور آزاد امیدوار موجودگی نے پورنیا چناو¿ کو دلچسپ بنا دیا ہے ۔پیر کو نام واپسی کی آخری تاریخ تھی لیکن پپو یاد ونے اپنا پرچہ واپس نہیں لیا اب اپنے چناو¿ نشان کینچی کو لیکر گھوم رہے ہیں ۔کہتے ہیں کہ اسی کی دہار سے مہا گٹھ بندھن اور این ڈی اے امیدواروں کی جیت کو کاٹوں گا ۔پورنیا کی دیو تلے جنتا بطور آزاد امیدوار ایک بار پھر ایم پی چنے گی۔اس سے آر جے ڈی اور کانگریس دونوں کے نیتاو¿ں میں کشیدگی ہے ۔پپو یادو کہتے ہیں کہ پورنیا سے مجھے گہرا پیار ہے ۔اور مجھے ایک بچے کی طرح پورنیا کے لوگ دیکھتے ہیں یہاں ہندو ،مسلمان میں کوئی امتیاز نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ سبھی مجھے بے حد پیار کرتے ہیں اور میرے دل میں بھی پورنیا بسا ہوا ہے ۔یہاں سے انڈیا اتحاد کی بھارتی نے پرچا بھرا ہے وہ آر جے ڈی امیدوار ہیں ،پانچ دہائی سے ممبر اسمبلی رہی ہیں ۔بہار میں وزیر رہی ایشا بھارتی اس دفع یہ سپولی کی ممبر اسمبلی جنتادل یونائٹڈ کے ٹکٹ پر جیتی تھیں اس سے استعفیٰ دے کر آر جے ڈی کی لال ٹین تھام لی اور آر جے ڈی نے سیٹ بٹوارے کے پہلے ہی انہیں چناو¿ نشان دے دیا ۔یہ بھی چناوی د نگل میں ڈٹی ہیں ۔ان کے پرچے داخل کر

راج واپس لانے کی لڑائی لڑ رہے ہیں دگّی راجہ!

دگوجے سنگھ دیش کے ان گنے چنے لیڈران میں سے ہیں جو سیاست میں پانچ دہائی سے زیادہ وقت گذار چکے ہیں ۔سیاست میں دگّی راجہ کے نام سے مشہور دگوجے سنگھ 77 برس کے ہیں ۔اس عمر میں بھی راج گڑھ لوک سبھا سیٹ سے بطور کانگریس امیدوار پیدل گاو¿ں گاو¿ں کمپین کررہے ہیں ۔ان کی فٹنس کا صرف وہی حمایتی نہیں ہے بلکہ مخالف بھی تعریف کرتے ہیں ۔2014 سے یہ سیٹ بھاجپا کے پاس ہے ۔راگھو گڑھ کے راج پریوار میں پیدا ہوئے دگوجے سنگھ کے والد راجہ بل بھدر سنگھ کو ہندو مہاسبھا کا قریبی مانا جاتا تھا کہ دگوجے سنگھ جنگ سنگھ میں اپنی سیاسی پاری شروع کریں گے لیکن انہوں نے کانگریس کا انتخاب کیا ۔صرف 22 سال کی عمر میں راگھو گڑھ نگر پریسد کونسل کے چیئرمین کے عہدے سے سیاست کی شروعات کرنے والے دگوجے سنگھ کو جن سنگھ میں شامل ہونے کی کئی پیشکش ملیں لیکن وہ ہمیشہ جن سنگھ کی ان آفر کو مسترد کرتے رہے ۔دگوجے سنگھ کے والد کی پردیش کانگریس نیتا گووند نارائن سنگھ سے دوستی تھی اس لئے دگوجے سنگھ کا رجحان کانگریس کی طرف چلا گیا اور وہ 1977 میں پہلی بار جیت کر اسمبلی پہونچے تھے ۔اس کے بعد وہ مسلسل چار بار ایم ایل اے رہے اس بیچ میں انہیں یوت

جے ڈی یو کے سرکردہ لیڈر بنام دبنگی کی بیوی !

عام طور پر لوگ گھر بسانے کے لئے شادی کرتے ہیں لیکن چناو¿ لڑنے کے لئے شادی کی جائے تو معاملہ انوکھا ضرور بن جاتا ہے ۔اسی شادی کی وجہ سے موجودہ لوک سبھا چناو¿ میں بہار کی جن سیٹوں کا سب سے زیادہ تذکرہ ہے ان میں منگیر لوک سبھا سیٹ بھی شامل ہے اس سیٹ پر آر جے ڈی نے کچھ مہینے جیل سے ضمانت پر باہر آئے اشوک مہتو کی بیوی انیتا دیوی کو ٹکٹ دے دیا ہے ۔جبکہ جے ڈی یو نے اپنے موجودہ ایم پی راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ کو ایک بار پھر چناو¿ میدان میں اتارا ہے ۔للن سنگھ پچھلے سال تک جنتا دل یونائٹڈ کے صدر تھے بی جے پی نے الزام لگایا تھا کہ آر جے ڈی سے قربت کی وجہ سے للن سنگھ کو صدر کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا اشوک مہتو کا تعلق سال 2000 کے آس پاس بہار کے نوادہ ، شیخ پورہ ، جموئی اور آس پاس کے علاقوں میں سرگرم اس مہتو گروپ سے رہا ہے جو پسماندہ برادریوں کے درمیان کئی خونی جھگڑے ہوئے تھے ۔بہار میں گینگوار اور ایس پی امت لوڈھا کا وہ سچ جس پر بنی فلم خاکی ہے۔ دی بہار چیپٹر اشوک مہتو کو سال 2001 میں نوادہ جیل بریک کانڈ میں قصوروار ٹھہرایا گیا تھا ۔بہار کی اس لڑائی پر او ٹی ٹی پر ویب سیریر خاکی : دی بہار چیپٹ

بالی ووڈ کی کوئن یا ہماچل کی پرنس!

کنگنا رناوت میرے بارے میں کہتی ہیں کہ میں راجہ کا بیٹا ہوں ،میرے والد ویر بھدر سنگھ صرف رام پور شہر سیاست کے راجہ نہیں تھے وہ ہماچل پردیش کے دلوں کے راجہ تھے ۔اور مجھے فخر ہے کہ میں ان کا بیٹا ہوں ۔ہماچل پردیش کے پی ڈبلیو ڈی وزیر اور منڈی لوک سبھا سیٹ سے کانگریس امیدوار وکرم آدتیہ سنگھ رام پور کشر شہر میں اکٹھا لوگوں سے خطاب کررہے تھے ۔سنیچر کی شام کانگریس کی جانب سے منڈی لوک سبھا سیٹ کے امیدوار بنائے جانے کے اگلے دن وہ اپنی چناو¿ کمپین کا آغازکر رہے تھے ۔بی جے پی کی جانب سے ٹکٹ دئیے جانے کے بعد سے یہ مانا جانے لگا تھا کہ کانگریس اس بار ان کی ماتا اور موجودہ ممبر پارلیمنٹ کرتیہ سنگھ کے بجائے وکرما آدتیہ سنگھ کو منڈی سے اتار سکتی ہے ۔وجہ یہ تھی کہ وکرما آدتیہ نے سیدھے کنگنا رناوت کو پرانے بیانوں کو اٹھاتے ہوئے ان پر تنقید شروع کر دی تھی ۔پھر کنگنا نے بھی سیدھے وکرما آدتیہ سنگھ پر پلٹ نکتہ چینی شروع کر دی ۔منڈی لوک سبھا سیٹ میں چھ ضلعوں کے 17 اسمبلی حلقے آتے ہیں ۔ان میں سے تین اسمبلی حلقے درج فہرست برادریوں کے لئے ریزرو ہیں اور پانچ قبائلی برادریوں کے لئے ،ہماچل پردیش کی چاروں لو ک سبھا

چھتریوں نے بڑھائی بھاجپا کی دھڑکنیں !

لوک سبھا چناو¿ جیتنے کے لئے ایک ایک ووٹ پانے کے لئے سخت محنت کررہے بھاجپا کے لیڈروں کے سامنے چھتریہ انجمنوں نے پریشانی کھڑی کر دی ہے ۔گجرات اور مغربی اتر پردیش میں چھتریہ انجمنوں نے آندولن چھیڑا ہوا ہے ۔وزیراعظم نریندر مودی اور اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے لئے تھوڑی پریشانی کھڑی ہو سکتی ہے ۔دراصل مرکزی وزیر پرشوتم روپالا نے چھتریوں کو لیکر ایسی رائے زنی کر دی جس سے سماج کے لوگ آندولن پر اتر آئے ہیں ۔غازی آباد کے ایم پی وی کے سنگھ کا ٹکٹ کٹنے سے چھتریہ مغربی اترپردیش اور ہریانہ میں آندولن کررہے ہیں ۔روپالا 22 سال کے بعدچناوی سیاست میں اترے ہیں ۔اور وہ گجرات دنگوں کے بعدچناو¿ ہار گئے تھے تب سے وہ راجیہ سبھا میں ہی ہیں ۔اس بار وزیراعظم نریندر مودی نے راجیہ سبھا کوٹے سے منتری بنے نیتاو¿ں کو چناو¿ میں اتارا ہے ۔پروشوتم روپالا کو راج کورٹ سے چناو¿ میدان میں اتارا گیا ہے ۔روپالا نے ایک ریلی میں کہا کہ آزادی کے آندولن میں دلت مورچہ پر ڈٹے رہے لیکن چھتریوں نے گھٹنے ٹیک دئیے تھے ۔وہ یہیں نہیں رکے انہوںنے آگے کہا چھتریوں کا مغلوں کے ساتھ روٹی بیٹی کا رشتہ تھا ۔روپالا کے اس بیان

بہن جی نے اکیلا چلو کی ٹھانی !

بسپا چیف مایاوتی جو کہتی ہیں وہ کرتی ہیں ،کرکے دکھاتی ہیں ۔کئی انتخابات میں بہتر نتیجہ نہ آنے کے بعد بھی ان کے تیور میں کوئی کمی نہیں ہے ۔جہاں دیش بھر میں چھوٹی سے لیکر بڑی پارٹیاں این ڈی اے یا انڈیا اتحاد میں جانے کو بے چین ہیں وہیں بسپا سپریمو نے یوپی میں عام چناو¿ اپنے دم خم پر لڑنے کا فیصلہ کیا ہے ۔حالانکہ اس فیصلے نے سب کو ضرور چونکا دیا ہے ۔ان کو آج بھی اپنے کیڈر پر پورا بھروسہ ہے کہ وہ ان کے ساتھ ہے ۔یہی کیڈر ان کا گمان اور شان بھی ہے ۔بسپا کا نعرہ ہے سروجن ہتائے و سروجن سکھائے ۔وہ دبے کچلے محروموں کے لئے سیاست کرتی ہیں ۔وہ اپنی تقریر کی شروعات بھی ان کو لیکر ہی کرتی ہیں ۔دیش بھر کی پارٹیوں پر الزام لگاتی ہیں کہ چناو¿ کے وقت دلت اور استحصال شدہ اور محروم لوگ یاد آتے ہیں ۔مایاوتی چناو¿ نزدیک آتے ہی بھاجپا ،کانگریس ،سپا و دیگر اپوزیشن پارٹیوں پر بھی ڈاکٹر بھیم راو¿ امبیڈکر ،کاشی رام ،سنت رویداس کی یاد آنے کا ڈھونگ کرنے کا بھی الزام لگاتی ہیں ۔مایاوتی نے انڈیا اتحاد سے دور رہ کر اپنے کیڈر کے بھروسہ چناو¿ میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے ۔بھتیجے آکاش کے ذریعے کمپین کی حکمت عملی اپنائی

2019 کی پرفارمنس بھاجپا دہرا پائے گی؟

برہم اور بے چینی ،گڑ بڑی مہاراشٹر میں سیو سینا اور راشٹر وادی پارٹی (این سی پی ) میںپھوٹ کے بعد کئی لوگوں میں یہی لفظ سنائی پڑ رہے ہیں ،مہاراشٹر میں 2024 لوک سبھا چناو¿ ریاست کی دو بڑی پارٹیوں میںپھوٹ کے سائے میں ہو رہے ہیں ۔بھاجپا ،کانگریس کے علاوہ اب یہاں دو شیو سینا یعنی دو پوار والی پارٹیاں ہیں ۔پونے کے ڈولپ ناندیڑ سٹی علاقے کے ایک ووٹر کا کہنا ہے ،جہاں پیسہ ہوتا ہے نیتا وہیں جاتے ہیں ۔لوگ اتنے پریشان ہیں کہ ان کا ووٹ ڈالنے کے لئے جانے کا من نہیں ہے ۔اسی شہر میں ایک دوسرے ووٹر نہیں کہا گھوٹالے والوں کو تم کیوں لے رہے ہو۔گھوٹالے والے ادھر گئے اور سب منتری بن گئے یہ کیسے چلتا ہے لوگ سمجھ رہے ہیں ۔ممبئی کے مشہور شیواجی پارک کے باہر اپنے دوستوں کے ساتھ بیٹھے ایک ریٹائر ایس پی کے مطابق لوک پارٹیاں توڑنے کے خلاف ہیں ان کے نزدیک کھڑے ایک اور شخص نے تنقیدی لہجہ میں کہا کہ بھاجپا توڑ رہی ہے اس کا مطلب تم میں کچھ تو کمیاں ہیں ۔اس وجہ سے وہ لوگ توڑ رہے ہیں ۔جمہوریت خطرے میں ہے کہ اپوزیشن پارٹیوں کے دعووں پر وہ پوچھتے ہیں کس کی جمہوریت خطرے میں ہے ۔ہندو کا لوک تنتر خ طرے میں ؟َ عام آدمی کا لو

ووٹروں کیلئے بڑے چناوی اشو !

سینٹر فار دی اسٹڈی آف ڈولپنگ سوسائٹی (سی ایس ڈی ایس ) کے لوک نیتی پروگرام کے تحت ووٹنگ سے پہلے سروے میں ووٹروں کے من کو سمجھنے کی کوشش کی گئی ہے ۔سروے میں لوگوں نے مانا کہ پچھلے پانچ برسوں میں روزگار کے مواقعوں میں گراوٹ آئی ہے ۔ضروری چیزوں کی قیمتوںمیں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے ۔ان کی وجہ سے لوگوں کی معیاری زندگی بیلنس رکھنے میں پریشانی ہو رہی ہے ۔سروے میں شامل 62 فیصدی لوگ مانتے ہیں کہ آج کے دورمیں نوکری پانا سب سے مشکل ہے ۔شہر سے لیکر گاو¿ں تک کے لوگوں کے پاس روزگار کا سنکٹ ہے ۔خواتین کے لئے تو موقع اور بھی کم ہو گئے ہیں ۔بے روزگاری کے مسئلے پر کل 62 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ لوک سبھا 2024 چناو¿ میں جنتا کی نظروں میں یہ سب سے بڑا اشو ہے ۔62 فیصد گاو¿ں میں 65 فیصد شہروں اور قصبوں میں 59 فیصد کا خیال ہے کہ بے روزگار سب سے اہم ترین اشو ہے ۔وہیں 65 فیصد مرد اور 59 فیصد خواتین یہ مانتی ہیں کہ سروے میں لوگوں نے مانا کہ بے روزگاری اور مہنگائی کے لئے مرکز اور ریاستی سرکاریں ذمہ دار ہیں ۔ان کا خیال تھا کہ سبھی طبقوں کی بہتری کے لئے ریاستی حکومتوں کو دیش کی مالی حالت بیلنس رکھنے کے لئے آگے آنا

بہار کی انتائی مقبول ترین لوک سبھا سیٹ !

بہار کی سارن لوک سبھا سیٹ پر نہ صرف بہار کی بلکہ پورے دیش کی نگاہیں لگیں ہیں وجہ یہ ہے یہاں کے دو بنے امیدوار ۔بہار کی سارن لوک سبھا سیٹ پر آر جے ڈی نے لالو پرساد یادو کی بیٹی روہنی اچاریہ کو چناﺅ میدان میں اتارا ہے قریب ڈیڑھ سال پہلے والد لالو پرساد یادو کو اپنا گردہ دینے کے بعد رونہ اچاریہ سرخیوں میں آئی تھی اب روہنی کے سامنے سارن کی اس سیٹ کو جیتنے کی چنوتی ہے جہاں سے لالو پہلی مرتبہ ایم پی چنے گئے تھے لیکن وہ چناﺅ میں اس سیٹ پر بی جے پی کا قبضہ ہے روہنی کا اس سیٹ پر سیدھا مقابلہ بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر راجیو پرتاپ روڑی سے ہے روڑی سال 2014 سے مسلسل اس سیٹ سے ایم پی ہیں خاص بات یہ ہے کے سارن سیٹ کو لالو پرساد یادو کا گڑ مانا جا تا ہے وہ 4 بار اس سیٹ سے ایم پی رہے ہیں ۔سارن سیٹ سے لالو کی بیوی رابڑی دیوی اور سمدھی چندریکا رائے بھی روڑی کے خلاف چناﺅ میدان میں اتر چکی ہیں لیکن دونوں ہی چناﺅ ہار گئے تھے اس لہاز سے سارن سیٹ پر روڑی کا مقابلہ لالو یا ان کے خاندان کے کسی ممبر سے رہا ہے اسی سلسلہ میں اب لالو کی بیٹی روہنی اچاریہ پہلی بار چناﺅ میدان میں ہے روہنی اچاریہ نے ب

پھر تو کتنو ں کو جیل بھیجتے رہیں گے !

بات جیت اور کمیونی کیشن کے اداروں کی شکل میں سوشل میڈیا اسٹیج کے فروغ کے ساتھ ایک مسئلہ یہ بھی ابھرا ہے کے اس پر اظہار رائے تو کس شکل میں دیکھا جائے ایسا دیکھا گیا ہے کی کئی مرتبہ یوٹیوب ،فیس بک ،ایکس ،جیسے سوشل میڈیا جیسے اسٹیجوں پر کسی مسئلے کو لیکر ظاہر رائے کو کچھ لوگوں نے قبال اعتراض میٹر کے طور پر دیکھا اور اس کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی ۔مگر سوال پھر یہ اٹھتا ہے کے اگر مختار اسٹیجوں پر ظاہر کئے گئے خیالات کو اس طرح روکا جائیگا تو اظہار رائے کے حق کا کیا مطلب رہہ جائیگا پھر ایسے الزامات میں لوگوں کو گرفتار کرنے کی کارروائی ایک چلن بن گئی تو کہا جاکر رکے گی ؟سپریم کورٹ نے تامل ناڈو کے وزیراعلیٰ ایم کے اسٹالن کے خلاف رائے زنی کرنے کے الزام سے وابستہ معاملے میں یوٹیوبر اے درائی مرگن کے خلاف دی گئی ضمانت بحال کر دی ۔سپریم کورٹ نے یو ٹیوبر درائی مرگن کی ضمانت بحال کرتے ہوئے کہا کے سوشل میڈیا پر ایلزام لگانے والے ہر شخص کو جیل میں نہیں ڈالا جا سکتا ہے۔یوٹیوبر پر 2021 میں تامل ناڈو کت وزیراعلیٰ ایم کے اسٹالن کے خلاف قابل اعتراض رائے زنی کرنے کا الزام ہے جسٹس ابھے سرینواس کو کا اور جس

دو نشاد چہرے اب مہا گٹھ بندھن میں !

مکیش ساہنی کی پارٹی وی آئی پی کے انڈیا میں آجانے سے اتحاد کا سائز بڑا ہوگیا ہے ۔اب این ڈی اے و انڈیا دونوں گٹھ بندھنوں میں چھ چھ پارٹیاں ہو گئی ہیں ۔حالانکہ این ڈی اے اتحاد میں جنتا دل یو ،بھاجپا،ایل جے پی رام ولاس پاسوان ، ہم اور آر ایل ڈی ، چناو¿ لڑ رہی ہیں ۔پشو پتی پارس کی آر ایل ڈی کی حمایت میں کھڑی ہے ۔وہیں بہار کے مہا گٹھ بندھن میں پانچ پارٹیوں کے درمیان سیٹوں کا بٹوارہ ہوا۔آر جے ڈی ،کانگریس،ماکسی پارٹی ، بھارتی کمیونسٹ پارٹی ،بھارتی کمیونسٹ پارٹی مالے اب آر جے ڈی نے اپنے کوٹے سے تین سیٹ دے کر وی آئی پی کو بھی اس میں جوڑ لیا ہے ۔مکیش ساہنی سنیچر کو اپنی پارٹی کے ساتھ مہا گٹھ بندھن میں شامل ہوئے تو اسی دن مظفر پور کے بھاجپا ایم پی اجے نشاد نے اچانک کانگریس کی ممبر شپ لے لی ۔بہار کے دو بڑے نشاد چہرے اب مہا گٹھ بندھن میں شامل ہو گئے ہیں ۔واضح ہو کہ نشاد ریزرویشن کو لیکر پچھلے کئی برسوں سے تحریک چلا رہے ہیں ۔مکیش ساہنی سن آف ملاح کی شکل میں پہچانے جاتے ہیں ۔وہیں اجے نشاد سابق ایم پی و جین نارائن نشاد کے لڑکے ہیں ۔جے نارائن نشاد سماج کا ایک بڑا چہرہ رہے ۔2004-09 میں جے ڈی کے عہد کو چ

اویسی کی سلطنت کو دیں گی چنوتی !

لوک سبھا چناو¿ میں کچھ سیٹوں پر سب کی نگاہیں ہوتی ہیں ۔چناو¿ کے اعلان سے لیکر نتائج تک یہ سیٹیں اپنے امیدواروں کی وجہ سے سرخیوں میں رہتی ہیں ۔ایسی ہی ایک لوک سبھا سیٹ حیدرآباد کی ہے اس سیٹ پر قریب چار دہائی سے اویسی پرویوار کے قبضے میں ہے ۔فی الحال اس سیٹ سے اے آئی ایم آئی ایم کے چیف اسد الدین اویسی ۴بار سے ایم پی چنے جار ہے ہیں ۔اس سیٹ پر اویسی کے والد سلطان صلاح الدین اویسی سال 1984 سے 2004 تک ایم پی رہے تھے ۔سات اسمبلی سیٹ والی حیدرآباد لوک سبھا پارلیمانی سیٹ میں قریب 19 لاکھ ووٹر ہیں ۔اگر ان 2024 کے چناو¿ میں یہ سیٹ بھاجپا کی جانب سے میدان میں اتری امیدوار مادھوی لتا کی وجہ سے بھی سرخیوں میں ہے ۔مادھوی لتا نے حال ہی میں ٹی وی شو آپ کی عدالت میں اینکر رجت شرما سے بات کی ۔مادھوی لتا کی تعریف کرتے ہوئے پی ایم مودی نے شوشل میڈیا پر پوسٹ بھی لکھا ۔بی جے پی کا ٹکٹ ملنے سے پہلے مادھوی لتا کے بارے میں لوگ غیر متوقع طور پر کم ہی واقف تھے ۔سوال اس بات پر بھی اٹھے کہ بی جے پی نے اویسی کے خلاف مادھوی لتا کو کن وجوہات سے چنا ۔رپورٹس کے مطابق مادھوی لتا 49 سال کی ہیں ۔اور حیدرآباد کی ہی رہنے

سنجے سنگھ کی دہاڑ !

عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر سنجے سنگھ نے کہا کہ جیل میں چھ مہینے گزارنے کے بعد ان کا حوصلہ بڑھا ہے ۔اور ساتھ ہی ناانصافی اور تاناشاہی کے خلاف لڑنے کا عزم مضبوط ہوا ہے ۔ضمانت ملنے کے بعد تہاڑ جیل سے باہر آئے عآپ نیتا سنجے سنگھ نے کہا جیل میں وہ دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال سابق نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا اور سابق وزیر ستیندر جین بھی جلد رہا ہوں گے ۔تہاڑ سے نکلتے ہی سنجے نے اپنے ورکروں سے کہا کہ یہ وقت جشن کا نہیں بلکہ جد و جہد کا ہے ۔اپنے خطاب میں بی جے پی اور وزیراعظم نریندر مودی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ جیل کا جواب جنتا دے گی ۔اپنے ووٹ سے ۔واقف کار مانتے ہیں کہ سنجے سنگھ کی رہائی مشکل سے دو چار عام آدمی پارٹی کے لئے سکون لے کر آئی ہے یہ نہ صرف ورکروں اور دیگر لیڈروں میں جوش بھرنے کا کام کرگے گی ۔بلکہ آنے والے لوک سبھا چناو¿ میں بھی عام آدمی پارٹی کا فائدہ ہوگا ۔سنجے سنگھ عام آدمی پارٹی کے بانی ممبروں میں سے ایک ہیں ۔اور ان کی پارٹی کے عہدیداران ، ممبران پارلیمنٹ نیتاو¿ں ،ورکروں کے درمیان مضبوط پکڑ مانی جاتی ہے جب تک سنجے سنگھ رہا نہیں ہوئے تھے تب تک پارٹی کے چار بڑے

مدرسہ قانون پر سپریم کورٹ کی روک!

اتر پردیش مدرسہ ایکٹ 2004 کو غیر آئینی قرار دینے والے الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنو¿ بنچ کے حکم پر سپریم کورٹ میں جمعہ کو روک لگا دی ۔چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ ،جسٹس جے وی پاردیوالہ ،جسٹس منسوج مشرا کی بنچ نے اتر پردیش سرکار اور دوسرے فریقین کو اس معاملے میں نوٹس جاری کر 31 مئی تک جواب دینے کو کہا ہے ۔معاملے کی اگلی سماعت جولائی کے دوسرے ہفتے میں ہوگی ۔الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنو¿ بنچ نے گزشتہ 22 مارچ کو اپنے فیصلے میں سرکاری گرانٹ پر مدرسوں کو چلانے کے لئے سیکولرزم کے خلاف مانا تھا ۔ساتھ ہی ریاستی حکومت سے مدرسہ میں پڑھ رہے طلباءکا داخلہ عام اسکولوں میں کروانے کو کہا تھا اس کے بعد ریاست کے چیف سیکریٹری درگا شنکر مشرا نے پچھلے جمعہ کو اس حکم کی تعمیل کرنے کے احکامات دئیے تھے ۔اس معاملے میں جمعہ کو سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے پوچھنے پر اتر پردیش سرکار کے وکیل نے کہا کہ انہوں نے ہائی کورٹ کے حکم کو منظور کر لیا ہے اس لئے اپیل نہیں کی ہے مدرسوں کے سبب سرکار پر سالانہ 1096 کروڑ روپے کا خرچ آرہا تھا ۔مدرسوں کے طلباءکو دوسرے اسکولوں میں داخلہ دیا جائے گا ۔وہیں عرضی گزاروں کی دلیل تھی کہ اس

بہار میں سیدھی لڑائی !

بہار میں پالا بدلنے کا سلسلہ جاری ہے ۔منگلوار کو مظفر پور کے موجودہ ایم پی اجے نشاد نے بھاجپا سے استعفیٰ دے کر کانگریس کا پنجہ تھام لیا ۔حالانکہ ریاست میں اپنی چالیس پارلیمانی سیٹوں کے نام ڈکلیئر کر دئیے ہیں ۔اس میں اجے نشاد کا نام نہیں ہے ۔اسی سے ناراض ہو کر انہوں نے استعفیٰ دے دیا ۔انڈیا اتحاد نے ابھی سبھی سیٹوں کے امیدواروں کے نام کا اعلان نہیں کیا ہے ۔لیکن یہ ابھی تقریباً طے ہے کہ بہار کی سبھی چالیس سیٹوں پر سیدھا مقابلہ ہوگا ۔بہار میں سات مرحلوں میں ووٹ پڑنے طے ہوئے ہیں ۔پہلے مرحلے کا چناو¿ 19 اپریل کو ہوگا ۔چار اپریل کو وزیراعظم نریندر مودی نے جموئی سے بہار میں چناوی مہم کا بگل بجا دیا ۔4 سیٹوں اور اورنگ آباد ، گیا ،نوادہ ، اور جموئی میں چناو¿ ہیں ۔اس میں اورنگ آباد سے سشیل کمار سنگھ ،نوادہ سے وویک ٹھاکر کو دیا گیا ہے ۔اور ہم کے جتن رام مانجھی اور جموئی میں ایل جے پی ایل کے امیدوار ارون بھارتی چناوی میدان میں ہیں۔وہیں ان چار سیٹوں پر سلسلہ وار اجے کشواہا ،شرون کمار ،شروجیت کمار اور اچاریہ روی داس آر جے ڈی امیدوار کے طور پر چناو¿ مقابلے میں ہیں ۔اس طرح بھاجپا کے دس اور جنتا دل

چناو کمیشن کو سپریم کورٹ کا نوٹس!

سپریم کورٹ نے چناو¿ میں سبھی وی وی پیڈ پرچیوں کی گنتی کی درخواست کرنے والی عرضی پر الیکشن کمیشن اور مرکزی حکومت سے جواب مانگا ہے ۔حال ہی میں وی وی پیڈ پرچیوں کے ذریعے سے صرف آزمائشی طور سے ای وی ایم الیکٹرونک ووٹنگ مشین کی ویریفکیشن کا قاعدہ ہے ۔عرضی میں سبھی ووٹر ویریفکیشن پیپر ٹریل (وی وی پیڈ) پیپر پرچیوں کی گنتی کی مانگ کی گئی تھی ۔معاملے کی اگلی سماعت 17 مئی کو ہو سکتی ہے ۔جسٹس وی آر گوئی اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے اسی طرح کی راحت کی مانگ کرتے ہوئے ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارم کی جانب سے دائر ایک دیگر عرضی کے ساتھ اس عرضی کو ٹیگ کرتے ہوئے حکم پاس کیا ۔عرضی میں چناو¿ کمیشن کی گائڈ لائنس کو بھی چیلنج کیا گیا ہے ۔جس میں کہا گیا ہے کہ وی وی پیڈ ویریفکیشن ڈیجیٹل طریقہ سے کیا جائے ۔یعنی ایک کے بعد ایک جس سے غیر ضروری دیری ہوگی ۔عرضی میں دلیل دی گئی ہے کہ اگر ایک ساتھ ویریفکیشن کیا جائے اور ہر ایک اسمبلی حلقہ میں گنتی کے لئے زیادہ تعداد میں افسران کو تعینات کیا جائے تو پانچ چھ گھنٹے میں پورا وی وی پیڈ کا ویریفکیشن کیا جا سکتا ہے ۔عرضی گزاروں نے دلیل دی کہ سرکار تقریباً 24 لاکھ وی

چناو ¿ میں ٹی وی - فلمی ستاروں کی بھرمار!

چناو¿ کا بگل بج چکا ہے اور تقریباً ہر بڑی پارٹی کی طرف سے ٹی وی فلمی ستاروں کو چناوی میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے ۔دیش میں سیاست اور فلمی ستاروں کا سنگم کافی پرانہ ہے ۔اس سے پارٹیوں کو جنتا کو اپنی طرف راغب کرنے کے لئے ایک جانا پہچانا چہرہ مل جاتا ہے جبکہ فلموں میں یا ٹی وی پر اپنی ایک پاری کھیل چکے ایکٹروں یا اداکاروں کو سیاست میں اپنی قسمت آزمانے کا ایک فائدہ مند اسٹیج ہے ۔راجیش کھنہ ،ونود کھنہ ،جے پردہ ، شترو گھن سنہا ، شیکھر سمن اور من من سین اور ساو¿تھ انڈیا میں ایم جی رام چندرن ، جے للتا ، اینٹی راما راو¿ اور چرنجیو اور پون کلیان جیسی کئی مثالیں ہیں ۔ان میں سے ایم جی رام چندرن ،جے للتا ،تملناڈو تو اینٹی راما راو¿ لمبے عرصے تک آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ بھی رہے ۔عام چناو¿ 2024 کو لیکر ابھی تک امیدواروں کی جو فہرستیں مختلف سیاسی پارٹیوں کی طرف سے جاری ہوئی ہیں ان کے مطابق ہما مالنی ،روی کشن ، منوج تیواری ، کنگنا رناوت ،دنیش لال یادو ،نرہوا ،ستروگھن سنہا جیسے پرانے سیاست دانوں اور معاون اداکاروں یا اداکاراو¿ں کے علاوہ ارون گوئل جیسے مشہور اسٹار بھی ہیں جو چناو¿ میں اپنی قس

نوٹ بندی - کالا دھن کیسے ختم ہوا؟

سنیچر کو حیدر آباد میں نالسر یونیورسٹی آف لاءمیں منعقدہ عدلیہ اور آئین سمپوزیم کے پانچویں ایڈیشن کی افتتاحی سیشن میں اپنی اہم تقریر میں جسٹس ناگرتنا نے جنہوں نے پچھلے سال 2 جنوری کے فیصلے میں نوٹ بندی کی مخالفت کی تھی نے پوچھا کہ جب کاروائی کے دوران 98 فیصدی کرنسی ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے پاس واپس آگئی تو کالا دھن کیسے ختم ہوا ؟ جسٹس رتنا نے اپنی تقریر میںنوٹ بندی معاملے میں اپنے 2023 کے فیصلے کے بارے میں بات کی جب مرکز کے نوٹ بندی قدم کی مخالفت کرنے کے لئے عدم رضامندی جتائی تھی تب سپریم کورٹ نے 41 کی اکثریتی فیصلے سے نوٹ بندی پر مرکزی حکومت کے 2016 کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا ۔جسٹس ناگ رتنا نے کہا کہ وہ نوٹ بندی کے معاملے کی سماعت کرنے والی بنچ کا حصہ بن کرخوش ہیں ۔اس خصوصی معاملے میں اپنی نا اتفاقی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ 2016 میں جب نوٹ بندی ہوئی تھی تب 86 فیصدی کرنسی 500/1000 کے نوٹ تھے ۔انہوں نے کہا 98 فیصدی کرنسی واپس آگئی تو ہم بلیک منی انسداد (نوٹ بندی ) کے نشانہ میں کہاں ہیں ؟ سپریم کورٹ کے جج نے کہا کہ انہوں نے اس وقت سوچا تھا کہ نوٹ بندی بلیک منی کو وائٹ میں بد

مختار انصاری کی زندگی کا آخری دن !

جمعرات کی رات اتر پردیش کے دبنگ لیڈر مختار انصاری باندہ کے میڈیکل کالج میں بیہوشی کی حالت میں پہنچائے گئے تھے اور اس کے تقریباً ایک گھنٹے کے بعد ہی ان کی موت ہو گئی ۔لیکن پچھلے کچھ دنوں سے باندہ جیل اور اسپتال سے مختار انصاری اور ان کی بگڑتی طبیعت کے اشارے مل رہے تھے ۔ا ن کا خاندان بھی یہ الزام لگا رہا تھا کہ انہیں کم اثر کرنے والی دبا کے بدلے میں زہر دے کر مارنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔اب اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ سرکار نے معاملے میں مجسٹریٹ جانچ بٹھا دی ہے ۔ایک مہینے میں اس کو رپورٹ دینے کو کہا ہے ۔باندہ میں مختار انصاری کی موت کے بعد ان کا چہرہ دیکھ کر اسپتال سے باہر آئے ان کے چھوٹے بیٹے عمر انصاری کہتے تھے کہ پاپا نے ہمیں خود بتایا ہے کہ انہیں پائیزن دیا جارہا ہے لیکن کہا سنی گئی ؟ اب مختار انصاری کی موت کے بعد ان کے بیٹے عمر کے ساتھ جیل سے بات چیت کا ایک آڈیو وائر ل ہو ا ہے جس میں مختار کی آواز کافی کمزور لگ رہی تھی ۔وہ اپنے بیٹے عمر سے کہتے ہیں (18 مارچ کے بعد سے روزہ نہیں ہوا ہے ) عمر ان سے کہتا ہے کہ انہوں نے میڈیا کی رپورٹ میں مختار کو اسپتال جاتے دیکھا جس میں مختار کافی کمزور

جرمنی ، امریکہ کے بعد اقوام متحدہ !

دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری پر جرمنی اور امریکہ کے بیانوں کے بعد اب بین الاقوامی ادارے اقوام متحدہ نے بھی اپنا رد عمل ظاہر کر دیا ہے ۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونی گوٹریس کے ترجمان اسٹیفن دجارک سے اروند کیجریوال کی گرفتاری اور کانگریس پارٹی کے بینک کھاتوں کو فریز کرنے کو لیکر پوچھا گیا سوال کے جواب میں انٹونی گوٹریس کے ترجمان نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ دوسرے کسی بھی دیش کی طرح جہاں چناو¿ ہو رہا ہے بھارت میں بھی سیاسی اور شہری حقوق کے ساتھ ساتھ سبھی لوگوں کے مفادات کی حفاظت ہونی چاہیے ۔ترجمان نے کہا دنیا کو امید ہے کہ ہر کوئی آزادانہ اور منصفانہ ماحول میں بھارت کے پارلیمانی چناو¿ میں ووٹ کر سکے گا ۔ای ڈی نے اروند کیجریوال کو دہلی شراب پالیسی میں ہوئے مبینہ گھوٹالے سے جڑے کیس میں 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا ۔بھارت کے سابق خارجہ سیکریٹری اور ترکی اور فرانس روس سمیت کئی دیشوں کے سفیرر ہے کنول سبل نے اروند کیجریوال کی گرفتاری سے متعلق اقوام متحدہ کے تبصرے کو ایک منظم قرار دیا ہے ۔شوشل میڈیا ایکس پر انہوں نے لکھا کہ کیا کیجریوال کو مل رہی یہ بیرونی حفاظت کچھ کہتی ہے

کیا آئی ایس خراسان نے روس پر حملہ کیا؟

روسی صدر ولادی میر پیوتن اور اس کے زیر اثر میڈیا مسلسل کہہ رہا ہے کہ جمعہ کو ماسکو کے تھیٹر پر حملے کی ذمہ داری یوکرین پر ڈالی جا سکتے۔ لیکن اس حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس خراسان) نے قبول کر لی ہے۔ حملہ آوروں نے نہ صرف کروکس ہال میں موجود لوگوں پر بندوقوں سے فائرنگ کی بلکہ عمارت کو بھی آگ لگا دی۔ روس کی تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں نہ صرف کنسرٹ ہال کی چھت گرتی دکھائی دے رہی ہے بلکہ شہتیر کو بھی گرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس حملے میں 137 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ انگریزی میں اس شدت پسند تنظیم کو IS کہا جاتا ہے جو کہ نام نہاد اسلامک اسٹیٹ کی مختصر شکل ہے۔ یہ تنظیم دراصل بین الاقوامی طور پر اعلان کردہ دہشت گرد گروپ نام نہاد اسلامک اسٹیٹ کا حصہ ہے۔ اس کا پورا بیان افغانستان، ایران اور پاکستان پر مرکوز ہے۔ اس تنظیم نے اپنا نام گڈ گورننس رکھا ہے کیونکہ جن ممالک میں یہ سرگرم ہے وہاں کا علاقہ اسلامی خلافت کی تاریخ میں اسی نام سے جانا جاتا تھا۔ نام نہاد دولتِ اسلامیہ پچھلے نو سالوں سے خطے میں سرگرم ہے، لیکن حالیہ مہینوں میں یہ پیرنٹ اسلامک اسٹیٹ

بھاجپا کی بڑھتی خود اعتمادی !

جیسے جیسے 2024 کے لوک سبھا انتخابات قریب آرہے ہیں، بی جے پی کی خود اعتمادی بڑھتی جار ہی ہے۔ بی جے پی کو لگتا ہے کہ وہ خود ہی 370 کو عبور کر لے گی۔ اس لیے وہ اپنے اتحادیوں سے الگ ہو رہے ہیں۔ ایک کے بعد ایک اتحادی جماعتیں بی جے پی اتحاد سے الگ ہو رہی ہیں۔ یہ رجحان ہریانہ میں جے جے پی سے شروع ہوا، اس کے بعد یہ بیجو جنتا دل اور اب شرومنی اکالی دل تک پہنچ گیا ہے۔ ہریانہ میں ساڑھے چار سال تک جے جے پی کے ساتھ مخلوط حکومت رہی، لیکن اچانک بی جے پی نے نہ صرف اپنا وزیر اعلیٰ بدل دیا بلکہ خود کو جے جے پی سے بھی دور کر لیا۔ اس کے بعد بی جے ڈی (بیجو جنتا دل) آئی۔ بی جے پی اور بی جے ڈی کے درمیان اتحاد پر دو ہفتوں سے جاری قیاس آرائیوں کا خاتمہ اس وقت ہوا جب بی جے پی کے اڈیشہ ریاستی صدر منموہن سمل نے اعلان کیا کہ ان کی پارٹی ریاست کی تمام 21 لوک سبھا اور 147 اسمبلی سیٹوں پر اکیلے الیکشن لڑے گی۔ لیکن سوشل میڈیا پوسٹ جس کے ذریعہ سمل نے یہ اعلان کیا اس سے یہ بھی اشارہ ملتا ہے کہ بی جے پی نے انتخابات کے بعد بی جے ڈی کے ساتھ غیر رسمی معاہدے کے دروازے کھلے رکھے ہیں۔ سبھل نے کہا کہ یہ فیصلہ اڈیشہ کی شناخت، فخ

جیل سے ہی چلائیں گے سرکار کیجریوال!

ابھی سیاسی حلقوں میں یہ بحث چل رہی تھی کہ وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کے گرفتار ہونے کے بعد دہلی کی حکومت کا کیا ہوگا ۔کیا وہ استعفیٰ دیں گے اور کوئی دوسرے ممبر اسمبلی کو دہلی سونپیں گے ۔یا پھر تہاڑ جیل سے ہی سرکار چلائیں گے ؟ وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر اکھٹے ہوئے عآپ نیتاو¿ں اور ورکروں کا صاف کہنا تھا کیجریوال استعفیٰ نہیں دیں گے اور گرفتاری کے بعد بھی جیل سے ہی سرکار چلائیں گے ۔ا ن کا یہ کہنا ہی تھا کہ کیجریوال جی کا پہلا حکم تہاڑ سے آگیا ۔ای ڈی حراست میں رہ کر سرکار چلانے کے دوران اپنا پہلا حکم دیتے ہوئے وزیر پانی آتشی کو چہل کے کچھ علاقوں میں پانی و سیور سے متعلق مسئلوں کو حل کرنے کے لئے کہا ۔وزیر آتشی نے ان کے حکم کو میڈیا کے سامنے پڑھا ۔وزیراعلیٰ کیجریوال نے اپنے حکم میں کہا کہ دہلی کے کچھ علاقوں میں پانی و سیور کی کافی دشواریاں ہو رہی ہیں ۔اسے لیکر میں فکر مند ہوں ۔چونکہ میں جیل میں ہوں اس جملے سے لوگوں کو ذرا بھی تکلیف نہیں ہونی چاہیے ۔گرمیاں آگئی ہیں جہاں پانی کی کمی ہے وہاں مناسب تعداد میں ٹینکروں کا انتظام کیا جائے ۔چیف سیکریٹری سمیت دیگر حکام کو مناسب حکم دیجئے تاکہ جنتا

سی جے آئی کی ٹرولنگ !

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے ان کے ساتھ حال ہی میں ہوئے اس واقعہ کو یاد کیا جب ایک سماعت کے دوران کمر درد کے سبب انہیں اپنی کرسی ٹھیک کرنے کی وجہ سے تنازعہ کھڑا کیا گیا اور انہیں ٹرول کیا گیا ۔اور شوشل میڈیا پر شاطرانہ رویہ کا سامنا کرنا پڑا ۔بنگلورو میں منعقدہ ایک پروگرام میں انہوں نے جوڈیشیل حکام کے لئے پنشن منیجمنٹ اور زندگی کے طرز و کام کے درمیان توازن بنائے رکھنے کی ضرورت پر زور ڈالا ۔جسٹس چندرچوڑ کرناٹک اسٹیٹ جوڈیشیل آفیسر فیڈریشن کی جانب سے منعقدہ ایک سمپوزیم میں بول رہے تھے ۔انہوں نے کہا عدلیہ جج کے پاس کافی کم وقت ہوتا ہے وہ خاندان اور اپنی دیکھ بھال کے لئے وقت نہیں نکال پانے کے سبب انہیں مناسب طریقے سے کام کرنے کی مشقت کرنی پڑ سکتی ہے ۔چیف جسٹس نے کہا کشیدگی کا اژالہ کرنا اور کام کاج و زندگی کے درمیان تواژن بنانے کی صلاحیت پوری طرح سے انصاف فراہمی سے جڑی ہوئی ہے ۔دوسروں کے زخم بھرنے سے پہلے آ پ کو اپنے زخم بھرنا سیکھنا چاہیے ۔یہ بات جج صاحبان پر بھی لاگو ہوتی ہے ۔انہوں نے جوڈیشیل حکام کے وسیع پیمانے پر منعقدہ سمپوزیم کا افتتاح کرنے کے بعد اپنے ایک حالیہ شخصی تجربہ کو شیئر کیا

چراغ پر مہربان ،پارس کو ٹھینگا !

بھارتیہ جنتا پارٹی (بھاجپا ) آنے والے لوک سبھا چناو¿ میں بہار کی 17 سیٹ جنتا دل (یونائیٹڈ ) 16 سیٹ اور چراغ پاسوان کی قیادت والی لوک جن شکتی پارٹی (لوجپا) 5 سیٹ پر چناو¿ لڑے گی ۔سیٹ بٹوارے کو لیکر ہوئے سمجھوتہ میں این ڈی اے میں شامل مرکزی وزیر پشو پتی پارس کی رہنمائی والی راشٹریہ لوک جن شکتی پارٹی کے دعوے کو پوری طرح سے نظر انداز کیا گیا ہے ۔اور اسے ایک بھی شیٹ نہیں دی گئی ۔پارس خود حاجی پور لوک سبھا سیٹ سے ایم پی ہیں او رایل جے پی میں ہوئی ٹوٹ ہونے کے بعد پارٹی کے چاردیگر ایم پی بھی ان کے ساتھ ہیں ۔پشو پتی پارس کا کہنا ہے کہ میں نے ایمانداری سے این ڈی اے کی خدمت کی ۔نریندر مودی بڑے نیتا ہیں ۔بااحترام لیڈر ہیں لیکن ہماری پارٹی کے ساتھ شخصی طور سے میرے ساتھ ناانصافی ہوئی اس لئے میں بھارت سرکار کی کیبنیٹ منتری کے عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں ۔پشو پتی کمار پارس لوک جن شکتی پارٹی کے لیڈر رام ولاس پاسوان کے بھائی ہیں ۔لوک جن شکتی پارٹی کے چراغ پاسوان کو ان کے چاچا و مرکزی وزیر پشوپتی کمار پارس سے زیادہ اہمیت دینے کے پیچھے بھاجپا پر چراغ کا کوئی دباو¿ نہیں ۔بلکہ اس کے پیچھے بھاجپا کی 400 پار

پوتن کی ریکارڈ توڑ جیت !

ولادیمیر پوتن پانچویں بار روس کے صدر چنے گئے ہیں اب ان کی میعاد 2030 تک ہوگی ۔اس چناو¿ میں پوتن کو ریکاڈ 87 فیصدی ووٹ ملے ۔اس سے پہلے چناو¿ میں انہیں 76.7 فیصدی ووٹ ملے تھے ۔حالانکہ ان کے سامنے کوئی مضبوط حریف نہیں تھا ۔کیونکہ کرملن روس کی سیاسی مشینر ی و چناو¿ پر سخت کنٹرول رکھتا ہے ۔مغربی دیشوں کے کئی لیڈروں نے اس چناو¿ پر نکتہ چینی کی ہے ۔ان کا کہنا ہے چناو¿ آزادانہ اور منصفانہ نہیں ہوئے ۔چناو¿ پر نکتہ چینی کرنے والوں میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی بھی شامل ہیں ۔انہوں نے پوتن کو ایسا تاناشاہ بتایا ہے جس پر اقتدار کا نشہ حاوی ہے ۔71 سال کے ہو چکے پوتن 1999 میں پہلی بار صدر چنے گئے تھے جو اسٹالن کے بعد روس پر حکومت کرنے والے دوسرے لیڈر ہیں ۔وہ اسٹالن کا بھی ریکارڈ توڑ دیں گے ۔یوکرین کے ساتھ روس کی جنگ تیسرے سال میں داخل ہو گئی ہے ۔اس جنگ میں روسیوں کی موتیں مسلسل ہو رہی ہیں ۔وہیں اس جنگ کی وجہ سے مغربی دیشوں نے روس کو الگ تھلگ کر دیا ہے ۔صحافی اودرئی سولہ توف معزولی میں لندن میں رہ رہے ہیں ۔انہیں 2020 میں روس چھوڑنے کو مجبور کیا گیا تھا ۔وہ کہتے ہیں کہ پوتن جانتے ہیں کہ دیش

ساو ¿تھ کی 129 سیٹیں فیصلہ کن ہوںگی!

عام چناو¿ میں اس مرتبہ ۵ساو¿تھ ہندوستانی ریاستوں کی 129 سیٹوں کا رول اہم ہونے جا رہا ہے ۔ایک طرف بھاجپا اپنے مشن 370 میں سے ان سیٹوں پر بڑی جیت حاصل کرنے کی تیاری کر رہی ہے ۔وہیں کانگریس کو ساو¿تھ سے بڑی امیدیں ہیں ۔ان دونوں سیاسی پارٹیوں کے علاوہ ڈی ایم کے وائی ایس آر ،بی آر ایس اور مقامی پارٹیاں جیسے کمیونشٹ ،علاقائی پارٹیاں بھی اپنی علاقائی دبدبہ بچائے رکھنے میں لگی ہیں ۔ایسے میں یہ سیٹیں قومی و علاقائی پارٹیوں کے لئے بے حد اہم ہو گئی ہیں ۔کرناٹک ،کیرل ،تملناڈو،آندھرا پردیش، اور تلنگانہ میں سے صرف ۲ریاست ایسی ہیں جہاں پچھلے چناو¿ میں بھاجپا نے سیٹیں جیتی تھیں ۔اس میں بھاجپا نے کرناٹک میں 25 اور تلنگانہ میں 4 سیٹیں جیتی تھیں ۔باقی ۳ ریاستوں میں ان کا کھاتہ تک نہیں کھل پایا تھا ۔اس کے باوجود جنوبی ریاستوں میں سب سے زیادہ سیٹیں بھاجپا کے پاس ہیں ۔ساو¿تھ کی باقی 100 سیٹوں پر بھاجپا نے پچھلے 5 برسوںمیں کافی کام کیا ہے اور اسے ان میں سے کچھ سیٹیں جیتنے کی بھی امید ہے ۔تملناڈو میں پروگریسو سیکولر اتحاد نے پچھلی مرتبہ اچھی پرفارمنس دی تھی ۔ڈی ایم کے کی قیادت میں کانگریس و لیفٹ پارٹیاں

چندہ دینے والوں کے ناموں پر قومی پارٹیاں چپ!

بھارت کے الیکشن کمیشن نے الیکٹرول بانڈ کو لیکر سیاسی پارٹیوں کی جانب سے ملی جانکاری اتوار کو اپنی ویب سائٹ پر اپلوڈ کی ہے ۔سپریم کورٹ نے الیکٹرول باند کی آئینی جواز پر سماعت کے دوران چناو¿ کمیشن سے کہا تھا کہ وہ سبھی سیاسی پارٹیوں سے الیکٹرول بانڈ کو لیکر جانکاری حاصل کریں ۔چناو¿ کمیشن کو سیاسی پارٹیوں سے جانکاری لینی تھی کہ اسے کونسا بانڈ کس نے دیا ۔بانڈ کتنی رقم کا تھا یہ رقم کس کے کھاتے میں اور کس تاریخ کو ڈالی گئی ۔سال 2018 میں الیکٹرول بانڈ لائے جانے سے ستمبر 2023 تک یہ جانکاری الیکشن کمیشن کو بند لفافے میں سپریم کورٹ کو سونپی تھی اب اسے چناو¿کمیشن نے اپنی ویب سائٹ پر اپلوڈ کر دیا ہے ۔کچھ پارٹیوں نے تو پوری جانکاری سونپی ہے کہ کس نے انہیں کتنے روپے کے بانڈ دئیے ۔اور انہیں کب بھنایا گیا ۔جبکہ کئی پارٹیوں نے صرف یہ بتایا ہے کہ کس بانڈ سے انہیں کتنے روپے ملے ۔بڑی سیاسی پارٹیوںمیں اے آئی ڈی ایم کے ، ڈی ایم کے اور جتنا دل سیکولر نے یہ جانکاری دی ہے کہ انہیں کس نے الیکٹرول بانڈ کے ذریعے چندہ دیا ۔جبکہ سکھم ڈیموکریٹک فرنٹ اور مہاراشٹر گومنتک پارٹی جیسی چھوٹی پارٹیوں نے یہ بتایا ہے کہ

نتن گڈکری اور راجناتھ سنگھ کو ٹکٹ!

نریندر مودی کے دوسرے عہد میںجب راجناتھ سنگھ وزیر داخلہ بدلے گئے اور وزیر دفاع بنے تو ان کے سیاسی مستقبل کو لیکر قیاس آرائیاں تیز ہو گئیں ۔اسی طرح نتن گڈکری کو بی جے پی کے پارلیمانی بورڈ اور مرکزی چناو¿ کمیٹی سے باہر کیا گیا تو ان کے سیاسی مستقبل کو لیکر بھی کئی باتیں ہونے لگیں تھیں ۔شیوراج سنگھ چوہان مدھیہ پردیش کے مقبول ترین وزیراعلیٰ رہے ہیں ۔اور اسمبلی چناو¿ جیتنے کے بعد بھی انہیں ریاست کا وزیراعلیٰ نہیں بنایا گیا ۔تو بھی کئی طرح کے سوال اٹھنے لگے تھے ۔لیکن بی جے پی نے ان تینوں کو 2024 کے عام چناو¿ کیلئے ٹکٹ دے دیا ہے ۔ان تینوں سرکردہ لیڈروں کو بی جے پی نے بھلے ہی لوک سبھا چناو¿ میںاتارا ہے لیکن آنے والے دنوں میں سرکار اور پارٹی میں ان کی حیثیت کیا ہوگی ۔یہ اہم سوال ہے ۔بی جے پی دس سالوں میں پوری طرح سے بدل گئی ہے ۔نریندر مودی اور امت شاہ کی قیادت ان کے ہاتھوں میں ہے ۔اس لحاظ سے تنظیم اور حکومت انہیں کی ٹیم کا دبدبہ ہے ۔راجناتھ سنگھ ،نتن گڈکری ،شیوراج سنگھ چوہان ،اٹل - اڈوانی کی قیادت والی بی جے پی سے ہیں ۔راجناتھ سنگھ اور نتن گڈکری خود بھی بی جے پی کے صدر رہے ہیں ۔شیوراج سنگھ چ

کیا گیم چینجر ہو سکتا ہے الیکٹرول بانڈ ؟

الیکٹرول بانڈ پر سپریم کورٹ کے سخت رخ سے اپوزیشن خوش ہے ۔آنے والے لوک سبھا چناو¿ میں اپوزیشن اتحاد انڈیا اس مسئلے کو بڑا ہتھیار بنانے کی کوشش کررہا ہے ۔اپوزیشن کے کئی نیتاو¿ں کا خیال ہے کہ اگر اپوزیشن نے اسے ٹھیک سے جنتا کے سامنے رکھا تو یہ گیم چینجر ثابت ہو سکتا ہے ۔اپوزیشن پارٹی کانگریس کا الزما ہے کہ وہ پہلے سے ہی کہہ رہی ہے کہ سرکار جانچ ایجنسیوں کا ڈر دکھا کر چندرہ وصول رہی ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ ایسی کئی کمپنیاں جن کو لیکر کہا جا رہا ہے کہ ان کی طرف سے دیا جانے والا چندےے کی وجہ جانچ ایجنسیوں کے چھاپے کا ڈر ہے ۔اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے چناو¿ کمیشن کو بانڈ خریداروں کی فہرست سونپ دی ہے ۔اس میں کئی اہم معلومات سامنے آئی ہیں ۔سب سے زیادہ بانڈ خریدنے والوں میں کئی ایسی کمپنیاں شامل ہیں کہ ان کے خلاف ای ڈی اور انکم ٹیکس محکمہ کی کاروائی ہو چکی ہے ۔دلچسپ یہ ہے کہ یہ کاروائیاں بانڈ خریدنے کے وقت آس پاس ہوئی ہیں ۔فیوچر گیمنگ ،ویدانتا لمیٹڈ اور میدھا انجینئرنگ جیسی کمپنیاں سب سے زیادہ بانڈ خریدنے والوں میں شامل ہیں ۔لیکن ان کمپنیوں کی طرف سے یہ خریداری ہوئی ہے ۔اور انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی کار

ہریانہ میں قیادت کی تبدیلی !

لوک سبھا چناو¿ سے عین پہلے ہریانہ میں بھاجپا اور جن نائک جنتا پارٹی کا اتحاد ٹوٹنا ان چونکا دینے والے غیر متوقع فیصلوں کی کڑی میں نیا باب ہے جو پچھلے کافی عرصے سے بھاجپا کی مرکزی لیڈرشپ کا طریقہ کار بن گیا ہے ۔چاہے راجستھان ہو ،بہار ہو یا مدھیہ پردیش ، مختلف ریاستوں میں اپوزیشن پارٹیوں کے نیتا جس طرح بھاجپا کے تئیں راغب ہو رہے ہیں وہ بھاجپا کی چناوی تیاری اور سنجیدگی کو دکھاتا ہے ۔تازہ واقعہ ہریانہ کا ہے ۔ہریانہ کی سیاست میں منگل کے دن کی شروعات بھاجپا و جن نائک پارٹی اتحاد میںدرار اور وزیراعلیٰ منوہر لال کھٹرکے استعفیٰ کے خبر کے ساتھ ہوئی ۔دوپہر تک کھٹر باہر ہو گئے ۔ریاست بھاجپا صدر و کروکشیتر سے ایم پی کو نیا وزیراعلیٰ اعلان کر دیا گیا ۔اس سے ایک دن پہلے ہی نریندر مودی نے کھٹر کی جم کر تعریف کی تھی ۔اس کے باوجود بھاجپا لیڈر شپ نے انہیں کیوں بدلا یہ سوال بحث کا موضوع بناہوا ہے ۔اسمبلی پارٹی کی میٹنگ میں خود منوہر لال کھٹر نے اگلے وزیراعلیٰ کیلئے نائب سنگھ سینی کے نام کی تجویز رکھی ۔ہریانہ میں یہ واقعہ وزیراعظم نریندر مودی کے ذریعے گروگرام کے ایک پروگرام میں ہریانہ کی ترقی کیلئے کھٹر

چناو ¿ سے ٹھیک پہلے سی اے اے نافذ کرنے کا سوال!

شہریت ترمیم قانون (سی اے اے) لائے جانے کے قریب ۴ سال بعد پیر کے روز مرکزی وزارت داخلہ نے اسے نافذ کرنے کا اعلان کر دیا ۔جب یہ قانون بنایا گیا تھا تب اس کے خلاف کافی لمباپر امن احتجاج ہوا تھا ۔شاید اسے نوٹیفائی کرنے میں اتنی دیری کے بعد لانے کے پیچھے ایک دلیل یہ ہو سکتی ہے کہ سرکار چاہتی تھی کہ دوبارہ اس مسئلے پر دیش میں اس طرح کے حالات نہ بنیں جیسے چار سال پہلے بنے تھے ۔مرکزی سرکار کے اس فیصلے پر پورے دیش سے ملے جلے رد عمل آرہے ہیں ۔لیکن سب سے تلخ رد عمل مغربی بنگال اور آسام سے آیا ہے ۔جب 2019 میں قانون بنا تھا اس وقت بھی دو نوں ہی ریاستوں میں اس کے خلاف مظاہرے ہوئے تھے ۔مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے تلخ رد عمل ظاہرکرتے ہوئے کہا ہے کہ سی اے اے بنگال میں دوبارہ تقسیم اور دیش سے بنگالیوں کو نکالنے کا کھیل ہے ۔ترنمول کانگریس کے علاوہ لیفٹ پارٹیوں نے بھی اسے چناوی لالی پوپ قرار دیا ہے ۔ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ اگر شہریت قانون کے ذریعے کسی کی شہریت جاتی ہے تو میں اس کی سخت مخالفت کروں گی ۔اور سرکار کسی بھی قیمت پر ایسا نہیں ہونے دے گی ۔ممتا نے کہا یہ بچوں کا کھیل نہیں ہے ۔ان کا سوال

تو اس لئے 400 پار کا نعرہ !

بھاجپا نیتا آئے دن 400 پار کا نعرہ دیتے ہیں ۔ا س نعرے کے پیچھے اصل مقصد کیا ہے اس کے پیچھے قیاس آرائیاں کی جاتی ہیں ۔اب ایک بھاجپا کے ہی ایم پی نے اس کے پیچھے کی حکمت عملی کا انکشاف کر دیا ہے ۔بھاجپا ایم پی اننت کمار ہیگڑے نے اتوار کو کہا کہ تمہید سے سیکولرزم لفظ کو ہٹانے کیلئے بھاجپا آئین میں ترمیم کرے گی ۔انہوں نے لوگوں سے لوک سبھامیں بھاجپا کو دو تہائی اکثریت دینے کی اپیل کی ہے تاکہ دیش کے آئین میں ترمیم کی جا سکے ۔ہیگڑے نے کہا سال بھر پہلے اسی طرح کا بیان دیا تھا ۔اب بھاجپا کو آئین میں ترمیم کرنے کیلئے کانگریس کے ذریعے اس میں جوڑی گئی غیر ضروری چیزوں کو ہٹانے کیلئے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہوگی ۔انہوں نے یہاں ایک ریلی میں کہا کہ بھاجپا اس کے لئے 20 سے زیادہ ریاستوں میں اقتدار مین آنا ہوگا ۔کرناٹک سے چھ بار لوک سبھا ممبر ہیگڑے نے کہا کہ اگر آئین میں ترمیم کرنا ہے تو کانگریس نے آئین میں غیر ضروری چیزوں کو زبردستی بھر کر خاص طور سے ایسی دفعات لاکر جن کامقصد ہندو سماج کو دبانا تھا آئین کو بنیادی طور پر توڑ مروڑ دیا گیا ہے یہ سب بدلنا ہے تو اس حال میں اکثری

ارون گوئل نے استعفیٰ کیوں دیا؟

لوک سبھا چناو¿ کا نوٹیفکیشن جاری ہونے میں اب کچھ دن ہی باقی رہ گئے ہیں لیکن اس سے پہلے الیکشن کمشنر ارون گوئل نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ۔وزارت قانون کے ذریعے جاری نوٹیفکیشن میں اس بات کی جانکاری دی گئی کہ صدر جمہوریہ نے الیکشن کمشنر کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے ۔یہ 9 مارچ سے نافذ العمل ہو گیا ہے ۔گوئل کی میعاد ۵دسمبر، 2027 تک تھی اور چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کے ریٹائر ہونے کے بعد وہ اگلے سال فروری میں ممکنہ طور پر چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ سنبھالتے اسی کے ساتھ چناو¿ کمیشن نے اس وقت صرف چیف الیکشن کمشنر ہی بچے ہیں ۔چناو¿ کمیشن میں 2 الیکشن کمشنر اور ایک چیف الیکشن کمشنر ہوتے ہیں ایک چناو¿ کمشنر کے عہدے کی میعاد سے پہلے ہی خالی تھا تو اب ارون گوئل کے جانے سے صرف چیف الیکشن کمشنر راجیو کما ر ہی بچے ہیں ۔فوری طور پر یہ پتہ نہیں چل پایا کہ گوئل نے استعفیٰ کیوں دیا ۔ان کا استعفیٰ ایسے وقت میں آیا ہے جب چناو¿ کمیشن چناوی تیاریوں کے جائزہ کیلئے دیش بھرمیں دورہ کررہا تھا اور کچھ دنوں میں لوک سبھا چناو¿ کا اعلان ہونے کی امید ہے ۔لوک سبھا کے چناو¿ کی تیاریوں کے سلسلے میں ارون گوئل نے