اشاعتیں

دسمبر 21, 2014 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

آسام میں نہ رکتا دہشت گردانہ تشدد!

ہم نے دیکھا ہے کہ عام طور پر جب ہم دہشت گردی کی بات کرتے ہیں تو ہم ان جہادی گروپوں لشکر طیبہ،جیش محمد اور القاعدہ کے واقعات کا ذکر کرتے ہیں ان کے ذریعے آتنکی حملوں کی بات کرتے ہیں لیکن دیش کے اندر بھی ایسی کئی تنظیمیں ہیں جو دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں لیکن ان کا زیادہ ذکر نہیں ہوتا۔ ایسی ہی ایک تنظیم ہے الفا۔ آسام میں اشتعال انگیزی اور حملوں کا سلسلہ تھوڑے بہت اتار چڑھاؤ کے ساتھ کئی دہائیوں سے جاری ہے۔ 2014 ء کے جاتے جاتے دہشت گردوں نے آسام کے سونی پور اور کوکرا جھار اضلاع میں بھیانک قتل عام کرکے اپنی خونی حرکتوں کو درج کرادیا ہے۔ بوڈو دہشت گردوں نے دور دراز کے آدی واسی دیہات کو نشانہ بنایا ہے۔ مارے گئے لوگوں میں کافی بچے اور عورتیں ہیں۔ غصے میں بھرے آدی واسیوں نے پانچ بوڈو خاندانوں پر بدلہ لینے کیلئے حملہ کردیا۔ اس قتل عام میں 50 سے زیادہ لوگ مارے گئے ہیں اور20 گھر جلا ڈالے۔ اس قتل عام کے پیچھے بوڈو دہشت گردوں کی تنظیم نیشنل ڈیموکریٹک فرنٹ آف بوڈو لینڈ ہے جسے ہم مخفف میں این ڈی ایف کے نام سے جانتے ہیں، کا ہاتھ ہے۔ یہ قتل عام بتاتا ہے کہ بھارت کے دور دراز سرحدی علاقوں میں مق

درجہ حرارت صفر تک گرا کہرے سے تھم گئی زندگی!

راجدھانی دہلی میں سردی نے سارے ریکارڈ توڑ دئے ہیں۔ پیر کے روز نہ صرف کم از کم درجہ حرارت پچھلے پانچ برسوں کے سب سے نچلے سطح پر پہنچ گیا بلکہ راجدھانی میں سب سے ٹھنڈے دن کی شروعات ہوگئی۔راجدھانی میں پیر کو شملہ کے مقابلے سب سے زیادہ سردی تھی۔ دہلی میں درجہ حرارت4.2 ڈگری تک پہنچ گیا تھا جبکہ شملہ میں6.2 رہا۔ کبھی کسی نے سوچا نہ تھا کہ پہاڑوں سے زیادہ میدانی علاقوں میں سردی پڑے گی۔ گھنے کہرے سے دہلی میں ٹریفک ٹھپ ہوا۔ اندرا گاندھی انٹر نیشنل ایئرپورٹ سے قریب20 پروازیں روانہ نہ ہوسکیں اور50 ٹرینیں 12-18 گھنٹے تک لیٹ ہوئیں۔ جموں و کشمیر، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ کے بالائی علاقوں میں مسلسل برفباری جاری ہے۔ پہلگام میں درجہ حرارت-3.6 ڈگری سیلسیس پر ہے۔ہمالیہ کے کالپا میں درجہ حرارت -0.1 ڈگری سیلسیس پر رہا۔ اترپردیش میں 24 گھنٹے کے اندر21 لوگوں کی جانیں سردی سے گئیں۔ بنارس ،میرٹھ، الہ آباد، گورکھپور میں رات کا درجہ حرارت صفر تک پہنچ گیا ہے۔ پرتاپ گڑھ ضلع میں سب سے زیادہ کم درجہ حرارت2.2 ڈگری سیلسیس تک ریکارڈ کیا گیا۔ راجدھانی میں پڑ رہی کڑاکے کی سردی نے بدھوار کو اپنا پچھلا ریکارڈ توڑدیا ہے۔ م

بھارت کے سب سے کرشمائی لیڈر اٹل بہاری واجپئی!

شری اٹل بہاری واجپئی صاحب کو بھارت رتن دئے جانے سے جتنی خوشی ہمیں ہورہی ہے اس کو ہم لفظوں میں بیان نہیں کرسکتے۔ اٹل جی ہمارے ہمیشہ قریب رہے ہیں۔ سبھی کو معلوم ہے کہ شری اٹل بہاری واجپئی دینک ویرارجن کے مدیر بھی رہ چکے ہیں۔ اٹل جی کی سب سے بڑی خوبی یہ رہی کہ وہ انسانی ہمدردی کی علامت ہیں کیونکہ وہ ایک عمدہ ہندی شاعر بھی ہیں۔ سیاستدانوں کی خوبیوں اور خامیوں سے آراستہ شخصیت ہیں۔ انہوں نے کبھی بھی کسی بھی پارٹی سے شخصی طور پر مخالفت نہیں کی اور مخالفت کرنے کا بھی ان کا اپنا انداز ہے۔ مجھے یاد ہے کہ ایک مرتبہ میں نے ایک تلخ آرٹیکل لکھاتھا جس کا عنوان تھا ’’دیش کوا ٹل جی چلا رہے ہیں یا برجیش مشرا؟‘‘ اٹل جی نے فوراً مجھے فون کیا اور کہا ایڈیٹرصاحب دیش کون چلارہا ہے؟ اور پھر مسکرادئے۔ یہ تھا ان کا احتجاج کرنے کاطریقہ۔ میری نظر میں اٹل جی بھارت کے سب سے اچھے وزرائے اعظم میں سے ایک تھے۔ پوکھرن 2- ایٹمی تجربہ جب ہونا تھا تو امریکہ سمیت کچھ ملکوں نے اس کی جم کر مخالفت کی تھی۔ مگر انہوں نے ان کی مخالفت کی پرواہ نہ کرنیوکلیائی تجربہ کرڈالا۔ جب نیوکلیائی تجربہ ہوگیا تو امریکہ کی رہنمائی میں اس کے

ڈیرے کے’’ میسنجر آف گاڈ‘‘ فلم پر چھڑا تنازعہ!

ہریانہ کے سرسہ کے متنازعہ ڈیرہ سچا سودا کے پیشوا گورمیت رام رحیم سنگھ ایک بار پھر تنازعات میں گھر گئے ہیں۔اگلے ماہ ریلیز ہونے والی ان پر بنی فلم پر بہت سی سکھ انجمنوں نے پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔ 16 جنوری2015ء کو ریلیز ہونے والی ’’میسنجر آف گاڈ‘‘ کو لیکر سکھوں کی کچھ جتھے بندھیوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس فلم کو پنجاب میں نہیں چلنے دیں گے۔ آل انڈیا سکھ اسٹوڈینٹ فیڈریشن کے پردھان کرنیل سنگھ پیر محمد نے امرتسر میں پریس کانفرنس کرکے پوچھا کہ فلم بنانے کیلئے بابے نے کہاں سے پیسہ لیا۔ اس کے علاوہ اکالی دل امرتسر کے پردھان سمرجیت سنگھ مان نے کہا کہ سینسر بورڈ اس فلم کو دیش بھر میں پابندی عائد کرے کیونکہ اس میں گوروبانی کو ٹھیس پہنچائی گئی ہے۔رام رحیم سکھوں کو بدنام کررہے ہیں۔ مان نے کہا اس کے پیچھے آر ایس ایس بھی ہے کیونکہ وزیراعظم نریندر مودی خود ان کے ڈیرے پر آئے تھے۔ حالانکہ دمدمی ٹکسال کے چیف ہرنام سنگھ گھوما نے کچھ کہنے سے منع کردیا۔ سرسہ ڈیرہ کے چیف سنت گورمیت رام رحیم پر بنی فلم میں سنت نے ہیرو کا رول خود نبھایا ہے۔ 60 دن میں بنی اس فلم میں گانے بھی رام رحیم نے ہی گائے ہیں۔سنت نے اپن

جھارکھنڈ اور جموں و کشمیر کے چناؤ نتائج کیا اشارہ دیتے ہیں؟

جموں وکشمیر اور جھارکھنڈ اسمبلی چناؤ میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے وزیراعظم نریندر مودی کی مقبولیت کے رتھ پر سوار ہوکر اب تک کی سب سے شاندار پرفارمینس کا مظاہرہ کیا ہے۔ جموں و کشمیر کی تاریخ میں پہلی بار بی جے پی نہ صرف دوسری سب سے بڑی پارٹی کے طور پر سامنے آئی ہے بلکہ ووٹ شرح کے لحاظ سے بھی سب سے بڑی پارٹی بنی ہے۔ اس چناؤ میں اسے 23 فیصدی ووٹ ملے جبکہ پچھلی بار پارٹی نے 11 سیٹیں جیتی تھیں جو اس بار دوگنا سے بھی زیادہ ہیں۔ پارٹی کے لئے مشن44 بھلے ہی نمبروں میں پورا نہیں ہوپایا لیکن جموں و کشمیر میں پارٹی کا ابھرنا یقینی طور سے یہاں کی سیاست میں ایک نیاموڑ مانا جارہا ہے۔ حالانکہ کشمیر وادی میں بی جے پی کھاتہ نہیں کھول پائی لیکن اپنی موجودگی درج کرانے میں کامیابی ضرور ملی۔ پارٹی دو فیصدی ووٹ لیکر باقی بھارت اور پاکستان حمایتی علیحدگی پسندوں کو ایک پیغام دینے میں ضرور کامیاب رہی۔ علیحدگی پسندوں کے بائیکاٹ کی اپیل تبدیلی مذہب جیسے اشو نے پارٹی کی ووٹنگ پر اثر ڈالا ہے۔ دوسری طرف جھارکھنڈ کی بات کریں تو اس ریاست میں بی جے پی کی اگلی سرکار بننے جارہی ہے۔ ریاست کے قیام کے ڈیڑھ دہائی بعد پہلی با

ڈرگس ریکٹ میں مجیٹھیا کو سمن!

پنجاب میں ڈرگ ریکٹ زوروں سے پھل پھول رہا ہے۔وقتاً فوقتاً یہ تشویشناک خبریں آتی رہتی ہیں کہ پنجاب میں منشیات کا استعمال مسلسل بڑھتا جارہا ہے۔ پنجاب کے ایک کیبنٹ وزیر وکرم سنگھ مجیٹھیا کو ڈرگ دھندے سے جڑی منی لانڈرنگ کے معاملے میں جانچ کے لئے سمن جاری کیا گیا ہے۔ انفورسٹمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے پنجاب کے وزیر محصول مجیٹھیا کو ڈرگس اسمگلروں کے گوروہ کے لئے 6 ہزار کروڑ روپے کی مبینہ منی لانڈرنگ گھوٹالے میں 26 دسمبر کو پیش ہونے کے لئے سمن جاری کیا گیا ہے۔ بتادیں کہ مجیٹھیا بادل خاندان کے قریبی رشتے دار ہیں اورنائب وزیر اعلی سکھبیر سنگھ بادل کے سالے اور مرکزی وزیر مملکت ہرسمرت کے بھائی ہیں۔ مرکزی وزارت مالیات کے ماتحت مالیاتی جانچ ایجنسی انفورسٹمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بین الاقوامی منشیات اسمگلنگ میں شامل لوگوں سے پوچھ تاچھ کی جس کو بے نقاب تارکین وطن ہندوستانی انوپ کہلو کی مدد سے مارچ2013ء میں فتح گڑھ صاحب تھانے میں کیا گیا۔اس کے بعد ہوئی جانچ میں پچھلے سال نومبر میں مبینہ سرغنہ جگدیش سنگھ بھولا کی گرفتاری ہوئی جو پنجاب پولیس کے معطل ڈی ایس پی ہیں۔ پولیس کو بیان دیا کہ پورا ڈرگ ریکٹ مجیٹھیا کی نگران

ان ٹریفک جام کی وجہ سے وقت اور ایندھن کی بڑھتی بربادی!

دہلی میں ٹریفک جانچ کا مسئلہ دن بدن سنگین ہوتا جارہا ہے۔ کئی چوراہوں خاص کر آئی ٹی او چوراہے پر تو لال بتی 10 سے15 منٹ تک رہتی ہے۔ کبھی کبھی اس سے بھی زیادہ وقت کیلئے بنی رہتی ہے۔ کہیں بھی وقت پر پہنچنے کیلئے بہت پہلے سے نکلنا پڑتا ہے تاکہ وقت پر پہنچیں۔ راجدھانی کی سڑکوں پر ٹریفک جام کے مسئلے سے نہ صرف وقت اور ایندھن کی بربادی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے بلکہ دھوئیں سے آلودگی بھی بڑھ رہی ہے۔ آئی ٹی آئی دہلی کی ایک ریسرچ میں پتہ چلا ہے کہ ٹریفک جانچ میں پھنسنے کی وجہ سے گاڑیوں کا تقریباً دو سے پانچ لاکھ لیٹر ڈیزل ۔پیٹرول ہر روز برباد ہورہا ہے۔ آئی ٹی آئی کے ٹرانسپورٹیشن اینڈ انجیری پریوینشن پروگرام (ڈرپ) کے تحت کئی گئی اس ریسرچ میں چونکانے والی بات سامنے آئی ہے۔ سائنس، تکنیکی اور میڈیکل لائن والے جریدے ایل ایس ویئر میں شائع ریسرچ میں سامنے آیا کہ جام کے سبب گاڑی اپنے سفر کا24 فیصد وقت 4 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہی چل پاتے ہیں۔ یہ بھی پایا گیا ہے کہ راجدھانی کی سڑکوں پر ہر وقت تقریباً 10 لاکھ گاڑیاں دوڑتی رہتی ہیں۔ ان میں بس، کار کے علاوہ ٹووہیلر اور آٹو رکشا وغیرہ بھی شامل ہیں۔ خیا

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

ہندوتو اور دھرم پریورتن، گھر واپسی سمیت تمام معاملوں پر بھارتیہ جنتا پارٹی اور آر ایس ایس پریوار سے جڑے لیڈروں کے متنازعہ بیانات سے وزیر اعظم نریندر مودی کافی دکھی ہیں۔انہوں نے سنگھ اور پارٹی کے سینئر لیڈروں کو اشارہ دے دیا اگر یہی حالات بنے رہتے ہیں تو وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیں گے۔ انہوں نے سنگھ کے لیڈروں سے کہا کہ مجھے عہدے کا لالچ نہیں ہے ۔ ہندی فلم کی یہ مشہور لائنیں ’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا، میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘مودی حکومت پر یہ سطور بالکل کھری بیٹھتی ہیں۔ مودی سرکار کو مرکز میں آئے ابھی 7 مہینے بھی نہیں گزرے لیکن اس وقت جتنی تنقید آر ایس ایس اور اس سے وابستہ تنظیموں نے کی ہے اتنا تو خود اپوزیشن پارٹیاں بھی نہیں کرپائیں۔ اور تو اور حکومت کی کرکری یا کہیں اپوزیشن کو مودی سرکار پر حملہ کرنے کا اشو مل گیا ہے۔ بھاجپا کے پاور ہاؤس مانے جانے والے آر ایس ایس کے لوگ یہ اشو دستیاب کرا رہے ہیں ۔ عموماً کسی بھی حکومت کا پہلا سال ہنی مون پیریڈ کہا جاتا ہے کیونکہ اس میعاد میں خود اپوزیشن بھی حکمراں پارٹی کی پالیسیوں اور ان کے ذریعے کی جانے والی

جہادی آتنکی تنظیموں نے عورتوں و بچوں پر قہر ڈھایا!

آج کل پوری دنیا میں دہشت گردی سے متعلق خبریں پڑھ کر دل دہل جاتا ہے۔ بچے ،عورتیں بھی اب ان دہشت گرد تنظیموں کے نشانے پر آچکی ہیں۔ آئے دن عورتوں پر دہشت گردوں کے قہر سے متعلق خبریں پڑھنے کو ملتی رہتی ہیں۔ شام اور عراق میں دہشت کا سامراج قائم کرنے کی چاہ رکھنے والے بربریت والی دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ نے مبینہ طور سے عراق کے فالوجا شہر میں 150 لڑکیوں اور عورتوں کو صرف اس لئے موت کی نیند سلا دیا کہ انہوں نے ایک دہشت گردی تنظیم کے جہادیوں سے نکاح کرنے سے منع کردیا تھا۔ ’ڈیلی میل‘ اخبار میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق عراق کے انسانی حقوق وزارت نے ایک پریس ریلیز میں خبردی ہے کہ ابو انس البی نامی اس تنظیم کے خونخوار قاتلوں نے الانور صوبے میں تشدد کا یہ ننگا ناچ کیا ہے۔ابو انس نے ان عورتوں کو جہادیوں سے پہلے نکاح کرنے کو کہا لیکن ان عورتوں نے جب نکاح کرنے سے انکارکردیا تو ان سب کو لائن میں لگا کر ان کو قتل کردیا۔مری عورتوں میں زیادہ تر ذرادی قبیلے کی تھیں۔ کئی عورتیں حاملہ بھی تھیں۔ عورتوں پر آئی ایس کا یہ ظلم کچھ نیا نہیں ہے اس کے لئے عورتیں محض ایک شے کی طرح ہیں جنہیں وقت کے ساتھ استعمال ک

50 سالہ علیحدگی پسندی ختم امریکہ اور کیوبا میں معاہدہ!

کمیونسٹ کیوبا کے تئیں 50 سال سے زائد علیحدگی کو ختم کرنے کیلئے سیاسی رشتے بحال کرنے کی سمت میں امریکہ کے صدر براک اوبامہ نے ہمت افزاء اور تاریخی اور حیرت انگریز ختم اٹھاکر نئی تاریخ رقم کردی ہے۔ اسے تمام عالمی برادری نے ایک تاریخی پل قرار دیا ہے۔ یہ معاہدہ اور دونوں ملکوں کے قیدیوں کی رہائی کا اعلان کینیڈا اور ویٹکن میں ایک سال سے زائد خفیہ بات چیت کے چلتے ممکن ہو سکا ہے، جس میں پوپ بھی شامل تھے۔ کیوبا اور امریکہ کے درمیان رشتوں کی بحالی کی ایک تاریخی خبر دنیا کو بھلے ہی اچانک محسوس ہوئی ہو لیکن پردے کے پیچھے سے اس کی طویل کوششیں کافی عرصے سے جاری تھیں۔ تقریباً53 سال سے ایک دوسرے کے حریف رہے دونوں ملکوں کے رشتے خوشگوار کرنا حقیقت میں اتنا آسان نہیں تھا۔ اس کے پیچھے بڑا کردار دونوں ملکوں کے صدور پوپ فرانسس اور جاسوسوں کی رہی ہے۔ رشتوں کو بہتر کرنے کی کوشش صدر براک اوبامہ نے اقتدار سنبھالنے کے بعد شروع کردی تھی۔ تب انہوں نے امریکہ میں مقیم کیوبیائی نژاد لوگوں کو اپنے رشتے داروں سے ملنے اور انہیں پیسہ بھیجنے پر لگی پابندی میں نرمی دینے کا اعلان کیا تھا۔ حالانکہ اس میں تیزی آئی اور ایک

آڈیٹوریم میں تو بچوں کو مار ڈالا ہے، اگلا فرمان کیا ہے؟

کبھی کبھی الفاظ واقعی بے معنی ہوجاتے ہیں۔ ہم خوف کے سائے میں خاموشی سے اپنی بے بسی کو محسوس کرتے رہتے ہیں اور ہمارے اندر جو جذبات مشتعل ہورہے ہوتے ہیں ان کو کنٹرول کرنے کیلئے ہمیں معقول الفاظ نہیں ملتے۔ اور پھر ہم ہمدردی کے الفاظ کوسود سمجھتے ہوئے خاموش ہوجاتے ہیں۔ ان وحشی طالبان نے پیشار کے معصوم بچوں پر حملہ کرکے ہمیں ایک ایسے ہی موڑ پر لا کھڑا کیا ہے۔ پیشاور کے آرمی اسکول میں حملے کا منصوبہ ملا فضل اللہ سمیت طالبان کے سینئر 16 دہشت گردوں نے دسمبر کے شروع میں افغانستان میں ہوئے ایک اجلاس میں بنایاتھا۔ یہ اطلاع پاکستان کے حکام نے جمعرات کودی ہے۔ پاک حکا م کا کہنا ہے ابتدائی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ طالبان چیف ملا فضل اللہ اور طالبان کمانڈر سعید حافظ دولت سمیت کئی دیگر لوگوں نے اس منصوبے کو بنایا۔ ان کا کہنا ہے خیبر ضلع میں سرگرم لشکر اسلام کا چیف منگیل باغ میں بھی اس سازش کا ذمہ دار تھا۔ 7 دہشت گردوں کو پیشاور کے پاس خیبر علاقے میں ٹریننگ دی گئی تھی۔ دہشت گردوں کے آقا اس وقت افغانستان میں تھے اور حملے کے دوران دہشت گردوں کے خلاف رابطہ بنائے ہوئے تھے۔ ہم نے آڈیٹوریم میں موجود سبھی بچو