اشاعتیں

فروری 9, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

دہلی چناو اور بہار کی سیاست !

دہلی اسمبلی چناو¿ میں بی جے پی کی جیت کے بعد وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی تقریر میں کانگریس کو پرجیوی پارٹی کہا ہے انہوں نے کہا بہار میں کانگریس ذات پات کا زہر پھیلا کر اپنی ساتھی آر جے ڈی کی پیٹرن زمین کو کھانے میں لگی ہے ۔کیوں کہ اس سال کے آخر میں بہار اسمبلی چناو¿ ہونے ہیں ۔اس لئے پی ایم مودی کی تقریر کا یہ جزءسرخیوں میں ہے ۔تجزیہ نگاروں کے مطابق دہلی اسمبلی چناو¿ کے نتیجوں کو بہار میں ہونے والے چناو¿ پر بھی اثر پڑے گا ان کا خیال ہے کہ دہلی کی طرح بہار میں بھی کانگریس اپنی کھوئی ہوئی زمین حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے اس لئے وہ بہار چناو¿ میں اپنی پوری طاقت کے ساتھ اترے گی ۔اگر ایسا کرتی ہے تو یہ ممکن ہے کہ وہ بہار میں اپنی موجودگی بڑھا سکے ۔ویسے بھی بہار میں ورکرو ں کی پرانی مانگ ہے کہ پارٹی اکیلے چناو¿ لڑے تو پاڑٹی کو دور رس سیاست میں فائدہ ہو ۔دہلی چناو¿ کے نتیجوں نے آنے والے بہار اسمبلی چناو¿ میں پارٹیوں کی پوزیشن کو لیکر قیاس آرائیاں شرو ع کر دی ہیں۔واقف کاروں کی مانیں تو دونوں ہی اتحاد این ڈی اے اور انڈیا اتحاد کی پارٹیوں میں شیٹ شیئرنگ کو لے کر نئے تجزیہ بنیں گے ۔بی جے پ...

ٹرمپ کے چھ فیصلوں پر لگی روک!

20جنوری 2024 کو جب سے ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاو¿س میں واپسی کی ہے انہوں نے اپنے تبدیلی والے ایجنڈے کو طوفانی رفتار سے آگے بڑھایا ہے ۔امریکی سرکارکے سربراہ کے طور پر انہوں نے پہلے ہی دن جوبائیڈن کے بنائے قواعد کو 78 فرمانی احکامات کے ذریعے ختم کر دیا تب سے انہوں نے اپنے ایجنڈے کو لاگو کرنے کے لئے جن درجنوں احکامات کو جاری کیا ہے اگر وہ لاگو ہوتے ہیں تو امریکہ میں ایگزیکٹو کے کام کے طریقہ اور شکل کو نہیں بدلیں گے ۔بلکہ سرکارکے دیگر محکموں کے اختیارات پر بھی اثر پڑے گا ۔ان کے کچھ اقدام کا اثر کچھ آئینی حقوق پر بھی پڑے گا حالانکہ فی الحال ان کے احکامات کو ان کے حامی بڑے جوش سے لے رہے ہیں ۔ٹرمپ کے ان قدموں سے امریکہ میں لاکھوں سرکاری ملازم فکر مند ہیں جنہیں اپنی نوکری جانے کا ڈر ستا رہا ہے ۔اس کے علاوہ ہزاروں کمپنیاں ،غیر رضاکار تنظیمیں کافی الجھن میں ہیں ۔جو فنڈ یا ٹھیکے یا امداد مل رہی تھی وہ جاری رہے گی یا نہیں ؟ ٹرمپ کے ان احکامات میں سے کئی کو عدالت میں چیلنج کر دیا گیا ہے ۔کچھ احکامات کو دیش کے الگ الگ حصوں میں عدالتوں نے معطل کر دیا ہے جس میں ٹرمپ انتظامیہ میں مایوسی پیدا کر دی ہے۔امری...

کانگریس نے ہار کر بھی حساب چکتا کر لیا!

دہلی اسمبلی چناﺅ میں کانگریس ہار کر بھی جیت گئی ۔ان چناﺅ میں بھلے ہی کانگریس پارٹی کو ایک سیٹ نہ ملی ہو لیکن اس نے عام آدمی پارٹی کی ہار کو یقینی بنانے میں بڑا قردار نبھایا بھلے ہی کانگریس پارٹی کو ہار کا سامنا کرنا پڑ اہے۔لیکن قومی سیاست میں وہ اپنی راہ کے بڑے کانٹے نکالنے میں کامیاب رہی ہے ۔یہ وجہ ہے کے عام آدمی پارٹی کا جنم کانگریس کی مخالفت کے ساتھ شروع ہوا اور آہستہ آہستہ اس نے دیش کے کئی حصوں میں کانگریس کے مینڈیٹ میں پکڑ بنانے کا کام کیا جہاں پہلے اس نے دہلی کے اقتدار سے کانگریس کو بے دخل کیا اور اس کے بعد کانگریس کے دوسرے گڑھ مانے جانے والی ریاست پنجاب میں بھی اسے حاشیہ پر کھڑا کر دیا ۔دونوں ریاستوں میں کانگریس کو بے دخل کرنے کے علاوہ عام آدمی پارٹی نے گجرات،اترانچل،گوا،ہریانہ،راجستھان اور مدھیہ پردیش کے چناﺅ میں بھی کانگریس کو بڑی چوٹ دی ۔دہلی اسمبلی چناﺅ کے نتائج صاف دکھاتے ہیں کے کانگریس نے جو ووٹ لئے اسی وجہ سے عآپ پارٹی کم سے کم 15-17 سیٹوں پر ہار گئی ۔ہار جیت میں ووٹوں کا فرق ہے ۔اس سے زیادہ ووٹ کانگریس امیدواروں کو ملے۔آج اگر کیجریوال اقتدار سے باہر ہیں تو اس کے پیچھے ان...

ملکی پور میں بی جے پی کی جیت!

اترپردیش ضمنی چناﺅ میں بی جے پی کو ملی جیت کے کئی بیغام ہیں۔پہلی بات تو یہ ہے کے یہاں پسماندہ برادریوں کے زیادہ تر ووٹروں نے بی جے پی کو ووٹ دیا ۔اس سیٹ پر بی جے پی کے چندر بھان پاسوان نے 61710 ووٹ کے فرق سے اپنے قریبی حریف سپا کے اجیت پرساد کو ہرایا ۔چندر بھان کو 146397 ووٹ ملے جبکہ سپا کے امیدوار کو 84000 سے زیادہ ووٹ ملے۔روایتی طور پر ایسا مانا جاتا ہے کے مسلم ووٹروں کا جھکاﺅ سپا کی طرف رہتا ہے لیکن اس ضمنی چناﺅ میں سپا کو لوک سبھا چناﺅ کی طرح مسلم ووٹروں کا ساتھ نہیں ملا ۔سپا کے لئے کیمپین کرنے والے ایودھیا کے سابق ممبر اسمبلی پون پانڈے بھی پارٹی کے لئے زیادہ کارگر ثابت نہیں ہوئے مانا جاتا ہے پانڈے کا براہمن برادری میں اچھی پکڑ ہے ۔2024 کے لوک سبھا چناﺅ میں سپا کے پی ڈی اے کا فیض آباد لوک سبھا کا حلقہ میں جو جادو چلا تھا وہ ملکی پور ضمنی چناﺅ میں نہیں چل سکا۔اگر برادری کے اعداد شمار کی بات کریں تو ملکی پور اسمبلی حلقہ میں کل ووٹروں میں سے 30 فیصد دلت فرقہ کے لوگ ہیں ۔وہیں یادو مسلم برادری کے لوگ تریباً برابر ہیں ۔اس کے علاوہ براہم ٹھاکر بسیا سمیت اوچی برادری کے لوگوں کی تعداد اچھی ...

ڈنکی روٹ کے ٹریول ایجنٹوں پر کارروائی !

یہ اچھی خبر ہے کے غیر مجاز طریقہ سے امریکہ جانے والے ہندوستانیوں کی جلاوطنی کے بعد اس کے لئے قصور وار مانے جا رہے ٹریول اجنٹوں پر کارروائی شروع ہو گئی ہے ۔ڈی جی پی پنجاب گورو یادوسے دیگر سینئر افسروں کی چاررکنی کمیٹی بنائی ہے جو غیر مجاز رہائشی یا اسمگلنگ سے جڑے مختلف مسلوں کی جانچ کریں گی ۔امرت سر پولس نے اس معاملے میں پہلا کیس ٹرلول ایجنٹ سرنام سنگھ پر کیس درج کیا ہے وہیں کرنال میں بھی امریکہ سے جلاوطن کئے گئے متاثرین نے ایجنٹوں کے خلاف پولس میں کیس درج کرائے ہیں جعلسازی کے معاملے میں 7 سال کی قید ہے اور 10 سے 20 لاکھ روپے اور زمین و دفتر سیل کیا جا سکتا ہے ۔اس درمیان ای ڈی نے انکشاف کیا ہے کے پچھلے تین برسوں میں تقریباً4200 ہندوستانیوں کے غیر مجاز طریقہ سے امریکہ پہنچنے کی جانچ چل رہی ہے ای ڈی نے پنجاب اور گجرات میں سرگرم ایجنٹوں کے نیٹورل کو بے نقاب کر دیا ہے جو غیر قانونی طریقوں سے ہندوستانیوں کو مختلف راستوں سے امریکہ بھیجنے کا کام کر رہے تھے ۔ان ایجنٹوں نے ناجائز طارقین وطن کے لئے تعلیم کے نام پر ایک بڑا جال بجھایا ہوا ہے اس کے تحت امریکہ جانے کے خواہش مند ہندوستانی شہرویوں کو پ...

کیجریوال کودہلی والوں نے دل سے کیوں نکالا؟

دہلی اسمبلی چناﺅ 2025 میں نہ صرف عام آدمی پارٹی کو شرمناک ہار ملی بلکہ خود اروندکیجریوال بھی نئی دہلی سیٹ نہیں بچا پائے۔سابق نئے وزیر اعلیٰ منیش سسودیا بھی جنگپورہ سے ہار گئے ۔کیجریوال نے پچھلے سال ستمبر میں دہلی کے وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا شائد انہوںنے یہ بھی نہیں سوچا ہوگا کے یہ استعفیٰ کتنا مہنگا پڑے گا ۔جب کیجریوال پچھلے سال 21 مارچ کو جیل گئے تھے تبھی اپوزیشن پارٹیاں ان کے استعفیٰ کی مانگ کر رہی تھی اور طنز کس رہی تھیں کے دہلی سرکار تہاڑ جیل سے چل رہی ہے ۔دہلی شراب پالیسی (جسے بعد میں منسوخ کر دیا گیا تھا)میں مبینہ بے ظابطگی معاملے میں 6 مہینے جیل میں رہے تھے ۔انہوںنے استعفیٰ دیتے ہوئے کہا تھا کے میں نے جنتا کی عدالت میں جانے کا فیصلہ کیا ہے ۔جنتا ہی بتائے گی کے میں ایماندار ہوں یا نہیں اب دہلی کی جنتا نے فیصلہ سنا دیا ہے۔یہ فیصلہ کسی کے بے ایمان اور ایماندار ہونے سے زیادہ یہ ہے کے دہلی کے اگلے وزیراعلیٰ نہیں بلکہ بی جے پی سے کوئی ہوگا۔کیجریوال کی سیاست میں دستک کرپشن مخالف آندولن کے ذریعہ ہوئی تھی وہ اپنی پارٹی اور خود کے کٹر ایماندار ہونے کا دعویٰ کرتے رہے ہیں ایس...