اشاعتیں

جون 14, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

تاکہ پھر نہ لگے ایمرجنسی!

دیش میں ایمرجنسی تھونپنے کی برسی25 جون سے پہلے بھاجپا کے سینئر لیڈر اور اب مارگ درشک منڈل کے ممبر لال کرشن اڈوانی نے ایک انگریزی اخبار کو دئے گئے انٹرویو میں کہا کہ1975-77 میں ایمرجنسی عہد کے بعد کے برسوں میں میں نہیں سوچتا کہ ایسا کچھ بھی کیا گیا ہے جس سے میں پوری طرح با آور رہوں کہ شہری آزادی پھر سے معطل یا تباہ نہیں کی جائے گی۔ ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ظاہر ہے کوئی بھی اسے آسانی سے نہیں کرسکتا۔ ایسا پھر سے ہوسکتا ہے۔ بنیادی آزادی میں کٹوتی کردی جائے۔ ایک جرم کی شکل میں ایمرجنسی کو یاد کرتے ہوئے اڈوانی جی نے کہا کہ اندرا گاندھی نے اسے بڑھاوا دیاتھا۔2015 کے بھارت میں کافی سکیورٹی کوچ نہیں ہے۔ شری اڈوانی کے اس بیان کو اپوزیشن پارٹیوں نے نریندر مودی سرکار کے خلاف کی گئی رائے زنی کی شکل میں لے کر اس کا غلط مطلب نکالنے کی کوشش کی ہے۔ کانگریس کے ترجمان ٹام وڈریکن نے کہا کہ مودی عہد ایمرجنسی کا اشارہ دے رہا ہے۔ اڈوانی جی کو جو کہنا تھا وہ کہہ دیا۔ صاف ہے کہ وہ اس کس کی بات کررہے ہیں۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا اڈوانی جی صحیح کہہ رہے ہیں کہ ایمرجنسی سے انکار نہی

تھوک مہنگائی شرح گھٹی لیکن مہنگائی کم نہیں ہوئی

حالانکہ تھوک قیمتوں پر مبنی مہنگائی شرح مسلسل ساتویں مہینے صفر سے نیچے رہی لیکن بازار میں سبزیوں ،اناج کے دام کم نہیں ہوئے ہیں۔ مئی 2015 میں یہ صفر سے 2.34 فیصدی نیچے رہی لیکن جس طرح سے دالوں اورپیاز کی قیمتوں میں تیزی کا رخ بنا ہوا ہے وہ سرکار کے لئے تشویش کا موضوع ضرور ہونا چاہئے۔ اگر مودی سرکار کے عہد کی بات کریں تو مہنگائی کی شرح2014 (مئی) 6.18 فیصدی تھی۔ مہنگائی کم ہونے کی ایک وجہ پیٹرول و ڈیزل سمیت ایندھن اور برقی سیکٹر میں گراوٹ کے سبب آئی ہے۔ ماہرین کے مطابق آنے والے مہینوں میں تھوک مہنگائی مانسون پر منحصر کرے گی۔ محکمہ موسمیات نے اوسط سے12 فیصدی کم بارش کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ حالانکہ اس کی شروعات عام سے زیادہ ہوئی ہے۔ دالوں کی قیمتیں اور خوردہ مہنگائی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ تشویش کا موضوع یہ بھی ہے دال پیداوار والے علاقوں میں کم بارش کے آثار ہیں۔ ویسے بھی ان علاقوں میں سنچائی کی سہولیت کی کمی ہے۔ دیش میں پچھلے سال 184 لاکھ ٹن دال پیدا ہوئی تھی لیکن سالانہ کھپت210-220 لاکھ ٹن کی ہے۔ اس کمی کو دالوں کی درآمدات کرکے پورا کیا گیا۔ گذشتہ برس 34 لاکھ ٹن دال منگائی گئی۔ اس سال

مودی کے چہرے پر ہی بھاجپا لڑے گی بہار چناؤ!

بہار کے سیاسی مہا بھارت میں ایک دوسرے کو پچھاڑنے کے لئے سیاسی پارٹیوں میں دوڑلگی ہوئی ہے۔ اقتدار پانے کی اس دوڑ میں شامل سیاسی پارٹیوں نے اسمبلی چناؤ کی تاریخ کے اعلان سے پہلے ہی چناؤ مہم سے لیکر ووٹ مینجمنٹ پرپورا زور لگادیا ہے۔ ووٹوں کی گول بندی کے لئے سیا۹سی پارٹیوں نے اپنے اپنے لیڈروں کے چہرے کو آگے کردیا ہے۔ بہار کے چناوی موسم میں وزیر اعلی نتیش کمار ہائی ٹیک کمپین کا کوئی بھی ہتھیار چھوڑنا نہیں چاہتے۔ انہوں نے ’بڑھ چلا بہار‘ ابھیان کے ذریعے خود کو جنتا دل (یو) آر جے ڈی اتحاد کے لیڈر کی شکل میں تشہیر کرنا شروع کردیا ہے۔ جہاں تک بھارتیہ جنتا پارٹی کا سوال ہے وہ اپنے وزیر اعلی کے عہدے کے امیدوار کا نام اعلان نہیں کرے گی۔ امید یہی تھی کہ مہاراشٹر، ہریانہ چناؤ کی طرح بہار میں بھی کسی لیڈر کو سی ایم اِن ویٹنگ کی شکل میں پیش نہیں کرے گی۔ پارٹی وزیر اعظم نریندر مودی کی لیڈر شپ میں ہے اپنی چناؤ کمپین کو بنیاد بنائے گی۔ ریاست کے لئے پارٹی کے چناؤ انچارج اننت کمار نے اعلان کیا ہے بھاجپا نریندر مودی کی لیڈر شپ میں وکاس کے ایجنڈے کو پروپگنڈہ کرنے کے لئے تین مہینے بعد ہونے والے چناؤ میں ات

امتحان کے پروسس پر لگا داغ!

آخر کار سپریم کورٹ نے اے آئی پی ایم ٹی (آل انڈیا پریمیڈیکل ٹیسٹ) منسوخ کردیا ہے۔ ساتھ ہی سی بی ایس ای کو چار ہفتے میں دوبارہ امتحان لینے کو کہا ہے۔یعنی15 جولائی سے پہلے امتحان منعقد کرانا ہوگا۔ اس سے پہلے 3 مئی کو امتحان ہوا تھا اس میں دیش بھر سے 6.3 لاکھ طالبعلم بیٹھے تھے۔ امتحان میں گڑ بڑی کی پہلی شکایت ہریانہ کے روہتک سے آئی تھی۔ معاملہ کورٹ پہنچا تو 10 ریاستوں سے بھی اسی طرح کی شکایتیں آگئیں لیکن سی بی ایس سی انکار کرتی رہی ہے۔ روہتک پولیس نے جب کورٹ میں ثبوت پیش کرکے کہا کہ کم سے کم 44 طلبہ نے نقل کا فائدہ اٹھایا۔ اس پر سی بی ایس ای نے دلیل دی تھی کہ 44 طلبا کے سبب6.3 لاکھ طلبا کو دوبارہ ٹیسٹ دلوانا صحیح نہیں ہوگا لیکن سپریم کورٹ نے پیر کو فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اشو ٹیسٹ کی سنسیرٹی کا ہے جس پر شبہ اٹھ رہا ہے۔ اب دوبارہ ٹیسٹ منعقدکرانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا ہے۔ جسٹس آر کے اگروال اور جسٹس امیتابھ رائے کی لیو سیشن بنچ نے اے آئی پی ایم ٹی کو منسوخ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اس ٹیسٹ سے غلط طریقے سے کچھ طلبا کو فائدہ پہنچا ہے لہٰذا ٹیسٹ مشتبہ ہوگیا ہے۔ بنچ نے کہا کہ اگر اس

جگیندر معاملہ:کٹہرے میں کھڑی اکھلیش یادو حکومت

اترپردیش کے شاہجہاں پور میں جرنلسٹ جگیندر سنگھ کو جلانے کا واقعہ جتنا بے رحمانہ تھا جس سے آخر کار ان کی موت ہوگئی۔ اس واردات کے قریب 9-10 دن بعد بھی اہم ملزم ریاست کے وزیر رام مورتی ورما کے خلاف کارروائی ہونا تو دور کی بات ہے سماج وادی پارٹی نے صاف کیا کہ فی الحال ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔ اترپردیش کے سینئر کیبنٹ وزیر شیو پال یادو نے کہا جانچ پوری ہونے پر ہی کسی وزیر کو ہٹایا جاسکتا ہے اور یہ بھی کہا کہ آپ تو جانتے ہیں کہ جھوٹی رپورٹ درج کرائی جاتی ہے، الزام لگائے جاتے ہیں۔ جب تک جانچ پوری نہیں ہوگی تب تک کسی وزیر کو ہٹایا نہیں جائے گا۔ جگیندر سنگھ کے قتل کے معاملے میں وزیر سے اب تک پوچھ تاچھ نہیں کئے جانے کے پیش نظر منصفانہ جانچ کے امکان کو لیکر اٹھ رہے سوالات کے بارے میں پوچھے جانے پر یادو نے دعوی کیاکہ تفتیش جاری ہے جانچ بھی ہورہی ہے۔ یوپی کے گورنر رام نائک نے پچھلے ہفتے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ سے ملاقات کرکے ریاست کے حالات کے ساتھ جرنلسٹ جگیندسنگھ و جلائے جانے ے واقعے کی جانکاری دی۔ چاروں طرف سے دباؤ کے سبب بڑی مشکل سے اکھلیش سرکار نے ان پانچ

اور اب جانچ کے دائرے میں آئیں ڈبہ بند غذائی اجناس

میگی نوڈلس میں طے پیمانوں سے زیادہ مقدار پائے جانے کے بعد اب سبھی ڈبہ بند فوڈ پروڈکٹس کی کوالٹی کو لیکر سوال اٹھنے لگے ہیں۔فوڈ سیفٹی ریگولیٹر اتھارٹی آف انڈیا نے اسٹیٹ فوڈ کمشنروں سے کہا ہے کہ وہ بازار میں دستیاب سبھی ڈبہ بند چیزوں کی جانچ کریں۔ یہ حکم میگی کو لیکر پیدا ہوئے تنازعہ کے درمیان آیا ہے۔ دیش میں سینکڑوں ڈبہ بند غذائی اجناس بغیر رجسٹریشن کے ہی فروخت ہو رہی ہیں۔ ایسے میں ان پروڈکٹس کی جانچ ضروری ہوگئی ہے لیکن اس سے مطمئن نہیں ہوا جاسکتا۔ انڈین فوڈ محکمے کی جانب سے ریاستی حکومتوں کو ڈبہ بند اجناس کی جانچ کا حکم دے دیا گیا ہے۔ اس حکم کے تحت جس طرح یہ کہا گیا ہے ان غذائی پروڈکٹس کے نمونوں کی بھی جانچ ہو جو ایف ایس ایس اے آئی سے رجسٹرڈ نہیں ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ دیش میں ایسے بھی ڈبہ بند سامان بک رہے ہیں جن کی کوالٹی کی کہیں کوئی جانچ پرکھ نہیں ہورہی ہے۔حالانکہ ڈبہ بند فوڈ سے صحت پر پڑنے والے نا مناسب اثر کو لیکر پہلے کئی جائزے آئے ہیں۔ان کی کوالٹی پر سختی سے نظر رکھنے کی ضرورت کی نشاندہی کی گئی ہے لیکن تب اس معاملے میں کوئی سنجیدگی نہیں دکھائی دی تھی۔ رسوئی گھر میں روز تی

سشما کنٹروورسٹی: کانگریس بات کا بتنگڑ بنا رہی ہے

وزیر خارجہ سشما سوراج آئی پی ایل کے سابق کمشنر للت مودی کی مدد کے معاملے میں تنازعے میں زبردستی پھنسانے پر تلی کانگریس بات کا بتنگڑ بنا رہی ہے۔ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹورنامنٹ فنڈ میں غبن کے الزامات کے سلسلے میں للت مودی کے خلاف ہندوستان میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ سے ان کی تلاش کے لئے نوٹس جاری ہوا ہے۔للت مودی 2010ء سے ہی لندن میں رہ رہے ہیں۔ الزامات کے مطابق للت مودی کو پرتگال کے دورے کے لئے دستاویز فراہمی کیلئے برطانوی ایم پی اور ہائی کمشنر سے درخواست کی تھی۔ سشما نے ایتوار کو 14 مرتبہ ٹوئٹ کرکے صفائی دی۔ کہا کہ للت مودی کی اہلیہ کو کینسر تھا اور پرتگال میں آپریشن ہونا تھا۔ للت مودی کو آپریشن کے پیپرس پر دستخط کرنے تھے۔ میں نے انسانی بنیاد پر مدد کی اس میں غلط کیا ہے؟ آپریشن کے بعد ویسے بھی للت مودی لندن واپس آگئے تھے۔ میں نے برطانوی ہائی کمشنر سے صاف کہا تھا کہ وہ برطانیہ کے قواعد کے تحت ہی للت مودی کی مدد کریں۔کہا یہ بھی جارہا ہے کہ سشما کے شوہر سوراج کوشل اور بیٹی بنسری کوشل ملزم للت مودی کی وکیل ہیں۔ سشما پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اپنے بھتیجے جوتربھے کوشل کو برطانیہ کے لا ڈگری کو

موبائل میں کال ڈراپ ہونے اور کنکشن نہ ملنے کامسئلہ

پچھلے کچھ دنوں سے موبائل سروسز میں کچھ گڑ بڑی سی آگئی ہے۔ آپ کا موبائل کھلا ہو تب بھی آپ کا فون نہیں بجتا اور پھر میسج آجاتا ہے مس کال کا۔ آپ بات کررہے ہوتے ہیں اچانک رابطہ ٹوٹ جاتا ہے۔ یہ کال ڈراپ کا سلسلہ بڑھتا ہی جارہا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق دہلی میں 10 سے زیادہ علاقے موبائل نیٹور ک کے لئے مردہ زون بن گئے ہیں۔ ایسے علاقے ہیں جہاں پہنچنے پر نیٹ ورک غائب ہوجاتا ہے۔ فون یاتو کٹ جاتا ہے یا کنکشن ہی نہیں ملتا۔ ہر کمپنی کے ڈیڈ زون کے الگ الگ نیٹ ورک ہیں۔ 45 فیصد سے زیادہ یعنی ساڑھے چار کروڑ صارفین بھارتیہ ایئر ٹیل، ووڈا فون اور آئیڈیا سیلولر ا استعمال کرتے ہیں۔ 5700 سیل سائٹ ہیں بھارتیہ ایئر ٹیل کی دہلی میں، ووڈا فون کی5900 سائٹ ہیں۔ ٹاور اینڈ ڈھانچہ بند پرووائڈر ایسوسی ایشن کے ڈائریکٹر جنرل امنگ داس کے مطابق موجودہ وقت میں موبائل گراہکوں کی تعداد کو ذہن میں رکھتے ہوئے دیش میں فی الحال625000 موبائل ٹاور ہونے چاہئیں جبکہ دیش میں اب تک محض 425000 ٹاورلگائے جاسکے ہیں۔ بہتر موبائل سروس کے لئے دیش میں ابھی کم سے کم دو لاکھ ٹاور لگائے جانے کی ضرورت ہے۔ سیلولر آپریٹرس ایسوسی ایشن آف انڈیا کے

مہنگائی سے پریشان دہلی والوں پر مہنگی بجلی کی مار!

دہلی کی سیاست میں بجلی پسندیدہ موضوع رہا ہے۔ عام آدمی پارٹی کو دہلی کے تاج تک پہنچانے میں بجلی کا اہم کردار رہا ہے۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کم بجلی کھپت کرنے والے صارفین کیلئے بجلی بل میں 50 فیصدی کمی کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس سے دہلی کے شہریوں نے راحت کی سانس لی تھی۔ لیکن اب ایک بار پھر راجدھانی میں بجلی مہنگی ہوگئی ہے۔ جہاں ایک طرف دہلی سرکار ہے تو دوسری طرف دہلی بجلی ریگولیٹری کمیشن آمنے سامنے آگئے ہیں۔ دہلی سرکار میں وزیر بجلی ستیندر جین نے ٹوئٹ کیا کہ سرکار ڈی ای آر سی کو بجلی دام بڑھانے کے حکم پر نظرثانی کرے گی۔ ہم اس حکم سے متفق نہیں ہیں۔ ڈی ای آر سی نے اپیلیٹ ٹربونل آف الیکٹریسٹی کی ہدایت کا حوالہ دے کر بجلی کمپنیوں کو صارفین سے بجلی خریدمجموعی لاگت ٹیکس(پی پی اے سی) سرچارج وصولنے کی اجازت دے دی ہے۔ اس سے بجلی 4 سے6 فیصد تک مہنگی ہوگئی ہے۔ اسے روکنے کیلئے نہ تو دہلی سرکار اور نہ ہی ڈی ای آر سی نے کوئی قدم اٹھایا ہے۔ سیاسی پارٹی اب اس کیلئے ایک دوسرے کو ذمہ دار ٹھہرانے کی کوشش کررہی ہیں۔ سرکار جہاں کمیشن کے اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج رنے کی بات کررہی ہے وہیں اپوزیشن کا

سگریٹ کے پیکٹ سے بھی سستی بکتی ہیں لڑکیاں

اس وقت دنیا میں سب سے خطرناک دہشت گرد تنظیم آئی ایس کی حرکتیں آئے دن سامنے آتی رہتی ہیں۔ تازہ خبر کے مطابق اسلامک اسٹیٹ کے لڑاکو کے ذریعے مارے گئے 600 لوگوں کی لاشیں شمالی عراق میں زمین کھود کر نکالی گئی ہیں۔ عراق کے انسانی حقوق وزیر محمد البیاتی نے کہا کہ لاشوں کی تعداد اور بڑھ سکتی ہے۔ یہ تمام لاشیں ایئرفورس کے ان جوانوں کی ہیں جو دیش کے سابق صدر صدام حسین کے آبائی شہرتکرت کے دہشت گردوں کے قبضے میں آنے کے مار ڈالے گئے تھے۔ ایک سال پہلے 12 جون2014 کو آئی ایس نے تکرت شہر پر ایک فوجی اڈے پر قبضہ کرلیا تھا اور ایئر فورس کے قریب چار ہزار جوانوں کو یرغمال بنا لیا تھا۔ ان میں ایک ہزار سے 1700 کے قریب جوانوں کو مار کر مختلف مقامات پر گاڑھ دیا گیا تھا۔ آئی ایس کے ذریعے لڑکیوں کا اغوا کر انہیں بیچے جانے کی خبریں آتی رہی ہیں لیکن اس فروختگی کے شرمناک طریقوں پر تازہ انکشاف نے دہشت گردی کا ایک اور خوفناک چہرہ بے نقاب کیا ہے۔ شام اور عراق کے ان بازاروں میں لڑکیاں کسی سامان کی طرح مردوں کے سامنے پیش ہوتی ہیں۔ انہیں سب کے سامنے پردہ کر وڑیوں کے بھاؤ بیچا جاتا ہے۔ اقوام متحدہ کے جنسی تشدد امور مع