اشاعتیں

اگست 21, 2016 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اسکارپین ڈاٹا فاش سے ہماری سلامتی کو چنوتی

اگر انگریزی اخبار ’دی آسٹریلین‘ کی رپورٹ پر یقین کرتے ہوئے مان لیں کہ فرانس کی کمپنی ڈی سی این ایس کے ذریعے ممبئی کے مڈگاؤں بندرگاہ پر بنائی جارہی اسکارپین کیٹگری کی 6 آبدوز کے 22 ہزار صفحات کے اعدادو شمار چوری ہوگئے ہیں تو یہ صرف آبدوز بنانے والی فرانسیسی کمپنی کیلئے ہی تشویش کاباعث نہیں بلکہ بھارت سمیت کئی دیگر ملکوں کیلئے بھی پریشان ہونے کی وجہ ہے۔ بھارت بی سی این ایس نے 6 اسکارپین آبدوز خرید رہا ہے اس کے علاوہ آسٹریلیا، ملیشیا، چلی اور برازیل کے پاس بھی یہ آبدوز ہیں یا ان دیشوں کا بھی ان سے سودا ہو چکا ہے۔ اس اہم ترین پروجیکٹ پر بھارت کی سمندری سلامتی کا کافی دارومدار ہے لیکن اگر اس سے وابستہ خفیہ راز پہلے ہی دشمن کے پاس پہنچ جائیں گے تو اس سے ہماری سلامتی کیلئے خطرہ پیدا ہوگا۔ آسٹریلیائی اخبار نے اسکارپین سے متعلق22 ہزار دستاویزوں کے فاش ہونے کی جو خبر دی ہے اس نے اس کی رفتار سے لیکر اس کے سینسر اور بحری سسٹم اور کمیونیکیشن صلاحیت کی معلومات ہے جو بیحد حساس مانی جاسکتی ہے۔ اگر اس کے پیچھے ہیکنگ ہے، جیسا کہ وزیر دفاع منوہر پاریکر نے اندیشہ ظاہر کیا ہے، تو بھی اس آبدوز سے متعلق اہ

جب امریکہ نے کارگو جہاز میں 115 ارب نقد ایران بھیجے

روزنامہ اخبار ’’بھاسکر‘‘ نے ایک انگریزی اخبار ’دی نیویارک ٹائمس‘ کے حوالے سے ایک آرٹیکل شائع کیا ہے۔ اس کا مضمون نہایت دلچسپ ہے۔ میں اسے پیش کررہا ہوں۔ امریکی چناؤ میں صدارتی عہدے کے لئے ہیلری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان زبردست مقابلہ چل رہا ہے۔ آخری جائزوں میں ہلیری کلنٹن کا پلڑا بھاری بتایا جارہا ہے جبکہ ٹرمپ کے حمایتی دعوی کررہے ہیں کہ نومبر میں ہونے والے الیکشن میں ان کے امیدوار کی جیت پکی ہے۔اس درمیان ایک نئی بحث اچانک چھڑ گئی ہے یہ پیلٹس آف کیش ہیش ٹیک۔ یہ115 ارب روپے نقد ایران میں جانے کا اشو ہے۔ اوبامہ حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے جنوری میں ایک کارگو جہاز سے یہ رقم نقد ( 115 ارب روپے) ایران پہنچائی تھی۔ اپوزیشن ریپبلکن پارٹی نے اسے بڑا اشو بنا کر بحث چھیڑ دی ہے جس میں کہا جارہا ہے کہ سرکار ایسے دیش کے آگے جھک گئی جو دہشت گردی کو بڑھاوا دیتا ہے۔ اس کے لئے ریپبلکن پارٹی ہلیری کلنٹن کو بڑا ذمہ دار ٹھہرا رہی ہے۔ امریکی چناؤ سرگرمی میں ایک دوسرے پر الزام تراشیوں کا دور جاری ہے۔ اچانک 115 ارب روپے نقد ایران بھیجنے کا معاملہ گڑھا گیا ہے۔ براک اوبامہ کی سرکار نے کہا کہ اس نے ای

دہشت گردی کی وجہ سے دیوالیہ ہوتا جارہا ہے پاکستان

کشمیرمیں دہشت گردی کو بڑھاوا دینے کیلئے پاکستان جس ڈھنگ سے پیسے خرچ کررہا ہے اس سے اس کا خزانہ خالی ہوتا جارہا ہے۔ پچھلے 15 سال میں پاکستان کو دہشت گردی کی وجہ سے درپردہ طور پر 11800 کروڑ ڈالر (قریب 9.91 لاکھ) کروڑ روپے سے بھی زیادہ کا نقصان ہوچکا ہے۔ باوجود اس کے وہ اپنے ناپاک ارادوں سے باز نہیں آرہا ہے۔ پاکستان کے اقتصادی سروے 2015-16 کی رپورٹ میں صاف طور پر دہشت گردی کی وجہ سے الگ الگ سیکٹر میں ہوئے اقتصادی نقصان کا ذکر کیا گیا ہے۔ دہشت گردی کی وجہ سے پاکستان کی ساکھ میں آئی گراوٹ کا اندازہ اسی سے لگایا جاسکتا ہے کہ اسے 2014-15 میں 455 کروڑ ڈالر اور 2015-16 میں 204 کروڑ ڈالر کا نقصان ہوا۔ اگر ہم پچھلے چار سال کے اعدادو شمار پر نظر ڈالیں تو2009-10 میں اسے 1356 کروڑ ڈالر کا نقصان ہوا تھا جو 2010-11 میں بڑھ کر 2370 کروڑ ڈالر ہوگیا۔ 2011-12 میں 1198 کروڑ ڈالر ،2012-13 میں 957 اور 2013-14 میں 770 کروڑ ڈالر۔ یہ اعدادو شمار پاکستان کے اقتصادی سروے رپورٹ میں دئے گئے ہیں۔ جموں و کشمیر میں تین سال میں 738 حملے ہوئے ہیں۔ ان پاک حمایتی دہشت گردوں نے 2013 ء میں 170 حملے کئے۔270 گھس پیٹھ کی کوش

نایاب جڑی بوٹیوں کی کھوج

یہ بہت خوشی کا موضوع ہے کہ پچھلے کچھ برسوں سے بھارت کے پرانے ادویا علاج کوبڑھاوا ملا ہے۔ چاہے وہ آیوروید ہو چاہے وہ حکمت ہو۔ ہندوستانی کمپنیوں نے جدید تکنیک اور پیکنگ کرکے نہ صرف بھارت میں ہی بلکہ پوری دنیا میں ایسی دواؤں کی مقبولیت بڑھائی ہے۔ ڈابر، پتنجلی، بیدناتھ، ہمالے، ہمدرد( ریکس ریمیڈکس) کمپنیوں کی دوائیں آج ساری دنیا میں جا رہی ہیں۔ آیوش وزارت نے بھی آیورویدک دواؤں کی برآمدات بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ حال ہی میں 150 ملکوں میں ان دواؤں کی برآمدات ہوتی ہے۔ بین الاقوامی بازار پر اور پکڑ بنانے کے لئے ان دواؤں کی تیاری کی طرف اور امکانات کا پتہ لگایا جارہا ہے۔ ادویہ پروڈیوسروں اور صنعتکاروں اور آیوش انسٹی ٹیوٹ کے نمائندوں کو بین الاقوامی نمائش اور میلوں میں بھی بھیجنے کا منصوبہ ہے۔ آیوروید اوشدھیوں میں حالانکہ تھوڑی کمی ریسرچ کی ہے۔ دیکھا یہ گیا ہے کہ کبھی کبھی اس کے مضر اثرات کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔ نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ جس مرض کے لئے دوا لی جاتی ہے اس میں تو آرام مل جاتا ہے لیکن شوگر ، بلڈپریشر وغیرہ بڑھ جاتا ہے اس لئے ان کمپنیوں کو اپنی ریسرچ بڑھانی ہوگی۔  ہمارے ویدوں اور قدیمی

میڈل جیتنے پر دھن ورشا کی جگہ ٹریننگ پر خرچ کیا جائے

ریو میں میڈل جیتنے کے بعد سے ہی بیڈمنٹن سلور میڈل جیتنے والی پی وی سندھو اور ساکشی ملک کو پہلوانی میں کانسے کا میڈل جیتنے پر انعاموں کی بوچھا ہورہی ہے۔ اب تک سندھو کو تلنگانہ حکومت نے 5 کروڑ روپے، آندھرا حکومت نے3 کروڑ روپے، دہلی سرکار نے 2 کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ 3 کروڑ روپے انہیں دیگر کھیل انجمنیں دیں گی ساتھ ہی آندھرا حکومت نے انہیں 1 ہزار مربع گز زمین اور اے گریڈ سرکاری نوکری بھی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ کل ملا کر اب تک سندھو کو13 کروڑ روپے نقد انعام کا اعلان ہوچکا ہے۔ اس کے علاوہ انہیں بی ایم ڈبلیو کار بھی ملے گی۔ اسی طرح ساکشی ملک کو بھی ہریانہ سرکار 2.5 کروڑ ،دہلی سرکار 1 کروڑ اور تلنگانہ سرکار1 کروڑ روپے دے گی ساکشی کو ریلوے50 لاکھ اور ترقی دے گا۔ ان کے پتا جو بس کنڈیکٹرہیں، کو بھی ترقی ملے گی۔ یہ سب قریب5 کروڑ روپے بنتا ہے ذرا سوچئے اگر کھلاڑیوں کو سنوارنے پر اتنا خرچ کیا جاتا تو شاید نتیجے کچھ اور ہوتے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے ہیں اولمپک میں سب سے زیادہ میڈل جیتنے والے امریکہ، برطانیہ اور چین جیسے ملکوں کے اعدادو شمار بتاتے ہیں کہ وہاں کے کھلاڑیوں کو ٹریننگ اور

جانباز کانسٹیبل آنند سنگھ کے جذبے کو سلام

باہری دہلی دیہات میں مسلسل بگڑتے لاء اینڈ آرڈر نے علاقوں کے لوگوں کی نیند اڑادی ہے۔ لوگ پریشان ہیں پھر بھی خاندان اور سماج کی ترقی کے لئے جٹنے کے بجائے نوجوان طبقہ جرائم کی طرف بڑھ رہا ہے۔ حالت یہ ہے کہ اب خاکی کا خوف بھی جرائم پیشہ میں نظر نہیں آتا۔ یہی وجہ ہے کہ پولیس والوں پر اکثر حملے ہوتے ہیں اور جمعہ کی رات جرائم پیشہ کا مقابلہ کرتے ہوئے ایک پولیس سپاہی شہید ہوگیا۔ بتایا جاتا ہے بوانا انڈسٹریل ایریا میں جمعہ کی دیر رات بائیک سوار بدمعاشوں کا مقابلہ کرتے ہوئے دہلی پولیس کے کانسٹیبل آنندسنگھ (49 سال) کی جان چلی گئی۔ بدمعاشوں نے انہیں قریب سے گولی ماری۔ پولیس والوں کا نام سنتے ہی اکثر لوگوں کے دماغ میں منفی نظریہ ہی بنتا ہے لیکن کچھ پولیس والے وردی کی عزت رکھتے ہوئے اپنے کام کو پوری ایمانداری سے کرنے میں بھی نہیں ہچکچاتے ، چاہے ایسا کرنے میں انہیں اپنی جان گنوانی کیوں نہ پڑجائے۔ ایسا ہی واقعہ جمعہ کی رات دہلی کے بوانا علاقے میں دیکھنے کو ملا جب دہلی پولیس کے اس جانباز کانسٹیبل نے بدمعاشوں کو پکڑنے کیلئے اپنی جان کی بازی لگادی۔ لیکن بدمعاشوں نے اس کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔ پولیس ک

میں نے غائب کرائی تھی بوفورس کی فائل:نیتا جی

نیتا جی ملائم سنگھ یادو سنسنی خیز باتوں کے لئے مشہور ہے۔وہ کبھی کبھی ایسی بات کہہ ڈالتے ہیں جس سے تنازعہ کھڑا ہوجاتا ہے تازہ انکشاف میں لکھنؤ میں نیتا جی نے ڈاکٹر رام منوہر لوہیا نیشنل لاء یونیورسٹی کے دسویں جلسہ تقسیم اسناد میں تقریر کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے وزیر دفاع رہتے انہوں نے جموں وکشمیر کے دور دراز علاقوں میں فوج کے حالات دیکھے ہیں وہ رات گزاری ہے یہاں تک تو ٹھیک تھا انہو ں نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے بوفورس کو لیتے ہوئے راجیو گاندھی پر بہت سنگین الزام لگے تھے ہم نے اس توپ کو چلتے ہوئے دیکھا ہے اس نے سرحدی علاقوں میں اچھا مظاہرہ پیش کیا ہے۔ ہم نے وزیر دفاع رہتے بوفورس معاملے کو آگے نہیں بڑھایا۔ ہم نے اس کی فائل بھی غائب کی تھی ہماری رائے یہ ہے کہ سیاسی لوگوں پر مقدمے نہیں چلنے چاہئے۔ سیاست آسان کام نہیں ہے آپ کسی ایم ایل اے کو رات کے دو بجے بھی اٹھا سکتے ہیں۔ لیکن کیا آئی اے ایس اور آئی پی ا یس افسر کو رات کے دو بجے جگا سکتے ہیں؟ سیاسی لوگوں پر بدلے کے جذبے سے کارروائی نہیں ہونی چاہئے۔ ان پر مقدمہ نہیں چلنا چاہئے۔ سیاسی لوگ جیل جائیں گے تو سیاست کیسے ہوگی؟ ویسے تو یہ گڑے م

27 دن کی کشتی میں ڈوپنگ سے ہارے نرسنگھ یادو

ریو ا ولمپکس میں ہندوستانی کھلاڑیوں کی مایوس کن کارکردگی کے درمیان نرسنگھ یادو پر بین الاقوامی ڈوپنگ انسداد ایجنسی واڈا کر طرف سے 4سال کے لئے پابندی لگانے کے لئے اس ہونہار پہلوان کے لئے تو بھاری جھٹکا ہے ہی لیکن اس حشر میں ہمارا سارا کھیل انتظامیہ بھی کوئی کم ذمہ دار نہیں ہے۔مردفری اسٹائل کشتی کے 74کلوگرام گروپ کا امیدوار نرسنگھ اولمپکس کے پہلے دو ٹیسٹ میں ناکام پایا گیا لیکن اس پر سنجیدگی جتانے کے بجائے ہماری کھیل مشینری نے اسے جس غیر پیشے ور ڈھنگ سے لیا ہے وہ نہ صرف حیران کرنے والا نہیں تھا اس پر ہندوستانی کھیلوں کے ماتھے پر داغ بھی لگ گیا ہے۔ اگر ناڈا نے تبھی اس پر کچھ کارروائی کی ہوتی تو اولمپکس کے دوران ایسی کری کری نہ ہوتی لیکن سب نے بغیرٹھوس ثبوت کے نرسنگھ کی اس دلیل کو منظور کرلیا کہ اس کے خلاف سازش ہوئی ہے۔ اگر سازش ہوئی تھی تو کیا اسے ثبوت نہیں اکٹھے کرنے چاہئے تھے اور قصورواروں کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے تھی؟ صرف یہ نہیں کہ دو دو نشے کے ٹیسٹ میں فیل ہونے کے باوجود اسے کلین چٹ دینے میں جلد بازی کی گئی۔ کلین چٹ کیوں دی گئی اس بارے میں سامنے نہیں لایا گیا بلکہ ہماری کھیل مشی

بیٹیوں نے بچائی ریو میں ملک کی عزت

شکر ہے کہ بھارت کی بیٹیوں نے ملک کی عزت ریو اولمپکس میں بچا لی. گواہ ملک نے پہلے فری اسٹائل کشتی میں کانسی کا تمغہ جیت کر اور پھر پی وی سندھو نے چاندی کا تمغہ جیت کر مایوس ملک کو تھوڑی خوشی ضرور دی. اب یوگیشور دت کا میچ باقی ہے. نرسنگھ تو چار سال کے لئے پابندی ہو گئے ہیں. بھارت نے ریو میں 119 کھلاڑی بھیجے۔ اس امید میں کہ لندن اولمپکس کے چھ میڈل سے کم سے کم دوگنے میڈل تو آئیں گے. لندن کے مقابلے میں اس بار سہولیات کئی گنا بڑھی ہیں. کورس دیپا کرماکر کی کارکردگی اور حوصلے نے سب کا دل جیت لیا، لیکن انتہائی معمولی فرق سے تمغہ ان کے ہاتھ سے پھسل گیا. گواہ ملک نے شاید اپنے دل میں ہارنے سے انکار کر دیا تھا اسی لئے آخری منٹ میں انہوں نے بازی پلٹ دی. سندھو کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے. دنیا کے نمبر ون بیڈمنٹن کھلاڑی کو جیت کے لئے انہوں نے چنے چبوا دیئے. ان تینوں خواتین نے یہ دکھا دیا کہ بیٹیوں کو کبھی بھی کمتر نہ سمجھیں. اگر اور بہتر سہولیات ملتیں تو اور بھی بہتر نتائج آ سکتے تھے. گواہ اور سندھ کے تمغوں کے ذریعے ملک میں کھلاڑیوں کے تنازعات سے وابستگی محسوس کرنے والوں کو کتنی طاقت دی ہے اور لڑکیو