لانس نائک ہیمراج و سدھاکر سنگھ جیسے بہادر کبھی نہیں مرتے!
ترنگے میں لپٹا گھر لوٹا شیر گڑھ کا شیر لانس نائک ہیمراج کے کوسی کلاں(متھرا) گاؤں والوں نے اپنے شہید کو یہ ہی پیغام دیا۔ خبر آنے کے بعد سے ہی روکتی بلکتی ماں مینا دیوی بیٹے کی لاش گھر پہنچتے ہی پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی۔ پہلے میرے بیٹے کا سر لاؤ۔ فوج کے جوان دو گھنٹے تک دھاڑ دھاڑ کر یہ ہی کہتی مینا دیوی کو خاموش کرنے میں لگے رہے۔ آخر میں فوج کے جوانوں نے ہیمراج کی لاش کو چتا پر لٹایا تو گاؤں کے باقی لوگ بھی آگئے اور مینا دیوی کی آواز بن گئے۔ سبھی نعرے لگا رہے تھے کہ شہید کا سر چاہئے، صاحب ایک بار پھر آدیش دے دو،دو دو ہاتھ کرنے کے لئے پھر دیکھو ہم ان کا کیا حال کرتے ہیں۔ انہوں ننے ہمارے دو ساتھیوں کو بے رحمی سے مارا ہے ہم ان کی پوری بٹالین کو موت کی نیند سلانے کے لئے پوری طرح تیار ہیں۔ بس ایک بار حکم دے دو۔۔۔ غصے میں بھرے ان خیالات کا اظہار سرحد پر تعینات 13 راجپوتانہ رائفلز ریجمنٹ کے جوانوں کے ہیں۔ وہ بار بار اپنے حکام سے یہ ہی درخواست کررہے تھے۔ بدلے کی آگ میں اس قدر جھلس رہے ہیں کہ انہوں نے دو دن سے کھانا تک نہیں کھایا۔ وہ بھوک ہڑتال پر ہیں اور یہ ہی کہہ رہے ہیں جب تک بدلہ نہیں لے لیں...