اشاعتیں

اکتوبر 17, 2021 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

دنیا میں مثال ، 100کروڑ ٹیکے کا کمال!

کو رونا کے خلاف نو مہینے پہلے شروع ہوئی ویکسین لگانے کی مہم نے بھار ت میں سنیچر کو یہ تعداد پار کر تے ہوئے دنیا میں مثا ل پیش کی ہے کو رونا کے شروع ہو نے کے بعد بھارت کو لیکر تمام طرح کے خدشات ظاہر کئے تھے ۔ 130کروڑ سے زیادہ آبادی میں سبھی افراد کو ٹیکہ لگانے کے بڑے کام کو لیکر بھارت کی صلاحیت پر سوال کھڑے کئے گئے تھے ۔ ٹیکے کی دستیا بی کو لیکر بھی خدشات ظاہر کئے گئے تھے لیکن بھار ت نے سبھی کو جھٹلا کر اپنے شہریوں کو ٹیکہ لگا کر ان کی صحت کی سلامتی کی راہ کو پار کر دیا ہے ۔ بلکہ اب ایک ارب ڈوز دینے کے ساتھ میل کا پتھر پار کرلیا ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی تما م افسران اور ہیلتھ ورکروں ، اسپتالوںو ٹیکہ سینٹروں میں فر ض انجام دے رہے تمام افراد کو مبارک باد۔ (انل نریندر)

پہلی نظر میں لگتا ہے ملزمان نے جرم کیا ضمانت نہیں دے سکتے !

بالی ووڈ اداکا ر شاہ رخ خان کے بیٹے آرین خان کی ضما نت عرضی خارج کر تے ہوئے اپنے مفصل حکم میں اسپیشل عدا لت نے کہا کہ وہ (آرین ) جا نتا تھا کہ اس کے دوست کے پاس ڈرگ ہے ۔ اور کروز پر اس کے ساتھ اس کے دوست ارباز مرچنٹ کے پاس ممنو عہ چیز ملی تھی اور آین خان کے چیٹ سے پہلی نظر میں پتا چلتا ہے کہ وہ معمولاتی طور پر منشیا تی چیزوں سے متعلق ناجائز کاروئیو ں میں لگا ہوا تھا ۔ اس لئے یہ نہیں کہا جا سکتا کہ اس ضمانت پر رہا کیا جاتا ہے تو اس کے ذریعے ایسا جرم کئے جانے کا امکان نہیں ہے عدالت نے یہ بھی کہا کہ آرین جانتا تھا کہ اس کے دوست ارباز مرچنٹ کے پاس منشیاتی چیز نہ ملی ہو ۔ این سی بی کو بھی آرین سے کوئی نشہ آور چیز نہ ملی ہو عدالت نے پانچ بنیاد پر آرین کی ضما نت عرضی خارج کردی ۔ پہلی آرین خان اور دیگر ڈرگ ڈیلروں کے رابطے میں تھا جو بین الاقوامی ڈرگ نیٹورک کا حصہ ظاہر ہوتے ہیں ۔ جانچ ایجنسی ان سب کا پتا لگا نے اور ان کے مجرمانہ ریکارڈ کی جانچ کررہی ہے ۔ دوسری :آرین خان کو ان افراد کے بارے جانکاری ہے لیکن اس نے ان کے نام نہیں بتائے آرین کے ایک واحد شخص ہیں جو ان افراد کی تفصیل بتا سکتے ہیں ۔ ضم

اتر کھنڈ میں قیا مت بنے بادل !

مانسو ن کی رخصتی کے بعد زبر دست بارش سے ہوئے جان ومال کے نقصان باعث تشویش ہے کیوںکہ آ ب و ہو ا تبدیلی کا اثر صاف دکھا ئی دینے لگا ہے ۔ ایسے میں ماحولیا تی تقاضو ں پر عمل کے لئے سنجیدگی نہیں دکھائی گئی تو بہت دیر ہو جائے گی ۔ بارش سے متا ثر ہ اترا کھنڈ میں لاشیں بر آمد ہو نا جاری ہیں۔ اب تک مر نے والوں کی تعداد 50سے زیادہ ہو گئی ہے ، جبکہ اتر پردیش ، سکم ،شمالی بنگال میں بھی مسلسل بارش ہوئی اور چٹانیں گری ہیں ۔ جس وجہ سے دیش کے باقی حصوں کو جو ڑ نے والی قومی شاہراہ کا راستہ بند کر نا پڑا۔ یہاں سیکڑوں ٹریکنگ ممبر ملبے میں دبے لوگوں کو نکالنے میں لگی رہیں سب سے زیا دہ اتر اکھنڈ کا کماو¿ علاقہ متاثر ہو جہا ں متعدد مکان تباہ ہوے گئے ۔ نینی تال میں سب سے زیادہ 28لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ اترا کھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے حالا ت کا جائزہ لینے کیلئے ادھم سنگھ نگر ، چمپا وت ضلعوں کے متاثر علاقوں کا دورہ کیا انہوں نے سڑک راستے سے سفر کیا ۔ جس سے تیرتھ یاتریوں کو گنگوتری ، کدارناتھ ، یمنوتری جانے کی اس لئے اجازت ملی تاکہ چار دھام لو گ جا سکیں ۔ حالا کہ بدری نا تھ یاترا بحال نہیں کی جا سکیں

چینی فوج سے نمٹیں گے ترسول اور ورج!

گلوان وادی میں ہوئی جھڑپ کے دوران چینی فوجوں نے ہندوستانی فوجوں پر نوکلیے تار و چھڑوں و بجلی کا جھٹکا دینے والی بندوق کا استعمال کیا تھا اس کے بعد اب ایل اے سی پر خونی جھڑپیں ہونے کی صورت میں چین کی فوج کے ان ہتھیاروں سے ہندوستانی فوج و سیکورٹی فوج ترشول ،ورج جیسے روایتی ہتھیاروں سے نمٹے گی ۔گلوان وادی میں ایل اے سی پر بھارت و چین کے درمیان لڑائی کے بعد نوئیڈا کی ایک کمپنی اسٹارڈ اپ فرم آپریشن پروزیکیوٹ نے یہ غیر خطرناک ہتھیار تیار کئے ہیں ۔سیکورٹی فورس کی طرف سے انہیں چینی فوج کے ہتھیاروں سے نمٹنے میں اہل ساز و سامان فراہمی کا کام سونپا گیا تھا ۔فرم نے کہا کہ جب چینی فوجوں نے گلوان میں تار کی چھڑیں اور ٹیسر کا استعمال کیا اس کے بعد بھارت نے غیر خطرناک آلات کے لئے کہا تھا ۔فرم کے ترجمان نے کہ ہم نے ہندوستانی فورس کے لئے اپنے روایتی ہتھیاروں سے یہ نئے ہتھیار کئے ہیں ۔ہم نے میٹل راڈ سے بنا نوکیلا ٹیسر بنایا ہے ۔جس کو ورج کا نام دیا گیا ہے ۔اس ٹیسر کا استعمال دشمن فوجیوں کے سامنے جارحانہ حملہ کرنے میں و اس کی گاڑیوں میں پنچر کرنے کے لئے بھی کیا جا سکتا ہے ۔کرنٹ چھوڑنے والا آمنے سامنے لڑائ

پتا کی ذمہ داری!

دہلی ہائی کورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں کہا ہے کہ ایک پتا کو اپنے بیٹے کی تعلیم کے خرچ کو پورا کرنے کی ذمہ داری سے صرف اس لئے مستثنیٰ نہیں کیا جاسکتا کیوں کہ وہ بالغ ہو گیا ہے ۔عدالت نے کہا کہ ایک والد کو یہ یقینی کرنے کے لئے مالی بوجھ اٹھانا چاہیے تاکہ اس کے بچے سماج میں ایک ایسا مقام بنانے میں اہل ہوں جہاں وہ ضروری طور سے اپنا گزر بسر کر سکیں ۔جسٹس سبرا منیم پرساد کی بنچ نے کہا کہ وہاں پر اپنے بیٹے کی تعلیم کا پورے خرچ کا بوجھ صرف اس لئے نہیں ڈالا جا سکتا کیوں کہ بچوں نے 18 سال کی عمر پوری کر لی ہو۔بنچ کا کہنا تھا کہ پتا کو اپنے بیٹے کی تعلیم کا پورا خرچ کے لئے اس کی اخلاقی ذمہ داریوں سے اس لئے مستثنیٰ نہیں کیا جا سکتا کیوں کہ اس کابیٹا بالغ ہو گیا ہے ۔ہو سکتا ہے کہ وہ مالی طور سے بوجھ اٹھانے لائق نہ ہو اور خود کا گزارہ کرنے میں لاچار ہو ایک والد اپنی بیوی کو معاوضہ دینے کے لئے مجبور ہے کیوں کہ بچوں پر خرچ کرنے کے بعد شاید ہی اس پر کچھ بچے ۔بنچ نے یہ حکم ایک شخص کی اس عرضی کو مسترد کرتے ہوئے دیا جس میں ہائی کورٹ کے اس حکم کا جائزہ لینے کی درخواست کی گئی تھی جس میں اسے اپنی الگ رہ رہی بی

جہاد الستان بنتا بنگلہ دیش !

بنگلہ دیش میں درگا پوجا کے دوران بھڑکے تشدد یہی ظاہر کرتا ہے کہ وہاں ہندوو¿ں سمیت دیگر اقلیتیں کتنی غیر محفوظ ہیں اور کیسے افواہ کی ایک چنگاڑی ان کے گھروں کو جلا سکتی ہے ۔تقریر کا پہلو یہ ہے کہ اصلاح پسند مانی جانے والی شیخ حسینہ کی حکومت اور ان کا انتظامیہ ہندوو¿ں پر ہو رہے تشدد کو بیس سے زیادہ ضلعوں تک پھیلنے سے نہیں روک سکیں ۔تشدد کی شروعات درگا پوجا کے دوران ایک پنڈال میں توہین اسلام کی افواہ سے ہوئی اور دیکھتے دیکھتے اسلامی کٹر پسندوں نے بہت سے مندروں اور پنڈالوں اور ہندوو¿ں کے گھروں پر حملے شروع کر دئیے ان حملوں میں مشہور اسکان مندر بھی نہیں بچ سکا ان حملوں میں چھ لوگوں کی موت ہوئی ہے ۔بتا دیں کہ بنگلہ دیش میں گزشتہ 9 برسوں میں قریب 37-21 حملے ہوئے ۔ایک اخبار ڈھاکہ ٹریبون میں لکھا ہے کہ یہ ڈیٹا ایک اہم حقوق گروپ این او ستیش سینٹر سے ملا ہے ۔اس کے مطابق 2021 پچھلے پانچ برسوں میں اب تک سب سے زیادہ خطرناک رہا ۔پچھلے پانچ برسوں میں ہندو مندروں ،مورتیوں اور پوجا مقامات پر توڑ پھوڑ اور آتش زنی کے کم سے کم 1678 معاملے درج کئے گئے اس کے علاوہ پچھلے تین برسوں میں 18 ہندو پریواروں پر حم

کورونا کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں!

کووڈ ٹاسک فورس کے چیف ڈاکٹر وی کے پال نے کورونا وائرس انفیکشن کے بارے میں جو تازہ جانکاری دی ہے اس کے مطابق جوائیڈس کونڈیلا کا کووڈ 19- کا ٹیکہ جلد آجائے گا ۔کورونا وائرس کی دوسری لہر کمزور پڑ گئی ہے لیکن یہ کہنا صحیح نہیںہوگا کہ ابھی برا وقت گزر گیا ہے انہوں نے خبردار کیا یہاں بھلے ہیں کورونا انفیکشن کم ہو رہا ہے اور دوسری لہر جاری ہے لیکن یہ کہنا صحیح نہیں ہوگا کہ برا دور ختم ہوچکا ہے ۔لیکن کئی ملکوں نے دو سے زیادہ لہروں کا سامنا کیا ہے ۔بھارت میں فی الحال کووی شیلڈ ، کوویکسین اور اسپوتنک کی ویکسین کا استعمال ہو رہا ہے ۔اس وقت صحیح بتانا ممکن نہیں ہے کہ ویکسین کو لیکر تجربات کے بعد کئی دیشوں میں دو سے زیادہ لہریں آئی ہیں ۔ڈاکٹر پال نے کہا ٹیکہ سپلائی کی پوزیشن کودیکھتے ہوئے بالغ آبادی میں سبھی کے لئے مکمل ویکسی نیشن ہمارے پہونچ کے دائرے میں ہے انہوں نے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ دیش ایسے دور سے گزر رہا ہے جب تہوار سر پر ہیں اور ان میں لوگوں کی بھیڑ ہوتی ہے یہ بہت مشکل وقت ہے کیوں کہ وائرس پھر سے پھیل سکتاہے ۔ہم نے دیکھا ہے کہ دوسرے ملکوں میںبھی جہاں ویکسین کافی لگنے کے باوجود کورونا کے مع

افغانستان میںنشانہ پر شیعہ فرقہ !

افغانستان میں مقیم شیعہ فرقہ کو یہ جمعہ بھی ماتم میں بدل گیا ۔دیش کے دوسرے بڑے شہر قندھار میں بھی شیعہ مسجد میں نمازیوں پر ہوئے فدائی حملے میں 62 نمازیوں کی ہلاکت ہوئی ۔اس حملے میں 68 افراد بھی زخمی ہوئے اس واردات کی ابھی کسی گروپ نے ذمہ داری نہیں لی ہے لیکن شبہ دہشت گرد تنظیم آئی ایس کی خوراسن شاکھ پر ہے ۔پچھلے ہفتہ اسی گروپ نے قندوز شہر کی شیعہ مسجد میں نمازیوں پر فیدائی حملہ کیا تھا ۔اور پھر اس کے بعد فیدائی حملہ آور نے نمازیوں کے بیچ ہی جا کر خود کو اڑا لیا تھا ۔طالبان حکومت کی خبر رساں ایجنسی بختار نے 62 لوگوں کے مرنے کی تصدیق کی تھی ۔واردات کے وقت نماز جمعہ میں 500 افراد نماز پڑھ رہے تھے ۔یہ کٹر پسند گروپ طالبان حکومت کا مخالف ہے اور شیعہ مسلمانوں کو مرتد مانتا ہے ۔جنہیں مار دیا جانا چاہیے ۔امریکی فوجوں کی واپسی کے درمیان اگست میں طالبان کے قابض ہونے کے بعد آئی ایس نے کئی دھماکوں کی ذمہ داری لی ہے ۔افغانستان کے علاقوں میں جنگ کے بعد طالبان نے ملک میں بحالی امن کا عزم کیا تھا ۔لیکن طالبان آئی ایس دونوں سنی مسلمانوں کے گورو ہیں لیکن ان کے نظریات الگ الگ ہیں ان میں آئی ایس کافی کٹر

کشمیر جنت نہیں ،یہ موت کا گھر ہے!

کشمیر وادی میں نشانہ بنا کر ہلاکت پاکستان اسپانسر دہشت گردی کا نیا چیپٹر ہے ۔اس مہینہ ٹارگیٹ کلنگ کی وارداتوں کو انجام دینے کے لئے دہشت گرد نئے نئے ہتھکنڈے اپنا رہے ہیں ۔واردات سے پہلے وہ صاف ٹارگیٹ کی پوری ریکی کرررہے ہیں ۔اس میں ہائی بریڈ دہشت گردوں کے ساتھ انڈر گراو¿نڈ ورکر کو بھی لگایا جا رہا ہے ۔پانچ اکتوبر کو سری نگر کے اسکول میں شناختی کارڈ دیکھنے کے بعد سکھ خاتون پرنسپل سکھوندر کور اور جموں کے ہندو ٹیچر دیپک چند کو دہشت گردوں نے مارڈالاتھا ۔کولگام میں اتوار کو دوہرے قتل کو انجام دینے کے لئے دہشت گردوں نے دھان کی کٹائی کے لئے مزدور تلاش کرنے کے بہانے ان کو ہتھیار بنایا ۔سیکورٹی ایجنسیوں سے وابسطہ ذرائع نے بتایا کہ ٹارگیٹ کلنگ کے پیچھے سافٹ ٹارگیٹ کی مکمل ٹوہ لینا اہم وجہ ہے ۔دہشت گرد کئی دنوں تک آسانی سے نشانہ بنانے کے لئے ٹوہ لے کر اس کے بارے میں پوری تفصیل اکٹھا کررہے ہیں انہیں یہ اچھی طرح پتہ ہوتا ہے کہ کب اور کس وقت حملہ کرنا مفید ہوگا اس مہینہ ہوئے ٹارگیٹ ہلاکتوں کی جانچ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ حملہ آوروں نے اپنے ٹارگیٹ کی پوری طرح سے معلومات حاصل کر لی تھیں ۔سری نگر اسک

کیا ہند پاک میچ منسوخ ہو سکتا ہے؟

مرکزی وزیر کھیل گری راج سنگھ نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان ابھی رشتے ٹھیک نہیں ہیں اس لئے مجوزہ ورلڈکپ کرکٹ میچ پر پھر سے غور کرنے کی ضروت ہے ۔پاکستان کا آتنکی چہرہ دنیا کے سامنے آچکا ہے اس کا انجام بھی پاکستان کو بھگتنا پڑےگا ۔مرکزی وزیر موصوف جو دھپور میں سینٹرل جل شکتی منتری گیجندر سنگھ شیخاوت کے گھر تعزیتی میٹنگ میں شمولیت کے بعد میڈیا سے بات چیت میں یہ باتیں کہیں انہوں نے کہا جموں کشمیر میں ہو رہے آتنکی حملے کو دیکھتے ہوئے آنے والے دنوں میں بھارت پاکستان کے درمیان میچ پر ایک بار پھر سے غور ہونا چاہیے ۔رشتے ابھی اچھے نہیں ہیں انہوں نے کہا کانگریس اوچھی سیاست کررہی ہے ۔راجستھان میں بالمیکی سماج کے لوگوں کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے ۔عورتوں کے ساتھ آبروریزی ہو رہی ہے ۔کشمیر میں ہندوو¿ں کو ٹارگیٹ کیا جارہا ہے ۔ان مسئلوں پر کچھ نہ بول کر لکھیم پور میں جاکر سیاست کررہے ہیں ۔جموں کشمیر میں حال ہی میں دہشت گردوں نے گول گپے بیچنے والے کو نشانہ بنایاتھا یہ شخص بہار کا ہے ۔اس کے والد نے بھی مانگ کی ہے کہ بھارت پاکستان کا میچ جو ہونا ہے اسے منسوخ کر دینا چاہیے ۔پنجاب سرکار کے وزیر پرگٹ سنگھ

القاعدہ ختم نہیں ہوا ،دس نئے گروپ اس سے پیدا ہوئے!

9/11 آتنکی حملے کی بیسوی برسی پر ایک بار پھر سے خطرناک دہشت گرد تنظیم کے چیف الزواہری کا جن باہر نکل آیا ہے ۔حالانکہ ان کی مو ت ہوئی ہے یا وہ ابھی بھی زندہ ہیں یہ معمہ ہی بنا ہوا ہے ۔مگر کئی قیاس آرائیون کے درمیان ویڈیو میں دہشت گرد الزواہری کو دیکھا گیا ۔9/11 آتنکی حملے کی برسی پر القاعدہ چیف الزواہری کا نیا ویڈی جاری ہوا جس میں وہ کئی مسئلوں پر بولتا دکھائی دے رہا ہے ۔آتنکی گروپوں کی آن لائن سرگرمیوں پر نظررکھنے والے انٹیلی جینس گروپ نے بتایا جاری ویڈیو میں آتنکی الزواہری نے یروشلم کے یہودیت سمیت کئی موضوعات پر بات کی ۔زواہری کا 2020 میں مرا ہوا مان لیا گیا تھا ۔وہ شام میں ایک روسی فوجی اڈے پر جنوری 2021 کے آتنکی حملے کا ذکر کررہا ہے ۔زواہری نے القاعدہ چیف کا عہدہ اس وقت سنبھالا تھا جب امریکہ نے 2011 میں پاکستان میں اسامہ بن لادین کا خاتمہ کیا تھا ۔اب تک زواہری کی موت دسمبر 2020 میں بیماری کی بات بتائی گئی تھی حالانکہ ویڈی جاری کر کہا کہ وہ اس میں تقریر کرتا دکھائی دے رہا ہے سائٹ کے ڈائرکٹر کارڈس نے کہا کہ 60 منٹ کا یہ ویڈیو اس میں طالبانیوں کی جیت القاعدہ کی جیت بتایاجارہا ہے ۔طالبا

پھر وہی سونیا گاندھی کی کانگریس!

کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے اب تک دکھائی دی سنسنی سے یہ بات تو صاف ہے کہ پارٹی چلانے میں گاندھی خاندان کی طاقت اور پاور کا ہی مرکز بنا رہے گا ۔اب یہ بھی خبر زورو پر ہے کہ راہل گاندھی کے سر پر دوبارہ پارٹی چیف کاتاج سج سکتا ہے ۔اس کام میں ریاستی اسمبلی انتخابات تک انتظار کرنا پڑے گا ۔اس لئے کوئی فائدہ ہوتا نظر آرہا کیوں کہ کانگریس پارٹی اپنا مستقل صدر اعلان کرنے میں جتنی دیری کرے گی پارٹی کے اندر بھی اتنی تیزی سے فوٹ آتی جائے گی اور مستقبل میں نئی دراریں پیدا ہونے کا اندیشہ بنا رہے گا ۔ناراض خیمہ کے نیتاو¿ں کی مانگ پر بلائی گئی کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں کوئی تنازعہ تو نہیں کھڑا ہوا لیکن اپنے تلخ تیور کے ذریعے سونیا گاندھی نے تمام پارٹی لیڈروں کو جو پیغام دیا وہ مایوسی تو نہیں پیدا کرتا دیش کی سب سے پرانی پارٹی مسلسل چناوی نتائج کے علاوہ بھی جن پریشانیوں کی شکار رہی ہے ۔ان پر سنجیدگی سے وسیع غور خوض کی ضرورت ہے ۔مثلاً جن کچھ ریاستوں میں کانگریس کی سرکار ہے وہاں اندرونی تنازعہ نہ صرف کھڑا ہوا ہے بلکہ اس کے حل میںبھی لیڈرشپ نے بھی کوئی دلچشپی دکھائی نہیں پڑتی ۔سونیا گاندھی ورکن

طالبان -آئی ایس کے درمیان جھگڑے کئی جڑ!

افغانستان سے امریکی فوضیوں کی واپسی کے بعد اسلامک اسٹیٹ وہاں بڑا خطرہ بن کر ابھرا ہے ۔طالبان سرکار کے سامنے دنیا بھر سے حکومت کو تسلیم کروانے کے ساتھ آئی ایس سے بھی دوہری چنوتی ہے ۔امریکہ کے ساتھ 2020 میں ہوئے معاہدے میں طالبان نے بین الاقومی گروپوں پر لگام کسنے اور افغانستان کی سرزمین دوسرے ملکوں پر حملوں کے لئے استعمال نہ ہونے دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن موجودہ حالات میں آئی ایس کے بڑھتے حملوں کے درمیان یہ صاف نہین ہو پا رہا ہے کہ طالبان اپنے اس وعدے پر کھرا کیسے اترے گا ۔واقف کاروں کا کہنا ہے کہ ویسے طالبان اور آئی ایس دونوں ہی اسلامک قوانین کے تحت کٹرپسند حکومت کے پیرو کار ہیں لیکن اس میں ایک بنیادی نظریاتی فرق کی وجہ سے دونوں کے درمیان یکسانیت ہے دراصل طالبان کہتا ہے کہ افغانستان کی سرحد میں اسلامک ملک بنا رہے وہیں آئی ایس پوری دنیا میں اسلامی حکومت چاہتا ہے یہ طالبان کے قومی نشانوں کے خارج کر تا ہے ۔کم وبیش لوگوں کا مانناہے کہ طالبان آئی ایس پر قابو پا سکتا ہے اس کے لئے انہوں نے امریکی ہوائی حملوں کی بھی ضرورت نہیں ہے ۔ان کے مطابق آئی ایس کے لئے سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ اسے پاکستان

برٹس ایم پی کا قتل!

برطانیہ میں ایک سرفرے نے جمعہ کے روز برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن کی کنزرویٹو پارٹی کے ایک ایم پی ڈیوڈ ایم ایس کو چاقو مار کر ہلاک کر دیا ۔یہ واردات ساو¿تھ ویسٹ کے علاقہ ایکسس شیٹ سے ایم پی 69 سالہ امیس پر اپنے حلقہ کے لوگوں سے بات چیت کررہے تھے اس وقت حملہ کیا گیا ۔25 سالہ لڑکا ملزم موقع پر ہی گرفتار کرلیا ۔چشم دید گواہوں کے مطابق ایم پی کو بچانے کی کوشش کی گئی لیکن حملہ آور کو وارکرنے سے نہیں روک سکے ۔اور ان کا علاج کیا گیا لیکن ان کی جان نہیں بن سکی ۔امیس پہلی بار 1983 میں ایم پی بنے تھے ۔1997 سے وہ ساو¿تھ اینڈ علاقہ سے چناو¿ جیت رہے تھے ۔وہ جانوروں کی حفاظت وبھلائی کے کاموں کے لئے مشہور تھے ۔واردات کے بعد ایم پی موصوف کو ہستپال لے جایا گیا ۔جہاں ان کی موت ہو گئی ۔ایم پی کے دفتر نے ان کی موت کی تصدیق کی وزیراعظم بورس جانس کی پارٹی کے ایم پی ڈیوڈ پر حملہ کس مقصد سے کیا گیا اس کی وجہ معلوم نہیںہو سکی ۔پہلے بھی برطانیہ میں ممبرا ن پارلیمنٹ پر حملہ ہو چکا ہے جون 2016 میں لیور پارٹی سے ایم پی جوکاکس کو بھی گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا ۔دی ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق دیوڈ نے کئی بار

اترپردیش ، اتراکھنڈ میں بھاجپا سرکار بنے گی؟

حالانکہ اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں ابھی کچھ مہینہ بچے ہیں لیکن سروے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے ۔اس سے اتنا تو پتہ چلتا ہی ہے کہ مختلف ریاستوں میں جہاں انتخابا ت ہونے والے ہیں وہاں اس وقت ووٹروں کا کیارجحان ہے ۔اے بی پی سی ووٹر کے سروے میں بتایا گیا ہے کہ اتر پردیش کے اسمبلی چناو¿ میں بھاجپا کا اکثریت ملنے کا اندازہ ہے ۔جبکہ اتراکھنڈ اور منی پور میں بھاجپا سرکار بننے کی امید ہے لیکن پنجاب میں معلق اسمبلی کے آثار نظر آرہے ہیں ۔اترپردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ کی رہنمائی میں بھاجپا کا ووٹ شیئر سب سے زیادہ 41 فیصدی رہ سکتا ہے وہیں سماج وادی پارٹی 32 فیصدی کے ساتھ دوسرے نمبرپر رہ سکتی ہے ۔جبکہ وسپا 15 فیصدی کانگریس 6 فیصدی اور اتنا ہی ووٹ شیئر باقی پارٹیوں کو ملنے کا اندازہ ہے شیٹوں کے حساب سے بات کریں تو بھاجپا کو 403 میں سے 241 سے 249 شیٹیں ملنے کا امکان ہے تو سپا کے کھاتے میں 130 سے 135 شیٹیں ملنے کا اندازہ لگایا گیا ہے جبکہ وسپا کو 15 سے 19 اور کانگریس کو 3-4 شیٹیں مل سکتی ہیں ۔سروے میں سامنے آیا ہے پنجاب میں کھچڑی اسمبلی بنے گی ۔عآپ سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھرے گی ۔117 اسمبلی سیٹو

آئی ایس آئی چیف کو لیکر عمران اور باجو ا میں ٹھنی !

پاکستان میں طالبا ن کی زبردستی حکومت بنوانے میں مدد کرنے والے پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے چیف جنرل فیض حمید کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے میڈیا رپورٹ س کے مطابق فیض پچھلے مہینے آرمی چیف جنرل قمر باجوا سے منظوری لئے بغیر کابل چلے گئے تھے ایسا دعویٰ کیا جا رہا ہے وہاں طالبا ن لیڈروں کے ساتھ فوجی کمانڈرون کی پارٹی میں شامل ہوئے اور سرکار بنانے میں مدد کی ۔ فیض عمران خان کے پسند کے تھے اور اگلے سال آرمی چیف بننے والے تھے بتایا جا تا ہے کہ ان کے کابل دورے سے جنرل باجوا اور امریکی کافی ناراض تھے مانا جا رہا ہے جنرل ندیم انجم آئی ایس آئی کے نئے چیف ہوں گے جنرل حمید کو ہٹائے جانے کی خبریں کافی دنوں سے گردش کر رہیں تھیں لیکن فوج کے دباو¿ کے چلتے پاکستان کا بڑا میڈیا ان خبروں کو دبا رہا تھا حمید کو پیشاور کور کمانڈ کا چیف بنا کر بھیجا گیا ہے اب خبر آئی ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر باجوا کے درمیان دن بدن ٹکراو¿ بڑھ رہا ہے طالبا ن ملاقات کی وجہ بتائی گئی ہے در اصل باجوا نے پچھلے ہفتے آئی ایس آئی چیف جنرل فیض حمید کو ہٹا کر لیفٹیننٹ کو ہٹا کر ندیم احمد کو مقرر

پولس کمشنر استھانہ کی تقرری میں کوئی بے ضابطگی نہیں ہے!

گجرات کیڈر کے سینئر آئی پی ایس افسر راکیش استھانہ کو دہلی پولس کمشنر مقرر کرنے کے مرکزی سرکار کے فیصلے کو دہلی ہائی کورٹ نے صحیح ٹھہرایا ہے اور اپنے فیصلے میں کہا کہ دہلی پولس کمشنر کے عہدے پر استھانہ کی تقرری میں سبھی قواعد اور خانہ پوریوں کی تعمیل کی گئی ہے ۔ چیف جسٹس ڈی ایس پٹیل اور جسٹس جوتی سنگھ کی بنچ نے کہا کہ راکیش استھانہ کو دہلی پولس کمشنر کی حیثیت سے تقرری میں کسی طرح کی کوئی خامی نہیں پائی گئی ہے ریٹائرڈ سے محذ چار دن پہلے سروس میں توسیع دیکر استھانہ کو پولس کمشنر مقرر کرنے کے فیصلے کے خلاف دائر مفاد عامہ کی عارضیوں کو خارج کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے یہ رائے زنی کی ہے اپنے فیصلے میں بنچ نے کہا کہ استھانہ کو دہلی پولس کمشنر بنانے کے لئے مرکزی سرکار نے صحیح کاروائی کی ہے جو پچھلے ایک دھائی سے زائدہ عرصے سے اپنائی جا رہی ہے ۔ بنچ نے راجدھانی کی ایک پیچیدہ سیکورٹی انتظام اور انوٹھی ضروریات کو دیکھتے ہوئے ایک اہل افسر کو اس طرح کی تقرری میں آزادی ہونی چاہئے استھانہ کی تقرری سے پہلے دہلی میں آٹھ پولس کمشنری کی تقرری ہو چکی ہے ان سبھی کی تقرری میں ایک جیسے ہی طریقے پر تعمیل کی گئی ہے

وزیر اجے مشرا پر جلد کوئی فیصلہ لینا ہوگا!

لکھیم پور کھیری میں مرکزی وزیر مملکت داخلہ اجے کمار مشرا کے بیٹے آسیش مشرا کی گاڑی سے کسانوں کو کچل جانے کا معاملہ مجرمانہ ہونے کے ساتھ ساتھ سیاسی اشو بھی بن گیا ہے مہاراشٹر میں سرکار اسپانسر بند اور اپوزیشن کا دیش بھر میں مظاہر ہ اور کانگریس نمائندہ وفد کا صدر جمہوریہ ہند سے ملنا یہ سب بتا رہے ہیں کہ یہ اشو سلگ رہا ہے ۔ سمجھوتا ہو جانے کے با وجود کسان ابھی بھی منتری جی کے استعفیٰ پر اڑیل ہیں ایسے میں جنتا میں بن رہی رائے کے پیش نظر پارٹی کو مشرا پر کوئی جلد فیصلہ لینا پڑ سکتا ہے ۔ حالانکہ پولس حکام کا پہلے خیال تھا اگر وزیر پتر آسیش وہ ایس یو وی گاڑی نہیں چلا رہا تھا جس نے کسانوں کو کچلا تھا تو اس کے ساتھ کوئی سنگین معاملہ نہیں بنے گا لیکن موقع واردات پر اس کی موجودگی کے ثبوتوں سے پوزیشن بدل رہی ہے حالانکہ سابق ڈی جی پی ڈاکٹر این سری واستو کا کہنا ہے کہ اگر آسیش اس گاڑی میں موجود بھی تھا تو یہ قتل یا غیر ارادی قتل کا معاملہ نہیں بنتا لیکن آسیش کی دھنگل میں موجودگی کا دعویٰ اب تک جانچ میں غلط ثابت ہو رہا ہے ایسے میں مجرمانہ سازش کے الزام سے وہ شاید ہی بچ پائے ۔ کیونکہ معاملوں کو اپوزیش