اشاعتیں

اکتوبر 23, 2016 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

یدی یرپا کے بری ہونے سے دور رس سیاسی اثر ہوگا

بھاجپا کے سینئر لیڈر اور کرناٹک کے سابق وزیر اعلی بی ایس یدی یرپا کو راحت دیتے ہوئے سی بی آئی کی اسپیشل عدالت نے انہیں اور ان کے دونوں لڑکوں اور داماد کو ناجائز کوئلہ کھدائی سے جڑے 40 کروڑ روپے کے دلالی معاملے میں بری کردیا ہے۔ اس مسئلے کے سبب ہی یدی یرپا کو سال2011ء میں اس وقت کے لوک آیکت جسٹس سنتوش ہیگڑے نے مقدمہ چلایا تھا اور انہیں وزیر اعلی کا عہدہ چھوڑنا پڑا تھا۔ عدالت نے جانچ پڑتال کے بعد یدی یرپا اور ان کے خاندان کو کرپشن اور دھوکہ دھڑی اور مجرمانہ سازش کا قصوروار پایا تھا۔ صرف یہی نہیں یدی یرپا کو وزیر اعلی کے عہدے سے استعفیٰ بھی دینا پڑگیا تھا بلکہ کچھ دن انہیں جیل میں بھی گزارنے پڑے تھے۔ سپریم کورٹ کی ہدایت پر یہ معاملہ سی بی آئی نے اپنے ہاتھ میں لے لیا تھا۔ بلاری کھدان رشوت کانڈ میں بری ہونے کا نہ صرف انہیں فائدہ ہوگا بلکہ اس کا ساؤتھ انڈیا کی سیاست پر بھی گہرا اثر پڑے گا۔ سی بی آئی عدالت کے فیصلے سے ساؤتھ انڈیا میں بھاجپا کی پہلی سرکار بنانے والے یدی یرپا پھر سے طاقت کے ساتھ ابھر سکتے ہیں۔ ممکن ہے یدی یرپا ساؤتھ میں پھر کانگریس کی اکیلی سرکار کو 2018ء کے چناؤ میں ہراکر سا

پاکستان کیلئے اگلے 10 دن بہت اہم ہوں گے

پاکستانی فوج اور نواز شریف سرکار مل کر کام کررہی ہیں یا دونوں میں ٹکراؤ ہے اس کا فیصلہ آنے والے چند دنوں میں ہوجائے گا۔ مسئلہ ہے پاکستانی فوج کے چیف جنرل راحیل شریف کے موجودہ عہد کو بڑھانے کا۔موجودہ فوج کے چیف راحیل شریف نومبر میں ریٹائرڈ ہورہے ہیں اور وہ توسیع ضرور چاہیں گے۔ حالانکہ پبلک میں وہ کہہ رہے ہیں کہ میں دوسری میعاد کے حق میں نہیں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے سابقہ جنرل اشفاق کیانی کی طرح دوسری میعاد نہیں لیں گے۔ پاکستان سرکار کے ایک وزیر نے کہا کہ ہفتہ دس دن میں پاک سرکار نئے فوج کے سربراہ کا اعلان کردے گی لیکن راحیل شریف کی جگہ کون لے گا ابھی اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔ پاکستان کی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان نے سینئر وزیر طارق فضل چودھری کے حوالے سے بتایا ہے کہ سرکار نے اب تک اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے کہ کون نیا فوج کا سربراہ ہوگا لیکن جلد ہی اس کے نام کا اعلان کردیا جائے گا۔ اندرونی اور باہری سلامتی چیلنجوں کے درمیان پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کی سرکار پر جنرل راحیل شریف کے جانشین کے نام کو لیکر غیر یقینی ماحول ختم کرنے کا دباؤ ہے ۔ قان

اصل جھگڑاٹاٹا گروپ میں ساکھ کا ہے

نمک سے لیکر سافٹ ویئر تک بنانے والی 100 ارب ڈالر کی کمپنی ٹاٹا گروپ نے اپنے چیئرمین سائرس مستری کو برخاست کرنے کی خبر نے سبھی کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔ کمپنی کے بورڈ نے چارسال سے چیئرمین کا عہدہ سنبھال رہے48 سالہ مستری کی چھوٹی کرکے ان کی جگہ انترم کمان ایک بار پھر سے رتن ٹاٹا کوسونپ دی ہے۔ چار برس پہلے ٹاٹا گروپ کی کمان سنبھالنے والے سائرس مستری کو ہٹایا جانا جتنا غیر متوقعہ ہے دیش کی ڈیڑھ سو برس پرانے صنعتی گھرانے میں جانشینی کی لڑائی کا عدالت اور کمپنی لاٹریبیونل پہنچ جانا اتنا ہی افسوسناک ہے۔ اس سے لگتا ہے کہ ٹاٹا سنز کے اندر سب کچھ ٹھیک ٹھاک نہیں چل رہا تھا اور اندر ہی اندر تلخی اتنی بڑھ گئی تھی کہ ٹاٹا بورڈ نے سائرس کو بغیر کوئی نوٹس لئے ایک جھٹکے میں عہدے سے ہٹا دیا۔ ٹاٹا گروپ نے اس فیصلے کی وجہ نہیں بتائی ہے لیکن قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ کچھ عرصے سے کمپنیوں کا کاروبار گر رہا تھا۔ قرضے بڑھ رہے تھے اور سائرس بیمار کمپنیوں کو بیچنا چاہتے تھے۔ بتایا جارہا ہے کہ ان سب کے چلتے گروپ کے سابق چیئرمین رتن ٹاٹا اور سائرس مستری کے درمیان اختلافات ابھرآئے تھے۔ 78 سالہ رتن ٹاٹا نے عارضی طور

وینٹی لیٹر پر تاملناڈو: اشاروں میں بات کرتی ہیں جے للتا

34 دن گزر گئے ہیں اور تاملناڈو کی وزیر اعلی جے للتا چنئی کے اپولو ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ ڈاکٹرصرف یہی بات کہہ رہے ہیں کہ وہ ٹھیک ہیں۔ 22 ستمبرکی رات 9:45 بجے اچانک وزیر اعلی رہائش پی ایس گارڈن میں پتہ چلاکہ محترمہ جے للتا بے ہوش ہوگئی ہیں۔ سی ایم ہاؤس نے اپولو ہسپتال کے مالک اور سی ای او پرتھا ریڈی کے پاس فون آیا۔ فوراً اپولو کی ایمبولنس روانہ ہوئی یہ نہیں بتایا گیا کہ مریض کون ہے؟ اچانک ایمولنس کے ڈرائیور کو کہا گیا کہ پی ایم ہاؤس پہنچے۔30 منٹ کے بعد جیہ بے ہوشی کی حالت میں اپولو ہسپتال کے آئی سی یو میں پہنچ چکی تھیں۔ جے للتا پہلی بار اپولو ہسپتال میں داخل کرائی گئیں اس سے پہلے طبیعت بگڑنے یا ٹیسٹ کرانے چنئی کے ہی شری رام ہسپتال جایا کرتی تھیں۔ یہ باتیں کسی کو بتائی نہیں جاتی تھیں۔ دن میں انہیں اپولو نہیں لایا جاتا لیکن طبیعت اتنی نازک تھی کہ اگلے دن23 تاریخ کو وزیر اعظم نریندر مودی نے دہلی کے تین ایمس کے ڈاکٹروں کو چنئی بھیجا۔ ان میں امراض قلب کے نتیش نائک، پولیونیورولوجسٹ جی ۔سی کھنانی اور استھما کے ماہر انجان مترا تھے۔اسی درمیان جے للتا کو ہلکا دل کا دورہ پڑا۔ ان کی شگر کافی بڑ

اترپردیش کا دی گریٹ ملائم یادو کا خاندانی ڈرامہ

پچھلے کچھ دنوں سے اترپردیش میں دا گریٹ انڈین پالیٹیکل فیملی ڈرامہ چل رہا ہے۔ اس میں ا مویشن ہے اور ایکشن ہے اور ری ایکشن بھی ہے۔ سوشل میڈیا میں اس ڈرامہ کو امریکی ٹی وی سیریز گیم آف تھرون کا نام دیا جارہا ہے۔ وزیراعلی اکھلیش بولے: بچپن میں والد کے خلاف اب بولنے والے کو ڈانٹ مار دی جاتی تھی میں زندگی بھر پتا کی سیوا کرتا رہوں گا۔ یہ تھا ا مویشن۔ ایکشن۔ رام گوپال نے نام لئے بغیر شیو پال کو بھرشٹا چاری، چاپلوس تک کہہ دیا۔ رام گوپال نے اپنے خط میں لکھا ہے: ا ن لوگوں نے ہزاروں کروڑ روپئے جمع کئے ہیں وہ لالچی ہے اکھلیش کو ہٹا چاہتے ہیں لیکن جہاں پر اکھلیش وہاں پر وجے ہے۔ اس کا ری ایکشن ہوا۔ رام گوپال کو پارٹی سے نکالتے وقت شیو پال بولے۔ ان کے بیٹے بہو یادو سنگھ کے کیس میں پھنسیں ہے اس لئے تکڑم کررہے ہیں۔ پارٹی میں انہوں نے گروہ بنالیا ہے اس ناٹک کے دو ویلن ہے ایک ملائم سنگھ اور دوسری پتنی اکھلیش یادو کی سوتیلی ماں سادھنا یادو اور انکل امرسنگھ۔ سادھنا یادو کھلے طور سے اس لئے بحث میں ہے کہ ایم ایل سی اودے ویر نے ان پر اکھلیش کے خلاف سازش کرنے کا الزام لگادیا ہے اور شری پال کو ان کاسیاسی چہرہ

کیا ایک دیش ایک چناؤ کی تجویز گمراہ کن ہے

سال 2017میں پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لئے ابھی سے بساط بچھائی جانے لگی ہیں۔ سب اپنے اپنے پتے کھولنے لگے ہیں حالانکہ چناؤ کمیشن نے یہ نہیں بتایا کہ بگل کب بجیں گا کیا پانچ ریاستوں کے چناؤ ا یک ساتھ ہوں گے یا الگ الگ؟ ذرائع کے مطابق چناؤ کمیشن اس بار بھی روایت کے مطابق پانچ ریاستوں کا چناؤ ایک ساتھ ہی کرانے کے حق میں ہے۔ لیکن چناؤ کمیشن کاکہناہے کوئی بھی تاریخ طے کرنے سے پہلے سبھی سیاسی پارٹیوں سے بات کی جائے گی۔ ساتھ ہی 15اکتوبر 15نومبر کے درمیان کمیشن کی اعلی سطحی ٹیمیں ان سبھی پانچ ریاستوں کے دورے پر ہیں جہاں چناؤ ہونے والے ہیں بتادیں سال 2012میں اتراکھنڈ میں ایک مرحلہ میں 30 جنوری کو چناؤ ہوئے تھے۔ منی پور میں بھی 28 جنوری کو ایک مرحلے میں ہوئے اترپردیش میں پچھلی بار 2012میں سات مرحلوں میں 4 فروری سے 28 فروری کے درمیان چناؤ کرائے گئے تھے۔ گوا میں ایک مرحلے میں 3مارچ کو اور پنچاب میں ایک مرحلے میں30 جنوری 2012کو چناؤ ہوئے تھے۔ اس لئے پچھلے دنوں ایک نیا سجاھو آیا کہ لوک سبھا اور اسمبلیوں کے چناؤ ایک ساتھ ہونے چاہئے یا نہیں؟یہ اشو پرانا ہے جس پر کئی برسوں کے بحث چھ

ہندوستان سے کروڑوں کیکمائی کرتے تھے پاک ایکٹر

ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستانی فلم ایکٹر اور کرکٹ کھلاڑی جو بالی ووڈ، اسٹیج شو اور کرکٹ کے ذریعے سے ہندوستان سے تقریبا 5سوکروڑ روپے سے زیادہ کمائی کرکے لیجاتے ہیں اور ہم انہیں خوب پیسہ اور عزت دیتے ہیں مزیدار بات یہ ہے کہ ان کے اپنے گھر پاکستان ان کو کوئی پوچھتا نہیں ہے لیکن ہم ان کے دیوانے ہیں اب جب کرن جوہر کی فلم’’اے دل ہے مشکل‘‘ پر اتنا تنازعہ کھڑا ہوا تب جا کر بالی ووڈ کے پروڈیوسروں نے سنیچرکو مستقبل میں پاکستانی اداکاروں کے ساتھ سامنا کرنے کااعلان کیا ہے اس کے ساتھ ہی کرن جوہر کی فلم ’’اے دل ہے مشکل‘‘ ریلیز کا راستہ صاف ہوگیا ہے۔ مہاراشٹر کے وزیراعلی دیویندر فڑنویس کی ثالثی میں ایم این ایس چیف راج ٹھاکرے اور پروڈیوسر گلڈ کے چیئرمین مکیش بھٹ کی ملاقات ہوئی ان میں کرن جوہر بھی موجود تھے۔پروڈیو سرگلڈکی مانگوں کو مانے جانے کے بعد ایم این ایس نے احتجاج کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔ بھٹ نے بتایا کہ فلم کے شروع ہونے سے پہلے اڑی اور پٹھان کوٹ حملہ میں شہیدوں کو شردھانجلی دی جائے گی ساتھ ہی پروڈیوسر سیناراحت فنڈ میں پانچ پانچ کروڑ روپئے کاعطیہ بھی دیں گے ۔ حالانکہ فوج نے اس رقم کو لینے سے

ریسرچ اینڈ انلاسس ونگ( را) کو مضبوط کرنے کی ضرورت

اڑی حملے اور سرحد پار سے بڑھتی دہشت گردانہ سرگرمیوں کے چلتے بھارت کو ا پنی سلامتی وانتظام کو چوکس کرنا ہوگا۔ حملے کو روکنا آسان نہیں لیکن اگر حملے سے پہلے جانکاری مل جائے تو اس سے ہونے والے نقصان سے بچا جاسکتا ہے۔ اور کبھی کبھی حملے بھی ٹل سکتے ہیں لیکن ایسا کبھی ممکن ہے وہ ہماری خفیہ ایجنسیاں اتنی سرگرم ہوں؟ خفیہ اطلاعات کو پانے کے لئے ہمیں اپنی خفیہ خدمات خاص کر ’’را‘‘ کو دوبارہ سے سخت کرنے کی ضرورت ہے خبر ہے کہ ’’را‘‘ میں پاکستان، چین، روس اور یوروپی فرقوں کی ڈیکس کو پھر سے منظم کیا جارہا ہے اقتصادی اطلاعات ، تکنیک تونائی سیکورٹی اور زیادہ سے زیادہ معلومات سے ’’را‘‘ کو آراستہ کرنے کے لئے اسرائیلی خفیہ ا یجنسی موساد کے ساتھ تعاون بڑھانے کی سمت میں کام چل رہا ہے۔ بتادیں اس وقت دنیا میں سب سے بڑی خفیہ ایجنسی اسرائیل موساد ہے۔ اور ان سے بہتر خفیہ اطلاع اکٹھی کرنے میں نہ تو سی آئی اے ٹیکتی ہے اور نہ کوئی اور۔ یوروپی ایجنسی ، اڑی حملے کے بعد سیکورٹی امور کی ایک اعلی سطحی میٹنگ میں ’’را‘‘ کا حال سامنے آنے کے بعد پی ا یم او نے آنا فانا میں کئی فیصلوں کو منظوری دے دی۔ سبرامنیم کمیٹی کی رپو

32لاکھ کارڈ ہولڈروں میں سائبر سیند ھ ماری

دیش کے بینکوں میں سائبر سیندھ ماری کا معاملہ سنگین ہوتا جارہا ہے۔خبر ہے کہ بھارت کے 19 بینکوں کے 32لاکھ اے ٹی ایم کارڈ میں گڑ بڑی ہوئی ہیں۔ ڈیبٹ یا اے ٹی ایم کارڈ ہولڈروں سے ٹھگی کے معاملے نئے نہیں ہے مگر منظم طور سے تقریبا 19 بینکوں کے 32 لاکھ کارڈ وں میں گڑ بڑی انتہائی سنگین معاملہ اس لئے بھی ہے کیونکہ یہ بینکنگ نیٹ ورک کی ایک بڑی خامی ہے اور کچھ معاملوں میں یقینی طور سے بینک ملازمین کی ملی بھگت کو اجا کر کرتا ہے یوں تو دیش میں موجود کل ڈیبٹ کارڈ ہولڈروں کی تعداد میں یہ صرف 0.5 فیصدی ڈاٹا چرانے کی بات ہورہی ہیں لیکن اعداد وشمار دیکھیں تو ان کی تعداد 32لاکھ ہے۔ اس گڑ بڑی سے پتہ چلتا ہے کہ معاملہ اتنا سنگین ہے کہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے 6لاکھ گراہکوں کے ڈیبٹ کارڈ منسوخ کردیئے ہیں۔ اور ان کی جگہ نئے کارڈ جاری کریں گے ممکن ہے کہ دوسرے بینک بھی اس تعمیل کریں کیونکہ یہ پوری طرح سامنے نہیں آرہا ہے کہ کتنے گراہکوں کے ڈیبٹ کارڈ سے متعلق ڈاٹا چرایاگیا ہے دیش کی تاریخ کے سب سے بڑے اے ٹی ایم، ڈیبٹ کارڈ جعلسازی کے تار چین سے جڑ رہے ہیں۔ کئی بینکوں کا دعوی ہے کہ ان کے گراہکوں نے اپنے کارڈوں سے چی

آخر ریتا بہوگنا کانگریس چھوڑ نے پر کیوں مجبور ہوئیں

اترپردیش میں 2017کے اسمبلی چناؤ کی تیاریوں میں سب سے لاچار کانگریس پارٹی ہی نظر آرہی ہیں۔ اس کی یہ حالت اس کے سرکردہ لیڈروں کے ذریعہ پارٹی چھوڑ کر چلے جانے کے سبب ہوئی ہے ویہی کئی لیڈر پارٹی کے گرتے گراف سے پریشان ہو کر اب اس سے کنارہ کررہے ہیں۔ تازہ مثال کانگریس ایم ایل اے و سرکردہ لیڈر ریتا بہو گنا جوشی کی ہے۔سابق ریتا بہوگنا جوشی کے بھاجپا میں شامل ہونے سے پارٹی کو بڑا جھٹکا لگا ہے پارٹی کے حکمت عملی ساز مانتے ہیں کہ ریتا کے جانے سے کانگریس ا صولاً لڑائی ہار گئی ہے اس سے کانگریس کے برہمن کارڈ کی ہوا نکل گئی ہے۔ پارٹی دہلی کی سابق وزیراعلی شیلادیکشت آگے کرکے برہمن کارڈ کھیلا ہے لیکن پردیش کانگریس کی بڑے لیڈروں میں شمار لیڈر ریتا کی پارٹی چھوڑنے سے برہمنوں کے سارے یوپی کا اقتدار چابی حاصل کرنے کے کانگریس کے منصوبوں پر پانی پھیرتا نظر آرہا ہے۔ ریتا کے پارٹی چھوڑنے سے یہ ا شارہ کیاگیا ہے کہ یوپی میں کانگریس صرف پرشانت کشور کے اشارے پر چل رہی ہیں جب کہ حقیقت یہ ہے کہ صوبے میں کانگریس کی تنظیم تک کا ڈھانچہ تک نہیں بن سکا ہے۔ موجودہ پردیش صدر تو تین مہینے سے ا پنی ٹیم تک نہیں بنائے پائے

ایک کے بعد ایک تنازعے میں پھنستی جے این یو

دیش کی سب سے مشہور یونیورسٹیوں میں شمار جواہر لال نہرو یونیورسٹی( جے این یو) ایک بار پھر اپنی نام نہاد حرکتوں کے سبب سرخیوں میں ہے جے این یو کے ناراض طلباء کے ذریعے وائس چانسلر سمیت دیگر حکام کو یرغمال بنانے کے واقعہ نے نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ یہ بھی ظاہر کرتے ہیں کہ یہاں مٹھی بھر طلباء کے لئے نہ تو دیش کے قانون و اخلاقیات کی فکر ہے اور نہ ہی اپنے بڑوں کے لئے عزت۔ یہ وجہ عام ہوتی جارہی ہیں اس وقت میں اس مشہور تعمیر ادارہ تحریک اورسیاست کا اڈہ بن گیا ہے یہ تشویش کا موضوع اس لئے بھی ہے کہ یہاں عام والدین اور بہتر تعلیم کی خواہش کے لئے طلباء اب جے این یو تحریک کی وجہ سے اس کی ساکھ سے ڈرنے لگیں ہیں کسی کو بھی اس طرح پوری مشینری کو ناکارہ کرنے کی چھوٹ نہیں دی جاسکتی ہیں ۔ وہ بھی جب چانسلر مسلسل اس معاملے کو لے کر پولیس اور انتظامیہ سے رابطے میں ہے اور طلباء کو بھی اس کی معلومات دے رہے ہیں۔ جس طرح سے لاپتہ طالب علم نجیب احمد کو لے کر قریب 21 گھنٹے تک یرغمال بنائے گئے چانسلر سمیت دیگر انتظامی حکام کو بند رکھا اس سے صاف ہے یہاں کے چانسلر کے تئیں عزت ہے اور نہ ہی صبر ۔انہیں یہ سمجھناہوگا کہ

کیا سائیکل پر اکیلے چلنے پر مجبور ہوں گے اکھلیش

تمام کوششوں اور دعوؤں اور بیانات کے باوجود اترپردیش میں حکمراں سماج وادی پارٹی کے یادو خاندان کا جھگڑا ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ 5نومبر کو پارٹی کے قیام کی سلور جوبلی منانے جارہی سپا کے نیتا جنیشور مشر پارک میں منعقدہ پروگرام کے 48 گھنٹے پہلے ہی اکھلیش یادو سماج وادی وکاس یاترا پر نکلنے جارہے ہیں۔ اس بات کااعلان انہوں نے ملائم سنگھ یادو کو لکھے خط میں کیا ہے۔ اپنے نوجوان حمایتیوں پر کارروائی اور پردیش تنظیم نے تبدیلی سے ناراض اب لگتا ہے کہ شاید وزیراعلی نے اکیلا چلو کا رک اختیار کرلیا ہے۔ سپا پردیش پردھان شیو پال یادو کو ایک طرح سے چنوتی دینے کے ا نداز میں 3نومبر سے’’ وکاس سے وجے کی اور ‘‘ اور سماج وادی وکاس یاترا کااعلان کر یہ ظاہر کردیا ہے کہ یادو پریوار میں جنگ جاری ہے کلی طور پر لوگوں کاکہنا ہے کہ وزیراعلی ا کھلیش یادو نے اگر حالات پر کنٹرول نہیں کیا اور ان کی مانگیں نہیں مانی گئی تو وہ نئی پارٹی بھی بنا سکتے ہیں مگر فی الحال وہ کرسی چھوڑنے کی ہمت نہیں جٹا پارہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ کھل کر بغاوت بھی نہیں کرپارہے ہیں۔ وہ اپنے حمایتیوں کے ذریعے نیتا جی اور ان کے بھائی کو ا ل