اشاعتیں

مارچ 16, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

درج 193 معاملے ،سزا صرف 2 کو !

ای ڈی کے ذریعے ممبران پارلیمنٹ ،ممبران اسمبلی سمیت لیڈروں کیخلاف درج معاملوں میں قصورواری کی شرح بے حد کم ہے ۔یہ جانکاری مرکزی سرکار نے پارلیمنٹ میں دی ہے۔مرکزی وزیر مملکت پنکج چودھری نے بدھوار کو پارلیمنٹ میں بتایا کہ پچھلے دس سال میں ای ڈی نے سیاسی افراد کیخلاف 193 کیس درج کئے جن میں صرف 2 میں ہی قصوروار ثابت ہوئے۔اس میعاد میں کسی بھی معاملے میں ملزم کو قصوروار نہیں ٹھہرایاگیا ۔ماسکوادی ایم پی ایم رحیم نے راجیہ سبھا میں پوچھا تھا کہ ای ڈی نے دس سال میں کتنے لیڈروں پر کیس درج کئے؟ کیا اپوزیشن لیڈروں پر بڑی کاروائی ہوئی ہے ۔کتنوں کو سزا ہوئی ہے اور کتنے بے قصور ہوئے ؟ انہوں نے جانکاری ریاستی اور سالانہ کے مطابق مانگی تھی حالانکہ وزیر نے کہا کہ سرکار ایسا کوئی ڈیٹا نہیں رکھتی ۔2016-17 میں دوسرے 2019-20 میں جن دو معاملوں میں قصورواری ثابت ہوئی ان میں 2016-17 میں اور دوسری 2019-20 میں ہوئی ۔سرکار نے کہا ہے کہ ای ڈی جانچ صرف بھروسہ مند حقائق اور کاغذات کی بنیاد پر کرتی ہے ۔ای ڈی کی سبھی کاروائی جوڈیشیل جائزہ کے لئے کھلی رہتی ہے ۔قصوروار قرار دونوں لیڈر جھارکھنڈ کے سابق وزیر ہری نارائن رائے...

کیا اصل فیض یافتگان کو مل رہا ہے فائدہ ؟

سپریم کورٹ نے بدھ کو اپنے تبصرہ کیا کہ راشن کارڈ پاپولیرٹی کارڈ بن گیا ہے اور سوال کیا کہ کیا غریبوں کے لئے مقرر فائدہ عام لوگوں تک پہنچ رہا ہے ؟ بڑی عدالت نے کہا کہ سبسڈی کا فائدہ ضرورت مند لوگوں تک پہنچنا چاہیے ۔جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس کوٹورسنگھ کی بنچ کووڈ 19- وبا کے دوران پرواسی مزدوروں کی پریشانیاں دور کرنے کے لئے شروع کئے گئے ۔ایک از خود نوٹس معاملہ کی عدالت سماعت کررہی تھی ۔اس دوران جسٹس سوریہ کانت نے کہا کہ ہماری تشویش یہ ہے کہ کیا حقدار غریبوں کو ملنے والے فائدے ان لوگوں تک پہنچ رہے ہیں جس اس کے حقدار نہیں ہیں ۔راشن کارڈ اب پاپولیرٹی کارڈ بن گیا ہے ۔انہوں نے کہا یہ ریاستیں بس یہی کہتی ہیں کہ ہم نے اتنے کارڈ جاری کئے ہیں ۔کچھ ایسی ریاستیں ہیں جو اپنا وکاس دکھانا چاہتی ہیں تو کہتی ہیں کہ ہماری فی شخص آدمدنی بڑ رہی ہے ۔جب ہم غریبی کے نیچے کی زندگی (بی پی ایل) کے لوگوں کی بات کرتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ 75 فیصدی آبادی وی پی ایل ہے۔ان حقائق کو کیسے جوڑا جاسکتا ہے ؟ تضاد اس میں پایا جاتا ہے ۔ہمیں یہ یقینی کرنا ہوگا کہ فائدہ کے حقدار اصل فیض یافتگان کو تک پہنچے ۔سپریم کورٹ نے کہا کہ ...

فکر نہ کریں انڈس لینڈ بینک کے جمع کنندگان !

ریزرو بینک آف انڈیا یعنی آر بی آئی نے سنیچر کو اپنے کھاتے داروں کو باآور کیا ہے کے انڈس لینڈبینک کے پاس درکار سرمیا ہے ۔مرکزی بینک نے بینک کے ڈاریکٹریٹ منڈل کو ہدایت دی ہے کے وہ اندازاً 2100 کروڑ روپے کی اوڈٹ غلطی سے متعلقہ اصلاحتی کارروائی اسی مہینے تک پورا کر لیں انڈس لینڈ بینک نے اسی ہفتہ اوڈٹ میں گڑبڑی کا خلاصہ کیا تھا اس کا بینک کے رینیول کل مالیت رقم پر 2.35 فیصد اثر پڑنے کا اندازاً ہے اس انکشاف کے فوراً بعد بینک کے شیروں کی قیمت میں بھاری گراوٹ دیکھی گئی ۔آر بی آئی نے ایک بیان میں کہا پبلک طور سے دستیاب خلاصوں کی بنیاد پر بینک نے پہلے ہی اپنے موجودہ مکینزم کا وسیع جائزہ لینے اور اصل سب سے رسوک کا تجزیہ کرنے اور اس کا حساب لگانے کے لئے ایک بہاری اوڈٹ اکاﺅنٹ ٹیسٹ ٹیم کو مقرر کر لیا ہے ۔مرکزی بینک نے کہا کے بورڈ اور منجمنٹ کو ریزرو بینک کے ذریعہ ہدایت دی گئی ہے کے وہ سبھی فائدہ کنندگان کو ضروری خلاصہ کرنے کے بعد جنوری ،مارچ سے ماہی میں پوری طرح سدھارنے کی کارروائی کر لے اور کسٹومر کی پریشانیوں کو دور کرتے ہوئے آر بی آئی نے کہا پیسا جمع کنندگان کو اس وقت سوالوں پر جواب دینے کی کوئی ...

اب لیجئے دہلی میں گہری سانس!

این سی آر میں کھل کر سانس لینے کے دن آخر کار آ گئے ہیں ۔ہوائی کوالٹی بتانے والے انڈیکس سنیچر کو دہلی میں 85 رہا ۔جنوری سے 15 مارچ کے درمیان گزشتہ 3 برسوں سے سب سے صاف ہوا رہی ۔آلودگی کے لحاذ سے دیکھےں تو اس موسم میں پہلی بار دہلی اور آس پاس کے شہروں میں ائر کوالٹی ستح تسلی بخش رہی ہے ۔اے کیو آئی جب 51 سے 101 کے درمیان رہے تو اسے تسلی بخش مانا جاتا ہے ۔آلودگی میں کمی کے بعد سنیچر کو گریپ - ون کی بندشیں فوراً واپس لے لی گئیں ہیں ۔اس طرح اب یہ پورا علاقہ گریپ سے نجات پا گیا ۔ساتھ ہی یہ سال کا پہلا موقع ہے جب انڈیکس 100 سے نیچے آیا ہے ۔گزشتہ2 برسوں کے مقابلے میں تسلی بخش رہا ۔اس سے پہلے 29 اکتوبر 2024 کو اے کیو آئی 79 رہاتھا۔تب تیز ہواﺅں اور بوندا باندی کے سبب آلودگی سطح میں کمی آئی ہے ۔دہلی کے علی پور میں سنیچر کو اے کیو آئی محض 50 رہا ۔اگر اے کیو آئی سے 50 کے بیچ ہو تو ہوا صاف مانی جاتی ہے ۔محکمہ موسم کے مطابق اتوار کو بھی ہوا ٹھیک ٹھاک رہے گی ۔پیر اور منگلوار کو آلودگی میں تھوڑا اضافہ رہے گا ۔ادھر دہلی حکومت میں راجدھانی میں ائر پولیوشن کو کنٹرول کرنے ہوا میں بہتری کے لئے ایک وسیع شروعا...

اداکارہ رانیااور سونا اسمگلنگ!

انفورسمنٹ ڈاریکٹریٹ (ای ڈی)نے سونا اسمگلنگ گروہ کی بڑی سازش سے تعلق اور منی لاڈرنگ جانچ کے تحت جمعرات کو بیگلورو اور کچھ مقامات پر چھاپے ماری کی سرکاری ذرائع نے یہ اطلاع دی ہے ۔کرناٹک کے میسول خفیہ ڈاریکٹریٹ (ڈی آر آئی)نے حال ہی میں سونا اسمگلنگ کے معاملے میں ایک فلم اداکرہ رانیا کو گرفتار کیا ہے۔ذرائع نے بتایا کے حال ہی میں سی بی آئی کی ایف آئی آر اور ڈی آر کے ایک کیس کا نوٹس لیتے ہوئے منی لاڈرنگ انسداد ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ڈی آر آئی کے معاملے میں رانیا راﺅ کو سونا اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا ۔جانچ کا مقصد ہوائی اڈو ں کے ذریعہ سے سونے کی اسمگلنگ کی بڑی سازش اور بااثر افراد ،سرکار حکام و سیاسی لوگوں کے سمیت مختلف لوگوں کے ذریعہ جرم سے پیسہ کمانے کی پڑتال کرنا ہے ۔ذرائع کے مطابق کرناٹک میں بنگلورو سمیت کئی مقامات پر چھاپے مارے گئے ہیں ۔ڈی آر آئی نے 3 مارچ کو دبئی سے لوٹنے کے بعد دیو گوڑا بین الا قوامی ہوائی اڈے پر ادکارہ رانیا راﺅ کے پاس سے 12.56 کروڑ مالیت کی سونے کی چھڑےں ضبط کی تھی۔اس کے بعد رانیا کو گرفتار کیا گیا ،اداکارہ آئی پی ایس افسر رام چندر راﺅ کی سوتےلی ...

اسٹار لنک ... سیما سے اسپیس تک خطرہ!

دیش میں سیٹالائٹ کمیونیشن کے لئے امریکی بزنس مین ایلن مسک کی کمپنی اسٹار لنک کو انٹر ی دینے کے لئے دو کمیونیکیشن بڑی کمپنیاں ائرٹیل اور ریلائنس جیو نے معائدہ پر دسخط کر لئے ہیں ۔اسٹار لنک سیٹا لائٹ انٹر نیٹ سروس ہے ۔جس وہ این مسک کی کمپنی اسپیس چلاتی ہے۔سیٹالائٹ براڈ بینڈ سیٹا لائٹ ،کوریج کے اندر کہیں بھی انٹر نیٹ کی سہولت مہیا کرا سکتا ہے ۔اسٹار لنک ہائی سپیڈ انٹر نیٹ سروس مہیا کراتی ہے ۔اس سے دور دراز کے علاقوں میں انٹر نیٹ سروس پہنچ سکتی ہے جہاں اس کو پہنچنے میں دقت آتی ہے ۔سٹار لنک کی سرویسس فی الحال 100 ملکوں سے زیادہ دیشوں میں دستیاب ہے ۔بھارت کے پڑوسی دیش میں بھی اس کی سیوائے ہیں ۔اس سے بھارت میں موبائل کمیونیکیشن میں انقلاب لانے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے ۔حلانکہ اس طرح کے کمیونیکیشن کے لئے امریکی کمپنیوں پر انحصار کرنا خطرے پھرا ضرور ہے ۔ائر ٹیل ،جیو اور سپیس ایکس کے درمیان معائدہ کے مفصل نکات ابھی سامنے آنا باقی ہیں اور ابھی اس معائدے کو مرکزی حکومت سے منظوری ملنا ابھی باقی ہے ۔لیکن ایسی کئی پریشانیاں ہیں جن پر ابھی غور خوز ضروری ہے سب سے بڑا سوال سکورٹی کا ہے ۔پاکستان سے لگی کنٹ...

ہریانہ میں ٹریپل انجن کی سرکار!

ہریانہ اسمبلی چناﺅ میں کامیابی کی ہیٹ ٹرک بنانے کے 6 مہینے سے بھی کم وقت میں حکمراءبھاجپا نے بلدیاتی انتخابات میں ایک طرفہ جیت درج کی ہے ۔اسمبلی چناﺅ کے بعد یہ چناﺅ بھاجپا اور کانگریس دونوں کے لئے امتحان جیسا تھا ۔جس میں کانگریس پھر سے فیل ہوتی نظر آئی ۔حالت یہ رہی کے ہریانہ کے کل 10 میونسپل کارپوریشنوں میں 9 پر بھاجپا نے کامیابی حاصل کی ۔اس طرح ہریانہ میں ٹریپل انجن کی سرکار بن گئی ہے ۔،وہیں مانے سر میونسپل کارپوریشن میں آزاد میئر ڈاکٹر اندر جیت یادو کامیاب ہوئے ۔کانگریس کا دس میں سے کسی بھی ایک سیٹ پر خاتہ نہیں خل سکا ۔اس کے علاوہ 21 میونسپل کونسلوں کے چناﺅ میں کانگریس کو زبردست دھکہ لگا ہے ۔کانگریس کو اپنے گڑھ میں بھی ہار کا سامنا کرنا پڑا ۔سابق وزیر اعلیٰ بھوپندر سنگھ ہڈا کے گڑھ روہتک میں بھاجپا پھر مئیر کی کرسی پر قابض ہو گئی ۔وہیں کماری شیلجا کا حلقہ سرسہ میونسپل کونسل میں پہلی بار بھاجپا کامیاب ہوئی ہے ۔ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نایاب سنگھ سینی نے کہا کے فرید آباد میں میئر عہدے پر بھاجپا امیدوار پروین بترا جوشی نے دیش میں سب سے بڑی جیت حاصل کی ہے۔انہوں نے 3 لاکھ 16 ہزار سے زیادہ ووٹو...

دہشت پالنے والا پاکستان! خود دہشت گردی کا شکار!

عمران خاں کے پاکستا ن کے وزیر اعظم عہدے سے ہٹنے کے بعد بلوچستان اور خیبر بختون خوا صوبہ حال میں پی ایم شہباز شریف کے لئے بڑا درد سر بن گئے ہیں ان دونوں صوبوں میں پاک فوج اور تیزی سے بڑھ رہی ہے ۔پاکستان تشدد زدہ بلوچستان صوبے میں دہائیوں سے علحدگی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے)نے منگل کو قریب 400 مسافروں سے بھری جعفر ایکسپریش کا اغواہ کر لیا ۔یہ واردات پاکستان سرکار کے لئے ایک بڑی چنوتی کی شکل میں سامنے آئی ۔بی ایل اے نے دعویٰ کیا کے اس میں قریب 180 مسافروں کو یرغمال بنا لیا ہے حلانکہ پاکستان کی فوج کے حوالے سے بتایا گیا ہے کے 80 یرغمالوں کو چڑھا لیا گیا ہے جن میں 26 عورتیں اور22 بچے ہیں ۔بلوچستان سے گزرنے والی جعفر ایکسپریس پر یہ کوئی پہلا حملہ نہیں ہے ۔دراصل اس ٹرین پر اکثر سرکاری ملازم ،فوجی اور دیگر افسر چلتے ہیں ۔اس لئے بی ایل اے کی اس ٹرین پر نظر رہتی ہے ۔ قابل غور ہے کے بی ایل اے افغانستان کے جنوبی حصہ میں سرگرم ایک بلوچ کٹر پسند تنظیم ہے ۔جس کا مقصد بلوچستان کو پاکستان سے الگ کر آزاد ملک بنانا ہے ۔بلوچستان قدرتی وسائل کے نظریہ سے بھی خوشہال ریاست ہے اور اس کی لڑائی اس ب...