اشاعتیں

مارچ 15, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ڈی ۔ کے ۔ روی کی پر اسرار موت پر اٹھے کئی سوال

ریت مافیہ کے خلاف مہم چلانے والے ایماندار آئی اے ایس افسر ڈی ۔کے۔ روی کی موت کی گونج کرناٹک اسمبلی سے سڑک تک سنائی دے رہی ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں نے منگل کے روز اسمبلی میں یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے سرکار پر ایک ایماندار افسر کو بچا پانے میں ناکام رہنے کا الزام لگایا۔ پولیس بھلے ہی 2009 بیج کے افسر ڈی ۔ کے ۔ روی کی موت کو پہلی نظر میں خودکشی بتا رہی ہے لیکن سوال اٹھنا لازمی ہے کہ جس افسر کے پیر اونچی پہنچ والے بدعنوانوں کے سامنے نہیں کانپے، وہ دنیا چھوڑنے کیلئے اتنا بزدلانہ راستہ کیوں چنیں گے؟ڈی۔ کے۔ روی کے قریبی دوستوں نے کہا ہے کہ نیتاؤں کے قریبی نامی گرامی بلڈروں اور زمین مافیاؤں پر شکنجہ کسنے والے روی کو انڈر ورلڈ سے بھی جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی تھیں۔ ایک کسان پریوار سے آنے والے روی نے سخت محنت کے بلبوتے پر آئی اے ایس کا امتحان پاس کیا تھا۔ سال 2009 کے بیج کے کرناٹک کیڈر کے افسر روی کو کولار ضلع میں ریت اورزمین مافیاؤں کے خلاف مہم چلانے سے مقبولیت ملی تھی۔ اکتوبر میں کولار سے روی کے تبادلے کی مقامی عوام نے بھاری مخالفت کی تھی۔ بنگلورو میں انہوں نے کئی بڑے بلڈروں ریئل اسٹیٹ گروپوں

سونیا گاندھی کی سرگرمی سے کانگریس کو ملی سنجیونی!

اراضی تحویل بل کے معاملے میں مودی سرکار کے خلاف منگل کے روز ہوئے 14 پارٹیوں کے مورچے نے جہاں مرکزی حکومت کے لئے مسئلہ کھڑا کردیا ہے وہیں اس اتحاد نے سیاسی طور سے سوئی نظر آرہی کانگریس میں اچانک نئی جان ڈال دی ہے۔ کانگریس صدر سونیا گاندھی کی سرگرمی سے بھی پوری پارٹی اچانک رو میں دکھائی پڑنے لگی ہے۔ کانگریس صدر اچانک سرگرم ہوگئیں ہیں۔ منگل کے روز لوک سبھا میں آندھرا پردیش کی تشکیل بل پر کمان سنبھالی۔اس کے بعد وہ تقریباً پوری اپوزیشن کی لیڈر کے طور پر مارچ کرتے ہوئے پارلیمنٹ ہاؤس سے راشٹرپتی بھون تک گئیں۔ اس پوری قواعد میں پارٹی کے تمام سینئر لیڈر متحد نظر آئے، وہ خود نیتاؤں کو اپنے ساتھ آگے چلنے کیلئے بلا رہی تھیں۔ پارٹی کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کئی اشوز نے پارٹی میں جان پھونکنے کا موقعہ دے دیا ہے۔ حال تک غیر سرگرم اور مایوس دکھائی پڑنے والی کانگریس پارٹی میں ایک نیا جوش پیدا ہوا ہے۔ یقینی طور پر اس کا سہرہ کانگریس صدر سونیا گاندھی کو جاتا ہے۔ انہوں نے جتا دیا کہ طویل غیر صحتمندی کے باوجود وہ پست نہیں پڑی ہیں اور ضرورت پڑنے پر آج بھی سڑک پر اتر سکتی ہیں۔ اس سے بے سمت کانگریس میں بھی

نقلی نوٹ، ڈرگس اور سینکڑوں فرضی بینک کھاتے آئی ایس آئی چلا رہی ہے

پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی نہ صرف آتنک وادی بلکہ بھارت میں نقلی بھارتیہ کرنسی اور نشیلی اشیاء کی سمگلنگ میں بھی لگی ہے۔ 2008 سے پاک کے قبضے والے کشمیر سے لگے جموں و کشمیر کے حصے سے کاروبار کے لئے کھولے گئے راستے سے نقلی بھارتیہ کرنسی اور ڈرگس دیگر سامان کی آڑ میں بھیجے جانے کی رپورٹ آئی ہیں۔ سرینگر سے ایجنسیوں کے مطابق پی او کے کے ایک ڈرائیور سمیت دو لوگوں کو سرینگر۔ مظفر آباد روڈ پر کنٹرول لائن کے پار سے مبینہ طور سے نشیلی اشیاء سمگل کرنے کو لیکر گرفتار کیا گیا ہے۔ بارہمولہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سہیل میر نے کہا کہ مظفر آباد کے باشندے ڈرائیور عنایت حسین کو نشیلی اشیاء برآمد ہونے کے بعد گرفتار کرلیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ مقامی کاروباری احمد ملا یہ کھیپ لینے والا تھا۔پونچھ کے چکاداباغ اور پاک کے قبضے والے کشمیر کے راولکوٹ کے درمیان جاری ٹریڈ سینٹر کے راستے عرصہ قبل کرانے کے سامان سے لدے ایک ٹرک نے بڑی مقدار میں نقلی بھارتیہ کرنسی ضبط کی گئی تھی۔ اس کے بعد اڑی کے سنلاماباد کنٹرول لائن پر بنے ٹریڈ پوائنٹ پر گزشتہ سال17 جنوری کو114 کلو گرام ہیروئن پکڑی گئی تھی۔اب تازہ معاملہ گزشتہ

نیشنل کونسل میں کیجریوال کو جھٹکا لگ سکتا ہے

اندرونی انتشار سے جھوجھ رہی عام آدمی پارٹی میں اروند کیجریوال کے واپس آنے کے بعد صلاح صفائی کی سبھی کوششیں تیز ہوگئی ہیں۔ منگلوار کو سینئر لیڈر پرشانت بھوشن اور یوگیندر یادو کے ساتھ صلاح سمجھوتہ کرنے کے عمل کے ساتھ ہی دیگر راجیوں میں پارٹی کی بنیاد کے پھیلاؤ کا فیصلہ کیا گیا۔بالائی سطح پر لگتا ہے کہ صلاح صفائی کی کوششیں ہورہی ہیں لیکن اندرونی طور پر اختلاف ابھی بھی برقرار ہے۔اروند کیجریوال پرشانت بھوشن سے اکیلے ملنے سے کترا رہے ہیں۔ صحیح معنی میں ایکتا تبھی ہوگی جب مدعوں پر اتفاق ہوگا اور وہ فی الحال ہوتا نظر نہیں آرہا۔ پرشانت بھوشن نے کہا ہے کہ وہ صرف کیجریوال سے بات کریں گے۔ کیجریوال نے پرشانت بھوشن کو آشیش کھیتان سے ملنے کو کہا تھا لیکن پرشانت بھوشن نے کھیتان سے ملنے سے صاف انکار کردیا ہے۔عآپ کی سیاسی معاملوں کی کمیٹی (پی اے سی) سے ہٹائے گئے پرشانت بھوشن نے کہا ہے کہ وہ صرف اروند کیجریوال سے ہی ملاقات کریں گے۔ انہوں نے منگلوار کو کہا کچھ اہم مدعوں کو حل کرنے کے لئے وہ کیجریوال کے علاوہ کسی دوسرے نیتا سے نہیں ملیں گے۔ پارٹی کی دہلی اکائی سے جڑے ایک اہم ممبر آشیش کھیتان نے ان کے س

مودی نے سری لنکا میں آئی دراڑ کو پاٹنے کی کوشش کی

وزیر اعظم نریندر مودی کے حال کے تین جزائر دیشوں کے دورہ کا آخری اور سب سے اہم پڑاؤ سری لنکا تھا۔ یوں تو اس پڑوسی دیش کے ساتھ بھارت کے رشتے ہمیشہ دوستانہ رہے ہیں لیکن گزشتہ کچھ سالوں میں بیچ بیچ میں تھوڑی کھٹاس بھی آئی، خاص کر دو مدعوں پر۔ مچھواروں سے متعلق اور اقوام متحدہ انسانی حقوق قونصل میں پشچمی دیشوں کی طرف سے لائے گئے پرستاؤ پر بھارت کے سمرتھن کا۔ اس پس منظرکو دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ بھارت۔ سری لنکا رشتوں میں ایک نیا باب شروع ہوا ہے۔ یوپی اے سرکار کی پچھلی ایک دہائی ودیش نیتی کے مورچے پرمایوس کرنے والی زیادہ تھی۔نتیجتاً سری لنکا بھارت کے مقابلے چین کے زیادہ قریب ہوگیا تھا۔ چین نے اس کشیدگی کا پورا فائدہ اٹھاتے ہوئے سری لنکا میں اپنا اثر بڑھانے میں کوئی کثر نہیں چھوڑی۔ اس دوران سری لنکا سے ہمارے رشتے اتنے بگڑے کے پڑوس میں چین کے اثر کی ہم قاعدے سے مخالفت کرنے کی حالت میں بھی نہیں رہ گئے تھے۔ حالانکہ سری لنکا میں تمل اقلیتوں کی خراب حالت بھی کولمبو سے ہمارے کڑوے رشتے کی وجہ بنتی رہی ہے۔ اس کے علاوہ تمل مچھواروں کو سری لنکا کے آبی علاقے میں نشانہ بنانے کے واقعات بھی تشویشنا

بے موسمی بارش نے توڑی کسانوں کی کمر

مارچ مہینے میں چوتھی بار بارش وہ بھی زبردست، نے کسانوں کی کمر توڑ دی ہے۔ اس مہینے میں بارش نے نہ صرف 100 سال کا ریکارڈ توڑا ہے بلکہ کسانوں کی رہی سہی امیدیں بھی دھو ڈالی ہیں۔ بھارت گاؤں کا دیش ہے یہ محاورہ ابھی پرانا نہیں ہوا ہے۔ اندازہ ہے کہ ملک کی تقریباً68 فیصدی آبادی گاؤں میں ہی رہتی ہے جو کھیتی میں لگی ہوئی ہے اور اسی پر منحصر ہے۔پشچمی گڑ بڑیوں کی وجہ سے مارچ مہینے میں چوتھی بار بے موسم بارش کے ساتھ تیز ہواؤں کے جھونکوں نے بارش کے باوجود کچھ علاقوں میں سنبھلی گیہوں کی فصل کو تباہ کردیا ہے۔ گیہوں کے ساتھ سرسوں، آلو، مٹر اور سبزیوں کو نقصان پہنچایا ہے۔ حالات کا اندازہ اسی سے لگایا جاسکتا ہے کہ بیتے11 مارچ تک دیش بھر میں اوسط سے 237 فیصدی زیادہ بارش ہوئی ہے۔ قریب 1015 فیصدی کی مار ہریانہ ،چنڈی گڑھ اور دہلی کے کسانوں کو جھیلنی پڑی ہے۔ جبکہ پوربی اور پشچمی اترپردیش میں اوسط سے 640.64 فیصد زیادہ بارش ہوچکی ہے۔زراعت کے ماہرین کا ماننا ہے کہ بے موسم بارش سے جہاں کسان بے حال ہوں گے وہیں اس کا خمیازہ صارفین کی جیبوں کو بھی اٹھانا پڑے گا۔ آلو اور پیاز کی فصل کو نقصان ہونے کے بھاری اندیشے

پہلی بار 4 ایشیائی ٹیم ورلڈ کپ کوارٹر فائنل میں

پول میچوں کے آخری دن پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی زبردست جیت سے آئی سی سی ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل کی لائن طے ہوگئی ہے۔گروپ دور ختم ہوچکا ہے اور اب باری ہے ناک آؤٹ دور کی یعنی جیتے تو سیمی فائنل میں اور ہار گئے تو باہر۔ یہ آئی سی سی ورلڈ کپ میں پہلی بار ہوا ہے کہ چار ایشیائی ٹیمیں کوارٹر فائنل میں پہنچی ہیں۔نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کی مشترکہ میزبانی میں ہورہے اس ٹورنامنٹ کے ناک آؤٹ فیز کی شروعات18 مارچ کو سڈنی کرکٹ گراؤنڈ پر دکشنی افریقہ اور 1996 کے فاتح سری لنکا کے درمیان مقابلے کے ساتھ ہوگی۔کرکٹ ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلی بار ایشیا کی چار ٹیمیں کوارٹر فائنل میں چنوتی پیش کریں گی۔ لیگ فیز میں سبھی میچ ٹیم ایشیا نے جیتے ہیں۔19 مارچ کو بھارت کا مقابلہ بنگلہ دیش سے ہوگا۔20 مارچ کو پاکستان کا سامنا آسٹریلیا سے ہوگا۔ وہیں 21 مارچ کو نیوزی لینڈ کی ٹکر ویسٹ انڈیز سے ہوگی۔ سری لنکا کے وکٹ کیپر بلے باز کمار سنگاکارا نے لیگ فیز میں لگاتار 4سنچریاں جڑ کر ریکارڈ بنایا۔ وہ ایسا کرشمہ کرنے والے پہلے بلے باز ہیں۔ اس عالمی کپ میں سب سے زیادہ 100 کے معاملے میں بھی وہ نمبر ون چل رہے ہیں۔ دکشنی امریکہ کے

آئی ٹی او چوراہے پر جام سے ملے گی راحت

گاڑیوں کے ڈرائیور آئی ٹی او کے ڈبلیو پوائنٹ، تلک مارگ، متھرا روڈ اور سپریم کورٹ کے آس پاس جام سے پریشان ہیں۔ شام کو پانچ بجے کے بعداگر آپ بہادر شاہ ظفر مارگ سے تلک مارگ یا پرگتی میدان کی جانب جانا چاہتے ہیں تو آپ کو10-15 منٹ ریڈ لائٹ پر کھڑا رہنا معمولی بات ہوگئی ہے۔ کبھی کبھی تو 25 منٹ تک لگ جاتے ہیں۔ اگر آپ کو کہیں وقت پر پہنچنا ہے تو آپ کو پانچ بجے سے پہلے ہی اپنے دفتر سے نکلنا ہوگا نہیں تو آپ کسی بھی حالت میں وقت پر نہیں پہنچ سکتے۔ایک تو ریڈ لائٹ اور دوسری طرف میٹرو کا چلتا کام، دونوں نے مل کر گاڑی ڈرائیوروں کے ناک میں دم کررکھا ہے۔ کیونکہ لگتا ہے کہ میٹرو کا کام تو اپنے آخری لمحوں میں ہے اس لئے اس سے جلدی نجات مل جائے گی ،لیکن ریڈ لائٹ کا کیا کریں؟ خبر ہے کہ دہلی کی ٹریفک پولیس نے آئی ٹی او سمیت تلک مارگ، ڈبلیو پوائنٹ اور دہلی گیٹ کراسنگ کو جام فری کرنے کا پلان بھی تیار کرلیا ہے۔ ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے کہنے پر بی ایم آر سی نے ایک کنسلٹینٹ کو اپوائنٹ کر باقاعدہ ان جگہوں پر اسٹڈی کروائی ہے اور اسی کے مطابق ان جگہوں پر ڈی کنجیشن کے پلان بنائے گئے ہیں لیکن اصل میں تلک م

معاملہ الہ آباد کچہری میں وکیل نبی احمد کے قتل کا

الہ آباد کی ضلع عدالت کے احاطے میں بدھوار دوپہر جھڑپ کے دوران ایک دروغہ کے ذریعہ ایک وکیل کو گولی مار کر قتل کرنے کا معاملہ طول پکڑ گیاہے۔ دروغہ اوروکیل میں ہوئی کہا سنی بڑے جھگڑے کا سبب بنی۔ عدالت میں اپنے ساتھی کے قتل سے وکیلوں میں غصہ پھوٹ پڑا۔ گولی چلا کر بھاگے دروغہ کو دبوچنے کے لئے وکیل ایس ایس پی دفتر میں پہنچے تو پولیس ملازمین سے ان کا ٹکراؤ ہوگیا۔ دونوں طرف سے پتھراؤ اور فائرنگ میں ایک سپاہی کے گلے میں گولی لگ گئی۔ اس کے بعد کچہری کے اندر اور باہر پولیس ووکیلوں کے درمیان جھگڑا شروع ہوگیا۔ الزام ہے کہ پولیس نے وکیلوں کو عدالت کے احاطے میں دوڑا دوڑا کر پیٹااور درجنوں گاڑیاں توڑ کر آگ لگادی۔ فائر بریگیڈ اور پولیس کی 4 گاڑیاں جلا دی گئیں۔ دیہی علاقوں میں تحصیلوں کو بند کرا کر وکیلوں نے چکہ جام کیا اور پولیس بوتھ میں گھس کر آگ زنی کی۔ واقعہ بدھوار قریب ڈیڑھ بجے کا ہے چوکی پر بھاری شیلندر سنگھ ایک کیس کے سلسلے میں ضلع عدالت گئے تھے۔وہاں شیلندر کی وکیلوں سے کہا سنی ہوگئی۔ جھڑپ کے دوران دروغہ نے اپنا سرکاری پستول نکال کر وکیل نبی احمد(27 سال) پر فائر کردیا۔ سینے پر گولی لگنے پر

پھر اُکسانے والی لکھوی کی رہائی

پاکستان سرکار کے لچر رویہ کی وجہ سے اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک بار پھر 26/11 کے ماسٹر مائنڈ ذکی الرحمن لکھوی کو جیل سے رہا کرنے کے احکام دے دئے ہیں۔ لکھوی ممبئی پر 26/11 حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا اس پر سازش رچنے اور اسے عملی جامہ پہنانے کا الزام ہے حملے کے دوران لکھوی ہی سیٹیلائٹ فون پر دوسرے آتنکیوں کو ہدایات دے رہا تھا۔ لکھوی کو جیل سے باہر لانے کی قواعد گزشتہ سال دسمبر میں شروع ہوئی تھی۔ 18 دسمبر کو ممبئی سے جڑے حملے کی سنوائی کررہی پاکستان کی آتنکواد مخالف عدالت نے لکھوی کو ضمانت دے دی تھی۔ لیکن بھارت اورامریکہ کی سخت مخالفت کے بعداسلام آباد انتظامیہ نے ایم پی او قانون کے تحت اسے جیل میں رکھاتب پاکستان نے ایک افغان شہری کے اغوا کے معاملے کی پرانی فائل کھول کر یہ یقینی بنایا کہ لکھوی جیل میں ہی رہے۔ذکی الرحمن لکھوی کی رہائی جہاں بھارت کے لئے فکر کا سبب ہے وہی یہ پاکستان کے سرکار کے آتنکو ادی کے خلاف لچر رویہ کو بھی دکھاتا ہے۔ پاکستان کی نواز شریف سرکار کو اس بات کی فکر نظر نہیں آتی کہ امریکہ سمیت دنیا میں اس کے خلاف اس لچر رویہ پر کیا رد عمل ہوگا؟ بھارت نے لکھوی کے خلاف پاکستان کو

Dr. Manmohan Singh please break your silence and disclose the truth to the country!

Former Prime Minister Dr. Manmohan Singh was summoned by Delhi based special court in the case of coal block distribution scam. Along with Manmohan Singh the court has also summoned businessman Kumar Mangalam Birla and former Coal Secretary Mr. P. C. Parakh and has asked them to be present in the court on 8 th  April. This case is about the distribution of coal block Talabira II and III in Odisha to Hindalco, a company under Birla Group in 2005. The summoning of the former Prime Minister like an ordinary accused is more or less shattering the honest image of Manmohan Singh which was exemplary amidst the various scams that arose during the UPA government’s rule. On his last day as the Prime Minister, Manmohan Singh said that he hoped that history will do justice to him but this summon  in the coal block scam has entirely rocked his present. Accusing the former Prime Minister Dr. Manmohan Singh of criminal conspiracy and breach of public faith by a public servant under t

اسٹنگ ماسٹر خود اسٹنگ میں پھنسے: پارٹی بے حال

دہلی میں عام آدمی پارٹی سرکار کا پہلا مہینہ پورا ہوچکا ہے۔ دکھ سے کہنا پڑتا ہے کہ ان 30 دنوں میں عام آدمی پارٹی کی سرکار نے فضیحت کے سوا اور کچھ حاصل نہیں کیا۔ دیش کی تاریخ میں شاید ہی کبھی ایسا ہوا ہو کہ کوئی پارٹی اتنے کم وقت میں اقتدار کی بلندیوں پر پہنچی ہو اور پھر اچانک اس کی پوری ساکھ مٹی میں مل گئی ہو اور یہ ساکھ کسی مخالف دل نے نہیں مٹی میں ملائی بلکہ خود پارٹی کے لیڈروں نے ایک دوسرے پر الزامات لگاکر حاصل کی ہے۔ نئی طرح کی سیاست کرنے کے بڑے بڑے دعوؤں کے ساتھ اقتدار میں آئی عام آدمی پارٹی جس طرح اندرونی جھگڑوں سے گھری ہے اس سے وہ اپنے ساتھ ساتھ اپنے سمرتھکوں اور شبھ چنتکوں کو بھی شرمسار کررہی ہے۔ عام آدمی پارٹی میں پھوٹ سے غصائے والینٹروں نے بدھوار شام ایسٹ پٹیل نگر واقع پارٹی دفتر کے باہر اپنے سینئر لیڈروں کے خلاف نعرے بازی کی، کینڈل مارچ نکالا۔ والینٹروں نے کہا کہ آپ میں تنازعے سے انہیں صدمہ پہنچا ہے۔ا س سے عوام کے درمیان غلط پیغام جارہا ہے۔ اس پر فوراً روک لگے۔ اگر نہیں لگی تو پارٹی کو سخت نتائج بھگتنے پڑ سکتے ہیں۔ جس امید سے عوام نے ووٹ دے کر آپ کو جتایا تھا وہ جھوٹ ہوسک