اشاعتیں

مارچ 30, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اورنگ زیب کا اشو غیر ضروری ہے!

پچھلے کچھ دنوں سے اورنگ زیب کی قبر کا اشو سیاسی طور سے چھایا ہوا ہے ۔اس پر سیاسی پارٹیاں خوب بیان بازی کر رہی تھیں ۔ایک دوسرے الزام لگا رہی ہیں ۔بی جے پی لیڈر بھی اس اشو کو مسلسل ہوا دیں رہے ہیں ۔لیکن بی جے پی کے آئیڈیا لوجی انجمن آر ایس ایس نے متاوزن رویہ اپنایا ہے اس نے کہا کے اب سنگھ کے سابق منتظم سریش میانی جوشی کہتے ہیں کے اورنگ زیب کی قبر کا اشو غیر ضروری ہے اور اورنگ زیب کی موت یہاں ہوئی تو قبر بھی یہیں بنے گی ۔جسے عقیدت ہے وہ وہاں جائے گے ۔جوشی کا کہنا تھا چھتر پتی شواجی مہاراج نے افضل خاں کی قبر بنواکر ایک مثال قائم کی تھی۔یہ بھارت کی فراگ دلی اور کثیر تہذیب کی علامت ہے ۔اس سے پہلے سنگھ کی آل انڈیا نمائندہ سبھا سے پہلے سنگھ کی نشریات کمیٹی کے چیف سونیل ابیکر نے کہا تھا کے اورنگ زیب اشو بے جواز ہے پھر سنگھ کے معاون منتظم دتاترے ہوسبولے نے کہا کی بھارت کے جو لوگ مخالفت کر ہے ہیں ان کو آئیکون بننا چاہئے۔جو ہماری تہذیب کی بات کریگا اس کو ہم لوگ سر پر بٹھائے گے ۔دراصل سنگھ پچھلے کچھ عرصہ سے مسلم مسائل پر کام کر رہا ہے ،جس کا مقصد ہے سماج میں ٹکراﺅ نہ ہو اور اختلاف کے جو نکتہ ہیں ان...

چین - بنگلہ دیش - پاک خطرناک تریکون!

بنگلہ دیش کی انترم سرکار کے سربراہ محمد یونس 26 سے 29 مارچ تک چین کے دورہ پر تھے 28 مارچ کو چین کے صدر شی چن پنگ سے ان کی باہمی بات چیت کے دوران کئی معاہدے تو ہوئے ،ساتھ ہی یونس نے یہ بھی کہا کے چین کی ترقی بنگلہ دیش کے لئے مشعل راہ ہے ۔دونوں ملکوں کے مشترقہ بیان میں بنگلہ دیش میں تیستا آبی پروجیکٹ کےلئے چینی کمپنیوں کو دعوت دی گئی ہے خیال رہے کے پچھلے سال جون میں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ چین گئیں تھی اور اس دورے کو ادھورہ چھوڑ کر بیچ میں بنگلہ دیش واپس لوٹ آئیں تھی تب کہا تھا کے یہ پروجیکٹ بھارت کی جانب سے پورا ہو۔بھارت کے شمال مشرقی راجیوں کا حوالہ دیتے ہوئے چین نے اپنی معیشت کو فروغ دینے کی اپیل کرکے بنگلہ دیش کی انترم سرکار کے لیڈر محمد یونس نے ایک نیا تنازع کھڑا کر دیا ہے ۔انہوںنے بھارت کی شمال مشرق کی ساتھوں ریاستوں کو لینڈ لاکڈ (زمین سے چاروں جانب گھیر لیا ہے)خطہ بتایا اور بنگلہ دیش کو اس علاقہ میں سمند کا ایک واحد محافظ بتاتے ہوئے چین سے اپنے یہاں اقتصادی سرگرمیاں بڑھانے کی اپیل کی۔آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے محمد یونس کو بیان کو قابل اعتراض بتایا ہے۔ہندوستانی سفارت ک...

دہلی مریضوں کی تکلیف دور ہو گی !

تقریباً پونے دو کروڑ کی آبادی والی دہلی کے شہریوں کی ہیلتھ کو میں روح بھونکنے کےلئے دہلی سرکار ملان تیار کر رہی ہے۔اس پلان کے تحت سرکار 10 نکات پر فوکس کرتے ہوئے مختلف اسپتالوں ،پولی کلینک ،آروگیہ مندروں،سمیت اسپتالوں کا آڈٹ کر رہی ہے۔ایک افسر کے مطابق اس نشانہ جون 2025 رکھا گیا ہے ۔اس تحت ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفئر محکمہ کے تحت آنے والے 28 اسپتالوں میں میڈیکل کالجوں میں تین پاوور وورلڈ ہیلتھ آرگنائیزین کی شرائط کی بنیاد پر یقینی کرنے کی پہل ہوگی ۔ہیلتھ بہتر بنانے کی پہل میں موشن اینڈ کئر میں آگے بڑھنے کے مواقعوں میں ازافہ کرنا سیلری اسٹرکچر میں تبدیلی کرنا،جنک پوری سوپر اسپیشلٹی اور راجیو گاندھی سوپر اسپیشلٹی اسپتال میں ماہرین ستح پر کمیونٹی مڈیسن و دیگر محکموں سے جڑے ماہرین کی کمی کو دور کرنا رکھا گیا ہے۔لوک نائک و جی ٹی بی اسپتال میں آئی سی یو میں بستروں کی تعداد میں ازافہ کرنے کا نشانہ بھی رکھا گیا ہے ضروری دوائیوں اور سازو سامان کی قلت دور کرنے کے لئے اسکریننگ کمیٹی بنانا کا بھی پلان ہے ۔مریضوں کی ویٹنگ کم کرنے کے لئے مریض ڈاکٹر ڈیش بورڈ بنے گا نئے اسپتالوں کے رکے پڑے تعمیراتی کام می...

را پر پابندی لگانے کا سوال!

امریکہ میں بھارت کی خفیہ ایجنسی ریسرچ اینڈ انالیسیز ونگ (را)پر پابندی لگانے کی مانگ اٹھی ہے ۔پتا نہیں امریکہ بھارت کے ساتھ کونسی دشمنی کا بدلہ لے رہا ہے ۔ایک بعد ایک چھٹکا ہمیں دینے پر تلا ہوا ہے۔تازہ مثال امریکہ کے یو ایس مشن آن انٹرنیشنل ریلیجنس فریڈم (یو ایس سی آئی آر ایف)نے سال 2025 کی سالانہ ریپورٹ جاری کی ہے۔را پر پابندی لگانے کی مانگ اس ریپورٹ کا حصہ ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کے بھارت میں مذہبی آزادی کی پوزیشن مسلسل خراب ہو رہی ہے۔کیوں کے مذہبی اقلیتوں کے خلاف حملے اور امتیاز کے معاملے بڑھ رہے ہیں ۔حالانکہ بھارت نے یو ایس سی آئی آر ایف کی ریپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے جانب دارانہ اور سیاسی اغراض پر مبنی بتایا ہے۔پچھلے کچھ برسوں سے یہ ادارہ مسلسل بھارت میں مذہبی آزادی اور اقلیتوں پر زاتیوں کے لئے تشویش جتا رہا ہے ۔اور بھارت ہر بار اسے مسترد کرتا آر ہا ہے ۔ 96 صفحات کی اس ریپورٹ میں بھارت کو ان 16 ملکوں کے ساتھ رکھنے کی سفارش کی ہے جہاں کچھ خاص تشویشات ہیں۔ریپورٹ میں تحریر کیا گیا ہے کے بھارت سرکار نے بیرونی ممالک میں مذہبی اقلیتوں خاص کر سکھ فرقہ کے افراد اور ان کی آواز اٹھانے و...

اظہار رائے کی آزادی ضروری ہے!

سپریم کورٹ نے ایک اہم فیصلے میں کہا کہ غیر محفوظ لوگوں کی بنیاد پر اظہار رائے کی آزادی کا فیصلہ نہیں کیا جا سکتا۔ آزادی اظہار کا تحفظ ضروری ہے کیونکہ اس کے بغیر باعزت زندگی گزارنا ناممکن ہے۔ آزادی اظہار کو جمہوریت کا اہم حصہ قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے گجرات میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی کے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ کردیا۔ عدالت نے کہا کہ اگر لوگوں کی ایک بڑی تعداد کسی کے خیالات کو ناپسند کرتی ہے تو بھی اس کے خیالات کے اظہار کے حق کا احترام اور تحفظ کیا جانا چاہیے۔ جسٹس ابھے ایس اوکا اور جسٹس اجول بھوئیاں کی بنچ نے کہا کہ 75 سال پرانی جمہوریت اتنی کمزور نہیں ہے کہ کوئی نظم یا مزاح سماج میں دشمنی یا نفرت پھیلا سکے۔ یہ کہنا کہ کوئی بھی فن یا اسٹینڈ اپ کامیڈی نفرت کو ہوا دے سکتا ہے اظہار رائے کی آزادی کو کچل دے گا۔ اس تبصرہ کے ساتھ، عدالت عظمیٰ نے سوشیل میڈیا پر اشتعال انگیز گانے کی ایڈیٹ شدہ ویڈیو پوسٹ کرنے پر کانگریس ایم پی عمران پرتاپ گڑھی کے خلاف گجرات پولیس کی ایف آئی آر کو خارج کردیا۔ ڈویڑن بنچ نے اس بات پر زور دیا کہ اظہار رائے اور اظہار رائے کی آزادی پابندیوں سے...

آخر کانگریس کویہ سمجھ آئی!

انتخابات کے بعد مسلسل ہارنے کے بعد کانگریس نے آخر کار سمجھ لیا ہے کہ تنظیم کے نظریے کو اقتدار کے بغیر نافذ نہیں کیا جا سکتا۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے پارٹی کے ضلعی یونٹ کے سربراہوں سے ریاستوں میں انتخابات جیتنے کے لیے طویل مدتی حکمت عملی کے ساتھ متحد ہو کر کام کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ تنظیم کا نظریہ مضبوط ہے۔ لیکن اسے اقتدار کے بغیر ملک میں نافذ نہیں کیا جا سکتا۔ ہندوستانی اتحاد نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں متحد ہو کر لڑا، جس کی وجہ سے بی جے پی 240 پر پھنس گئی۔ کانگریس پارٹی نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں تقریباً 100 سیٹیں حاصل کیں۔ اگر ہم نے زیادہ محنت کی ہوتی تو ہماری تنظیم مضبوط ہوتی، ہم 20-30 مزید سیٹیں حاصل کر سکتے تھے۔ کھرگے نے کہا کہ اتنی سیٹیں حاصل کر کے ملک میں متبادل حکومت تشکیل دی جا سکتی تھی۔ کانگریس فصل تیار کرتی ہے لیکن جو تنظیم اسے کاٹتی ہے وہ بہت کمزور ہے یا اس کا کوئی وجود نہیں ہے۔ راہل گاندھی جتنا چاہیں پورے ملک میں گھوم سکتے ہیں، سماج کے ہر طبقے سے مل سکتے ہیں، جب تک تنظیم ان کے خوابوں کو پورا نہیں کرتی، وہ خواب ہی رہیں گے۔ دیکھتے ہیں کہ کھرگے جی اپنی ...