اشاعتیں

مارچ 26, 2023 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ممبرشپ جانے کے بعد کانگریس کی پہلی پریکشا!

کانگریس نیتا راہل گاندھی کی لوک سبھا ممبر شپ منسوخ ہونے کے ساتھ ہی 2024کے انتخابات میں اپوزیشن اتحاد کا خاکہ بننا طے ہو گیا ہے ۔ پہلا سیاسی مورچہ اگلے ماہ ہونے والے کرناٹک اسمبلی چناو¿ ہوگا ۔ اس واقعے کے بعد بدلنے والے سیاسی جائزوں اور آنے والے نتیجوں کا اثر مستقبل کی سیاسی حکمت عملی پر پڑے گا۔ کرناٹک میں بھاجپا اور کانگریس کے درمیان چناو¿ مہم کا ایک اہم اشو ہوگا کہ راہل کی پارلیمنٹ سے برخاستگی ۔ کانگریس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کرناٹک میں پارٹی ابھی تک 124سیٹوں پر اپنا امیدوار اعلان کرچکی ہے ۔ باقی سیٹوں پر امیدواروں کا اعلان فی الحال ٹال دیا ہے۔ اس کی کوشش یہ ہے کہ جے ڈی ایس کے ساتھ بھلے ہی رسمی سمجھوتہ ہو لیکن اس کی باقاعدہ پہل ہونی چاہئے ۔ اس بات چیت کی کمان خود راہل اور پرینکا گاندھی نے سنبھالی ہوئی ہے۔ ملکارجن کھڑگے اور سونیا گاندھی اس کام میں مدد کر رہیں ہیں ۔ یہ بھی مانا جا رہاہے کہ چناو¿ کمیشن جلد ہی وائیناڈ لوک سبھا حلقے میں چناو¿ کا اعلان کردے گاجو راہل گاندھی کی وجہ سے خالی ہوئی ہے ۔ پارٹی میں اس بات پر بھی دباو¿ پر وائیناڈ سے پرینکا گاندھی کو امیدوار بنایا جائے لیکن ابھ

بر خاستگی غیر ملکی میڈیا کی نظروںمیں !

کانگریس نیتا راہل گاندھی کی ایم پی ممبر شپ منسوخ ہونے کو لیکر رد عملوں کا دور جاری ہے۔مجرمانہ ہتک عزت کے اس معاملے میں سورت کی ایک عدالت نے راہل کو دو سال کی جیل کی سزا سنائی اس کے بعد ان کی لوک سبھا کی ممبرشپ منسوخ ہو گئی ۔ راہل گاندھی نے اس مسئلے پر اپنی بات رکھی اور کہاکہ معاملہ عدالت کا ہے اس بارے میں میں کوئی رائے زنی نہیں کروںگا۔ حالاںکہ انہوںنے وزیر اعظم مودی اور اڈانی گروپ کے درمیان کے رشتوں پر سوال اٹھایا اور پوچھے کئی سوال ۔ انہوںنے الزام لگایا کی میری ممبرشپ منسوخ کی گئی کیوں کہ پی ایم میرے اگلے امکانی بھاشن سے ڈرے ہوئے تھے۔ جو اڈانی پر ہونے والی تھی ۔ راہل گاندھی کی لوک سبھا ممبر شپ منسوخ ہونے کے مسئلے پر غیر ملکی میڈیانے بھی اس پر اپنی رائے زنی کی ہے۔ برطانوی اخبار د گارڈین نے عنوان دیا ہے ’ہتک عزت معاملے میں اپوزیشن لیڈر کا اخراج‘ اخبار لکھتا ہے کہ بھارت کے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کو ہتک عزت معاملے میں سزا ملنے کے 24گھنٹے کے بعد ہی انہیں پارلیمنٹ کے ایم پی شپ سے ہٹادیا گیا۔ راہل فوراً جیل نہیں جائیںگے کیوںکہ انہیں فوری ضمانت مل چکی ہے ۔ اب اگر ہائی کورٹ ان کی سزا پر روک

یوگی نے بنا یا ریکارڈ !

اتر پردیش میں مسلسل چھ برس تک وزیر اعلیٰ بنے رہنے کا ریکارڈ بنانے کے بعدیوگی آدتیہ ناتھ اتوار کی صبح ایودھیا میں ہنومان گڑھی میں سنکٹ موچن ہنومان جی اور رام للا کے درشن اور پوجن کیا ۔ اور آرتی اور پریکرمہ کی ۔اتر پردیش میں اسمبلی چناو¿ میں مکمل اکثریت حاصل کرنے کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی نے یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں سرکار بنائی تھی ۔یوگی نے 19مارچ 2017کو پہلی بار وزیر اعلیٰ بنے تھے ۔2022کے اسمبلی چناو¿ میں بھاجپا کو دوبارہ اکثریت ملنے کے بعد یوگی 25مارچ 2022کو پھر وزیر اعلیٰ بنے۔یوگی نے چھٹے برس کی میعاد پوری ہونے کے بعد ریاست میں سب سے زیادہ وقت تک وزیر اعلیٰ بننے کا ریکارڈ اتوار کو پورا کرلیا۔ یوگی ایودھیا گئے اور ہنومان جی کے درشن کر انہوںنے خوشحال صحت مند اترپردیش کی کامنا کی ۔ اس کے بعد وزیر اعلیٰ نے رام للا کے درشن کئے ۔ اور رام مندر تعمیر کی پروگریس کے بارے جانا ۔ لکھنو¿ میں سنیچر کو ایک تقریب میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے وزیر اعلیٰ کی شکل میں یوگی آدتیہ ناتھ کی میعاد کے چھ سال پورے ہونے پر کہا کہ شاید آپ لوگوں کو اس بات کی جانکاری نہیں ہوگی کہ آج تاریخ کا اہم دن ہے ۔ چوں

دیش میں جمہوریت کیلئے پریس کی آزادی ضروری !

الگ الگ نظریات کے احترام کرنے کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بھارت کے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے بدھوار کو کہا کہ نااتفاقی کو نفرت میں نہیں بدلنا چاہئے اور ناہی نفرت کو تشدد میں بدلنے کی اجازت دی جانی چاہئے ۔نئی دہلی میں رام ناتھ گوئنکہ قابل قدر صحافت ایوارڈ کے 16ویں تقریب میں چیف جسٹس چندر چوڑ مہمان خصوصی کے طور پر شامل ہوئے تھے انہوںنے کہا کہ ہمارے دیش کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے کئی صحافی ناگزیں حالات میں کام کرتے ہیں ۔ لیکن ان حالات اور احتجاجوں کا سامنا کرتے ہوئے اٹل رہتے ہیں یہ ٹھیک ویسی خوبی ہے ،جسے گنوانانہیں چاہئے۔ انہوںنے کہا کہ صحافیوں کی شکل میں ہو سکتا ہے ہم اس نظریہ سے متفق نہ ہو ںجو کسی صحافی نے اپنانا ہو یا جس نتیجے پر پہنچے ہوں ۔میں بھی خود کو کئی دفعہ صحافیوں سے غیر مطمئن پاتا ہوں آخر کار ہم میں سے کون اور دیگر سبھی لوگ متفق ہیں ؟ لیکن عدم اتفاقی کو نفرت میں نہیں بدلنا چاہئے اور نفرت کو تشدد میں نہیں بدلنا چاہئے ۔ جمہوریت کیلئے آزاد پریس کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے جیف جسٹس نے کہا کہ میڈیا دیش کی جمہوریت کے چوتھا ستون ہے اور اس طرح جمہوریت کا ایک اہم جز ءہے ۔ایک طریق