اشاعتیں

2018 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

2018میںپاکستان کے دو بڑے لیڈروں کی قسمت یوں بدلی

2018میں پاکستان کے دو بڑے لیڈروں کی قسمت الگ الگ ڈھنگ سے بدلی ہے ۔ لمبے عرصہ تک جد و جہد کے بعد عمران خان جہاں پاکستان کے نئے کپتان بنے وہیں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو جیل جانا پڑا ۔کرکٹ میں پاکستان کو ورلڈ کپ دلانے والے عمران نے 18اگست کو پاکستان کے 22ویں وزیر اعظم کے طور پر حلف لے کر اپنی نئی پاری کا آغاز کیا ہے ۔دوسری طرف پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کے لئے سال 2018مصیبتوں بھرا رہا 24ستمبر کو کرپشن کے جرم میں عدالت نے شریف کو کرپشن کے معاملے میں 7سال کی جیل کی سز ا سنائی اس سے پہلے اپریل میں ان کے چناﺅ لڑنے پر روک لگا دی گئی تھی چھ جولائی کو کرپشن کے ایک دوسرے معاملے میں دس سال کی سزا سنائی گئی کچھ دن بعد پاکستان لوٹتے ہوئے انہیں اور ان کی بیٹی مریم نواز کو گرفتار کر لیا گیا۔ستمبر میں نواز شریف کی بیوی کلثوم نواز کا انتقال کینسر سے ہو گیا تھا ۔اس وجہ سے انہیں اور مریم کو ضمانت پر چھوڑا گیا مگر سال ختم ہوتے ہوتے ایک اور معاملے میں انہیں سزا سنا دی گئی حالانکہ فلیگ شپ انویسٹمینٹ معاملے میں انہیں بری کر دیا گیا ۔پاکستان نے نیتاﺅں کو کرپشن کے معاملے میں سزا دی

پورا شمالی ہندوستان سرد لہر کی قہر میں

نیا سال آنے سے پہلے ہی کڑاکے کی سردی نے دستک دے دی ہے ۔پہاڑوں کو تو چھوڑئیے میدانی علاقوں میں بھی ریکارڈ توڑ سردی پڑ رہی ہے دسمبر میں سردیوں کا ایسا قہر ہم نے پچھلے کئی برسوں میں نہیں دیکھا دہلی میں تو پچھلے پندرہ دنوں سے جو ٹھنڈ ہو رہی ہے ایسی دہلی نے پچھلے دس سالوں میں نہیں دیکھی اس مہینے اب تک اوسطاََ کم از کم درج حرارت کی بات کریں تو یہ محض 7.1ڈگری رہا۔یہ عام اوسط درج حرارت سے ایک پوائنٹ دو ڈگری کم ہے اگلے چار پانچ دنوں تک سرد لہر کا قہر جاری رہے گا اگر دسمبر کا تجزیہ کریں تو اس بار دسمبر میں پچھلے تین دن میں کم از کم درج حرارت دو ڈیجٹ میں رہا لیکن پچھلے ہفتے سے درج حرارت پانچ ڈگری سے کم رہا اب آگے یہ دو سے تین ڈگری تک گر سکتا ہے دہلی کو دوہری مار پڑ رہی ہے ایک طرف کڑاکے کی سردی تو دوسری طرف دھواں اور آلودگی کی مار ۔اب یہ بات تو تقریبا طے ہے کہ دہلی میں لوگ نئے سال کا آغاز دھوئیں کے بیچ کریں گے اس دوران آلودگی کی سطح میں ہمیںکوئی راحت نہیں ملے گی کیونکہ دہلی این سی آر کو ابھی تین دن سے چار دن تک آلودگی کی سطح جھیلنی پڑئےگی۔تمام شمالی ہندوستان میں سردی کا ستم جاری ہے ۔سرد لہر کی ز

مہا سیتو سے چین کی سرحد تک پہنچ آسان ہوئی

سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی 94ویں جینتی پر پی ایم مودی نے منگل کے روز دیش کا سب سے لمبا بوگی بیل ریل -سڑک پل کو جنتا کو منسوب کیا اس موقعہ پر انہوںنے تن سکھیا -ناہر لگن انٹرسٹی ایکسپریس ٹرین کی شروعات بھی کی تھی ۔4.94کلو میٹر لمبے اس پل کی تعمیر اٹل سرکار کے وقت میں شروع ہوئی تھی آسام میں برہم پتر ندی پر بنا یہ پل ڈبرو گڑھ نارتھ کنارے پر چھیماجی ضلع کو جوڑتا ہے اس پل کی اہمیت کو اس سے بھی سمجھا جا سکتا ہے کہ یہ دیش کا سب سے لمبا پل ہے تقریبا 5کلو میٹر سے کم لمبا یہ پل اتنا مضبوط ہے کہ کسی شکن کے بغیر 120برس تک ساتھ نبھاتا رہے گا اس پروجکٹ کا سنگ بنیاد سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دےگوڑا نے 22جنوری 1977کو رکھا تھا جب اٹل بہاری واجپائی کی قیادت والی سرکار کے عہد میں 21اپریل 2002سے اس پروجکٹ پر کام شروع ہوا تھا ۔کانگریس کی قیادت والی سرکار نے 2007میں اسے قومی پروجکٹ قرار دیا تھا اس کے عمل درآمد میں تاخیر کے سبب اس پروجکٹ کی لاگت 85فیصد تک بڑھ گئی اس کی تخمینہ لاگت 3230.02کروڑ روپئے تھی جو بڑھ کر 5960کروڑ روپئے تک پہنچ گئی لمبے عرصے تک ترقی کی قومی دھارا سے کٹے رہے نارتھ ایسٹ میں اس پل

این آئی اے اوردہلی پولس کی شاندار کامیابی

نارتھ ایسٹ دہلی کی چھوٹی چھوٹی تنگ گلیوں اور بھرم پوری مین روڈ پر بھاری جام کی دشواری کے باوجود جعفرآباد علاقہ آتنک کا گڑھ بنتا جا رہا ہے یہاں کی بے حد تنگ گلیوں میں مقامی پولس بھی جاتی ہوئی گھبراتی ہے لیکن این آئی اے (قومی تفتیش رساں ایجنسی )و دہلی پولس کے اسپیشل سیل نے جس بخوبی سے چودہ گھنٹوں تک علاقہ میں کارروائی کر کے دنیا کی سب سے خطرناک مانی جانے والی دہشتگرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس آئی ایس )کے بالکل نئی تنظیم حرکت الحرب کو بے نقاب کر کے کارروائی کی ہے وہ قابل تعریف ہے ۔این آئی اے نے بدھوار کو بتایا کہ اس نے اسلامک اسٹیٹ سے متاثر دہشت گرد تنظیم حرکت الحرب الاسلام کا پردہ فاش کر دیا ہے دہلی اور یوپی کے سترہ اڈوں پر چھاپہ مار کر فدائی حملوں کی سازش تیار کرنے میں لگے ماسٹر مائنڈ سمیت دس لوگوں کو گرفتار کیا ہے پانچ سال میں یہ سب سے بڑا دہشتگردانہ ماڈول ہے پولس کے مطابق گرفت میں آئے اس کے گرگے کئی بم بنا چکے تھے اور دھماکوں کے لئے بیرون ملک میں بیٹھے آقا سے سگنل ملنے کا انتظار کر رہے تھے یہ لوگ دہلی سمیت اترپردیش کے کئی شہروں میں بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں سلسہ وار دھماکہ کی تیار

این ڈی اے کے مستقبل پر سوالیہ نشان

ہندوستانی سےاست کا معےار اتنا گرچکا ہے حالانکہ ےہ کہلاتے تو عوامی نمائندے ہےں لےکن سب سے اوپر ان کا مفاد ہوتا ہے ۔جنتا کا بھلانہےں ۔اقتدار کےلئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہےں ،آپ اوپندر کشواہا کا ےہ قصہ لے لےں ۔وہ ساڑھے چار برس تک مودی سرکار مےں منتری بنے رہے اور اب انہےں مودی سرکار نے پسماندہ اور غرےبوں کے لئے کوئی کام نہےں کےا ۔بہار مےں دونوں فرےقےن کے سےٹوں کے بٹوارے سے اتناصاف لگ رہا ہے کہ اتحادوں پر 2019کا لوک سبھا چناو ¿ زےادہ منحصر ہوگا ۔بھاجپا کو لگنے لگا ہے کہ اکےلے مودی کے کرشمے سے وہ اقتدا رمےں وہ واپس نہےں آسکتی اسلئے وہ مختلف ساتھےوں کی تلاش مےں ہے جو انہےں اقتدار تک پہنچا سکے بہار مےں جن ڈھنگ سے بھاجپانے اپنے ساتھےوں کو سےٹےں بانٹےں ہےں اس سے تو ےہی لگ رہا ہے کہ بھاجپا کو اب اکےلے اپنے اوپر چناو ¿ جےتنے مےں شبہ ہونے لگا ہے شےو سےنا لگا تار بھا جپا کوکٹھگھرے مےں کھڑا کررہی ہے وہ آخر مےں کےا کری گی فی الحال کہنا مشکل ہے اےن ڈی اے کی اہم اتحادی شےوسےنا کے راجےہ سبھا کے لےڈر سنجے راوت نے کہا کہ کانگرےس صدر راہل گاندھی بدل چکے ہےں اور وہ مودی کا مقابلہ کرنے مےں اہل ہے اسلئے راہل

امریکی جوج ہٹتے ہی طالبان کا ہو جائے گا پورا قبضہ

شام سے فوجوں کو واپس بلانے کے فیصلے کے اب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے افغانستان سے بھی سات ہزار فوجیوں کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے ۔فی الحال افغانستان میں چودہ ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں جو طالبان آئی ایس (داعش)دہشتگردوں کے خلاف افغانستان میں افغانی فوج کو ضروری مدد پہچانے کے ساتھ ہی ضروری ٹرینگ دے رہے ہیں ۔ان میں سات ہزار فوجویوں کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔وہیں شام سے فوجوں کو واپس بلانے کو لیکر صدر ٹرمپ سے اختلافات کو لے کر امریکی وزیر دفاع جیمس میٹس نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے ۔بھارت کے ساتھ امریکہ کے مضبوط فریق کار جین میٹیس نے جمعرات کو اپنااستعفی نامہ صدر ٹرمپ کو سونپ دیا ہے ۔افغانستان حکومت نے صدر ٹرمپ کے اس فیصلے سے دیش کی سلامتی کو لے کر تشویش جتائی ہے وہیں طالبان نے اس پر خوشی ظاہر کی ہے ۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق میٹس جمعرات کو وائٹ ہاﺅس گئے تھے اور ٹرمپ کو منانے کی کوشش کی تھی کہ وہ شام سے امریکی فوج واپس نہ بلائیں اپنی بات نا منظور ہونے پر میٹس نے استعفیٰ دیا ۔جنرل جیمس میٹس عزت کے ساتھ اگلے ساتھ فروری میں ریٹائر ہونے تھے لیکن اب جلد ہی نئے وزیر دفاع کا اعلان

سی بی آئی جج ایس جے شرما کا عہد کا آخری فیصلہ

ممبئی مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی )کے اسپیشل جج ایس جے شرما کے لئے بدمعاش سہراب الدین شیخ ،اس کی بیوی کوثر بی اور اس کے ساتھی تلسی پرجاپتی کا مبینہ مڈبھیڑ میں قتل کے 22ملزمان کو بری کرنا ان کے عہد کا آخری فیصلہ ہوگا۔یہ افسوس ناک ہے کہ متاثرین کے ایک پریوار نے ایک بیٹا ،بھائی گنوا دیا ......لیکن یہ ثابت کرنے کے لئے ثبوت نہیں ہیں کہ یہ ملزم جرم میں شامل تھے جج نے کہا کہ انہیں شیخ اور پرجاپتی کے کنبوں کے لئے افسوس ہے کیونکہ تین لوگوں کی جان چلی گئی لیکن نظام کی مانگ ہے عدالت صرف ثبوت کی بنیاد پر ہی چلتی ہے13سال پرانے اس معاملے نے کئی اتار چڑھاﺅ دیکھے اس میں وکیل صفائی کے 92گواہ اپنے بیان سے مکر گئے ایک وقت اسی مقدمہ میں بھاجپا صدر امت شاہ کو بھی 2010میں کچھ وقت کے لئے گرفتار کیا گیا تھا ۔معاملہ 22نومبر 2005کو شروع ہوا جب گجرات کے باشندے سہراب الدین ان کی بیوی کوثر بی اور ان کے ساتھی پرجاپتی کو حیدرآباد سے سانگلی لے جاتے وقت راستے میں پولس نے اپنی حراست میں لیا ۔سہراب الدین اور کوثر کو احمدآبادکے ایک فارم ہاﺅس میں لے جایا گیا جہاں 26نومبر کو سہراب الدین کو مبینہ فرضی مڈبھیڑ میں مار ڈالا

تین طلاق بل پر پھر پھنس سکتا ہے پینچ

مسلم سماج میں ایک بار تین طلاق (طلاق بدعت )پر روک لگانے کے مقصد سے لایا گیا مسلم خاتون(شادی ،حق،تحفظ)بل پر27دسمبر کو لوک سبھا میں بحث ہونے کا امکان ہے ۔اگر لوک سبھا کی کارروائی ٹھیک چلی تو آئین سازیہ کام کی فہرست کے تحت اس بل پر جمعرات کو بحث ہونی تھی لیکن ایوان میں کانگریس کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے کی اپیل پر لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے اسے 27دسمبر کی فہرست میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ۔کھڑگے نے یقین دہانی کرائی کہ 27دسمبر کو بل پر بحث میں اپنی بات رکھیں گے اس میں شامل ہوں گے ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ کٹر پسندوں اور اپوزیشن پارٹیوں کے ذریعہ رکاوٹ ڈالے جانے کے باوجود مرکزی سرکار فوری تین طلاق کے خلاف قانون بنانے کے لئے عہد بند ہے ۔ہمارا یہ عزم اس لئے ہے تاکہ مسلم خواتین کو زندگی کے ایک بڑے بحران سے چھٹکارا مل سکے اتنا ہی نہیں ،نئی حج پالیسی کے تحت سرکار نے آزادی کے ستر سال بعد مسلم خواتین کورشتہ داروں کے بغیر حج کرنے کی اجازت دی ہے ۔تین طلاق کے بل پر پارلیمنٹ میں پھر پینچ پھنس سکتا ہے ۔بڑی اپوزیشن پارٹی کانگریس اس میں تین سال کی سزا کی سہولت کے خلاف ہے کانگریس کا کہنا ہے کہ ط

اگر جیت کی ذمہ داری لیڈر کی ہے تو ہار کی کس کی؟

مرکزی وزیر بھاجپا نیتا نتن گڈکری ایک بار پھر تنازعات میں ہیں اس بار یہ تنازع گذشتہ سنیچر کو ان کے اس تبصرے کے سبب کھڑا ہوا جس میں انہوںنے مبینہ طور سے کہا تھا کہ اگر جیت کی ذمہ داری لیڈر کی ہے تو ہار کی ذمہ داری بھی لیڈر کی ہونی چاہیے ۔گڈکری کے حال میں ختم ہوئے مدھیہ پردیش ،چھتیس گڑھ ،راجستھان اسمبلی چناﺅ کے بعد یہ ریمارکس آئے ۔انہوںنے کہا تھا کہ کامیابی کا سہرا لینے کے لوگوں میں دوڑ رہتی ہے لیکن ناکامی کو کوئی قبول کرنا نہیں چاہتا ۔لیڈر شپ میں ہار اور ناکامی کو قبول کرنے کا بھی جذبہ ہونا چاہیے ۔وزیر پنے میں ایک تقریب میں بول رہے تھے انہوںنے اپنی بات کی زیادہ تشریح نہیں کی لیکن ان کے تبصروں کو حال میں ہوئے تین ریاستوں کے انتخابات میں بھاجپا کی ہار کے پیش نظر اہم ترین مانا جا رہا ہے جیسا کہ عام طور پر لیڈروں کا ہوتا ہے ،پہلے رائے زنی کر دیتے ہیں پھر اس کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کا ذمہ میڈیا کے سر ڈال دیتے ہیں ۔نتن گڈکر ی نے بھی یہی کیا انہوں نے اتوار کو کہا بھاجپا 2019کا لوک سبھا چناﺅ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہی لڑئے گی ۔گڈکری نے اس کے ساتھ ہی میڈیا پر ان کے ذریعہ پنے کے ایک پ

آپ کے کمپیوٹر جی پر سرکار کی نظر؟

یہ صحیح ہے کہ قومی سلامتی سے سمجھوتا نہیں کیا جا سکتا اور اس کی سلامتی کے ہر ممکن قدم سرکار کو کرنے چاہیے ۔قومی سلامتی کی تشویش ہر حکومت کی ترجیح ہونی چاہیے ۔ایسے عناصر پر نظر رکھنی چاہیے جو دیش کے خلاف کسی بھی طرح کی سرگرمیوںمیں شامل ہو اس میں اس کے کمپیوٹر وغیرہ کی نگرانی بھی شامل ہے ۔لیکن سوال یہ ہے کہ ایک جمہوری نظام میں کسی سرکار کو لا محدود اختیار دیا جانا شامل ہے ؟جمعرات کی رات کو مرکزی حکومت نے قومی سلامتی کے سوال پر اپنے ایک حکم میں مرکزی وزارت داخلہ کے تحت کام کر رہیں دس جانچ ایجنسیوں کو دیش میں چلنے والی سبھی کمپیوٹروں کی جانچ کا اختیار دیا ہے یعنی اگر ان ایجنسیوں کو محض ایک شک کی بنیاد پر کسی شخص یا ادارے کے کمپیوٹر میں موجود مواد کو دیکھنے یا جانچنے کا اخیار ہوگا حالانکہ سرکار نے یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ فی الحال دیش کی سلامتی کے مخصوص حالات پر یہ کارروائی ہوگی ۔بتا دیں کہ نئے حکم میں انفارمیشن ٹیکنالوجی قانون 2000کی دفعہ 69کے تحت سیکورٹی اور خفیہ ایجنسیوں کو کسی کمپیوٹر سسٹم میں تیار اسٹور یا حاصل کئے گئے ڈاٹا کو چیک کرنے یا اس کی نگرانی کرنے کا اختیار دیا گیا ہے ۔کانگ

دلت،آدیواسی،جین،مسلمان کے بعد اب ہنومان کو بتایا جاٹ

سنکٹ موچک کہے جانے والے رام بھگت بھگوان ہنومان کی ذات کو لیکر اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ یوگی نے ایک ایسی بحث خامخواہ چھیڑ دی ہے ۔اب اس بے فضول بحث کے چلتے دعوں میں تو بھگوان ہنومان کی پہچان کا بحران کھڑا ہوتا جا رہا ہے آدتیہ ناتھ کے ذریعہ ہنومان جی کو دلت بتانے سے شروع ہوا ذات کا تنازع اب یوگی کیبنٹ میں دھامک امور وزیر لکشمی نارائن چودھری کے ذریعہ جاٹ بتانے تک پہنچ گیا ہے ۔وزیر لکشمی نارائن چودھری کا کہنا ہے کہ جاٹ پربھو ہنومان کے ونش ہیں ہنومان جی جاٹ تھے ۔اترپردیش ودھان پریشد میں سوال جواب کے دوران چودھری نے تحریری جواب میں بتایا کہ ہنومان مندروں میں چڑھاﺅے کی رقم کی تفصیل دستیاب نہیں ہے ۔اس پر اپوزیشن کے لیڈروںنے ان کی ذات کا اشو اُٹھا دیا ۔چودھری نے کہا کہ جو دوسروں کے بیچ میں ٹانگ اڑائے وہ جاٹ ہو سکتا ہے اس پر سپا ممبران نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ہنومان جی کو تو دلت بتا رہے ہیں ؟اب آپ نے ایک نئی ذات بتا دی ؟چودھری نے بعد میں صفائی دیتے ہوئے بتایا کہ میرے کہنے کا مطلب یہ تھا کہ ہم کسی کے برتاﺅ سے یہ پتہ کرتے ہیں کہ وہ کس نسل کے ہوں گے ۔جاٹ کا برتاﺅ ہوتا ہے کہ اگر کسی کے ساتھ

سجن کیس کے دوررس نتائج ہوں گے

کانگریس کے سئنیر لیڈر سجن کمار کو عمر قید کی سزا ملنے کے بعد بھی ان کی مشکلیں کم نہیں ہوئیں ہیں انہیں بے شک نچلی عدالتوں سے راحت ملتی رہی ہے اور پہلے معاملے میں انہیں کسی مقدمے میں ہائی کورٹ سے سزا ملی ہے لیکن ابھی انہیں کئی مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ایک دوسرے معاملے میں بھی چشم دید گواہ نے عدالت کے سامنے ان کی پہچان کی تھی اور اب اس معاملے میں بھی جلد فیصلہ آدسکتا ہے ۔سجن کمار پر قریب آدھا درجن معاملے چل رہے ہیں ۔سجن سے پہلے کانگریس کے ہی سورگیہ سرکردہ لیڈر ایچ کے ایل بھگت بھی ایک گواہ کے بیان کے بعد جیل بھیجے گئے تھے لیکن ان کے دیہانت ہونے کے سبب مقدمے کو بند کرنا پڑا ۔نو مبر 84دنگوں کے بعد سے ہی سابق ایم پی سجن کمار ،جگدیش ٹائٹلر اور سورگیہ بھگت کا نام ملزمان کے طور پر خاص طور سے لیا جا تا رہا ہے ۔سجن کمار کا رتبہ اتنا بڑا رہا ہے کہ جب سی بی آئی انہیں گرفتار کرنے مادی پور میں ان کے گھر گئی تھی تو جم کر ہنگامہ ہوا تھا اس کے بعد سے کبھی بھی سی بی آئی یا پولیس انہیں گرفتار کرنے کی ہمت نہ کر پائی ان کے خلاف دہلی چھاﺅنی علاقہ کے علاوہ سلطانپوری ،منگولپوری،نانگلوئی وغیرہ علاقوں میں ہ

بھارت کو ہندو راشٹرگھوشت کرنا چاہیے تھا:جسٹس سین

میگھالیہ ہائی کورٹ نے قومی شہریت رجسٹر (این آر سی)سے متعلق ایک فیصلہ سناتے ہوئے بھارت کی تاریخ ،تقسیم اور اس دوران ہندوﺅں و سکھوں وغیرہ پر ہوئے مضامین کا حوالہ دیا عدالت نے کہا کہ پاکستان میں خود کو اسلامی ملک اعلان کیا ہے ۔جسٹس ایس آر سین نے آگے کہا کہ وہیں بھارت کی تقسیم مذہب کی بنیاد پر ہوئی تھی ۔اسے بھی ہندو راسٹر گھوشت ہونا چاہیے تھا ۔لیکن وہ سیکولر بنا رہا ۔کسی کو بھارت کو دوسرا اسلامی ملک بنانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے ،ورنہ وہ دن دنیا کے لئے قیامت خیز ہوگا ۔انہیں یقین ہے کہ موجودہ حکومت معاملے کی سنجیدگی کو سمجھتے ہوئے ضروری قدم اُٹھائے گی اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی ملکی مفاد کودھیان میں رکھتے ہوئے پورا تعاون دیں گی عدالت نے مرکزی حکومت سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ قانون بنائے جس میں پاکستان ،بنگلہ دیش ،افغانستان سے آنے والے ہندو ،سکھ ،جین،بدوھ، پارسی ، عیسائی،کھاسی،وغیرہ فرقہ کو بغیر کسی سوال و دستاویز کے بھارت کی شہریت دی جائے ان کے لئے کٹ آف ڈیٹ نہ ہو ۔یہی وصول بیرونی ملک سے آنے والے ہندوستانی نژاد ہندوﺅں اور سکھوں کے لئے اپنایا جائے حالانکہ عدالت نے کہا کہ بھار

موبائل میسجنگ بنا سیاسی کمپین کا اہم ذریعہ

مائکرو سافٹ کے فاﺅنڈر بلگیٹس نے اپنی کامیابی کے بعد آسان الفاظ میں بیان کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ کامیابی کا سیدھا سیدھا فارمولہ ہے اچھی کمنیوکیشن اسکل ۔گیٹس کا کہنا کہ اگر اس سے لکھنے اور بولنے میں صحیح ہے تو وہ کسی بھی پیشے میں کامیاب ہونے کی قابلیت رکھتا ہے موبائل میسجنگ پچھلے کچھ عرصے سے سیاسی کمپین کا اہم ذریعہ بنتا جا رہا ہے ۔امریکہ کے کیلیفورنیا ریاست کے لیفٹ نینٹ گورنر عہدہ کا چناﺅ لڑئیں ایلینا کولکس نے سین فرینسکو میں اپنے گھر پر ہر سیکنڈ ایک ووٹر سے رابطہ کرتی ہیں ۔ٹیکس میسج کے لوگوں تک پہنچانے کا نیا طریقہ بن گیا ہے امریکہ کی ڈیموکریٹک پارٹی کی زیادہ تر ریاستوں میں قابض ہونے کے باوجود پارٹی کمیٹی نے اس برس نو کروڑ چالیس لاکھ رجسٹرڈ ووٹروں کے موبائل نمبر خریدے ہیں سیاسی مسودے کی اپیل نایاب ہے ووٹر کے کسی کام میں دخل دئے بنا اس سے رابطہ قائم ہو سکتا ہے ۔شخصی رابطہ کے دوران کئی لوگوں سے ملاقات نہیں ہو پاتی لیکن ٹیکسٹ میسج سے تیزی سے دور دراز علاقوں میں بیٹھے لوگوں سے رابطے قائم ہو جاتے ہیں کئی حکمت عملی سازوں کا خیال ہے کہ جہاں ہم نے ای میل ان باکس اور سوشل میڈیا پر میسج کی بھر

لوک سبھا چناﺅ دیکھ گہلوت اورکملناتھ کے سر پر تاج

کانگریس صدر راہل گاندھی نے دوراندیشی کا ثبوت دیتے ہوئے راجستھان اور مدھیہ پردیش کے اوزرائے اعلیٰ کے نام پر مہر لگائی ہے بیشک ان کے انتخاب میں کچھ وقت لگا لیکن راہل گاندھی بطور کانگریس صدر اب تک کا سب سے بڑا فیصلہ ہے کہ مدھیہ پردیش میں تو وزیر اعلیٰ کے عہدہ کو لیکر تجربے کار لیڈر کملناتھ کے نام کا اعلان جمعرات کی رات ہی کر دیا گیا تھا راجستھان میں دو بار وزیر اعلیٰ رہے اشوک گہلوت کا انتخاب کانگریس کے مشن 2019کو دیکھ کر کیا گیا ہے ۔اشوک گہلوت اور سچن پائلٹ میں کون چنا جائے گا یہ سسپینس 2دن بنا رہا آخر میں راہل کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا جانا چاہیے اس کے پیچھے مشن 2019کی چھاپ صاف نظر آرہی ہے اور راہل گاندھی کے اس فیصلے کا اثر چار ماہ بعد ہونے والے لوک سبھا چناﺅ میں دکھائی دے گا یہی وجہ رہی کہ راہل گاندھی نے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے سبھی دعوے دار ریاستوں سے وابسطہ لیڈروں اور ورکروں سے بات چیت کر نئے نیتا کا انتخاب کیا اسکولی دنوں میں جادو گری کر کے دوستوں کو چونکانے والے گہلوت کو کملناتھ کی طرح سیاست کا جادو گر کہا جاتا ہے جو کانگریس کو مشکل سے مشکل حالات سے نکال لاتے ہیں دونوں ہی نیتا اشو

ہائی کورٹ کا تاریخی فیصلہ :سجن کمار کو تا حیات عمر قید

1984کے سکھ مخالف دنگوں کے معاملہ مےں دہلی ہائی کورٹ کا تارےخی فےصلہ آےا ہے ۔اس نے نچلی عدالت کے فےصلے کو پلٹتے ہوئے کانگرےس لےڈ ر سجن کمار کو دنگا بھڑکا نے اور سازش رچنے کے معاملے مےں قصوروار ٹھہراکر تاحےات عمر قےد کی سزا سنائی ۔سجن کو 31دسمبر 2018تک خود سپردگی کرنا ہے آپ کو بتادےں کہ 34سال کے بعد عدالت نے سجن کمار کو سز ا سنا ئی ہے ۔جبکہ اس سے پہلے انھےں بری کردےا گےا تھا ۔درا اصل سی بی آئی نے ےکم نومبر 1984کے دہلی چھاو ¿نی کے راج نگر علاقے مےں پانچ سکھوں کے قتل معاملہ مےں سجن کمار کو بری کئے جانے کے نچلی عدالت کے فےصلے کو ہائی کورٹ مےں چنوتی دی تھی ۔پےر کو جسٹس اےس مرلی دھر وجسٹس ونود کمار گوئل نے ےہ تارےخی فےصلہ سناتے ہوئے کہاکہ سی بی آئی ثبوت شبہ سے پرے ہےں کہ سجن کمار مشتعل بھےڑ کے نےتا تھے انھوں نے بھےڑ کو سکھوں کے قتل کے لئے اکسانے مےں سرگرم ساجھےداری نبھائی کورٹ نے مانا کہ ملزم سےاسی سرپرستی کا فائدہ اٹھاکر بچ نکلے او رسزا دےنے مےں تےن دہائی کی دےری ہوئی ججوں نے کہا کہ متاثرےن کو بھروسہ دےنا ضروری ہے کہ کورٹ کے سامنے چنوتےوں کے باجود سچائی کی جےت ہوگی انصاف ہوگا عدالت نے قصور

رافیل پر سپریم کورٹ کی کلین چٹ؟

رافیل سودے میں کرپشن کے الزامات سے گھر ی مودی سرکار کے لئے جمع کی صبح اچھی خبر لے کر آئی سپریم کورٹ نے مودی حکومت کو کلین چٹ دیتے ہوئے چھتیس جنگی جہاز خریدنے کے لئے فرانس کے ساتھ ہوئے سودے کی جانچ کی مانگ کرنے والی چاروں عرضیوں کو خارج کر دیا ہے چیف جسٹس رنجن گگوئی کی بنچ نے کہا کہ سی اے جی نے رافیل کی قیمت کو آڈیٹ کیا پھر پی اے سی نے سی اے جی رپورٹ جانچی ۔سودے میں بلا شبہ کوئی وجہ نہیں دکھائی دی سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے کے 21ویں صفحہ پر 25ویں نقطہ (جواگ سیگمینٹ )میں لکھا ہے کہ کورٹ کو سونپے گئے دستاویزات کے مطابق سرکار نے جنگی جہاز کی قیمت سی اے جی کو بتائی تھی جس کی رپورٹ پارلیمنٹ کی پی اے سی نے دیکھی تھی ۔قومی سلامتی کے پیش نظر رپورٹ کے محدود حصہ ہی پارلیمنٹ میں رکھے گئے سپریم کورٹ کے سامنے تین اہم الزام تھے ۔پہلا خرید کی کارروائی الزام -سرکار نے سودا کرنے کے لئے خانہ پوری کی تعمیل نہیں کی فیصلہ-ہمیں فیصلے کے عمل پر شبہ کا موقع نہیں ملا ۔کارروائی میں معمولی گڑبڑی بھی ہوئی ہو تو یہ معاہدہ ختم کرنے یا مفصل جانچ کی بنیاد نہیں بنتا ۔دوسرا-رافیل کی قیمت الزام-طے قیمت سے زیادہ دکھائی گئ

شکتی کانت داس کے سر پر کانٹوں کا تاج

ٹکراﺅ اور تمام طرح کے تنازعات کے درمیان ارجت پٹیل کے استعفی کے فورا بعد مقرر کئے گئے ریزرو بینک آف انڈیا کے نئے گورنر شکتی کانت داس نے کانٹوں بھرا تاج پہنا ہے ۔رگھو رام راجن اور ارجت پٹیل کی شکل میں وہ بھاری اشخاص کے بعد سرکار نے ایک ایسے شخص کو گورنر کے عہدے کے لئے چنا ہے ،جو معاشی امور کے سیکریٹری و مالیاتی کمیشن کے ممبر رہ چکے ہیں اور سرکار کے کام کاج سے بخوبی واقف ہیں شکتی کانت داس نے نوٹ بندی کے وقت ریزرو بینک اور سرکار کے درمیان سالسی کا کردار نبھایا تھا تب میڈیا سے مخاطب ہونے کا ذمہ انہیں کا تھا اس کے بعد جی ایس ٹی کا مسودہ تیار کرنے سے لے کر اس پر ریاستوں کی رضامندی حاصل کرنے اور جی ایس ٹی سے وابسطہ حصاص ترین وسائل میں بھی ان کی سرگرمی تھی اس کا یہ مطلب نکالا جا سکتا ہے کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی لاگو کرنے میں ان کی بھی رضا مندی تھی ؟اگر تھی تو ان کے نتائج تو اچھے نہیں نکلے۔آج دیش میں ہزاروں کاروباری ،نوجوان بے روزگار ہیں دھندے چوپٹ ہو گئے ہیں اور لاکھوں لوگ روٹی تک کے لئے محتاج ہیں پھر یہ کسی سے پوشیدہ نہیں کہ مالی تنگی سے گذر رہی مرکزی سرکار ریزرو بینک سے مالی مدد چاہتی ہے ا

سشما سوراج جی ہمیں یہاں سے نکالو

ہاتھ جو ڑ کے ونتی ہے ماجی سانو اے تھو کڈو لے آﺅ ۔نرک تو بی ماڈی زندگی کر انہیں آ اتھے ۔سڈی کوئی سوگندھا اتھے ۔کمپنی نو کہدآں تاں سانو دوجی کمپنی ویچ چلے جاں لئی کہہ دیں دے ۔جنہاں دے تے انہاں وی ماڑے حال نے ۔کوئی سنن والا نہیں ۔یہ بات گورایاں کے 29سال کے ایک شخص اوتا ر سنگھ نے روزنامہ ہندی بھاسکر کے رپوٹر سے فون پر کہی اوتار سنگھ دو سال سے سعودی عرب کی راجدھانی ریاض میں پھنسا ہوا ہے ۔ہوشیار پور کے ایک شخص ششی نے بتایا کہ اگر سفارتخانے جاتے ہیں تو وہاں کہا جاتا ہے کمپنی ہاتھ کھڑے کرتی ہے تو آپ کو انڈیا بھیجا جا سکتا ہے ۔سعودی عرب کے شہر ریاض ،جمبو ،کسین کے شہروں میں پھنسے پنجاب کے لڑکوں کی اتنی بد حالی ہے کہ سن کر بھی دکھ ہوتا ہے اوتار سنگھ بتاتا ہے کہ (انہیں کے الفاظ میں )لیبر کوڈ کو ہی لے لیں لوکل پولس تک سب آگے پیش ہوئے وے دیکھ لیاں لیکن او وی سڈی نہیں سندے ۔ہن ناں سڈے کو کوئی پاسپورٹ ہے تے نا ہی اقاما (ایک طرح کا پاس یا ویزا)کوئی میڈیکل کارڈ وی سڈے کول نہیں ۔بہت برا حال ہے ۔ویزا لے کر کے اسی سے باہر جاتے ہیں تو پولس پکڑ لیںدی ہے دسیے ایک کمرے میں وچ اسیں پندرہ پندرہ بندے رہ رہاں پت

مودی کو ہرانا مشکل نہیں اگر اپوزیشن میں اتحاد ہو

2019کے لوک سبھا چناﺅ کے لئے مودی کے خلاف مہا گٹھ بندھن کی کوشش ابھی تک پروان نہ چڑھنے کی ایک بڑی وجہ تھی حال ہی میں ہوئے پانچ ریاستوں کے نتائج ۔ اپوزیشن پارٹیاں یہ دیکھ رہی تھیں کہ ان ریاستوں میں کانگریس کتنی مضبوط ہو کر نکلتی ہے ؟دراصل سبھی اپوزیشن پارٹیاں ایک دوسرے کی طاقت دیکھنے میں لگی ہوئی تھیں ۔ لوک سبھا چناﺅ سے ٹھیک پہلے پانچ ریاستوں کے چناﺅ نتیجوں کا انتظار ایک وجہ بھی تھی کہ اس سے مہا گٹھ بندھن کی طرف بڑھنے کا راستہ کھلتا نظر آئے ۔مانا جا رہا تھا کہ ان پانچ ریاستوں کے فیصلے کی معرفت سبھی پارٹیوں کو زمینی حقیقت کا اندازہ لگ جائے گا اور اس کے بعد جب وہ بات چیت کے لئے بیٹھیں گے تو کسی غلط فہمی میں نہیں ہوں گی کانگریس جس طرح سے ایک کے بعد ایک ریاستوں میں بے دخل ہو رہی تھی اس کے بعد بڑی اپوزیشن پارٹیوں میں مہا گٹھ بندھن کی قیادت پر سوالیہ نشان لگا گیا تھا ۔لیکن مدھیہ پردیش ،راجستھان،چھتیس گڑھ میں کانگریس کی شاندار پرفارمینس سے ان پارٹیوں کا کانگریس کے تئیں نظریہ بدلے گا ۔اب یہ سوال شاید ہی کوئی پوچھے کہ کانگریس کی لیڈر شپ کیوں ؟ان تین ریاستوں میں جیت کے بعد کانگریس دوسری بڑی پارٹ

2019میں برانڈ مودی کا سخت امتحان

ان پانچ ریاستوں کے اسمبلی نتائج کا اگر کوئی پیغام ہے تو وہ یہ ہے کہ دیش کی عوام وزیر اعظم نریندر مودی کے کام کاج سے خوش نہیں ہے ۔ان کے غرور اور ان کی ہٹلر شاہی سے پریشان جنتا ناراض ہے اتنا ہی نہیں دیش کا کسان ،اور نوجوان طبقہ اب سرکارپر بھروسہ نہیں کرتا یہ دعوی راہل گاندھی نے منگلوار کو شام اپنی پریس کانفرنس میں کیا ایک اخبار نے تو سرخی بنائی مودی کی نوٹ بندی کے بعد جنتا کی ووٹ بندی ۔نومبر سے ہی گرم کئے گئے رام مندر اشو کا نہ تو کوئی اثر ہوا اور نہ ہی سپریم کورٹ کے حکم کے خلاف ایس سی /ایس ٹی ایکٹ لانے کا فائدہ ہوا ۔نوٹبندی اور جی ایس ٹی کی وجہ سے پہلے سے ہی ناراض سخت کٹر ووٹر ہاتھ سے نکل گئے ۔یہی نہیں بلکہ انہوںنے بھاجپا کے خلاف ووٹ بھی ڈالا ۔تینوں ہی ریاستوں میں لگ رہا تھا کہ بسپا ،سپا ،اور دیگر کئی اقدامات کا اثر نہیں ہوا ۔اُلٹا عوام نے اسے برا مانا۔بی جے پی کی یہ غلط فہمی بھی دور ہو جانی چاہئیے کہ مودی ،شاہ کی جوڑی ان کی نیا پار کرا دے گی ۔راجستھان ،مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں مودی و شاہ کی تابڑ توڑ چناﺅ مہم پر راہل گاندھی کی 82ریلیاں و سات روڈ شو بھی بھاری پڑے ۔ان ریاستوں کے چن

راہل گاندھی مین آف دی سریز

بی جے پی کا کانگریس مکت بھارت کا سپنا پورا ہوتا نہیں دکھائی دے رہا ہے بلکہ راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس طاقتور طور پر ابھر کر سامنے آئی ہے ۔5ریاستوں میں ہوئے اسمبلی چناﺅ کے نتیجے بتاتے ہیں کہ مرکز حکمراں بھاجپا کے لئے خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے۔نریندر مودی کے 2014میں پی ایم بننے کے بعد بی جے پی کی یہ سب سے بڑی ہار ہے یہ اسمبلی چناﺅ 2019کے لوک سبھا چناﺅ کے لئے سیمی فائنل سمجھے جا رہے ہیں ۔اگر ان انتخابات میں کوئی ہیرو ہے تو وہ راہل گاندھی ہیں ان کے ایک سال کی قیادت میں کانگریس کی واپسی ہوئی ہے جو پارٹی کے لئے سنجیونی سے کم نہیں ہے۔ان انتخابات نے جہاں راہل گاندھی کو بطور لیڈر ثابت کیا ہے ۔وہیں اپوزیشن کو بھی وہ یہ پیغام دینے میں کامیاب ہوئے ہیں کہ وہ اب ان کے بھی لیڈر ہیں بھاجپا کے کانگریس مکت بھارت مہم کا رتھ پانچ سال پہلے جہاں سے چلا تھا وہیں آکر تھم گیا ہے ۔کانگریس نے مدھیہ پردیش چھتیس گڑھ اور راجستھان تینوں ہندی زبان والی ریاستوں میں بھاجپا کو بے دخل کر دیا ہے ۔مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں تو بھاجپا 15سال سے اقتدار میں تھی سب سے چونکانے والا نتیجہ چھتیس گڑھ کا رہا ۔وہاں کانگریس ن

برطانیوی عدالت کی مالیا کو ارب پتی پلے بوائے سے تشبیح

برطانیہ کی ایک عدالت نے بھگوڑے ہندوستانی کاروباری وجے مالیا کو بھارت کو سونپنے کا حکم دیتے ہوئے مانا کہ مالیا کہ چمک دمک کے آگے ہندوستانی بینکوںنے اپنا ضمیر کھو دیا اور غلط شخص کو قرض دے بیٹھے بتا دیں کہ مالیا کو ہندوستانی بینکوں کا 9ہزار کروڑ روپئے دینا ہے میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے ویسٹ منسٹر ضلع کورٹ کی جج نے پیر کو فیصلہ دیتے وقت کہا تھا کہ ممکن ہے ہندوستانی بینکوں کو اس گلیمر ،چمک دمک اور مشہور باڈی گارڈ کے ساتھ گھومنے والے ارب پتی پلے بوائے نے بے وقوف بنا دیا اس نے بینکوں کے سامنے ایسی امیج پیش کی کہ وہ اسے دیکھ کر اپنا ضمیر کھو بیٹھے جب کہ سچائی یہ تھی کہ مالیا کی کمپنیاں مالی طور پر خاسا خالی کے دور میں تھیں اور اس بات کو بینکوں سے پوری طرح چھپایا گیا مقدمے کے دوران بھی عدالت نے مانا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ بینکوں نے کچھ معاملوں میں اپنی گائڈ لائنس کو نظر انداز کر کے مالیا کی کمپنی کو قرض دیا ۔برطانیہ کی عدالت نے مالیا کے وکیل یہ دلیل دیتے رہے کہ کنگ فشر ائر لائنس کے سبب بینکوں کا جو پیسہ ڈوبا و ہ بجنس میں نا کامی کے سبب ہوا تھا اور عالمی مندی بھی اس کے لئے ذمہ دار ہے ۔اگ

سیمی فائنل سے پہلے گرا ارجت اپٹیل کا وکٹ

2019کے فائنل سے ٹھیک پہلے سیمی فائنل میں مودی سرکار کا پہلا وکٹ گر گیا ۔میں بات کر رہا ہوں ریزرو بینک کے گورنر ارجت پٹیل کے استعفی کی جنہوںنے آخر کار پیر کے روز اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا ۔ریزرو بینک اور سرکار کے درمیان ٹکراﺅ کی خبروں کے درمیان ارجت پٹیل کے استعفی کے آثار کئی دنوں سے جتائے جا رہے تھے ۔پٹیل کی تین سالہ عہدہ معیاد ستمبر 2019تک تھی انہوںنے اپنے استعفی کی وجہ شخصی مصلحت بتایا ہے ۔مودی سرکار کے عہد میں مالی اداروں سے یہ تیسرا استعفی ہے اس سے پہلے نیتی آیوگ کے وائس چئیرمین اروند پنگڑیا اور چیف اقتصادی مشیر اروند سبرامنیم بھی اپنے عہدوں سے وقت سے پہلے ہی استعفی دے چکے ہیں ۔ارجت پٹیل کو آر بی آئی کے سابق گورنر رگھو رام راجن کی جگہ لایا گیا تھا ۔راجن کی جارحیت کا مودی سرکار کو پسند نہیں آئی تھی اس کے ٹھیک اُلٹ ارجت پٹیل مودی حکومت کے قریبیوں میں دیکھے گئے ۔نوٹ بندی کے دوران ان کی خاموشی نے سرکار کا کام آسان کیا تھا لیکن گذشتہ کچھ مہینوںسے ایسا لگنے لگا کہ پٹیل کئی معاملوں میں راجن سے زیادہ اپنی بات کہنے اور رکھنے والے گورنر ہیں ارجت کے استعفی سے پہلے سابق گورنر رگھو رام ر

ہار سے توجہ ہٹانے کے لئے بدلے کی کارروائی ؟

کانگریس لیڈر شپ کی مشکلیں لگاتار بڑھتی جا رہی ہیں ۔نیشنل ہیرلڈ کا کیس پہلے ہی چل رہا ہے اب رہی سہی کسر اس معاملے میں انکم ٹیکس کی جانچ روکنے کی سپریم کورٹ کے ذریعہ انکار سے پوری ہو گئی اس کے ساتھ ہی سونیا گاندھی کے داماد رابرٹ واڈرا پر چھاپے پڑنے شروع ہو گئے ہیں ۔اس لئے ایک طرح سے سونیا گاندھی ،راہل گاندھی،پرینکا گاندھی وغیرہ سبھی مشکل میں آگئے ہیں ۔نیشنل ہیرلڈ کیس میں انکم ٹیکس کی جانچ جاری رکھنا کانگریس صدر راہل گاندھی اور ان کی ماں سونیا گاندھی کے لئے بہت بڑا دھکا ہے عدالت نے حالانکہ کہا ہے کہ معاملہ لٹکا ہونے تک انکم ٹیکس کوئی کارروائی نہیں کرئے گا۔ لیکن وہ 2011.12کے مقرر ٹیکس معاملوں کو پھر سے کھول سکتا ہے اسے روکنے کے لئے ہی سپریم کورٹ میں پارٹی گئی تھی بے شک عدالت کے اگلے حکم سے پہلے انکم ٹیکس محکمہ پر ٹیکس متعین سے متعلق حکم پر عمل نہیں کرئے گا ۔لیکن باقی کارروائی پوری کر سکتا ہے ۔عدالت نے اگلی تاریخ 8جنوری طے کی ہے اور اس دن دیکھنا ہوگا کہ سپریم کورٹ کیا فیصلہ دیتی ہے ؟نیشنل ہیرلڈ معاملے میں راہل گاندھی ،سونیا گاندھی سمیت دوسرے ملزم یعنی آسکر فرنانڈیز ،موتی لال ورا وغیرہ کو

بھیک نہیں مانگ رہے،قانون بنائے سرکار،مندر وہیں بنائیں گے......!

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے ٹھیک دو دن پہلے جے شری رام کے نعروں سے دہلی کا رام لیلا میدا ن اور آس پاس کا علاقہ گونج اُٹھا ۔مندر وہیں بنائیں گے...اٹل ارادے کے ساتھ رام بھگت وشیو ہندو پریشد کی جانب سے بلائی گئی دھرم سبھا میں اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنے کے لئے اکھٹے ہوئے رام لیلا میدا ن میں ریلی شروع ہوتے ہی اسٹیج سے رام مندر کی تعمیر کا اعلان نہ ہونے سے جمع لوگوں کو مایو س کر دیا ۔اسٹیج سے اعلان ہوا کہ رام لیلا میدان میں اور رام بھگت نہ آئیں یہاں بیٹھنے کی جگہ نہیں باہر اسکرین لگی ہے وہیں سے پروگرام دیکھیں رام مندر تعمیر کو لیکر امڑی بھگتوں کی سڑک پر لمبی قطاریں لگی رہیں ۔عالم یہ تھا کہ رام لیلا میدا ن کی طرف جانے والے سارے راستہ میں بھگوا رنگ میں ہی لوگ نظر آئے ۔وی ایچ پی نے بھگتوں کو لانے کے لئے تیرہ ہزار بسوں کا انتظام کیا تھا ۔اور ہزاروں رام بھگت اپنی اپنی موٹر سائیکلوں سے آئے اس ریلی میں نو لاکھ بھگتوں کی شمولیت کا عوہ کیا گیا ہے لیکن پولس کا کہنا تھا کہ پونے دو لاکھ بھگت آئے ۔رام بھگتوںنے زبردست اتحاد کا مظاہرہ کیا ۔منعقدہ دھرم سبھا میں آر ایس ایس کے نگراں پردھان بھیا جی جوشی نے کہا

ای وی ایم آج کھلیں گی لیکن ایگزٹ پول میں ملے جلے اشارے

پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات آج آجائیں گے ان میں کون جیتے گا اور کون ہارے گا یہ پتہ چل جائے گا اور کئی دنوں کا سسپینس بھی ختم ہو جائے گا ۔لیکن ان نتائج سے آنے والے لوک سبھا چناﺅ میں مودی سرکار کی سمت اور حالت طے کرنے کے ساتھ ہی اپوزیشن پارٹیوں کی کیا حکمت عملی ہوگی ان نتائج پر منحصر کرئے گی لیکن ہمیں ان اسمبلی انتخابات سے کچھ اشارے ضرور مل رہے ہیں پہلا اشارہ تویہ مل رہا ہے کانگریس صدر راہل گاندھی کے لئے پہلی بار ایگزٹ پول میں بی جے پی کے سامنے بڑی کامیابی ملنے کے آثار ہیں اگر 11دسمبر یعنی آج ایگزٹ پول نے جو نتیجے دکھائے وہی رہے تو راہل کو عام چناﺅ سے ٹھیک پہلے کامیابی کا ٹونک ملے گا ۔جس کی انہیں اور کانگریس کو سخت ضرورت ہے اس سے 2019سے پہلے راہل ایک قد آوار نیتا کے طور پر خود کو پروجیکٹ کریں گے ۔اور اپوزیشن پارٹیوں کے درمیان ان کی قدر بڑھے گی دوسرا اشارہ تلنگانہ میں اتحاد کی نا کامی دکھائی پڑ رہی ہے وہاں کانگریس نے ٹی آر ایس کے خلاف اتحاد بنایا اس میں چندر بابو نائیڈو کی رہنمائی والی ٹی ڈی پی بھی تھی اتحاد نے بہت ہائی اولٹیج کمپین چلائی لیکن نتیجے یہی رہے تو اتحاد کے تجربے پر سوال

اگستا سودے میں کس کس نے کتنی رشوت کھائی؟

ا س میں کوئی دو رائے نہیں ہو سکتی کہ اطالوی کی کمپنی فن میکنکا کی برطانیوی اتحادی کمپنی اگستا ویسلینڈ معاملے میں پچولیے کرشچن مشیل کی حوالگی کے بعد بھارت لایا جانا مودی حکومت کی بڑی ڈپومیٹک کامیابی ہے ۔یہ اس لئے بھی ایک بڑا کارنامہ ہے کہ وجے مالیہ اور نیرو مودی جیسے مالی قرض داروں کے بھاگ جانے سے حکومت کی ساکھ پر اثر پڑ رہا تھا ۔انتہائی اہم شخصیات کے لئے نئی تکنیک والے ہیلی کاپڑوں کی ضرورت تو بھاجپائی سرکار کے وقت میں ہی محسوس کر لی گئی تھی ۔لیکن 2006میں یوپی اے ون کے دور میں بارہ ہیلی کاپڑوں کے لئے ٹینڈر جاری ہوئے تھے اس کے قریب دو سال بعد انڈین ائیر فور س نے اٹلی کی فن مکینکا کی برطانیوی اتحادی کمپنی اگستا ویسٹ لینڈ کو اس سودے کے لئے چنا تھا ۔اس کے تین ہیلی کاپٹر دیش کو مل بھی گئے تھے لیکن 2012میں اٹلی کی جانچ ایجنسیوں کے ذریعہ اس سودے میں دلالی کا پتہ لگنے کے بعد کھلبلی مچ گئی ان کا کہنا تھا کہ فن مکینکا نے کچھ ہندوستانی لیڈروں اور ائیر فورس کے حکام کو کرڑوں روپئے کی رشوت دے کر یہ ٹھیکہ حاصل کیا تھا اس سے مشیل سمیت تین بچولیوں کے نام بھی بتائے تھے اٹلی کی عدالت نے اس معاملے میں سخ

بلیوں کی طرح لڑتے افسروں نے سی بی آئی کا تماشہ بنا دیا

سپریم کورٹ نے آلوک ورما کو سی بی آئی کے ڈائرکٹر کے اختیارات سے محروم کر چھٹی پر بھیجنے کی سماعت جمعرات کو پوری کر لی ہے ۔عدالت اس معاملے میں فیصلہ بعد میں سنائے گی ۔عدالت نے سماعت کے دوران مرکزی حکومت سے تلخ سوال پوچھے عدالت نے جاننا چاہا کہ جب دونوں سینئر افسروں (ورما،آستھانا)کے درمیان جولائی سے سرد جنگ چلی آرہی تھی ،پھر تین ماہ بعد راتوں رات فیصلہ لینے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی ؟چیف جسٹس رنجن گگوئی جسٹس سنجے کشن کول اور جی ایم جوزف کی بینچ نے کہا تھا اداروں کو تباہ ہونے سے بچانے کی ضرورت ہے ۔بینچ نے پوچھا کہ اٹارنی جنرل نے خود کہا ہے کہ سی بی آئی ڈائرکڑ آلوک ورما اسپیشل ڈائرکٹر ارکیش استھانا کے درمیان جولائی سے تو تو میں میں ہو رہی تھی اور اس کی خبریں اخبار بٹور رہے تھے ۔تین ماہ تک اس حالت کو کیوں بننے دیا گیا ؟آخر ایسی حالت کیوں آئی کہ راتوں رات کارروائی کرنی پڑی ؟بینچ نے یہ بھی کہا کہ کارروائی کے پیچھے سرکار کا ارادہ ادارے کے مفاد میں ہونا چاہیے نہ کہ سی بی آئی کو تباہ کرنے کی نیت ہو ۔سی بی آئی کو تباہ نہیں ہونے دیا جا سکتا ۔سماعت کے دوران مرکزی وجیلنس کمیشن کی جانب سے دلیل دی گئی

پانچ ریاستوں کے چناﺅمودی بنام راہل پر لڑے گئے ہیں

حال میں اختتام پزیر 5ریاستوں کے اسمبلی چناﺅ میں کانگریس صدر راہل گاندھی کا نیا اوتار دیکھنے کو ملا یہ چناﺅ مقامی اشوز اور سرکار سے ناراضگی ،کسانوں کا مسئلہ بے روزگاری کا مسئلہ وغیرہ سے ہٹ کر مودی بنام راہل ہو گیا ہے۔مودی نے اپنی ہر ریلی میں راہل گاندھی کو نشانہ بنایاتو راہل گاندھی نے مودی سے تلخ سوال پوچھے ۔پچھلے کچھ برسوںمیں اسمبلی چناﺅ بھی عام چناﺅ کی طرح لڑے جانے لگے ہیں ۔وزیر اعظم سے لے کر تمام مرکزی وزراءپارٹی صدر امت شاہ نے تابڑ توڑ ریلیاں کیں یہ اس لئے بھی کیا گیا کیونکہ موجودہ سیاسی پس منظر میں ان انتخابات میں بھاجپا کی جیت سب سے ضروری فیکڑ ہے پارٹی اپنی ہر چناﺅ ی جیت کو اپنی پالیسیوں سے زیادہ کانگریس اور راہل گاندھی و گاندھی خاندان کو نشانہ بناتے نظر آئے اس لئے بھی اس بار بھی 5ریاستوں کے چناﺅ مودی بنام راہل گاندھی کے اشو پر لڑے گئے اور تو اور نہ تو وزیر اعظم کے لئے اور نہ ہی پارٹی صدر کے لئے رام مندر بنے یا نہ بنے اس پر زیادہ ضروری بحث کرنا ضروری سمجھا اس بار میں کانگریس بھی مقامی اشوز سے پرہیز کرتی دکھائی دی حالانکہ راہل گاندھی ویاپم گھوٹالے سے زیادہ نوٹ بندی رافیل اور جی ا

فیول سے فرانس نے فائر ،خانہ جنگی کے حالات

ان دنوں دہائی کی سب سے خطرناک خانہ جنگی سے محاظ آرا ہے ۔مہنگائی اور پٹرول کے دام بڑھانے کے خلاف پیرس میں پچھلے دو ہفتوں سے مظاہرے جاری ہیں حالات اتنے خراب ہو چکے ہیں کہ گذشتہ سنیچر کو کچھ نوجوانوں نے سینٹرل پیرس میں کئی گاڑیوں اور عمارتوں کو آگ کے حوالے کر دیا ۔ایسے میں سرکار امرجنسی لاگو کرنے پر غور کر رہی ہے ۔یہ جانکاری فرانس حکومت کے ترجمان نے دی ہے اس مظاہرے کو یلو ویسٹ کا نام بھی دیا گیا ہے۔فرانس کے وزارت داخلہ کے مطابق سنیچر وار پہلی دسمبر کو مظاہرے میں 36500ہزار لوگوںنے حصہ لیا تھا ۔پچھلے ایک ہفتہ ہوا اس میں لوگوں کی تعداد بڑھ کر 53000ہو گئی ۔اس کے بعد مظاہرین بڑھتے گئے اور یہ تعداد113000لاکھ ہو گئی تھی ۔فرانس کے صدر ایونول میکرون نے اپنے خلاف مظاہر ہ کرنے والوں کو بد امنی کا قدم مانتے ہوئے کہا کہ وہ کسی بھی صورت میں تشدد برداشت نہیں کریں گے ۔ملک میں ایدھن کی قیمتوںمیں پہلے سے طے اضافے کے تحت اضافہ کیا گیا ہے ۔اس کے بعد لوگ تشدد پر اتر آئے ۔میکرون نے کمریشل کاروبار کو ٹھپ کرانا ،راہگیروں اور صحافیوں کو دھمکی دینا کسی بھی صورت میں دلائل آمیز نہیں کہا جا سکتا۔اس درمیان صدر میکرو

پورے مغربی یوپی میں فساد کرانے کی تھی سازش

بلند شہر میں ہوئے تشدد میں انسپکٹر سمیت ہوئے دو افراد کی موت کے بعد وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے سخت رخ اپناتے ہوئے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کے احکامات دئے ہیں ۔ا س کے بعد پولس نے بھاجپا،بجرنگ دل،اور وشو ہندو پریشد کے عہدیداروں کے گھروں پر دبش دیتے ہوئے الزام میں چار نامزد ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ملزم مانے جا رہے بجرنگ دل کے ضلع کنوئنر یوگیش راج نے واردات کے 48گھنٹے کے بعد ایک ویڈیو جاری کر خود کو بے قصور بتایا ہے۔بلند شہر تشدد کو لے کر اب مانا جا رہا ہے اگر یہ تشدد ایک گھنٹے بعد ہوتا تو پورے مغربی اترپردیش میں مظفر نگر دنگے جیسے حالات ہو سکتے تھے ۔تشدد کی چنگاری ایک بڑی آگ بن کر بھڑک سکتی تھی ۔روزنامہ ہندی ہندوستان کے نامہ نگار نشانت کوشک کی رپورٹ کے مطابق انتظامیہ کو بھیجی گئی خفیہ رپورٹ میں بھی یہی اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے۔پردیش سے لے کر دیش تک کی سیاست میں زلزلہ لا سکتی تھی ۔بلند شہر کے سیانہ کا واقعہ اچانک ہے یا پھر سازش؟اس کو لے کر ایڈیشنل ڈائیرکٹر جنرل انٹلی جینس اور ایس آئی ٹی جانچ میں لگی ہوئی ہے۔لیکن واردات کی جگہ سے جو ثبوت ملے ہیں پہلی نظر میں دیکھ کر حکام بھی ایک بڑی

ایودھیا کی اصل تاریخ

ایودھیا کی اہمیت اس بات کی علامت ہے کہ جب بھی قدیم بھارت کے تیرتھوں کا تذکرہ ہوتا ہے تب اس میں سب سے پہلے ایودھیا کا نام ہی آتا ہے میں نے بی بی سی میں پروفیسر ہرے بھاﺅ چترویدی سابق ہیڈ تاریخ الہٰ آباد یونیورسٹی کے ایک تحقیقی مضمون پڑھا پروفیسر چترویدی نے لکھا ہے کہ ایودھیا اور نپر (جھوسی )کی تاریخ کا عروض برہما جی کے مانس پتر منو سے ہی تعلق ہے جیسے پرتسٹھا نپر اور یہاںکے چندر ونشی حکمرانی کا قیام منو کے پتر ایل سے وابسطہ ہے جسے شیو کے جاپ نے ایلا بنا دیا تھا اسی طرح ایودھیا اور اس کا شوریہ ونس منو کے پتر سے آغاز ہوا ۔ہندوستانی قدیم گرنتھوں کے مطابق ایودھیا کا وجود قبل عیسیٰ مسیح 22سو کے آس پاس مانا جاتا ہے اس ونش میں راجا رام چندرجی کے والد دشرتھ 63ویں حکمراں ہیں ایودھیا کے مہاتمبھ کے بارے میں یہ اور واضح کرنا صحیح ہوگا کہ جین روایت کے مطابق بھی 24تیرتھ کاروں میں سے 22اکھوادو ونش کے تھے ان 24تیرتھ کاروں میں سے بھی سب سے اول تیرتھ کار آدتیہ ناتھ تریمے دیو جی (کے ساتھ)چا ر دیگر تیرتھ کاروں کا جنم استھان بھی ایودھیا ہی ہے۔بہت مانیہ تاﺅں کے مطابق بدھ دیو نے ایودھیا یا ساکیت میں سولہ برس