سپا میں جنگ تھمی نہیں یہ توسیز فائر ہے
سماجوادی پارٹی کی اندرونی جنگ میں جنگبندی بے شک ہوگئی ہے لیکن اندر خانہ جنگ جاری ہے۔ ملائم سنگھ یادو کے اس فارمولہ کو چاچا بھتیجے کے ذریعے قبول کرنے کے بعد بھی واویلا رکتا نظرنہیں آرہا ہے۔ سپا کاسنگرام رکنے کے بجائے پھر تیز ہوتا نظر آرہا ہے۔ ایتوار کو رام گوپال کے بھانجے اروند پرتاپ یادو کو پارٹی سے نکالنے کا تنازعہ ابھی ختم نہیں ہوا تھا کہ اترپردیش پردھان شیو پال یادو نے ٹیم اکھلیش کے 7 بڑے نوجوان لیڈروں کو ڈسپلن شکنی کے الزام میں سپا سے برخاست کردیا۔ ان میں 3 ایم ایل سی، 3 یوتھ تنظیموں کے پردھان اور ایک قومی صدر شامل ہے۔ اس کارروائی ناراض یوا لیڈروں نے استعفے کی جھڑی لگا دی ہے۔ شام تک 250 سے زیادہ عہدیداران نے استعفیٰ دے دیا۔ شیوپال نے سبھی کے استعفے منظور کر لئے۔ ساری لڑائی کی اصل جڑ ہے ٹکٹوں کا بٹوارہ کون کرے گا، پیسے کا بھی کھیل ہے۔ بتایا جارہا ہے پارٹی کا صدر بن جانے کے بعد سے دکھی اکھلیش یادو کو ان کے والد ملائم سنگھ یادو نے ٹکٹ بانٹنے کا اختیار دے دیا ہے حالانکہ اب تک سماجوادی پارٹی کی طرف سے اس بارے میں باقاعدہ کوئی اعلان نہیں ہوا ہے۔ اکھلیش یادو نے اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ...