اشاعتیں

اگست 9, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

میدان جنگ لوک سبھا میں بھاجپا نے پلٹی بازی

مانسون سیشن ختم ہونے سے ایک دن پہلے بدھ کے روز لوک سبھا میں للت مودی معاملے پر ایسی بحث ہوئی جو پہلے ہم نے کبھی دیکھی نہ سنی۔پارلیمنٹ کے سیشن کو ختم کرچکی کانگریس کی اتحادی اپوزیشن کے دامن کو چھوڑ دینے کے بعد مجبوری میں بڑھی جارحیت کے ساتھ لوک سبھا میں اتری لیکن کرپشن اور چوری کے جن تیروں سے شکنجہ کسنا چاہا۔ وہ سبھی پلٹ کر اسی کو گھیرتے دکھائی دئے۔ اپنی دلائل پر مبنی بحث سے خود سشما نے نہ صرف کانگریس کے ایک ایک سوال کا جواب دیا بلکہ شاید پہلی بار کانگریس لیڈر شپ کو کٹہرے میں کھڑا کردیا۔ کانگریس صدر سونیا گاندھی، نائب صدر راہل گاندھی اور سابق وزیر مالیات پی چدمبرم سے ان کے کارناموں پر انتہائی تلخ سوال بھی پوچھے۔ سشما پوری رو میں بولیں۔ للت مودی کو بچانے کے عوض میں پیسے لینے کے راہل گاندھی کے الزامات کے جواب میں سشما بولیں 15 ہزار لوگوں کے قاتل اینڈرسن اور کواتروچی کو اور عادل شہریار کو بھگانے کے لئے اپنی مام سے جاکر پوچھو انہیں بھگانے کے کتنے پیسے لئے؟ راہل جی کو چھٹیاں گزارنے کا شوخ ہے ۔ اس بار تنہائی میں چھٹیاں گزارنے جائیں اور اپنے خاندان کی تاریخ کو پڑھیں۔ سبھی الزامات کو مسترد

سنتھارا پر روک آستھا اور دھرم میں مداخلت ہے

سنتھارا جین سماج کی ہزاروں سال پرانی پرتھا ہے۔ اس میں موت کے قریب ہونے پر منی برت رکھ لیتے ہیں اور کھانا پینا چھوڑ دیتے ہیں اسی حالت میں آہستہ آہستہ ان کی موت ہوجاتی ہے۔ اسے سلیکھنابھی کہا جاتا ہے۔ راجستھان ہائی کورٹ نے گذشتہ دنوں ایک بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ جین دھرم میں موت کو اپنانے کی سینکڑوں سال پرانی سنتھارا پرتھا پر روک لگا دی ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ کسی کا بھی کھانا پینا چھوڑ کر جان تیاگنا خود کشی ہی ہے۔ ایسا کرنے والوں پر دفعہ309 کے تحت خودکشی کا مقدمہ درج ہوگا۔ سنتھارا کے لئے اکسانے والوں کے خلاف دفعہ306 کے تحت کارروائی ہوگی۔ اس کا کوئی ریکارڈ تو نہیں ہے لیکن جین انجمنوں کے مطابق ہر سال 200 سے300 سے زیادہ لوگ سنتھارا کے تحت موت کو گلے لگا تھے۔ اکیلے راجستھان میں ہی یہ اعدادو شمار 100سے زیادہ ہے۔ گجرات اورمدھیہ پردیش میں بھی اس پرتھا کا اثر ہے۔ یہ معاملہ9 سال سے راجستھان ہائی کورٹ میں چل رہا تھا۔ وکیل نکھل سونی نے سال2006 میں سنتھارا پر روک لگانے کیلئے عرضی دائر کی تھی۔ اس میں کہا گیا تھا کہ جس طرح ستی پرتھا خودکشی ہے اسی طرح سنتھارا بھی خودکشی کی ایک قسم ہے۔ راجستھان ہائی کورٹ

سفارتخانے پر حملہ: امریکہ کئی محاذ پر لڑنے پر مجبور

امریکہ اس وقت گھر میں بھی گھرا ہوا ہے اور اب بیرونی ممالک میں بھی اس کے خلاف حملے جاری ہیں۔ ایک سیاہ فام لڑکے کے سفید پولیس ملازم کے ذریعے قتل کی پہلی برسی پر دن بھر چلے امن پروگرام کے بعد شام کو جھگڑا بھڑک گیا۔ مظاہرین کے ساتھ جھڑپوں کے بعد پولیس نے ایتوار کو فائرننگ کی جس میں ایک شخص شدید طور پر زخمی ہوگیا۔ سبسٹی سینٹ لوئی نے سیاہ فام لڑکے مائیکل براؤن کے بے رحمانہ قتل کے بعد سے ہی امریکہ کے کئی شہروں میں سیاہ فام بنام گوری پولیس ملازمین میں ٹکراؤ چلا آرہا ہے۔ مائیکل براؤن کی برسی پر منعقدہ پروگرام پیس مارچ کے ساتھ شروع ہوا لیکن شام ہوتے ہوتے احتجاجی مظاہرہ کرنے والے درجن لوگوں نے ٹریفک روکنا شروع کردیا اور دوکانوں کے شیشے توڑنے لگے۔ مظاہرین نے پولیس پر پانی کی بوتلیں پھینکی اس کے بعد پولیس نے فائرننگ شروع کردی اس کا کہنا ہے کہ مظاہرین میں سے کسی نے پولیس پر گولیاں چلائیں۔18 سالہ براؤن کی9 اگست2014ء کو موت کے بعد سے ہی پورے امریکہ میں عدم استحکام و بے اعتمادی کا ماحول بنا ہوا ہے۔ ادھر ترکی کے شہر استنبول میں پیر کے روز کئی حملے ہوئے۔ ان حملوں میں6 سکیورٹی جوان کی موت ہوگئی اور 3

یادو سنگھ معاملے سے بوکھلاہٹ

نوئیڈا کی تین تین اتھارٹیوں کے انجینئر انچیف کے عہدے سے نوازے گئے اربوں روپے کی کالی کمائی اور گھپلے گھوٹالوں کے ملزم یادو سنگھ کے خلاف سی بی آئی جانچ کو لیکرا ترپردیش سرکار میں گھبراہٹ پائی جاتی ہے اس کی وجہ سمجھ میں نہیں آتی۔اس اشو پر اسے سپریم کورٹ میں بھی لعنت ملامت جھیلنی پڑی، جس نے خود اس بے چینی کا سبب پوچھ لیا۔سپریم کورٹ نے جمعہ کو کسی دوسری ایجنسی کو معاملہ سونپنے کے لئے اترپردیش سرکار کی عرضی خارج کرتے ہوئے کہا کہ سی بی آئی جانچ پر تو آپ کو خوش ہونا چاہئے۔ چیف جسٹس ایل ایل دوت کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ ہماری نظر میں اس معاملے کی سی بی آئی جانچ ضروری ہے اس لئے مرکزی ایجنسی کو جانچ کرنے دیجئے۔ اترپردیش سرکار کی پیروی کررہے سینئر وکیل کپل سبل نے بتایا کہ یہ معاملہ ابھی جوڈیشیل کمیشن کے پاس ہے اس لئے ریاستی سرکار سی بی آئی جانچ کے حق میں قطعی نہیں ہے۔ انہوں نے الزامل لگایا کہ سی بی آئی جانچ کے ذریعے ریاستی حکومت کو کمزور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ الہ آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ پڑھنے کے بعد ہمیں لگتا ہے کہ وہ پوری طرح صحیح ہے۔ جس وقت آپ وسیع جانچ سی بی آئی

یعقوب کی پھانسی کور کرنے پر 3 چینلوں کو نوٹس

ممبئی دھماکوں کے قصوروار یعقوب میمن کو پھانسی سے وابستہ خبروں کے مقابلے میں پیچھے چھوڑنے کی دوڑ میں کئی ٹی وی چینلوں نے اپنی حدود پر توجہ نہیں دی۔ کم سے کم یہ سوچنا ہے کہ مرکزی وزارت اطلاعات و نشریات وزارت 2 چینلوں نے تو انڈر ورلڈ ڈان چھوٹا شکیل کا فون پر انٹرویو لیا جبکہ ایک چینل نے میمن کے وکیل کے بیجا تبصرے ٹیلی کاسٹ کئے۔ اس سے ناخوش وزارت اطلاعات و نشریات نے 3 بڑے چینلوں کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔ نوٹس میں پوچھا گیا ہے کیوں نہ ان کے خلاف کارروائی کی جائے؟ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ایسا پایا گیا ہے کہ ان نیوز چینلوں کی طرف سے کئے گئے کوریج میں ان سے یہ صاف کرنے کو کہا گیا ہے کہ ان کے کوریج میں پروگرام کوڈ کی دفعات کی خلاف ورزی کیسے کی۔ پروگرام کوڈ کی دفعات بتاتی ہیں کہ کسی فحاشی، ہت عزت، جان بوجھ کر غلط اور من گھڑت آدھی سچائی کو دکھانے والا کوئی پروگرام ٹیلی کاسٹ نہیں کیا جائے گا۔ کورٹ کی دیگر دفعات کے مطابق کوئی ایسا پروگرام ٹیلی کاسٹ نہیں کیا جانا چاہئے جس سے تشدد کو بڑھاوا ملنے کا اندیشہ ہو۔ یا اس میں کچھ بھی ہو جس سے قانون و سسٹم بگڑنے یا قوم مخالف جذبات کو تقویت ملنے کا خ

عدلیہ کی حفاظت ہر حال میں کی جائے

یہ خبرانتہائی تشویش ناک ہے کہ یعقوب میمن کی پھانسی کی توثیق کرنے والے سپریم کورٹ کے جج جسٹس دیپک مشرا کو دھمکی بھرا خط ملا ہے۔ خط لال روشنائی سے لکھا گیا ہے اور خط میں کسی بھی تنظیم کا نام تو نہیں لکھا ہوا لیکن ہم اسے ہلکے سے نہیں لے سکتے۔ اگر یہ خط کسی نے شرارت میں نہیں لکھا تو جسٹس مشرا کی سکیورٹی بڑھانے کے علاوہ اس معاملے کی سنجیدگی سے چھان بین کی ضرورت ہے۔ بھارت میں شاید ہی پہلے کبھی یہ سننے میں آیا ہوکہ سپریم کورٹ کے کسی جسٹس کواس طرح کی دھمکی ملی ہو۔ خط میں بہت ہی متوازن زبان کا استعمال کرنے کیساتھ گالی گلوچ یا نازیبہ زبان کا استعمال نہیں کیا گیا۔ دہلی پولیس کے سینئر اسپیشل پولیس کمشنر (لا اینڈ آرڈر) دیپک مشرا نے بتایا کہ جسٹس کو بلٹ پروف کار مہیا کرادی گئی ہے۔ بنچ کے دو دیگر ججوں کی بھی سکیورٹی بڑھادی گئی ہے۔ نئی دہلی ضلع کے ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ خط بہت ہی ٹوٹی پھوٹی ہندی میں لکھا گیا ہے۔ خط کو دیکھنے سے لگ رہا ہے کہ لکھنے والا بہت کم پڑھا لکھا ہے یا جان بوجھ کر سیدھے ہاتھ سے لکھنے والے شخص نے الٹے ہاتھ سے لکھا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ کتنی بھی سکیورٹی لے لیں تمہی

پنجاب کو پھر دہشت میں جھونکنے کیلئے آئی ایس آئی کا پلان

دہشت گردی کو منہ توڑ جواب دینے میں پنجاب ہمیشہ آگے رہا ہے۔ گورداس پور کے دینا نگر میں پچھلے دنوں ہوئے آتنکی حملے کا پنجاب پولیس نے منہ توڑ جواب دیا تھا۔ اس کارروائی میں پنجاب پولیس کا ایک ایسا جانباز بھی تھا جس نے کبھی ہاکی کی دنیامیں اپنی ٹریگ فلکر سے تہلکہ مچادیا تھا۔ دہشت گردوں سے لوہا لینے میں بھی ہندوستانی ہاکی ٹیم کے سابق اسٹار اور پینلٹی کارنر گول کرنے والے ماہر پنجاب پولیس کے ڈی سی پی جگراج سنگھ پیچھے نہیں رہے۔ ان کی اے ۔ کے47 سے نکلی گولیوں نے ہی پہلے آتنکی کو مار گرایا تھا۔ میڈیا سے بات چیت میں بتایا کہ ایس ایس پی کے ساتھ میں صبح8 بجے دینا نگر پہنچ گیا تھا۔ ہم نے دینا نگر تھانے کے سامنے مورچہ سنبھالا ہوا تھا اور 11.15 بجے مجھے کھڑکی کے پاس ایک دہشت گرد دکھائی دیا۔ میں نے قریب 20 راؤنڈ فائر کئے اور کچھ ہی دیر میں دہشت گرد کی باڈی کھڑکی پر گری نظر آئی۔ میں نے اپنے ایس ایس پی کو ہاتھ سے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک تو گیا۔ ہم جگراج اور تمام پنجاب پولیس کو ان کی بہادری کے لئے سلام کرتے ہیں۔ گورداس پور حملہ دہشت گردی کا محض فروغ نہیں ہے یہ بھارت کو پریشان کرنے والا گھیراؤ ہے۔ پا

ایک بدنصیب پاکستانی باپ کا درد

اودھم پور حملے میں زندہ پکڑے گئے لشکر طیبہ کے دہشت گرد محمد نوید عثمان عرف قاسم کو اپنی عادت کے مطابق اپنا ماننے سے انکار کرنے والے پاکستان کو فوراً ہی منہ کی کھانی پڑی جب پاکستان کے ہی ایک شخص نے سامنے آکر خود کو قاسم کا والد بتادیا۔پاپ کا گڑھاپھوٹتا ہے تو کرتوت کا لیکھا جوکھا اپنے آپ باہر آجاتا ہے۔ بھلے ہی اسے روکنے کیلئے لاکھ چالبازیاں چلیں جائیں۔ محمد نوید عثمان عرف قاسم کو پاکستان پہچاننے تک سے انکار کررہا تھا کہ خود اس کے باپ نے بیٹے کی شناخت کرلی۔ میڈیا سے بات چیت میں پاکستانی باشندے محمد یعقوب نے کہا کہ وہ حملہ آور قاسم کا بدنصیب باپ ہے۔ خیال رہے کہ 2008 کے ممبئی حملے کے دوران زندہ پکڑے گئے آتنکی اجمل قصاب کو بھی اسی طرح پاکستان نے اپنا شہری ماننے سے انکار کردیا تھا لیکن میڈیا میں اس کے پریوار کے سامنے آنے کے بعد اسے رخ بدلنے پر مجبور ہونا پڑا تھا۔ بدقسمتی دیکھئے کہ باپ اس دیش سے اپنے نالائق بیٹے کو بچانے کی فریاد کررہا ہے جہاں وہ بے قصوروں کے خون کی ہولی کھیلنے پہنچا تھا۔ محمد یعقوب نے کہا کہ لشکرطیبہ کے دہشت گرد چاہتے تھے کہ میرا بیٹا (قاسم) مارا جائے اور زندہ نہ پکڑا جائ

ان ڈھونگی سنتوں کی وجہ سے سارا دھارمک سماج بدنام ہورہا ہے

دھرم گورو اور سنت اگر شراب کا استعمال کریں کیا سوشل میڈیا پر اپنی فحاشی تصویریں ڈالیں تو ان کی اپنی ساکھ تو خراب ہوتی ہی ہے ساتھ ساتھ اس کے چھینٹے دھرم کی دنیا پر بھی پڑتے ہیں۔ پچھلے کچھ دنوں سے کچھ ایسے سنسنی خیز معاملے سامنے آرہے ہیں جن سے کچھ خودساختہ دھرم آچاریوں ،مہا منڈلیشور و سنتوں کے ایسے ہی معاملے سامنے آئے ہیں۔ پہلے سچن دتا نام کے ایک ایسے شخص کو سنیاس لینے کے اگلے ہی دن مہا منڈلیشور بنا دیا گیا جو بلڈر ہونے کے ساتھ ساتھ ڈسکو بار چلاتے تھے۔ان کے رسوخ کا عالم یہ تھا کہ ان کے ڈسکو بار کے دروازے مقرر وقت کے بعد بھی کھلے رہتے تھے۔ ان کو آناً فاناً میں مہا منڈلیشور بنانے کے پیچھے اقتدار سے ان کی نزدیکی بھی ایک بڑی وجہ رہی ہے۔ لیکن اصلیت سامنے آنے کے بعد انہیں ذلیل ہونا پڑا اور عہدے سے انہیں برخاست کرنا پڑا۔ مہا منڈلیشور عہدے سے برخاست ہونے والے اکیلے سچن دتا ہی نہیں بلکہ ان کے ساتھ ساتھ دھرم گورو رادھے ماں کو بھی عہدے سے ہٹنا پڑا۔ بھکتوں کے بیچ فحاشیت پھیلانے سمیت کئی تنازعوں کو لیکر ان دنوں سرخیوں میں چھائی خاتون سنت رادھے ماں کو مہامنڈلیشور عہدے سے برخاست کرنے کے ساتھ ساتھ ا

ہردا ریل حادثہ ریلوے کیلئے سبق بھی سوال بھی

منگلوار رات مدھیہ پردیش کے ہردا ریلوے اسیشن کے پاس اٹارسی ۔ کھنڈوا سیکٹر کے پاس دو لمبی دوری کی ریل گاڑیوں کی کئی بوگیاں ایک ساتھ پلٹ گئیں۔ اس سنگین حادثے میں 30 سے زیادہ لوگوں کی موت ہوگئی، کئی گھائل ہیں اور کچھ کے بارے میں اب تک کوئی جانکاری نہیں ہے۔ وزیر ریل سریش پربھو نے قدرتی آفت کو الزام دے کر اپنے محکمے کو بچانے کی کوشش کی ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ جس انداز سے ندی کے پل پر یہ حادثہ ہوا ہے اس میں اچانک باڑھ آگئی جس سے پٹریوں کی بنیاد ہی بہہ گئی۔ ذرائع کے مطابق ہردا اور آس پاس کے علاقوں میں گزشتہ دو دن سے بھاری بارش ہورہی تھی، ریلوے بھی یہ دیکھ رہا تھا مگر اس نے ٹرینوں کی آمدورفت کو کنٹرول نہیں کیا۔ جہاں ٹرین حادثہ ہوا اس علاقے میں پانی بھرا ہونے کی وجہ سے پٹریوں کے آس پاس کی مٹی کٹ گئی تھی جس سے پٹریاں کمزور ہوگئیں۔ بارش کی وجہ سے پانی کا بہاؤ تیز ہونے پر پلیا کے آس پاس کی مٹی کٹنے سے دونوں ٹرینیں حادثے کا شکار ہوگئیں۔اگر مقامی ریل ملازمین نے دن میں معائنہ کیا ہوتا تو شاید حادثہ نہ ہوتا۔ حادثے کی جانچ 8 منٹ کے واقعات پر ٹکی ہے۔ ابھی تونہیں لیکن جانچ میں اس کا خلاصہ ضرور ہوگا کہ 8

بیگ ڈور سے بجلی اور مہنگی کرنے کی پلاننگ

دہلی واسی بجلی کمپنیوں کی دھندلیوں سے حیران پریشان ہیں۔ ایک طرف تو بجلی کے بل بڑھتے جارہے ہیں اور دوسری طرف بجلی کٹ بھی بڑھتے جارہے ہیں۔ بجلی کے میٹر تیز بھاگتے ہیں یہ شکایت ہر صارف کی جانب سے لگاتار بڑھ رہی ہے۔ مجبوری میں اسے بل تو چکانا ہی پڑ رہا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے ممبران اسمبلی نے دہلی الیکٹریسٹی ریگولیٹری کمیشن (ڈی ای آر سی) کو بجلی کی شرحیں نہیں بڑھانے کی سخت چیتاونی دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر بجلی کی شرحیں بڑھانے کی کوشش ہوئی تو دہلی سرکار اور ممبران اسمبلی دہلی واسیوں کے ساتھ سڑک پر اتر کر آندولن کریں گے۔ہم عام آدمی پارٹی کی سرکار و ممبران اسمبلی کی اس مانگ کا سمرتھن کرتے ہیں۔ ممبران اسمبلی کی دلیل تھی کہ سال2002 میں جب بجلی تقسیم کا کام نجی ہاتھوں میں سونپا گیا تھا تو اس وقت 60 فیصد بجلی کی چوری ہوتی تھی جو اب15 فیصد رہ گئی ہے۔ٹرانسمیشن لاس میں بھی کمی آئی ہے۔ اس کا سیدھا فائدہ بجلی کمپنیوں کو مل رہا ہے۔ کمپنیاں سستی بجلی خرید کر مہنگے داموں پر بیچ رہی ہیں۔ فیول چارجز کے نام پر صارفین سے مزید فیصد وصولی جارہی ہے۔ اس کے باوجود کمپنیاں گھاٹے کی بات کہہ کر بجلی کی شرحیں بڑ