اشاعتیں

مئی 26, 2013 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

نکسلی حملے کا رمن سنگھ کے مستقبل پر کیا اثرپڑ سکتا ہے؟

چھتیس گڑھ میں سکما ضلع میں کانگریس لیڈروں پر ہوئے بربریت آمیز نکسلی حملے کو لیکر سیاست شروعہوگئی ہے۔ کانگریس اور بھاجپا نیتا اب کھل کر ایک دوسرے پر الزام تراشیوں میں لگے ہیں۔ ویسے چھتیس گڑھ حکومت نے کانگریس کی پریورتن ریلی میں سکیورٹی کی خامی کی اپنی غلطی مان لی ہے۔ حالات کا جائزہ لینے رائے پور پہنچے مرکز کے اعلی افسروں کے سامنے ریاست کے حکام نے مانا کہ کانگریس کی پریورتن ریلی کے دوران خطرناک علاقے میں سکیورٹی کے لئے پلان کئے جانے والے انتہائی اہم قواعد ایس او پی پر عمل نہیں کیا گیا۔ ریاستی حکومت نے یہ بھی مانا کے خفیہ اطلاع نہ ہونے کے باوجود سکیورٹی سسٹم میں کئی کمیاں تھیں۔ چھتیس گڑھ سے لوٹے وزارت داخلہ کے افسروں نے بتایا ریاستی حکومت نے اپنی غلطی مان کر دو بڑے پولیس افسروں کا تبادلہ اور ایک ایس پی کو معطل کردیا ہے۔ یہ بھی پتہ چلا ہے کہ نکسلی حملے میں مارے گئے کانگریس کے سینئر لیڈر مہندر کرما کو 16 ہتھیار بند گارڈوں کی زیڈ پلس سکیورٹی ملی ہوئی تھی لیکن جب نکسلی حملہ ہوا تب ان کے ساتھ محض کچھ ہی سکیورٹی جوان چل رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق کرما کے علاوہ نند کمار پٹیل کے پاس بھی درکار

منموہن سنگھ کے جاپان دورہ سے بوکھلایا چین

وزیراعظم منموہن سنگھ ایک نازک اور اہم موقعہ پر جاپان گئے ہیں۔ ان کا دورہ بھارت کے لئے کئی معنوں میں اہمیت کا حامل ہے۔ بھارت جاپان اشتراک کے کئی اہم پروجیکٹ بھارت میں دونوں دیشوں کے بڑھتے تعاون کا ثبوت ہیں چاہے ہم بات کریں دہلی کی میٹرو ریل سروس کی چاہے بات کرتیں سڑکوں پر گھوم رہی ماروتی گاڑیوں کی اور دیش کی ڈھانچہ بند ضرورتوں کی، ہر سیکٹر میں جاپان نے ہمیشہ بھارت کے ساتھ اشتراک کیا ہے۔ دورہ کے 20 دن پہلے اتنا تو لگنے لگا تھا کہ یہ کوئی عام دورہ نہیں ہونے جارہا ہے۔ لداخ میں بھارت۔ چین کشیدگی کے دوران چینی وزیر اعظم لی کیانگ کے دورۂ ہند کے درمیان منموہن سنگھ نے اپنے جاپان دورہ کی میعاد ایک دن سے بڑھا کر دو دن کرنے کی بات کہی تھی اس وقت سیاسی خیرسگالی اور بھارت نے امریکہ جاپان اور آسٹریلیا کے ساتھ ممکنہ چوطرفہ بحری جنگی مشقوں سے خود کو باہر رکھنے کا اعلان ضرور کیا تھا لیکن ابھی سمندری اور زمینی دونوں جگہوں سے اڑان بھرنے والا ایوین ایئر کرافٹ خریدنے کا سمجھوتہ جاپان سے کرکے پہلی بار دونوں ملکوں میں فوجی رشتوں کی گنجائش بھی نکال لی ہے۔ پچھلے 15 برسوں سے یعنی پوکھرن۔2 کے بعد نیوکلیائی عد

اغوا اور دھوکہ دھڑی معاملے میں پھنسی دو اداکارائیں

پچھلے کچھ دنوں سے فلمیں اداکارائیں اپنے اپنے اسباب سے سرخیوں میں چھائی ہوئی ہیں۔ ثنا خان اغوا کیس میں تو لینا ٹھگی کیس میں پھنسی ہوئی ہیں۔ پہلے بات کرتے ہیں ثنا خاں کی ۔ بگ بس ریئلٹی شو سے مشہور ہوئیں ثنا خان سلمان خان کی فلم ’مینٹل‘ کی ہیروئن بھی ہیں۔ ثنا پر اپنے چچیرے بھائی نوید کے لئے ایک نابالغ لڑکی کا اغوا کرنے اور اسے دھمکانے کا الزام پولیس نے لگایا ہے۔ وہ حال ہی میں دوبئی سے فلم ’مینٹل‘ کا پہلا شیڈول پورا کرکے لوٹی تھی۔ کیس درج ہونے کے بعد سے وہ فرار ہے۔ پولیس تھانے میں درج رپورٹ کے مطابق 15 سالہ لڑکی سے اس کا چچیرے بھائی نوید محبت کرتا تھا۔ ثنا کو گرفتاری کا ڈر ستا رہا ہے۔ خبر ہے کہ اس نے پیشگی ضمانت کے لئے عرضی دی ہے۔آنے والے دنوں میں کیس کی باریکیوں کا پتہ چلے گا۔ دوسرا کیس اداکارہ لینا میری پال کا ہے۔ ہندی اور تمل فلموں کی اداکارہ لینا میری پال کو کروڑوں روپے کی ٹھگی کے معاملے میں دہلی کے وسنت کنج کے ایک مال سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ چار باؤنسر بھی دبوچے گئے ہیں۔ اداکارہ پر اسکے دوست بالا جی عرف شیکھر ریڈی کے ساتھ چنئی میں ٹھگی کو انجام دینے کا الزام ہے۔ وہ ساؤتھ

تنازعات کے باوجود آئی پی ایل 6- کامیاب و مقبول ٹورنامنٹ رہا

اپنی اپنی رائے ہوسکتی ہے آئی پی ایل ختم ہوگیا ہے اور ممبئی انڈینس آئی پی ایل۔6 کے ونر رہے ہیں۔ دلچسپ فائنل مقابلے میں سچن کے جانبازوں نے دھونی کے دھورندروں کو دھول چٹا دی ہے۔ بیشک اس بار آئی پی ایل تنازعوں کے ساتھ ختم ہوا لیکن یقینی طور سے اس بار شاندار کرکٹ دیکھنے کو ملی۔ کچھ نئے اسٹار ابھر کر سامنے آئے تو کچھ نئے پرانے سینئروں نے خود کو پھر سے ایک طرح سے مضبوط ثابت کیا۔ ایک بار پھر ثابت ہوگیا ہے کہ کرکٹ میں وکٹ لیکر ہی میچ جیتے جاسکتے ہیں۔ لست ملنگا نے آئی پی ایل6- میں اپنی چھاپ چھوڑنے کے لئے ایک دم صحیح اسٹیج چنا۔ فائنل میں کا نتیجہ تو تقریباً طے ہوگیا تھا۔ جب ملنگا نے ہنسی کو پویلین بھیج دیا تھا۔ اس کے بعد ملنگا کے پہلی گیند پر خطرناک بلے باز سریش رینا کو بھی پویلین صفر کے اسکور پر بھیج دیا اور دھونی کے دھورندوں کے حوصلے پست کردئے۔ حالانکہ یہ دھونی کا اندازہ ہی ہے کہ ان کے میدان پر رہتے ہوئے کوئی بھی ٹاس جیت کے تئیں پوری طرح مطمئن نہیں ہوسکتا۔ چنئی خیمے میں پچھلے کچھ دنوں سے جو معاملہ چلا آرہا تھا اس کا برا اثر ٹیم کی پرفارمینس پر ضرور نظر آیا اور ٹیم کے کوچ اسٹیفن فلیمنگ نے اس

پورے خاندان کو مارنے والا راہل فلموں سے متاثر

فلموں اور ٹی وی سیریلوں کا بچوں ،لڑکوں پر کبھی کبھی کتنا گہرا اثر پڑتا ہے اس کی تازہ مثال غازی آباد کی نئی بستی میں قتل کانڈ کے ملزم راہل کی جانچ سے پتہ چلتاہے۔ قابل غور ہے کہ غازی آبادکی نئی بستی میں بزنس مین ستیش گوئل سمیت اس کے خاندان کے 7 لوگوں کو مار ڈالا گیا تھا۔ پولیس نے ان کے ڈرائیور راہل کو اس سلسلے میں گرفتار کیا ہے۔ راہل دیر رات بدھوار کو ریلوے روڈ سے پکڑا گیا تھا۔ اس کے قبضے سے لوٹی ہوئی نقدی، زیور سمیت خون سے سنی اس کی شرٹ اور دیگر سامان برآمد کیا ہے۔ آئی جی زون بھاویش کمار نے بتایا کہ پریوار کے ساتوں افراد کا قتل کرنے کا جرم اس نے قبول کرلیا ہے۔ سبھی کا قتل چاقو سے کیا گیا۔ ان کے ساتھ ایس ایس پی نتن تیواری بھی تھے۔ملزم ڈرائیور کو اخبار نویسوں کے سامنے بھی پیش کیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ ڈرائیور راہل 21 سال کا ہے اور کچھ دن پہلے ہی اس کو تاجرسچن گوئل نے نوکری سے نکالا تھا۔ان کے والد ستیش گوئل کا گودہ بدلا جانا تھا جس کے لئے قریب 7 لاکھ روپے رکھے تھے۔ ان میں سے راہل نے قریب چار لاکھ روپے کی چوری کرلی جس کے چلتے راہل کو نوکری سے نکال دیا گیا۔ راہل اس بات سے خفا تھا ۔ 21 ت

نکسلی تو گولی چلانے والے ہیں لیکن گولی چلوانے کے پیچھے کون و کیوں؟

چھتیس گڑھ میں ہوئے نکسلی حملے کے پیچھے گہری سازش کی بو آرہی ہے۔ ہتھیار بند گوریلوں کے ذریعے چھتیس گڑھ کانگریس صدر نند کمارپٹیل اور ان کے بیٹے دنیش کو جس طرح چن چن کر مارا گیا اس سے نکسلیوں کی سیاست کو جاننے والے بھی حیران ہیں۔ پٹیل کے ساتھ اسی گاڑی میں بیٹھے ممبر اسمبلی کواسی لکمہ کو چھوڑدئے جانے اور پٹیل و ان کے بیٹے کو400 کلو میٹر دور لے جا کرگولی مارنے پر شک ظاہر ہونا فطری ہے۔ واقف کاروں کا کہنا ہے پٹیل ماؤ وادیوں کی ہٹ لسٹ میں نہیں تھے اس کے باوجود ان کے بیٹے تک کا خاتمہ کیا جانا پہلے ہوئے ماؤوادی واقعات سے میل نہیں کھاتا۔ پٹیل کے چھوٹے بیٹے امیش نے بھی الزام لگایا کہ ان کے والد کے قتل کے پیچھے سیاسی سازش لگتی ہے۔ اس قتل عام سے فائدہ کس کس کو ہوتا ہے؟ حکمراں بھاجپا چناوی سال میں ایسے حملوں سے کیوں اپنے امکانات کو ملیا میٹ کرے گی؟ وزیراعلی رمن سنگھ نے مانا ہے کہ حملے کے لئے سکیورٹی انتظام میں کمی بھی ذمہ دار ہے مگر نیتاؤں کو مناسب سکیورٹی نہ دینے کے الزامات غلط ہیں۔ جبکہ کانگریس کے نوجوان لیڈرراہل گاندھی کے مطابق حملے کے لئے حفاظتی انتظام میں کمی ذمہ دار ہے۔ ریاستی کانگریس کے ور

اقتدار میں سیاستدانوں کے سر میں سر نہ ملائیں سرکاری افسر

بھلے ہی مرکزی سرکار ہو یا ریاستی حکومت ہو ان کی کارگذاری کا دارومدار افسر شاہی پرمنحصر کرتا ہے۔ یوپی اے کی مرکزی سرکار تو افسروں کے دم پر ہی چل رہی ہے۔ خود افسر شاہ رہ چکے وزیر اعظم منموہن سنگھ کے عہد میں افسر شاہی کافی طاقتور ہوئی ہے۔ وہ شاید اس سے پہلے کسی بھی سرکار میں نہیں تھی۔ افسر برادری بھی یہ بھول جاتی ہے کہ اپنے سیاسی آقاؤں کو خوش کرنے کے ارادے سے وہ سارے تقاضے اور آئینی ذمہ داریوں کو نظر انداز کر سبھی حدیں پارکرجاتے ہیں۔ اس سلسلے میں دیش کی بڑی عدالت سپریم کورٹ نے سرکاری افسروں کی کھنچائی کرتے ہوئے مشورے دئے ہیں کہ وہ اقتدار میں بیٹھے سیاستدانوں کے دباؤ میں کوآپریٹو بینک کے ڈائریکٹر منڈل کو بھنگ کرکے ایڈمنسٹریٹر مقرر کرنے کے مدھیہ پردیش سرکار کی کارروائی پر عدالت نے سخت رخ اپنایا ہے۔ عدالت نے دیش کے سبھی کوآپریٹو منتظمین کو آگاہ کیا ہے کہ وہ اقتدار میں بیٹھے آقاؤں کے سر میں سر ملا کر غیر قانونی کام کرنے سے بچیں۔ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں مقدمے بازی میں خرچ ہوا پیسہ قرض دہندہ کے بجائے سرکاری افسروں سے وصولہ جائے گا جو قانون سے ہٹ کر سیاسی دباؤ میں فیصلہ لیتے ہیں۔ جسٹس ا

سری نواسن صاحب استعفیٰ تو دینا ہی پڑے گا،کہیںیہ گورکھ دھندہ جیل نہ دکھادے؟

بھارتیہ کرکٹ کنٹرول بورڈ کے چیئرمین این سری نواسن کی الٹی گنتی شروع ہوچکی ہے۔ ان کو بچانے کے لئے کوئی بڑا نیتا بھی آگے نہیںآرہا ہے۔ ڈوبتے جہاز سے سب سے پہلے چوہے بھاگنے لگتے ہیں جبکہ این سی پی لیڈر شپ سمیت کئی بڑے لوگوں نے سری نواسن پر استعفے کا دباؤ بڑھا دیا ہے۔ ممبئی کی اسپیشل سیل بھی سری نواسن سے پوچھ تاچھ کے لئے تیار ہے۔ ان کے داماد گوروناتھ میپپن نے گرفتاری کے بعد پوچھ تاچھ کے دوران کچھ ایسے انکشاف کئے ہیں جن کی وجہ سے سسر جی بھی شبے کے دائرے میں آگئے ہیں۔ حالانکہ سسر جی نے صاف کہا مجھے استعفیٰ دینے کے لئے کوئی مجبور نہیں کرسکتا۔ کچھ لوگ دباؤ بنانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن میں نے کچھ غلط کام نہیں کیا۔ ہمارا اندازہ ہے کہ نہ صرف سری نواسن بلکہ بی سی سی آئی سے جڑے کئی سرکردہ جلد ہی گرفت میں آئیں گے۔پوری جانچ پڑتال ہونے کا انتظار ہورہا ہے ۔ بی سی سی آئی چیف اس میں پھنس سکتے ہیں۔ شاید ان کو ابھی اندازہ نہیں ہے گذشتہ ہفتے ممبئی کی عدالت میں جانچ افسر نے بتایا کہ پولیس کو شبہ ہے سٹے بازی میں ملا سارا پیسہ ممبئی سے پہلے دوبئی جاتا ہے۔ وہاں سے یہ پاکستان جاتا ہے اور پاکستان میں اس پیسے ک

لندن میں آتنک وادیوں نے برطانوی فوجی کا سرقلم کیا

برطانیہ میں بدھوار کو ایک دہشت گردانہ حملے میں دو حملہ آوروں نے ایک برطانوی فوجی کا سر بے رحمی سے کاٹ ڈالا۔یہ واقعہ لندن کے علاقے گلوچ میں واقعہ ایک فوجی بیرک کے قریب دن دہاڑے دوپہر 2.20 پرہوا۔ خبروں کے مطابق اسلامی دہشت گردوں نے حملے کو انجام دیا۔ بعد میں موقعہ پر پہنچے پولیس افسروں نے حملہ آوروں پر گولیاں چلائیں جس سے وہ زخمی ہوگئے۔ پولیس افسران کا خیال ہے کہ یہ سیاسی اغراض پر مبنی اسلامی آتنکی حملہ ہے۔ ایک ویڈیو میں حملہ آوروں کو اس حرکت کو صحیح ٹھہراتے ہوئے دکھایاگیا ہے۔ موقعہ واردات پر کافی تعداد میں زمین پر چاقو اور خون کے دھبے نظر آئے۔ جس فوجی پرحملہ ہوا وہ ’ہیلتھ فار ہیروز‘ لکھی ٹی شرٹ پہنے ہوئے تھا۔ بی بی سی کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ حملہ آوروں نے ’’اللہ اکبر‘‘ کے نعرے لگائے۔ برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون اور اس فوجی کے قتل کو برطانیہ پر حملہ اور اسلام کے ساتھ دھوکہ قراردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا یہ برطانیہ اور یہاں کے طرز زندگی پر حملہ بھر نہیں ہے بلکہ یہ اسلام اور دہشت کی ترقی میں جڑے مسلم فرقے کے ساتھ بھی دھوکہ ہے۔ اسلام میں ایسا کچھ بھی نہیں ہے جو اس ب

یوپی اے2- کے چار سال کا ریکارڈ:ڈوبتی ساکھ وقت کم

یوپی اے حکومت نے بدھ کو حکومت کے کارناموں کی تصویر پیش کرتے ہوئے یوپی اے2- کی رپورٹ کارڈ بڑی دھوم دھام سے پیش کی ہے۔ یوپی اے۔2 کے چوتھے برس میں وزیر اعظم اور کانگریس صدر سونیا گاندھی نے رپورٹ کارڈ میں سرکار کے تمام کاناموں، منریگا، غذائی سبسڈی اور سوشل سیکٹر کے منصوبوں کے بارے میں بتایا ہے۔ اپنی اپنی رائے ہوسکتی ہے۔ چوتھی سالگرہ منا رہی یوپی اے۔2 سرکار کے ہماری نظروں میں جتنے کارنامے ہیں اس سے کہیں زیادہ اس نے اپنے کھاتے میں بدنامی جڑی ہے۔ چناؤ قریب آرہا ہے اور سرکار مقبولیت کے بجائے مسلسل عوامی ناراضگی میں گھرتی جارہی ہے۔ 2009ء کے عام چناؤ میں خود کی 206 ممبران پارلیمنٹ کی جیت کے بلبوتے کانگریس نے جوڑ توڑ کر یوپی اے سرکار کی عمارت بنا لی۔ چناوی جنگ میں کانگریس کو ملتی کامیابی کو دیکھ کر ہی سیاسی پنڈتوں نے 2014ء چناوی نتیجوں کے بارے میں پہلے ہی سے اندازہ لگالیاہے۔ یوپی اے سرکار کی ان پنڈتوں نے تیسری پاری طے کردی ہے مگر پچھلے چار سالوں میں کرپشن، گھوٹالے، مہنگائی اور سست خارجہ پالیسی، بگڑتے قانون و انتظام و پالیسیوں میں غیر لچیلا پن اور عوامی ناراضگی اور اقتصادی اصلاحات کی فضیحت یوپ