اشاعتیں

فروری 26, 2017 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

مودی کی ساکھ، مایاوتی کی سوشل انجینئرنگ داؤں پر ہوگی

اترپردیش کے مہا سنگرام میں چھٹے مرحلہ کی جنگ بیحددلچسپ ہونے جارہی ہے۔ اس مرحلہ میں 7 اضلاع کی 39 سیٹوں پر 4 مارچ کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ جن سیٹوں پر ووٹ پڑنے ہیں ان میں ہے مہاراج گنج، خوشی نگر، گورکھپور، دیوریہ، اعظم گڑھ، مؤ اور بلیا شامل ہیں۔ 2012ء کے اسمبلی انتخاب میں سپا کو پوروانچل کے 6 اضلاع میں شاندار کامیابی ملی تھی۔ اعظم گڑھ، جون پور پر قبضہ جمایا تھا۔ ان سیٹوں کو برقرار رکھنے کے ساتھ ہی کمزور اضلاع میں اپنی تعداد بڑھانے کیلئے سماجوادی پارٹی۔ کانگریس اتحاد نے پوری طاقت جھونک رہی ہے۔ پردیش میں اب تک 313 سیٹوں پر چناؤ مکمل ہوچکا ہے۔ پوروانچل کی 89 سیٹوں پر 2 مرحلوں میں چناؤ ہونا ہے۔ چھٹے اور ساتویں مرحلہ میں 14 اضلاع کی جن 89 سیٹوں پر چناؤ ہونے ہیں وہاں بسپا چیف مایاوتی کے تجربات کی بھی اگنی پریکشا ہوگی۔ بہن جی نے اس آنچل میں کئی تجربے کئے ہیں۔ بسپا نے اسمبلی چناؤ کے لئے سب سے پہلے امیدواروں کا اعلان کیا تھا لیکن سپا۔ کانگریس اتحاد کے بعد مایاوتی نے مسلم ووٹروں کو راغب کرنے کے لئے پوروانچل کی قریب ایک درجن سیٹوں پر اثر رکھنے والے مافیہ مختار انصاری کی پارٹی قومی ایکتا دل کو بسپا

کیا بینکوں کے قرض وصولی میں کبھی کامیابی ملے گی

بینکوں کے پھنسے قرض (ایم پی اے) کی وصولی پر سپریم کورٹ کی سختی کا خیر مقدم ہے۔ کورٹ نے قرض وصولی ٹریبیونل (ڈی آر ٹی) میں ڈھانچہ بند وسائل کی کمی پر سرکار سے سوال کئے ہیں۔ عدالت نے پوچھا ہے کہ کیا موجودہ وسائل میں طے میعاد کے اندر قرض وصولی کی نشانہ حاصل کیا جاسکتا ہے؟ کورٹ نے سرکار سے قرض وصولی کی ساری مشینری کی جانکاری مانگی ہے۔ اس کے علاوہ قرض وصولی کے پرانے التوا میں پڑے معاملہ اور 500 کروڑ روپے سے زیادہ کی دیندار کمپنیوں کی فہرست بھی پیش کرنے کو کہا ہے۔وصولی کے معاملوں کے جلد نپٹارے کے لئے ٹریبیونل تشکیل ہونے کے باوجود مقدمہ برسوں سے التوا میں ہونے پر بھی عدالت نے سوال اٹھائے ہیں۔ ڈی آر ٹی کی تشکیل کے پہلے ستمبر 1990 ء تک عدالتوں میں قرض وصولی کے قریب15 لاکھ مقدمے التوا میں تھے۔ ان میں بینکوں کا 5622 کروڑ و مالیاتی اداروں کا 391 کروڑ کی رقم پھنسی تھی۔ 1993ء میں ڈی آر ٹی ایکٹ بنا اور ٹریبونل قائم ہوئے۔ دیش بھر میں 34 ڈی آر ٹی اور 5 اپیلیٹ ٹریبونل ہیں ان میں 2015-16ء میں 34ہزار کروڑ کی رقم سے وابستہ قریب16 ہزار معاملہ نپٹے۔ سپریم کورٹ نے پھنسے قرض کی وصولی کو لیکر سرکار پر جو سختی

بھارت میں پہلی بار آئی ایس کا’ لون ولف‘

بھارت میں پہلی بار آتنکی تنظیم آئی ایس (اسلامک اسٹیٹ) کے دو ’لون ولف‘ حملہ آور گرفتار کئے گئے ہیں۔ دونوں مغربی ملکوں کی طرز پر بھارت کو دہلانے کی سازش رچ رہے تھے۔ گجرات کے دہشت گردی انسداد دستے (اے ٹی ایس) نے ایتوار کو راجکوٹ اور بھاؤ نگر سے دو مشتبہ آئی ایس دہشت گردوں کو دبوچا ہے۔ دونوں آتنکی چوٹیلا میں واقع چاؤ منڈا مندر اور دیگر مقامات پر حملہ کے فراق میں تھے۔ اے ٹی ایس کے ہتھے چڑھے وسیم اور نعیم رموڈیا سگے بھائی ہیں۔ ایک کی بیوی بھی ان سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ دونوں ضلع سطح کے کرکٹ امپائر عارف رموڈیا کے بیٹے ہیں۔ وسیم کے پاس بی ایس سی کی ڈگری ہے۔ گجرات کے اے ٹی ایس کے ڈائریکٹر جنرل جے کے بھت کے مطابق دونوں دہشت گردوں کے پاس سے دھماکو سامان کے علاوہ جہادی لٹریچربھی برآمد کیا گیا ہے۔ جب انہیں گرفتار کیا گیا وہ بم بنا رہے تھے۔ ان سے 90 گرام گن پاؤڈر اور بیٹری بھی برآمد ہوئی۔ دونوں آتنک وادی قریب دو سال پہلے آئی ایس کے آن لائن لٹریچر کے رابطے میں آئے۔ اس کے بعد آئی ایس کے متنازعہ پبلسٹی انچارج عبدالسمیع قاسمی سے بھی ان کی بات چیت شروع ہوگئی تھی۔ اسکائٹ ٹوئٹر اور دیگر سوشل میڈیا کے ذریعے

ہوشیار! آپ جو دوا لے رہے ہیں وہ نقلی تو نہیں ہے

بھارت دنیا میں چند ایسے ملکوں میں سے ہے جہاں دواؤں میں بھی گڑبڑی کی جاتی ہے اور نقلی دوائیں چلائی جاتی ہیں۔ پیسوں کی خاطر بے قصور لوگوں کی جان سے کھیلنے والے ان لوگوں کو کسی کی پرواہ نہیں کہ جو دوا وہ مارکیٹ میں سپلائی کررہے ہیں وہ کتنی خطرناک ہے۔دیش میں بکنے والی دواؤں میں سے 0.3 فیصد تک نقلی ہیں۔ وہیں 4 سے5 فیصد دوائیں معیار پر کھڑی نہیں اترتی۔ نقلی دواؤں میں بازار میں سب سے زیادہ اینٹی بایوٹک بیچی جاتی ہیں اس لئے کے ان میں منافع موٹا ملتا ہے۔ مرکزی سرکار کے قومی سروے میں یہ حقیقت سامنے آئی ہے کہ دہلی میں انٹرنیشنل اتھانٹیکیشن کانفرنس میں سینٹرل ادویہ اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر رنگا چندرشیکھر نے بتایا کہ نقلی دواؤں کے بھروسے مند اعدادو شمار پر اب تک کوئی سرکاری سروے نہیں ہوا ہے۔ چندر شیکھر نے بتایا کہ سرکار نے دیش بھر سے 47 ہزار نمونے اکھٹے کئے۔ نقلی دواؤں میں اینٹی بایوٹک کے بعد اینٹی بیکٹیریل دواؤں کا مقام ہے۔ انہوں نے کہا ایکسپورٹس سے پہلے سبھی دواؤں کے نمونوں کی جانچ ہوتی ہے۔ ایسی ادویہ کیلئے ڈرگ اتھانٹیفکیشن اینڈ ویریفکیشن ایپلکیشن (دوا ایپ ) بھی بنایا گیا ہے۔

نریندر مودی کے خلاف متحدہ مورچہ

2019ء کے لوک سبھا چناؤ میں نریندر مودی اور بھاجپا کی بڑھتی طاقت کے سامنے اپوزیشن اپنے آپ کو بونا محسوس کررہی ہے۔ وہ سمجھ رہی ہے کہ اکیلے اکیلے وہ مودی کا مقابلہ شاید نہ کرسکے۔ تبھی 2019ء کے عام چناؤ کیلئے مہا گٹھ بندھن کی پلاننگ کی کوشش ہورہی ہے۔ مارکسوادی کمیونسٹ پارٹی کے سکریٹری جنرل سیتا رام یچوری نے کہا کہ این ڈی اے سرکار کی پالیسیوں کے خلاف لوگوں میں ناراضگی کو سمت دے کر 2019ء کے عام چناؤ میں بھاجپا کو چنوتی دینے کیلئے ایک راشٹریہ گٹھ بندھن بنائے جانے کی ضرورت ہے۔ یچوری نے کہا کہ ہم پالیسیوں اور پروگراموں کی بنیاد پر فیصلہ کریں گے کیونکہ صرف ایک ساتھ آنے کا مطلب ہی (اپوزیشن)اتحاد نہیں ہے۔ یہ صرف نمبروں کا کھیل نہیں ہے اور میرا خیال ہے کہ 2019ء میں ایک متبادل حکومت اور ایک سیکولر حکومت ہونی چاہئے۔ حال ہی میں بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار سے ملاقات کے بعد یچوری نے کہا حالانکہ بہارمیں بھاجپا کو اقتدار سے دور رکھنے والے گٹھ بندھن تجربے پر بات چیت ہوئی لیکن اس کا کوئی پہلے سے ہم جواب نہیں دے سکتے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس میں لیفٹ پارٹیاں اپنے دم پر فیصلہ کن کردار نبھائیں گی۔

امریکہ میں بڑھتے نفرت آمیز کرائم

یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر چنے جانے کے بعد امریکہ میں جو مذہبی، نسلی اور ذات پات کی تقسیم کی لہر پھیل گئی ہے اس کے پہلے شکار حیدر آباد کے انجینئر شری نواس کچی بھوتلا بنے ہیں۔ انہیں اولوت (کنساس) کے مصروف ترین بار میں ادھیڑ عمر کے سابق بحری فوجی نے مشرقی وسطیٰ سے آئے پرواسی سمجھ کر گولی ماردی۔ اس فائرننگ میں شری نواس کے دوست بھی زخمی ہوئے ہیں جو حیدر آباد ہیں۔ شری نواس کا قتل ایک سر پھرے کی کرتوت بھر نہیں کہا جاسکتا۔ کہیں نہ کہیں اس کے پیچھے وہ ماحول ہے جو نہ صرف نفرت بلکہ نفرت سے وابستہ جرائم کو تیزی سے بڑھا رہا ہے۔ حملہ آور 57 سال کے ایڈم پرنٹین نے دونوں کو وسطی مشرق کا دہشت گرد بتا کر گولی چلائی۔ گولی چلاتے وقت وہ چلا رہا تھا میرے دیش سے نکل جاؤ۔ شری نواس 2014 ء میں گریمن کمپنی سے جڑے تھے۔ ان کی بیوی سنینا ڈومالا بھی وہیں ایک کمپنی میں کام کرتی ہیں۔ امریکی صدر ٹرمپ حالانکہ ایسے جرائم کی مذمت کرتے رہے ہیں لیکن پچھلے کچھ دنوں میں جس طرح سے ان جرائم میں اضافہ ہوا ہے وہ یہ بتاتے ہیں اس کی بڑی وجہ وہ سیاست ہے جو ٹرمپ نے امریکہ میں شروع کی ہے۔ جب سے ٹرمپ نے ا

چناؤ کا پانچواں مرحلہ طے کرے گا یوپی اقتدار کا مالک کون

اترپردیش اسمبلی انتخابات کے چار مرحلوں میں ہوئی ووٹنگ سے 403 سیٹوں میں سے 262 سیٹوں پر چناؤپورا ہوچکا ہے۔ چوتھے مرحلہ میں 53 سیٹوں پر 60.37 فیصد پولنگ ہوئی جو 2012ء سے ان سیٹوں پر دو فیصدی زیادہ تھا۔ چار مرحلوں کے بعد پانچویں مرحلہ میں 27 فروری کو 11 اضلاع کی 52 سیٹوں پر پولنگ ہوئی۔ اسی مرحلہ میں بہرائج ضلع کی 7 اور بستی کی 2 ، بلرام پور ضلع کی 4، گونڈہ ضلع میں 7، سلطانپور میں 5، امیٹھی کی 4، فیض آباد ضلع کی5، امبیڈکر نگر کی 5، سدھارتھ نگر کی 5 اور ستبیر نگر ضلع کی3 سیٹوں پر پیر کو ووٹ ڈالے گئے۔ پانچویں مرحلہ کی 52 سیٹوں میں سے 2 سیٹیں ایسی ہیں جن پر سپا ۔ کانگریس کے امیدوار آمنے سامنے ہیں۔ یہ دونوں سیٹیں راہل گاندھی کے پارلیمانی حلقے امیٹھی و گوری گنج کی ہیں۔ ان دونوں سیٹ پر راہل اور اکھلیش اپنے اپنے امیدواروں کے لئے ووٹ مانگ چکے ہیں۔ حالانکہ دیگر سیٹوں پر اتحاد کے ساتھ چناؤ لڑا جارہا ہے۔ اس مرحلہ میں اکھلیش و راہل کی دوستی کا بھی امتحان ہوگا۔ سبھی کی نگاہیں اس پر لگی ہیں اتحاد اپنی ساکھ برقرار رکھ پائے گایا نہیں 2012ء میں اس مرحلہ میں ہو رہی ووٹنگ میں 52 سیٹوں میں سے 42 سیٹوں پر سپ

مہاراشٹر بلدیاتی چناؤ کے نتائج کا سندیش

مہاراشٹر میں بلدیاتی انتخابات میں جب شیو سینا اور بی جے پی دونوں نے الگ الگ لڑنے کا فیصلہ کیا تو لگا شاید اس جھگڑے میں دونوں کو نقصان ہوگا لیکن جب نتیجے آئے تو الٹا ہی ہوا۔ شیو سینا کی ساکھ بچ گئی اور بی جے پی کی ساکھ بڑھ گئی۔ دونوں نے مل کر کانگریس اور این سی پی کا تقریباً پتتا صاف کردیا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ شیو سینا اور بھاجپا نے یہ ڈرامہ کیا تھا بڑی سوچ سمجھ کر اسکرپٹ تیار کی گئی تاکہ کانگریس این سی پی کے ووٹ لے جائیں۔ بھاجپا اور شیو سینا بھلے ہی آج جشن نتیجوں کا جشن منائیں لیکن کانگریس اور راشٹروادی کانگریس پارٹی اور راج ٹھاکرے کی مہاراشٹر نو نرمان سینا کیلئے تو بڑا جھٹکا ہی ہے۔ اس بات کی کئی مثالیں دی جاسکتی ہیں۔ جب مقامی بلدیاتی چناؤ کے نتیجے لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات سے مختلف ہوں لیکن یہ بھی صحیح ہے کہ مہاراشٹر میں شہری کارپوریشنوں کے چناؤ کی اہمیت دوسری ریاستوں کے مقابلے زیادہ رہی ہے اور ان پر قابض ہونے کا مطلب ریاستی سطحی سیاست میں بھی طاقت بڑھنا ہے۔ مہاراشٹر کے بلدیاتی چناؤعام طور پر بلا شبہ مقامی مانے جاتے رہے ہیں لیکن اس بار یہ پردیش بی جے پی لیڈر شپ اور خاص کر وزیر اعل

حج سبسڈی کے خاتمے کی مانگ

حیران کرنے والی بات یہ ہے کہ حج سبسڈی ایک ایسا مسئلہ ہے جہاں مسلم لیڈر اس کے حمایتی ہیں کے اس سبسڈی کو ختم کردینا چاہئے لیکن مرکز میں حکمراں سرکار کانگریس کی ہو یا بی جے پی کی یا پھر تیسرے مورچے کی رہی ہو ، کوئی اسے ختم نہیں کرنا چاہتی۔ کہا یہ جاتا ہے اس کے پیچھے اس کے اپنے مفادات پوشیدہ ہیں۔ سال2012ء میں سپریم کورٹ نے بھی 10 برسوں کے اندر حج سبسڈی ختم کرنے کو کہا تھا اس عمل کیسے ہو اس کیلئے کمیٹی بنانے میں ہی مرکزی سرکار کو پانچ سال لگ گئے۔ اب مرکزی حکومت نے 6 نفری کمیٹی بنائی ہے۔ بھارت سے حج پر جانے والے عازمین حج کی تعداد پچھلے سال 1 لاکھ36 ہزار کے قریب تھی۔ اس بار کوٹہ بڑھایا گیا ہے۔ سعودی عرب حکومت نے حج کے لئے ہندوستانی کوٹہ 1 لاکھ70 ہزار 520 کردیا ہے۔ حج پر جانے والے عازمین کو دو کٹگری میں درخواست دینے کے متبادل ہوتے ہیں۔ ایک گرین کیٹگری کہلاتی ہے اور دوسری عزیزیہ۔ یہ فرق وہاں رہنے کے انتظام کے حقدار ہوتے ہیں۔ اس سال گرین کیٹگری کے لئے 125000 اور عزیزیہ کیٹگری کے لئے 219000 روپے طے کیا گیا ہے۔مرکزی سرکار حج سفر کے لئے جو سبسڈی دیتی ہے وہ آنے جانے کیلئے ہوائی ٹکٹ میں استعمال کی