اشاعتیں

دسمبر 1, 2019 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

لندن برج کا آتنکی حملہ آور پاکستانی نزاد تھا

برطانیہ کے مشہور لندن برج کے پاس گزشتہ جمعہ کو دوپہر میں آتنکی حملہ کیا گیا پہلے فائرنگ ہوئی بعد میں چاقو مارا گیا پولس نے موقعہ واردات پر ہی حملہ آور کو مار گرایا یہ ہے صحیح طریقہ دہشتگردوں سے پیش آنے کا نہ کوئی مقدمہ نہ کوئی عدالت کے چکر نہ کوئی مرثی رحم کی اپیل ،حملہ آور کی پہچان برطانیہ میں پیدا پاکستانی نزاد عثمان خان 28سال کی شکل میں ہوئی تھی خان کو سال 2012میں آتنکوادی سرگرمیوں میں قصور وار پاتے ہوئے سزا سنائی گئی تھی ،لیکن اسے 2018میں جیل سے رہا کر دیا گیا تھا ،خان پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں ایک مدرسہ کھول کر آتنک کی ٹرینگ کیمپ کرنا چاہتا تھا ،اس کے سابق اسکولی ساتھیوں نے دعوی کیا تھا کہ اسٹوک ٹرینر سے اسکول سے نکل جانے کے بعد عثمان کو آئی ایس آئی کے جھنڈے تلے نوجوانوں کو بھڑکانے کی کوشش کرتے ہوئے کئی بار دیکھا گیا تھا ۔آتنکی عثمان کے آباءو اجداد پاکستانی مقبوضہ کشمیر سے برطانیہ میں کچھ دہائی پہلے جا کر بس گئے تھے ،اس بات کا ذکر لندن کی پولس کراﺅن کورٹ کے اس فیصلے میں بھی ہے جس میں عثمان کو دہشتگرد کے سرگرمیوں کے سلسلے میں آٹھ سال کی سزا سنائی گئی تھی لندن برج پر ہوئے اس آتنکی

ملزم نتیآ نند اور اس کا کیلاس دیش

سیکس سی ڈی کانڈ میں سرخیوں میں آیا ساﺅتھ انڈیا کا متنازعہ دھر م گرو سوامی نتیآنند ایک بار پھر سرخیوں میں ہے ۔اس پر احمدآباد میں لڑکیوں کے اغو اسمیت کئی معاملے درج ہیں یہ بھی الزام ہے کہ واشروم چلانے کے لئے بچیوں کا اغوا کرتا تھا ،اور ان سے چندا وصولتا تھا سال 2010میں ایک سیکس سی ڈی سامنے آئی تھی جس میں تنیآنند ایک ساﺅتھ انڈین اداکار کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں دکھایا گیا تھا فورسنگ رپورٹ میں سی ڈی صحیح پائی گئی پولس نے اسے گرفتار کیا تھا اور قریب 52دن بعد اسے ضمانت ملی خود ساختہ سنت سوامی نتیآنند کے آشرم سے دو سگی بہنوں کو یرغمال بنا کر رکھنے کے الزام میں معاملہ درج کرنے کے بعد پولس اس کی تلاش میں تابڑ توڑ چھاپے مارے گئے ،اس کے بارے میں ابھی کوئی سراغ نہیں ملا ریپ کا الزام لگنے کے بعد سے فرار اس ڈھونگی بابا کے بارے اب بڑا خلاسہ ہوا ہے میڈیا رپورٹس میں دعوی کیا گیا ہے کہ نتیآنند نے ساﺅتھ امریکہ کے ایک دیش سے ایک آئی لینڈ خریدا ہے ،اس کو اس نے ایک آزاد دیش قرار دے دیا ہے ۔جس کا نام کیلاس رکھا گیا ہے ۔اس کے نام کی ایک ویب سائٹ بھی بنائی گئی ہے جس میں کیلاس کو ہندو راشٹر بتایا گیا ہے ،ک

اقتصادی مند ی پر اب اپنوں کے نشانے مودی سرکار

وزیر اعظم نریندر مودی نے سنیچر کو کہا کہ ان کی حکومت نے اپنے دوسرے عہد کے چھ مہینے پورے کر لئے ہیں اور اس دوران بھارت نے قابل قدر بہتری کے ساتھ رفتار کا گواہ بنے ہیں مودی نے سوشل میڈیا پر کہا کہ آرٹیکل 370کو ختم کرنے سے لے کر اقتصادی اصلاحات تک اور پارلیمنٹ سے لے کر فیصلہ کن خارجہ پالیسی تک تاریخی قدم اُٹھائے ہیں ۔مودی سرکار کے تمام وزیر بھی 180دن کے کارنامے گنا رہے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ دیش نہ بھولنے والی اقتصادی مندی کے دور سے گزر رہا ہے ،اور جی ڈی پی مسلسل گر رہی ہے بے روزگاری بڑھتی جا رہی ہے پیداوار گھٹ رہی ہے ،اور عوام میں ناراضگی بڑھتی جا رہی ہے ،ہماری بات تو چھوڑئیے اب تو بی جے پی کے اندر بھی ملک کی بد حال ہوتی معیشت پر بھی سوال اُٹھتے جا رہے ہیں اور یہ اقتصادی محاض پر مودی سرکار کی ناکامیوں کا ہی نتیجہ ہے مودی تو مالی سال کی دوسری سہہ ماہی میں دیش کی ترقی شرح پچھلے چھ سالوں کے مقابلے کم درج ہوئی اور یہ 4.5پر آگئی ہے اس مسئلے کو اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے جارہانہ حملوں کے درمیان اب سرکار کے سگے ساتھیوں اور اپنوں کے درمیان بھی بھاری بے چینی اور ناراضگی کا ماحول دکھائی پڑ رہا ہ

جہاں ناسہ ہار گئی وہیں انجینئر شن مگم سبرامنیم کامیاب ہو گئے

چاند پر بھیجے گئے ہندوستانی مشن چندریان 2-کا حصہ رہے لینڈر(وکرم )کا ملبہ تلاش نکالا گیا ،اور یہ کام نہ تو اسرو کر سکا اور نہ ہی ناسہ یہ تلاش چنئی کے ایک لڑکے اور شوقیہ جغرافیت کے ماہر 33سالہ انجیئر شن مگم سبرامنیم نے کر ڈالی وہ بھی بغیر کسی مخصوص لیبورٹی کے ،لینڈنگ جگہ سے قریب 700میٹر دور یہ مبلہ تلاش لیا ۔اس کی بنیاد پر ناسہ نے ملبے کے تین ڈھیر تلاش کر لئے اس کی تلاش میں ناسہ اور اسرو تین مہینے سے لگی ہوئی تھی ناسہ اور ائیری زونہ یونیورسٹی نے شن مگم کو اس تلاش کا کریڈیٹ دیا ہے ۔07ستمبر کو لینڈر وکرم کو کریش لینڈنگ کے بعد اسرو سے ناسہ تک سب نے تلاش کرنے کی کوشش کی پھر 17ستمبر کو ناسہ نے کریش سائڈ کی تصویر جاری کرتے ہوئے کہا کہ وکرم کا کچھ پتہ نہیں چل پایا ،32لاکھ پکسل والی اس تصویر کو چنئی کے 33سال کے ایپ ڈبلیپر رن مگم 17دن مسلسل 4-6گھنٹے چھانتے رہے ،اور تین اکتوبر کو انہیں مبلہ دکھائی دیا شن مگم نے تصویر کے ہر ایک پکسل کا موازنہ کر تلاش کر لیا ۔بتا دیں کہ لینڈر وکر م اور اس کے اندر رکھے رور پرگیان کو مشن کے تحت سات دسمبر کی رات قریب دو بجے چاند کے ساﺅتھ پول کے چھ سو کلو میٹر قریب ای

گرہستنوں کی تھالی سے غائب ہوتی پیاز

غریب ،مزدو ر طبقے کے لئے پیاز کی بڑھتی قیمتوں نے ان کی گرہستیوں کے آنسو نکال دئیے پچھلے دنوں پیاز خوردہ دام سو سے 120روپئے کلو مل رہی ہے وہیں تھوک بازار میں پیاز کی قیمت ستر روپئے ہے آزادپور منڈی اور آس پاس کے خوردہ بازار میں سو روپئے کلو فروخت ہوتی بتائی گئی ہے ۔خودرہ تاجروں نے بتایا کہ پیاز کے دام بڑھنے کے بعد سے پیاز کی فروخت میں گراوٹ آئی ہے پہلے دن میں پانچ سو سے ایک ہزار کلو تک یومیہ پیاز کی فروخت ہوتی تھی لیکن اب دام بڑھنے کی وجہ سے ایک چوتھائی سے بھی کم رہ گئی ہے ۔آر کے پورم کی باشندہ ایک خاتون کا کہنا ہے کہ اب پیاز کے دام بڑھنے سے تھالی سے پیاز غائب ہوتی جا رہی ہے ۔کھانے کے دوران اب پیاز کا کثرت سے استعمال نہیں ہوتا دہلی کانگریس کا الزام ہے کہ مرکز کی مودی سرکار اور دہلی عام آدمی پارٹی سرکار میں نورا کشتی کے سبب پیاز کے دام آسمان چھو رہے ہیں دہلی این سی آر میں پیاز سو روپئے تک بک چکی ہے ۔کانگریسی مہیلا ورکروں نے پیاز کی مالا پہن کر وزیر اعلیٰ اروند کجریوال کے گھر کے باہر مظاہر ہ کیا کانگریس کے صدر سبھاش چوپڑہ نے اس مظاہرے کی قیادت کی مظاہرے میں شامل عورتیں نعرے لگا رہی تھیں

مشکل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

دنیا کے سب سے طاقتور شخص امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف پارلمینٹ میں مقدمہ چلانے کی کارروائی کی جانچ آخری دو میں ہے اگر تحریک ملامت ایوان نمائندگان میں پاس ہونے کے بعد سنٹ میں بھی منظور ہو جاتی ہے تو پہلے ہی اپنے عہد میں ٹرمپ کی وادی ہونے کا خطرہ ہے اس سے پہلے 1974میں اس وقت کے صدر ریچلڈ مکسن نے مقدمہ چلائے جانے پر تجویز سے پہلے ہی استعفی دے کر عہدہ چھوڑ دیا تھا امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے مقدمہ چلانے کی کارروائی کو منظوری 24ستمبر 2019کو دے دی تھی ایوان کی عدلیہ کمیٹی میں پہلی سماعت 13نومبر سے شروع ہوئی مقدمہ چلانے کی الزامات کی جانچ ایوان نمائندگان کی عدلیہ کمیٹی کو دی گئی ہے وہ دسمبر میں معاملے درج کرنا شروع کر چکی ہے اس کے بعد ریپبلیکن اکثریت والے ایوان سنٹ میں جانچ اور آخری فیصلہ ہوگا ۔ٹرمپ کے خلاف مقدمہ چلانے کے فیصلے کے لے دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہوگی ،حالانکہ سنٹ میں ریپبلیکن کے پاس اکثریت ہے ایک وسل بلور نے الزام لگایا تھا کہ ٹرمپ نے یو کرین کے صدر بولوڈی نیہو جیلنسکی کو 25جولائی کو فون لگا کر سابق نائب صدر اور 2020کے صدارتی چناﺅ میں ڈیموکریٹک امیدواری کے

ممتا کا این آر سی کو کرارا جواب

مغربی بنگال کی تین اسمبلی حلقوں میں ہوئے ضمنی چناﺅ کے نتائج کے بعد ترنمول کانگریس کی چیف ممتا بنرجی کو بڑی راحٹ ملی ہے تو وہیں بی جے پی کے لئے تشویش بڑھانے والا نتیجہ رہا ضمنی چناﺅ ان میں 2016میں بی جے پی ٹی ایم سی اور کانگریس نے ایک ایک سیٹ پر کامیابی حاصل کی تھی حالیہ مہینوں میں جس تیزی سے بی جے پی کا گراف وہاں بڑھا تھا اور ممتا بنرجی کے لئے خطرے کی گھنٹی بجنے لگی یہی وجہ ہے کہ لوک سبھا چناﺅ میں توقع کے خلاف خراب پرفارمینس کے بعد ممتا بنرجی نے ایک کے بعد ایک کئی قدم اُٹھائے تھے ۔انہوںنے قومی سطح پر جو ہار ہوئی تھی اسے روک لگا دی چناﺅ حکمت عملی ساز پرشانت کشور کو اپنے ساتھ لیا اور عام لوگوں سے زیادہ سے زیادہ حال چال پوچھا ان کے مسائل جانے اس کی وجہ سے ضمنی چناﺅ میں اچھے نتائج آئے لیکن انہیں پتا ہے کہ ضمنی چناﺅ نتائج اصل چناﺅ سے الگ ہوتے ہیں اشو الگ ہوتے ہیں ہوا کا رخ بھی متاثر کرتا ہے نتائج کو آنے والے دنوں میں بی جے پی اور طاقت جھونکے گی وہیں لوک سبھا چناﺅ میں 18سیٹوں پر کامیابی حاصل کرنے سے بی جے پی کے حوصلے بلند تھے ۔بی جے پی نے تب سے ہی 2012میں ہوئے اسمبلی چناﺅ کی تیاری شروع کر

بلٹ پر بیلٹ کی جیت

جھارکھنڈ اسمبلی چناﺅ کے پہلے مرحلے میں رکاوٹ ڈالنے کی تمام نکسلیوں کے ذریعہ تشدد برپا کرنے کے باوجود ووٹروں نے نہ صرف ایک انگلی کی طاقت سے دھماکوں کو خاموش کر دیا ووٹنگ کے دن بھی نکسلیوں نے گملا کے وشن پور میں چار دھماکے کئے لیکن خیر کی بات رہی کی کوئی زخمی نہیں ہوا اور لوگوں میں دہشت پھیلانے کے مقصد میں نکسلی بری طرح ناکام رہے چناﺅ محکمہ پولس و انتظامیہ کی مستعدی سے ان علاقوں میں 63.29فیصد پولنگ ہوئی اس مرتبہ اس میں 1.15فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور بلٹ پر بیلٹ کی جیت دیکھی گئی لوگوںنے ووٹ کی طاقت سے نکسلیوں کو منھ توڑ جواب دیا ۔لال آتنک کے گڑھ لاتیہار کے لکویہ گاﺅں میں بھی صبح ساڑھے چھ بجے ٹھٹھرتی ٹھنڈ کے باوجود دیہاتی ووٹ ڈالنے کے لئے اسکول میں ووٹ ڈالنے کی طرف کھڑے دیکھے گئے انہوںنے کام کاج چھوڑ کر ووٹ کو ترجیح دی صرف آٹھ دن پہلے ہی نکسلیوں نے لکویہ میں پولس عملے کو لے جا رہی گاڑی کو نشانہ بنایا اور چار پولس والوں کو مار ڈالا اندیشہ تھا کہ نکسلی حملے کا اثر اس گاﺅں میں ووٹنگ پر پڑے گا لیکن گاﺅں میں 72فیصدی ووٹنگ ہوئی گملا کے دشن پور ڈیوزن کے گھاگھرا اور نراسی پنچایت کے ہوشنگ ،سرگیدا و

راہل بجاج نے مودی سرکار کو آئینہ دکھایا

موقعہ تھا سنیچر کو ممبئی میں اکنامک ٹائمس ایوارڈ فار کارپوریٹ ایکسی لینس کا پروگرام اس میں صنعتکار راہل بجاج نے مودی سرکار کو بھری محفل میں آئینہ دکھا دیا ۔سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے دیش کی اقتصادی حالت خراب ہونے اور مندی کے جو اسباب گنائے تھے اس میں سب سے بڑی وجہ لوگوں میں پیدا خوف او ر بھروسے کی کمی بتایا تھا اگلے ہی دن لائیو ٹیلی ویزن کے سامنے بھی مودی سرکار کو کھر ی کھوٹی سنائی اورتلخ سوال پوچھے اس ایوارڈس پروگرام میں جس اسٹیج پر وزیر داخلہ اور وزیر داخلہ امت شاہ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن اور ریل منتری پیوش گوئل بیٹھے تھے اس وقت راہل بجاج نے کھل کر کہا کہ آپ سے ڈر لگتا ہے انہوںنے اپنی چھوٹی سی تقریری میں لڑکھڑاتی آواز میں کہا کہ بھلے ہی کوئی نہ بولے لیکن میں کہہ سکتا ہوں کہ آپ کی تنقید کرنے میں ہمیں ڈر لگتا ہے آپ اسے کیسے سمجھیں گے انہوں نے کہا کہ ہم یو پی اے 2-یو پی اے سرکار کو گالی دے سکتے تھے لیکن ڈرتے نہیں تھے تب ہمیں آزادی تھی لیکن آج سبھی صنعتکار ڈرتے ہیں کہ کہیں مودی سرکار کی نکتہ چینی مہنگی نہ پڑ جائے ۔ہمارے صنعتکار دوستوں میں سے کوئی نہیں بولے گا میں کھلے طور پر

شاہ بنام پوار:اصلی چانکیہ تو پوار ہی ہوئے

مہاراشٹر کی سیاست کے بے تاج بادشاہ کہے جانے والے این سی پی چیف شرد پوار کے آگے بی جے پی چانکہ داﺅں چل نہ سکے اس سے ثابت ہو گیا ہے کہ مہاراشٹر کے چانکیہ نے بی جے پی کے چانکیہ بھاجپا صدر امت شاہ کو اپنی چال سے چت کر دیا ،اور صحیح معنوں میں یہ ثابت کر دیا کہ اصلی چانکیہ وہی ہیں ،وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر کے آگے دیش کے ایک سے ایک بڑھ کر نیتا اپنا سیاسی وجود نہیں بچا سکے ۔مہاراشٹر کی سیاست میں ان دونوں نیتاﺅں کا سیاسی جادو فیل ہو گیا ہے ۔اسمبلی چناﺅ کے درمیان انفورسمینٹ ڈاکریٹریٹ نے جب این سی پی چیف شرد پوار پر کارروائی کے لئے قدم اُٹھایا تو مہاراشٹر کا یہ بوڑھا شیر جاگ اُٹھا جبکہ این سی پی کے تمام سرکردہ لیڈر جن میں اجیت پوار بھی شامل تھے ساتھ چھوڑ چکے تھے ،ایسے میں اکیلے پڑے 78سالہ شرد پوار نے دہلی بنام مہاراشٹر کی سیاسی لکیر کھینچ دی اور بارش میں بھیگتے ہوئے چناﺅ کمپین سے نہیں چوکے اور نتیجہ یہ رہا کہ این سی پی کنگ میکر بن کر ابھری حالانکہ بی جے پی شیو سینا کو واضح اکثریت ملی تھی لیکن دونوں کے درمیان کرسی کی لڑائی میں پوار نے اپنے سیاسی جوہر کا استعمال کیا اور خاموشی سے شی

حیوانیت کی حدیں پا کرتے یہ درندے

سات سال پہلے سولہ دسمبر 2012کو دہلی کے وسنت بہار میں نربھیہ کے ساتھ وہ بے خوف درندی ہوئی تھی جس سے پورا دیش اُٹھ کھڑا ہو تھا اس گھناونے جرائم کے خلاف پورا دیش سڑکوں پر اتر آیا تھا جگہ جگہ کینڈل مارچ ہوئے تھے ،سرکار ،سماج و سبھی سیاسی پارٹیوں نے یہ عہد کیا تھا کہ بس اب اور نہیں یعنی اب کوئی نربھیا دوبارہ نہیں ہوگی ہم نے امید کی تھی کہ شاید اب کچھ بدلے لیکن کچھ بھی نہیں بدلہ بلکہ الٹے ریپ کے واقعات میں اضافہ ہو گیا آئے دن آبروریزی اور موت کے واقعات کی باڑھ سی آگئی سات سال گزرنے کے بعد بھی نربھیہ کے قاتلوں کو پھانسی پر نہیں لٹکایا جا سکا ہتھیارے کوئی نہ کوئی داﺅں پینچ چل کر بچتے جا رہے ہیں ۔جمعہ کو پٹیالہ ہاﺅس میں اس کیس کی تاریخ تھی اور امید تھی کہ آخر کار ڈیتھ وارنٹ جاری ہو جائے گا جمعہ کو جیل کے افسر نے عدالت کو مطلع کیا کہ ایک قصوروار نے اپنی پھانسی کی سزا کے خلاف صدر جمہوریہ سے رحم کی عرضی دی ہے اس پر پٹیالہ ہاﺅس کے اسپیشل جج جسٹس ستیش اروڑا نے دیگر قصورواروں سے پوچھا کہ وہ اپنے بچاﺅ کو لے کر کونسی کارروائی کو اپنائیں گے جج نے اگلی تاریخ 13دسمبر طے کی ہے ۔امید ہے کہ تب تک صدر جمہور

دس پندرہ ہزار لوگوں کی بھیڑ سے بھاجپا چناﺅ کیسے جیتے گی؟

مہاراشٹر اور ہریانہ کے بعد ایک طرف جہاں جھارکھنڈ اسمبلی چناﺅ پر سب کی نظریں لگی ہوئی ہیں اور سیاسی حلقوں میں سوال پوچھا جا ہارہا ہے کہ جھارکھنڈ میں بھی بی جے پی کا وہی حال تو نہیں ہوگا جیسا مہاراشٹر میں ہوا ہے ؟لیکن جھارکھنڈ میں اس مرتبہ کنگ بننے سے زیادہ کنگ میکر کی لڑائی ہے میدان میں صرف دو یودھا ہیں بھاجپا کی طرف سے وزیر اعلیٰ رگھور داس اور اپوزیشن اتحاد کی طرف سے جے ایم ایم کے نیا ہیمت سورین ہیں 181اسمبلی سیٹوں والی ریاست میں پانچ مرحلوں میں چناﺅ ہو رہا ہے ۔پہلے مرحلے کی پولنگ ہو چکی ہے جھارکھنڈ چناﺅی سمر میں امیدواروں کی بھرمار ہے۔سب سے زیادہ دھوم رگھوبر داس اور آل انڈیا اسٹوڈینٹ یونین کی ہے جو اب تک بھاجپا کے ساتھ چناﺅ لڑتی رہی ہے اور سرکار چلاتی رہی ،لیکن اس مرتبہ دونوں آمنے سامنے آگئے ہیں ۔آج سو سے صدر سدھیش مہتو حالانکہ اپنے فیصلے کے پیچھے مہاراشٹر کو وجہ نہیں مانتے اور بھاجپا سرکار سے اصولی اختلاف کی وجوہات بتاتے ہیں لیکن کوئی بھی سیاسی مبصر یہ ماننے کو تیا رنہیں ہے کہ دراصل آجسو کو لگتا ہے کہ زیادہ سیٹوں پر لڑ کر آدھا درجن سیٹوں پر بھی جیتنے میں اگر وہ کامیاب رہے تو سرکار

صبح کابھولا شام گھر لوٹ آیا،ساتھ کلین چٹ بھی لے آیا

مہاراشٹر کے ہائی ولٹیج ڈرامے میں اگر کسی کو فائدہ ہوا ہے تو وہ ہے اجیت پوار سوشل میڈیا میں ایک پوسٹ وائر ل ہوئی صبح کا بھولا شام کو گھر واپس آجائے اور ساتھ میں کلین چٹ بھی لے آئے تو اسے بھولا نہیں کہہ سکتے ۔اسے اجیت پوار کہتے ہیں ۔آنا فاننا میں این سی پی نیتا اجیت پوار (شرد پوار کے بھتیجے)کے بھروسے بی جے پی نے اقتدار میں واپسی کر لی اور پوار کو نائب وزیر اعلیٰ کا عہدہ دے کر سرکار بھی بنا لی لیکن 80گھنٹوں میں سیاسی ہلچل اتنی تیز ہوئی اور ایوان میں اکثریت ثابت کرنے سے ٹھیک پہلے اجیت پوار اور دیوندر فڑنویس کو استعفیٰ دینا پڑا ۔لیکن اجیت پوار نے بھاجپا سے سودے بازی کر کے اپنے خلاف انسداد کرائم بویورو کی طرف سے سینچائی گھوٹالے سے متعلق نو معاملے بند کروا لئے ۔آخر سینچائی گھوٹالہ کیا ہے ؟دیوندر فڑنویس اور بی جے پی ،ودرب سینچائی گھوٹالے کو لے کر ہمیشہ اجیت پوار پر نکتہ چینی کرتی رہی ہے فڑنویس ہی نہیں خود وزیر اعظم نریندر مودی نے چناﺅ کمپین کے دوران این سی پی کو نیچرل کرپٹ پارٹی کی تشبیہ دے ڈالی اور فڑنویس تو یہاں تک کہتے سنے گئے کہ کچھ بھی ہو جائے بی جے پی این سی پی کے ساتھ نہیں آئے گی ہم ن