اشاعتیں

جولائی 5, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

چاول بابا پر36 ہزار کروڑ کے گھوٹالے کا الزام

آج کل الزامات کا دور جاری ہے اور نشانے پر ہیں بھاجپا حکمراں ،وزرائے اعلی۔ لیکن مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیو راج سنگھ چوہان راجستھان کی وزیر اعلی وسندھرا راجے کے بعد اب کانگریس کے نشانے پر چاول بابا یعنی ڈاکٹر رمن سنگھ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی ہیں۔ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی رمن سنگھ بطور چاول بابا کے طور پر مشہور ہیں۔ ریاست میں اے پی ایل ، بی پی ایل کنبوں کو ایک روپے اور دو روپے فی کلو کی شرح سے ہر مہینے35 کلو چاول دیا جاتا ہے۔ اس لئے چاول آدی واسی لوگ وزیر اعلی کو چاول والا بابا بھی کہتے ہیں۔ رمن سنگھ کے دوبارہ ریاست میں برسر اقتدار آنے میں ان کے چاول بانٹنے کا اہم رول رہا ہے لیکن اب یہی چاول ان کے اوپر آنچ بن کر ابھرا ہے۔ اب کانگریس نیتا ان کو چاول چرانے والے بابا کہہ کر ان پر نکتہ چینی کررہے ہیں۔ وزیر اعلی رمن سنگھ پر کانگریس پارٹی نے 36 ہزار کروڑ روپے کے چاول گھوٹالے کا الزام لگایا ہے۔ کانگریس کا الزام کچھ اس طرح ہے: پی ڈی ایس اسکیم میں1 روپے فی کلو قیمت سے چاول فراہم کرانے کے بہانے رمن سنگھ نے چاول مل مالکوں کے ساتھ مل کر کرپشن کا ایک ایسی مکینزم تیارکی ہے جس سے پی ڈی ایس دکان مالکو

دنیا کے 100 کھلاڑیوں میں سب سے امیردھونی

دنیا کی مشہور میگزین ’فوربیس‘ نے حال میں سالانہ کمائی کے معاملے میں دنیا کے 100 سب سے امیر کھلاڑیوں کی جاری فہرست سے پتہ چلتا ہے کہ کھیلوں میں پیسہ کتنا بڑھ چکا ہے۔ اس فہرست میں جگہ بنانے والے ٹیم انڈیا کے ونڈے کپتان مہندر سنگھ دھونی واحد ایسے کھلاڑی ہیں ۔ دھونی 198 کروڑ روپے کی کمائی کے ساتھ 23 ویں مقام پر ہیں جبکہ امریکی مکے باز پلائیڈمویدر ریکارڈ1915 کروڑ روپے کے ساتھ سب سے اونچے مقام پر بنے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ روجرفیڈر، ٹائیگروڈز ، کرشچنو رونالڈو بھی فہرست میں شامل ہیں۔ دھونی پچھلے سال اس فہرست میں 22 ویں مقام پر تھے۔ ونڈے کرکٹ ٹیم کے کپتان دھونی کو198 کروڑ روپے کی کمائی میں سے قریب173 کروڑ روپے اشتہارات سے ملے ہیں جبکہ25 کروڑ روپے انہیں تنخواہ یا جیت حاصل کرنے پر ملے ہیں۔اس فہرست میں کھلاڑیوں کی جون 2014 ء سے جون 2015ء کے درمیان تنخواہ ، ایوارڈ رقم ، بونس اور اسپانسروں، اشتہارات سے ہونے والی آمدنی کو شامل کیا گیا ہے۔ خواتین میں روسی ٹینس بیوٹی ماریا شراپووا 190 کروڑ روپے کی کمائی کے ساتھ 26 ویں مقام پر ہیں جبکہ امریکی ٹینس سینئر سیرینا ویلمس 47 ویں مقام پر153 کروڑ روپے کی کم

بن بیاہی ماں کے حق میں تاریخی فیصلہ

ایک وقت اداکارہ نینا گپتا نے اپنی بیٹی مسابا کی بن بیاہی ماں بن کر شادی کے ضروری ہونے کے خلاف آواز اٹھائی تھی ۔ تب شاید ہی کسی نے سوچا ہوگا کہ ایک دن ایسا بھی آئے گا جب سپریم کورٹ ایسی سبھی ماؤں کو بچے کی کفالت کا قانونی حق دے دے گا۔ خاتون امپاور منٹ کے دور میں خواتین کے حق میں ایک سے بڑھ کر ایک فیصلہ بتاتے ہیں کہ مستقبل میں ان کی سماجی اصلیت اور ساکھ اور عزت میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ دیش کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ نے اپنے ایک تاریخی فیصلے میں کہا ہے کہ بن بیاہی ماں کو اپنے بچے کی گارجین شپ پانے کے لئے بچے کے والد کی رضامندی ضروری نہیں ہے۔ ساتھ ہی عدالت نے کہا کہ اکیلے سرپرست یا بن بیاہی ماں اگر بچے کے برتھ سرٹیفکیٹ کے لئے درخواست دیتی ہے تو متعلقہ اتھارٹی کو برتھ سرٹیفکیٹ دینا ضروری ہے۔ عدالت عظمیٰ کا فیصلہ عورت کی پرائیویسی کے احترام کے ساتھ ہی جنسی امتیازدور کرنے کی سمت میں واقعی میل کا پتھر ہے۔ایک غیر شادی شدہ ماں کے اپنے بچے کی سرپرستی کا حق حاصل کرنے سے متعلق معاملے میں دئے گئے اس فیصلے کا سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ متعلقہ ماں بچے کو بچے کے والد کا نام عام کئے بنا ہی یہ

’اب تک83‘ دیانائک کی دلچسپ کہانی

کچھ برس پہلے بالی ووڈ کی ایک فلم ’ اب تک 56 ‘ آئی تھی۔ اس میں ہیرو کا رول نانا پاٹیکرنے نبھایا تھا۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ یہ فلم ممبئی کے انکاؤنٹر اسپیشلسٹ دیانائک پر مبنی ہے۔ خبر آئی ہے کہ انکاؤنٹر اسپیشلسٹ دیانائک کو معطل کردیا گیا ہے۔ ناگپور میں تعیناتی کے بعد دیانائک نے خاندان کی حفاظت کا حوالہ دیتے ہوئے جوائن کرنے سے انکار کردیا تھا۔نائک کا کہنا ہے کہ ان کے خاندان سے پولیس سکیورٹی ہٹا لی گئی ہے ایسے میں وہ اپنے خاندان کو اکیلا نہیں چھوڑ کر جاسکتے۔ ممبئی انڈرورلڈ کے 80 سے زیادہ جرائم پیشہ کا انکاؤنٹر کرنے والے دیانائک پچھلے کچھ برسوں میں خاصے تنازعات میں گھرے رہے ہیں۔ اب اثاثے سے زیادہ املاک کو لیکر ان کے خلاف جانچ شروع کی گئی تھی۔ دیانائک کی سوانح حیات بھی کم دلچسپ نہیں ہے۔ کرناٹک کے ایک چھوٹے سے گاؤں سے ممبئی پولیس تک کی دیانائک کی زندگی بھی کم دلچسپ نہیں ہے۔ ساتویں کلاس کی پڑھائی ختم کرنے کے بعد بڈڈا اور رادھا نائک کا یہ سب سے چھوٹا بیٹا قریب تین دہائی میں ممبئی پولیس کا سب سے بڑا دبنگ اور مشہور و متنازعہ افسر بن گیا۔ دیانائک کا خاندان جب گاؤں چھوڑ کر ممبئی آیا تھا تب ان کا

للت مودی پر کستا قانونی شکنجہ

ٹوئٹ ماسٹرللت مودی پچھلے کچھ دنوں سے موضوع بحث سے غائب ہیں، وجہ ہے کہ دیش میں کئی دیگر اہم واقعات رونما ہوئے ہیں۔ پھر ہر روز ٹوئٹ کرکے نئے نئے نام لیکر للت مودی نے اپنی ساکھ کوگھٹا لیا ہے۔ اب ان کے الزامات کو زیادہ توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ دوسری طرف حکومت نے بھی ان کے خلاف جوابی حملے کرنے شروع کردئے ہیں۔ للت مودی کے کچھ ٹوئٹ ان کے لئے مصیبت کا سبب بن سکتے ہیں کیونکہ ایسے ہی ایک ٹوئٹ کو لیکر اس بار ان کے خلاف سیدھے راشٹرپتی بھون نے دہلی پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ راشٹر پتی بھون نے جو شکایت غیر رسمی طور پر درج کرائی ہے اس کے مطابق مودی کو 30 جون کے اس ٹوئٹ کی کاپی بھی نتھی کی ہے جس میں انہوں نے راشٹرپتی کی سکریٹری امیتا پال کے بارے میں اعتراض آمیز رائے زنی کی تھی۔ راشٹرپتی بھون نے اس مسئلے پر کوئی رائے زنی کرنے سے انکار کردیا ہے لیکن بتا دیں راشٹرپتی بھون نے اس معاملے میں پہلے ہی ایک بیان جاری کر للت مودی کے 30 جون کے ٹوئٹ کو بے بنیاد اور بدنیتی پر مبنی قراردیا تھا۔دہلی پولیس کے کمشنر بی ۔ایس۔ بسی نے راشٹرپتی بھون سے شکایت ملنے کی تصدیق کی ہے۔ دوسری طرف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے للت

ٹوٹا لیکن جھکا نہیں یونان، پیکیج مسترد

یونان یوروزون کا حصہ بنا رہے گا یا اس سے باہر نکلے گا اور اپنی روایتی کرنسی کی طرف لوٹ جائے گا۔ پچھلے دو برسوں سے جاری اس دلچسپ قیاس آرائی کا قصہ پچھلے ایتوار کو ختم ہوگیا۔ اقتصادی بحران سے لڑ رہے یونان میں ایتوار کو عوامی ریفرنڈم میں ووٹروں نے یوروپی فیڈریشن کے بیل آؤٹ پیکیج کے ریزولیوشن کو نامنظور کردیا۔ اب یونان کا یوروزون سے باہر نکل جانا تقریباً طے ہوگیا ہے۔ یوروپی یونین اور بین الاقوامی کرنسی فنڈ نے یونان سے قرض کے بدلے خرچوں میں کٹوتی کی سخت شرط رکھی تھی۔ اسے مانیں یا نہیں اسی پر ریفرنڈم کرایا گیا۔قرضے کے لئے سخت شرطوں کو مسترد کریونان کی عوام نے پی ایم سپرس پر بھروسہ جتایا ہے۔وزیر اعظم نے عوام سے No پر ووٹ ڈالنے کی اپیل کی تھی۔ یونان کو2018 تک 50 ارب یورو یعنی 5.5 ارب ڈالر کے نئے اقتصادی پیکیج کی ضرورت ہے۔ یوروپی یونین اور آئی ایم ایف نے اس کے لئے خرچوں میں کٹوتی کی سخت شرط رکھی تھی۔ اس سے پہلے بھی یونان کو2008 میں اور2010 میں بیل آؤٹ پیکیج دئے گئے تھے۔ 2010ء میں ای سی بی، آئی ایم ایف ، یوروپی یونین کمیشن نے قاہرہ کی مدد کے لئے اپنے خرچوں میں کٹوتی لانے کی شرط رکھی تھی۔معیش

آخر سی بی آئی جانچ میں حرج ہی کیا ہے؟

مدھیہ پردیش کا ویاپم گھوٹالہ سنگین شکل اختیار کرتا جارہا ہے۔ ویاپم کے ذریعے سب انسپکٹر عہدے میں بھرتی ہوئی انامیکا خوشواہا نے خودکشی کرلی ہے۔ متوفی ساگر واقع جواہر لال نہرو پولیس ٹریننگ اکیڈمی میں ٹریننگ لے رہی تھیں۔ اس کی بھرتی فروری میں ہوئی تھی۔یہ ویاپم معاملے سے منسلک 46 میں موت ہے۔ سنیچر کو انڈیا ٹوڈے گروپ کے رپورٹر اکشے سنگھ کی مشتبہ حالت میں موت ہوگئی تھی ۔ اس کے بعد ایتوار کو دہلی کے ایک ہوٹل میں میڈیکل کالج کے ڈین کی لاش ملی جوویاپم گھوٹالے کی جانچ کررہے تھے۔ اترپردیش اور ہریانہ میں بھی ناجائز بھرتیوں کے معاملے ہوئے ہیں لیکن ایسی موتیں نہیں ہوئیں۔ اس لحاذ سے یہ اپنے آپ میں انتہائی سنگین گھوٹالہ ہے جس میں مسلسل اموات ہوتی جارہی ہیں۔ یہ موتیں کئی سنجیدہ سوال کھڑے کرتی ہیں۔ یہ سوال اس لئے اور بھی زیادہ سنجیدہ ہوجاتے ہیں کیونکہ اس گھوٹالے میں شامل یا ملزم اور گواہ رہے کئی لوگوں کی مشتبہ حالات میں موت ہوئی ہے۔ ایسے لوگوں کی تعداد 25 سے 46 تک بتائی جاتی ہے۔ مشکل یہ ہے کہ اس بارے میں کوئی ٹھیک ٹھاک معلومات دینے کو تیار نہیں ہے لیکن گھوٹالے سے کسی بھی طرح وابستہ رہے کتنے ہی لوگ حق

شیعوں پر بڑھتے حملوں سے خلیجی ممالک پریشان!

یہ مقدس رمضان کا مہینہ ہے لیکن دہشت گردوں کیلئے اس مقدس مہینے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ حالانکہ کہنے کو یہ اسلام کے نام پر لڑ رہے ہیں۔ چاہے جموں و کشمیر ہو چاہے کویت ہو، پاکستان ہو سعودی عرب ہو چاہے نائیجریا ہو سبھی مقامات پر بے قصوروں کو قتل کرکے یہ دہشت گرد پتہ نہیں اسلام کو کیسے بچا رہے ہیں؟ آئے دن خبر آتی رہتی ہے کہ دہشت گردوں نے مساجد پر حملہ کیا یا نماز پڑھتے ہوئے بے قصور شیعہ مسلمانوں پر حملہ کرکے ان کو قتل کردیا۔ دہشت گرد تنظیم بوکو حرام نے شمال مشرقی نائیجریا کے دیہات میں گھس کر گھروں اور مساجد پر حملہ کرکے قریب 150 لوگوں کو موت کی نیند سلا دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ بوکوحرام کے قاتلوں نے گھروں پر موجود خواتین اور مساجد میں نماز ادا کررہے نمازیوں اور بچوں کو گولی کا نشانہ بنایا۔50 سے زائد بندوقچی آتنک وادیوں نے بدھ کے روز بورینو ریاست کے 3 دور دراز دیہات پر حملہ بول دیا۔ انہوں نے مقامی لوگوں کو قتل کرنے کے بعد ان کے گھروں کو آگ بھی لگادی۔ اس حملے کو پچھلے دو مہینوں میں کیا گیا سب سے بڑا حملہ بتایا جارہا ہے۔ مئی میں صدر محمد بہاری کے برسر اقتدار آنے کے بعد پہلی بار دہشت گردوں نے اس

دیہی ہندوستان کی اصلیت بتا رہے ہیں اعداد وشمار

جس مردم شماری کا انتظارپچھلے 84 برس سے ہورہا تھا آخر کار اس کے اعداد وشمار مودی حکومت نے جاری کردیئے ہیں۔ لیکن یوپی اے حکومت کی شروع کردہ ذات پر مبنی مردم شماری پوری ہوگئی ہے لیکن اس کے اعداد وشمار جاری نہیں ہوپائے تھے اب مودی سرکار نے پورے دیش کے دیہات اور شہروں کو ملا کر کل 24.39 کروڑ گھروں اور کنبوں میں بانٹا ہے اس میں دیہاتی گھروں کی تعداد 17.91 کروڑ ہے جو تصویر سامنے آئی ہیں اسے لے کر ہمارے سبھی پالیسی سازوں کو سنجیدگی سے غور وفکر کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ دستیاب اعداد وشمار ظاہر کررہے ہیں جن دیہات غریبوں کسانوں اور مزدوروں کو لے کر بڑی بڑی باتیں کی جاتیں ہیں ان کی حالت ایک طرح سے تسلی بخش نہیں ہے آزادی ملنے کے بعد سے ہی دیش میں غرباء اور کسانوں کی حالت بہتر بنانے کی باتیں کی جاتی رہی ہیں۔ بھارت کے پہلے وزیراعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے سب کی بہتری کے لئے پانچ سالہ منصوبوں کا آغاز کیا تھا ۔ اندرا گاندھی غریبی ہٹاؤ کانعرہ دیا تھا تو لال بہادر شاستری کا نعرہ دیا تھا جے جوان جے کسان کا نعرہ دیا تھا۔ آج سے قریب دہائی پہلے اصلاحاتی پالیسی کاآغاز کرنے کے پیچھے یہ بھروسہ تھا کہ اصلاحات ک

پھڑنویس حکومت: مدرسے اسکول نہیں

مہاراشٹر حکومت مدرسوں میں اسکولی تعلیم ضروری کرنے کے لئے ایک بڑی چال چلی ہے جن مدرسوں میں ریاضی اور سائنس اور انگریزی نصاب نہیں پڑھائے جاتے انہیں اسکول ماننے سے انکار کردیا ہے۔ سرکار کا پیغام صاف ہے کہ اگر سرکاری گرانٹ چاہتے ہیں تو مدرسوں کو اپنے نصاب میں باقاعدہ طور پر اسکولی نصاب کو شامل کرنا ہوگا۔ حکومت کے اس فیصلے سے ایک نیا سیاسی بکھرا شروع ہوگیا ہے لیکن مہاراشٹر کے وزیرتعلیم ونود تاوڑے کا کہنا ہے کہ ایسا نہیں کرنے سے تعلیم کا حق قانون کے تحت مدرسوں میں پڑھنے والوں بچوں کو اسکولی تعلیم علم نہیں مانا جاسکتا ہے۔ اس وقت مہاراشٹر 1900 مدرسے ہیں جن میں ایک لاکھ 80 ہزار سے زیادہ بچے پڑھتے ہیں اور مذہبی تعلیم حاصل کرتے ہیں اس فیصلے کو حمایتی مل رہی ہیں اور احتجاج بھی ہورہے ہیں اکھل مہابھارت ہندو مہاسبھا کے قومی سکریٹری جنرل منا کمار شرما نے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے شرما نے کہا ہے کہ اس سے مدرسوں کے تعلیمی معیار میں بہتری ہوگی اور مسلم بچوں کو عمدہ تعلیم فراہم کرنے میں مدد ملے گی انہوں نے مسلم انجمنوں و مولاناؤں سے اپیل کی ہے کہ مدرسوں کو جدید اور اعلی سطح کے تعلیمی ادارہ بنانے میں

ممبر پارلیمنٹ کی تنخواہیں و مراعات بڑھانے کا مسئلہ

جیسے جیسے ہمارے عوامی نمائندوں کے برتاؤ اور کام میں گراوٹ آرہی ہے ویسے ویسے ان کی سہولیات کے مطالبے بڑھتے جارہے ہیں۔میں بات کررہا ہوں ہمارے ممبران پارلیمنٹ کی۔ بی جے پی ایم پی یوگی آدتیہ ناتھ کی سربراہی والی جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی نے ممبران کی تنخواہیں اور دیگر سہولیات بڑھانے کی سفارش کی ہے۔ اس وقت ممبران پارلیمنٹ کو ماہانہ 50 ہزار روپے ملتے ہیں۔ بات یہیں تک محدود نہیں ہے۔ ممبران کا یومیہ بھتہ 2000 سے زیادہ کرنے اور سابق ایم پی کو پنشن بھی 75 فیصدی بڑھانے کی تجویز ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے ممبران پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافہ سال2010 میں ہوا تھا۔اس وقت ہوائی سفر میں 25 فیصد کرائے کی سہولت سے بھی ایم پی خوش نہیں ہیں۔کمیٹی نے 20 سے25 فیصد ہوائی سفر سمیت قریب60 سفارشات کی ہیں ان میں پرائیویٹ سکریٹری کیلئے فرسٹ کلاس اے سی ریل پاس کا مطالبہ بھی شامل ہے۔ ایم پی گرام یوجنا کے تحت کچھ بھلا نہ ہوا عام لوگوں کے اچھے دن آئے نہ آئے لگتا ہے ممبران پارلیمنٹ کے تو آ ہی جائیں گے۔ سفارش کہتی ہے ممبران پارلیمنٹ کی صحت سہولیات میں ان کے بچوں کے علاوہ پوتے پوتیوں کو بھی شامل کرلیا جائے۔ غور طلب ہ

چھوٹا راجن جہاں ملے گا ، مار ڈالوں گا

ہندوستانی خفیہ ایجنسیوں نے داؤد ابراہیم کا دائیاں ہاتھ مانے جانے والے چھوٹا شکیل اور چھوٹا راجن کے ایک گرگے کے درمیان اپریل میں کراچی میں ہوئی فون کال پکڑی تھی۔اس بات چیت میں شکیل اور راجن کے دبنگی کواس کی لوکیشن سے جڑی ہوئی معلومات دینے کے بدلے میں پیسوں کی پیشکش کررہا تھا۔چھوٹا شکیل نے اپنے دشمن چھوٹا راجن کو ختم کرنے کا آخری پلان بنایا تھا۔کئی بار راجن کو مارنے میں ناکام رہے شکیل نے اس جگہ کا بھی پتہ لگا لیا تھا جہاں ’’ہندو ڈان‘‘ چھپا ہوا تھا۔ مگر آخری وقت میں اس کا پلان فیل ہوگیا۔ راجن کو کسی نے اس بارے میں جانکاری دے دی تھی کہ ڈی کمپنی ایک بار پھر اسی طرح کا حملہ کروانے کی تیاری میں ہے جیسا کچھ سال پہلے بینکاک میں کیا گیا تھا۔ خبر ملتے ہی چھوٹا راجن ایک بار پھر روپوش ہوگیا۔ خفیہ اطلاع کے مطابق چھوٹا شکیل اسی طرح سے راجن کو مارکر اپنے باس داؤد کا خواب پورا کرنے کے فراخ میں تھا۔ شکیل نے راجن کو مارنے کے لئے اپنے ایک بہترین شوٹروں کی ٹیم آسٹریلیا بھیجی تھی کیونکہ اسے یہ جانکاری ملی تھی کہ راجن آسٹریلیا میں چھپا ہوا ہے۔ ڈی کمپنی کے شوٹروں کے راجن کے نیو کیسل میں اڈے پر پہنچنے سے پ