زی گروپ پر بھاری پڑتے نوین جندل

زی نیوز بنام نوین جندل معاملے میں جندل بھاری پڑتے نظر آرہے ہیں۔ جہاں سدھیر چودھری اور سمیر اہلووالیہ تہاڑ جیل میں بند ہیں اور دو بار ان کی ضمانت مسترد ہوچکی ہے وہیں مالک سبھاش چندرا اور ان کے بیٹے پنیت گوئنکا کو تھوڑی مشقت کے بعد راحت مل گئی ہے۔ دہلی کی میٹرو پولیٹن عدالت نے والد و بیٹے کو انترم راحت دیتے ہوئے ان کی گرفتاری پر14 دسمبر تک روک لگادی ہے۔ عدالت نے سبھاش چندرا اور زی انٹرٹینمنٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر گوئنکا کو جانچ میں شامل ہونے اور تعاون کرنے کی ہدایت دی ہے۔ جانچ کرنے والی دہلی پولیس کو بھی عدالت نے ہدایت دی کہ وہ14 دسمبر کو ایک تازہ رپورٹ دائر کرے۔ عدالت نے چندرا اور گوئنکا کو بھی ہدایت دی کے وہ پولیس کے پاس اپنا پاسپورٹ جمع کرادے۔ ایڈیشنل سیشن جج راج رانی مترا نے کہا میں نے بڑی توجہ سے بحث سنی ہے اور میرے سامنے رکھے گئے دستاویزات کا بھی مطالع کرتے ہوئے معاملے کے حالات اور سنجیدگی کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس نتیجے پر پہنچی ہوں کہ بچاؤ وکیل اس بارے میں کوئی نتیجہ نہیں پہنچا ہے۔ عرضی گذاروں کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ ضروری ہے یا نہیں۔جس طرح سے یہ معاملہ ابھی تک چلا ہے اس میں دو تین باتیں تو ابھر کر سامنے آرہی ہیں ،پہلی کہ نوین جندل نے پوری تیاری کرکے ہی معاملہ درج کرایا ہے اورا ن کے ثبوتوں کی ابھی تک زی والے کاٹ نہیں کرسکے، نہ ہی زی والے ابھی تک اپنے بچاؤ میں کوئی ٹھوس ثبوت لے کر آئے ہیں۔زی چینل ڈفینسنگ موڈ میں دکھائی پڑ رہا ہے۔ تعجب اس بات کا بھی ہے کوئی الیٹرانک میڈیا نیوز چینل اخبار زی نیوز چینل کی حمایت لیتا نظر نہیں آرہا ہے۔ سدھیر چودھری اور سمیر اہلووالیہ کی بیشک دو مرتبہ ضمانت عرضی خارج ہوچکی ہے لیکن اس پر اوپری عدالتوں میں ضمانت لینے کی کوشش کیوں نہیں کی جارہی ہے؟ موصولہ اشاروں سے پتہ لگتا ہے کہ جندل گروپ سے 100 کروڑ روپے کی مانگ کے معاملے میں زی نیوز چینل کے چیئر مین سبھاش چندرا پر 286 سیکنڈ بھاری پڑ سکتے ہیں۔ زی نیوز کے مدیر سدھیر چودھری اور سمیر اہلووالیہ کی جب حیات ہوٹل میں جندل گروپ کے حکام کے ساتھ میٹنگ ختم ہوئی تو سمیر نے سبھاش چندرا سے فون پر تقریباً5 منٹ بات کی تھی۔ دہلی پولیس کی کرائم برانچ چندرا اور گرفتار مدیروں کو آمنے سامنے بٹھا کر یہ جاننے کی کوشش کرے گی کہ اس دوران کیا بات ہوئی تھی؟ کرائم برانچ نے دعوی کیا ہے پولیس کے پاس چندرا کے خلاف کافی ثبوت ہیں۔ پولیس کے ذرائع نے بتایا ہوٹل کی میٹنگ ختم ہونے کے بعد ہوئی یہ بات چیت ہی چندرا کے خلاف ثبوت بنتی جارہی ہے۔ مدیروں کی جندل گروپ کے ساتھ تین ملاقاتیں ہوئی تھیں۔ مدیر میٹنگ سے پہلے اور بعد میں بھی چندرا سے بات کرتے تھے۔ موبائل کال ریکارڈ سے یہ بات صاف ہوئی ہے۔ دوسری طرف زی گروپ نے جندل سے روپے وصولنے کے لئے جو قانونی کاغذات تیار کئے تھے ان میں100 کروڑ روپے چیک سے دینے کی بات کہی تھی۔ چیک زی گروپ کے نام سے مانگے گئے تھے۔ وصولی کا قانونی لیٹر زی گروپ کے ٹین اسپورٹس کے لا ڈپارٹمنٹ میں تعینات ایڈوائزر وریش دویہار نے بنایا تھا۔ کرائم برانچ نے پوچھ تاچھ کے لئے انہیں بلایا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔ ابھی تک تو یہ کہا جائے گا کہ نوین جندل زی گروپ پر بھاری پڑ رہے ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!