اشاعتیں

نومبر 12, 2017 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

نوٹ بندی کے بعد تین گنا بڑھا ہے سائبر کرائم

بینک کارڈ اور ای وائلٹ کے استعمال کے دوران ہونے والی مالی دھوکہ دھڑی کوروکنے کے لئے حکومت نے ان سائبر کرائم کو روکنے کے لئے سخت قدم اٹھانے کی بات کہی ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے پیر کو بینک کارڈ اور ای وائلٹ میں دھوکہ دھڑی روکنے کے لئے سرویلانس بڑھانے اور قانونی ڈھانچہ تیار کرنے پر زور دیا ہے۔ میٹنگ میں وزیر داخلہ کو جانکاری دی گئی ہے کہ سائبر کرائم کو لیکر بھی قدم اٹھائے جارہے ہیں جس سے ان کی جوابدہی اور ذمہ داری طے کی جاسکے۔ پچھلے تین برسوں میں 144496 سائبر حملہ کے معاملے سامنے آئے ہیں۔ 2016-17 میں 23902 کروڑ روپے کی دھوکہ دھڑی کے 4853 معاملہ سامنے آئے۔ نوٹ بندی کے بعد ڈیجیٹل لین دین کے ساتھ سائبر کرائم میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ ہندوستانی کمرشل انڈسٹریل منڈل(ایسوچیم) کے علاوہ نوئیڈا کے سائبر کرائم انویسٹی گیشن سینٹر کے اعدادو شمار اس کی تصدیق کرتے ہیں۔ سائبر کرائم کے ماہرین کا کہنا ہے بھارت میں ابھی سائبر کرائم سے نمٹنے کیلئے وسائل اور عام جنتا میں اس کی بیداری کی بیحد کمی ہے۔ ایسے میں ڈیجیٹل انڈیا کا سپنا تعبیر کرنا ہے تو وسائل کے ساتھ عام جنتا میں بیداری کو بڑھانا بیحد ض

ڈونلڈ ٹرمپ نے ایشیائی دورہ سے کیا حاصل کیا

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایشیا کے پانچ ملکوں کے دورہ سے ڈپلومیٹک مبصر ان کے رویئے کو سمجھنے میں الجھے ہوئے ہیں۔ اس علاقے میں ایسے لوگ ہوسکتے ہیں جو ٹرمپ کے دورہ سے ہوئے بڑے فائدہ کی بات پر یقین رکھتے ہوں لیکن یہ ضروری نہیں ہے کہ امریکہ کو بھی اس کا کچھ فائدہ ہو۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ ٹرمپ جہاں کہیں بھی گئے وہاں ان کا خیر مقدم کسی شہنشاہ کی طرح ہوا۔ بیشک ٹرمپ کو اپنی تعریف اچھی لگتی ہو، خاص کر گھریلو محاذ پر ہورہی نکتہ چینیوں کے پیش نظر غیر ملکی زمین پر اگر ٹرمپ کا شاہی خیر مقدم کیا جاتا ہے تو وہ ایک زیر وقار مہمان کی طرح پیش آتے ہیں۔ انسانی حقوق اور جمہوریت جیسے پریشان کرنے والے اشو سے ٹرمپ کنارہ کرچکے ہیں۔ نارتھ کوریا نے صدر ٹرمپ کو بوڑھا اور سٹھیا ہوا کہہ کر بار بار مذاق اڑایا توٹرمپ نے جواب میں کم جونگ ان کو ناٹا اور موٹا کہا۔ ایسا لگ رہا تھا کہ ایشیا کے جن ملکوں کے دورہ پر ٹرمپ گئے ان نیتاؤں نے سادگی اور بڑے ادب سے میزبانی کی۔ جاپان کے وزیر اعظم شینجوآبے نے کہا گولف کھیلنے کے لئے ٹرمپ ان کے پسندیدہ ساتھی ہیں۔ ساؤتھ کوریا کے صدر نے ٹرمپ سے کہا کہ وہ امریکہ کو پہلے سے مہان بن

چتر کوٹ کی ہار بھاجپا کیلئے ویک اپ کال

مدھیہ پردیش کی چترکوٹ اسمبلی سیٹ پر کانگریس کی کامیابی بھاجپا کے لئے ایک بڑا جھٹکا ہے۔ کانگریس امیدوار نیلانشو چترویدی نے بھاجپا کے شنکر دیال ترپاٹھی کو14133 ووٹ سے ہرایا۔ تین ضمنی چناؤ میں کانگریس کی لگاتار دوسری اور سب سے بڑی جیت ہے اسی سال اٹیر میں مہنت کٹارے857 ووٹوں سے جیتے تھے۔2013ء میں مودی لہر کے باوجود کانگریس امیدوار کامیاب رہے تھے۔ 1956 میں پردیش کی تشکیل کے بعدسے چترکوٹ کانگریس کا گڑھ رہا ہے۔ یہ سیٹ 61 برسوں میں تین بار ہی کانگریس کے ہاتھ سے نکلی ہے۔ 1977 ء میں جنتا پارٹی سے رامانند سنگھ کامیاب ہوئے تھے۔ اس کے بعد ایک بار بسپا سے گنیش بسری ممبر اسمبلی رہے۔اس نے 2008ء میں گیہوار سے یہ سیٹ جیتی تھی۔چترکوٹ اسمبلی ضمنی چناؤ کے نتیجے نے2018ء میں بھاجپا کے 200 سیٹیں پار لگانے کے ٹارگیٹ کو چنوتی دے دی ہے۔ بھاجپا سرکار کے عہد میں 2003ء کے بعد کانگریس کو چترکوٹ میں یہ اب تک کی سب سے زیادہ ووٹوں سے جیت ملی ہے۔ اس کے علاوہ حلقہ کے ذات پات تجزیوں نے بھی کانگریس کا ساتھ دیا۔ برہمن ووٹ دونوں امیدواروں کے درمیان بٹے لیکن دلت اور قبائلیوں کا کانگریس کی طرف زیادہ جھکاؤ رہا۔ رہی سہی کثر چھ

دھونی کی تنقید کرنے والے پہلے اپنا کیریئردیکھیں

مہندر سنگھ دھونی کے ٹیم انڈیا کی ٹی۔20 ٹیم میں بنے رہنے پرخوب بحث ہورہی ہے۔ کچھ سابق ہندوستانی کرکٹروں نے جن میں اجیت اگرکر بھی شامل ہیں، نے دھونی کے ٹی۔20 کے مستقبل پر سوال اٹھائے ہیں۔ کئی سابق کھلاڑیوں یہاں تک کہ وی وی ایس لکشمن بھی دھونی کے ٹی۔20 کیریئر پر سوال کھڑے کئے ہوئے ہیں۔ کیپٹن کول مہندر سنگھ دھونی نے ٹی۔20 سے سنیاس لینے کولیکر اٹھے سوال اور تنقیدوں کا اسی نرم اور مضبوط آواز سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہر کسی کی زندگی کے بارے میں اپنی رائے ہوتی ہے۔36 سالہ مہندر سنگھ دھونی حالانکہ دو بار ورلڈ کپ ونر ٹیم کے کپتان رہے ہیں۔ ان تنقیدوں سے ذرا پریشان نہیں دکھائی پڑتے۔ دھونی نے نوجوان ٹیم انڈیا کے کپتان کے طور پر 2007 ء میں شروعاتی ورلڈ کپ ٹی۔20 اور پھر 2011 ون ڈے ورلڈ کپ جیتا تھا وہیں ٹیم کے موجودہ کپتان وراٹ کوہلی اور کوچ روی شاستری دھونی کے حق میں کھڑے ہوگئے ہیں۔ 2019ء کے ورلڈ کپ تک انہیں ٹیم کے لئے ضروری مانتے ہیں۔ کوہلی نے تو یہاں تک کہہ دیا ہے کہ دھونی کی عمر 35 برس سے زیادہ ہے اس لئے ان پر سوال نہیں اٹھائے جاسکتے۔ جبکہ ٹیم کے لئے اب بھی ان کی پرفارمینس اچھی ہے۔ کپتان کی بات

میں شیوبھکت ہوں، سچائی میں یقین رکھتا ہوں

گجرات اسمبلی چناؤ میں دیگر ریاستوں کی طرح اقتدار کی چابی نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے یہی وجہ ہے کہ کانگریس اور بھاجپا دونوں انہیں اپنے خیمے میں لانے کی حکمت عملی اپنا رہے ہیں۔ بیشک اگر نوجوانوں سے ان کی پسند کے لیڈر کی بات کریں تو اب بھی ایک دہائی تک ریاست کے وزیر اعلی رہے اور اب دیش کے وزیر اعظم نریندر مودی کا پلڑا ہی بھاری نظر آتا ہے۔ وہیں کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی کی محنت رنگ لاتی دکھائی دے رہی ہے اور ریاست کے نوجوانوں میں ان کے تئیں رغبت بڑھی ہے۔ پچھلے کچھ عرصے میں راہل گاندھی کی مقبولیت بڑھی ہے اور وہ باتیں بھی بہت ڈھنگ کی کررہے ہیں۔ گجرات کے پالن پور میں پارٹی ورکروں سے راہل گاندھی نے ایک بڑی اچھی بات کہی۔ انہوں نے ان کو سمجھایا کہ بی جے پی اور نریندر مودی سے ہمارے اختلافات ہیں اس لئے ہم ان کی مخالفت کریں گے ، لیکن وزیر اعظم کے عہدہ کی بے حرمتی نہیں کریں گے۔ اس سے پہلے بھی کانگریس کی ایک ریلی میں نریندر مودی مردہ باد کا نعرہ لگانے پر وہ لوگوں کو ٹوک چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ مودی ہمارے سیاسی حریف ہیں اس لئے ہم ان سے لڑیں گے اور انہیں ہٹائیں گے لیکن ’مردہ باد‘ جیسے لفظ ہم کسی

نارتھ کوریا اندر سے کیسا ہے

دنیا میں اگر کوئی ملک سب سے بڑے بند دروازے کے پیچھے جیتا ہے تو وہ ہے نارتھ کوریا۔ باہری دنیا سے اس کا رابطہ نہ کے برابر ہے۔ وہاں کے عام لوگ باہر نہیں جاسکتے اور باہر کے لوگ آسانی سے اندر نہیں داخل ہوسکتے لیکن کچھ لوگ خطروں سے کھیل کر نارتھ کوریا سے بھاگنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ ایسے ہی کچھ لوگوں نے بی بی سی کو بتایا کہ نارتھ کوریا میں زندگی کیسی ہے۔وہ باہری دنیا سے کتنا الگ ہے۔ نارتھ کوریا کی کونسی بات ہے انہی آج بھی یاد آتی ہے۔ نارتھ کوریا سے بھاگ کر نکلنے والی ایک خاتون نے بتایا بچپن سے ہی ہمارا برین واش کیا جاتا ہے کہ امریکی بھیڑیا ہوتے ہیں۔ میں کافی وقت تک یہی سوچتی تھی کہ امریکہ میں رہنے والے سبھی لوگ خطرناک ، مطلبی اور پیلی آنکھوں والے ہوتے ہیں۔ ایک دوسری خاتون نے بتایا کہ اسے بہت وقت تک لگتا رہا کہ امریکہ اور ساؤتھ کوریا میں رہنے والوں کی چھاتی پر گھنے وال ہوتے ہیں۔ وہاں رہ چکے ایک لڑکے نے بتایا کہ نارتھ کوریا میں ہر ہفتے ریگولر کریٹک کے نام سے ایک پروگرام ہوا کرتاتھا جس میں خود کو محاسبہ کرنے کوکہا جاتا تھا اور ساتھ ہی دوسرے کے غلط برتاؤ کی جانکاری بھی دینی ہوا کرتی تھی۔ نارتھ

ہماچل میں بمپر ووٹنگ کس کے حق میں جائے گی

ہماچل پردیش میں اسمبلی چناؤ کیلئے اس بار بمپر ووٹنگ ہوئی ہے،خاص کر صوبے کی 20 سیٹوں پر۔ ان وی آئی پی نشستوں پربھاری پولنگ سے چناؤ لڑ رہے امیدواروں کی دھڑکن بڑھ گئی ہے۔ کانٹے کی ٹکر والی ان سیٹوں پر 2012 کے چناؤ سے زیادہ پولنگ کے کئی سیاسی معنی نکالے جا رہے ہیں۔ رائے دہندگان نے سرکردہ لیڈروں کے ساتھ سیاسی پنڈتوں کوبھی الجھن میں ضرور ڈال دیا ہے۔ وزیر اعلی ویربھدر سنگھ کے بیٹے وکرم آدتیہ سنگھ کی سیٹ شملہ دیہات میں اس بار ریکارڈ 13 فیصد سے زیادہ ووٹنگ ہوئی ہے۔ پہلی بار چناوی میدان میں اترے وکرم آدتیہ سنگھ کا مقابلہ ویر بھدر سنگھ کے خاص رہے پرمود شرما سے ہے۔ ویربھدر اور پریم کمار دھومل کی سیٹوں پر بھی بھاری پولنگ ہوئی ہے۔ دونوں لیڈر نئی سیٹوں سے اترے ہیں۔ وزیر سدھیر شرما، جی ایس بالی، مکیش اگنی ہوتری اور کول سنگھ ٹھاکر کی سیٹوں پر اس بار زیادہ پولنگ ہوئی ہے۔ بلاسپور، منڈی، جوگندر نگر، شاہ پور، نودان، شملہ شہر اور ناہن میں بھی پہلے سے زیادہ ووٹ پڑے ہیں۔ ان میں کانٹے کی ٹکر مانی جارہی ہے۔ ادھر پالمپور، سراج، بنجار، ٹھیوک اور سولن بھی ریاست کی اہم ترین سیٹوں میں شمار رہی ہے لیکن ان سیٹوں پر

اپنے اپنے سروے میں جیت کا دعوی

ہماچل میں پولنگ کے بعد اب گجرات اسمبلی چناؤ کے لئے کمپین تیز ہوگئی ہے۔ اپنے اپنے الگ کرائے گئے سروے میں دونوں بڑی پارٹیاں بھاجپا۔ کانگریس اپنی جیت کا دعوی کررہی ہیں۔ گجرات بھاجپا رابطہ مہم کے ذریعے رائے دہندگان تک پورے گجرات میں وزیر اعظم نریندر مودی کا پیغام پہنچا رہی ہے۔ کانگریس 14 نومبر سے رابطہ مہم شروع کر ایک کروڑووٹروں کو جوڑنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ چناوی دنگل میں یہ دونوں ہی پارٹیاں جیت کا دعوی کررہی ہیں۔ بھاجپا کے انٹرنل سروے میں پارٹی کو 120 سے 130 سیٹیں اورکانگریس کو50 سے60 سیٹیں گجرات میں ملنے کا دعوی کیا جارہا ہے جبکہ کانگریس کے سروے میں بھاجپاکو 60-70 اور پارٹی کو 110 سے 120 سیٹیں ملنے کی بات کہی گئی ہے۔ ایک نئے آزادانہ سروے میں بھاجپا کو 121 ، کانگریس کو 58 سیٹیں ملنے کا اندازہ ظاہرکیا گیا ہے لیکن سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ وزیراعظم مودی کی ریلیوں اور پارٹی داروں کی حمایت کے اعلان کے بعد تصویر بدلے گی۔ کانگریس چناؤ کمپین کمیٹی کے چیئرمین ارجن موٹھواڑیا کا کہنا ہے کہ بھاجپا میڈیا میں خوب کمپین کررہی ہے، لیکن زمین پر کانگریس مضبوط ہے۔ کانگریس نیتا ریاست میں اب تک 275

آڈ ۔ایون شرائط کے ساتھ نافذ کرنا مشکل

آڈ ۔ ایون لاگو کرنے کی اجازت دی جائے یا نہیں اس معاملہ میں سماعت کرنے کے دوران این جی ٹی کے چیئرمین سوتنتر کمار نے سنیچر کی صبح دہلی سرکار پر کئی سوال داغے۔ سرکار جریح کے دوران بیک فٹ پر نظر آئی۔ این جی ٹی نے پوچھا کیا ایل جی کی اجازت لی ہے؟ آپ دو پہیہ کو چھوٹ دے رہے ہیں کیا آپ کو پتہ ہے اگر 500 کاروں کو ہٹا دیا جائے اور 1000 دو پہیہ گاڑیوں کو چھوٹ دے دی جائے تو کار سے زیادہ آلودگی دو پہیہ گاڑیوں سے ہوگی۔ این جی ٹی نے سوال کیا آپ نے دو پہیہ گاڑیوں کو کس بنیادپرچھوٹ دی ہے؟ اعدادو شمار بتاتے ہیں کہ دوپہیہ سے 30 فیصدی آلودگی پیداہوتی ہے آپ بتائیں یوجنا کے دوران کتنی ڈی ٹی سی بسیں سڑکوں پر ہوں گی اور کتنی بسیں ڈپو میں خراب کھڑی ہیں۔ این جی ٹی نے دہلی سرکار سے پوچھا کہ آپ نے اب تک ہیلی کاپٹرسے بارش کیوں نہیں کروائی؟ جب کہا جاتا ہے تبھی سوچتے ہو ۔ دہلی سرکار پارکنگ بڑھانے سے متعلق فیصلے (چار گنا) پر نظرثانی کرے۔ پیسے بڑھانے سے آلودگی کے مسئلہ کا حل نہیں ہوگا۔ صرف لوگوں پر اقتصادی بوجھ پڑے گا۔ این جی ٹی نے پوچھا کہ اتنے وقت سے آلودگی تھی آپ نے کیا کیا؟ این جی ٹی نے سخت شرطیں دہلی سرکار کے س

کونسا دیش کتنا دھارمک ہے

دنیا کی سب سے بڑی آبادی عیسائی مذہب کو مانتی ہے۔ اسلام اس معاملے میں دوسرے نمبر پر ہے۔ کوئی بھی مذہب نہ ماننے والے تیسرے نمبر ہیں لیکن سرکاری طور پر دنیا میں سب سے زیادہ ممالک کا مذہب اسلام ہے یہ جانکاری ایک تحقیقی سینٹر کے ذریعے 199 ملکوں کے مذہب کی بنیاد پر کی گئی اسٹڈی میں سامنے آئی ہے۔ اس میں ان دیشوں کے آئین اور قانون کا مطالع کیا گیا ہے۔ ان میں مذہب کو لیکر تقاضوں اور مذہب کو ماننے والے، حمایتی یا سیکولر ممالک کا تجزیہ کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق دنیا میں43 دیش ایسے ہیں جنہوں نے سرکاری طور پر خود کو مذہبی دیش اعلان کیا ہوا ہے۔ ان میں سے27 نے خود کو اسلامک اور 13 نے عیسائی دیش بتایا ہے۔ خود کو مذہبی قرار دے چکے 43 ملکوں کے علاوہ 50 دیش ایسے بھی ہیں جن کا آئین مذہب کو مانیتا نہیں دیتا لیکن حمایت ضرور کرتا ہے۔ ان میں عیسائی مذہب کے ممالک کی تعداد زیادہ ہے۔ بھارت ،نیپال سمیت 106 ملکوں نے خود کو سیکولر اعلان کیا ہے۔ دنیا میں عیسائیوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے لیکن مذہبی ملکوں میں اسلام سے پیچھے ہے۔ اسلامی مملکت کی تعداد عیسائی مملکت سے دو گنا ہے۔ ان میں سنی،شیعہ اسلام یا صرف اسلام ماننے و

گیارہویں کے طالبعلم نے پردیومن کو مارا

گوروگرام میں رائن انٹر نیشنل اسکول کے ایک بچے پردیومن کے قتل کے معاملہ میں سی بی آئی نے جوتازہ انکشاف کیا ہے وہ چونکانے والا ہے۔ رائن انٹرنیشنل اسکول کے طالبعلم پردیومن کے قتل کے ٹھیک دو مہینے بعد کیس میں نیا موڑ آگیا ہے۔ سی بی آئی نے پولیس کی ہر تھیوری کو مسترد کرتے ہوئے دعوی کیا کہ اسکول کے گیارہویں کے ہی ایک طالبعلم نے پرینٹس ٹیچر میٹنگ اور امتحان ٹلوانے کے لئے پردیومن کا قتل کیا۔ ملزم 16 سالہ طالبعلم کو منگلوار کی رات ساڑھے گیارہ بجے حراست میں لے لیا گیا۔ اس کو جوئنائل کورٹ نے تین دن کے ریمانڈ پر سونپ دیا۔ سی بی آئی کے مطابق اس نے اپنا جرم قبول کرلیا ہے۔ اس سے پہلے ہریانہ پولیس نے اسکول بس کے کنڈیکٹر اشوک کمار کو قتل کا ملزم بنایا تھا۔ ہریانہ پولیس نے دو اشوک کمار کو ایک طرح سے قاتل بھی قراردے دیاتھا۔ پولیس نے کنڈیکٹر کے اقبال نامہ کے ساتھ یہ نتیجہ پیش کیا تھا کہ اس نے بچے کا جنسی استحصال کرنے کے ارادے سے اسے پکڑا اور ناکام رہنے پر بچے کو گلا کاٹ کے مارڈالا۔ اس سے سماج میں غصہ پھیلنا فطری ہی ہے لیکن تب بھی کئی لوگوں نے پولیس کے نتیجے پر سوال اٹھائے تھے یہاں تک کہ خود پردیومن کے و

فلم’ ’پدما وتی‘‘ پر واویلا

آج کے دور میں کوئی شبہ نہیں کہ سنیما سماج کا عکس ہے۔ ہمارے سامنے کئی ایسی فلمیں ہیں جن میں ہمارے سماج کی تشکیل کو بہت ہی اہل طریقے سے دکھایا گیا ہے اور سنیما جانے والوں نے اس کی تعریف بھی کی ہے۔ مثال کے طور پر عامر خاں کی ’’دنگل ‘‘ کو ہی لے لیجئے ،اس میں اور سلمان کی ’’سلطان‘‘ فلم میں ہریانہ کے سماجی کلچر کو بہت بہترین طریقے سے پردے پر اتارا گیا ہے۔ وہیں ’’پنک‘‘ جیسی فلم میں خواتین کے تئیں ہورہے سماجی امتیاز کوبہترین طریقے سے دکھایا گیا ہے۔ اگرچہ ہم بات کریں سنجے لیلا بھنسالی کی تو ’’ہم دل دے چکے صنم‘‘، ’’دیوداس‘‘، ’بلیک‘‘، ’’باجی راؤ مستانی‘‘ جیسی کامیاب فلموں کو ہدایت دی ہے لیکن ان کی تازہ فلم ’’پدماوتی‘‘ تنازعوں میں پھنس گئی ہے۔ دسمبر کو ریلیز ہونے جارہی فلم ’’پدماوتی‘‘ کو لیکر راجستھان کے سابق راج گھرانے ایک ساتھ مخالفت میں اتر آئے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ فلم میں رانی پدماوتی کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا ہے۔ ادھر راجپوت کرن سینا نے سنیما ہال مالکوں کو خط لکھ کر ’پدماوتی‘ کو نہ دکھانے کی درخواست کی ہے۔ راجستھان فلم ڈسٹریبیوٹرس نے طے کیا ہے کہ جب تک تنازعہ سلجھ نہیں جاتا تب تک ’پدماوتی