عشرت جہاں معاملے میں گم ہوئی فائلوں کی تحقیقات
عشرت جہاں مڈ بھیڑ معاملے میں سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم کی مشکلیں بڑھ سکتی ہیں۔ حلف نامہ بدلنے کے پیچھے اصلی اسباب کی جانچ پڑتال اور معاملے سے وابستہ فائلوں کا گم ہوجانا ایک بہت سنگین معاملہ ہے اور اس کی جانچ ہونا بھی ضروری ہے۔ یہ تحقیقات کی ذمہ داری وزارت داخلہ کے ایڈیشنل سکریٹری بی۔ کے۔ پرساد کو سونپی گئی ہے۔ پچھلے ہفتے وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے لوک سبھا میں اس معاملے کی تحقیقات کرانے کا اعلان کیا تھا۔ بی ۔ کے۔ پرساد عشرت جہاں سے وابستہ دستاویزات گم ہونے کے لئے ذمہ دار افسر کی پہچان بھی کریں گے اور انہی گمشدہ دستاویزات میں حلف نامہ بدلنے جانے کے پیچھے سچائی چھپی ہوئی ہے۔ ان دستاویزات کو محفوظ رکھنے کے لئے ذمہ دار افسران کو تلاش کرنا ضروری ہے۔ اندیشہ ہے کہ ان دستاویزات کو جان بوجھ کر اور سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت اس لئے غائب کیا گیا تاکہ دیش کے سامنے سچائی نہ آسکے۔ان دستاویزات کاغائب ہونا اس شبے کو اور زیادہ گہرا کرنے والا ہے کہ حلف نامہ ذاتی سیاسی اغراض سے بدلا گیا۔ کسی معاملے میں حلف نامہ بدلا جانا کوئی نئی انوکھی بات نہیں ہے لیکن جب کوئی حلف نامہ دو ماہ کے اندر بدلا جائے اور وہ ...