اشاعتیں

2G لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

2جی اسپیکٹرم گھوٹالے میں آخری ملزم اے راجہ کی ضمانت

حالیہ برسوں میں دیش کی سیاست میں بھونچال لانے والے 1لاکھ 76 ہزار کروڑ روپے کے 2 جی اسپیکٹرم گھوٹالے میں گرفتار اہم ملزم اور جیل میں بند آخری ملزم سابق مرکزی ٹیلی کام منسٹر اے راجہ کو آخر کار عدالت سے ضمانت مل گئی۔ دہلی کی تہاڑ جیل میں سوا سال گزارنے کے بعد اے راجہ باہر آکر اگلے دن ہی پارلیمنٹ میں بھی پہنچ گئے۔49 سالہ راجہ کافی خوش دکھ رہے تھے لیکن انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس میں کھڑے نامہ نگاروں سے کوئی بات چیت نہیں کی۔ اے راجہ کو 2 فروری 2011 ء کو گرفتار کیا گیا تھا۔عدالت نے اے راجہ کو 20 لاکھ روپے کے نجی مچلکہ اور اتنی ہی رقم کے دو بونڈ پر ضمانت دینے کا حکم دیا۔  ضمانت ملنے کے بعد راجہ نے کہا کہ ان کے خلاف معاملہ جھوٹا اور من گھرنٹ ہے اور قانون کی بنیاد پر ٹکنے والا نہیں ہے۔2 جی اسپیکٹرم گھوٹالے میں گرفتاری کے بعد ضمانت کے لئے درخواست نہ کرنا اے راجہ کی ایک سوچی سمجھی چال تھی۔ انہوں نے اس معاملے میں ملزم کم بلکہ ایک پیشہ ور وکیل کی طرح زیادہ کام کیا۔معاملے کی نزاکت اور میڈیا کے اٹینشن کو دیکھتے ہوئے انہوں نے ضمانت کی عرضی نہیں دی اور پورے15 مہینے جیل میں رہے۔ راجہ کو معلوم تھا کہ ...

جھٹکوں پر جھٹکے جھیلنے کے عادی منموہن سنگھ اور ان کی حکومت

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 5th February 2012 انل نریندر منموہن سنگھ سرکار کو سپریم کورٹ سے مسلسل جھٹکے لگتے جارہے ہیں۔ سینئر عدالت کا یوپی اے II- کو یہ تیسرے جھٹکے کو ملا کر پانچواں جھٹکا ہے۔ جمعرات کا جھٹکا اس لئے زیادہ بے چین کرنے والا ہے کیونکہ سی اے جی نے 1.67 لاکھ کروڑ روپے کے ٹوجی گھوٹالے کو اجاگر کر سنسنی پھیلائی تھی۔ وزیر اعظم خود اے راجہ کے بچاؤ میں آئے تھے اور پوری سرکار پہلے سی اے جی پھر پی اے سی کے پیچھے پڑگئی تھی۔ تلخ حقیقت تو یہ ہے کہ یوپی اے سرکار نے بیش قیمتی اسپیکٹرم (کرنیں)کو ریوڑیوں کی طرح بانٹ دیا۔ سپریم کورٹ کا جمعرات کے روز سرکار کوتیسرا جھٹکا تھا۔ اس سے پہلے چیف ویجی لنس کمشنر پی جے تھامس کی تقرری کو سپریم کورٹ منسوخ کردیا تھا تب بھی وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کی تنقید ہوئی تھی کیونکہ سی وی سی سلیکشن کمیٹی میں لیڈر اپوزیشن سشما سوراج کے اعتراض کو نظرانداز کردیا گیا تھا۔ یہ سیدھے طور پر وزیر اعظم کے لئے جھٹکا تھا۔ سپریم کورنے ٹو جی معاملے میں ہیں قصورواروں پر مقدمہ چلانے کی اجازت دینے میں دیر لگانے کو غلط قراردیا تھا اور اس میع...

سپریم کورٹ نے سنائے دوررس اہم فیصلے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 4th February 2012 انل نریندر یقیناًجمعرات کا دن سپریم کورٹ کے لئے بہت اہمیت کا حامل تھا۔ عدالت کو تین معاملوں پر اپنا فیصلہ دینا تھا۔ یہ تینوں ہی بہت اہم تھے جن کے دوررس اثر ہونے والے ہیں۔ جمعرات کو سب سے اہم فیصلہ ٹوجی اسپیکٹرم گھوٹالے کا تھا۔ جس پر ملک بیرون ملک کی نگاہیں لگی ہوئی تھیں۔ اس گھوٹالے میں وزیر داخلہ پی چدمبرم کے مبینہ کردار کی سی بی آئی جانچ ، ٹیلی کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کرنے اور ٹو جی معاملے کی نگرانی کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل کرنے کے مطالبے پر فیصلہ آنا تھا۔ ان سب کو چھوڑ کر ایک اور اہم واقعہ تھا اس دن اس جج کے ریٹائر ہونے کا آخری دن تھا جنہوں نے 15 مہینوں میں سپریم کورٹ کی اس بینچ کی شوبھا بڑھائی جس نے ہر اس رسوخ دار کو جیل کی ہوا کھلوائی جس کے بارے میں عام آدمی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔ میں بات کررہا ہوں جسٹس اے کے گانگولی کی، جن کا اپنے عہد کا آخری دن تھا۔ جمعرات کو جسٹس گانگولی کے بیباک ریمارکس تاریخ میں درج ہوگئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے تینوں اشوز پر اپنا فیصلہ سنا دیا۔ پہلا کمپنیوں کے 122 لائسنس منسوخ کرنا،...

چوطرفہ گھرتے وزیر داخلہ پی چدمبرم

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 17th December 2011 انل نریندر وزیر داخلہ پی چدمبرم کو گھرینے کے لئے ٹو جی گھوٹالے کے بعداپوزیشن کے ہاتھ ایک بڑا اشو لگ گیا ہے۔ایک ٹی وی چینل آئی بی این 7 نے انکشاف کیا ہے کہ دہلی کے ایک ہوٹل کاروباری کے خلاف تین ایف آئی آر واپس لینے کے معاملے میں اپنے عہدے کا بیجا استعمال کیا۔ الزام یہ ہے کہ ہوٹل کاروباری چدمبرم کا موکل رہ چکا ہے۔ میڈیا میں آئی رپورٹوں کے مطابق ایس پی گپتا چیئرمین سن ایئر ہوٹل ، نئی دہلی پر الزام ہے کہ انہوں نے وی ایل ایس فائننس کو کروڑوں روپے کا چونا لگایا۔ انہوں نے راجیو گاندھی کے نام پر ایک چیریٹیبل ٹرسٹ بنایا جس کی پیٹنٹ سونیا گاندھی کو بنایا تھا۔ کچھ ممبران کے فرضی لیٹر ہیڈ کا استعمال کیا گیا۔ وزارت داخلہ نے9 مئی کو یہ ہدایت دینے کا فیصلہ کیا کہ داخلہ سکریٹری کو دی گئی گپتا کی عرضی کی بنیاد پر ایک ایف آئی آر منسوخ کی جائے۔ سن ایئر ہوٹل کے مالک ایس پی گپتا کے خلاف سابقہ فیصلے کو واپس لینے کا فیصلہ لیفٹیننٹ گورنر تیجندر کھنہ نے کیا تھا۔ دہلی سرکار کی ریلیز کے مطابق محکمہ قانون کے ڈائریکٹر کی سفارشوں ...

۲جی اسپیکٹرم گھوٹالے میں پھنستے پی چدمبرم

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 11th December 2011 انل نریندر مرکزی وزیر داخلہ پی چدمبرم کے ستارے آج کل گردش میں چل رہے ہیں۔ ان کی وجہ سے یوپی اے سرکار اور کانگریس پارٹی کی فضیحت مسلسل جاری ہے۔سی بی آئی کی عدالت نے نامور وکیل ڈاکٹر سبرامنیم سوامی کی اس عرضی کو منظور کرلیا جس میں چدمبرم کے خلاف ٹو جی اسپیکٹرم گھوٹالے میں دو گواہوں سے پوچھ تاچھ کے لئے مانگ کی گئی تھی۔ عدالت نے دونوں گواہوں کو پیش کرنے کی اجازت دے دی لیکن یہ بھی کہا پہلے ڈاکٹر سوامی خود گواہی دیں گے اگر ان کی گواہی میں دم ہوا تو آگے کی کارروائی ہوگی۔ سوامی کی تسلی بخش گواہی کے بعد ہی دونوں گواہوں کی پیشی ہوگی۔ ایک گواہ شری کھلر جو وزارت خزانہ میں جوائنٹ سکریٹری ہیں اور دوسرے گواہ ایس سی اوستھی جو سی بی آئی میں جوائنٹ ڈائریکٹر ہیں۔ قابل غور ہے کہ وزیر داخلہ ٹو جی اسپیکٹرم گھوٹالے کے وقت وزیر خزانہ تھے۔ سوامی کے مطابق ٹو جی اسپیکٹرم الاٹمنٹ میں ہوئی بے قاعدگیوں کی پوری واقفیت چدمبرم کو تھی۔ وہ چاہتے تو گھوٹالہ رک سکتا تھا۔ دراصل اس وقت کے مالیات سکریٹری ڈاکٹر ڈی سبا راؤ کی جانب سے 6 جولائی ...

ٹوجی گھوٹالے میں کارپوریٹ افسروں کو ملی ضمانت

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 26th November 2011 انل نریندر ٹو جی اسپیکٹرم گھوٹالے کے معاملے میں پہلی مرتبہ کسی کو ضمانت ملی ہے۔ سپریم کورٹ نے بدھوار کو پانچ کارپوریٹ کمپنیوں کے ملزم افسرو ں کو ضمانت دے دی ہے۔ ضمانت پانے والے ہیں سنجے چندرا ، ونود گوئنکا، ہری نائر، گوتم دوشی اور سریندر تپارا۔ ملزمان نے نچلی عدالت اور ہائیکورٹ میں ضمانت عرضی خارج ہونے پر سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا معاملے میں ملزمان کے خلاف اقتصادی جرائم کا الزام ہے اور اگر یہ ثابت ہوتا ہے اس سے دیش کی معیشت کو خطرہ ہوسکتا ہے لیکن سی بی آئی نے یہ نہیں کہا کہ ضمانت پر رہا ہونے کے بعد ملزم ثبوتوں کو متاثر کرسکتے ہیں۔ ہم ایسی کوئی وجہ نہیں دیکھتے کہ جس سے ملزم کو حراست میں رکھا جائے اور وہ بھی تب تک جب اس معاملے میں چھان بین پوری ہوچکی ہے اور چارج شیٹ داخل ہوچکی ہے۔ ملزمان چھ مہینے سے زیادہ جیل میں رہ چکے ہیں اس معاملے میں انہیں حراست میں رکھنے کا کوئی مقصد پورا نہیں ہوتا۔ ایسے میں ملزمان کو پانچ پانچ لاکھ روپے کے بونڈ پر ضمانت دینے کا حکم صادر کیا ...

چدمبرم کا بائیکاٹ سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت ہے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 25th November 2011 انل نریندر پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس شروع ہوتے ہی پہلے ہی دن سے سیاسی سرگرمی کی آنچ تیزی دکھانے لگی ہے۔ اجلاس کے آغاز میں اور وزیر داخلہ پی چدمبرم کے بائیکاٹ سے لوک سبھا میں لیفٹ پارٹیوں کے نوٹس پر مہنگائی پر ہونے والی بحث میں بھی ایوان کا پارہ گرم ہوگیا۔ بڑھتی مہنگائی کے مسئلے پر اپوزیشن پارٹیوں کے تحریک التوا کے نوٹس پر بحث کے درمیان وزیر خزانہ پرنب مکھرجی نے اعتراف کیا کہ امید کے مطابق نتیجے حاصل نہیں ہوسکے۔ انہوں نے جیسا کہ اب ان کی عادت سی بن گئی ہے مہنگائی کا ٹھیکرہ ڈیمانڈ اور سپلائی میں عدم توازن، ڈالر کے مقابلے روپے کی قیمت میں گراوٹ اور دیگر بین الاقوامی اسباب پر پھوڑدیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے افراط زر شرح مارچ2012ء کے آخر تک 6.7 فیصد تک آجائے گی۔ پرنب دا کے بیان سے اپوزیشن بھڑک اٹھا۔ سابق وزیر خزانہ یشونت سنہا نے پرنب مکھرجی کے بیان کو نمبروں کا کھیل اور جنتا کو مایوس کرنے والا بتاتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر مہنگائی کا یہی حال رہا تو لوگ جلد ہی تشدد پر اتر آئیں گے۔ این ڈی اے ایوان کے پہل...

نیتاؤں کے دباؤ کے سبب جانچ ایجنسیوں کی ساکھ پر بٹّہ

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 20th November 2011 انل نریندر ہماری جانچ ایجنسیوں کی جانب سے مختلف معاملوں میں کی گئی جانچ عدالتوں میں ٹک نہیں پارہی ہے۔ اس سے سوال اٹھتا ہے کہ کیا سیاستداں جانچ ایجنسیوں کے معاملوں کی جانچ کو متاثر کرتے ہیں؟ سیاستداں دباؤ کے چلتے چاہے وہ دہلی پولیس ہو یا قومی سراغ رساں ایجنسی (این آئی اے) یا پھر سی بی آئی ہی کیوں نہ ہو۔ پچھلے 15 روز میں کم سے کم چار ایسے معاملے سامنے آئے ہیں جن میں عدالتوں نے ان ایجنسیوں کو پھٹکار لگائی ہے۔ اور ان کے جانچ کرنے کے طریقے اور نتیجوں دونوں پر سوال اٹھائے گئے ہیں۔ پہلا معاملہ مالیگاؤں بم دھماکے کا ہے۔ ایک عدالت نے سال2006ء میں مالیگاؤں بم دھماکے کے معاملے میں9 ملزمان میں سے 7 کورہا کردیا ہے۔ این آئی اے نے کہا کہ سلمان فارسی، شبیر محمد، زاہد اور فاروق گوئی انصاری کو ممبئی کی آرتھر جیل سے رہا کردیا گیا۔ خانہ پوری ہونے کے بعد ایک دیگر ملزم ابرار احمد کو بھی واچکولہ جیل سے چھوڑاگیا۔ معاملے کے دو دیگر ملزمان آصف خان اور محمد علی کو بھی ضمانت مل گئی لیکن انہیں چھوڑا نہیں گیا کیونکہ وہ 2006ء کے م...

کنی موجھی کی ضمانت عرضی منسوخ ہوناکانگریس کیلئے بھاری پڑسکتا ہے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 5th November 2011 انل نریندر ڈی ایم کے چیف کروناندھی کو بہت امید تھی کہ اس مرتبہ ان کی بیٹی کنی موجھی کو عدالت ضمانت دے دے گی۔ انہوں نے اس کی زمین بھی تیار کی تھی۔ حال ہی میں ایم کروناندھی اسی کام کے لئے دہلی آئے تھے۔ انہوں نے کانگریس صدر سونیا گاندھی سے ملاقات بھی کی تھی جس کے بعد مرکزی حکومت کی کنٹرول والی سی بی آئی نے کنی موجھی کی ضمانت عرضی کی مخالفت نہ کرنے کی بات عدالت میں رکھی تھی۔ اس کے باوجود عدالت نے کنی موجھی سمیت دیگر افراد کی عرضی کو خارج کردیا۔ عدالت نے کنی موجھی کرلگینار ٹی وی کے منیجنگ ڈائریکٹر شرد کمارفروٹس اینڈ ویجی ٹیبل کے ڈائریکٹر آصف بلوا اور راجیو اگروال و بالی ووڈ فلم پروڈیوسرکریم مورانی کی ضمانت عرضیاں خارج کردی ہیں۔ ملزم پچھلے 9 مہینوں میں سے5 مہینے جیل میں گذار چکے ہیں۔ کنی موجھی 20 مئی سے جیل میں بند ہیں۔ 5 ملزمان کے علاوہ عدالت نے سابق ٹیلی کام سکریٹری سدھارتھ بیہورا، سابق وزیر مواصلات اے راجہ کے سابق سکریٹرآ ر کے چندولیا اور سوان ٹیلی کام کے شاہد عثمان بلوا کی ضمانت عرضیوں کو خارج کردیا۔ عد...

نیراراڈیا دیش سے فراری کی تیاری میں ہیں؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 3rd November 2011 انل نریندر ٹوجی اسپیکٹرم گھوٹالے کی اتنی باریکی جانکاری اگر نیرا راڈیہ کے ٹیپ اجاگر نہ ہوتے تو شاید کبھی پتہ نہ چلتا۔ نیرا راڈیا کے رتن ٹاٹا، مکیش امبانی، ویر سنگھوی، برکھا دت سے ہوئی بات چیت کواگر ٹیپ نہیں کیا جاتا تو اتنی تفصیلات کا پتہ نہیں لگ پاتا۔ اس نقطہ نظر سے نیراراڈیا کا اس گھوٹالے کو اجاگر کرنے میں اچھا تعاون رہا ہے۔ اب خبر آئی ہے کہ نیرا راڈیا نے اچانک اس کاروبار کو ترک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیرا راڈیا نے اپنی مقبول ترین کنسلٹنٹسی دینے والی اپنی کمپنی ویشنوی کمیونی کیشن کو بند کرنے کا بھی فیصلہ لیا ہے۔ پچھلے سال راڈیا کی بات چیت افشا ہونے کے بعدوہ سرخیوں میں رہیں۔ حالانکہ ان کے خلاف کوئی چارج شیٹ تو نہیں داخل ہو پائی لیکن سی بی آئی نے انہیں بھی گواہ بنایا ہے۔ نیرا نے یہ بیان میں کہا کہ خاندان کے تئیں جوابدہ اور صحت کو ترجیح دیتے ہوئے میں نے کسی بھی گراہک کے ساتھ معاہدہ یا تجدید نہ کرنے اور کنسلٹنٹسی سروس کاروبار سے ہٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خبر ہے کہ نیرا راڈیا نے تمام ویشنوی کمیونی کیشن کے ملا...

مارن کا نمبرآگیا ،رتن ٹاٹا ابھی بھی بچے ہوئے ہیں

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 13th Octo ber 2011 انل نریندر ٹوجی اسپیکٹرم گھوٹالے میں کروناندھی اینڈ کمپنی کا ایک وکٹ گرنے والاہے۔ اے راجہ، کنی موجھی کے بعد اب سابق وزیر دیا ندھی مارن کا نمبر ہے۔ ان پر سی بی آئی کا شکنجہ کس چکا ہے۔ اس معاملے میں سی بی آئی نے باقاعدہ ایف آئی آر درج کرلی ہے۔ دیاندھی مارن کے ساتھ ان کے بھائی کلاندھی مارن اور ملیشیاکے میکسس گروپ کے چیئرمین ٹی آنند کرشن اور سرمایہ کار رافلس مارشل سمیت تین کمپنیوں کو ملزم بنایا گیا ہے۔ ایتوار کو ایف آئی آر درج کرنے کے بعد جانچ ایجنسی نے پیر کے روز مارن کے دہلی اور چنئی میں رہائشی و دفاتر پر چھاپہ ماری کی تھی۔ ایف آئی آر کے مطابق وزیر مواصلات رہتے ہوئے دیاندھی مارن نے تارکین وطن ہندوستانی صنعت کار ایس شیو شنکرن پرایئر سیل کو بیچنے کے لئے دباﺅ ڈالا تھا۔ ایئرسیل کو اسپےکٹرم الاٹمنٹ کو مارن نے تقریباً دو سال تک لٹکائے رکھا اور اسپیکٹرم کرنیں تبھی دی گئیں جب شیو شنکرنے ایئر سیل کو ملیشیا کمپنی میکسس گروپ کو بیچ دیا۔ یہ ہینہیں 14 سرکل میں ایک ساتھ اسپیکٹرم معاملے کے بعد میکسس گروپ کی ساتھی کمپن...

اگلا لوک سبھا چناؤ کانگریس راہل کی قیادت میں لڑے گی

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 8th Octo ber 2011 انل نریندر اب یہ واضح ہونے لگا ہے کہ 2014ء کے لوک سبھا چناؤ میں کانگریس پارٹی یووراج یعنی راہل گاندھی کی لیڈر شپ میں چناؤ لڑے گی۔ شری دگوجے سنگھ تو بہت پہلے سے ہی کہتے آرہے ہیں راہل گاندھی کو اب دیش کی باگ ڈور سنبھال لینی چاہئے لیکن اب تو منموہن سنگھ سرکار کے نمبر دو وزیر پرنب مکھرجی نے کہہ دیا ہے لوک سبھا کا اگلا چناؤ کانگریس راہل گاندھی کی لیڈر شپ میں ہی لڑے گی۔ پارٹی نے اس کے لئے اپنی پوری تیاری کرلی ہے۔ پرنب مکھرجی نے راہل کا نام آگے کرکے یہ بھی جتادیا ہے کہ وہ وزیر اعظم کی ریس میں شامل نہیں ہیں۔ یہ پتہ نہیں کہ انہوں نے اپنے دل سے کہا یا حالات دیکھ کر دکھی دل سے یا پھر دل کی بھڑاس نکالنے کے لئے کہا۔ بہرحال وجہ کچھ بھی رہی ہو پرنب دا کا یہ کہنا بہت اہمیت رکھتا ہے۔ ان کے یہ کہنے کے اگلے ہی دن پارٹی کے ترجمان راشد علوی نے اس سے آگے بڑھتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی کانگریس کا مستقبل ہیں اور کانگریس دیش کا مستقبل ہے۔ علوی کا کہنا ہے 42 سالہ راہل گاندھی کانگریس کے سب سے بڑے نیتاؤں میں سے ایک ہیں اور تمام نو...

2 جی اسپیکٹرم گھوٹالے میں انل امبانی کا کردار؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 4th Octo ber 2011 انل نریندر سی بی آئی نے دعوی کیا ہے کہ ٹو جی اسپیکٹرم گھوٹالے میں ریلائنس دھیرو بھائی امبانی گروپ کے مالک انل امبانی کے کردار کی آگے کی جانچ کرنے کی ضرورت ہے اور انہیں کلین چٹ نہیں دی گئی ہے۔ آئی اے ڈی جی کے چیئرمین انل امبانی کو کلین چٹ دئے جانے سے متعلق خبریںآنے کے بعد سی بی آئی نے ایتوار کو اپنے ترجمان کے ذریعے سے اس بارے میں پوزیشن صاف کردی ہے۔ سی بی آئی نے کہا کہ انل امبانی کے کردار کی جانچ اس لئے بھی کرنا ضروری ہے کیونکہ تہاڑ جیل میں بند ان کے تین بڑے افسران نے کسی بھی طرح کے غلط کام میں شامل ہونے سے انکار کیا ہے۔ سی بی آئی نے کہا کہ ریلائنس انل دھیرو بھائی امبانی گروپ کے تین گرفتار سینئر افسر جانچ کے دوران دئے گئے اپنے بیانوں سے مکر گئے ہیں اس لئے حقیقی طور پر فوائد حاصل کرنے والوں کا پتہ لگانے کیلئے آگے کی جانچ کی جارہی ہے۔ سی بی آئی نے کہا کہ آئی اے ڈی اے جی کے تین افسران گوتم دوشی، سریندر تیپارا اور ہری نائر نے مجرمانہ سیکشن کی دفعہ161 کے تحت دئے گئے اپنے بیان میں فی...

سونیا گاندھی کی پہل پر پرنب چدمبرم میں جنگ بندی

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 2nd Octo ber 2011 انل نریندر منموہن سنگھ سرکار میں جاری اتھل پتھل کو روکنے کے لئے آخر کار پارٹی صدر سونیا گاندھی کو مورچہ سنبھالنا پڑا۔ سنکٹ موچک کے طور پر سامنے آئیں محترمہ سونیا گاندھی فوری طور پر موجودہ بحران کو ٹالنے میں کامیاب ہوگئی ہیں لیکن یہ صرف سرسری طور پر ہے ۔کیونکہ ایک ساتھ فوٹو کھنچوانے سے پرنب مکرجی اور پی چدمبرم کے درمیان اختلافات ختم ہونے سے رہے۔ پرنب دادا ان دنوں بہت ناراض چل رہے ہیں۔ اتنے غصے میں کیوں ہے کہ نیویارک میں انہوں نے وزیر اعظم سے استعفیٰ تک دینے کی دھمکی دے ڈالی تھی؟ اس کے بعد اسکے جواب میں دادا حمایتی کہہ رہے ہیں کہ ان پر شبہ ظاہر کیا گیا۔ نوٹ کے معاملے کو جس طرح سے پیش کیا گیا ہے یعنی انہوں نے وہ جان بوجھ کر دستاویز بنایا تھا اور پھر اسے افشاء کروادیا۔ پارٹی اور حکومت کے اندر یہ سوال کھڑا ہوا ہے کہ نوٹ بننے کی کیا ضرورت تھی جب دستاویز بن رہا تھا تو اسی وقت اس کی زبان پر غور کیوں نہیں کیا گیا۔ اس دستاویز کو آگے وزیر اعظم تک کیوں بھیجا گیا اور اسی وقت پارٹی لیڈر شپ کو...

آفینس از دی بیسٹ ڈیفنس

تصویر
   Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 30 th September 2011 انل نریندر انگریزی میں یہ ایک کہاوت ہے ’’آفینس از دی بیسٹ ڈیفنس‘‘ یعنی حملہ کرنا سب سے اچھا بچاؤ ہے۔وزیر اعظم منموہن سنگھ نے اسی تکنیک کو اپنایا ہے۔ٹوجی اسپیکٹرم گھوٹالے کی آنچ سے جھلس رہے مرکز میں یوپی اے حکومت کے حکمت عملی ساز جہاں ڈیمیج کنٹرول میں جٹے ہوئے ہیں وہیں امریکہ سے وطن لوٹتے ہوئے ڈاکٹر منموہن سنگھ نے اپوزیشن پر جم کر حملہ بولا اور اپوزیشن کے منصوبوں اور ارادوں کی ہوا نکالنے کی کوشش کی ہے۔ اپوزیشن پر حکومت کو کمزور کرنے، زبردستی ملک کو وسط مدتی چناؤ کی طرف دھکیلنے کا الزام وزیر اعظم نے لگا کر پورے معاملے کو ایک نئی سمت دینے کی کوشش کی ہے۔ وزیر اعظم نے یہ جوابی حملہ ہوا میں ایئر انڈیا کے طیارے سے ہی شروع کردیا۔ انہوں نے کہا ہم پانچ سال کی میعاد پوری کریں گے اور وسط مدتی چناؤ نہیں ہوگا۔ کیبنٹ کے ممبران میں ٹکراؤ کی باتیں میڈیا کا اپنا تصور ہے۔ وزیر داخلہ پی چدمبرم پر مجھے پہلے بھی بھروسہ تھا اور اب بھی ہے۔ نیویارک میں اقوام متحدہ سے لوٹتے ہوئے فرینک فرٹ سے نئی دہلی آ رہے طیارے میں صحافیوں...

اب کیا ہوگا آگے: نظریں سپریم کورٹ پر لگیں

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 28th September 2011 انل نریندر دیش کے لئے کتنے دکھ کی بات ہے کہ امریکہ میں وزیراعظم اور وزیر مالیات سے ٹو جی گھوٹالے پر سوال پوچھے جارہے تھے ۔ ساری دنیا میں گھوٹالوں کی اس حکومت نے پورے دیش کی عزت مٹی میں ملا دی ہے۔ پتہ نہیں دنیا بھارت کے بارے میں کیا سوچتی ہوگی؟ ادھر دیش میں اس حکومت کی مشکلیں بڑھتی جارہی ہیں۔ ٹوجی گھوٹالے میں روز نئی پرتیں کھل رہی ہیں جیسے جیسے نئے نئے معاملے سامنے آرہے ہیں پتہ چل رہا ہے کہ اس گھوٹالے کی اوپر سے نیچے تک سب کو خبر تھی لیکن کسی نے بھی اس کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔ بیشک وزیر اعظم ، وزیر خزانہ بھلے ہی خود گھوٹالے میں شامل نہ رہے ہوں لیکن اس سے تو اب وہ انکار نہیں کرسکتے کہ سب کچھ ان کی جانکاری میں اور کچھ حد تک ان کی رضا مندی سے ہوا ، بیشک وزیر اعظم اس وقت کے وزیر خزانہ کو کلین چٹ دے رہے ہوں اور کہہ رہے ہوں کہ انہیں وزیر داخلہ پر پورا بھروسہ ہے لیکن اس سے اب تک بات بننے والی نہیں۔ٹوجی گھوٹالے پر پوری طرح سے گھر چکی حکومت کے سنکٹ موچکوں کے قدم اب ختم ہونے لگے ہیں۔ سرکار کی سینئر لیڈر شپ کو...

راکشسوں کو مارنے کیلئے لکشمن ریکھا پار کرنی پڑتی ہے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 25th September 2011 انل نریندر ایسا لگ رہا ہے کہ ٹو جی اسپیکٹرم گھوٹالہ منموہن سنگھ سرکار پر بھاری پڑ رہا ہے۔ جی ہاں ایک طرف سرکار کے اندر سینئر وزرا کی کھینچ تان بڑھتی جارہی ہے وہیں سرکار اور سی بی آئی میں اختلافات ابھر کر سامنے آرہے ہیں۔ مرکزی سرکار میں نمبر دو کی حیثیت رکھنے والے پرنب مکرجی جو اس وقت وزیر مالیات ہیں، کے پرانے وزیر مالیات پی چدمبرم جو کہ اس وقت وزیر داخلہ ہیں کے درمیان سرد جنگ اب منظر عام پر آچکی ہے۔ ایک سینئر کانگریسی لیڈر کے اس گھمسان سے پارٹی اور سرکار میں جس طرح سے عجب صورتحال بنی ہوئی ہے وہ کانگریس پارٹی اور منموہن سرکار کے لئے خطرے کی گھنٹی سے کم نہیں۔ پارٹی اس مرتبہ معاملے کو پہلے سے کہیں زیادہ حساس مان رہی ہے کیونکہ ٹو جی معاملہ سرکار کے گلے کی ہڈی بن گیا ہے۔ پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے اگر سپریم کورٹ وزارت مالیات کے خط پر اپنی طرف سے کوئی فیصلہ لیتی ہے تو حالت سرکار کے لئے انتہائی سنگین بن سکتی ہے۔ کانگریس کے ایک جنرل سکریٹری کے مطابق اس مرتبہ سرکار میں نمبر دو کے وزیر کے محکمے کی...

چدمبرم حکومت اور پارٹی دونوں کے لئے لائبلٹی بن گئے ہیں

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 24th September 2011 انل نریندر پونے دو لاکھ کروڑ روپے کے ٹو جی اسپیکٹرم گھوٹالے میں ایک اہم موڑ آگیا ہے۔ اب اس گھوٹالے کے گھیرے میں اس وقت کے وزیر مالیات اور موجودہ وزیر داخلہ پی چدمبرم آگئے ہیں۔ ان پرالزام اپوزیشن یا جانچ ایجنسی سی بی آئی نے نہیں بلکہ موجودہ وزیر پرنب مکھرجی کی جانب سے لگائے گئے ہیں۔ پرنب مکھرجی کی جانب سے25 مارچ2011 کو وزیر اعظم کے دفتر کو لکھے خط میں کہا گیا ہے کہ اگر چدمبرم چاہتے تو ٹوجی اسپیکٹرم گھوٹالہ روک سکتے تھے لیکن انہوں نے 30 جنوری 2008 کو اے راجہ سے ملاقات میں انہیں پرانی شرحوں پر اسپیکٹرم کرنیں بیچنے کی اجازت دے دی۔ انہوں نے کہا میں اب اینٹری فیس یا ریوینیو شیرینگ کی شرحوں کو ریوزٹ یعنی جائزہ نہیں لینا چاہتا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ اگر چدمبرم چاہتے تو اسپیکٹرم کی پہلے آؤ اور پہلے پاؤں کی جگہ مناسب قیمت پر نیلامی کی جاسکتی تھی۔ گیارہ صفحات پر مبنی یہ خط آنے والے وقت میں چدمبرم کے لئے مصیبت کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ خط آر ٹی آئی کے تحت وویک گرگ نے حاصل کی ہے۔ جنتا پارٹی کے صدر ڈاکٹر سب...

دھمکیوں پر اترے منموہن سنگھ پہلے ہی دن چت

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 3rd August 2011 انل نریندر  پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس شروع ہوگیا ہے۔ اس میں ایک دوسرے پر الزام تراشیوں کا دور دورہ شروع ہونا طے لگتا ہے۔ پہلے دن سے ہی یہ سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ عام طور پر سادہ طبیعت اور خوش مزاج وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے بوکھلاہٹ میں اپوزیشن پر سیدھا حملہ بول دیا۔ پیر سے مانسون اجلاس شروع ہونے سے پہلے ہی وزیر اعظم نے جارحانہ رویہ اپناتے ہوئے کہا ہمیں کسی بھی مسئلے پر بحث کرانے کا کوئی ڈر نہیں ہے۔ ہم ہر مسئلے پر بحث کرانے کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔ یہاں تک تو بات سمجھ میں آتی ہے لیکن اس سے آگے وزیر اعظم نے جو کہا وہ ضرور سمجھ سے باہر ہے؟ ڈاکٹر منموہن سنگھ نے کہا ہمارے پاس اپوزیشن خیموں کو شرمندہ کرنے والے بہت سے راز ہیں۔ وزیر اعظم کے اس حملے سے اپوزیشن بپھر گئی ہے۔ بھاجپا نیتا سشما سوراج نے کہا کہ ایک طرف تو پرنب مکھرجی، پون بنسل اور راجیو شکلا جیسے حکومت کے نمائندے پارلیمنٹ کو ٹھیک ٹھاک چلانے کی اپیل کررہے ہیں وہیں ان کے لیڈر دھمکیوں پر اتر آئے ہیں۔ بھاجپا نیتا سے اس بارے میں پوچھا گیا تو نقوی نے ...

چندولیہ نے نیرا راڈیا اور رتن ٹاٹا کو گھسیٹا

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 2nd August 2011 انل نریندر ٹو جی اسپیکٹرم الاٹمنٹ گھوٹالے میں ملزم سابق وزیر مواصلات اے راجہ کے پرائیویٹ سکریٹری رہے آر کے چندولیہ نے خصوصی عدالت میں سی بی آئی پر الزام لگایا ہے کہ جانچ ایجنسی ان کے خلاف گواہی دینے کیلئے گواہوں پر ناجائز دباؤ بنا رہی ہے۔ سی بی آئی انہیں جھوٹے معاملے میں پھنسانے کی کوشش کررہی ہے۔ سنیچر کے روز پٹیالہ ہاؤس میں سی بی آئی کی او پی سینی کی اسپیشل عدالت میں چندولیہ کی جانب سے جرح پوری کر لی ہے۔ آج سوان ٹیلی کام کے پرموٹر شاہد عثمان بلوا نے اپنے بچاؤ میں دلیلیں دی ہوں گی۔ چندولیہ کے وکیل وجے اگروال نے کہا کہ چندولیہ کی گرفتاری کے وقت سی بی آئی کے پاس ان کے خلاف کوئی چشم دید گواہ نہ تھا اور نہ ہی جانچ ایجنسی نے کسی بھی گواہ کو پیش کیا۔ اس طرح اس سال 2 فروری کو ہوئی ان کی گرفتاری دراصل غیر قانونی تھی۔ اگروال نے کہا کہ جن لوگوں کو چھوڑا گیا یا جنہیں گواہ بنایا جارہا ہے انہیں خصوصی عدالت میں ملزم کے طور پر کھڑا ہونا چاہئے تھا۔ جمعہ کے روز اسپیکٹرم معاملے میں چندولیہ نے اپنی دلیل میں خود کو بے قصور بتایا...