اشاعتیں

مارچ 13, 2022 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ووٹ فیصدبڑھا ،پھر بھی اقتدار سے دورسپا!

اتر پردیش اسمبلی چناو¿ نتیجوں میں سماجوادی پارٹی اکثریت سے کافی دور رہی لیکن جنتا کا دل جیتنے میں کامیاب رہی ۔ پہلی بار 1993میں پارٹی کو 17.94فیصدی ووٹ ملے تھے ۔تب بسپا کے ساتھ مل کر سپا سرکار بنی تھی لیکن اس مرتبہ اب تک سب سے زیا دہ 32فیصد ووٹ ملنے کے بعد بھی اسے اقتدار سے دور رہنا پڑ رہا ہے۔ اس کے بعد 1996میں 13ویں اسمبلی چنا و¿ 21.80فیصدی ووٹ ،2002میں 25.37فیصد،2007میں 25.45اور 2012میں 29.15جبکہ 2017کے چنا و¿ میں سپا کو 21.82فیصدی ووٹ ملے تھے ۔ سپا نے اس مرتبہ مہنگائی ، آوارہ جانوروں ،پرانی پینشن بحالی ،اور بے روزگاری جیسے اشو اٹھائے تھے لیکن اس کو بہت زیادہ فائدہ نہیں ملا ۔ سپا صدر اکھلیش یادو نے کسان آندولن سے ملی زمین کا فائدہ اٹھانے کیلئے آ ر ایل ڈی کا ساتھ لیا تھا۔کئی بار جینت چودھری کے قدم ڈگمگائے اس کے بعد بھاجپا کو 2014,2017اور 2019میں رتھ کی ریس سے آگے نکلنے کیلئے اکھلیش وجے رتھ پر سوار ہوئے شروعات میں لگا تھا کہ اکھلیش و جینت کی جوڑی بھاجپا کیلئے مشکلیں کھڑی کر سکتی ہیں لیکن پی ایم مودی اور سی ایم یوگی نے ان کے وجے رتھ پر بریک لگا دیا ۔یوگی آدتیہ ناتھ کی آندھی میں سپا ،

اتراکھنڈ میں بی جے پی نے تاریخ بنائی !

الگ صوبے کے طور پر اپنے وجود میں آنے کے بعد سے ہی دیش کی پہاڑی ریاست اترا کھنڈ جہاں کانگریس اور بی جے پی میں باری باری سے اقتدار بدلتا رہا ہے لیکن اس بار اس ریاست نے اپنے بل پر کانگریس کو ہرا کر وہاں بی جے پی کو دوبارہ مو قع دیکر تاریخ رقم کر دی ہے۔ اترا کھنڈ میںبھاجپا نے جس ریاستی چہرے اور وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کے نام پر چنا و¿ لڑا تھا وہ چناو¿ خود ہی ہار گئے ہیں ۔ بی جے پی کو صاف مینڈٹ کے باوجود دھامی کی ہار کے پیچھلے پارٹی کی آپسی کھینچا تانی مانا جا رہا ہے۔ دھامی کی ہار نے ایک بار پھر اتراکھنڈ کے اسی ریکارڈ کو برقرار رکھا جس میں وزیر اعلیٰ بطور سی ایم امیدوار ہارتے رہے ہیں ۔ دھامی کے علاوہ دو اور بڑے چہرے سابق وزیر اعلیٰ اور سر کردہ کانگریس لیڈر ہریش راو¿ت اور عآپ کے امیدوار کرنل اجے کوٹھیال کو ہار کا سامنا کر نا پڑا ۔ جو اپنی اپنی پارٹیوں سے وزیر اعلیٰ کے دعوے دار مانے جا رہے تھے ۔ کھٹیما میں دھامی اپنی ہیٹ ٹرک لگانے سے چوک گئے وہیں ہریش راوت لال کنواں سے تو کوٹھیال کنگوتری سیٹ سے ہار گئے ۔ بی جے پی کو یہاں تقریبا ً 44فیصدی ووٹ ملے اور کانگریس کو 38فیصدی ملے لیکن دونو ں پا

میزائل حملہ کرنے والا تھا پاکستان !

9مارچ کو بھار ت کا ایک غیر مسلح میزائل غلطی سے چل گیا اور پاکستان کے اندر جا گرا ۔یہ منو علاقے میں گرا شروع میں تو پاکستانی فوج نے اسے بھارت کا حملہ مانا اور جوابی میزائل داغنے کی تیار ی کر لی تھی۔ لیکن عین وقت پر اس نے ارادہ بدل دیا ۔ اس کی دو وجوہا ت تھیں ۔پہلی اس میزائل پر کوئی جنگی ہتھیار نہیں لگا تھا ۔ دوسری پہلی بار میں لگ رہا تھا کہ جان بوجھ کر فائر نہیں کیا گیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس طرح کے حالات سے نمٹنے کیلئے دونو ملکوں کے پاس ہاٹ لائن مو جودہے،لیکن ایک میڈیا رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارت نے ہاٹ لائن پر بھی پاکستان کو اس کی جانکار نہیں دی تھی ۔انگریزی اخبار ’بلوم برگ ‘کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے جوابی حملے کی تیاری کر لی تھی ،مگر پھر وہ رک گیا۔پاکستانی فوج کے ذمہ دار افسروں کو محسوس ہو گیا تھا کہ کچھ گڑبڑی ہوئی ہے۔یہی وجہ ہے کہ افسروں نے جوابی کاروائی ٹال دی ،پاکستان کے افسروں کا دعویٰ ہے کہ میزائل سرسہ سے فائر ہوا ۔ یہ امبالہ سے داغا گیا ۔بھارت اور پاکستان کے میلٹری کمانڈرس کے درمیان اس طرح کے حالات سے نمٹنے کیلئے مکینزم مو جود ہے ۔ دونوں ملکوں کے کمانڈر ہاٹ لائن پر

ایم سی ڈی چنا و ¿ میں وی وی پیٹ ای وی ایم کیوں نہیں ؟

دہلی ہائی کورٹ نے ریاستی الیکشن کمیشن سے پوچھا ہے کہ دہلی میونسپل کارپوریشن کے آنے والے چنا و¿ کیلئے وی وی پیٹ ای وی ایم کا استعمال کیوں نہیں کیا جا سکتا؟ جسٹس ریکھا پلی کی بینچ نے اسٹیٹ چنا و¿ کمیشن کے وکیل سے اس مسئلے پر حکم لینے کیلئے کہا اور معاملے کو 22مارچ کو آگے کی سماعت کیلئے فہرست میں شامل کرلیا ۔ہائی کورٹ عام آدمی پارٹی کی ایک عر ضی پر سماعت کر رہی جو سوربھ بھاردواج نے دائر کی ہے۔ اس میں دہلی کے الیکشن کمیشن کو آنے والے ایم سی ڈی چنا و¿ ایسی ای وی ایم کے ساتھ چنا و¿ کرانے کی درخواست کی ہے جو ووٹ ملان کی پرچی (وی وی پیٹ ) کے ساتھ ہو ۔ بنا وی وی پیٹ والی پرانی ای وی ایم کا استعمال سبرامنیم سوامی بنام بھارت کے چنا و¿ قانون (2018) میں سپریم کورٹ کے ذریعے جاری ہدایتوں کی خلاف ورزی ہے ۔ جس میں یہ مانا گیا تھا کہ ای وی ایم میں پولنگ ملان پرچی سسٹم کا ہونا اور عمل ایک صحت مند اور منصفانہ چنا و¿ کیلئے ضروری ضرورت ہے ۔ عآپ کی طرف سے سینئر وکیل راہل مہرا پیش ہوئے تھے ۔ راہل نے کہا کہ وی وی پیٹ اور ای وی ایم مشینوں کی پختگی کا پتہ لگانا اور کسی بھی چھیڑ چھاڑ کو خارج کرنا تقریباًایک

34مسلم امیدوار جیت کر اتر پردیش اسمبلی میں پہنچے !

اتر پر دیش اسمبلی میں اس مر تبہ مسلم امیدواروں کی تعد اد پچھلی مر تبہ کے مقابلے بڑھی ہے۔ پچھلے چنا و¿ سے اس مرتبہ 10مسلم امیدوار زیادہ کامیاب ہوئے اور کامیاب ہونے والے مسلم امید واروں کی تعدا د 34ہو گئی ہے اور سبھی منتخب ممبر اسمبلی سپا اتحاد کے ہیں ۔ پچھلے اسمبلی چنا و¿ میں 24مسلمان چن کر اسمبلی میں پہونچے تھے ۔سیاسی واقف کاروں کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ زیادہ مسلم امیدواروں کے کامیاب ہونے کے سوال پر وہ کہتے ہیں کہ جس پارٹی کا بنیادی ووٹ بینک مضبوط ہوتاہے اسی پارٹی کا مسلم امیدوار کامیاب ہوتاہے ۔ کوئی بھی مسلم امیدوار صرف مسلم ووٹروں کے سہارے نہیں جیت سکتا،بلکہ اسے پارٹی کا بنیادی ووٹ بینک بھی چاہیے ۔ جیسے سپا کا ووٹ بینک یادو ہے ۔ اگرکسی مسلم اکثریتی سیٹ پر امیدوار کو یادو ووٹ مل جائے تو وہ مسلم یادو اتحاد سے چنا و¿ میں کامیاب ہو سکتاہے ۔اس مرتبہ مسلمانوں نے متحد ہو کر صرف سپا کو ووٹ دیا کیوں کہ انہیں لگتا تھا کہ اگر بھاجپا کو ہرانا ہے تو اس کا مقابلہ صرف سپا ہی کر سکتی ہے۔ کانگریس پارٹی کی بات کریں تو اس کا اپنا ووٹ بینک بھی نہیں ہے تو اس کے مسلم امیدوار جیتنے کی کوئی امید نہیں تھی۔

اجتماعی طور سے 81لوگوں کو سزائے موت دی گئی!

سعودی عرب نے قطر اور دہشت گروپوں سے وابستگی سمیت مختلف کرائم کیلئے قصور وار ٹھہرائے گئے 81لو گوں کو سنیچر کے روز سزائے موت دے دی گئی ۔ سعودی عرب کی جدید تاریخ میں ایک دن میں اجتماعی طور سے سب سے زیادہ لوگوں کو موت کی سزا دینے کا یہ پہلا معاملہ ہے۔ اس سے پہلے جنوری 1980میں مکہ کی بڑی مسجد سے متعلق یر غمال معاملے میں قصور وار ٹھہرائے گئے 63شدت پسندوں کو موت کی سزا دی گئی تھی ۔ حالاں کہ یہ صاف نہیں ہے کہ سرکار نے موت کی سزا کیلئے سنیچر کا دن کیوں چنا۔ حالاں کہ یہ واقعہ ایسے وقت ہوا جب دنیا کی پوری توجہ یوکرین -روس جنگ پر لگی ہوئی ہے۔ کورونا وائرس کے دوران سبھی سعودی عرب میں موت کی سزا کی تعداد میں کمی آئی تھی ۔حالاںکہ شاہ سلمان اور ان کے بیٹے شہزادہ ولی عہد محمد بن سلمان کے دور حکومت میں معاملوں کے قصور وار قیدیوں کا سز قلم کرنا جاری رکھا ۔ سرکار زیر کنٹرول سعودی خبر رساں ایجنسی نے سنیچر کو دی گئی موت کی سزاو¿ ں کی تفصیل دیتے ہوئے کہا کہ ان میں مر دوں عورتوں اور بچوں کے قتل سمیت مختلف جرائم کے قصوروار شامل تھے ۔ ایجنسی کا کہنا تھا کہ ملزمان کو وکیل رکھنے کی سہولت دی گئی تھی ۔ عدالتی کارو

شروع ہو گئی ہے 2024چنا و ¿کی دوڑ !

جن پانچ ریاستوں کی چنا و¿ نتیجے آئے ہیں ان کا اثر محض ان ریاستوں میں سرکار بنا نے تک محدود نہیں رہنے والا ہے ،بلکہ یہاں سے ریس شروع ہوتی ہے۔ 2024کے لوک سبھا چنا و¿ کیلئے ان ریاستوں کی سہارے اب سارا جوڑ ،گھٹا و¿ لو ک سبھا چنا و¿ کیلئے شروع ہونا طے ہے ۔ حالاںکہ اس درمیان گجرات ، ہماچل پر دیش ،کر ناٹک ،مدھیہ پر دیش ،راجستھان اور چھتیس گڑھ ریاستوں کے اسمبلی چناو¿ بھی ہوں گے لیکن نظر 2024پر ہی ہوگی۔ ان پانچ ریاستوں کے نتیجے اس لئے بھی اہم ہیں کہ جن ریاستوں سے 102لوک سبھا سیٹیں آتیں ہیں اور بی جے پی کو مر کز میں 300کے پار پہنچانے میں ان ریاستوں کا چہتا رول تھا ۔اپوزیشن نے ان ریاستوں کے ذریعے پس منظر میں تبدیلی کی امید لگا رکھی تھی لیکن اب وہ نئی حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھیں گے ۔ بی جے پی کیلئے تشفی کی بات یہ نہیں ہے کہ اس نے سب سے زیا دہ 90اسمبلی سیٹ والی ریاست میں اپنی واپسی کرلی ہے بلکہ یہ ہے کہ اس نے اپنا ایسا ایک مضبوط ووٹ بینک تیار کرلیا ہے جو اپوزیشن کے کسی بھی طرح کے اتحاد سے متاثر نہیں ہو رہا ۔ اس بار بھی مودی اور یوگی کے چہرے کے آگے بی جے پی کے خلاف سبھی فیکٹر بے اثر ثابت ہو گئے

پاکستانی سرحد میں ہندوستانی میزائل گرا !

ایک سنسنی خیز حادثے میں چھوڑا گیا ہندوستانی سپر سونک میزائل پاکستان میں بد قسمتی سے جا گرا یہ سرحد کے 125کلو میٹر اندر کھانےوال ضلع میں گرا تھا ۔حالاںکہ اس میں کسی طرح کا دھماکہ نہ ہونے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔ بھارت سرکار نے اس حادثے کے معاملے میں اپنی غلطی مان لی ہے۔ وزارت دفاع نے بتایا کہ اس سنگین غلطی کو لیکر مر کزی حکومت نے سخت مو قف لیتے ہوئے معاملے کی اعلیٰ سطحی جانچ یعنی کو رٹ آف انکوائری کے احکامات دیئے ہیں۔ ساتھ ہی واقعے پر ہندوستان کی طرف سے اس کی ہوائی حدود میں داخل ہوئی اور میا چنے گاو¿ں کے پاس گری ۔ بھارت کے وزارت دعاع نے جمعہ کی دیر شام اس بارے سرکاری بیان کے ذریعے پوزیشن کو صاف کیا اس میں بتایا گیا کہ 9مارچ 2022کو معمولاتی دیکھ بھال کے دوران تکنیکی گڑبڑی ہو گئی اور ایک میزائل غلطی سے چل گئی ۔یہ واردات کافی افسوس ناک ہے لیکن راحت کی بات یہ ہے کہ اس سے جان مال کا نقصا ن نہیں ہوا ۔ پاکستان کی طرف سے معاملے کو طول دینے کی کوشش کے تحت وہاں کے وزیر خارجہ محمود قریشی کی طرف سے بیان میں الزام لگایا کہ اس سے سعودی ،قطر ایئر لائنس اور دوسری گھریلوں اڑانوں کو نقصان پہنچ سکتا

عآپ پارٹی کا قومی فلک پر عروج !

آئی آئی ٹی اور انکم ٹیکس افسر اور آندولن کاری کے بعد اب مسلسل تین مرتبہ سے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال سیاسی دنگل کے بڑے کھلاڑی بن کر ابھرے ہیں۔ سیا ست کے مو جودہ پس منظر میں کئی علاقائی پارٹیوں نے ایک ریا ست کے باہر دوسری ریاستوں میں سرکار بنانے کی کئی کو شش کی لیکن کامیاب نہیں ہوئیں ۔ لیکن گزشتہ ایک دہائی کی سیا ست میں عآ پ کے چیف اروند کیجریوال نے 2013,2015اور پھر 2019میں دہلی میں سرکار بنائی اب پنجاب میں زبردست اکثریت کے ساتھ عآپ مو جودہ پہلی علاقائی پارٹی ہے جس نے دوسری ریاست میں سرکار بنائی ہے۔ روایتی سیا ست کو توڑ تے ہوئے وہ ایک ایسی علاقائی پارٹی بن گئی ہے،جس کی ایک ساتھ دو ریاستوں میں سرکاریں ہوں گی ۔ وہ بھی محض تنظیم کے دس سالوں سے بھی کم عرصے کے اندر۔موجودہ دور میں بھاجپا اور کانگریس کے بعد اب ایسی تیسری پارٹی ہو جائے گی جس کی ایک ریاست سے زیادہ ریاستوں میںسرکاریں ہوں گی لیکن عآپ کی جیت کے معنی اتنے تک محدود نہیں ہے ۔بلکہ اس میں کئی اور سندیش بھی چھپے ہیں جو بھاجپا اور کانگریس دونوں کی طرف اہم ترین اشارہ کرتے ہیں ۔ سیا سی واقف کاروں کا کہنا ہے کہ پنجاب میں جیت سے عآپ ک

عمران خان پھر مشکل میں پھنسے!

پاکستان کے بڑے انگریزی اخبار ڈون کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان آج کل کافی دباو¿ میں ہیں ۔جیسے جیسے سیاسی حالات وہاں تیزی سے بدل رہے ہیں اپوزیشن حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد تجویز کو قطعی شکل دیتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے ۔یہ بات بھی صاف ہو رہی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف سرکار اپنے اب تک کے سب سے سنگین مشکل دور میں ہے ۔پی ٹی آئی سرکار فیڈرل سطح پر تو گرمی محسوس کررہی ہے ۔پنجاب صوبہ میں بھی اس کے آگے ایک بری چنوتی کھڑی ہو گئی ہے ۔پیر کو باغی لیڈر جہانگیر خان کو اس وقت بڑی کامیابی ملی جب عمران خان کے قریبی ساتھی اور پنجاب کے سابق سینئر وزیر عبدالعلیم خان ان کے ساتھ کھڑے ہو گئے ۔باغی خیمہ کے ساتھ ملاقات کے بعد اخبار نویسوں سے بات کرتے ہوئے علیم خان نے عمران حکومت سے اپنے غرور کو چھپانے کی کوئی کوشش نہیں کی ۔جہانگیر خان تارین گروپ کی بڑھتی طاقت کو بڑھتے دیکھتے ہوئے اگر اس نے پنجاب کی عثمان بجوار سرکار سے حمایت واپس لے لی تو مزید مشکل میں پڑ سکتی ہے ۔مرکزاور پنجاب سرکار کے خلاف ایک ساتھ ماحول کی گرمی پیدا ہونا کوئی اتفاق نہیں ہے ۔اپوزیشن اسمبلیوں میں نمبرون کی طاقت اور رال پنڈی سے اسلا

پابندیوں کا اثر روسی شہریوں پر بھی !

یوکرین پر روس کے حملے کے بعد مغربی ممالک کے ذریعے لگائی گئی پابندیوں کی آنچ عام آدمی محسوس کرنے لگا ہے ۔دیش میں پیمنٹ سسٹم اب کام نہیں کررہا ہے ۔نقدی نکالنے کو لیکر بھی لوگوں کو دقتیں آرہی ہیں ۔ایک روسی باشندے نے بتایا ایپل پے ٹھیک سے کام نہیں کررہا ہے اس کے علاوہ ایک سپر مارکیٹ نے بھی فی شخص سامان خرید کی تعداد محدود کر دی ہے ۔ایپل پے نے اعلان کیا ہے کہ وہ روس میں اپنے آئی فون و دیگر سامان کی فروخت بند کر رہا ہے ۔ساتھ ہی ایپل پے جیسی سہولیات کوبھی محدود کرے گا ۔بڑی تعداد میں غیر ملکی اور بین الاقوامی کمپنیوںنے روس میں اپنے کاروبار بند کرد ئیے ہیں کئی لوگوں کا کہنا ہے ان قدموں سے ان کی روزمرہ کی زندگی پرکافی اثر پڑ رہا ہے ۔دیش کی کرنسی روبل کو غیر ملکی کرنسی میں بدلنے میں مشکلات آرہی ہیں ۔اے ٹی ایم کے باہر لمبی لمبی لائنیں ہیں کئی بینک کے پے کارڈ کو اے ٹی ایم قبول نہیں کررہے ہیں ۔اور ان سے پیسہ نکلنابند ہے ۔کھانے پینے کے سامان کی کمی ہونے کے علاوہ چیزوں کے دام بے تحاشہ بڑھ گئے ہیں ۔اپوزیشن لیڈریولیا گالوینا نے فیس بک پوسٹ میں لکھا دام بڑھنے کے مسئلے کا سامنا کررہے ہیں پنشن بھی رکی ہوئی

راہل اور پرینکا گاندھی کی لیڈر شپ پر سوالیہ نشان!

پانچ ریاستوں میں ہوئے چناو¿ میں کانگریس کا صفایا ہونے کے بعد پارٹی کی مشکلات اور بڑھیں گی ۔ان نتائج کے بعد راہل گاندھی اور پرینکا کی لیڈرشپ پر سوال اٹھنے شروع ہو گئے ہیں ۔کانگریس حکمراں پنجاب بھی ہاتھ سے نکلنے کے بعد پارٹی کے مستقبل کو لیکر طرح طرح کی قیاس آرائیاں جاری ہیں ۔پانچ ریاستوں میں سے چار میں بھاجپا اور ایک میں عآپ کی جیت نے کانگریس کی مشکلات بڑھا دی ہیں ۔جمعرات کو نتائج کے بعد کانگریس خیمے میں خاموشی چھا گئی اس کے بعد پنجاب میں کانگریس کے سرکردہ لیڈران کو جھٹکا لگنے سے بے چینی اور بڑھ گئی ہے ۔پچھلے کئی مہینہ سے خاص کر پنجاب اور اتراکھنڈ میں چل رہی گروپ بندی آخر کار پارٹی کو لے ڈوبی ہے ۔یوپی پنجاب اور اتراکھنڈ ،منی پورسے لے کر گوا میں بہتر پرفارمنس کی کرن نظر نہیں آئی ۔یوپی اور پنجاب میں پارٹی بری طرح ناکام رہی ۔دیش کی سب سے پرانی پارٹی کے چناوی ہار پر لیڈر شپ پر سوالیہ نشان اٹھنا فطری ہی ہے ۔کانگریس کی سیکریٹری جنرل پرینکا گاندھی مسلسل یوپی نا چھوڑنے کی بات کہہ رہی تھیں ۔جس امید اور حکمت عملی کے ساتھ چناوی مہم کا تانہ بانہ چنا تھا اسے لوگوں نے مسترد کر دیا ۔پرینکا چناوی لٹمس

ایسے گھو ٹالے ہو رہے ہیںکون سرمایہ لگائے گا!

دہلی کی ایک عدالت نے نیشنل اسٹاک اسکسچنج کو لوکیشن گھوٹالے میں بدھوار کے روز سی بی آئی کو جانچ میںسست روی کیلئے پھٹکار لگائی ۔عدالت نے مزید کہا کہ ایسے گھوٹالے ہوتے رہے تو بھارت میں کو ن سرمایہ کاری کرے گا ؟دیش کی ساکھ داو¿ پر ہے عدالت نے ساتھ ہی این ایس پی میں گروپ آپریٹنگ افسر اور سابق ایم ڈی کے مشیر آنند سبرامنیم کو 14دن کی جوڈیشل حراست میں بھیج دیا ۔جانچ ٹیم نے سبرامنیم کو ہمالیہ یوگی بتایا ہے ۔جو سابق سی ای او چترا کو مشورہ دیتا تھا۔ اسپیشل جج سنجیو اگروال نے پوچھا ،کیا اس کی جانچ سالوں چلتی رہے گی؟ ہمارا بھروسہ ہی ختم ہو جائےگا ۔ سرمایہ چین چلے جائیں گے۔ لوگ بھارت میں پیسہ یہ سونچ کر لگا تے ہیں کہ این ایس ای غیر جانب دار ہے ۔ آپ جانچ بہت ہلکے میں لے رہے ہیں آنند کو 24فروری کو گرفتار کیا گیا تھا ۔ ا س کی تقرری و پانچ کروڑ روپے تخواہ بھتے کیلئے قواعد سے کھلواڑ کا بھی الزام ہے ۔ سی بی آئی کی طرف سے عدالت میں پیش وکیل نے کہا کہ اس معاملے میں قیدی حکام کے رول کی جانچ کر رہے ہیں۔30لوگوں کی اسپیشل ٹیم جانچ کر رہی ہے۔ جس میں سینئر افسران بھی شامل ہیں۔ (انل نریندر)

میونسپل چناو ¿ کی تاریخ ٹلنے پر سیاسی سنگرام!

دہلی میونسپل کارپوریشن کے چنا و¿ کو لیکر بدھوار کو اچانک ریاستی الیکشن کمیشن نے تاریخوں کا اعلان ٹال دیا ۔اور پریس کانفرنس سے ٹھیک آدھے گھنٹے پہلے مر کزی حکومت کا لیفٹیمنٹ گورنر کی طرف سے ایک تجویز ریاستی چناو¿ کمشنر کو ملی اس کے بعد ہی چنا و¿ کے اعلان کو اگلے فیصلے تک ٹال دیا گیا ۔ دہلی اسٹیٹ الیکشن کمشنر ایس کے سریواستو نے بتایا شاید مر کزی سرکار تینوں کارپوریشنوں کو ملا کر ایک نئی کارپوریشن تشکیل کر نا چاہتی ہے ۔ اور مجھے شام ساڑھے چار بجے مر کزی سرکار سے پیغام ملا ہے اسلئے میں ابھی ایم سی ڈی چنا و¿ کی تاریخوں کا اعلان کرنے سے قاصر ہوں اس سے پہلے اسٹیٹ الیکشن کمشنر سریواستو شام 5بجے پریس کانفرنس میں تاریخوں کا اعلان کرنے والے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اب انہیں چنا و¿ کی تاریخ ڈکلیئر کرنے میں پانچ سے سات اور لگ سکتے ہیں۔ ہمیں 18 مئی سے پہلے چنا و¿ کرانا ہے انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم چناو¿ ملتوی کررہے ہیں اور ابھی وقت ہے طے میعاد کے اندر چنا و¿ ہوں گے ۔ نارتھ اور ساو¿تھ ایم سی ڈی میں64وارڈ ہیں اور آدھے وارڈ عورتوں کیلئے محفوظ کر دئے گئے ہیں ۔ اس کے علاوہ