اشاعتیں

فروری 23, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

لنگایت مٹھ میں پہلا مسلم پردھان پروہت

ایسے وقت جب راجدھانی دہلی فرقہ وارانہ فسادات کی ضد میں تھی اسی دوران ایک حوصلہ افزا خبرآئی وہ یہ ہے کہ کرناٹک کے لنگایت مٹھ میں ایک مسلمان لڑکے کو اپنا پردھان پروہت چن کر نایاب مثا ل پیش کی ہے ۔33سالہ دیوان شریف ملا 26فروری کو گڑک میں واقع مٹھ میں ذمہ داری سنبھالیں گے ۔لنگایت بارہویں صدی کے سماج سدھارک بسوا کی تعلیمات کو ماننے والا ساو ¿تھ انڈیا کا اہم فرقہ ہے لنگایت گوروو ¿ں کے مطابق ان کے فرقے میں کسی طرح کا امتیاز نہیں برتا جاتا ۔سبھی شہری فرقے کا حصہ مانے جاتے ہیں وہیں شریف نے بتایا کہ وہ بچپن سے آٹا چکی میں کام کرتے کھالی وقت میں بسواکی تعلیم حاصل کرتے تھے اس ترغیب لیکر سماج میں انصاف اور بھائی چارہ بڑھانے کے لئے کام کرنا چاہتے ہیں شریف شادی شدہ ہیں ان کی تین بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے ۔رحیم ملا کو گردھار جیندر کو پھیلانے کےلئے شانتی دھام مٹھ کا پردھان بنایاگیا گڈک کے گاو ¿ں میں مٹھ کا تعلق کل ورگی میں 350سال پرانے کورانیشور مٹھ میں ہے ۔گھجوری کے مٹھ پردھان گرو گجیندر کورانیشورشیوا یوگی نے بتایا بسوا دیو کے نظریات سبھی کے لئے ہیں ان کی عقیدت دونوں میں ذات و مذہب معنی نہیں رکھتی مٹھ

دہلی تشددنے2002گجرات دنگوں کی یاد دلا دی

دہلی تشد دپر اب سیاست بھی شروع ہو گئی ہے کانگریس کی انترم صدر سونیا گاندھی اوربھارتیہ کمیونسٹ پارٹی کے سکریٹری جنرل سیتا رام یچوری نے مرکزی حکومت سے تلخ سوا ل پوچھے ہیں سونیا گاندھی نے بی جے پی کی حکومت اور مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ پر بھی نکتہ چینی کرتے ہوئے ان سے پانچ سوال کئے ہیں ساتھ ہی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجروال پر بھی سوال کھڑا کیا اور پوچھا دنگوں کے درمیان وہ کیا کررہے تھے ؟کانگریس کی پریس کانفرنس میں سونیا گاندھی نے کہاان دنگوں کے پیچھے ایک سوچی سمجھی سازش ہے جسے دہلی چناو ¿ کے دوران بھی محسوس کیا گیا ۔کیونکہ بھاجپا نیتا ڈر اور نفرت پھیلانے والے بیان دے رہے تھے ایسے ہی پچھلے اتوا رکو بھی بھاجپا نیتا نے ایسا ہی بھڑکاو ¿ بیان دیا تھا اس نے دہلی پولیس کو بھی کہا تھا 30دن گزرنے کے بعد ہمیں کچھ نہیں کہنا سونیا نے مرکز اور دہلی سرکار پرنکتہ چینی کرتے ہوئے کہا :دنگوں کے دوران مرکزی حکومت اور دہلی حکومت کے ذریعے کوئی کاروائی نا کرنے کی وجہ سے 37لوگوں کی موت ہوئی ۔دہلی پولیس کے ہیڈ کانسٹبل اس میں ہلاک ہو گئے ۔کانگریس ورکنگ کمیٹی کا خیال ہے کہ دہلی میں موجودہ صورت حال کے لئے مرکز ی

ملک سے بغاوت قانون پر عدالت کا نظریہ

سی اے اے ،این آر سی کے خلاف آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسدالدین اویسی کی ریلی میں گزشتہ جمعرات کو اس وقت ہنگامہ ہوا جب ایک خاتون نے اسٹیج پر پاکستان زندہ آباد کے نعرے لگائے اس لڑکی کا نام امولیہ بتایا جا رہا ہے اس کے بعد اس لڑکی کو زبردستی اسٹیج سے اتار دیا گیا ۔اس پر ملک سے بغاوت کا مقدمہ درج ہو گیا ہے ۔اور اس کو چودہ دن کے لئے جیل بھیج دی گیا ہے وہیں اویسی نے کہا وہ پاکستان زندہ آبا د کے نعروں کی حمایت نہیں کرتے پولیس نے اس لڑکی کے خلا ف آئی پی سی کی دفعہ 124اے کے تحت ملک بغاوت کا مقدمہ درج کیا ہے ۔اس سے ایک بار پھر یہ معاملہ بحث میں آجانا فطری ہی ہے ۔پچھلے دنوں حکومت نے پارلیمنٹ میں بتایا کہ تین سالوں میں الگ الگ ریاستوں میں 313لوگوں پر بغاوت کے الزام میں کارروائی کی گئی ہے ۔شاہین باغ میں جارحانہ بیان دینے کے لئے شرجیل امام کی حمایت میں نعرہ لگانے والی ایک طالبہ پر بھی بغاوت کا کیس درج کر لیا ہے ۔بغاوت کا معاملہ شروع سے ہی تنازعوں میں رہا ہے ۔چا ر سال پہلے سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کر کے اس قانون پر سوال اُٹھائے گئے تھے جس میں کہا گیا تھا کہ حکومت اس کا بے جا استعمال ک

ٹرمپ کا دورہ بھارت کے لئے جزوی طور پر مثبت

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ بھارت سے تجارتی رفتار کے باوجود کئی محاظ پر مضبوط ہوئے ہیں خاص کر کٹر اسلامی دہشتگردی سے لڑنے کا سیدھا عزم دھرایا گیا ہے اور اس معاملے میں دونوں کے درمیان روابط کی نئی مکینزم قائم کرنے کی بات ہوئی ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کے ساتھ دہشتگردی نیٹ ورک کو ختم کرنے کی سمت میں مثبت پہل کریں گے دو روزہ دورہ بھارت کو دونوں ملکوں میں ایک نیا دور کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا اس میں کوئی شک نہیں کہ جس مقصد کو لے کر ٹرمپ بھارت آئے اس میں وہ پوری طرح کامیاب رہے اس لئے دونوں ملکوں کے درمیان یہ نئے دور کا آغاز امریکہ کے لئے بہرحال زیادہ فائدہ مند ہوگا ۔امریکہ بھی یہ سمجھ چکا ہے کہ بھارت کے ڈیفنس سیکٹر کا بازار اس کے لئے انتہائی روشن پر مبنی ہے اس لئے وہ بھارت کو جم کر ہتھیار اور دفاعی سازو سامان فروخت کر سکتا ہے ۔وسیع ڈیفنس اور حکمت عملی ساجھیداری پر سمجھوتہ آنے والے دنوں میں ایک طاقتور بھارت کا آغاز ہے ۔دو دن دیش خیر مقدمی موڑ میں رہا کچھ لوگ مانتے ہیں کہ نمستے ٹرمپ ہی دیش کی نیا پار لگائے گا ۔اور کچھ کا کہنا ہے کہ دنیا کے سب سے بڑے طاقتور دیش کے لیڈر کا استقبال تو ہ

ڈیوٹی پر نکلے رتن کو بیٹی نے کہا تھا بائے پاپا

نارتھ ایسٹ دہلی میں پیر کو ہوئے تشدد میں دہلی پولیس کے ایک ہیڈ کانسٹبل 42سالہ رتن لال کی موت ہوگئی وہ گوکل پوری اے سی پی آفس میں تعینات تھے وہ شہریت ترمیم قانون کے خلاف بھڑکے تشدد اور آگ زنی کر رہی بھیڑ کے عملے میں شکار ہوئے ۔ان کونازک حالت میں جی ٹی بی اسپتال لے جایا گیا ۔جہاں ڈاکڑوں نے انہیں مردہ قرار دے دیا ۔رتن لال بنیادی طور سے راجستھان کی تحصیل رامگڑھ کے گاﺅں تیہاوالی کے رہنے والے تھے ۔1998میں دہلی پولیس جوائن کی تھی رتن لال اپنے خاندان کے ساتھ براڑی کے امرت وہا رمیں رہتے تھے ۔ان کے خاندان میں بیوی دو بیٹی ایک بیٹا جو این پی ایل میں واقع دہلی پولیس پبلک اسکول میں پڑھ رہے ہیں خاندان والوں نے بتایا کہ رتن لال ڈیوٹی پر نکلے تھے ہر بار کی طرح بچوںنے پاپا کو بائے بولا تھا ڈیوٹی سے جب گھر لوٹتے تو ضرورت کا سامان وغیرہ لاتے تھے اور بچوں کے لئے بھی کچھ ضرور لاتے تھے وہ اپنے بچوں کو ہمیشہ پڑھائی کے لے تلقین کرتے تھے ۔اتوار سے ہی موج پور ،جعفرآباد اور دیگر علاقوں میں بھڑکے تشدد کے بارے میں پریوار کو رتن لال نے جانکاری دی تھی جب وہ ڈیوٹی پر چلے گئے بیوی نے ان کی خیریت جاننے کے لئے فون کیا

سڑک سے گلی محلوں تک دنگا

دیش میں ایک طرف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھارت کے دورے پر احمدآباد اور احمدآباد ہوتے ہوئے پیر کی رات کو دہلی آئے وہیں دوسری طرف شہریت ترمیم قانون کی آگ ایک بار پھر دہلی کے نارتھ ایسٹ اضلاع میں بھڑک اُٹھی یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ شہریت ترمیم ایکٹ اب کرمنل اینڈ آرمس میں تبدیل ہو چکا ہے ۔لیکن اس مرتبہ آمنا سامنا ہمایتی اور مخالفین کے درمیان ہے ۔دہلی میں پیر کو بھڑکے دنگے کے دوران دہلی پولیس کے ایک حولدار رتن لال شہید ہو گئے ۔بھیڑ کے ذریعہ موج پور اور گوکل پوری میں ہوئے پتھراﺅ و آتش زنی میں ہیڈ کانسٹبل کی موت ہو گئی ۔جبکہ شاہدارہ ضلع کے ڈی سی پی امت شرما پتھراﺅ میں زخمی ہو گئے ۔اس کے علاوہ 60سے زیادہ دیگر پولیس افسران زخمی ہوئے ۔تین دیگر لوگوں جن میں مظاہرین اور دیگر شہری شامل ہیں کی موت ہو گئی مرنے والوں کی تعداد 30سے تجاوز کر گئی ۔شہریت قانون کے خلاف احتجاج میں مشرقی دہلی کے مختلف علاقوں میں ہوئے تشدد کو منظم بتا رہی ہے ۔پولیس کے مطابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پیر کو بھارت دورے پر آرہے تھے ۔ایسے میں وزیراعظم نریندر مودی اور بھارت کی ساکھ دنیا میں خراب کرنے کے ارادے سے اس پورے تشدد کی کہانی

جی ایس ٹی 21ویںصدی سب سے بڑا پاگل پن

بی جے پی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ایم پی ڈاکٹر سبرامینم سوامی نے اہم ترین سدھار مانے جانے والے جی ایس ٹی کو بدھوار کو 21ویں صدی کا سب سے بڑا پاگل پن پر مبنی قدم قرار دیا تھا ۔ان کا کہنا تھا کہ دیش کو 2030تک بڑی طاقت بننے کے لئے سالانہ دس فیصد اضافی شرح کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا سوامی نے سابق وزیر اعظم پی نرسمھا راﺅ کو ان کے عہد میں کی گئی اصلاحات کے لے دیش کا سب سے بڑا شہری اعزاز بھارت رتن دیے جانے کی بھی مانگ کی سبرامینم سوامی یہاں پرگیا بھارتی کی جانب سے بھارت ورش 2030تک ایک اقتصادی بڑی طاقت کے موضوع پر منعقدہ ایک سمپوزیم سے خطاب کر رہے تھے ۔ان کا کہنا تھا کہ وقت وقت پر حالانکہ دیش نے 8فیصد اقتصادی شرح نمو حاصل کی ہے لیکن کانگریس نیتا کے ذریع آگے بڑھائی گئی اصلاحات میں کوئی بڑی بہتری نہیں دکھائی دی ایسے میں ہم اس 3.7فیصد کو کیسے حاصل کریں گے؟اس کے لئے ایک تو ہمیں ضرورت بد عنوانی سے لڑنے اور دوسرے سرمایہ کاری کرنے والوں کو ایوارڈ دینے کی ضرورت ہے آپ انہیں انکم ٹیکس اور جی ایس ٹی جو 21ویں صدی کا سب سے بڑا پاگل پن ہے اس کے ذریعہ خوف زدہ مت کیجئے ان کا کہنا تھا کہ جی ایس ٹی اتنا بیچید

ڈونلڈ ٹرمپ کا احمدآباد میں شاندار خیر مقدم

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پیر کو 11:37پر اپنی اہلیہ ملانیا اور صاحبزادی ایونکا داماد گریڈ کشنر کو لے کر ائیر فورس ون جہاز سے سردار بلھ بھائی پٹیل ہوائی اڈے پر اپنی تاریخی دورے کے آغاز کے لے اترے صدر ٹرمپ نے کالے رنگ کا سوٹ اور پیلے رن کی ٹائی پہنی ہوئی تھی ۔ہوائی اڈے پر ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹرمپ اور ان کے خاندان کا شاندار استقبال کیا ۔ٹرمپ کے طیارے سے باہر آنے کے بعد مودی ان سے گرمجوشی کے ساتھ گلے ملے اور ملانیا کا بھی خیر مقدم کیا ۔22کلو میٹر کے روڈ شو کے دوران امریکی صدر کے قافلے کا سڑکوں کے کنارے کھڑے لوگوں نے زوردار استقبال کیا ۔اس دوران راستے میں 50اسٹیج بنائے گئے تھے جہاں دیش کے مختلف حصوں سے آئے آرٹسٹوں و گلو کاروںنے اپنی پرفارمینس دی ۔ہوائی اڈے سے ٹرمپ بابائے قوم مہاتما گاندھی سے جڑے اہم ترین مقام سابرمتی آشرم پہنچے اور وہاں وزیر اعظم نے ٹرمپ اور بیوی کو آشرم کی سیر کرائی ۔مودی نے ٹرمپ اور ان کی اہلیہ کو ہردے کنج بھی دکھایا ۔جہاں گاندھی جی اور ان کی اہلیہ کستوربا رہا کرتی تھیں ۔وہاں سے روانہ ہونے سے پہلے ٹرمپ نے آشرم میں رکھی وزیٹر بک میں لکھا ''میرے اپنے

سون بھدر میں سونا ،اور یورینیم کا امکان

اترپردیش کی سون بھدر کی ہردی پہاڑیوں میں تین ہزار ٹن سونا ہونے کی خبرآئی تھی اور اس سے سارے دیش میں خوشی کی لہر دوڑ گئی لیکن یہ خوشی جلد ہی مایوسی میں بدل گئی جب ہندوستانی جغرافیکل سروے آف انڈیا (جی اےس آئی)نے کہا کہ سون بھدر میں تین ہزار ٹن سونا ملنے کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔جیسا کہ اترپردیش کے معدنیاتی افسر نے دعوی کیا تھا ۔جی ایس آئی کے ڈائرکٹر جنرل ایم سری دھر نے کہا کہ جی ایس آئی کی جانب سے اس طرح کا ڈاٹا کسی کو نہیں دیا جاتا ۔سیکریٹری و ڈائرکٹر ڈاکٹر روشن جے کب نے بتایا کہ جی ایس آئی اترپردیش خطے لکھئنو شہر سون بھدر کے سونا پہاڑی زون میں مہا کوشل گروپ کی گھیلائٹ چٹانوں کے کواٹرز وین کے اندر تقریباََ52806.25ٹن ابرق ہونے کا اندازہ لگایا گیا ہے ۔جس میں تلائی میٹل کی مقدار 3.03گرام جو تقریبا 160کلو سونا کا ذخیرہ ملتا ہے سونے کی ذخیرے کی خبر کے بعد اب سون بھدر میں یورینم ملنے کا امکان جتایا جا رہا ہے اس کے لئے سروے شروع ہو گیا ہے ۔اس کے پیش نظر کدری پہاڑی پر سروے کے لئے کھدائی شروع کر دی گئی ہے جی ایس آئی کی ٹیم ہیلی کاپڑ سے ائیر و میگنٹک سسٹم کے ذریعہ کدری پہاڑی کا تیزی سے سروے کر رہ

کیا بجرنگ بلی عآپ پارٹی کے نئے علامت بن گئے ہیں ؟

کیا بجرنگ بلی دیش کے اندر سیاست کے نئے علامت بن گئے ہیں ؟کیا جس طرح بھگوان رام کے ارد گرد سیاسی تانا بانا بنا گیا اسی طرح اب ہنومان جی بھی قومی دھارا کی سیاست میں موضوع بحث رہیں گے؟یہ سوال تب اُٹھے جب دہلی اسمبلی چناﺅ کے دواران چھائے رہے دلچسپ بات تو یہ ہے کہ عام آدمی پارٹی نے اکثریت کے باوجود بجرنگ بلی کو آگے لے جانے کی کوشش کی دہلی میں بھلے ہی عآپ اپنی کام کی سیاست کے بل پر پھر سے برسر اقتدار آنے میں کامیاب رہی لیکن پارٹی کے چیف اروندکجریوال و دیگر حکمت عملی ساز جانتے ہیں کہ صرف کام کی سیاست سے قومی سیاست اور مودی شاہ کی جوڑ ی کو چنوتی پیش نہیں کی جاسکتی اس کے لئے ضروری ہے کہ پارٹی بھاجپا کے کٹر ہندتو کی کاٹ کی تھیوری اپنائے مانا جا رہا ہے کہ عام آدمی پارٹی سافٹ ہندتو اور قومیت کی سیڑھی چڑھ کر دیش میں اپنے فروغ کے پلان پر چل رہی ہے کجریوال و اس کے دیگر حکمت عملی ساز جانتے ہیں کہ دیش کی جنتا دھر م اور آستھا کو لے کر بے حد حصاس ہے ایسے میںیہ اس کے دل میں جگہ بنانے کے لئے کام کا ماڈل کافی نہیں ہے ۔عآپ نیتا کی طرف سے کہا گیا ہے کہ دہلی میں ہر مہینے کے پہلے منگلوار کو سندر کانڈ کا پارٹ

جرمنی کے حکہ باروں میں فائرنگ ،فرانس میں اماموں پر پابندی

پچھلے کچھ عرصے سے یورپ القاعدہ اور اسکے حمایتی جنگجوﺅں کے نشانے پر ہے ۔اکثر خبریں آتی رہتی ہیں کہ یورپ کے فلاں شہر میں دہشتگردانہ حملہ ہوا ہے ۔لندن میں آتنکی حملہ ہوا تھا اس کے بعد جرمنی کے ہنوءشہر میں حقہ باروں کو نشانہ بنا کر فائرنگ میں نو لوگوں کو مار ڈالا گیا ۔جرمنی میں ہوئی دو فائرنگ کے واقعات کے مشتبہ بندوق دھاری کی موت ہو گئی ہے ۔غور طلب ہے کہ مقامی وقت رات دس بجے کے آس پاس ہنوءمیں دو الگ الگ جگہوں پر فائرنگ کی وارداتیں ہوئیں ۔ایک خبررساں ایجنسی سنہوا کی رپورٹ کے مطابق ایک گہرے رنگ کی جیکٹ پہنے جرائم کی جگہ سے آتنکی بھاگ گیا ۔پہلا حملہ ہنو شہر کے درمیان میں ایک سنٹر میں مڈ نائٹ حقہ بار میں ہوا ۔دوسرا ائیرنا بار کے پا س ہوا ۔ایک گاڑی کو پہلے حملے کی جگہ پر تقریبا دس بجے کھڑا کیا گیا تو دوسری طرف ایک اور گولی کی واردات ہوئی ہنو کے میئر کلس کونسکی نے ایک انگریزی اخبار کو بتایا کہ یہ ایک خوفناک واردات تھی اور اس سے پیدا خوف عرصے تک پریشان کرتا رہے گا ۔بڈ اخبار میں رپورٹ شائع ہوئی ہے کہ ایک بندوق دھاری نے دروازے پر گھنٹی بجائی اور لوگوںپر گولی چلا دی ۔اِدھر احتیاطی قدم اُٹھاتے ہوئے

راکیش ماریہ کے سنسنی خیز انکشافات

ممبئی پولیس کے سابق کمشنر راکیش ماریہ کی کتاب سے سیاست گرما گئی ہے ۔انہوںنے اپنی کتاب لیٹ سی اٹس ناﺅ میں سنسنی خیز حقائق اجاگر کئے ہیں ۔پاکستان ہمایتی آتنکی لشکر طیبہ نے ممبئی 26/11حملے کو ہندو دہشتگردی کی شکل میں پیش کرنے کی سازش تیار کی تھی کتاب میں دعوے کے مطابق اجمل قصاب کو ہندو دہشتگرد دکھانے کی کوشش کی تھی اور اسی سبب اجمل قصاب کے داہنے ہاتھ میں ہندو کلاوا پہنایا گیا تھا ۔اور باقی سبھی حملہ آوروں کو ہندو ثابت کرنے کے لئے ان کے ساتھ فرضی شاختی کارڈ بھی تھے کتاب میں ماریہ نے 26/11حملے میں واحد پکڑے گئے زندہ دہشتگرد اجمل قصاب کے بارے میں بڑا انکشاف کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اگر قصاب زندہ نہیں پکڑا جاتا تو یہی لگتا کہ یہ حملہ ہندو دہشتگردوں نے کیا ہے کیونکہ سبھی دہشتگردوں کے پاس ہندو نام کے فرضی شناختی کارڈ تھے کتاب کے مطابق لشکر نے پاکستانی آتنکی اجمل قصاب کے ہاتھ میں کلاوا باندھ کر بھیجا تھا ۔اور اس کے پاس بینگلورو کے باشندے سمیر چودھری نام سے شناختی کارڈ بھی تھا سازش کے مطابق جوابی کارروائی میں قصاب مارا جاتا تو اسے آسانی سے ہندو دہشتگرد کا نام دے دیا جاتا ۔لیکن ممبئی حملے کا سب سے ت