اشاعتیں

نومبر 8, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

پھر خطرناک موڑ پر آ کھڑا ہوا پنجاب

پنجاب کی سیاست میں ایک خطرناک موڑ آگیا ہے۔ سکھوں کے کئی سنگٹھنوں نے شرومنی گورودوارہ پربندھک کمیٹی (ایس جی پی سی)کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے۔ اس لڑائی نے خطرناک موڑ تب لیا جب امرتسر میں سکھوں کے زبردست بھیڑ کے درمیان کئی سنگٹھنوں اور کٹر وادی گروپوں نے امرتسر میں سربت خالصہ(سکھوں کی مہا سبھا) کا انعقاد کر کئی اہم فیصلے لئے۔ اس میں ڈیرہ سچا سودا پرمکھ گورمیت رام رحیم کو معافی دینے والے تین تختوں کے جتھے داروں کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ساتھ ہی سابق وزیر اعلی بے انت سنگھ کا قتل کرنے والے اس وقت جیل میں بند جگتار سنگھ ہوارہ کو اکال تخت کا جتھے دار قرار دے دیا گیا۔ سربت خالصہ میں منگلوار کو 13 ریزولوشن پاس کئے گئے جن کا ہزاروں کی تعداد میں موجود سنگت نے ہاتھ اٹھا کر سمرتھن کیا۔ سربت خالصہ نے امریک سنگھ اجنالہ کو تخت کیش گڑھ صاحب اور بلجیت سنگھ ڈڈوال کو تخت دمدما صاحب کا جتھے دار مقرر کردیا۔ اسی دوران آپریشن بلو اسٹار میں شامل رہے ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل کے ایس براڑ اور پنجاب کے سابق ڈی جی پی کے۔ پی ۔ ایس گل کو تنخواہیا (مذہبی طرز عمل میں کمی ہونے کا الزام)قرار دیا گیا۔ دونوں کو 30 نومبر کو اک

بھاجپا حکمت سازوں کی نکمی پلاننگ نے بنٹا دھار کرایا

بہار اسمبلی نتائج سے ایک دو باتیں اور سامنے ابھر کر آئی ہیں۔ مزے دار بات یہ ہے کہ گزشتہ اسمبلی چاؤ (2010 ) کے مقابلے اس چناؤ میں بھاجپا کا ووٹ فیصد بڑھا ہے اور سیٹ کم ہوئی ہیں۔ 2010 ء میں پارٹی کو 16.49 فیصد ووٹ شیئر ملا تھا اور اس کی سیٹیں آئی تھیں 91 اور اس بار ووٹ فیصد بڑھ کر 24.5 فیصد ہوگیا جبکہ سیٹیں گھٹ کر 53 رہ گئیں۔ دوسری جانب جے ڈی یو کو 2010 ء میں 22.58فیصد ووٹ شیئر ملا تھا اور 115 سیٹیں ملی تھیں اس بار اسے 71 سیٹیں ہی ملی ہیں یعنی نتیش کمار ہارے ہیں۔انہیں مینڈیڈ نہیں ملا ہے۔ جیتے ہیں تو وہ لالو پرساد یادو اور کانگریس جیتی ہے۔ لالو کی آر جے ڈی کو 2010 میں 118.84 فیصد ووٹ شیئر اور 22 سیٹیں ملی تھیں جبکہ اس بار اس کا ووٹ شیئر تھوڑا کم 18.40 رہا پر سیٹیں ملیں80 ۔اسی طرح کانگریس کو 2010 ء میں 8.37فیصد ملا تھا اور سیٹیں ملی تھیں 4 جبکہ 2015ء میں اس کا ووٹ شیئر تو گھٹا 6.7فیصد پر سیٹیں ملیں 27 ۔ اس کا مطلب ہے کہ آر جے ڈی ، جے ڈی یو اور کانگریس کا ووٹ شیئر تو گھٹا پر بہتر چناوی حکمت عملی کے بل پر انہوں نے سیٹوں کا بٹوارہ ایسے کیا جس سے ایک دوسرے کے ووٹ کٹیں نہیں اور ٹرانسفر ہوجائی

پٹاخوں پر کم دیوں پر زیادہ توجہ، ہیپی دیوالی

دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس راجیو سہائے اینڈلا کی بنچ نے سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ دیوالی خاص طور پر پوجا ہے جس کو دیئے جلا کر منایا جاتا ہے۔ دیوالی میں پوجا ہوتی ہے اور پچھلے کچھ برسوں سے پٹاخے جلانے پر بہت زور ہوگیا۔ جہاں ہم دیوالی اس لئے بھی مناتے ہیں کہ اسی دن بھگوان رام کی گھر واپسی ہوئی تھی وہیں ہم سبھی سے یہ بھی درخواست کرنا چاہتے ہیں کہ ہمیں پٹاخوں پر زیادہ توجہ نہیں دینی چاہئے۔ اس کے پیچھے سب سے خاص وجہ تو آلودگی ہے۔ پہلے سے ہی دیوالی کی ہوا اتنی آلودہ ہوچکی ہے کہ اس کے چلتے آنکھ، پھیپھڑے اور سانس سے متعلق تکالیف بڑھ رہی ہیں۔دہلی اور دیگر بڑے شہروں میں مسلسل بڑھتی آلودگی کو روکنے کیلئے این جی ٹی اور دوسری عدالتوں نے کئی بار حکومتوں کو ہدایت دی ہے ۔جنتا سے اپیل کی ہے مگر دکھ سے کہنا پڑتا ہے کہ اس پر عمل نہیں ہوپایا۔لڑی، جھالر، روب لائٹ، فینسی لائٹ اور الیکٹرانک سجاوٹی سامان سے دیش کو اتنا فائدہ نہیں ہورہا جتنا ہمارے پڑوسی چین کو ہوتا ہے۔ دیوالی پر چینی سامان پٹاخے نہ صرف آلودگی پھیلا رہے ہیں بلکہ یہ پٹاخے اب ہماری مقامی پٹاخہ انڈسٹری کو بھی بھاری نقصان

بہار چناؤ نتائج سے نئے اتحاد کی بنیاد پڑی

میں اکثر اسی کالم میں یہ اشارہ دیتا رہا ہوں کہ اگر بہار چناؤ میں مودی کی پارٹی بھاجپا ہار جاتی ہے تو اس کا قومی سیاست پر سیدھا اثر پڑے گا۔ آج میں اسی کالم کو آگے بڑھاتے ہوئے قارئین سے اپنے خیالات شیئرکررہا ہوں کہ اس نتیجے کا دوررس اثر کیا ہوگا؟ بہار میں این ڈی اے کی کراری ہار سے مودی سرکار کے خلاف نئے اتحاد کی بنیاد پڑ چکی ہے۔ بنگال، کیرل، اترپردیش اور تاملناڈو میں ایک نئے اتحاد کا امکان اب بڑھ گیا ہے اور نتیش کمار سیاسی طور سے اسے شکل دینے میں لگ جائیں گے ۔ لالو نے بھی قومی سطح پر ساتھیوں کو اکٹھا کرنے کی بات قبول کرلی ہے۔ یہ دکھ سے کہنا پڑتا ہے کہ بہار کی چناوی جنگ میں مہا گٹھ بندھن کے سماجی حساب کتاب کے آگے بھاجپا کی رہنمائی والی این ڈی اے کی پوری سیاسی کیمسٹری فیل ہوگئی ہے۔انتہائی پسماندہ طبقات کو سمیٹے رکھنے کے ساتھ نتیش لالو کے گٹھ بندھن نے بھاجپا کے ووٹ بینک مانے جانے والی اعلی برادیوں میں بھی سیند ماری کی ہے۔ بیگو سرائے، جہان آباد ، اورنگ آباد، بھوجپور، بکسر، گوپال گنج، چھپرا ضلعوں و سیوان جیسے اضلاع میں بھاجپا کی کراری ہار دکھاتی ہے کہ گٹھ بندھن کی سوشل انجینئرنگ بھاری پڑی ہ

کثیر شادیوں کے لئے قرآن پاک کی غلط تشریح نہ کریں:سپریم کورٹ

ایک بار پھر مسلم پرسنل لاء بورڈ کے قواعد کو لیکر بحث چھڑی ہوئی ہیں چاہے سپریم کورٹ ہو یا گجرات ہائی کورٹ ہو۔ مسلم خواتین کے ساتھ امتیاز کی سماعت کرنے کے لئے عزت مآب سپریم کورٹ کی ایک بنچ نے چیف جسٹس سے ایک با اختیار بنچ بنانے کو کہا ہے یہ بنچ طلاق کے معاملے کو یا شوہرکی دوسری شادی کرنے کے سبب خواتین کے ساتھ امتیاز کی سماعت کرے گی۔ جسٹس انیل آر ۔دوے اور اے کے گوپال کی بنچ نے مسلم خواتین کے مطابق مسئلوں کے حل کے لئے ایک مفاد عامہ کی عرضی کو سماعت کے لئے داخل کرنے اورمعاملے کو نئی بنچ کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ بنچ نے نشاندہی کی ہے کہ یہ صرف پالیسی ساز معاملہ نہیں ہے بلکہ آئین کے تحت ملے خواتین کو بنیادی حقوق کے متعلق ہے۔ یہ اشو ہندو جانشینی حق( ترمیم) ایکٹ سے متعلق معاملے کی سماعت کے دوران اٹھا بنچ نے کہا ہے کہ جنسی امتیاز ایک اہم اشو ہے، حالانکہ یہ اس اپیل سے سیدھے وابستہ نہیں ہے لیکن وکیلوں نے مسلم خواتین کے حقوق کے مسئلے کو اٹھایا ہے بنچ نے کہا ہے کہ آئین میں تشریح اختیارات باوجود مسلم خواتین کے ساتھ امتیاز ہورہا ہے۔ بنچ نے کہاہے کہ من مانی طلاق اور شوہروں کی پہلی شادی کے وجود

توکیا بم دھماکہ تھا روسی جہاز حادثے کاسبب

مصر کے جزیرے سینائی میں پچھلے ہفتے حادثے کا شکار ہوا روسی جہاز کے بلیک باکس کے ملنے سے حادثے کے اسباب کا ہوسکتا ہے۔ روسی جہاز کمپنی کوگالی ماویہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل الیگزیندر سیمرناف نے حادثے کے بعد کہا تھا کہ باہری اسباب چلتے جہاز کے ہوا میں 2 ٹکڑے ہوگئے ہوں گے۔ یہ بھی کہا گیا تھا کہ تکنیکی وجوہات سے اس اے 326 طیارے کاحادثہ ہوا لیکن بلیک باکس کے ڈاٹا سے اشارہ ملا ہے کہ طیارہ کو بم سے اڑایا گیا۔فلائٹ ڈاٹا اور وائس ریکارڈ نے طیارے کے پروازکرنے کے 24منٹ کے بعد کام کرنا بند کردیا تھا۔ گزشتہ 31اکتوبر کو طیارے نے مصر کے شہر شرم الشیخ سے روس کے شہر سینٹ پیٹرز برگ کے لئے اڑان بھری تھی۔ یہ سینائی بحیرہ روم میں حادثے کاشکار ہوگیا۔ طیارے میں سوار سبھی 224 لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔ قاہرہ اور ماسکو نے ابتدا میں آئی ایس کے اس دعوے کو مسترد کردیا تھا کہ طیارے کے اس کے لوگوں نے گرایا ہے لیکن اب جو ثبوت سامنے آئے ہیں اس نے پتہ چلتا ہے کہ ایئر بس اے 326پر آئی ایس نے حملہ کیا تھا۔ روسی صدر ولادیمیر پتن نے مصر کو جانے والے سبھی طیاروں کی پروازوں کو روک دیا ہے جہاں یہ حادثہ روس کے ذریعہ قرار دیا گیا وہی

27 سال کے انتظار کے بعد بھارت لوٹا چھوٹا راجن

27 سال سے جس کا انتظار پورے دیش کی خفیہ ایجنسی و پولیس کررہی تھی آخر وہ دہلی پہنچ ہی گیا۔ میں انڈرورلڈ ڈان چھوٹا راجن کی بات کررہا ہوں۔ چھوٹا راجن کو شکروار علی الصبح سی بی آئی افسر انڈونیشیا کے بالی شہر سے لیکر دہلی پہنچے۔ چھوٹا راجن عرف راجندر سداشیونکھلجے پر دہلی اور ممبئی میں کئی مجرمانہ معاملے درج ہیں۔ انڈین ایئرفورس کے گلف اسٹریم۔ 3 پلین سے انڈونیشیا کے بالی سے یہاں آنے کے فوراً بعد راجن کو کڑی سرکشا کے درمیان صبح5.30 بجے دہلی ایئرپورٹ کے پالم ٹیکنیکل ایریا سے نکالا گیا۔ کئی گاڑیوں کے قافلے میں راجن کس گاڑی میں تھااس کے بارے میں میڈیا تک کو بھی پتہ نہیں چل پایا۔ کیمرہ مین و فوٹو گرافر راجن کی ایک جھلک پانے یا قید کرنے میں ناکام رہے۔ بالی میں انڈر ورلڈ ڈان چھوٹا راجن کے لچر سرکشا انتظام کے ٹھیک الٹ دہلی میں راجن کو بھاری بھرکم سکیورٹی کور دیا گیا۔ پولیس افسروں نے بتایا کہ چھوٹا رجن کے آنے سے دو دن پہلے ہی اس کی سرکشا کا بلو پرنٹ تیار ہوچکا تھا۔ دہلی پولیس، پیراملٹری فورس اور آئی بی کے 150 کرمچاریوں کو ایئرپورٹ سے سی بی آئی ہیڈ کوارٹر تک کی سرکشا کا ذمہ سونپا گیا۔ انہیں تین ٹیموں

چین آبادی بڑھا رہا ہے، بھارت میں غیر متوازن ہوتی جارہی ہے

بھارت کی آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور چین کی آبادی تیزی سے گھٹ رہی ہے۔ پہلے بات کرتے ہیں چین کی۔ قریب 3 کروڑ مردوں کو کبھی بیویاں نہیں ملتیں تو کبھی بزرگ لوگوں کا توازن چین میں بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ سال 2014ء میں اس سے پچھلے سال کے مقابلے میں 37 لاکھ کم لوگ کام کاجی عمر کے تھے۔رد عمل کے طور پر ایک سخت قانون کو چین ختم کرنے پر مجبور ہوگیا ہے۔ یہ قانون تھا ’’ایک بچے کی نیتی‘‘ چین نے اب ہر پریوار میں دو بچے ہونے کا قانون بنایا ہے لیکن دو بچوں کی حد ہے۔ دوسری جانب برٹین ، بھارت جیسے ملک ہیں جہاں آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ برٹین میں آبادی کا بڑھنا وہاں کی سرکار کیلئے فکر کا موضوع بن گیا ہے۔ ادھر اپنے ملک میں آبادی بڑھنے اور آبادی میں توازن نہ ہونے پر راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) نے تشویش ظاہر کی ہے۔آر ایس ایس نے دیش میں آبادی میں اضافے سے متعلق غیر توازن پر تشویش جتاتے ہوئے اس سنگین سمسیا کے مد نظر راشٹر کی آبادی کی نیتی پھرسے مقرر کرنے کی ضرورت جتائی اور کہا کہ نئی نیتی سبھی پر مساوی طور سے لاگو کی جانی چاہئے۔ رانچی میں منعقد تین روزہ اکھل بھارتیہ کاریہ کاری منڈل کی بیٹھک کے بعد