اشاعتیں

مئی 1, 2016 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

دلت خاتون کے بربریت آمیز قتل نے نربھیا واقعہ کی یادیں تازہ کردیں

کیرل کے ارناکولم ضلع میں ایک دلت لڑکی سے بربریت آمیز آبروریزی اور پھر اس کے قتل سے دہلی کے وسنت وہار علاقے میں نربھیا کی یاد تازہ ہوگئی ہے۔پیرمبدور کی باشندہ ارنا کولم لا کالج میں قانون کے نصاب کے فائنل میں پڑ ھ رہی ھالبہ کے گھر میں گھس کر مجرم نے آبروریزی کی اور بیحد بربریت آمیز طریقے سے قتل کو انجام دیا۔ چاقو سے اس کی آنتیں باہر نکال دیں۔ اس کا تو صرف اندازہ ہی لگایا جاسکتا ہے کہ مجرم کس بربریت اور غیر انسانی نظریئے کا ہوگا اور اس کے دل میں لڑکی کے خلاف کس حد تک نفرت بھری رہی ہوگی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس کے ساتھ بربریت آمیز مارپیٹ کئے جانے اور آبروریزی کرنے کی تصدیق ہوئی ہے۔ پولیس ذرائع نے پوسٹ مارٹم کی جانکاری دیتے ہوئے بدھ کو بتایا کہ اس کے جسم پر 38 چوٹوں کے نشان تھے۔ رپورٹ میں آبروریزی کی بھی تصدیق ہوئی ہے۔ ملپوجھا میڈیکل کالج کے فورنسک شعبے نے پوسٹ مارٹم رپورٹ تیار کی ہے۔ اس معاملے میں حالانکہ کافی دن گزر چکے ہیں لیکن اب تک کوئی گرفتاری نہیں ہوسکی ہے۔ 16 مئی کو ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے ریاست میں واردات کو لیکر عوام میں ناراضگی پیدا ہونا فطری ہی ہے۔ جگہ جگہ احتجاجی مظ

بین الاقوامی قانون کا سنمان تو ہولیکن ماہی گیروں کو انصاف بھی ملے

دو ہندوستانی ماہی گیروں کے قتل کے معاملے میں اقوام متحدہ کی ثالثی عدالت نے منگل کو اپنافیصلہ سنایا۔ عدالت نے کہا کہ اگر معاملہ میں ہندوستانی دائرہ اختیار علاقے میں آنے کی بات ثابت ہوتی ہے تو اٹلی سفارتخانے میں رہ رہے ایک ملزم فوجی سلواتور کو بھارت کو سونپنا ہی ہوگا جبکہ اس سے ایک دن پہلے ہی ہیگ میں واقع اقوام متحدہ کی ثالثی عدالت نے معاملے کے التوا رہنے تک اس اطالوی مرین کو بھیجنے کا حکم دیا تھا۔ بتادیں کیرل کے ساحل پر مرین لیانو لاتور اور شیرون نے 2012ء میں 2 ہندوستانی ماہی گیروں کو مار ڈالا تھا۔ 2014ء میں دل کا دورہ پڑنے کے بعد لاتور اٹلی چلا گیا تھا جبکہ شیرون اٹلی کے سفارتخانے میں رہتا ہے۔ دونوں ملکوں نے اقوام متحدہ کی ثالثی پر حامی بھری تھی۔ یا پہلی نظر میں تو یہ فیصلہ اٹلی کے حق میں ہے ، کیونکہ اس سے بھارت میں واقع اٹلی کے سفارتخانے میں نظر بند اطالوی مرین کی رہائی کا راستہ صاف ہوسکتا ہے لیکن بھارت نیوی اس میں فی الحال اپنے لئے تسلی ڈھونڈھنے کی تلاش میں ہے۔ اس بنا پر کہ عدلیہ نے معاملے کو ہماری سپریم کورٹ کے جوڈیشیل دائرے میں مانا ہے۔ دو ہندوستانی ماہی گیروں کے مارے جانے سے فطر

تیل اور کٹرتا کا برآمداتی سعودی عرب

پچھلے دنوں میں نے نیویارک ٹائمس کے مسٹر نیکولس کرسٹاف کا ایک آرٹیکل جس کا عنوان تھا ’’تیل اور کٹرتا کا برآمداتی‘‘ پڑھا۔ میں اس آرٹیکل کو قارئین کے سامنے جوں کا توں پیش کررہا ہوں تاکہ قارئین کو سعودی عرب کی اصلیت کا پتہ چل سکے۔ مصنف مسٹر کرسٹاف لکھتے ہیں حال ہی میں کالج کے ایک طالبعلم کو امریکہ میں اس وقت طیارے سے اتار دیا گیا جب وہ طیارے میں سوار ہونے کے بعد اپنے رشتے داروں سے فون پر بات کررہا تھا۔ اس نے اقوام متحدہ کے ایک پروگرام میں حصہ لیا تھا اور وہ اپنی خوشی اپنے خاندان والوں سے شیئر کرنا چاہتا تھا۔ اس کی غلطی صرف یہ تھی کہ وہ عربی میں بات کررہا تھا۔ امریکہ میں اس برس مسلمانوں کو طیارے سے ایسے وقت اتار دینے کا یہ چھٹا واقعہ ہے۔ سیاسی سسٹم میں بھی اسی طرح کے اسلامی فوبیہ(اسلام کا خوف) کو اظہار کرنے سے گریز نہیں کیا جارہا ہے۔ مثلاً صدر کی امیدواری میں شمار ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلمانوں کے امریکہ میں داخلے پر عارضی پابندی کی وکالت کی ہے۔ ہیڈ کروز مسلم پڑوسیوں پر خاص نگرانی کی بات کررہے ہیں۔ ویسے خیال رہے کہ امریکن ایک ہزار مسلم پولیس افسر بھی ہیں۔ تقریباً 50 فیصدی امریکیوں نے پابندی اور خ

پہلے اطلاع کے باوجود آتنکی ایئر بیس میں کیسے داخل ہوئے

دیش کو جھنجھوڑ دینے والے پٹھانکوٹ آتنکی حملہ کا جائزہ لے رہی وزارت داخلہ سے وابستہ پارلیمانی کمیٹی نے اس حملے پر کئی اہم سوال کھڑے کردئے ہیں۔ پختہ خفیہ جانکاری کے باوجود پٹھانکوٹ حملہ روکنے میں ناکام رہی ہماری سکیورٹی ایجنسیوں کی سرکار کی اس کمیٹی نے جم کر کھنچائی کی ہے۔ منگل کو سامنے آئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سکیورٹی ایجنسیوں نے بروقت خطرے کو بھانپنے اور اس سے تیزی سے نمٹنے کے لئے اپنے آپ کو تیار نہیں کیا۔ کمیٹی نے مزید کہا 2 جنوری کو آتنکی حملہ معاملہ میں پنجاب پولیس کا کردار سوالوں کے گھیرے میں ہے اور مشتبہ ہے۔ پارلیمنٹ میں پیش وزارت داخلہ سے وابستہ اس اسٹینڈنگ کمیٹی نے 197 صفحات کی رپورٹ میں کہا کہ وہ اس بات کو سمجھنے میں ناکام رہی ہے کہ آتنکی حملہ کے اندیشے کے بارے میں پہلے سے ہی چوکس کئے جانے کے باوجود دہشت گرد کس طرح سے ہائی پروفائل ایئر بیس میں سکیورٹی گھیرے کو توڑ کر داخل ہونے میں کامیاب رہے اور حملہ کو انجام دیا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے یہ تشویش کا باعث ہے کہ اغوا اور بعد میں چھوڑے گئے پٹھانکوٹ کے ایس پی اور اس کے دوستوں سے ٹھوس اور پختہ خفیہ اطلاع حاصل ہونے و آتنک وا

اور اب نوین جندل کٹگھرے میں

کانگریس کی سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ اپنے 60 سالہ عہد میں کانگریس کا دامن کرپشن اور گھوٹالوں سے بھرا ہوا ہے۔ وہ اچھی طرح جانتی ہے کہ کرپشن ،دلالی اور رشوت خوری جیسی چیزیں اس کی پہچان بنتی جارہی ہیں۔ کانگریس کی رشوت خوری و دلالی غلط طریقوں سے پیسہ کمانا اس کا کلچر رہا ہے۔ یوپی اے۔I کی کامیاب حکمرانی کے باوجود یوپی اےII- میں ہوئے ٹو جی، کامن ویلتھ گیمس، کولگیٹ جیسے اسکیم کے چلتے یوپی اے حکومت کو آخر کار جانا پڑا۔ ایک طرف اگستا ہیلی کاپٹر دلالی کا معاملہ چل رہا ہے تو اس پر سرخیوں میں چھائے کول بلاک الاٹمنٹ گھوٹالہ سے جڑے ایک معاملہ میں پٹیالہ ہاؤس کی اسپیشل سی بی آئی عدالت نے گزشتہ دنوں کانگریس لیڈر نوین جندل سمیت14لوگوں کے خلاف چارج شیٹ دائر کرنے کے احکامات دئے۔ ان 14 لوگوں میں سابق وزیر مملکت کوئلہ دساری نرائن راؤ، جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلی مدھوکوڑا، سابق کوئلہ سکریٹری ایچ سی گپتا کے نام بھی شامل ہیں۔ خصوصی سی بی آئی جج بھرت پراشر نے ملزمان کے خلاف آئی پی سی کے دفعہ 120B (مجرمانہ سازش) 420 (دھوکہ دھڑی) ، 409 (سرکاری ملازم کے ذریعے مجرمانہ اعتماد شکنی) و کرپشن انسداد ایکٹ کی دفعہ 13(1)(

براک اوبامہ کا جانشین کون ہوگا

امریکہ میں براک اوبامہ کی میعاد اب آخری مرحلہ میں ہے۔ براک اوبامہ نے حال ہی میں بطور صدر آخری بار خطاب کیا۔ دہشت گردی، امریکی شہری اور اقتصادی اصلاحات کی باتیں ان کی تقریر میں خاص رہیں۔ انہوں نے بیرونی ممالک سے فوج کی واپسی ، نوکریوں میں بہتری لانے کے وعدوں پر پرعزم طریقے سے عمل کیا ہے۔ امریکہ سے باہر کی دنیا کو شاید اتنا نہ پتہ ہو لیکن سچ یہ ہے کہ اوبامہ نے امریکہ اور سیاسی پارٹیوں کو سہنے کے باوجود اپنا مقصد بہت حد تک حاصل کرلیا ہے۔ آج امریکہ میں نئی نوکریاں آنے کی جو اونچی شرح ہے وہ تاریخ میں کبھی نہیں رہی۔ ریپبلکن انہیں اقتصادی پالیسیوں پر نہیں گھیر پارہے ہیں، اس لئے وہ ضرور یاد کئے جائیں گے۔ لوگوں کے درمیان ان کی مقبولیت بہت زبردست ہے۔ براک اوبامہ امریکی تاریخ میں ایک کامیاب صدر مانے جائیں گے۔ اب دنیا بھر میں براک اوبامہ کے جانشین کے چناؤ پر نظریں لگی ہوئی ہیں۔ 8 نومبر کو امریکہ میں نئے صدر کے لئے ووٹ ڈالے جائیں گے۔ جون ۔ جولائی میں دونوں پارٹیوں کے امیدوار اعلان ہوں گے۔ آج کل امریکہ کی مختلف ریاستوں میں پرائمری کارروائی جاری ہے۔ امریکہ کے صدارتی چناؤ میں ڈیموکریٹک پارٹی سے ہلیر

خبردار!جو کسی مذہبی گروپ نے اقتدار کو چیلنج دیا

چین کے صدر شی جنگ پنگ نے دیش کے اقتدار پر اپنی پکڑ مضبوط کرلی ہے۔ آئے دن وہ نئے نئے اعلان کررہے ہیں، وارننگ دے رہے ہیں۔ حال ہی میں شی جنگ پنگ نے افسروں سے کہا ہے کہ مذہب کے نام پر بہت سے لوگ چین میں گھس رہے ہیں۔افسروں کو چاہئے کہ ان پر نظر رکھیں۔ لوگ اپنے مذہب کو مانتے رہیں لیکن اقتدار یا حکمراں کمیونسٹ پارٹی کو چیلنج دینے کی کوشش نہ کریں۔ سرکاری میڈیا کے مطابق جگ پنگ نے یہ وارنگ ایک میٹنگ میں دی۔ دنیا کے سب سے بڑی آبادی والے دیش میں مذہب کا مینجمنٹ کیسے کریں؟ موضوع پر یہ میٹنگ بلائی گئی تھی۔ صدر نے اس سلسلے میں بودھ اور عیسائی سمیت سبھی مذاہب کو ماننے والوں کے لئے گائڈ لائن بھی جاری کی تھی۔ جنگ پنگ نے کہا کہ سبھی مذہبی گروپوں اور فرقوں کو چین کی کمیونسٹ پارٹی کی پہلی کا ہی اقتدار تسلیم کرنا ہوگا۔ انہیں اسی سماجی اور سماجوادی سسٹم اور پارٹی کی مذہبی پالیسی کو اپنانا ہوگا۔ جنگ پنگ نے کہا کہ سبھی مذہبی فرقوں کو چین کی تہذیب ،قوانین اور قاعدوں کی تعمیل کرنی ہوگی۔ خود کو چین کی ترقی اور سماجوادی جدیدیت میں لانا ہوگا۔ حالانکہ انہوں نے مذہبی آزادی، مذہبی معاملوں میں دخل نہ دینے کی یقین دہا

کیا گمراہ کرنے والے اشتہارات پر سیلیبریٹی کو قصوروار ٹھہرایا جاسکتا ہے

پچھلے کچھ عرصے سے یہ تنازعہ زوروں پر جاری ہے کہ کیا اشتہارات کے لئے سیلیبریٹی کو قصوروار ٹھہرایا جاسکتا ہے یا نہیں؟ پارلیمنٹ کی اسینڈنگ کمیٹی کی جانب سے گمراہ کرنے والے اشتہارات والے برانڈ کی پبلسٹی کرنے کے لئے جانی مانی ہستیوں کے خلاف سخت سزا دینے والی کارروائی کی سہولت کے درمیان صنعتی دنیا کے ماہرین کا خیال ہے کہ اس کے لئے صرف سیلیبریٹی پر ہی الزام مڑھ دینا مناسب نہیں ہوگا۔ کنزیومرس معاملوں پر پارلیمانی کمیٹی نے صارفین، تحفظ بل 2015 پر اپنی سفارشتوں میں اس طرح کے امور میں پانچ سال تک کی جیل کی سزا کے علاوہ50 لاکھ روپے تک کا جرمانہ کرنے کی سفارش کی ہے۔ کمیٹی نے صلاح دی ہے کہ پہلی بار کی غلطی کے لئے سیلیبریٹیز پر 10 لاکھ روپے جرمانہ 2 سال کی سزا یا دونوں ہونی چاہئیں۔ دوسری بار ایسا کرنے پر 50 لاکھ روپے جرمانہ 5 سال کی جیل سزا کی سہولت ہونی چاہئے۔ پچھلے سال غذائی ریگولیٹری کمیشن کی جانب سے میگی نوڈلس پر پابندی کے بعد برانڈ امبیسڈروں کی جوابدہی طے کرنے کو لیکرکافی آوازیں اٹھی تھیں۔ دیش میں جانی مانی ہستیوں کا اشتہار بازار قریب 5 ہزار سے 7ہزار 500 کروڑ کا ہے اور تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ غلط

ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر سودے میں الزام درالزام کا دور

اگستا ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر سودے میں رشوت خوری معاملے میں اٹلی کی عدالت کے فیصلے کے بعد جہاں ایک طرف کانگریس اور بی جے پی میں نوک جھونک بڑھ گئی ہے وہیں سی بی آئی بھی گھوٹالہ کی جانچ میں سرگرم ہوگئی ہے۔ ایجنسی نے 3600 کروڑ روپے کی دھاندلی کو لیکر ملزمان سے دوبارہ پوچھ تاچھ شروع کردی ہے۔ اس سلسلے میں سنیچر وار کو اس وقت کے ڈپٹی ایئرفورس چیف جے ایس گجرال سے پوچھ تاچھ کی اور اس کے علاوہ چیف ایس پی تیاگی کو طلب کیا گیا ہے۔ تیاگی کے بھائیوں کو اس ہفتہ پوچھ تاچھ کے لئے حاضر ہونا ہے کیونکہ ان پر بھی گھوٹالہ میں شامل ہونے کا الزام ہے۔ فی الحال سی بی آئی کی توجہ گھوٹالہ کے اہم دلال کرسچن مشیل کو بھارت لانے پر ہے۔ اس کے خلاف ریڈ کورنرز نوٹس جاری ہے۔ اس کا تازہ ٹھکاہ پتہ لگایا جارہا ہے۔ سی بی آئی کی اٹلی سے چارج شیٹ (ایل آر ) کا پچھلے دسمبر میں ہی جواب مل چکا ہے۔ اس میں گھوٹالہ سے متعلق اہم دستاویز شامل ہیں۔ برطانیہ و برطانوی ورجن آئی لینڈ اور تیونیسیا نے بھی ایل آر کے کچھ حصہ کا جواب دیا ہے۔ دیگر ملکوں سے ایل آر کے جواب کا انتظار ہے۔ رشوت کی رقم کے لین دی کی پوری کڑی کو جوڑنے کے لئے ان دیشوں سے

اتراکھنڈ کے جنگلوں میں فروری سے لگی ہوئی ہے آگ

اتراکھنڈ کے جنگلوں میں گرمی کی وجہ سے بھڑکی آگ تشویش کا باعث بنتی جارہی ہے۔ اتراکھنڈ کے پہاڑوں میں پچھلے 1 ماہ سے آگ سے دہک رہے جنگلوں نے ریاست میں تقریباً دو دہائی پہلے جنگلوں میں لگی اسی طرح کی آگ کی یادیں تازہ کردی ہیں۔13 میں سے 11 اضلاع آگ سے متاثر ہیں۔ آگ کاربیٹ ریزرو کے پاس تک پہنچ گئی ہے۔ رام نگر میں صبح 11 بجے پارک سے لگے ون وکاس نگم کے ڈپو کے پاس جھاڑیوں میں آگ لگنے سے کھلبلی مچ گئی ہے۔ کاربیٹ پارک کے بجرانی زون، رام نگر ، ترائی ویسٹ جنگلات اور پاولگڑھ کنزرویشن کے جنگلوں میں آگ سے بھاری مقدار میں جنگلاتی وراثت جل کر خاک ہوگئی ہے۔ جنگلی جانور بھی اس آگ کے خطرے کی زد میں ہیں اور یہ آگ قدرتی آفت کی شکل لے چکی ہے۔ اس خوفناک آگ کو بجھانے کے لئے حکومت اور انتظامیہ نے پوری طاقت جھونک دی ہے۔ بے قابو آگ کو کنٹرول کرنے کے لئے اب ایئرفورس کو بھی مورچے پر اتار دیا گیا ہے۔ ایئرفورس کے ایم آئی 17 پانی کی بوچھار کر آگ بجھانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ہیلی کاپٹروں نے بھیم تال سے اپنا آپریشن شروع کیا اور یہ بھیم تال جیل سے پانی لیکر متاثرہ علاقہ میں چھڑکا جارہا ہے۔ ایک ہیلی کاپٹر ایک بار میں

ترپتی کی حاجی علی کی درگاہ میں گھسنے کی کوشش

مہاراشٹر کے شینگاپور اور کیشور مندر میں عورتوں کو داخلہ دلانے میں کامیاب رہیں بھوماتا برگیڈ کی چیف ترپتی ڈیسائی اب اپنی مہم کو لیکر ممبئی کی مشہور حاجی علی درگاہ پہنچ گئی ہیں۔ جمعرات کو جب ترپتی ممبئی میں واقع حاجی علی کی درگاہ میں پہنچی تو ان کی مخالفت کرنے کے لئے سینکڑوں لوگ موجود تھے۔ سخت پولیس حفاظت کے درمیان تقریباً5 بجے جب درگاہ کی طرف بڑھنے کی کوشش کی تو مخالفین نے انہیں گھیر لیا۔ احتجاج کرنے والوں میں اے آئی ایم آئی ایم اور سماجوادی پارٹی کے رضاکار بھی شامل تھے۔ کچھ دیر بعد پھر ترپتی نے آگے بڑھنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہیں۔ پہلی کوشش میں تو احتجاج اتنا زبردست تھا کہ ڈیسائی کار سے بھی نہیں اتر سکیں۔ سکیورٹی کے لحاظ سے پولیس نے انہیں کار میں ہی بیٹھے رہنے کو کہا۔ کچھ وقت رک کر وہ لوٹ گئیں۔ کئی لوگوں کا کہنا تھا کہ یہ پبلسٹی اسٹنٹ کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر محصول و اقلیتی امور رام ناتھ کھنڈسے نے کہا کہ ریاستی حکومت کا کردار صاف ہے کہ عورتوں کو حاجی علی کی درگاہ میں داخلہ ملنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بامبے ہائی کورٹ نے جو فیصلہ دیا ہے اس کی تعمیل ہونی چاہئے۔ مہاراشٹر ح

مائی لارڈ!سبرت رائے شایدپوری گرمی جیل میں نہیں جھیل پائیں گے

سہارا گروپ کے چیف سبرت رائے کو بدھوار کو بھی سپریم کورٹ سے کوئی راحت نہیں مل سکی۔ اس معاملے میں سبرت رائے اور ان کے گروپ کے دو ڈائریکٹر 4 مارچ 2014 ء سے جیل میں ہیں۔ 19 جون 2015ء کو سپریم کورٹ نے سبرت رائے کی ضمانت عرضی کو مشروط منظوری دی تھی۔ کورٹ نے کہا تھا کہ رہائی کے لئے انہیں 5 ہزار کروڑ روپے کی بینک گارنٹی اور اتنی ہی رقم نقد جمع کرانی ہوگی۔ سہارا گروپ پر الزام ہے کہ اس نے سرمایہ کاروں کے 24 ہزار کروڑ روپے نہیں لوٹائے۔ یہ رقم سہارا نے ایس آئی آر ای سی ایل و ایم ایچ ایف سی ایل کمپنیوں کے ذریعے 2007-08 میں سرمایہ کاروں سے اکھٹا کی تھی۔ سود لگانے کے بعد سہارا پر سرمایہ کاروں کی بقایا رقم36 ہزار کروڑ روپے ہوچکی ہے۔ سماعت کے دوران سبرت رائے کے وکیل راجیو دھون نے کہا دہلی میں تیز گرمی پڑ رہی ہے اس کا اثر تہاڑ جیل میں بھی دکھائی پڑ رہا ہے۔ سبرت رائے کی طبیعت مسلسل بگڑتی جارہی ہے ایسی حالت رہی تو وہ پوری گرمی جیل میں جھیل نہیں پائیں گے اس لئے انہیں پیرول پر ہی صحیح لیکن جیل سے چھوڑ دیا جائے۔ جواب میں چیف جسٹس ٹی۔ ایس ٹھاکر کی سربراہی والی تین نفری بنچ نے کہا کہ ہمیں بھی کسی کوجیل میں ب