اشاعتیں

دسمبر 22, 2019 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

!صحافیوں پر سرکاری زیادتی کے بڑھتے واقعات

پیرس میں واقع نگرانی انجمن آر ایس ایف کے مطابق دنیا بھر میں سال 2019میں 49صحافیوں کا قتل ہوا ان میں سے زیادہ تر صحافی یمن ،شام اور افغانستان میں لڑائی کی رپورٹنگ کے دوران مارے گئے یہ ظاہر کرتا ہے صحافت ایک خطرناک پیشہ بنا ہوا ہے انجمن کا کہنا ہے کہ دو دہائی میں اوسطاً ہرسال 80صحافیوں کی جان گئی ۔انجمن کے چیف کرشٹوف ڈیلونئیر نے بتایا جنگ زدہ علاقوں میں اعداد و شمار میں بیشک کمی آئی ہے جو خوشی کی بات لیکن جمہوری ملکوںمیں زیادہ تر ان کے کام کی وجہ سے نشانہ بنایا جارہا ہے جو جمہوریت کیلئے ایک بڑی چنوتی ہے ۔2019میں قریب389صحافیوں کو جیل بھیجا گیا جو پچھلے سال کے مقابلہ میں 12فیصد زیادہ ہے ان میں سے آدھے چین ،مصر اور سعود ی عرب میں قید ہیں ۔بھارت میں بھی صحافی اپنی جان خطرے میں ڈال کر اپنی ذمہ داری نبھا رہے ہیں صحافیوں کے سرکاری ٹورچر پر پریس کانسل آف انڈیا بھی فکر مند ہے ۔مرزا پور میں بچوں کو مڈے میل میں نمک روٹی ملائے جانے کی خبر دینے پر صحافی کو سرکاری طور پر اذیت دینے پر پریس کانسل کے چیئرمین جسٹس چندر ماولی کمار پرساد نے کہا کہ صرف سرکار کے ذریعے صحافی پر مقدمہ واپس لینا ہی کافی نہیں

!بد فعلی کرنے والوں کےخلاف دیش میں غصہ ایوانوں میں بدفعلی کے ملزمان

دیش بھر میں بدفعلی کے بڑھتے واقعات سے غصہ ہے لوگ سڑکوں پر اتر کرمظاہر ہ کر رہے ہیں اور کینڈل مارچ کر رہے ہیں ۔ایسے میں چونکانے والی ایک رپورٹ سامنے آئی ہے کہ 19ممبرپارلیمنٹ خواتین کے خلاف جرائم میں ملزم ہیں یہ وہی بدفعلی جیسے گھناو ¿نے جرائم کے الزامات 4ایم پی اور6ممبران اسمبلی پر ہیں۔اسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس (اے ڈی آر) رپورٹ لوک سبھا ،راجیہ سبھا کے 759ایم پی و 4063ممبران اسمبلی کے چناوی حلف ناموں کے تجزیے کی بنیاد پر تیار کی گئی 2009و 2014میں مہیلا جرائم معاملوں میں دو ملزم ایم پی تھے اس بار جو جیتے ہیں ان کی تعداد 19ہے ۔پچھلے 5برس میں سب سے زیادہ 66ملزمان کو بھاجپا کو ٹکٹ دئے جبکہ کانگریس نے 46بسپا نے 40ترنمول کانگریس نے 7ایسے امید وار چنے ان تینوں پارٹیوں کی چیف عورتیں ہیں :کمیونسٹ پارٹی 15سیو سینا 13سپا 13اور دیگر 8پارٹیوں کے ہیں بی جے ڈی 7اور ٹی آر سی 6ملزمان کوٹکٹ دے چکی ہے ۔572ملزمان کو ٹکٹ ملا تھا اور 19ایم پی اور 126ممبر اسمبلی چناو ¿ جیت کر ایوان میں پہونچے ملزمان کے لوک سبھا ٹکٹ پانے والے ملزمان میں 2009سے 2019میں 231فیصد اضافہ ہوا ہے حالیہ جھارکھنڈ اسمبلی چناو ¿ 8

!فارمولا ون ،کرکٹ اسٹیڈیم کا پلاٹ الاٹمینٹ کینسل

کریٹر نوئیڈا میں واقع جے پی اسپورٹ سٹی کا الارٹ مینٹ منسوخ کردیا گیا یہ الاٹمینٹ منسوخ کئے جانے کا فیصلہ سنیچر کو یمنا اتھارٹی کے 66ویں بورڈ میٹنگ میں لیا گیا ۔جے پی اسوسی ایٹس پر اتھارٹی سمیت بائرس کا 864کرو ڑ روپیا بقایا ہے جس کے لئے جمنا اتھارٹی نے جے پی اسوسی ایٹس اور اس کی معاون کمپنیوں کو نوٹس دیا تھا ۔جے پی اسپورٹس سٹی میں انٹرنیشنل سرکٹ بھی ہے جس پر گزشتہ تین بار فارمولا ون ریس نکالی گئی تھی اس کے علاوہ یہاں انٹرنیشنل اسٹیڈیم و ہاکی اسٹیڈیم بھی بنانے کی تجویز ہے ۔اتھارٹی نے کمپنی کو ایس ای زیڈ پروجیکٹ کے تحت ایک ہزار پندرہ ایکڑ زمین الاٹ کی تھی جس میں جے پی اور دیگر کمپنیوں کو 1500ایکڑ زمین بیچ چکی ہے ۔کمپنی پر رقم بقایا ہے کئی بار نوٹس جاری کرنے باد بھی کمپنی پیسہ جمع نہیں کر رہی تھی 30جون کو جمنااتھارٹی بورڈ کی میٹنگ میں ایک مہینہ کی مہولت دی گی تھی اور خبر دار کیا گیاتھا ایک ماہ کے اندر پیشہ نا جمع کرنے پر زمین کی الاٹ مینٹ منسوخ کر دی جائے گی اس وارننگ کے باد جے پی گروپ نے 100کروڑ روپئے اتھارٹی میں جمع کرادئے اس کے بعد الاٹ مینٹ منسوخ نہیں کیا گیا تھا ۔ایس ڈی زیڈ کابقایا

!چناو ¿ کا ذکرکئے بغیر دہلی کو بھانپ گئے مودی

سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ دہلی میں سی بی ایس ای کے امتحان کی تاریخ کا اعلان ہوتے ہی یہ بھی طے ہوجائےگا کہ دہلی کے اسمبلی چناو ¿ 15فروری سے پہلے ہی ہو سکتے ہیں ۔واضح ہو کہ 15فروری سے دسویں اور بارہویں جماعت کے امتحان ہونے جارہے ہیں سیاسی گلیاروںمیں قیاس آرائیاںشروع ہو گئی ہیں ۔چناو ¿ کمیشن امتحان کے درمیان میں کبھی بھی کرواسکتی ہے دلیل یہ بھی ہے کہ چناو ¿ کے شور و غل میںبچے پڑھائی سے پریشان ہوتے ہیں ایسے میںطے ہے چناو ¿ امتحان سے پہلے ہی ہوںگے امکان ہے چناو ¿ کمیشن جنوری کے پہلے ہفتہ میں دہلی اسمبلی چناو ¿ کی تاریخ کا اعلان کرسکتا ہے بھاجپا نے چناو ¿ مہم شروع کردی ہے وزیراعظم نریندر مودی نے اتوار کو رام لیلا میدان میں اپنی ریلی میں ایک طرح سے اسمبلی چناو ¿ کیلئے چناو ¿ مہم کا آغاز مانا جارہا ہے مودی نے پارٹی کاایجنڈہ بھی طے کر دیا ہے وہ ہے ناجائز کالونیوں کے پکہ کرنے کا معاملہ دہلی کے چالیس لاکھ لوگوںسے جڑاہے اورپارٹی ان میںووٹ ملنے کی امید لگائے ہوئے ہے اس کے ساتھ ہی شہریت ترمیم قانون اور اسے لیکر مخالف پارٹیوں کے روئیے کو بھی چناوی اشو بنانے کے اشارے ہیں۔ان دونوں اشوز کو رفتار دینے

ہریانہ میں ڈینٹ ،مہاراشٹر میں ڈیمج اور جھارکھنڈ میں ہار

کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبر م نے ضمانت کے باد جھارکھنڈ میں میڈیا سے بات چیت میںدعویٰ کیا تھا ہریانہ میں ہم نے ڈینٹ دیا مہاراشٹر میں ڈیمج کیا اور جھارکھنڈ میں یقینی طور پر بھاجپا کو ہرا دیا اب چناو ¿ نتائج میں چدمبرم کی اس بڑی پیش گوئی کو صحیح ثابت کر دیا ہریانہ میں بھاجپا نے جوڑ توڑ کر سرکار ضرور بنا لی لیکن اس شچ سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ پچھلے دو ماہ میں تین ریاستوں میں ہوئے چناو ¿ نتائج نے بھاجپا کو بڑا جھٹکا دیا ۔جھارکھنڈ کے چناو ¿ نتائج کا جھٹکا دہلی تک صاف محسوس کیا اب مانا جا رہا ہے کہ دہلی میں اگلے برس ہونے والے چناو ¿ پر بھی اس کا سیدھا اثر دیکھنے کو مل سکتا ہے جھارکھنڈ میں بھاجپا نے اپنی پوری طاقت جھونک دی اور وزیر اعظم نریندر مودی اور امت شاہ کی متعدد ریلیوں کے ساتھ ساتھ تمام وزراءنے ایک ماہ جھارکھنڈ میں اپنا کیمپ آفس بنایا ہوا تھا لیکن نتائج توقع کے مطابق نہیں آئے پانچ مرحلوں میں ہوئے چناو ¿ میں بھاجپا نے تقریباً ہر اسٹیج پر جموں کشمیر سے 370ہٹانے تین طلاق ایودھیا میں وشال مندر بنانے کی تعمیر کا ذکر کرنے کے ساتھ آخری دو مرحلوں میںشہریت ترمیم قانون کو اشو بنایا لیکن و

!ہماری سبھی آندولن کاریوں سے نرم گو اپیل

شہریت قانون و این آرسی کے خلاف احتجاج کی جو شکل دیکھنے کو مل رہی ہے وہ احتجاج تو نہیں ہے جس سے پبلک پراپرٹی کو جلایا جا رہا ہے ،نقصان پہونچایا جا رہا ہے وہ آپ کی اور ہماری گاڑھی کمائی سے ہی نہیں ہے بلکہ ایک اچھا دیش بنانے کیلئے ہے اس لعنت سے باہرنکلنے ،پرا من احتجاج بنائے رکھنے صبر سے کام لینے اور شورش پشند عناصر کے تشدد کے ارادوں کو ہراناہوگا ۔جمہوریت میں اختلافات ظاہر کرنا یا سرکار کے کسی فیصلہ کی مخالفت کرنا عوام کا بنیادی حق مانا جاتا ہے لیکن دیش میں کئی حصوں میں ہو رہے تشدد کے واقعات تو خوف پیدا کرنے والے ہیں ہی لیکن ملکی مفاد اور جمہوری اقدار کےخلاف ہیں جمہوریت میں اگر ہمیں نا اتفاقی ظاہر کرنے کا حق ملاہے تو اس کے ساتھ ذمہ داریوں سے بھی بندھا ہوا ہے بغیر ذمہ داری کے حق خطرناک ہوجاتا ہے ۔آخر یہ کون سی تحریک ہے جس میں پولس چوکیاں جلائی جارہی ہیں اینٹ پتھروں سے حملے ہو رہے ہیں ،پٹرول پمپ پھینکے جارہے ہیں ،گاڑیاں جلائی جارہی ہیں ؟اس طرح قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کی ہمت کرنےوالے کون ہیں ؟اس کے پیچھے کون سازش رچ رہے ہیں؟ان سوالوں کا جواب موٹا موٹا سب کو معلوم ہے لیکن انہیں سامنے لا

کس کو صحیح مانیں پی ایم یا وزیرداخلہ کو ؟

وزیر اعظم نریندر مودی نے رام لیلا میدان میں اتوار کے روز ایک بڑی ریلی سے خطاب میں ایک تیر سے کئی نشانے لگائے ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لوگوںمیں ڈر پھیلانے اور شہریت ترمیم قانون پر مسلمانوں کو گمراہ کرنے میں لگی ہے انہوں نے الزام لگایا کہ ان کی حکومت نے اسکیموں میں کبھی مذہب کی بنیاد پر امتیاز نہیں برتا گیا شہریت قانون اور این آرسی کا ہندوستانی مسلمانوں سے کچھ لینا دینا نہیں ہے ۔وزیر اعظم اپنے خطاب میں ایک ایسی بات کہہ گئے جس سے تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے انہوں نے ریلی سے خطاب میں لوگوں سے کہا کہ ان کی سرکار میں این آرسی کو لیکرابھی کوئی بات نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی کیو نیٹ میں اس کا کوئی ذکرآیا ہے اورنہ ہی اس کا کوئی خاکہ تیار ہوا ہے اسلئے بھارت میں مسلمانوں کو اس سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔وزیر اعظم کا یہ بیان وزیر داخلہ کے بیانات سے بالکل الٹ ہے ان کا یہ بیان اسلئے بھی اہم ہے کیونکہ امت شاہ اور کچھ سینئر وزیر کئی موقعوں پر پورے دیش میں این آر سی لاگو کئے جانے کی بات کہہ چکے ہیں ۔یہاں تک کہ صدر خطاب میں بھی اس کا ذکر ہو چکا ہے یعنی بھارت کی پارلیمنٹ میں بھی یہ اشو اٹھ چکا ہے ۔اب سوال یہ ہے ک

!ڈونالڈ ٹرمپ پر پارلیمنٹ میں چلے گامقدمہ

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پر مقدمہ چلانے کی پارلیمنٹ کے نچلے ایوان ہاو ¿س آف نمائندگان سے منظوری مل گئی ہے اب ایوان بالا سینٹ میں ٹرمپ پر مقدمہ چلایا جائےگا ۔امریکہ کی تاریخ میں ٹرمپ ایسے تیسرتے صدر ہونگے جن کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری دی گئی ہے ۔ڈونالڈ ٹرمپ پر الزا م ہے کہ انہوں نے یوکرین کے صدر وولوڈی میر جلنستھی پر 2020میں ڈیموکریٹک پارٹی کے امکانی امید وار جوئیب بریڈن اور ان کے بیٹے کے خلاف کرپشن جانچ کیلئے دباو ¿ بنایا تھا بوئیڈن کے بیٹے یوکرین کی ایک بجلی کمپنی میں بڑے افسر ہیں ۔اب رپبلکن پارٹی کی اکثریت والی سنٹ میں صڈر ٹرمپ کے خلاف جانچ شروع ہوگی یہ جانچ نیتاو ¿ں کے چھوٹے چھوٹے گروپ یعنی کمیٹیاں کریں گی ایک کمیٹی کو معاملہ سے جڑے کسی ایک چیز کو سمجھنے کی مہارت حاصل ہے۔جیسے خارجی امور کی کمیٹی اقتصادی امور کی کمیٹی انصاف کمیٹی شامل ہیں اس معاملے میں کھلے طور پر گواہوں کو بلایا جائے گا ۔امریکہ اور یوروپ کے لوگ جہاں کرشمس کی تیاریوں میں لگے ہوئے ہیں مالس اور دکانیں روشنیوں سے جگمگا رہی ہیں اور اسی درمیاں دنیا کے سب سے طاقتور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف نچلے ایوان میں مقدمہ چلا

!اب عدالتوں میں جج بھی محفوظ نہیں

اتر پردیش میںقانون و نظم اتنا خراب ہو گیا ہے کہ اب تو عدالتوں میں جج تک محفوظ نہیں ہیں بجنور عدالتی کمپلیکس میں سی جی ایم کورٹ میں گولیاںچلیں جج محترم کو اپنی جان بچانے کیلئے میزکے نیچے چھپنا پڑا نجیب آباد کے حاجی احسان اور شاداب قتل کانڈ میں ملزم شاطر بدمعاش شاہ نواز اور جبار جلال آباد بجنور دہلی کی تہاڑ جیل سے پیشی پر بجنور لایا گیا تھا عدالت میں پیشی کے دوران حاجی احسان کے بیٹے ساہل اور اقرار ،کرت پور اور سمیت (شاملی )نے گولیاں برساں کر شاہ نواز کر مار ڈالا گولیاںبہت قریب سے چلائی گئیں ایک سینے میں لگی اور ایک سر پر اور نو گولیاں پیٹ میں لگیں ۔الہ آباد ہائی کورٹ نے بجنور کی سی جی ایم عدالت میں ملزم کے قتل کی واردات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے از خود نوٹس لیا ہے ۔چیف جسٹس کی ہدایت پر تشکیل اسپیشل بنچ نے معاملہ پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ ایک دہائی سے ریاست کی ضلع عدالتوں میں ایسے واقعات ہو رہے ہیں ۔آتنکی حملے بھی ہوئے ہیں اس کے باوجود سرکار نے ٹھوس قد م نہیں اٹھائے ۔عدالتوں میں سب سے ناکارہ پولس والوں کو تعینات کیا جاتا ہے ۔یہاں تک کہ عدالتوں میں آج جج بھی محفوظ نہیں ہیں چونکہ وارداتیں ک

!بیشک احتجاج سی اے اے پر ہے اصلی ڈرتو این آر سی کا ہے

دیش میںجو حالات جموں کشمیر سے دفعہ 370ہٹانے اور تین طلاق ختم کرنے کے قانون سے لیکر سپریم کورٹ کے فیصلہ سے ایودھیامیں رام مندر کے فیصلہ سے نہیں پیدا ہوئے تھے وہ آج شہریت ترمیم قانون (سی اے اے )نے کچھ دنوں میں ہی کر دئے ہیں احتجاج کو بھلے چوکے کی تلاش میں اپوزیشن پارٹیاں ہو ا دے رہی ہوں لیکن اقلیتیں اسے اپنے وجود کی لڑائی مان کر لڑنے کیلئے بے چین ہیں ۔اقلیتوں کا ایک طبقہ ایسا ہے جو اس ناراضگی کو ہوا دے رہا ہے ۔تلخ حقیقت تو یہ ہے کہ یہ وہ طبقہ ہے جو مودی کو برداشت نہیں کرتا آج سے نہیں بلکہ 2002سے جاری رکھے ہوئے ہے وہ ہر ایسے موقع کی تلاش میں رہتاہے کہ کب مودی حکومت کی مخالفت ہو نوجوان طبقہ اسلئے سڑکوں پر اترا کیونکہ اسے اپنا مستقبل تاریک دکھائی پڑتا ہے ۔اسے موجودہ معیشت سے معاشی حالات سے مایوسی ہے اور ان کا سارا غصہ سرکار پر اتارنے کا موقع بنا رہتاہے وہیں اکثریتی طبقہ میں بھی ایک ایسا طبقہ ہے جو ووٹ بینک کی سیاست کرتا ہے اور اکثریتی اور اقلیتیوں میں زہر گھولنے کے فراق میں رہتا ہے خاص طور پہ جب چناو ¿ قریب ہو آسام میں لڑائی کا اشو الگ ہے نارتھ ایسٹ کی ریاستوں میں آسام کو چھوڑ کر اشو الگ

ایل او سی پر کسی بھی وقت حالات بگڑ سکتے ہیں!

ایل او سی پر حالات دھماکہ خیز بنے ہوئے ہیں فوج کے سربراہ جنرل راوت نے بھی کہا ہے ایل او سی پر کچھ بھی ہوسکتا ہے ۔پاکستان سے ملحق ایل اوسی پر دونوں طرف سے گھماسان کبھی بھی ہوسکتاہے یہ اندیشات اس لئے ہیںکیونکہ ہندوستانی فوج نے اپنے فیلڈ کمانڈروں کو پاک فوج کے ذریعے جنگ بندی کا منھ توڑ جواب دینے کی خاطر اپنی سطح پر فیصلہ لینے کو کہا ہے اس میں فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت کا یہ بیان بھی تڑکا لگا رہا ہے کہ حالا ت صحیح نہیں ہیں نتیجتاً ایل او سی کے ساتھ لگے علاقوں میں مقیم سرحدی باشندوں میں دہشت کا ماحول بنا ہوا ہے ہندوستانی فوج نے مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا منھ توڑ جواب دیتے ہوئے پاک فوج کے ایک بریگیڈ ہید کوارٹر کو اڑا دیا ہے اس میں پاک فوج کے درجن بھر فوجی بھی مارے گئے لیکن ابھی اس کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں ہوئی ہے لیکن ملی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ ا س نقصا ن سے پاک فوج تلملا اٹھی ہے اور وہ کسی بھی وقت ایل اوسی پر دیگر سیکٹروں میں مورچہ کھول سکتی ہے ضلع کپواڑہ میں کنٹرول لائن سے ملحق علاقے تنگ دھار میں پاکستان کی بلا اشتعال گولا باری کے جواب

آئی سی یو میں بھارت کی معیشت

سابق چیف اقتصادی مشیر اروندسبرا منیم نے بدھ کو رائے زنی کی ہے کہ بھارت گہری اقتصادی سست روی میں ہے اور بینکو ں اور کمپنیوں کے حساب کتا ب کے جڑوا بحران کی دوسری لہرکے سبب معیشت آئی سی یو میں جا رہی ہے سپرم منیم نے مودی سرکار کے پہلے عہد میں چیف اقتصادی مشیر رہے ہیں انہوں نے پچھلی سات اگست کو استعفیٰ دے دیا تھا انہوں نے بین الاقوامی کرنسی ذخیرے کے بھارت آفس کے سابق چیف جوئے فیلمن کے ساتھ لکھے گئے ایک نئی تحقیقی دستاویز میں کہا کہ بھارت اس وقت بینک،بنیادی ڈھانچہ اور غیر بینکنگ مالی کمپنیاں اور ریل اسٹیٹ ان چاروں سیکٹروں کی کمپنیوں کے حساب و کتاب کے بحران کاسامنا کر رہا ہے اس کے علاوہ بھارت کی معیشت سرا سود اور اضافے کے منفی فرق میں پھنس گئی ہے جس میں خطرے سے بچنے کے ٹرینڈ کے سبب بیاض شرا بڑھتی جاتی ہے اس کے سبب ترقی شرح گھٹتی ہے اور اس کے سبب خطرے سے بچنے کے جذبہ اور مضبوط ہوتا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ معیشت میں یہ کوئی عام سستی نہیں ہے ۔یہ بھارت کیلئے بہت بڑھا سلو ڈاو ¿ن ہے سبرا منیم نے کہا کہ معیشت کو پہلے جھٹکا دوہری بیلن شیٹ کے مسئلے سے الگ اس سے بینک اور ڈھانچہ بند کمپنیاںشامل تھی