پانچ ریاستوں میں اسمبلی چناؤ : مودی کی پالیسیوں پر ریفرنڈم
پانچ ریاستوں کے اسمبلی چناؤ کی تاریخوں کا اعلان ہوگیا ہے۔ ان انتخابات کو اگر 2019ء کے لوک سبھا چناؤ کا سیمی فائنل کہا جائے تو شاید غلط نہ ہوگا۔ ان انتخابات کی نہ صرف دیش بھر میں اپنی اہمیت ہے بلکہ یہ امکانی سیاست کی سمت اور حالات طے کریں گے۔ کچھ لوگ اسے وزیر اعظم نریندر مودی کی پالیسیوں کا ریفرنڈم سروے بھی کہہ رہے ہیں۔ یہ کچھ حد تک طے کریں گے کہ مودی کے عہد کا آدھا وقت پورا ہونے پر انہیں کتنی عوامی حمایت حاصل ہے؟ لوک سبھا چناؤ کے ان اسمبلی انتخابات وزیر اعظم نریندر مودی کے لئے سب سے بڑی چنوتی ثابت ہونے جارہے ہیں۔ دراصل ان انتخابات کے ساتھ نہ صرف مودی کی ساکھ داؤ پر لگی ہے بلکہ ان کے سب سے بڑے فیصلے نوٹ بندی پر بھی ایک طرح سے ریفرنڈم ہوگا۔ اس کے علاوہ ان انتخابات کا اثر 6 مہینے بعد ہونے جارہے راشٹرپتی چناؤ پر بھی دکھائی دے گا کیونکہ اگر ان پانچ ریاستوں میں کم سے کم تین ریاستوں میں بھاجپا کی سرکار نہیں بنتی تو اسے راشٹرپتی چناؤ کے وقت دقتوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اگر جنتا کا فیصلہ سرکار کی امیدوں کے مطابق آیا تو اسے کئی اور بڑے قدم اٹھانے کا حوصلہ ملے گا، لیکن اگر ایسا نہیں ہوا تو م...