اشاعتیں

Bahujan Samaj Party لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ہاتھی مورتی گھوٹالہ 9 لاکھ کی مورتی90 لاکھ میں

اترپردیش میں اس وقت کی وزیر اعلی کے عہد میں ہوئے گھوٹالوں کی پرتیں کھلنے لگی ہیں۔ وزیر اعلی اکھلیش یادو نے منگل کے روز میڈیا کو بتایا یادگاروں وپارکوں کی تعمیر اور ان میں لگے ہاتھیوں کی مورتیوں و دیگر مورتیوں کو لگانے میں پانچ ہزار نہیں بلکہ40 ہزار کروڑ روپے کا گھوٹالہ ہوا ہے۔لکھنؤ کے امبیڈکر پارک میں لگی ہاتھی کی مورتیوں کو بنوانے و انہیں لگوانے میں کروڑوں روپے کی سرکاری پیسہ کی بندربانٹ کی گئی ہے۔آگرہ کے ایک سنگتراش کی شکایت پر حضرت گنج پولیس تھانے نے اس معاملے میں دھوکہ دھڑی ، غبن، دھمکی دینے کی رپورٹ درج کرائی ہے۔ ہاتھی کی مورتیوں کی ادائیگی کے معاملے میں ملزم لکھنؤ ماربل کے مالک ادتیہ اگروال کے وبھوتھی کھنڈ میں واقع دفتر پر ایتوار کے روز جانچ کرنے پہنچی پولیس کی ٹیم کو کئی اہم دستاویز ہاتھ لگے ہیں جن میں دعوی کیا جارہا ہے کہ مایاوتی سرکار نے 9لاکھ روپے کی مورتی کے لئے90 لاکھ روپے ادا کئے۔ جانچ سے پتہ چلتا ہے کہ ہاتھی کی مورتیوں کی تعمیر کے لئے پی ڈبلیو ڈی نے کسی بھی طریقے سے ٹنڈر نہیں مانگے تھے۔ اس کے لئے نہ تو کوئی ٹنڈر جاری کیا گیا اور نہ ہی کسی اخبار میں اشتہار نکال کر مشتہر ...

کیا کہتی ہے یوپی کی ہار پر کانگریس کی خفیہ رپورٹ؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 25 March 2012 انل نریندر حال ہی میں اختتام پذیر اترپردیش اسمبلی چناؤ میں کانگریس کی کراری ہار پارٹی لیڈر شپ ہضم نہیں کرپارہی ہے۔ باوجود سخت مشقت کے پارٹی کو کراری ہار کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔ پارٹی کو سب سے زیادہ تشویش سونیا گاندھی کے پارلیمانی حلقے اور یووراج راہل گاندھی کے پارلیمانی حلقے میں ہار کی ہے۔ اس ہار کے اسباب کو جاننے کیلئے پارٹی نے کئی رپورٹ تیار کرائی ہیں۔ راہل گاندھی کے کرشمے کا فائدہ نہ مل پانے کے لئے جہاں کانگریس لیڈر شپ کمزور تنظیم، ٹکٹو کی غلط تقسیم مان رہی ہے بلکہ حقیقت کچھ اور ہی ہے۔ پارٹی صدر سونیا گاندھی کی رہنمائی میں سینٹرل الیکشن کمیٹی کے لئے بنی ایک خاص رپورٹ میں کہا گیا ہے پارٹی کے یووراج راہل گاندھی کی منڈلی بھی ہار کے لئے ذمہ دار ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ایک دوسرے سے بیحد تعصب رکھنے والے لوگوں کے چھوٹے لیکن بااثر گروپ اور سیاسی پارٹی کے دم خم میں کمی والے امیدواروں کو ٹکٹ دئے جانے سے چناؤ کے نتیجے پارٹی کے لئے مایوس کن رہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے ذات پات اور سینئر لیڈروں کا غرور بھی ہار ...

سپا ۔یوپی اے سرکار میں شامل ہوگی؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 23 March 2012 انل نریندر ایتوار کو ایک نامہ نگار نے لکھنؤ میں مکھیہ منتری اکھلیش یادو سے سوال کیا کہ کیا سماجوادی پارٹی یوپی اے سرکار میں شامل ہوگی؟ جواب میں اکھلیش نے کہا کہ ہم یوپی اے سرکار میں شامل ہوں گے یا نہیں اس پر آخری فیصلہ پارٹی ادھیکش ملائم سنگھ یادو (نیتا جی) ہی کریں گے۔ سپا کے کیندریہ سرکار میں سہیوگی بننے کے متعلق دگوجے سنگھ کے بیان پراکھلیش نے کہا کہ نیتا جی دہلی جارہے ہیں، مرکز میں سپا کے کردار کا فیصلہ وہی کریں گے۔ ملائم سنگھ یادو (نیتا جی) سے جب دہلی میں یہی سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ نہ تو ہم سے کسی نے ایسا کرنے کی اپیل کی ہے اور نہ ہی ہم نے کسی سے اپیل کی ہے۔ نیتا جی کی باتوں سے ایسا لگا کہ وہ منموہن سرکار میں شامل ہونے کے لئے زیادہ پرجوش نہیں ہیں۔ مرکزی سرکار بیشک ممتا سے عاجز ملائم سنگھ کی طرف بھلے ہی حسرت سے دیکھ رہی ہو لیکن سپا کی اس میں زیادہ دلچسپی نہیں لگتی۔ یہاں تک کہ سپا نہ تو مرکزی سرکار میں شامل ہوگی اور نہ ہی اسے اپ سبھا پتی کے عہدے کی ضرورت ہے۔ حالانکہ یہ بھی صاف ہے کہ سپ...

مایاوتی اب آگے کیا کریں گی؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 15 March 2012 انل نریندر بہوجن سماج پارٹی کی چیف و اترپردیش کی سابق وزیر اعلی مایاوتی کے مستقبل کو لیکر سبھی کو پریشانی تھی کہ اب آگے وہ کیا کریں گی؟ چناؤ میں کراری ہار کے بعد بہن جی کے سیاسی مستقبل میں بے یقینی ضرور پیدا ہوگئی تھی۔ فی الحال لگتا ہے کہ بہن جی مرکز کی سیاست کریں گی۔ انہوں نے راجیہ سبھا کے لئے پرچہ داخل کردیا ہے۔ اس سے پہلے پیر کو لکھنؤ میں ایک ایسا منظر سامنے آیا جس کا تصور کرنا بھی کچھ وقت پہلے تک ناممکن تھا۔ مایاوتی کے سامنے جب وہ وزیر اعلی تھیں کسی کی مجال تھی کہ برابر کی کرسی پر کوئی اور بیٹھ سکتا ہو ۔ چاہے وہ ایم پی ہو، یا پارٹی کا سینئر عہدیدار ہو یا ممبر اسمبلی ہو سبھی کو زمین پر بیٹھنا پڑتا تھا۔ مایاوتی اکیلی کرسی پر بیٹھتی تھیں۔ہار کے بعد پیر کو بسپا ممبران اسمبلی کی میٹنگ ہوئی تو راجیہ سبھا میں پارٹی کے امیدواروں کا انتخاب ہونا تھا۔ راجیہ سبھا کی 10 سیٹوں کے لئے پیر کو نامزدگی کا کام شروع ہوگیا ہے۔ بسپا کے ممبران اسمبلی کی تعداد کے حساب سے 2 سیٹیں بسپا جیت سکتی ہے۔ ایک سیٹ پر تو خود بہ...

یوپی کے مسلم ووٹروں نے بڑی سمجھداری و ہوشیاری سے ووٹ دیا

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 11 March 2012 انل نریندر اترپردیش کے مسلمانوں نے یوپی اسمبلی چناؤ میں کچھ حد تک ٹیکنیکل ووٹنگ کی یہ کہیں تو یہ کہنا شایدغلط نہ ہوگا۔ میں سمجھتا ہوں کے پہلی بار انہوں نے مسلم بڑی سمجھداری سے اپنے مفادات کو سامنے رکھ کر ووٹنگ کی ہے۔ انہوں نے دیکھا کہ کونسی پارٹی سے کونسا مسلم امیدوار جیت سکتا ہے اسے ہی ووٹ دو نتیجوں نے مسلم مٹھادھیشوں کو دھول چٹانے میں بھی کوئی کثر نہیں چھوڑی۔ قومی علماء کونسل سے لیکر شاہی امام سید احمد بخاری کے سفارش کردہ امیدواروں کو نہ منظور کردیا۔ علماء کونسل تو ریاست میں اپنا کھاتہ تک نہیں کھول پائی۔ اپنے گڑھ اعظم گڑھ کی نظام آباد سیٹ پر کھڑے کونسل کے جنرل سکریٹری طاہر مدنی چوتھے مقام پر رہے۔ بہٹ سیٹ سے امام بخاری کے داماد اور سپا امیدوار علی خاں چناؤ ہار گئے ہیں وہیں لکھیم پور کھیری سے سپا امیدوار عمران ہار گئے۔ پیشے سے بلڈر عمران کو ٹیلے والی مسجد کے امام مولانا شاہ فضل الرحمن وحیدی ندوی نے ٹکٹ دلوایا تھا۔ مسلم ووٹروں کا یہ فیصلہ پارٹی نہیں بلکہ امیدواروں کے خلاف تھا۔ سماجوادی پارٹی زیادہ ...

مایا کے خلاف نگیٹو ووٹ اور اکھلیش یادو کی آندھی

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 8 March 2012 انل نریندر پانچ ریاستوں میں ہوئے اسمبلی انتخابات کے نتائج آچکے ہیں ان میں نئی تاریخ رقم کی گئی ہے۔ اسباب کے لمبے چوڑے تجزیئے ہونے لگے ہیں۔ موٹے طور پر جو اہم وجہ مجھے لگی وہ کچھ اس طرح ہے۔ پہلے ہم بات کرتے ہیں اترپردیش کی۔یہاں چناؤ سب سے زیادہ اہمیت کے حامل تھے۔ سائیکل نے ہاتھی کو پست کردیا۔ سماجوادی پارٹی کی کامیابی کی سب سے بڑی وجہ تھی مایاوتی حکومت کے خلاف ناراض ووٹ ۔ یوپی کی عوام نے طے کردیا تھا کہ مایاوتی کی بسپا سرکار کو ہرانا ہے اور سامنے متبادل کی شکل میں اس کوسپا کے نوجوان لیڈر اکھلیش یادو نظر آئے۔ اکھلیش یادو ریاست کے عوام کی نبض کو سمجھنے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے جی توڑ محنت کی اور زمین پر چلنے والے اکھلیش نے ایک نئی امید کی کرن پیدا کی۔ محنت تو راہل گاندھی نے بھی کم نہیں کی تھی ۔ انہوں نے بھی دو مہینے سے یوپی بھر میں خاک چھانی۔ 20 سے زیادہ ریلیاں کیں لیکن جنتا ایسا نیتا چاہتی تھی جس کے پاس وہ چاہ کر اپنی نالی، بجلی، پانی کے مسئلے کو سامنے رکھ سکے۔ وہ ہر بات راہل سے آکر دہلی میں نہیں کہہ...

کشواہا کی گرفتاری کیا کانگریس کی حکمت عملی کا حصہ ہے؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 6 March 2012 انل نریندر اترپردیش چناؤ کے آخری مرحلے کی پولنگ کے آخری بٹن دبنے کے ساتھ ہی سی بی آئی نے این آر ایچ ایم گھوٹاے میں ملزم سابق وزیر بابو سنگھ کشواہا کوگرفتار کرنے کے وقت کو لیکر ضرور حیرانی ہوئی ہے۔ سی بی آئی اور کانگریس کی یہ حکمت عملی کسیبھی شخص کی سجھ سے پرے ہے۔ یہ گرفتاری محض جانچ کی کارروائی کا حصہ ہے۔ کشواہا کے ساتھ ہی بسپا کے ودھان پریشد کے ممبر رام پرساد جیسوال بھی اسی گھوٹالے میں گرفتار کرلئے گئے ہیں۔ دونوں کو پوچھ تاچھ کے لئے سی بی آئی دہلی ہیڈ کوارٹر میں بلایا اور قریب چار گھنٹے تک گہری پوچھ تاچھ کے بعد جب افسران نے انہیں گرفتار ہونے کی خبر دی تو کشواہا کے چہرے پر مایوسی دوڑ گئی۔ کشواہا کی گرفتاری سے لگتا ہے کانگریس کے اقتدار سنگرام کا نیا حصہ ہے۔ سیدھے سیدھے کہیں تو مایاوتی کے لئے یہ ایک بڑا اشارہ ہے۔ انہیں خوش کرنے کی کوشش بھی اور نتیجے کے نمبر گڑبڑانے کا ہتھیار بھی۔گرفتاری کو اسی انداز میں دیکھا جانا چاہئے اور اسی طرح ہی پوری چناؤ مہم میں کانگریس نے جس طرح پھوکے پھوکے پاؤں چلے اس کے نیت...

اترپردیش میں چل رہا ہے ایک سائلینٹ کرنٹ

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 16th February 2012 انل نریندر ایسا کون سا اشوہے جسے یوپی کے لیڈر سمجھ نہیں پارہے ہیں اور جنتا سمجھ رہی ہے؟ منڈل کمنڈل کے بھڑکاؤ اور اشتعال آمیز ماحول میں بھی جب اترپردیش میں 57 فیصدی سے زیادہ پولنگ نہیں ہوئی لیکن اس مرتبہ پتہ نہیں کون سا کرنٹ انڈر کرنٹ چل رہا ہے کہ اتنی بھاری پولنگ ہورہی ہے۔ سطح پر بالکل امن ہے نہ کسی کااحتجاج اورنہ ہی کسی کے حق میں ہوا صاف چل رہی ہے۔ مگرپھر بھی پولنگ 60 فیصدی کے قریب رہی ۔ اترپردیش میں آزادی کے بعد پہلی مرتبہ یہ کرشمہ دکھائی دے رہا ہے۔ اس سے بھی زیادہ خوشی کی بات یہ ہے کہ پہلے دومرحلے کی پولنگ میں اچھی آبادی کا ڈسٹنگ شن سے پاس ہونا؟پہلے مرحلے میں بارش کے باوجود مردوں سے زیادہ پولنگ فیصد عورتوں کا تھا۔زیادہ پولنگ کو اترپردیش میں حکمراں مخالف لہر کی شکل میں دیکھاجاتا ہے۔اس بے حد آسان سے کے خیال کے لئے پچھلی دہائیوں میں نتیجہ ہی ذمہ دار ہے 1985کے بعد کسی بھی حکمراں پارٹی مسلسل دوسری بار سرکار بنانے میں ناکام رہی۔ایسے میں بڑی پولنگ کو سپا بھاجپا وکانگریس ظاہری طورپرحکمراں بسپا مخالف لہر کی ش...

پہلے مرحلے کی پولنگ سے کانگریس اور سپا میں زیادہ جوش

اترپردیش میں اسمبلی چناؤ کا پہلا دور پورا ہوگیا ہے۔بارش کے باوجود بدھوار کے روز ووٹوں کی بھی برسات ہوئی۔ اسمبلی چناؤ کے پہلے مرحلے میں پولنگ کے دوران بارش اور سرد ہوائیں بھی ووٹروں کا جوش ٹھنڈا نہیں کرسکیں۔ اسے ووٹروں کی بیداری کہیں یا انا ہزارے و چناؤ کمیشن کی مہم کا نتیجہ۔ آزادی کے بعد ریاست میں پہلی بار 62 فیصدی پولنگ ہوئی ہے۔ خاص بات یہ بھی رہی کہ پولنگ پوری طرح پرامن رہی نہیں تو یوپی چناوی تشدد کے لئے مشہور ہے لیکن پہلے فیس میں کہیں سے بھی تشدد تو دور چھوٹے موٹے جھگڑوں کی بھی شکایت نہیں ملی۔ بھاری پولنگ کو سیاسی پارٹیاں اپنے اپنے ڈھنگ سے لے رہی ہیں اور اپنے انداز سے مطلب نکال رہی ہیں۔ پہلی بات تو یہ مانی جارہی ہے کہ ساری پولنگ کبھی بھی حکمراں پارٹی کو نہیں بھاتی مانا یہ ہی جاتا ہے کہ ووٹر اقتدار کے تئیں ناراضگی جتانے کیلئے ہمیشہ جذبہ دکھاتا ہے۔اس بار کے چناؤ میں سب سے بڑی پہیلی یہ ہے کہ اترپردیش کے قریب 46 فیصدی نوجوان ووٹر (18 سے39 برس) سے تقریباً55 لاکھ ووٹر 18 برس کے ہیں ۔ ایک کروڑ سے اوپر ایسے ووٹر ہیں جو پہلی بار اپنا ووٹ ڈالیں گے۔ اہم اشو یہ بھی ہے کہ نوجوان طبقے کا یہ ووٹ ک...

پہلے مرحلے کی پولنگ طے کرے گی یوپی کی سمت

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 5th February 2012 انل نریندر اترپردیش میں 16 اسمبلی چناؤ کیلئے پہلے مرحلے میں 55 سیٹوں کے لئے 8 فروری کو پولنگ ہوگی۔ پہلے مرحلے کے لئے سبھی سیاسی پارٹیوں نے اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔ سبھی پارٹیاں اپنے کو ایک دوسرے سے بہتر بتانے میں لگی ہوئی ہیں لیکن اگر پچھلے پانچ انتخابات کے اعدادو شمار کو دیکھا جائے تو سرکار بنانے کے لئے کم سے کم30 فیصدی ووٹوں کا نمبر پار کرنا ضروری ہوگا۔ بہرحال یوپی اسمبلی چناؤ کی جنگ اپنے شباب پر پہنتی جارہی ہے۔ گنگا جمنا، گھاگرا، رابتی اور گومتی کے پانی کے اثر کی طرح سیاست میں بھی مسلسل تبدیلی آرہی ہے۔ سیاست آگے کیا گل کھلائے گی اور کس کا پلڑا بھاری ہوگا یہ تو ووٹر ہی طے کریں گے۔ حکمراں بسپا اپوزیشن پارٹی سپا کے علاوہ کانگریس بھاجپا ، پیس پارٹی، راشٹریہ لوک دل سبھی نے اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔ حکمراں بسپا جہاں اپنی سرکار کے کام کے دم پر اور ذات پات کے تجزیئے کی بنیاد پر واپسی کا دعوی کررہی ہے وہیں سماج وادی پارٹی کو بھروسہ ہے کہ صوبے میں بڑی اپوزیشن پارٹی ہونے کے ناطے بسپا سرکار کی مبینہ ناکامیو...

یو پی چناؤ میں69 امیدوار جیل سے ہی ٹھونکیں گے اپنی تال

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 29th January 2012 انل نریندر انا ہزارے یا چناؤ کمیشن بھلے ہی جتنا بھی زور لگا دے، پابندی لگادے اترپردیش میں سیاسی و جرائمی پھیلاؤ کو روک نہیں سکتے۔پیسہ ،طاقت اور دبنگی کے بڑھتے تجربے پر روک لگانے کی تمام کوششوں کے باوجود یہ پروان چڑھتی نظر نہیں آرہی ہے۔ یہ پہلا موقعہ ہے جب اترپردیش کے کسی چناؤ میں تقریباً69 امیدوار جیل سے چناؤ لڑ رہے ہیں۔ وہ بھی تب جبکہ مجرمانہ کردار رکھنے والے لوگوں کو ٹکٹ نہ دینے کا دعوی کرتے ہوئے کوئی پارٹی تھکتی نہیں ہے۔ بات یہیں تک نہیں رکتی۔ مجرمانہ ریکارڈ کے77 امیدواروں کو سیاسی پارٹیوں نے اتارنے میں کوئی پرہیز نہیں کیا۔ سیاست میں مجرموں کی یہ موجودگی صرف چار مرحلے کے امیدواروں کی بنیادپر جائزہ لیاگیا ہے۔پورے امیدواروں کے نام اور ان پر لگے الزامات کے پیش نظر تجزیہ کیا جائے تو یہ اعدادوشمار کافی بڑے دکھائی دیتے ہیں۔یہ حالت تو تب ہے جب تصویر ابھی دھندلی ہے۔ جب تصویر صاف ہوگی تو صحیح حالت کا پتہ چل سکے گا۔ اترپردیش کی اس 16 ویں اسمبلی کے لئے ہورہے چناؤ میں جرائم پیشہ کو چناوی دنگل میں اتانے کے معاملے...

یوپی میں مورتیوں پر پردہ ڈالنے سے کیا حاصل ہوگا؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 10th January 2012 انل نریندر چناؤ کمیشن نے حکم دیا ہے کہ اترپردیش میں آزادانہ ، منصفانہ چناؤکرانے کے غرض لکھنؤ اور ریاست کے کئی حصوں میں لگی وزیراعلی مایاوتی اور بہوجن سماج کا چناؤ نشان ہاتھی کے مجسموں پر چناؤ تک پردہ ڈال دیا جائے۔ چناؤ کمیشن کا یہ فرمان اندرا گاندھی، راجیوگاندھی اور ایسے دیگرسیاسی پارٹیوں کے لیڈروں کے مجسموں پر بھی لاگو ہوتا ہے جن سے ووٹر متاثر ہوسکتے ہیں۔ چناؤ کمیشن نے کہا کہ چناؤ ضابطہ لاگو ہونے کی وجہ سے اس حکم کو فوراً نافذ کردیا جائے۔ چناؤ کمیشن کے اس فیصلے کے سبب نوئیڈا کے قومی دلت پریرنا استھل اور لکھنؤ میں 9 مقامات پر مایاوتی اور ہاتھی کے بت متاثر ہوں گے۔ بسپا میں اس کا سخت احتجاج ہونا فطری تھا۔ چناؤ کمیشن کے اس متنازعہ فیصلے پر اپنا رد عمل ظاہرکرتے ہوئے بسپا کے سکریٹری جنرل ستیش مشرا نے کہا کہ اگر چناؤ نشان ڈھکنے کی بات ہے تو کیا کمیشن ہر کسی کو اپنے ہاتھ کے پنجے کٹوانے یا ڈھکنے کا حکم دے گا کیونکہ یہ کانگریس کا چناؤ نشان ہے؟ یہ ہی نہیں بھاجپا کا چناؤ نشان کمل کا پھول ہے ،تو کیا کمیشن ہر تالاب ...

بھاجپا کیا ایسے لائے گی اترپردیش میں رام راجیہ؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 7th January 2012 انل نریندر چناؤ کے وقت ہر سیاسی پارٹی کو اپنے قدم پھونک پھونک کر رکھنے چاہئیں۔ ان کے ہر قدم کو مائیکرو اسکوپ سے دیکھا جائے گا اور ان کے سیاسی حریف ہر غلطی کا خوب سیاسی پروپگنڈہ کرنے کی کوشش کریں گے۔ اترپردیش کے قومی دیہی ہیلتھ مشن گھوٹالے میں پھنسے مایاوتی کے قریبی سابق وزیرصحت بابو سنگھ کشواہا کے بھاجپا میں شامل ہونے سے ہنگامہ کھڑا ہوگیا ہے اور کشواہا بھاجپا کے گلی کی ہڈی بن گئے ہیں۔ اترپردیش چناؤ سے ٹھیک پہلے ایسی متنازعہ شخصیت کو پارٹی میں لینا خطرے بھرا فیصلہ ہے۔ 15 روز پہلے پارلیمنٹ میں کرپشن کے اشو پر سب سے زیادہ شور مچانے والی بھارتیہ جنتا پارٹی نے ملزم بابو سنگھ کشواہا کو پارٹی میں شامل کرنے سے بھی پرہیز نہیں کیا۔ اس کے اس الزام میں بیشک دم ہے کہ کشواہا کے بھاجپا میں آنے کے محض24 گھنٹے کے اندر ہی سی بی آئی کو ان کے ٹھکانوں پر چھاپہ مارنے کا خیال کیسے آیا؟ مگر یہ بھی کسی سے پوشیدہ نہیں ہے کہ خود اس کے سینئر لیڈر بشٹ سمیا نے وزیراعلی مایاوتی اور اس کے ساتھی کشواہا کے خلاف کرپشن میں ملوث ہونے کے سنگ...

اترپردیش میں وزیر اور لوک آیکت میں چھڑا تنازعہ

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 3rd January 2012 انل نریندر نئے سال کا آغاز ہی ایک سیاسی تنازعے سے ہوا ہے اترپردیش میں چناوی جنگ کے ٹھیک پہلے اترپردیش کے وزیر برقیات رام ویر اپادھیائے نے یوپی کے لوک آیکت جسٹس این کے مہروترہ کے خلاف اعتراض آمیز رائے زنی کرکے نئے تنازعے کو جنم دے دیا ہے۔ مایاوتی حکومت کے کئی وزرا لوک آیکت کی جانچ کے دائرے میں ہونے کے چلتے وزیر موصوف اپنا آپا کھو بیٹھے۔ جمعہ کی شام ہاتھرس کی ایک عوامی ریلی میں رام ویر نے کہا انہیں جج (لوک آیکت) کے مقابلے قانون کی زیادہ سمجھ ہے۔ لوک آیکت کے ساتھ شخصی رشتے نہیں ہوتے تو میں سپریم کورٹ کی پناہ لے کر انہیں برخاست بھی کرا سکتا تھا۔ وزیر برقیات یہیں نہیں رکے اور کہا کہ میں قانون کا طالبعلم رہا ہوں اور اسے اچھی طرح سے سمجھتا ہوں۔ میں قانون ان سے زیادہ جانتا ہوں اپادھیائے نے ان کے خلاف بھاجپا کے سکریٹری جنرل وراٹ سومیا کے ذریعے لوک آیکت کو کی گئی شکایت کے سلسلے میں یہ بات کہی۔ اس تبصرے پر لوک آیکت نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مایاوتی نے اب تک جو بھی کچھ کیا ہے رام ویر نے اس پر پانی پھیردیا ہے۔ م...

مایاوتی کو رائٹ آف کرنا بھاری بھول ہوگی

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 29th December 2011 انل نریندر اترپردیش اسمبلی چناؤ کی تاریخوں کے اعلان سے یوپی کی تمام اپوزیشن پارٹیوں میں جوش آگیا ہے۔ سب اپنی اپنی ہانکنے میں لگ گئے ہیں۔ حکمراں بہوجن سماج پارٹی کو تو انہوں نے مان لیا ہے کہ وہ آنے والے چناؤ میں منہ کی کھا جائیں گی۔لیکن ہمیں نہیں لگتا کہ مایاوتی کو ایک خاتمہ فورس مان کر چلنا سمجھداری ہوگی۔ اندازے بھلے ہی مایاوتی سرکار کے بارے میں انتظامیہ مخالف ماحول کے لگائے جارہے ہوں لیکن بنیاد پر بسپا اتنی کمزور نہیں ہے جتنی اسے کانگریس، سپا اور بھاجپا مان کر چل رہی ہیں۔ مایاوتی نے اپنی چناؤ تیاریاں ایک سال پہلے سے ہی شروع کردی تھیں۔ صوبے کی سبھی403 سیٹوں پر بسپا نے اپنے امیدوار ڈیڑھ سال پہلے ہی طے کردئے تھے یہ الگ بات ہے کہ بہن جی نے ان میں سے کچھ کو بعد میں بدلا ہے۔ کانگریس ، سپا اور بھاجپا کوتو اپنے امیدوار فائنل کرنے میں ہیں بھاری دقتیں آرہی ہیں اور ان میں بغاوت کی حالت بنی ہوئی ہے۔ یہ صحیح ہے کہ بہن جی اس بار ووٹروں کے سامنے اپنی کسی ناکامی کا بہانا نہیں بنا پائیں گی۔معجزہ پیش کرتے ہوئے ووٹروں ...

یوپی میں راہل گاندھی نے چلا اپنا مسلم کارڈ

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 18th December 2011 انل نریندر کانگریس جنرل سکریٹری راہل گاندھی آج کل اترپردیش کے دورے پر ہیں۔ جیسا کہ میں نے اسی کالم میں کچھ دن پہلے لکھا تھا۔ جیسے جیسے اترپردیش اسمبلی چناؤ قریب آئیں گے۔ سیاسی پارٹیاں اپنے ترکش سے سبھی جمع تیر چلائیں گی۔ ان میں مسلم کارڈ بھی شامل ہیں۔ راہل گاندھی نے مسلم کارڈ چل دیا ہے۔ بدایوں میں ایک ریلی میں راہل نے یہ کارڈ چلا۔راہل گاندھی نے اترپردیش کی مایاوتی سرکار پر سچر کمیٹی کی سفارشوں پر جان بوجھ کر عمل نہ کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کیا آپ کو سچر کمیٹی کی رپورٹ کا فائدہ ملا؟ ہریانہ، دہلی اور مہاراشٹر جائیے وہاں اس رپورٹ پر عمل ہورہا ہے۔ راہل نے اپنے خطاب میں کہا کہ پردیش کے تین لاکھ بنکروں کے 50 ہزار روپے تک کے قرضے معاف کئے تھے۔ اسمبلی چناؤ سے پہلے پسماندہ کے کوٹے میں مسلمانوں کو الگ ریزرویشن دینے کا اعلان۔ راہل گاندھی کے لکھنؤ دورہ کے دوران دگوجے سنگھ کا پبلک اسٹیج سے ریزرویشن میں مذہبی بنیاد پر امتیاز ختم کرنے کی پیروی کرنے کا وعدہ کرنا اور ایک دن بعد دہلی کے مدرسوں کے ٹیچروں کے مطا...

کانگریس اور راشٹریہ لوکدل اتحاد یوپی میں گل کھلا سکتا ہے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 13th December 2011 انل نریندر اترپردیش کے 2007 ء میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں اپنے دم خم پر لڑ کر اپنی اپنی سیاسی زمین کو کھسکا چکیں کانگریس اور راشٹریہ لوکدل آخر کار اس مرتبہ 2012ء میں یوپی اسمبلی چناؤ ایک ساتھ مل کر لڑیں گی۔راشٹریہ لوکدل کے پردھان اجیت سنگھ کی کانگریس صدر سونیا گاندھی سے ملاقات سے اب اس اتحاد کی تصدیق ہوگئی ہے۔ دونوں پارٹیوں میں اتحاد پرباقاعدہ مہر لگ گئی ہے۔ریاست میں اپنا مینڈیڈ واپس لانے کے لئے جٹی کانگریس مغربی اترپردیش کی جاٹ بیلٹ میں اجیت سنگھ کے ساتھ ملنے کے بعد انہیں مرکز میں وزیر بنانے کو بھی تیار ہوگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اتحاد میں آر ایل ڈی 48 سیٹوں پر چناؤ لڑ سکتی ہے۔ پہلے آر ایل ڈی 80 سیٹوں کی مانگ کررہی تھی۔ سمجھوتے کے مطابق پچھلے چناؤ میں جن سیٹوں پر جس پارٹی کے امیدوار جیتے تھے وہ سیٹ اس کے کوٹے میں ہی رہے گی۔ کانگریس، راشٹریہ لوکدل کے چناوی اتحاد ہونے سے مغربی اترپردیش کی سیاست کے تجزیئے بدلنا طے مانا جارہا ہے۔ سرکردہ لیڈروں کے ساتھ کانگریس جنرل سکریٹری راہل گاندھی کی موجودگی میں یہ خبر...

یوپی میں چھڑا راہل اور مایاوتی کے درمیان مہا بھارت

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 30th November 2011 انل نریندر کانگریس کے نوجوان جنرل سکریٹری راہل گاندھی نے اترپردیش میں اپنا سب کچھ داؤ پر لگادیا لگتا ہے۔ تبھی تو وہ اپنی زبان پر کنٹرول کھوچکے ہیں۔ کشی نگر میں جس زبان میں راہل گاندھی نے بہوجن سماج پارٹی پر حملہ کیا وہ زبان راہل جیسے مہذب ،سمجھدار شخص کو زیب نہیں دیتی۔ پتہ نہیں وہ کس کے کہنے پر اس طرح کی زبان بول رہے ہیں؟ کشی نگر میں پردیش کے پانچ روزہ دورہ کے آخری دن سنیچر کو ایک ریلی میں تقریر کرتے ہوئے راہل گاندھی نے اترپردیش میں حکمراں بہوجن سماج پارٹی کی سرکار پر زبردست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ عام طور پر ہاتھی گھاس کھاتا ہے لیکن لکھنؤ کا ہاتھی پیسہ کھا رہا ہے۔ راہل نے کہا مایاوتی نے لکھنؤ میں جادو کردیا ہے۔ عام طور پر ہاتھی گھاس کھاتا ہے لیکن لکھنؤ کا ہاتھی پیسے کھا رہا ہے۔ یہ پیسہ دہلی سرکار کا نہیں لکھنؤ سرکار کا بھی نہیں ہے ، یہ پیسہ غریبوں کا ہے، آپ سب کا ہے۔ راہل نے پسماندگی کے لئے 20 سال سے اقتدار میں ہی غیر کانگریسی حکومتوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ کرپشن اور پچھڑی پن کا الزام اپنے آپ میں صحی...

فیصلہ لینے میں مایاوتی منموہن سنگھ سے کئی کوس آگے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 24rd November 2011 انل نریندر یہ تو ماننا ہی پڑے گا کہ کہ بہن جی جو ٹھان لیتی ہیں کر کے دکھاتی ہیں۔مایاوتی نے محض 15منٹ میں اتر پردیش کی تقسیم کا ریزولیوشن پاس کراکر یہ ثابت کر دیا ہے کہ پیر کو ایوان میں ایک لائن کا ریزولیوشن رکھا کس کو شور غل کے دوران اکثریتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔ اپوزیشن نے لمبے چوڑے پلان بنا رکھے تھے وہ دھرے کے دھرے رہ گئے۔بہن جی نے سب سے پہلے تو سال 2012-13 کا مصارف بل پاس کرایا اور اس کے ممبر ریاست کو چار حصوں میں تقسیم کا پرستاؤ پاس کرا دو روزہ اجلاس کو پندرہ منٹ میں ہی ملتوی کروا دیا۔ کوئی بھی سیاسی پارٹی یہ نہیں چاہ رہی تھی کہ اسمبلی کے چناؤ سے پہلے راجیہ کی تقسیم کا ریزولیوشن آئے لیکن مایاوتی کو سیاسی طور پر یہ ٹھیک لگا اور انہوں نے آناً فاناً میں کیبنیٹ سے یہ پرستاؤ پاس کرایا۔اتنی پھرتی سے اسمبلی میں بھی یہ پاس کروا لیا۔بری طرح سے بکھری ہوئی اپوزیشن سرکار کی گھیرے بندی کے تمام منصوبوں کے باوجود کچھ نہیں کر سکی۔ایوان میں کانگریس،بسپا اور بھاجپا ممبران اسمبلی میں اتحاد کے بجائے سہرہ اپنے سر ...

راہل نے کیا یوپی میں شہ مات کے کھیل کا آغاز

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 17th November 2011 انل نریندر ماننا پڑے گا کہ اس مرتبہ کانگریس کے یووراج جنرل سکریٹری راہل گاندھی نے اپنے مشن 2012ء یوپی مہم کا آغاز بہت سوچ سمجھ کر کیا ہے۔ اس مرتبہ اس مہم کے پیچھے پورا ہوم ورک کرکے میدان میں چھلانگ لگائی گئی ہے۔ سیاروں کی حالت بھی بدلی ہے اور شروع میں ہی اچھا آغاز ہوگیا ہے۔پھر سیاست میں ٹوٹکوں کی خاص اہمیت ہوتی ہے۔ یہ بات راہل گاندھی کو بھی ا ب سمجھ میں آنے لگی ہے۔ یہ ہی وجہ ہے کہ وہ مشن2012ء کے لئے انہوں نے اس بزرگ کی سرزمین کو چنا جہاں سے ان کے بزرگوں کو ہار کبھی جھیلنی نہیں پڑی تھی۔ پھولپور کانگریس کے لئے ایک ایسی سیٹ تھی جہاں سے جواہر لعل نہرو نہ صرف زندگی بھر جیتے بلکہ ان کے نام پر کانگریس نے یہ سیٹ کافی وقت تک برقرار رکھی۔ یہ ہی نہیں پھولپور سے ہی راہل بسپا سپریموں اور اترپردیش کی وزیر اعلی مایاوتی کے لئے دلت،براہمن تجزیوں کو پلیتا لگانے کا سندیش دینے میں کامیاب ہوتے دیکھے جا سکیں گے کیونکہ1957کے لوک سبھا چناؤ میں جب یہ سیٹ دو رہنما والی تھی تب اس سیٹ پر پنڈت جواہر لال نہرو اور مسریادین جیتے ت...