اشاعتیں

جون 19, 2016 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

یوگ نے پوری دنیا کو متحد کیا

دنیا بھر میں منگلوار کو یوگ کا جلوہ دیکھنے کو ملا۔ دوسرے بین الاقوامی یوگ دوس میں یوگ نے پوری دنیا کو متحد کردیا۔ جل تھل اورعرش سب جگہ لوگوں نے یوگ دوس پر آسن کئے۔ بھارت میں اس کی کمان صدر پرنب مکھرجی نے دہلی میں تو پی ایم نریندر مودی نے سنبھالی ۔ امریکہ ، روس، چین ،فرانس اور برطانیہ سمیت دنیا کے سبھی اہم ملکوں میں لوگ یوگ آسن کرتے نظر آئے۔ اقوام متحدہ سکریٹری جنرل بانکیمون نے ایک پروگرام میں کہا میں اپیل کرتا ہوں مذہبی امتیاز کے بغیر تندرست زندگی کیلئے یوگ اپنائیں۔ یہی نہیں مذہبی کٹر پنتھی مانے جانے والے ملکوں میں بھی یوگ کے تئیں نظریئے میں تبدیلی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ اسلامک دیش قطر میں یوگ نے آہستہ آہستہ اپنی جگہ بنانی شروع کردی ہے۔ اسی طرح ایران، انڈونیشیا، ملیشیا جیسے مسلم اکثریتی ملکوں میں بھی لوگ یوگ کو اپنارہے ہیں۔ قطر میں عورتوں کو یوگ سکھانے والی فرانسیسی نژاد خاتون نور کو اپنی عقیدت اور یوگ کے درمیان کبھی کوئی تنازع نہیں دکھائی دیا۔ وہ کہتی ہیں یوگ اور اسلام دونوں ہی روحانیت ہیں۔ دونوں کی جڑیں ایک سی ہیں۔ یوگ کے ذریعے لوگ ذہنی سکون حاصل کرسکتے ہیں جس میں خدا سے جڑنے کا راست

پاک صوبائی سرکار نے آتنکی فیکٹری کو 30 کروڑ روپے دئے

امریکہ کے محکمہ دفاع پینٹاگن نے اپنی چھ ماہی رپورٹ میں کہا کہ پاکستان میں آتنک وادیوں کی پناہ گاہ بنی ہوئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکہ مسلسل پاکستان کے ساتھ ان قدموں کے بارے میں صاف رہا ہے جو اسے سلامتی کا ماحول بہتر بنانے اور دہشت گردوں اور کٹر پسندگروپوں کو محفوظ پناہ گاہ نہ ملنے دینے کے لئے اٹھانی چاہئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس کی وجہ سے سکیورٹی اور افغانستان میں استحکام کی بات چیت تو متاثر ہوتی ہی ہے بلکہ ساتھ ساتھ سلامتی تعاون جیسے دیگر اشوز پر بحث کے دوران امریکہ پاکستان باہمی رشتوں پر بھی اثر پڑتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حیرانی کی بات یہ ہے کہ اوبامہ بن لادن کو چھپائے رکھنے کے واقعہ کے بعد پاکستان میں سی آئی اے کے سیکشن چیف کو زہر دے دیا جاتا ہے۔ وہ امریکہ واپس آگئے ان کا اور سی آئی اے کا کہنا ہے کہ انہیں پاکستانی آئی ایس آئی نے زہر دیا۔ میں ان سے متفق ہوں۔ پاکستان ہر کسی کے ساتھ کھیل کھیل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا سارا پیسہ لے کر یہ آئی ایس آئی کے ہاتھوں سے ہوتا ہوا آخر کار ان طالبان اور افغانستان کے ہاتھ میں جاتا ہے جو امریکیوں کا قتل کررہے ہیں۔ دہشت گردی کو

بھارت اب دنیا کی سب سے کھلی معیشت

ایسے وقت جب ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر رگھو رام راجن کی اچانک بدائی کے اعلان سے مالی بازاروں میں تشویش کا ماحول ہے، این ڈی اے سرکار نے اپنے عہد کے سب سے بڑے اور اہم اقتصادی اصلاحات کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں ہوئی اعلی سطحی میٹنگ میں سول ایوی ایشن ، ڈیفنس، سنگل برانڈ ریٹیل و براڈ کاسٹنگ سمیت 9 سیکٹر میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے قواعد کو آسان بنا دیا گیا ہے۔ ان اصلاحات کے ساتھ یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ بھارت اب دنیا کی سب سے کھلی معیشتوں میں سے ایک ہے۔اس قدم کا مقصد دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو ایک مثبت پیغام دینا ہے۔ اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد دنیا کی نظروں میں بھارت کی ساکھ بہتر ہوئی ہے اور پچھلے کچھ وقت سے بین الاقوامی تاجر اور معاشیات کے تجزیہ کار ہمیں بڑی امید کے ساتھ دیکھنے لگے ہیں۔ آج کئی ریٹنگ ایجنسیوں نے بھارت کو سرمایہ کاری کے لئے سب سے زیادہ موضوع جگہ مانا ہے۔ اس فیصلے کا پورا پورا فائدہ ملے اس کے لئے حکومت کو کئی محاذ پر ابھی بھی لڑنا ہوگا۔ سب سے پہلے سیاسی پوزیشن اس کی زور دار مخالفت کرے

ایف طرف محبوبہ کا چناؤ، دوسری طرف امرناتھ یاترا کی چنتا

جموں و کشمیر ایک نہایت خطرناک دور سے گزر رہا ہے۔ آئے دن سکیورٹی فورسز پر آتنکی حملے ہورہے ہیں۔ آنے والے دن اور بھی زیادہ حساس ہوں گے۔ ایک طرف تو اننت ناگ سے جموں و کشمیر کی وزیر اعلی محبوبہ مفتی چناؤ لڑ رہی ہیں تو دوسری طرف اس برس امرناتھ یاترا شروع ہونے والی ہے۔ یہ ہی نہیں اننت ناگ اسمبلی ضمنی چناؤ پر تو پاکستان کی بھی نظر ہے۔ علیحدگی پسندوں کے بائیکاٹ کی اپیل بے اثر ہوتی جارہی ہے۔ سنیچر کو آتنکی تنظیم حزب المجاہدین کے ذریعے اننت ناگ اسمبلی حلقے میں چناؤ کے بائیکاٹ کے پوسٹر چپکانے کی خبر آئی تھی۔ حالانکہ مانا جارہا ہے کہ سابق وزیر اعلی مفتی محمد سعید کے انتقال سے پیدا ہمدردی کے سبب ضمنی چناؤ میں پولنگ کا فیصد پچھلے چناؤ سے بڑھ سکتا ہے۔ 2002 میں اننت ناگ میں پولنگ کا فیصد 7.16 تک پہنچا تھا۔ دراصل مسلسل یہاں دہشت گردی کے دور میں ووٹروں کو دھمکی دینا، ووٹنگ کا بائیکاٹ کرنے اور سرکار کے تئیں نفرت کااحساس پیدا کرنے کی وجہ سے ووٹر ووٹ ڈالنے سے کترانے لگے ہیں۔ کافی سکیورٹی انتظام کے بعد بھی وہ گھر سے نکل کر بوتھ تک نہیں جاتے تھے۔ پاکستان لگاتار وادی میں جمہوریت کے خلاف رہا ہے۔وہ کسی نہ کسی

400 کروڑ مالیت کے ٹینکر گھوٹالہ میں ایف آئی آر

ٹینکر گھوٹالہ کی جانچ کرپشن انسداد برانچ (اے سی بی) نے شروع کردی ہے۔ اس معاملے میں سیاسی گھمسان شروع ہوگیا ہے۔ کانگریس ، عام آدمی پارٹی اور بھاجپا ایک دوسرے پر سیدھے الزام لگا رہے ہیں۔ سال2012ء میں ہوئے اس ٹینکر گھوٹالہ میں 400 کروڑ روپے کے مبینہ گھوٹالہ کو لیفٹیننٹ گورنر سے منظوری ملنے کے بعد اے سی پی نے دہلی کے موجودہ وزیر اعلی اروند کیجریوال اور سابق وزیر اعلی شیلا دیکشت کے خلاف کرپشن انسداد دفعہ کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔ اے سی بی کے چیف اسپیشل کمشنر مکیش کمار مینا نے اس کی تصدیق کی ہے ۔ ان کا کہنا ہے قانون کے تحت اے سی بی کام کررہی ہے۔ ایف آئی آر درج کرنے کے بعد جانچ شروع کردی گئی ہے۔ مینا نے کہا پہلے دہلی سرکار کے وزیر آب وسائل کپل مشرا نے سابق وزیر اعلی شیلا دیکشت کے خلاف ٹینکر گھوٹالہ میں شکایت درج کرائی تھی۔ اس کے بعد دہلی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ویجندر گپتا نے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے خلاف مبینہ کرپشن میں ملوث ہونے کی شکایت کی تھی۔ بتادیں کہ 2013ء میں پانی کے ٹینکر خریدنے میں 400 کروڑ روپے کا گھپلا کیا گیا اس وقت وزیر اعلی شیلا دیکشت جل بورڈ کی چیئرمین تھیں۔ عاپ سرکار بن

سوشل میڈیا اور آتنکی حملے

مقامی کٹر پسند تنظیم لوگوں میں دہشت پیدا کرنے کے لئے خطرناک آتنکی تنظیم اسلامک اسٹیٹ کا نام استعمال کرنے کے کئی معاملے سامنے آئے ہیں۔ آئی ایس کے نام پر کئی فرضی دھمکیاں ملنے کے بعد بھارت کی خفیہ ایجنسیاں چوکس ہوگئی ہیں۔ سکیورٹی ایجنسیوں کے مطابق آئی ایس کا نام لیکر مقامی آتنکی تنظیم اور کٹر پسند طاقتیں اپنی جڑیں مضبوط کرنے کے فراق میں ہیں۔ حقیقت میں ان کا آئی ایس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابق دھمکیوں کا مقصد ڈر پھیلانا اور سکیورٹی ایجنسیوں کو گمراہ کرنا ہے تاکہ پختہ حکمت عملی نہ بنا سکیں۔ اس کے پیش نظر خفیہ ایجنسیوں نے خط ، ٹیلیفون سوشل میڈیا میں ہورہے گمراہ کن پروپگنڈہ کے تئیں سکیورٹی فورسز کو چوکس کیا۔ ایسے معاملوں میں مقامی آتنکی ماڈول پر نظر رکھنے کو کہا گیا ہے۔ کیرل، مغربی بنگال، آندھرا پردیش ، تلنگانہ، مغربی اترپردیش میں آئی ایس سے ہمدردی رکھنے والے عناصر کی ایسی حرکت سامنے آئی ہے۔ اگر سوشل میڈیا پر دہشت گردوں سے جڑے حمایتیوں اور ہمدردی رکھنے والوں کی سرگرمیوں پر سب نظررکھیں تو نہ صرف ایسے عناصر کا پتہ چلتا ہے بلکہ کئی آتنکی حملے بھی روکے جاسکتے ہیں۔ یہ بار اسٹڈی کرنے وا

پنجاب کی حقیقت دکھاتی ’’اڑتا پنجاب‘‘

نشے کے مسئلے کو لیکر بنی فلم ’اڑتا پنجاب‘ جمعہ کے روز جب پنجاب و دیش کے مختلف حصوں میں سنیما گھروں میں ایک ساتھ ریلیز ہوئی تو اسے دیکھنے کیلئے لوگوں میں اتنا کریز تھا کہ امرتسر سے لیکر چنڈی گڑھ اور دہلی میں سارے سنیما گھر ہاؤس فل رہے۔ سبھی جگہ لڑکوں اور بڑے افراد کی کافی بھیڑ دکھائی دی۔ میں نے بھی اس کریزی فلم کو دیکھا۔ اس فلم میں کئی طرح کے تنازعے ہوئے اور ابھی بھی ہورہے ہیں۔ اس کا ریلیز ہونا بھی ایک بڑا واقعہ اور کامیابی دونوں ہیں۔بہرحال، اس کے باوجود یہ کہنا تو پڑے گا ہی کہ ہدایتکار ابھیشیک چوبے نے ایک ایسی فلم بنائی ہے جس کا تعلق ایک بہت بڑے سماجی مسئلے سے ہے یعنی نشہ (ڈرگس) کی لت اور اس کا کاروبار۔ یہ بھی سچ ہے کہ پنجاب میں نشے کی بڑھتی لت کو لیکر پچھلے کئی برسوں سے مسلسل خبریں آتی رہی ہیں۔ میں نے اسی کالم میں کئی بار پنجاب میں پھیلتے ڈرگس کے بارے میں لکھا ہے اور یہ وہاں کا سیاسی اشو بھی بنتا جارہا ہے۔ حال ہی میں پٹھانکوٹ ایئربیس حملہ کے پیچھے بھی ڈرگس ایک بڑی وجہ رہی ہے۔ فلم دیکھنے کے بعد اگر ہم سیاسی بحث کو چھوڑ بھی دیں تو بھی یہ ماننا پڑے گا کہ ہدایت کار نے یہ دکھانے میں کامی

برطانوی خاتون ایم پی کا بے رحمانہ قتل

برطانیہ میں آج کل ایک اشو خاص طور سے چھایا ہوا ہے وہ یہ ہے کہ کیا برطانیہ کو یوروپی یونین میں رہنا ہے یا نہیں؟ کچھ دن پہلے یوروپی فیڈریشن میں برطانیہ کے بنے رہنے کے پختہ اور مثبتکاکس کو جمعرات کو ان کے پارلیمانی حلقہ بیٹلے اینڈ اسپین کے ورسٹل علاقہ میں قتل کردیا گیا تھا۔ چشم دید گواہوں کے مطابق 52 سالہ تھاٹھامس میئر نے پہلے کاکس کو گولی ماری بعد میں انہیں چھورا گھونپا۔ کاکس کے قتل کے الزام میں تھامس میئر کو سنیچر کو لندن کی ایک عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس پر قتل و سنگین طور پر جسم کو نقصان پہنچانے بندوق و دیگر خطرناک ہتھیار رکھنے سمیت کئی سنگین الزامات عائد کئے گئے۔ جج نے جب اس سے نام پوچھا تو اس نے جواب دیا ’’غداروں کی موت برطانیہ کی آزادی‘‘ پھرسے نام پوچھے جانے پر اس نے پھر سے یہی جواب دیا۔اس کے بعد وکیلوں سے پوچھ کر جج نے اس کے نام کی تصدیق کی۔ پتہ اور پیدائش پوچھے جانے پر اس نے کوئی جواب نہیں دیا۔ قریب15 منٹ کی سماعت کے بعد پھرسے پولیس حراست میں بھیج دیا گیا لیبر پارٹی کی 41 سالہ ایم پی جے کاکس کے قتل سے پورا برطانیہ صدمے میں ہے۔ قتل کا اسباب کا ابھی تک پتہ نہیں چل پایا۔ میئر کے سا

بھارت این ایس جی ممبر بننے کے قریب پہنچ کر بھی دور

بھارت نیوکلیائی سپلائر گروپ (این ایس جی) داخلے کیلئے بہت قریب پہنچ گیا لیکن چین نے یہ کہہ کر این ایس جی گروپ کی میٹنگ میں بھارت کی ممبر شپ کاایجنڈا شامل نہیں ہے۔ اس سے بھارت کی کوششوں کو دھکا لگا ہے خیال رہے چین اب تک اڑنگا بازی لگاتا آرہا تھا چین نے پہلے مانا تھا کہ بھارت این ایس جی ممبر شپ حاصل کرنے کے لئے بے حد قریب ہے چین کا خیال ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کو امریکہ، سوئزر لینڈ، میکسیکو و گریٹ برطانیہ سے حمایت مل چکی ہے لیکن اس گروپ میں بھارت کی انٹری سے جنوبی ایشیا میں سیاسی توازن کو دھکا لگے گا ساتھ ہی پورے ایشیا خطہ میں امن کو خطرہ پیدا ہوگا اس کے ساتھ ہی اس نے یہ بھی کہا کہ اس کا قریبی ساتھی پاکستان پیچھے چھوٹ جائے گا۔ بھارت پاک نیوکلیائی توازن ٹوٹ جائے گا ۔ چین کاکہناہے کہ این ایس جی کی ممبر شپ کے لئے بھارت کو اتنا زیادہ حمایت ملنے کے پیچھے ایک اہم وجہ ہے امریکہ کی وجہ سے بھارت کو این ایس جی کو ممبر شپ کے لئے حمایت مل رہی ہے اس کاکہناہے کہ امریکہ کی طرف سے بھارت کو اپنے ساتھی کی طرح برتاؤ کرنے کے چلتے کچھ ملکوں کا سمرتھن ملا ہے۔ چین کو اصل دقت اس بات سے ہے کہ اگر بھارت این ا

آسٹریلیا نے بیشک گولڈ جیتا لیکن دل تو انڈیا نے جیتے

جمعہ کو لندن میں کھیلی گئی ایف آئی اے چمپینس ہاکی ٹورنامنٹ کے فائنل میں پہنچنے والی بھارتیہ مینس ٹیم نے بیشک گولڈ میڈل نہ حاصل کیا ہو لیکن مینس ٹیم کو متنازعہ شوٹ آؤٹ میں ورلڈ چمپئن آسٹریلیا کے ہاتھوں 3-1 کے ہار کا منہ دیکھنا پڑا۔ اور اپنے سلور میڈل تک ہی تسلی کرنی پڑی ویسے بھارت نے فائنل میں کہیں بہتر کھیل کامظاہرہ کیا ۔ میچ مقررہ وقت میں 0-0 میں برابر رہا ہے۔ بھارت نے دوسرے ہاف میں غضب کا مظاہرہ کیا اور تیسرے چوتھے کوارٹر میں ورلڈ چمیپن آسٹریلیا کے پسینے چھڑا دیئے لیکن اتنے دباؤ بنانے کے بعد بھی آسٹریلیا گول میں بال نہیں ڈال پایا بھارت ٹیم کے فائنل میں قابل تعریف تھا کیونکہ اسی ٹورنامنٹ لیگ اسٹیج پر آسٹریلیا نے بھارت کو آسانی سے ہرا دیا تھا۔ کپتان و بھارت کے گول کیپر پی آر شری جوش نے کئی پینلٹی کورنر بچائے۔ بتادیں کہ یہ سلور میڈل 1980 میں ماسکو اولمپک یعنی چھتیس برس بعد بھارت ایچ آئی ایم کے کسی بڑے ٹورنامنٹ کے خطابی مقابلے میں پہنچا اور میڈل حاصل کیا اس سے پہلے بھارت نے 1982میں تانبہ کا میڈل جیتا تھا جب مقررہ وقت میں دونوں ٹیمیں برابری( 0-0) پر رہیں تو میچ کے فیصلے کے لئے پینلٹی کو

جے این یو میں ملک دشمن نعروں کا ویڈیو صحیح پایا گیا

جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ایک پروگرام کے دوران9 فروری کو کچھ طلبا کے ذریعے ملک دشمن نعرے لگانے والے ملزمان پر شکنجہ اور کس سکتا ہے۔ دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے ملزمان کے خلاف جانچ تیز کردی ہے۔ جمعرات کو بھی سیل کے 6 افسران نے جے این یو پہنچ کر ایڈمیشن بلاک میں ماسٹر مائنڈ عمر خالد اور انربان بھٹاچاریہ سمیت دو طلبا سے قریب 3 گھنٹے تک پوچھ تاچھ کی۔ عمر بدھوار کو دہلی پولیس ہیڈ کوارٹر کے سامنے اکھل بھارتیہ وددیارتھی پریشد (اے بی وی پی) نے مظاہرہ کر پولیس پر جے این یو کے 9 فروری کے معاملے میں خاموشی اختیار کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے سے پولیس بچ رہی ہے جبکہ اس متنازعہ پروگرام کا ویڈیو صحیح پایا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ 9 فروری کے پروگرام کا ایک پرائیویٹ چینل کا ویڈیو جانچ میں صحیح پایا گیا ہے۔ ویڈیو میں کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں ہوئی ہے۔ خیال رہے کہ دیش کے خودساختہ سرکولر قوم پرستوں نے اس کی سچائی پر کئی سوال کھڑے کئے تھے۔ ویڈیو کو سی ایف ایس ایل بھیجا گیا۔ اس ویڈیو سے ہی جے این یو میں ملک دشمن نعرے لگانے والے ملزمان کے خلاف بغاوت کا معاملہ درج ہوا تھا۔پولیس کے ا

عام آدمی پارٹی میں عدم رواداری کا سوال

سوراج اور لوکپال جیسے اشو پر عام آدمی پارٹی عوام کے بیچ میں متبادل سیاست کے دعوے کے ساتھ آئی تھی۔ دکھ کی بات ہے کہ الگ ساکھ بنانے والی پارٹی اپنے اندر ہی جمہوریت کا قتل کررہی ہے۔ ہر بات پر جنتا سے رائے شماری کروانے والی اور محلہ سبھا کی بات کرنے والی پارٹی نہیں چاہتی کہ اس کے نیتا جنتا کے بیچ میں وہ رائے رکھیں جسے وہ صحیح نہیں مانتے۔ گوپال رائے کے ٹرانسپورٹ وزارت چھوڑنے پر عام آدمی پارٹی کی تیز طرار لیڈر الکا لانبہ کو پارٹی کے ترجمان کے عہدے سے ہٹا دئے جانے پر سوال اٹھنے فطری ہی ہیں۔ غور طلب ہے کہ ایب پر مبنی بس سیوا اسکیم میں عاپ کے نیتا اور وزیر گوپال رائے پر ایک پرائیویٹ کمپنی کو فائدہ پہنچانے کے الزام لگے تھے۔ تنازعے میں آنے کے بعد اس معاملے کی جانچ چل رہی ہے۔ اس درمیان کام کا بوجھ زیادہ ہونے اور صحت ٹھیک نہ ہونے کا سبب بتا کر گوپال رائے سے ان کے عہدے سے استعفیٰ دلوایا گیا۔ اس سلسلے میں الکا لانبہ نے کہہ دیا کہ پریمیم بس گھوٹالے میں الزام لگنے پر گوپال رائے نے استعفیٰ دیا ہے تاکہ جانچ میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔ اعلانیہ طور پر یہ عام آدمی پارٹی کی لائن نہیں تھی۔ اس مسئلے پر وزیر اعلی ا