اشاعتیں

مارچ 8, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

مجرموں کے داﺅں پینچ جاری لیکن پھانسی کی تاریخ وہی رہے گی؟

دیش کو جھنجھوڑنے والے نربھیا کانڈ کے گنہگاروں کو پھانسی دینے کے لے چوتھی مرتبہ ڈیتھ وارنٹ جاری ہونا یہ چوتھا موقع ہے اس سے پہلے تین بار ایسے ہی ڈیتھ وارنٹ جاری کئے گئے لیکن وہ نا قابل عمل رہے ۔اس کے چلتے دیش کو یہی پیغام گیا ہے کہ انصاف میں دیری بھی ہے اور اندھیر بھی پتہ نہیں یہ چوتھا ڈیتھ وارنٹ آخری ثابت ہونے والا ہو یا گنہگاروں اور ان کے وکیل کے ذریعہ اب کوئی نیا داﺅں پینچ بچا ہے یا نہیں ؟نربھیا کے قصوروار مکیش کی جانب سے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر کیوریٹو پٹیشن دوبارہ داخل کرنے کی اجازت مانگی گئی ہے ۔جس پر سپریم کورٹ 16مارچ کو سماعت کرئے گی ۔باقی مجرموں کے وکیل اے پی سنگھ نے بتایا کہ آنے والے ہفتے میں ان کی طرف سے عرضی داخل کی جائے گی اور پھانسی پر روک کی اپیل کی جائے گی ۔اس طرح دیکھا جائے تو مجرم کوئی بھی قانونی داﺅن پینچ آزمانے سے نہیں چوک رہے لیکن قانونی واقف کار بتاتے ہیں کہ اب پھانسی کی تاریخ 20مارچ ساڑھے پانچ بجے نہیں بدلنی چاہیے ۔مکیش کے وکیل ایم ایل شرما کی طرف سے داخل درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسے سازش کا شکار بنایا گیا ہے ۔یہ اسے نہیں بتایا گیا کہ لیمٹیشن ایکٹ کے تحت کی

نزع سے معمولی بیداری کی طرف!

مدھیہ پردیش میں پچھلے دنوں شروع ہوئے سیاسی کھینچ تان کے درمیان بدھوار کو کانگریس کو بڑا جھٹکا لگا جب سرکردہ لیڈر جوتر آدتیہ سندھیا کانگریس چھوڑ کر بھاجپا میں شامل ہو گئے ۔دراصل حال ہی میں ریاست میں 22ممبران اسمبلی کی بغاوت اور استعفی کے بعد کملناتھ سرکار گرنے کے اندیشے کے بھی سبھی کی نظریں سندھیا مہاراج پر لگی تھیں کہ موجودہ سیاسی بحران کے لئے اصل کڑی وہی ہیں ،ریاست میں اندرونی تنازعہ کو نہ سلجھا پانے کی اپنی عدم صلاحیت کا خمیازہ کانگریس کو نہ صرف جوتر آدتیہ سندھیا جیسے تیز ترار نوجوان لیڈر کانگریس کو چھوڑنے کی شکل میں بھگتنا پڑا ہے ۔بلکہ 22ممبران کے استعفی سے 15سال کے بعد بھاجپا کا راج ختم کر کے بنی کملناتھ کی کانگریس سرکار ایک بار پھر اقتدار سے باہر ہونے کے دہانے پر ہے ۔ریاست میں کانگریس کے اندر جھگڑے کی بنیاد سرکار کی تشکیل کے ساتھ ہی پڑ گئی تھی ۔ریاست میں کانگریس کو اقتدار میں واپس لانے کے لئے کملناتھ ،دگ وجے سنگھ،اور جوتر آدتیہ سندھیا کا رول تھا ۔لیکن سرکار اور تنظیم دونوں میں ہی اپنے آپ کو نظر انداز کئے جانے سے خفا سندھیا نے بغاوت کا اشارہ دے دیا تھا ۔اس کے باوجود سندھیا کے بھا

ہم ہیں افغانستان کے اصل حکمراں:طالبان

حال ہی میں امریکہ اور طالبان کے درمیان ہوئے تاریخی سمجھوتے کی خبر آنے کے بعد سے ہی یہ اندیشہ جتایا جا رہا تھا کہ کیا اس سے طالبان کے رخ میں تبدیلی آئے گی ؟اور اب افغانستان میں بحالی امن کی سمت میں کوئی مثبت تبدیلی آئے گی ؟اب ایک ہفتے کے اندر طالبان کا جو رویہ سامنے آیا ہے اس سے سمجھ میں آرہا ہے کہ دنیا کی بڑی طاقت کے ساتھ ہوئے خود ساختہ تاریخی معاہدے کی اہمیت بھی طالبان کی نظر میں صفر ہے اس کے لئے اپنا نظریہ زیادہ ہی معنی رکھتا ہے طالبان نے ایک تازہ بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ ہوئے اس کے امن معاہدے کے بعد بھی یہ حقیقت اپنی جگہ برقرار ہے کہ اس کے سپریم لیڈر افغانستان کے اصل حکمراں ہیں ان کے لئے مذہب نے یہ منظور کر دیا ہے کہ وہ غیر ملکی قابض فوجوں کی واپسی کے بعدوہ دیش میں اسلامی حکومت قائم کریں ۔طالبان کے اس بیان کے بعد امریکہ کے ساتھ ہوئے امن سمجھوتے کو لے کر بے یقینی مزید بڑھ گئی ہے ۔یہ واقعہ اس انکشاف کے بعد سامنے آیا ہے کہ امریکی حکومت کو اس بارے میں خفیہ رپورٹ ملی ہے کہ طالبان امریکہ کے ساتھ ہوئے معاہدے پر عمل بھی نہیں کر سکتا ۔طالبان کے تازہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اتھرایز

ملزمان کے شارع عام پوسٹر لگانے کا سوال

اترپردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ سرکار نے 19دسمبر پچھلے سال لکھنﺅ میں شہریت ترمیم قانون کے احتجاج میں ہوئے تشدد کے دوران پبلک پراپرٹی کو نقصان پہچانے کے لئے 57لوگوںکو قصوروار مانا تھا ۔نقصان کے ہرجانے کے لئے ان کے نام اور تصویر والے پوسٹر لگوائے تھے الہٰ آباد ہائی کورٹ نے سرکار کے اس قدم کا خود نوٹس لیا اور اتوار کو بھی سماعت کی اور حکم دے دیا کہ سی اے اے تشدد کے ملزمان کے بینر پوسٹر 16مارچ سے پہلے ہٹا دئے جائیں ۔لیکن اس کے لئے اس نے جو طور طریقے اپنائے وہ سوالوں کے گھیرے میں ہیں ۔دراصل ریاستی حکومت نے ملزمان کے خلاف جس طرح کے پبلسٹی اقدامات کا سہارا لیا ہے ان پر شروع سے ہی اعتراض جتایا جا رہا تھا ہائی کورٹ نے صاف کہا کہ ملزمان کے پوسٹر لگانا ان کی پرائیوسی میں سرکار کا غیر ضروری دخل ہے الہٰ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس گووند ماتھر اور جسٹس رمیش سنہا کی بنچ نے کہا کہ یوپی سرکار ہمیں یہ بتانے میں نا کام رہی ہے کہ چند ملزمان کے پوسٹر ہی کیوں لگائے گئے ۔جبکہ یوپی میں لاکھوں لوگ سنگین الزمات کا سامنا کر رہے ہیں ۔بنچ نے کہا کہ چنند ہ لوگوں کی معلوماتی بینر میں دینا یہ دکھاتا ہے کہ انتظامیہ نے حک

27برس بعد رام للا کو ملے گی کرپال سے نجات

دسمبر1992سے ہی ٹینٹ کے اندر بیٹھے رام للا کو 27سال بعد فائبر کے بلٹ پروف مندر میں شفٹ میں ہونگے ۔شری رام جنم بھومی تیرتھ ٹرسٹ کے جنرل سیکریٹری چمپت رائے نے بتایا کہ رام للا کو چیتر نو رام سے ایک دن پہلے یعنی 24مارچ کو ٹینٹ سے نکال کر فائبر کے مندر میں شفٹ کیا جائے گا اس مندر کو خاص طور سے کولکاتہ میں تیار کرایا گیا ہے مندر کو بلٹ پرورف شیشے سے بنایا گیا ہے رام جنم بھومی پر مندر کی تعمیر پوری ہونے تک رام للا فائبر کے اس مندر میں ہی رہیں گے آپ کو بتا دیں کہ دسمبر میں 1992سے ہی وہ ٹینٹ میں برجمان ہیں ۔ٹرسٹ کی دوسری میٹنگ رام نومی کے بعد چار اپریل کو ایودھیا میں ہوگی ۔اس کی تیاریاں شروع ہو گئی ہیں ۔اس میٹینگ میں رام مندرٹرسٹ کے سبھی ممبران کے ساتھ ہی ایودھیا کے ضلع مجسٹریٹ انوج کمار جھا بھی موجود رہیں گے ۔اس سے پہلے ٹرسٹ کی ایک میٹنگ دہلی میں ہو رہی ہے اس سے پہلے ایودھیا رام جنم بھومی تیرتھ ٹرسٹ کے جنرل سیکریٹری چمپت رائے دوسرے ٹرسٹ کی ڈاکٹر انل مشر ایودھیا کے ضلع مجسٹریٹ انوج جھا سنیچر صبح رام جنم بھومی مندر استھل پہنچے اور دفتر کے لئے رام کچہری مندر کا معائنہ کیا ۔اور ایک دفتر کھولنے ک

بربادی کے دہانے پر پہنچا یس بینک

چھ مہینے بھی نہیں گزرے کہ پی ایم سی بینک گھوٹالے کے بعد اب پرائیوٹ سیکٹر کے دوسرے یس بینک کا جو حال سامنے آیا ہے اس نے کھاتے داروں کی نید اُڑا دی ہے ڈوبنے کے دہانے پر پہنچے یس بینک کے گراہک بھی اب اسی پریشانی میں ڈوبے ہیں ۔جو پچھلے کئی مہینوں سے دیش کے ہر بینک گراہک کو کھائی جا رہی ہے ۔یس بینک کے مشکل کے پھنسنے سے اس کے گراہکوں میں کھلبلی مچ گئی ہے ۔اور بد حواس حالت میں کھاتے دار بینک کے اے ٹی ایم پر پہنچ رہے ہیں ۔لیکن پیسہ نہیں نکل رہا ہے ۔برانچوں میں کھلبلی مچ رہی ہے ۔وہاں بھی نہ پیسے دیئے جا رہے ہیں اور نہ ہی کوئی دوسرا کام ہو رہا ہے گراہکوں کو اپنے پیسے ڈوبنے کا ڈر ستار ہا ہے ۔ریزرو بینک کے ذریعہ یس بینک کے ڈائرکٹر بورڈ کو توڑ دیا گیا ہے اور اس پر پابندی لگا دینا اور بینک کے بحران میں مبتلا ہونے کے معاملے تک محدود نہیں ہے بلکہ دیش کے چوتھے سب سے بڑے پرائیوٹ بینک کا یہ حال دیش کے بینکنگ سیٹر کو سنگین بحران کی طرف اشارہ کرتا ہے ۔ریزرو بینک کو پہلی بار اتنے بڑے پیمانے پر پابندی لگانی پڑی ہے تو یہ بات عام نہیں ہے ۔معیشت کو بہتر چلانے میں بینک سب سے اہم ترین رول نبھاتے ہیں لیکن حالایہ

آئی پی ایل پر کورونا کی چھایا

مرکزی وزارت صحت نے ایک ایڈوائزری جاری کر کے ریاستی حکومتوں سے اپیل کی ہے کہ آئی پی ایل 20-20جیسے پروگراموں کو ٹال دیا جاے یا اس کو منسوخ کر دیا جائے کیونکہ ایسے موقعوں پر کافی تعداد میں لوگ شامل ہوتے ہیں ۔ایسے میں الگ الگ ریاستوں کے 9شہروں میں ہونے والے ایل پی ایل میچوں پر سوالیہ نشان لگنا فطری ہے ۔کیونکہ کرونا وائرس کا ڈر وزارت کو ستا رہا ہے ۔کولکاتہ کے ای ڈین گارڈن میں سب سے زیادہ قریب 68ہزار اور جے پور سوائی مان سنگھ اسٹیڈیم میں سب سے کم 25ہزار کرکٹ ناظرین موجود ہوتے ہیں کورونا کی وبا کو دیکھتے ہوئے کیا اتنی بڑی بھیڑ کے لئے احتیاطی قدم اُٹھانا ممکن ہے ؟موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے کیا مقامی پولیس ،انتظامیہ میڈیکل ماہرین اتنی بڑی بھیڑ جمع ہونے کے لئے اجازت دیں گے ؟بی سی سی آئی کے چیر مین سوربھ گانگولی نے جمعہ کو کہا کہ انڈین پریمئر لیگ پہلے سے طے پروگرام کے مطابق ہی ہوگا اور تیزی سے پھیل رہے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے سبھی طرح کے اقدامات کئے جائیں گے ۔ٹی 20لیگ 29مارچ کو ممبئی سے شروع ہوگی جس میں ہندوستانی اور بین الا اقوامی سطح کے کرکٹ کھلاڑی حصہ لیں گے ۔بھارت میں ابھی کرونا وائرس

سعودی عرب میں شہزادہ کی تختہ پلٹ کی سازش

سعودی عرب میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے تختہ پلٹ کی خبر آئی ہے ۔ایک اخبار وال اسٹریٹ جنرل نے نا معلوم ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ شاہی گارڈ نے شاہ سلمان کے بھائی شہزداہ احمد بن عبدالعزیز السعود اور بھتیجے شہزادہ محمد بن نائف کو جمعہ کے صبح سویرے ان کے گھر سے حراست میں لے لیا گیا ان پر بغاوت کا الزام ہے اخبار نے لکھا ہے کہ سعودی عرب کی عدالت نے کبھی اقتدار کے امکانی دعویدار رہے دو لوگوں پر شاہ اور ولی عہد کو ہٹانے کے لئے تختہ پلٹ کرنے کی سازش کا الزام لگایا اور اس کے لئے عمر قید یا موت کی سزا سنائی جا سکتی ہے ۔نیویارک ٹائمس نے بھی حراست میں لئے جانے کی خبر دیتے ہوئے بتایا کہ شاہ نائف کے چھوٹے بھائی شہزادہ نواف بن نائف کو بھی حراست میں لیا گیا ہے ۔سعودی عرب کے حکام نے فوری طور پر اس بارے میں کوئی تفصیل دینے سے انکار کر دیا ہے ۔اس سے پہلے محمد بن سلمان نے اقتدار پر اپنی پکڑ مضبوط کرنے کے لئے سرکردہ مولاناﺅں اور رضاکاروں کے ساتھ ساتھ شہزادوں اور کاروباریوں کوبھی جیل میں ڈال دیا تھا ۔شاہ کے بیٹے شہزادہ محمد نے استبول سفارتخانے میں اکتبور2018میں تنقید نگار صحافی جمال خشوغی کے قت

سپریم کورٹ کے دروازے پر اقوام متحد ہ انسانی حقوق کمیشن

شہریت ترمیم قانون( سی اے اے )کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر عرضیوں کی سماعت سے پہلے اقوام متحدہ انسانی حقوق کمیشن دفتر نے عدالتی انصاف دوست کی شکل میں مداخلت کرنے کی جو درخواست بڑی عدالت میں داخل کی ہے ۔وہ نہ صرف ہندوستانی عدلیہ کی تاریخ میں اس طرح کی پہلی مثال ہے بلکہ اسے اقوام متحدہ کے ذریعہ غیر ضروری مداخلت کی شکل میں دیکھا جا رہا ہے ۔سی اے اے کے مسئلوں کو لے کر اقوام متحدہ انسانی حقوق کمشنر مشل ویچلٹ جیریا نے مودی سرکار کو بین الا اقوامی قانون اور آئینی بنیاد پر کٹ گھرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کی ہے ۔بڑی عدالت کے ذریعہ اقوام انسانی حقوق کمیشن اس مسئلے پر ایک انصاف دوست کے طور پر اس کی کارروائی میں شامل ہونا چاہتا ہے حالانکہ اس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے ۔لیکن وزارت خارجہ نے اس مسئلے پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھارت کا اندرونی معاملہ ہے اس پر فیصلہ حالانکہ سپریم کورٹ کو لینا ہے لیکن اس سے پہلے بھارت کے وزارت خارجہ نے فطری طور پر سخت ناراضگی جتاتے ہوئے کہا کہ دیش میں شہریت ترمیم قانون بھارت کا اندرونی مسئلہ ہے اور دیش کی سرداری سے جڑے مسئلے پر کسی تیسرے فریق کا کوئی دائر اختیار ن

میں ہولی نہیں مناﺅں گا

وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز کہا کہ انہوںنے کسی بھی ہولی ملن تقریب میں نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ ماہرین نے کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے بڑی تعداد میں لوگوں کے اکھٹے ہونے کے پروگرام کو کم کرنے کی صلاح دی ہے ۔انہوںنے ٹوئٹ کیا کہ دنیابھر میں ماہرین نے کووڈ90-کرونا وائرس کے پھیلنے سے ایسے پروگراموں میں جانے سے منع کرنے کا مشورہ دیا ہے ۔اس لئے میں اس سال کسی بھی ہولی تقریب میں نہیں جاﺅں گا اس سال دس مارچ کو ہولی ہے ۔وزیر اعظم نریندر مودی کی صلاح پر عمل کرتے ہوئے بھاجپا صدر جے پی نڈا وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ حالات کو دیکھتے ہوئے وہ اس بار ہولی میں نہیں شامل ہوں گے نڈا نے ٹوئٹ کیا کہ دنیا کے دیشوں میں اس بیماری کو پھیلنے سے روکنے کے لئے کوششیں جاری ہیں ۔انہوںنے کہا کہ نوبل کرونا وائرس سے دنیا جنگ لڑ رہی ہے دیش اور ڈاکٹر طبقہ اسے پھیلنے سے روکنے کے لے مل کر کوشش کر رہا ہے اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے میں نہ تو ہولی مناﺅں گا اور نہ ہی کسی ہولی پروگرام میں شامل ہوں گا ۔دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے اعلان کیا ہے کہ وہ بھی ہولی کے پبلک پروگرام میں شامل نہیں ہوں گے

انکت شرما کے قتل کے لئے ملزم طاہر ذمہ دار؟

شمال مشرقی دہلی میں دنگوں کے دوران آئی بی ملازم انکت شرما کے قتل سمیت تین دیگر معاملوں میں ملزم عآپ پارٹی سے معطل کونسلر طاہر حسین کو دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے دوپہر کو ہائی وولٹیج ڈرامے کے درمیان راﺅ ایونیو کورٹ کی پارکنگ سے گرفتار کر لیا ہے ۔وہ جمعرات کو عدالت میں سرینڈر کی عرضی لگانے کے لئے آیا تھا ۔لیکن عدالت نے عرضی خارج ہونے کے بعد طاہر واپسی کے لئے پارکنگ میں پہنچا تو ایس آئی ٹی نے اسے دبوچ لیا ۔پولیس اسے کرائم برانچ کے آفس لے گئی طاہر حسین خود کو بے قصور ہونے کا دعوی کر رہا ہے اور خود کو سازش کے تحت پھنسانے کی بات کر رہا ہے کرائم برانچ کے حکام کے سامنے اس نے 24فروری کی رات تقریبا 11بجے پولیس کے افسروں نے ہی اسے بھیڑ سے بچایا تھا ۔اور بچانے کے بعد اس کو اس کے گھر والوں کو سونپ دیا تھا ۔انکت شرما کے لا پتہ ہونے کا واقعہ 25فروری کی شام پانچ بجے کا ہے ۔آئی بی ملازم کے قتل کے معاملے میں ملزم نے کہا کہ میرا نام طاہر حسین ہے اور میں سیاسی پارٹی عام آدمی سے جڑا ہوں اس لئے سازش کے تحت مہرا بنایا گیا ہے ۔دوسری طرف انکت شرما کے پتا نے پولیس میں درج کرائے گئے کیس میں بیٹے کی موت کے لئ