اشاعتیں

ستمبر 11, 2011 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

تہاڑ جیل میں کیسے گذار رہے ہیں اپنا وقت یہ وی آئی پی قیدی

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 16th September 2011 انل نریندر دہلی کی تہاڑ جیل کا نام وی آئی پی جیل کردینا چاہئے۔پچھلے کچھ دنوں سے یہاں ایک سے ایک بڑا نیتا مہمان بن رہا ہے۔ سلاخوں کے پیچھے امرسنگھ ، اے راجہ، کلماڑی، کنی موجھی جیسے اپنا دن کیسے گذارتے ہیں سنئے ۔ پہلے بات کرتے ہیں امر سنگھ کی۔ امرسنگھ کے لئے جیل کے قاعدے قانون اور روایات طاق پر رکھ دی گئیں۔ صحت کا حوالہ دیکر امرسنگھ کو پیر کی دیر شام آل انڈیا میڈیکل انسٹی ٹیوٹ بھیج دیا گیا۔ قاعدے کے مطابق انہیں پہلے دین دیال اپادھیائے اسپتال بھیجا جانا چاہئے تھا۔ یہ پہلا موقعہ ہے جب کسی قیدی کو علاج کے لئے براہ راست میڈیکل بھیجا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ امر سنگھ کو جیل میں سہولت دینے کو لیکر بڑھتے سیاسی دباؤسے عاجز آکر جیل کے ڈائریکٹر جنرل چھٹی پر چلے گئے ہیں۔ جیل کے ملازم بھی امر سنگھ کے نخروں سے پریشان ہوگئے تھے۔ڈی آئی جی جیل آر این شرما نے بتایا کہ تہاڑ میں کوئی وی آئی پی نہیں ہے۔ سبھی قیدیوں کو برابر حق اور سہولیات ہیں۔دراصل کلماڑی کے ساتھ اپنے دفتر میں چائے پلانے کے چلتے جیل سپرنٹنڈنٹ بھاردواج

کشمیری عورتوں کا جہادیوں کیخلاف مارچ

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 16th September 2011 انل نریندر آج کی تاریخ میں پاکستان بھی اتنا ہی جہادیوں سے پریشان ہوگا جتنی باقی دنیا۔ پاکستان کے اندر ان کٹر پسندوں نے ایک طرف حکومت کا ناک میں دم کررکھا ہے تو وہیں عام جنتا بھی ان سے عاجز آچکی ہے۔ آئے دن کراچی ، کوئٹہ،ایبٹ آباد میں دھماکے ہوتے رہتے ہیں۔ کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔ جب مسجدوں میں بم پھٹیں گے ، بچوں کا اغوا ہوگا تو جنتا میں سکیورٹی کا احساس کیسے ہوگا۔ پچھلے دنوں ایسی خبریں آئیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ ان جہادیوں سے جنتا کتنی تنگ آچکی ہے اور ان کی پاکستانی سکیورٹی ملازمین میں کس حد تک گھس پیٹھ ہوچکی ہے۔ بی بی سی نے بتایا پچھلے ہفتے سینکڑوں لوگوں نے پاکستان مقبوضہ کشمیر جسے آزاد کشمیر بھی کہا جاتا ہے، درجنوں عورتوں نے جہادی گروپوں کی بڑھتی ہوئی کرتوت کے خلاف مظاہرہ کیا اور مطالبہ کیا کہ کٹر پسندوں کو علاقے سے نکالا جائے۔ یہ مظاہرہ کشمیرکی نیلم وادی میں ہوا۔ ایک ہفتے کے اندر وادی میں کٹر پسندوں کے خلاف یہ دوسرا مظاہرہ تھا۔ نیلم وادی جہادیوں کا خاص مرکز ہے اور مقامی لوگوں کے مطابق

کیااڈوانی کی مجوزہ یاترا ایک ماسٹر سٹروک ہوگا

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 15th September 2011 انل نریندر بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر83 سالہ شری لال کرشن اڈوانی ایک مرتبہ پھر رتھ یاترا پر نکلیں گے۔ انہوں نے یوپی اے سرکار کے اقتدار میں رہنے کا جواز کھو دینے اور اس کا جن آدیش ختم ہوجانے کا دعوی کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ اس کرپٹ حکومت کے خلاف نومبر سے پہلے ملک بھر میں رتھ یاترا کریں گے۔ ووٹ کے بدلے نوٹ جس طرح سے اس حکومت نے بربادکیا ہے اس کا بھی جنتا میں وہ رتھ یاترا کے دوران پردہ فاش کریں گے۔ بھاجپا کور گروپ کی میٹنگ میں مجوزہ رتھ یاترا پر غور و خوض ہوا۔ یاترا کے دوران تقریباً 6 ہزار کلو میٹر کا سفر طے کیا جاسکتا ہے۔ اڈوانی جی کا نظریہ ہے کہ یاترا کا زور صاف ستھری سیاست اور بہتر انتظامیہ پر ہونا چاہئے جبکہ کچھ بھاجپا نیتاؤں کا نظریہ ہے کہ اسے کرپشن مخالف یاترا ہونا چاہئے کیونکہ پورے دیش میں بدعنوانی کا اشو مرکز بنا ہوا ہے۔پنجاب، اتراکھنڈ، گوا اور اترپردیش جیسی ریاستوں کے کچھ لیڈر چاہتے ہیں کہ یاترا ان ریاستوں سے ہوکر ضرور گذرے کیونکہ ان ریاستوں میں اگلے سال چناؤ ہونے والے ہیں۔ وہیں کچھ لیڈر

نریندرمودی کی اگنی پریکشا

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 14th September 2011 انل نریندر گجرات کے وزیراعلی نریندر مودی کے سیاسی حریفوں کو بہت امیدتھی کہ سپریم کورٹ پیر کے روز مودی کو2002 کے گودھرا کانڈ کے بعد ہوئے دنگوں پرمقدمے میں لپیٹ لے گی اور انہیں کٹہرے میں کھڑا کردے گی۔ وزیر اعلی نریند مودی اور یگر 62 افسران پر الزام لگایاگیا تھا انہوں نے2002ء میں ہوئے گلبرگ سوسائٹی فسادات کو روکنے کیلئے جان بوجھ کر کوئی قدم نہیں اٹھایا اور تشدد کو فروغ دیا۔ لیکن مودی کو نیچا دکھانے کی کوشش کررہے ان کے حریفوں کو سپریم کورٹ سے مایوسی ہاتھ لگی۔ بڑی عدالت نے دنگا روکنے میں ان کے کردار میں لاپرواہی پر کوئی فیصلہ سنانے سے انکارکردیا۔جسٹس ڈی کے جین کی سربراہی والی تین ججوں کی ڈویژن بنچ نے مودی اور دیگر سرکاری افسران کے خلاف مقدمہ درج کرانے کیلئے کوئی بھی خاص ہدایت دینے سے انکارکردیا۔مودی اور ان سرکار حکام کو سابق کانگریس ایم پی احسان جعفری کی اہلیہ کے ذریعے شکایت میں بتایا گیا تھا جعفری کی احمد آباد فسادات میں گلبرگ سوسائٹی قتل عام میں جان چلی گئی تھی۔ جسٹس پی سداشیورام اور جسٹس آف

جن لوک پال بل کی مخالفت کس کے اشارے پر؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 13th September 2011 انل نریندر رام لیلامیدان میں کامیاب تحریک کے بعد بدعنوانی کی لڑائی پر آگے کی حکمت عملی طے کرنے اناہزارے کے گاؤں رالے گن سدھی میں ٹیم انا کی کور کمیٹی کی میٹنگ ہوئی۔ دوروزہ اس میٹنگ میں انا کے علادہ ارون کیجریوال ،پرشانت بھوشن، سنتوش ہیگڑے، کرن بیدی، میدھا پاٹیکر سمیت کور گروپ کے سبھی سینئر ممبروں نے شرکت کی۔ میٹنگ ختم ہونے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیجریوال نے کہاکہ ’’آندولن کی طرف سے اناہزارے وزیراعظم کو خط لکھیں گے۔ ان میں ممبران پارلیمنٹ کی کارگزاری کا سالانہ لیکھاجوکھا کرانے ، خارج کرنے کاحق، واپس بلانے کا حق اور زمین تحویل بل پر اپنے خیالات ظاہر کریں گے‘‘ اس کے ساتھ ہی ہزارے نے لوگوں سے ان سبھی پارٹیوں پر نظر رکھنے کو کہا جو کہ جن لوک پال بل کی مخالفت کررہی ہیں۔ انہوں نے اس بل کی مخالفت کررہے ممبران پارلیمنٹ کاگھیراؤ کرنے کی اپیل بھی کی۔ انا نے میٹنگ میں جانے سے پہلے میڈیا سے کہاکہ ہمیں اس بل کے خلاف جانے والی سبھی سیاسی پارٹیوں اور لوگوں پر توجہ دینی چاہئے ۔جن لوک پال

بابا رام دیو کے ٹرسٹوں کی ہورہی ہے چھان بین

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 13th September 2011 انل نریندر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور سی بی آئی کے بعد اب ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سینٹر ایکسائز انٹیلی جنس نے بھی بابا رام دیو کی گھیرا بندی کرنا شروع کردی ہے۔ بابا کے ٹرسٹوں کے ذریعے دی جارہی یوگ تعلیم کو ہیلتھ اینڈ فٹنس کے دائرے میں رکھتے ہوئے ڈی جی سی ای آئی نے بابا کے دونوں ٹرسٹوں پر تین کروڑ روپے سروس ٹیکس دینداری نکال دی ہے۔ اس سلسلے میں ٹرسٹ کے سکریٹری جنرل آچاریہ بال کرشن کو سمن جاری کیا گیا ہے۔ مہینے بھر پہلے ایک نوٹس بھیج کر آچاریہ سے ان کے ٹرسٹ کی کمائی اور ڈونیشن کی کمائی کی جانکاری مانگی گئی تھی۔ ہری دوار میں واقعہ پتنجلی ٹرسٹ کے ذریعہ دویہ فارمیسی ،پتنجلی آیوروید،پتنجلی فوڈ اینڈ ہربل پارک لمیٹیڈ، ویدک براڈ کاسٹنگ وغیرہ کمپنیوں کو چلایاجاتا ہے۔ ڈی جی سی ای سی کے ذرائع کے مطابق فرم پروڈکٹس ٹیکس سے مسثنیٰ ہے۔مگر سروس کے ٹیکس کے دائرے میں آتی ہے۔ یوگا تعلیم ہیلتھ اینڈ فٹنس سروس کے دائرے میں ہے۔ جس پر دس فیصد ہی شرح سے سروسز ٹیکس واجب ہے۔ اس سلسلے میں 2007 سے پانچ برس تک ٹرسٹوں کے ذری