اشاعتیں

نومبر 23, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ایک بار پھر سرخیوں میں افغانستان!

پچھلے کچھ دنوں سے ایک بار پھر افغانستان سرخیوں میں ہے ۔دو واقعات رونما ہوئے ہیں جنہوں نے افغانستان کو سرخیوں میں لا دیا ہے ۔پہلی واردات امریکہ کی ہے ۔امریکی راجدھانی واشنگٹن ڈی سی میں دل دہلا دینے والی واردات ہوئی ۔وائٹ ہاؤس سے کچھ دوری پر بدھوار کی دوپہر دو بجے ویسٹ ورجینیا نیشنل گارڈس کے جوانوں پر اچانک کی گئی فائرنگ نے پورے شہر کو ہلا کر رکھ دیا ۔وائٹ ہاؤس میں تالا بندی کر دی گئی۔دونوں فوجیوں کی تکلیف دہ موت ہو گئی ۔واشنگٹن کی میئر نیورل بگوچر نے اسے وارگیٹڈ شوٹنگ بتایا ہے ۔صدر ٹرمپ نے حملہ آور کو جان کر بتاتے ہوئے انجام بھگتنے کی وارننگ دی ہے ۔یہ فائرنگ اس وقت ہوئی جب گارڈ کے ممبر ایک میٹرو اسٹیشن کے پاس تعینات تھے ۔حملہ آور اچانک بھیڑ سے آیا اور بغیر کسی وارننگ کے گولی چلانے لگا وہیں آس پاس موجود دیگر فوجیوں نے فوراً بھاگ کر موقع پر پہنچے اور حملہ آور پر قابو کر لیا ۔گولی چلانے والے کا نام رحمت اللہ لکن وال ہے ۔(29)سال کا بتایا جاتا ہے کہ یہ افغانستان کا شہری ہے ۔جو 2021 میں امریکہ آیا تھا کہاجارہا ہے کہ یہ افغانستان میں امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے لئے بھی کام کر چکا ...

بہار میں محکمہ داخلہ سمراٹ چودھری کو ملے گا!

نتیش سرکار کے وزراءکے قلمدان کے بٹوارے کے ساتھ جمعہ کو بہار کے اقتدار اعلیٰ میں بڑی تبدیلی نظر آئی ۔2005 کے بعد مسلسل محکمہ داخلہ وزیراعلیٰ نتیش کمار ہی سنبھالے ہوئے تھے جوعام طور پر سبھی وزیراعلیٰ اپنے پاس ہی رکھتے ہیں لیکن تازہ ذمہ داری تقسیم میں یہ اہم ترین محکمہ ان سے چھینا گیا ہے اور مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ کے نور نظر سمراٹ چودھری کو دے دیا گیا ہے ۔اس سے ان قیاس آرائیوں کو تقویت ملی ہے کہ بہار میں بی جے پی کا سرکار پر پورا کنٹرول ہوچکا ہے ۔نتیش کمار محض ایک ریموٹ وزیراعلیٰ بن گئے ہیں۔بی جے پی کی برسوں سے یہی کوشش رہی ہے کہ بہار کا کنٹرول بی جے پی کے ہاتھ میں آجائے اسی مقصد سے چناو¿ سے پہلے بھاجپا نے یہ اعلان نہیں کیا تھا کہ نتیش ہی اگلے وزیراعلیٰ ہوں گے ۔بی جے پی کے اس مقصد کی حصولی میں ابھی پوری کامیابی نہیں ملی ہے ۔چناو¿ نتائج نے ثابت کر دیا ہے کہ بہار میں نتیش آج سب سے بڑے قدآور لیڈر ہیں جنہیں نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔اس مجبوری کے چلتے نتیش کو بی جے پی کی یہ شرط ماننی پڑی کہ محکمہ داخلہ ان کے پاس نہیں ہوگا ۔بی جے پی کے پاس رہے گا ۔اور نتیش کو آخر جھکنا پڑا اور امت شاہ کے بھر...