صرف کسانوں کو کوسنے سے آلودگی دور نہیں ہوگی ہم بھی ذمہ دار!
دہلی کے لوگ پچھلے کچھ دنوں سے آلودہ ہوا میں سانس لے رہے ہیں ۔9اکتوبر کے بعد سے آب وہوا کی کوالٹی کی حالت مسلسل خراب ہوتی جا رہی ہے ۔اور یہ بیحد آلودہ زمرے میں شامل ہو گئی ہے ۔کئی برسوں بعد اس مرتبہ دسہرے کی اگلی صبح دھویں سے بھری نہیں تھی لیکن اگلے دن 9اکتوبر کو ہوائی کوالٹی کا انڈیکس 173.یعنی درمیانی سطح کا تھا آتش بازی اور پٹاخوں میں کمی کے چلتے پانچ برسوں میں آلودگی کی سطح سب سے کم تھی لیکن اگلے دن سے ہی آلودگی کی صورتحال مسلسل بگڑتی جا رہی ہے ۔تب سے مسلسل دہلی کی ہوا میں آلودگی کے زرات کی مقدار بڑھ رہی ہے ۔یہ سیزن میں سب سے خراب سطح پر یعنی 3سے 4کے پوائنٹ تک پہنچ گئی ہے ۔موسمیات کے ماہرین کا اندازہ ہے کہ آب و ہوا کوالٹی اگلے کچھ دنوں میں مزید خراب ہو سکتی ہے ۔دہلی این سی آر میں اکتوبر نومبر کے درمیان آلودگی کے بڑھتے ہی ٹھیکرا پرالی جلانے والے کسانوں پر پھوڑ دیا جاتا ہے جبکہ اس کا اپکا نے صاف کیا ہے کہ پرالی کا اشتراک دس فیصد سے بھی کم ہے ۔آلودگی کےلئے 90فیصد ذمہ دار مقامی زرائع ہوتے ہیں ۔مقامی اسباب کچھ اسطرح ہیں دہلی میں قریب دو ہزار غیر منظور کالونیاںہیں ہائی کورٹ نے ان میں تعم...