اشاعتیں

ستمبر 27, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

دہلی میں بجلی شرحوں پر روک لگانے کا کریڈٹ کیجریوال سرکار کو ہے

دہلی کے شہریوں نے تب راحت کی سانس ضرور لی ہوگی جب دہلی الیکٹری سٹی ریگولیٹری کمیشن( ڈی ای آر سی) نے اپنا فیصلہ سنایا کہ دہلی میں بجلی کے داموں میں اضافہ نہیں ہوگا۔ جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے پچھلے چار برسوں میں 2011 سے یہ پہلی بار ہے جب ڈی ای آر سی نے عوام کو راحت دی ہے۔ بڑھتی مہنگائی کے اس دور میں بجلی بلوں کی مارنے پہلے ہی بوجھ سے دبے دہلی کے شہریوں کی کمر توڑ رکھی ہے۔ ان بجلی کمپنیوں کو تو دہلی کے شہریوں کو لوٹنے کا لگتا ہے کھلا لائسنس ملا ہوا ہے۔ ہمیں کہنے میں کوئی قباحت نہیں کہ ان بدلے حالات کا کافی کریڈٹ عام آدمی پارٹی کو جاتا ہے۔ عام آدمی پارٹی کا یہ دعوی صحیح تھا کہ بجلی کمپنیاں اناپ شناپ طریقے سے خرچے بڑھا کر دکھاتی ہیں اور اسی کو بنیاد بنا کر اپنا خسارہ بھی بڑھا دیتی ہیں۔ حال ہی میں سی اے جی کی لیک ہوئی رپورٹ میں وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بجلی کمپنیوں پر جو الزام لگائے تھے وہ پے در پے سو فیصدی صحیح ثابت ہوئے ہیں۔ اب تک بجلی کمپنیاں جھوٹا خسارہ دکھا کر جبلی کے دام بڑھا لیا کرتی تھیں۔ جس کے بارے میں بدقسمتی سے کہنا پڑتا ہے کہ نہ تو کانگریس احتجاج کیا کرتی تھی اور نہ ہی بھاجپا

گوڑ گاؤں پولیس کمشنر اور جوائنٹ سی پی میں ٹھنی

بدفعلی کے ایک ہائی پروفائل معاملے میں ہریانہ پولیس کے دو سینئر پولیس افسر آمنے سامنے آگئے ہیں۔ گوڑ گاؤں کے سابق ڈپٹی کمشنر کے بیٹے اجے بھاردواج پر لو ان پارٹنر سے آبروریزی کے الزام کی جانچ کو لیکر پولیس کمشنر نودیپ سنگھ ورک جوائنٹ کمشنر (ٹریفک) بھارتی اروڑہ نے میڈیا کے سامنے ایک دوسرے پر سنگین الزام لگائے۔ بھارتی اروڑہ نے شکایت ڈی جی پی سے بھی کی ہے۔ سرکار نے ڈی جی پی کرائم کو پورے معاملے کی جانچ کرنے کو کہا ہے۔ جانچ اب نئے سرے سے چلے گی۔ تنازعے کی جڑ سابق آئی ایس ،آر پی بھاردواج کے خاندان سے متعلق ہے۔ دراصل آبروریزی کے معاملے کی جانچ بھارتی اروڑہ کررہی ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ پولیس کمشنر متاثرہ لڑکی کی مرضی کے مطابق رپورٹ بنانے کیلئے دباؤ بنا رہے ہیں اور انہیں پریشان کررہے ہیں۔ کیریئر خراب کرنے تک کی دھمکی دے رہے ہیں۔ سارا معاملہ کچھ اس طرح ہے۔ اجے بھاردواج گوڑ گاؤں کے سابق ڈپٹی کمشنر آر پی بھاردواج کا بیٹا ہے اور ایم اینفی میں کام کرتا ہے۔ مس چنڈی گڑھ رہ چکی لو ان پارٹنر نے الزام لگایا ہے کہ اجے نے آر ڈی سٹی میں واقع گھر میں تین سال سے بھی زیادہ وقت تک آبروریزی کی۔ اس نے وعدہ کیا تھ

مودی کے نکتہ چیں بھی مانیں گے کہ انہوں نے ہندوستان کی شان بڑھائی ہے

میں وزیر اعظم نریندر مودی کا دیوانہ نہیں ہوں اور نہ ہی نکتہ چیں۔ میں نہ تو ان کی ہر بات کی آنکھ بند کرکے تعریف کرتا ہوں اور نہ ہی ہر بات میں خامیاں ہی ڈھونڈتا ہوں۔ مجھے جو بات اچھی لگتی ہے وہ کہہ دیتا ہوں اور جو نہیں وہ بھی کہہ دیتا ہوں۔ اس بات کو تو ان کے نکتہ چینی کرنے والے بھی مانیں گے کہ نریندر مودی نے اقتدار سنبھالنے کے بعد دنیا میں بھارت کی ایک نئی پہچان بنائی ہے اور ہندوستانیوں کا سر شان سے دوبالا کیا ہے۔ نہیں تو بیرونی ممالک میں بھارت کی ساکھ یہ بن گئی تھی کہ بھارت تو سپیروں کادیش ہے جہاں سڑکوں پر ہاتھی چلتے ہیں۔ جس طرح سے امریکہ سمیت دنیا کے تمام ممالک میں جہاں بھی مودی گئے ہیں ، ان کا خیر مقدم ہوتا ہے یہ بہت اہم ہے۔یہ خیر مقدم کوئی اسٹیج کے ذریعے انتظام کیا ہوا نہیں ہے۔ انہوں نے ہمیشہ بھارت کے مفاد کی بات کی ہے اور دیش کو آگے رکھا ہے۔ حالیہ امریکی دورہ پر جس طرح سے ان کا گرمجوشی سے خیر مقدم ہوا ہے ایسا کسی بھی پی ایم کا نہیں ہوا۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ جنہیں امریکہ کا پٹھو مانا جاتا تھا ، انہیں بھی کبھی اتنا شاندار خیر مقدم نہیں ملا۔بھارت تو تب بھی اتنا بڑا تھا اور اتنی ہی بڑی م

بہار اسمبلی چناؤ : بھاجپا ٹکٹ 2 کروڑ میں

بہا کے بھاجپا ایم پی آر کے سنگھ نے اسمبلی چناؤ کے عین موقعہ پر ٹکٹ بٹوارے کو لیکر اپنی ہی پارٹی کو کٹہرے میں لا کھڑا کردیا ہے۔آرا سے ایم پی اور سابق داخلہ سکریٹری آر کے سنگھ نے پارٹی پرپیسے لیکر ٹکٹ بانٹنے کا الزام لگایا ہے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کی موجودہ صاف ستھری ساکھ کے ممبران اسمبلی اور وفادار ورکروں کو نظرانداز کر جرائم پیشہ افراد کو ٹکٹ بیچا گیا۔ سنگھ نے سوا ل کیا کہ جرائم پیشہ کو ٹکٹ دینے سے بھاجپا اور لالو پرساد یادو میں کیا فرق رہ گیا ہے جن پر پارٹی جنگل راج کو لیکر تنقید کرتی رہی ہے۔ سنیچر کو بھاجپا ایم پی آر کے سنگھ کے پیسے لیکر ٹکٹ دینے سے متعلق الزام کے بعد پارٹی ابھی بھی ڈیمیج کنٹرول میں لگی تھی کہ ایتوار کو سیوان کے رگھوناتھ پور سے ممبر اسمبلی وکرم کنور نے پارٹی پر دبنگ نیتا محمد شہاب الدین کے شوٹر کو 2 کروڑ روپے میں ٹکٹ بیچنے کا الزام لگا کر کھلبلی مچا دی ہے۔ دراصل وکرم کنور کو اس بار چناؤ لڑنے کیلئے پارٹی نے ٹکٹ نہیں دیا۔ ان کی جگہ منوج سنگھ کو ٹکٹ دے دیا گیا ہے۔ وکرم نے کہا کہ جس منوج کو ٹکٹ دیاگیا ہے وہ مافیہ ہے۔ آر کے سنگھ نے بھی کنور کے الزامات کو صحیح بتایا۔ کنو

سی بی آئی کی کارروائی پر اعتراض نہیں، وقت کو لیکر ہے

ہماری رائے میں ہماچل پردیش کے وزیر اعلی ویر بھدر سنگھ کے گھر پر سی بی آئی کا ان کی لڑکی کی شادی کے دن چھاپہ ماری کرنا صحیح نہیں مانا جاسکتا۔ چھاپہ مارنے کی کارروائی اپنی جگہ ہے لیکن جس دن ان کی لڑکی کی شادی ہو رہی ہو اسی دن چھاپے کی تاریخ ملے یہ سمجھ سے باہر ہے۔’اٹ ازڈیفینیٹ لی ان بیڈ ٹیسٹ‘(یہ یقیناًایک ذائقے میں کرکرا پن ہے)سی بی آئی نے ویر بھدر سنگھ کے شملہ میں واقع سرکاری مکان اور دیگر 12 مکانات پر سنیچر کے روز چھاپے مارے تھے۔ پچھلی دو دہائی میں یہ ہماچل کے کسی بھی افسر کے خلاف چھاپہ ماری سب سے بڑی تھی۔ مبینہ طور سے آمدنی سے زیادہ املاک کے معاملے میں یہ چھاپے مارے گئے تھے۔ ابتدائی جانچ سے پتہ چلا ہے کہ ویر بھدر نے 2009-12 (یو پی اے عہد کے دوران) عہدے پر رہتے ہوئے مبینہ طور پر 6.03 کروڑ روپے اپنے اور اپنے رشتے داروں کے نام سے اکھٹے کئے اور ان کی آمدنی نامعلوم ذرائع سے زیادہ ہے۔ ایسا کہنا ہے سی بی آئی کے ترجمان دیو پریت سنگھ کا۔ جب سی بی آئی کے ڈی آئی جی کی سربراہی میں25 افسر اور ملازمین کی ٹیم ہولی لاج پہنچی تو اس وقت وزیراعلی اپنی بیٹی کی شادی کی تقریب میں سنکٹ موچن مندر جانے کی ت

سپا اور بھاجپا میں دنگا کرانے کی دوڑ لگی تھی: جسٹس سہائے

اترپردیش کے مظفر نگر میں 2013 ء میں دنگوں کی جانچ کرنے والی جسٹس وشنو سہائے نے اپنی رپورٹ گورنر رام نائک کو سونپ دی ہے۔ وشنو سہائے کمیشن نے اترپردیش میں حکمراں سماج وادی پارٹی اور مرکز میں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی کو عوامی کٹہرے میں لاکھڑا کیا ہے۔ حالانکہ کمیشن کے نتیجوں کے بارے میں سرکاری طور پر ابھی کچھ تو نہیں بتایا جاسکتا لیکن میڈیا سے ملی اطلاعات سے اشارہ ضرور ملتا ہے کہ کمیشن نے بھاجپا اور سپا کے کچھ لیڈروں کو تشدد بھڑکانے کا قصوروار پایا ہے۔ رپورٹ تیار کرنے کیلئے سہائے کمیشن پر کوئی سیاسی دباؤ نہیں تھا۔ پوری رپورٹ عدالت کی کارروائی کی طرح حقائق کی باریکی سے جانچ پڑتال کرنے کے بعد ہی بنائی گئی ہے۔ مظفر نگر فسادات کی جانچ کیلئے تشکیل کمیشن کے چیئرمین ریٹائرڈ جسٹس وشنو سہائے نے پچھلے ہفتے یہ بات کہی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ بال ٹھاکرے سے لیکر مایاوتی تک کے مقدموں کی سماعت کرچکے ہیں لہٰذا کسی طرح کے دباؤ میں آنے کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ اترپردیش کے وزیر اعلی اکھلیش یادو نے گذشتہ جمعہ کو جے پور میں آل انڈیا یوتھ مہا سبھا کے دو روزہ سمیلن کے بعد اخبار نویسوں سے کہا کہ جسٹس وشنو سہائے کم

بدقسمت سائیکل سوار مزدور نریند کو انصاف ملے گا

بات16 ستمبر سنیچر کی رات تقریباً9.45 بجے کی ہے۔ سدرشن چینل پر ایک مباحثے میں حصہ لینے کے بعد میں گھر لوٹ رہا تھا کہ پرانے قلعہ کے سامنے جہاں بوٹنگ ہوتی ہے، ایک سنتری رنگ کی کلسٹر بس کھڑی تھی اور ساتھ میں میرا ڈرائیور راجیش تھا، اس نے گاڑی سائڈ میں کھڑی کردی اور اترکر پوچھا کہ کیا ہوا؟ تب اس نے دیکھا کہ شراب کے نشے میں ایک آدمی کو بھیڑ نے گھیرا ہوا ہے۔ وہ اس بس نمبرDLPC5782 کا ڈرائیور تھا ، جو نشے میں دھت تھا۔ پتہ چلا کہ شراب کے نشے میں ایک نوجوان جو سائیکل پر آئی ٹی او تلک مارگ پر واقع ہنومان کی مورتی کے سامنے ڈبلیو پوائنٹ سے گزر رہا تھا تبھی آئی ٹی او سے نو سروس لکھی ا س کلسٹر بس کے نشے میں دھت ڈرائیور نے 24 سالہ سائیکل سوار کو ایسی ٹکر ماری کے نریند اور اس کی سائیکل بس کے نیچے آگئے۔ بس ڈرائیور شراب کے نشے میں اتنا دھت تھا کہ اسے یہ بھی نہیں پتہ چلا کہ نرین کی لاش بس کی ٹکر کے بعد کچھ دور تک گھسٹتی رہی اور سائیکل تو بس میں ہی الجھ کر پراناقلعہ کے پاس واقع بوٹ کلب تک پہنچ گئی۔ حادثہ کرنے کے بعد وہ ڈرائیور بس کو بھگاتا چلا گیا۔ جب وہ پرانا قلعہ کے پاس پہنچا تو پیچھا کرتے ہوئے آٹو ڈرائ

پہلی بار حج حادثہ سے شروع ہوا اور حادثہ پر ختم

یہ دن دنیا بھر کے مسلمانوں کیلئے سب سے مقدس دنوں میں سے ہے۔ان دنوں لاکھوں کی تعداد میں دنیا بھر سے مسلمان حج کرنے کیلئے سعودی عرب واقع مقدس مکہ جاتے ہیں۔ وہ وہاں اس امید میں جاتے ہیں کہ ان کی جیون بھر کی آرزو پوری ہو۔ پر جب ان میں سے کچھ کیلئے یہ زندگی کا آخری سفر بن جائے تو ان کے خاندان والوں کے دکھ کو ہم سمجھ سکتے ہیں۔ کچھ کے ساتھ ایسا ہی ہوا۔ مقدس مسجد کے نزدیک ہوئی زبردست بھگدڑ نے عید الاضحی کی خوشیوں کو ماتم و غم میں بدل دیا۔ مکہ کے قریب مینا میں حج سفر کے آخری دن جمعرات کو مچی بھگدڑ میں کم سے کم717 لوگوں کی موت ہوگئی۔ یہ اعدادو شمار شروعاتی ہیں اور یہ بڑھ بھی سکتے ہیں۔ بیشک یہ حج سفر کے دوران گزشتہ 25 سال میں ہوئے حادثوں میں سب سے بڑا حادثہ بن سکتا ہے۔شیطان کو پتھر مارنے کی جگہ جمرات کے قریب ایک چوراہے پر ایک ساتھ دو طرف سے بھاری تعداد میں زائرین کے آنے سے گلی میں بھگدڑ مچ گئی۔ اس سال ڈیڑھ لاکھ بھارتیوں سمیت دنیا بھر سے 20 لاکھ سے زیادہ زائرین سفر حج کے لئے مکہ پہنچے ہیں۔ پہلی بار حج کے دوران دو بڑے حادثے ہوگئے۔ حج شروع ہونے سے ٹھیک پہلے 11 ستمبر کو مکہ کی مسجد الحرام میں کرین

پھر تنازعات میں گھری راہل کی ودیش یاترا

کانگریس نائب صدر راہل گاندھی کے غیر ملکی دوروں اور تنازعات کا چولی دامن جیسا ساتھ ہوگیا ہے۔اصل میں پچھلی بار جب راہل 56 دنوں کی چھٹی پر گئے تھے تب پارٹی کی خاموشی کی وجہ سے تنازعہ ہوا تھا۔ اس لئے اس بار راہل کے غیر ملکی دورہ پر اٹکل شروع ہوتے ہی کانگریس نے بدھوار کو رسمی بیان جاری کر کہا کہ راہل امریکہ میں کالریڈو کو اسپین میں ایک کانفرنس میں حصہ لینے گئے ہیں ، جس کا انعقاد جانے مانے جرنلسٹ چارلی دون کرتے ہیں۔بھاجپا نیتا جی وی ایل نرسمہا نے امریکی ویب سائٹ امریکن بازار کے حوالے سے کہا کہ اسپین آئیڈین فیسٹول کا انعقاد 25 جون سے4 جولائی کے درمیان ہوچکا ہے۔ ایسے میں کانگریس اس پروگرام کا نام لیکر دیش کو بہکا رہی ہے۔ایک اور ویب سائٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس ویب سائٹ نے منتظمین سے بات کی تو پتہ چلا کہ 2005 سے اب تک ہر سال ہونے والے ’ویک اینڈ ود چارلی ‘ کانفرنس میں کبھی راہل نام کے شخص نے حصہ نہیں لیا۔ بھاجپا جہاں راہل کی امریکی یاترا کو بہار چناؤ سے جوڑ کر سہیوگیوں کے دباؤ میں لیاگیا دیش نکالا بتا رہی ہے وہیں کانگریس کو نئے نئے حقائق اور ترکوں کے ساتھ صفائی اور بچاؤ کرنا پڑ ر