بیک فٹ پر اپوزیشن کو دستاویز چوری سے ایک اچھا اشو ملا
رافیل ڈیل پر سرکار کو کلین چٹ دینے والے فیصلے کے خلاف نظر ثانی عرضی پر سپریم کورٹ میں ہائی کلاس ڈرامہ ہوا ۔عرضی گزار پرشانت بھوشن نے ڈیل میں گڑبڑیوں سے وابسطہ نئے دستاویر پیش کرنےکی اجازت مانگی جس کا مرکزی حکومت نے مخالفت کی اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے کہا کہ یہ دستاویز وزارت دفاع سے چوری ہو گئے ہیں کورٹ انہیں ریکارڈ پر نہ لے ۔ انہوںنے پاکستان کے پاس موجود ایف جنگی جہازوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دشمنوںسے دیش کی سلامتی کے لئیے ہمیں رافیل کی ضرورت ہے اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ جب کرپشن کے الزام لگے ہوں تو حکومت قومی سلامتی کی آڑ نہیں لے سکتی کچھ یوں ہوا ۔اب سپریم کورٹ کا واقعات کے سلسلے میں پرشانت بھوشن (عرضی گزار)سرکار نے سیل بند لفافے میں بند کاغذات میں غلط اطلاع دی تھی میں نئے دستاویزات رکھنا چاہتا ہوں اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال وکیل پرشانت بھوشن کی دلیلیں وزارت دفاع سے چرائے گئے آٹھ صفحات پر مبنی ہے ۔وزارت کے ملازم کے ذریعہ چوری کروائی گئی ہے اور اسی حکمت عملی کے تحت سماعت سے پہلے انگریزی اخبار دی ہندو میں یہ سنسنی خیز معلومات چھپوائی گئیں ۔یہ جرم ہے عدالت کی توہین ہے ۔چیف جس...