اشاعتیں

ستمبر 4, 2016 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

کیا اکھلیش یادو کھلے ہاتھوں سے کام کرسکتے ہیں

اترپردیش کے وزیراعلی اکھلیش یادو یہ جانتے ہیں کہ 2017ء کا یوپی اسمبلی چناؤ اگر سماجوادی پارٹی کو دوبارہ جیتنا ہے تو وہ لگاتار ڈیولپمنٹ یعنی وکاس کے نام پر ہی جیتا جاسکتا ہے۔ عام طور پر اکھلیش کی ذاتی شبیہ اچھی ہے اور وہ بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں لیکن پارٹی کے دوسرے لیڈر جن میں ان کے خاندان کے ممبر بھی شامل ہیں، اپنے ہی ایجنڈے پر چل رہے ہیں اور پارٹی کو دھراتل پر پھینک رہے ہیں۔ 2017ء اسمبلی چناؤ کی تیاریوں میں جٹے وزیر اعلی اکھلیش یادو نے پہلی بار کے ووٹروں کو لبھانے کے لئے ایک بڑا داؤں پھینکا ہے۔ سرکار کی جانب سے سوموار کو ایک بیان جاری کر اسمارٹ فون تقسیم یوجنا کا اعلان کیا گیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ یکم جنوری 2017ء کو 18 سال کی عمر پورا کرنے والے میٹرک پاس درخواست دہندہ اس یوجنا کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ فائدہ حاصل کرنے والوں کے لئے 2 لاکھ کی بالائی آمدنی حد کی شرط بھی رکھی گئی ہے۔سماجوادی اسمارٹ فون نام سے شروع ہورہی اس اسکیم کے لئے ایک ماہ کے اندر آن لائن رجسٹریشن شروع ہوجائے گا۔ یہ اسمارٹ فون چناؤ کے بعد 2017ء کی دوسری چھ ماہی میں دیا جائے گا۔ اکھلیش نے کہا کہ اسمارٹ فون کا فائدہ اٹھا

50 ہزار کروڑ کا بنتا بابا رام دیو کا پتنجلی

کل تک سائیکل پر ہری دوار میں گھومنے والے بابا رام دیو آج کروڑوں روپئے کے سامراجیہ پر راج کررہے ہیں۔ بابا رام دیو کی کامیابی کی کہانی بھی کسی سے کم نہیں۔ ہری دوار کے سنتوں کا کہنا ہے کہ کچھ سال پہلے بابا رام دیو سائیکل پر ہری دوار کی گلیوں میں گھومتے تھے اور یوگ سکھاتے تھے۔ یوگ کی ایسی مایا چلی کہ آج بابا کروڑوں روپئے میں کھیل رہے ہیں۔ پتنجلی ٹرسٹ دیش میں کئی نئی صنعتی اکائیاں لگانے جا رہے ہیں۔ اندور، جموں اور گوہاٹی میں ایک ایک اور اترپردیش میں دو یونٹ لگائی جائیں گی۔ ناگپور پروڈکشن یونٹ کا سنگ بنیاد10 ستمبر کو ہونے جارہا ہے۔ ان سبھی یونٹوں میں اگلے سال مارچ تک پیداوار شروع ہوجائے گی۔ اسی کے ساتھ پتنجلی 50 ہزار کروڑ کی مصنوعات بنانے والا ٹرسٹ بن جائے گا۔ ہری دوار کے سنت کٹیر میں ایک انٹرویو میں بابا رام دیو نے خود یہ جانکاری دی۔ بابا نے کہا کہ دیش بھر میں پتنجلی کی مصنوعات کی مانگ کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ ابھی مانگ پوری نہیں کرپا رہے ہیں۔ صابن، شیمپو اور ایلوویرا جیل کی پیداوار دوگنی کی جارہی ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ پتنجلی کی مصنوعات پر لوگوں کا اٹوٹ بھروسہ ہے۔ اسی بھروسے

ان الگاؤ وادیوں پر سالانہ کروڑوں روپئے خرچ کیوں

جموں و کشمیر میں کل جماعتی نمائندہ وفد بھلے ہی سینکڑوں لوگوں اور درجنوں نمائندہ وفود سے ملا ہو پر کل ملا کر ان کا مشن فیل رہا۔ الگاؤ وادی نیتاؤں سے ملنے کیلئے کچھ اپوزیشن لیڈر بیشک ان کے گھر تک گئے پر انہوں نے دروازہ کھولنے سے منع کردیا۔ یہ مرکز کا قابل ستائش قدم تھا کہ مرکزی دھارا کے سیاسی اپوزیشن پارٹیوں کو ایک ساتھ لانے میں سرکار کو کامیابی ملی ہے اوران اہم اپوزیشن پارٹیوں کووادی کی صورتحال سے روبرو ہونے کا موقعہ ملا۔ اس کی مانگ گزشتہ کئی دنوں سے کی جارہی تھی ۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ آنے والے دنوں میں سرکار کو کئی چنوتی بھری صورتحال سے دوچار ہونا پڑ سکتا ہے۔ وہیں سرکار کے حکمت عملی سازوں کا کہنا ہے کہ حریت کا بات چیت کے لئے آگے نہیں آنا ثابت کرتا ہے کہ وہ پاکستان (ان کے آقا) کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں۔ان حریت لیڈروں کے تو دونوں ہاتھوں میں لڈو ہیں۔ پاکستان کا پورا سمرتھن اور بھارت سے مکمل سہولیات۔ جموں و کشمیر میں ان الگاؤ وادیوں پر بھارت سرکار ہر سال کروڑوں روپے خرچ کررہی ہے وہیں غام کشمیری بھوکوں مررہا ہے۔ کچھ اعدادو شمار بتائیں گے کہ مرکز اور ریاستی سرکار ان پاکستانی پٹھوؤں پر کت

ریزرو بینک کے نئے گورنر ڈاکٹر پٹیل نے عہدہ سنبھالا

تنازعات میں پھنسے ریزرو بینک کے گورنر رگھو رام راجن ایتوار کو بطور گورنر ریٹائر ہوگئے۔ ان کی جگہ بطور 24 ویں گورنر ڈاکٹر ارجیت پٹیل نے منگلوار کو عہدہ سنبھالا۔ انہیں یہ عہدہ پہلے سنبھال لینا تھا لیکن ایتوار کو گنیش چترتھی کی چھٹی ہونے کی وجہ سے ان کا پہلا دن 6 ستمبر کو ہوگا۔ بیباک اور راک اسٹار کی شبیہ والے راجن کے مقابلے ڈاکٹر پٹیل کو سادگی پسند شخصیت کا مانا جاتا ہے۔ بطور نئے گورنر پٹیل کا پہلا کام سابق گورنر کے ادھورے ایجنڈے کو پورا کرنا اور بینکوں کی سخت سرجری، مہنگائی سے مقابلہ جیتنا ہوگا۔ انہیں ڈاکٹر پٹیل کہہ کر پکارتے ہیں اور انفلیشن سے مقابلہ کی سکرپٹ پٹیل ہی لکھتے رہے ہیں جس کی وجہ سے انہیں’ مہنگائی کا یودھا‘ کا بھی خطاب ملا ہوا ہے۔ کئی کارپوریٹ کے سربراہ امید جتاتے ہیں کہ پٹیل کمپنیوں اور بینکوں کے مسائل کو سمجھنے کی بہتر سمجھ دکھائیں گے جو مرکزی بینک کی ایسٹ کوالٹی ریویو نیتی کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔ ریزرو بینک کے گورنر کے عہدے سے رگھو رام راجن کا دور ختم ہونے کے ساتھ ایک جارحانہ شخصیت کی ،ایک راک اسٹار شبیہ کے گورنر کی بدائی ہوگئی۔ راجن کے گورنر کے عہدے پر رہتے رگھو رام را

نریندر مودی کے دورۂ ویتنام سے چین تلملایا

وزیر اعظم نریندر مودی کا ہر داؤ مخالفین کو چت کرنے والا رہتا ہے۔چین کے ہانگجو میں 4-5 ستمبر میں منعقد جی ۔20 شکھرسمیلن میں شرکت کرنے سے عین پہلے ویتنام کا دورہ بھی ان کی ڈپلومیٹک چال ہے ۔ متنازعہ دکشنی چین سمندر پر چین ہمیشہ دعوی کرتا آیا ہے اور ویتنام جیسے دیش اس کے دعوے کو نکارتے رہے ہیں۔چین سے پہلے ویتنام پہنچ کر مودی نے ایک تیر سے کئی نشانے سادھنے کی کوشش کی ہے۔بھارت۔ ویتنام کا 13 واں سب سے بڑا ایکسپوٹر دیش ہے۔ ویتنام کے دورہ پر وزیر اعظم نے جتادیا ہے کہ دکشنی پورب ایشیا میں بھارت اپنی مضبوط پہل قدمی جاری رکھے گا۔اس موقعہ پر بھارت نے ویتنام کے ساتھ ڈیفنس، آئی ٹی، اسپیس، صحت وغیرہ میدانوں میں 12 معاہدے کئے۔ بھارت نے دفاعی تعاون کو مضبوط کرنے کے لئے ویتنام کو50 کروڑ امریکی ڈالر قرض دینے کا اعلان بھی کیا۔ 70 کے دہے کو یاد کریں توہمارے ملک کی وام پنتھی فضا میں میرا نام، تیرا نام، ویتنام۔ویتنام کے نعرے گھونجتے تھے۔ تب ویتنام پر امریکہ نے حملہ کردیا تھا اور وہاں آزادی کی لڑائی چل رہی تھی۔ ساری دنیا میں امریکی سامراجیہ کے خلاف ماحول تھا لیکن گزشتہ صدی کے آخری دور میں ہی سوویت یونین کے ڈ

کشمیر میں کرفیو کی بھاری قیمت عوام کو چکانا پڑ رہی ہے

کشمیر میں کرفیو کے 57 دن ہوگئے ہیں۔ دیش ہی نہیں بلکہ دنیا کے کسی بھی حصے میں اتنا لمبا کرفیو شاید ہی لگا ہو۔ سری نگر میں 15 لاکھ لوگ 8 جولائی سی کرفیو اور کرٹینا تاروں کے قبضے میں ہیں۔اسکول ، کالج بند ہیں، دوکان ویاپار ٹھپ ہوچکا ہے۔ نوکری والے بے بس ہوکر گھروں میں بیٹھے ہیں۔ اب تک 69 لوگوں کی موت ہوچکی ہے جبکہ6500 جوان ، 4 ہزار عام کشمیری گھائل ہوچکے ہیں۔ کشمیر میں اس سیزن میں فی دن 12 ہزار کے قریب سیاہ آتے تھے لیکن اب 200 کے قریب مشکل سے آرہے ہیں۔ 8 جولائی کو سب سے زیادہ 16367 اشخاص نے بابا امرناتھ کے درشن کئے۔ تشدد بھڑکنے کے بعد تعداد روز گھٹتی گئی اسی وجہ سے اس بار گزشتہ 10 سالوں میں سب سے کم 220490 لوگوں نے ہی درشن کئے۔ جموں ضلع میں 300 ہوٹل ،لانج سب کے سب خالی ہیں۔ تقریباً 250 کروڑ کا نقصان ہوچکا ہے۔ کٹرہ میں بھی ہوٹل ، لانچ خالی ہیں۔ جموں کے ہوٹلوں کو100 کروڑ کا نقصان اور کٹرہ میں کل 500 کروڑ روپے کے نقصان کا اندازہ ہے۔ کشمیر میں بزنس ٹھپ پڑا ہوا ہے۔ 6500 کروڑ روپے کا نقصان کشمیر کے بزنس کو ہوا ہے یعنی ہر دن لگ بھگ 130 کروڑ روپے کا۔ انڈسٹریل سیکٹر کو روز 80 کروڑ روپے کا نقصان ی

آر ایس ایس بنام راہل گاندھی

کانگریس نائب صدر راہل گاندھی نے آر ایس ایس کے بارے میں دئے گئے بیان پر مقدمہ کا سامنا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ راہل گاندھی نے جمعرات کو سپریم کورٹ میں اپنی عرضی بھی واپس لے لی۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ خود کو راشٹروادی بتانے والے سنگھ کے لوگ آزادی کی لہر کے وقت کہاں تھے؟ انگریزوں کو دیش سے بھگانے کی لڑائی میں سبھی مذاہب کے لوگوں نے تعاون دیا تھا لیکن سنگھ کے لوگ کہیں نظر نہیں آئے۔ خیال رہے سال2014ء کے عام چناؤ کے دوران راہل گاندھی نے ایک تقریر میں مبینہ طور پر کہا تھا کہ آر ایس ایس کے لوگوں نے مہاتماگاندھی کو گولی ماری تھی اور یہ لوگ گاندھی کی بات کرتے ہیں۔ اس بیان کے بعد راجیش مہادیو کرتکے نے شکایت درج کرائی تھی۔ جمعرات کو راہل گاندھی کی طرف سے سپریم کورٹ میں کہا گیا تھا کہ وہ سنگھ کے بارے میں دئے گئے اپنے بیان پر قائم ہیں اور اسے نہیں بدلیں گے۔ کانگریس نیتا و وکیل کپل سبل نے کہا کہ وہ اپنے بیان پر قائم تھے، قائم ہیں اور رہیں گے اسے نہیں بدلیں گے۔ پچھلی سماعت پر کپل سبل نے کورٹ میں بتایا تھا کہ راہل نے سنگھ پر نہیں بلکہ اس سے جڑے کچھ لوگوں پر قتل کرنے کے بارے

برے پھنسے سہارا شری : اِدھر کنواں تو اُدھر کھائی

26 اگست کو سپریم کورٹ نے سہارا چیف سبرت رائے کی پیرول 18 ستمبر تک بڑھا دی تھی۔ رائے نے کورٹ سے کہا تھا کہ وہ 300 کروڑ روپے اور جمع کردیں گے۔ سہارا اب تک ضمانت کی شرط کیلئے 5 ہزار کروڑ ہی جمع کرچکا ہے اور ابھی وہ تہاڑ جیل سے باہر ہیں جبکہ اتنی زبردست رقم بطور گارنٹی جمع کرانی ہے اس سے پہلے 6 مئی کو سپریم کورٹ سبرت رائے کو ان کی ماں کی آخری رسوم میں شامل ہونے کے لئے 4 ہفتے کی پیرول پر جیل سے چھوڑا تھا۔ کورٹ کے حکم کے بعد اب سیبی سہارا کی کچھ جائیداد کی نیلامی بھی کر رہا ہے۔ جمعہ کو سپریم کورٹ میں سبرت رائے کے وکیل کپل سبل نے دعوی کیا کہ کمپنی نے سرمایہ کاروں کے 25 ہزار کروڑ روپے لوٹا دئے ہیں وہ بھی نقدی میں ۔ اس پر عدالت نے حیرانی ظاہر کرتے ہوئے پوچھا کہ 25 ہزار کروڑ روپے کہاں سے آئے؟ اسے ہضم کرپانا مشکل ہورہا ہے۔ یہ کافی بڑی رقم ہے۔ پیسے سونے سے تو بٹور نہیں لیں گے۔کورٹ نے سہارا سے کہا آپ اتنا پیسہ کہاں سے لائے ہیں اس کا ذریعہ بھی ہمیں بتائیے۔ کیا منقولہ یا غیر منقولہ کمپنیوں سے یہ رقم ادھار میں ملی ہے؟ یا بینک کھاتوں سے رقم نکلی ہے؟ یا پھر سبھی پراپرٹی بیچ کر اکٹھی کی گئی ہے؟ ان تین

آر ایس ایس کی تاریخ میں پہلی بغاوت

راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ عرف آر ایس ایس کی تاریخ میںیہ شاید پہلی بار ہے جب اس تنظیم میں ورکروں میں بغاوت ہوئی ہے۔ اس سے دنیا کی اس سب سے بڑی تنظیم میں ہلچل مچنا فطری ہی ہے۔ میں گوا میں آر ایس ایس میں ہوئی بغاوت کے بارے میں بات کررہا ہوں۔ گوا میں اسٹیٹ چیف سبھاش ویلنگر کی برخاستگی کے احتجاج میں 600 آر ایس ایس ورکروں نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اب آر ایس ایس گوا کے نام سے یہ لوگ اگلے سال چناؤ تک سنگھ کے یکساں سرگرمیاں چلائیں گے۔ آر ایس ایس میں اس بغاوت کے بعد فی الحال دو گروپ بن گئے ہیں۔ گوا میں سنگھ پریوار کے اندر مچے گھمسان میں سنگھ کی اندرونی رسہ کشی اور باہری چہرے پر سوال اٹھے ہیں۔ ان سوالات کا سنگھ اور بھاجپا کے اہم ٹکراؤ کے ساتھ وسیع سماجی آئیڈیالوجی سے بھی ناطہ ہے۔ 68 سالہ سبھاش ویلنگر کو اسٹیٹ کے سنگھ چیف کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد جس طرح سے سنگھ کے 600 پرچارکوں نے تنظیم چھوڑ کر اگلے اسمبلی چناؤ میں بھاجپا کو ہرانے کا اعلان کیا ہے اس سے جہاں نریندر مودی اور سنگھ کے عہدے دار سنجے جوشی کے تنازعے کی یاد تازہ ہوگئی ہے ، وہیں مبینہ طور پر کلچرل سنگٹھن کے سیاسی حوصلے کے خطرے بھی اجاگر ہورہ

برجپال تیوتیا کو مارنے کیلئے 100گولیاں چلائی تھیں

مراد نگر شوٹ آؤٹ میں بھاجپا نیتا برجپال تیوتیا پر ہوئے حملہ کا معاملہ پولیس نے تقریباً سلجھانے کا دعوی کیا ہے۔ منگل کو حملہ کے اہم ملزم منیش کو گرفتار کرلیا گیا۔ اس نے11 جون1999 ء کو دہلی میں اپنے والد سریش دیوان کے قتل کا بدلہ لینے کیلئے تیوتیا پر حملہ کی سازش رچی تھی۔ حملے کا منصوبہ اس سال اپریل میں بنایا گیاتھا جو کئی بار ناکام ہوچکا تھا۔ 2 شارپ شوٹر کو 10-10 لاکھ روپے دیکر انہیں سازش میں شامل کیا گیا تھا۔ منیش کی گرفتاری کے بعد ایس ٹی ایف نے پوری سازش کا پردہ فاش کردیا ہے۔ ایس ٹی ایف کے ایس ٹی ہمانشو کمار نے بتایا کہ منیش نے انکشاف کیا ہے کہ اس کے والد سریش دیوان کو دہلی کے شکر پور تھانہ علاقہ میں ہلاک کردیا گیا تھا اور قتل میں برجپال تیوتیا کو نامزد کیا گیا تھا بعد میں مقدمہ میں فائنل رپورٹ درج کردی گئی تھی۔ اس کے باوجود منیش برجپال تیوتیا کو قتل کا قصوروار مانتا تھا۔ حملے کے بعد سے ہی منیش پولیس سے بچنے کیلئے جگہ بدل رہاتھا اور دو بار سرنڈر کی کوشش بھی کرچکا تھا۔ اس بار بھی منیش عدالت میں سرنڈر کی کوشش میں تھا اسی دوران ایس ٹی ایف کی ٹیم نے مراد نگر علاقے سے اسے گرفتار کرلیا۔ ب