اشاعتیں

اپریل 6, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ!

سپریم کورٹ نے ایک تاریخی فیصلے میں کہا ہے کہ گورنر کے پاس ریاستی اسمبلی ہاو¿س سے پاس بلوں کو روکنے کے لئے مکمل یا جزوی کسی طرح کا ویٹو پاور نہیں ہے۔بلوں کو لٹکائے رکھنا غیر قانونی ہے گورنر کو منتخب سرکار کی صلاح سے ہی کام کرنا ہوگا ۔آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت ان کے پاس اپنا کوئی مخصوص اختیار نہیں ہے ۔کورٹ نے کہا کہ جنتا کی پسند میں رکاوٹ بننا گورنر کی آئینی حلف برداری کی خلاف ورزی ہو گی اور انہیں سیاسی وچاروں سے قربت نہیں ہونی چاہیے ۔جسٹس جے وی پاردیوالہ اور جسٹس آر مہادیون کی بنچ نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے گورنروں کو آئین سازیہ سے پاس بلوں کو منظوری دینے کے لئے مقررہ وقت میعاد بھی طے کر دی ہے ۔کیوں کہ آئین کے تقاضوں میں ابھی تک اس کے لئے میعادحد طے نہیں تھی ۔ساتھ ہی بنچ نے آئین کے آرٹیکل 142- کے تحت ملے مخصوص اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے تمل ناڈو کے گورنر آر این روی کی جانب سے روکے گئے 10 بلوں کو پاس ڈکلیئر کر دیا ۔سپریم کورٹ نے کہا کہ ان بلوں کو اسی دن سے پاس مانا جائے گا جس دن ریاستی اسمبلی ہاو¿س نے اسے نظر ثانی کے بعد گورنر کو دوبارہ بھیجا گیا تھا ۔گورنر نے ان بلوں کو صدر جمہوریہ کی ...

آر ایس ایس کی آئیڈیالوجی میں امتیاز نہیں!

آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے اتوار کو وارانسی میں کہا کے سنگھ کی شاخوں میں سبھی ہندوستانیوں کا خیر مقدم ہے ۔دیش میں پنتھ ،ذات ،فرقہ کی پوجا طریقہ الگ الگ ہے ۔لیکن تہذیب ایک ہے ۔حلانکہ اورنگ زیب کے اسولوں کو ماننے والوں کو چھوڑ کر سبھی قبول ہیں ۔سنگھ میں نظریات میں پوجا کے طریقے کی بنیاد پر کسی طرح کا امتیاز نہیں برتا جاتا۔مالویہ میں لاجپت نگر پارک میں پربھات شاکھا میں آر ایس ایس ورکروں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوںنے یہ باتیں کہیں بھاگوت نے کہا کے شاکھا میں ان سبھی لوگوں کے لئے دروازے کھلے ہیں جو ”بھارت ماتا کی جے“بولے اور بھگوا جھنڈے کے تئیں احترام کریں۔بھاگوت نے کہا جو لوگ اکھنڈ بھارت کو ضمیر کی روح مانتے ہیں ان کو سندھ صوبہ کی بدحالی دیکھنی چاہئے۔پچھلی دہائیوں میں بھارت سے جو حصہ کٹے ہیں آج ان کی بڑی دوردشہ ہو رہی ہے ۔اس لئے اکھنڈ بھارت ایک فطری ہے ۔بھاگوت نے کہا کہ خود اور پریوار کے ساتھ ہمیں سماج پر بھی خرچ کرنا چاہئے ۔سماجی کثافت کے لئے ضرور ی ہے شہر کے کمشنر امرت ورما اور سی ڈی او ہمانشو ناگ پال سے بھی بات چیت کی انہوںنے کہا کے سنگھ سماج کو کچھ دینے کے جذبہ کو ترجیح د...

امریکہ میں ٹرمپ کے خلاف احتجاج!

جہاں تقریباً ساری دنیا میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف احتجاج ہو رہا ہے وہیں ان کے اپنے دیش امریکہ میں بھی اب جم کر مظاہرے ہو رہے ہیں۔ٹرمپ کے خلاف عالم یہ ہے کے پچھلے دنوں ایک ڈیموکریٹک سنیٹر نے امریکہ کانگریس نے سب سے لمبی تقریر کی اور رکارڈ بنایا سنیٹر کاری بکر مسلسل 25 گھنٹے سے زیادہ وقت تک صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف بولے انہوںنے اپنی تقریر شروع کی اور منگلوار کی شام ختم کی بغیر کسی بریک کے ایک بت کی طرح کھڑے ہوکر دی گئی تقریر میں غیر معمولی ہمت کا مظاہرہ کیا ۔انہوںنے سنٹ کے اس قائدہ کا فائدہ اٹھایا جو سنیٹروں کو ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف مہم چلانے اور ان کی ساخ بنانے کے لئے معاد وقت کے بغیر اجازت دینا ہے ۔اپنی تقریر میں کئی جگہوں پر شہری حقوق لیڈر جون لوئس کا حوالہ دیتے ہوئے انہوںنے آخر میں اپنے الفاظ کو دہرایا ۔ان کی پریشانی میں پڑوگے ضروری پریشانی میں پڑوگے ۔امریکہ کی روح کو بچانے میں مدد کرو ۔وہیں دو دن پہلے ڈونالڈ ٹرمپ اور ان دوست عرب پتی ایلن مسک کے خلاف سبھی 50 ریاستوں کے ساتھ ساتھ پڑوسی ملک کناڈا اور میکسیکو میں بھی مظاہرہ کیا گیا ۔اس میں 150 ورکر گروپوں نے احتجاجی مظاہروں می...

جموں خطہ میں بڑھتے دہشت گردی کے واقعات !

بھارت - پاکستان بین الا قوامی سرحد سے محض 6 کلومیٹر کی دوری پر جموں کشمیر کے کٹھوہ ضلع میں پچھلے 2 ہفتوں سے انتہا پسند مخالف مہم جاری ہے ۔اس سے اب تک جموں کشمیر پولس کے 4 جوان شہید ہو گئے ہیں ۔اس مہم کٹھوہ کے کئی علاقوں میں سکورٹی فورس اپنی کارروائیاں چلا رہی ہیں ۔اور اس آپریشن کی جموں کشمیر پولس کے ڈائرکٹر جنرل اور آئی وی پر نگرانی کر رہے ہیں ۔آپریشن کے دوسرے دن پولس ڈائرکٹر جنرل نلن پربھات کی ایک تصویر میڈیا میں آئی ہے اس تصویر میں ڈائرکٹر جنرل پولس خود ہاتھ میں رائفل اے کے 47 لیکر سرچ آپریشن میں شامل نظر آئے تھے ۔گزشتہ 30 برسوں میں ایسا پہلی بار دیکھا گیا جب پولس کے ڈی جی پی نے خود سرچ آپریشن میں شرکت کی ہو ۔جب تک سبھی شدت پسند مارے نہیں جاتے تب تک یہ پولس کارروائی جاری رہے گی ۔یہ آپریشن ایسی جگہ چل رہا ہے جو پورا علاقہ جنگلات سے گھرا ہوا ہے ۔جس وجہ سے آپریشن میں وقت لگ رہا ہے اور مشکلیں آ رہی ہیں ۔پولس ذرائع کے مطابق یہ 5 شدت پسندوں کا گروپ تھا جو پہلے ایک ساتھ تھے اور پہلی مٹھ بھیڑ کے بعد یہ الگ ہو گئے ۔اس پر انکا کہنا تھا 2 تو مارت جا چکے ہیں لیکن 3 باقی ہیں ان کی تلاش کے لئے کار...

عدلیہ میں شفافیت ضروری ہے!

سپریم کورٹ کے جج صاحبان نے اپنے اثاثے کی تفصیل ظاہرکرنے پر رضا مندی دکھائی ہے ۔اس کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں ۔اس کے پیچھے وجہ جو بھی ہو وہ صحیح سمت میں صحیح قدم ہے ۔اس سے عدلیہ میں شفافیت لانے میں مدد ملے گی۔جو کی پچھلے کچھ دنوں میں تنازعوں میں گھر گئی ہے ۔کرپشن پر لگام کسنے کے اقدامات میں شفافیت کو طویل عرصہ سے اہم کڑی مانا جاتا رہا ہے۔عدالت کی بنچ نے ایک میٹنگ میں بڑی عدالت کے جج صاحبان نے اپنے اثاثے بتانے کا فیصلہ کیا ہے۔اور اس کی تفصیل وپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر ڈالی جائے گی ۔سپریم کورٹ کا یہ قدم جسٹس یشونت ورما معاملے کے بعد اٹھایا گیا ہے ۔حال ہی میں دہلی ہائی کورٹ کے جج یشونت ورما کے گھر آگ لگنے کی واردات کے بعد مبینہ طور پر نوٹوں کی گلی ہوئی گڈیا ملی تھیں۔اس تنازعہ کے بعد ان کا تبادلہ آلہ آباد ہائی کورٹ میں کر دیا گیا تھا۔بعد میں سپریم کورٹ نے کہا تھا ان کے تبادلے کا نوٹ ملنے کے تنازعہ سے کوئی تعلق نہیں تھا ۔حلانکہ آلہ آباد ہائی کورٹ کے جیف جسٹس کو حدایت دی گئی ہے کے جسٹس ورما کو کوئی عدالتی کام نہ دیا جائے معاملے کی جانچ سپریم کورٹ کی اڈیشنل جانچ کمیٹی کر رہی ہے ۔جس میں تین جج شامل...