اشاعتیں

فروری 24, 2013 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

فلم ’لائف آف پائی‘نے مچائی آسکر میں دھوم

پچھلے کچھ عرصے سے ہندی فلموں میں ایک نئی لہر آئی ہے۔ نئے فلم ساز سیدھے پردے پر ڈرامہ کھیلنے کے بجائے جیتے جاگتے دیسی مسافروں پر لکھی کہانیوں کو اپنی کہانی کی بنیاد بنا رہے ہیں۔ ریئل اور ریل لائف کا فرق مٹانے والی یہ فلمیں ناظرین کو اپنے وقت کی سچائیوں سے جوڑتی ہیں۔ ’پان سنگھ تومر، شنگھائی، برفی، گینگس آف واسے پور اور کہانی‘ سے شروع ہوا یہ سلسلہ ’لائف آف پائی‘ تک پہنچا ہے۔ اس بار دنیا کے مشہور آسکر ایوارڈ میں بھارت کو خوش رکھنے کے لئے کئی باتیں ہیں۔ چار ایوارڈ جیتنے والی ’لائف آف پائی‘ کی پوری کاسٹ ہندوستانی تھی۔ سب سے بڑھ کر اس فلم نے خوبصورت مناظر والی جگہ کی شکل میں بھارت کو اہمیت دی ہے۔ ان میں پہلی بات ڈینی بویل کی ’سلم ڈاگ ملینیئر‘ میں بھی تھی لیکن بھارت کی سنیمائی ساکھ سدھرانے میں اس کا کوئی خاص اشتراک نہیں مانا جاسکتا۔ اس فلم میں ایک سین تو بھارت کی غریبی اور مجبوری کو ظاہرکرتا ہے جس کا کہانی سے کہیں بھی کنکشن نہیں تھا۔ اس بار کے آسکر کی یہ خاصیت بتائی جارہی تھی کہ ایک دوسرے کو ٹکر دے رہی ہالی ووڈ کی چار مضبوط فلموں کا کوئی نہ کوئی انڈین کنکشن ضرور تھا۔ اس سے ایک بات تو صاف ہ

تنقید کاروں کو مہندر سنگھ دھونی کا کرارا جواب

بھارت نے آسٹریلیا کو چنئی میں پہلے ٹسٹ میں پانچ وکٹ سے ہرا کر چار میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں 0-1 سے بڑھت حاصل کرلی ہے۔ جہاں یہ ٹیسٹ کئی اور کارناموں کے لئے یاد رہے گا وہیں ٹیم انڈیا کے کپتان مہندر سنگھ دھونی کی شاندار دوہری سنچری کے لئے بھی یاد رکھا جائے گا۔ ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی کارکردگی کو لے کر ہمیشہ نشانے پر رہنے والے مہندر سنگھ دھونی نے ایتوار کو چنئی کے ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم میں اس غیر معمولی پاری سے اپنے تمام مخالفتوں کے منہ بند کردئے ہیں۔ پرانی ناکامیوں کو بھلاتے ہوئے بھارتیہ کپتان نے اس بے جوڑ ناٹ آؤٹ دوہری سنچری میں شاندار ہمت اور صبر اور سوجھ بوجھ کا ثبوت دیا ہے۔ یہ ہی نہیں دھونی آسٹریلیائی کپتان مائکل کلارک پر بھی بھاری پڑے ہیں۔ ماہی نے اپوزیشن کپتان کلارک کی سنچری کی پاری کے جواب میں دوہری سنچری لگا دی اور یہ ثابت کردیا کہ کپتانوں کی اس جنگ میں بھی وہ ہارنے والے نہیں۔ دھونی کی یہ پاری اس لئے بھی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ جب وہ کریز پر اتر ے تو بھارت کا اسکور196 رن تھا۔ جھارکھنڈ کے اس 31 سالہ وکٹ کیپر ،بلے باز کی پاری کی خاص بات یہ بھی رہی کہ انہوں نے فیلڈ میں آسٹریلیائی دبدبے

پھر راون نسلوں کے دباؤ میں مرکزی حکومت،رام سیتو توڑنے کی رٹ لگائی

یہ انتہائی دکھ کی بات ہے کہ منموہن سنگھ کی یوپی اے سرکار دور قدیم اور کروڑوں ہندوستانیوں کی عقیدت کی علامت بھگوان رام کے ذریعے بنائے گئے رام سیتو(پل) کو تورنے پر اڑیل ہے۔ مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا ہے کہ829 کروڑ روپے خرچ کرنے کے بعد اس پروجیکٹ(رام سیتو پروجیکٹ) کو بند نہیں کیا جاسکتا۔ اپنے اس پروجیکٹ کو اقتصادی اور ماحولیاتی حساب سے صحیح مانتے ہوئے مرکز نے متبادل راستے کے لئے قائم ماحولیاتی ماہر آر کے چودھری کمیٹی کی سفارش کو مسترد کردیا ہے۔ سپریم کورٹ میں دائر حلف نامے میں وزارت جہاز رانی نے کہا ہے کہ بھارت سرکار نے بہت وسیع پیمانے پر تحقیق کی بنیاد پر پروجیکٹ کو ہری جھنڈی دی ہے۔ اس کو ماحولیات وزارت سے بھی کلین چٹ مل گئی ہے۔ ماحولیات کے بڑے ادارے نیری نے بھی پروجیکٹ کو اقتصادی اور روایتی طور پر ٹھیک مانا ہے۔ حلف نامے میں آگے کہا گیا ہے سیتو سمندرم پروجیکٹ سمیت پچوری کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں متبادل راستے کو صاف طور پر نامنظور کردیا ہے۔ اس کا کہنا تھا سیتو سمندرم پروجیکٹ اقتصادی و ماحولیاتی نقطہ نظر سے ٹھیک نہیں ہے۔ وزارت میں ڈپٹی سکریٹری اننت کشارے نے کورٹ میں حلف نامے میںیہ

نشید معاملہ : بھارت کی ڈپلو میٹک کامیابی یا بھاری سفارتی شکست؟

مالدیپ کے سابق صدر محمد نشید 11 دنوں سے جاری ہائی پروفائل ڈرامے کو ختم کرتے ہوئے مالے میں واقع ہندوستانی ہائی کمیشن سے آخر کار باہر آگئے۔ وہ اپنی گرفتاری کا وارنٹ جاری ہونے کے بعد ہائی کمیشن میں آکر پناہ لئے ہوئے تھے۔ بھارت اس کی وجہ سے ایک عجب مشکل میں پھنس گیا تھا۔ نشید گرفتاری سے بچنے کے لئے13 فروری سے ہندوستانی ہائی کمیشن میں پناہ گزیں تھے۔ دراصل وہ اپنے عہد میں بنیادی ملزم جسٹس عبداللہ محمد کو حراست میں لئے جانے کے الزامات میں عدالت میں پیش ہونے میں ناکام رہے۔ نشید کی پارٹی نے الزام لگایا تھا یہ معاملہ سیاسی اغراز پر مبنی ہے۔ ستمبر میں ہونے والے صدارتی چناؤ میں حصہ لینے سے انہیں نااہل قرار دینے کے لئے ان پر مقدمہ قائم کیا گیا ہے۔ وارنٹ جاری ہونے کے فوراً بعد 13 فروری کو بھاگ کر نشید ہندوستانی ہائی کمیشن میں داخل ہوگئے تھے۔ یوپی اے سرکار کے حمایتیوں کا سوال ہے کہ محمدنشید معاملے کو بڑی سوجھ بوجھ سے نپٹالیا گیا ہے۔ بھارت نے جس طرح مالدیپ کی موجودہ حکومت اور سابق صدر کے درمیان صلاح صفائی کا سہارا لیتے ہوئے اس کام کو خوش اسلوبی سے انجام دیا ہے اور سمجھوتہ قابل تعریف ہے۔ مالدیپ کے

26/11 کے بعد امریکہ نے 39 مرتبہ آتنکی حملوں کو ناکام کیا ہے، کیسے؟

حیدرآباد بم دھماکوں نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے نہ تو ہمارے دیش میں ہماری خفیہ مشینری مضبوط ہے اور نہ ہی کوئی ایسی ایجنسی جو آتنک واد مخالف مشینری پر پورے طور سے کام کرسکے۔مختلف ایجنسیوں میں تال میل کی بھاری کمی ہے یہ ہی وجہ ہے کہ ہم اطلاع ہوتے ہوئے بھی آتنک وادی حملے روکنے میں ناکام ہیں۔ بیجو جنتا دل کے ایم پی جے پانڈا نے ٹوئٹرپر لکھا ہے کہ 15 ریاستوں نے مانگ کی تھی کہ دیش میں ایک آتنک واد انسدادی ایجنسی ہونی چاہئے ، جو امریکہ اور برطانیہ کی طرح نہ صرف تال میل کرے بلکہ کارروائی بھی کرے۔ امریکہ کا این سی ٹی سی حکمت عملی پلان بنانے اور اطلاعات کو اکٹھا کرنے کا کام کرتا ہے۔ یہ جانچ اور گرفتاری نہیں کرتا۔ برطانیہ کا جوائنٹ ٹریرازم اینالیسس سینٹر آتنک واد سے متعلق خفیہ اطلاعات کو جمع کرکے ان کا جائزہ لیتا ہے۔ امریکہ نے9/11 آتنکی حملے کے بعد سے اب تک ایسی39 سازشوں کو نا کام بنا یا ہے۔ نیویارک، واشنگٹن ڈی سی، نیو جرسی جیسے شہروں میں آتنکی حملوں کے قریب 20 سازشوں کو بروقت ناکام کیا ہے۔ یہ سب ممکن ہوسکا ہے چست درست خفیہ اور آن لائن نگرانی کی بدولت۔ خاص بات یہ ہے کہ 39 سے35 حملوں میں سکیور

رام دیو بنام مرکز میں آرپار کی لڑائی

یوگ گورو بابا رام دیو کی بھارت سرکار خاص کر کانگریس سے آر پار کی لڑائی شروع ہوگئی ہے۔ حکومت چاہے وہ مرکز میں ہو یا ریاستی سرکاریں ہوں، نے بابا پر شکنجہ کسنا تیز کردیا ہے۔ پہلی مثال ہماچل پردیش میں وزیراعلی ویر بھدر سنگھ کی کانگریس سرکار کی ہے اس نے سولن ضلع کے سادھوپل میں بابا رام دیو کے پتنجلی یوگ پیٹھ کو ریاستی حکومت نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔بھاری تعداد میں اعلی افسر پولیس ملازمین نے یوگ پیٹھ پہنچ کر زیر تعمیر ڈھانچے و سابقہ بھاجپا سرکار کے ذریعے دی گئی پٹے پر زمین بھی اپنی تحویل میں لے لی۔ پتنجلی یوگ پیٹھ کے ذمہ داران کو ایس ڈی ایم کے ذریعے پٹے پر دی گئی زمین واپس لینے کا نوٹس دیا اور کمپلیکس خالی کرنے کو کہا۔ بابا رام دیو کو دی گئی 96.8 بیگھا زمین2010 ء سے 99 سال کے لئے پٹے پر دی گئی تھی۔ حکومت نے دلیل دی ہے زمین 1956 ء میں پٹیالہ کے مہاراجہ نے بچوں کے کھیل کود کے لئے دان میں دی تھی۔ پٹے میں نیپالی نژاد بال کرشن کا نام ہے جو غیر قانونی ہے۔ اتراکھنڈ آلودگی کنٹرول بورڈ نے بابا رام دیو کو ہری دوار میں ہربل فوڈ پارک کو اس کے ذریعے چھوڑے جارہے پانی میں نقصاندہ کیمیکل ملنے پر اسے

دنیا میں دہشت سے سب سے زیادہ متاثر ممالک میں بھارت کا چوتھا مقام

ادھر مرکزی وزیر داخلہ صفائی دے رہے تھے کہ بھگوا آتنک واد پر ان کے بیان کا غلط مطلب نکالا گیا ہے اور معافی مانگ رہے تھے ادھر حیدر آباد میں دہشت گرد بم پھوڑ ہے تھے۔ شندے نے جب وزارت داخلہ کا عہدہ سنبھالا تھا تب بھی 2 اگست کو پونے میں چار دھماکے ہوئے تھے ۔ ان دھماکوں کی گتھی ابھی تک نہیں سلجھ پائی۔ شندے کے عہد میں دوسرا دھماکہ ہو گیا۔ نظام کے شہرحیدر آباد میں جمعرات کو پھر دہشت کا سایہ پڑا۔ یہ شہر کے دل سکھ نگر علاقے میں پانچ منٹ کے وقفے سے دو دھماکے ہوئے۔ ان دھماکوں میں 12 افراد کی موت ہوگئی اور 84 زخمی ہوئے۔ جن میں سے کچھ کی حالت ابھی بھی نازک بتائی جاتی ہے۔ دھماکے میں آئی ای ڈی کا استعمال کیا گیا تھا۔ دو سائیکلوں پر رکھے بم دھماکو میں ٹائمر کے ذریعے دھماکہ کیا گیا۔ کیونکہ بم دھماکے ایک ساتھ کئی ٹھکانوں پر ہوئے اس لئے اس میں کوئی شبہ نہیں رہ جاتا اس کے پیچھے کسی نہ کسی دہشت گرد تنظیم کا ہاتھ رہا ہوگا۔ جس طرح بھیڑ بھرے علاقے میں بم دھماکے ہوئے اس سے یہ ہی صاف ہوتا ہے کہ آتنکیوں کا مقصد بڑے پیمانے پرتباہی مچانا تھا۔ جیسے ہی میں نے حیدر آباد میں ان دھماکوں کے بارے میں سنا پہلی بات می