اشاعتیں

اگست 24, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ٹیرف نے چھینی ہیرے کی چمک!

بھارت پر فاضل25 فیصدی امریکی ٹیرف لاگو ہو گیا ہے اسی کے ساتھ ہندوستانی چیزوں پر کل ملا کر 50 فیصدی ہو گیا ہے مانا جارہا ہے کہ 18 ارب ڈالر سے زیادہ کا امریکہ کو کئے جانے والے ہندوستانی ایکسپورٹ سامان زیادہ متاثر ہوگا ۔بھارت کے کپڑے ، دیگر لباس ،ہیرے ،زیورات اور جھینگا ،چمڑا وغیرہ بہت سی صنعتوں پر سیدھا اثر پڑے گا میں نے کچھ دن پہلے ہی ہریانہ کی صنعتوں پر پڑنے والے برے اثرات کا تذکرہ کیا تھا ۔آج میں گجرات کے شہر سورت میں ہیرا انڈسٹری کے بارے میں بتانے کی کوشش کروں گا ۔سورت دنیا میں ہیروں کی کٹنگ اور پالش کے لئے ماناجاتا ہے و جانا جاتا ہے ۔لیکن اب اس صنعت پر منحصر رہنے والے لوگ مشکل میں ہیں ۔30 فیصدی ٹیرف نے اس سیکٹر کے تاجروں کے ساتھ ساتھ مزدوروں کو بھی پریشانی میں ڈال دیا ہے ۔ہیرا صنعت سے جڑے پچیس لاکھ سے زیادہ کام گار اس سے متاثر ہوسکتے ہیں ۔پچاس فیصدی ٹیرف لگانے کا اثر سب سے زیادہ اس سیکٹر پر پڑ رہا ہے کیوں کہ سورت کی ہیرا انڈسٹری امریکہ کے لئے جانے والے سامان پر زیادہ منحصر ہے ۔کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اگر ٹیرف کم نہیں کیا گیا تو کئی تاجر ہیرا صنعت سے باہر ہو جائیں گے ۔کئی لوگوں کی نو...

ووٹ چوری الزام پر چناو کمیشن کا جواب !

بھارت میں چناوی عمل پر عوام کا بھروسہ ڈگمگا رہا ہے تو اس کے پیچھے کیا سیاست ہے ۔7 اگست کو لوک سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر اور کانگریس نیتا راہل گاندھی کی پریس کانفرنس کے بعد بہت سے لوگوں کے دل میں یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ کہیں ہمارے ووٹ تو نہیں کٹے ؟ راہل گاندھی نے پریس کانفرنس میں ووٹ چوری کا الزام لگاتے ہوئے چناو¿ کمیشن پر حکمراں بی جے پی کے ساتھ ملی بھگت کی بات کہی تھی ۔جسے چناو¿ کمیشن نے سرے سے مسترد کر دیا ہے ۔راہل گاندھی ،تیجسوی یادو اور انڈیا اتحاد کے ساتھی اسے بہار میں زور وشور سے اٹھا رہے ہیں اور اسے بھاری حمایت بھی ملتی نظر آرہی ہے ۔وہیں بھارتیہ جنتاپارٹی اسے کانگریس سمیت اپوزیشن کی مایوسی والی سیاست کہہ رہے ہیں ۔خیال رہے کہ جس دن بہار کے ساسا رام میں وووٹ ریکارڈ یاترا شروع ہوئی تھی اسی دن چناو¿ کمیشن نے بھی پریس کانفرنس کی تھی لیکن اس کے بعد بھی چناو¿ کمیشن پر تنقیدیں جاری ہیں ۔سوال ہے کہ کیا مرکزی حکومت ان الزامات کے بعد کسی طرح بیک فٹ پر دکھائی پڑتی ہے ؟ چناو¿ کمیشن اگر بچاو¿کرے تو کیا اسے ہر بار جانبدارانہ طور پر ہی دیکھا جائے گا ۔؟ اور چناو¿ کمیشن آخر راہل گاندھی سے حلف...

گورنر بل میں دیری کرے تو راستہ کیا ہے؟

سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر گورنر غیر میعادی مدت تک بلوں کو پنڈنگ رکھتے ہیں تو اس سے ودھان منڈل بے اثر ہو جائے گا ۔ایسی صورت میں کیا عدالتیں مداخلت کرنے میں لاچار ہیں ؟ دراصل مئی 2025 میں صدر جمہوریہ دروپدی مرمونے آئین کے آرٹیکل 143 ( 1) کے تحت سپریم کورٹ نے یہ رائے مانگی تھی کہ کیا گورنر کے احکامات کے ذریعے صدر گورنر کو میعاد وقت میں باندھ سکتا ہے ؟ چیف جسٹس آر گوائی ،جسٹس سوریہ کانت ،جسٹس ورکرما ناتھ ،جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس ایس چنڈورکر کی ڈویژن بنچ اسی صدارتی ریفرنس پر سماعت کررہی ہے۔ سماعت کے دوران جمعہ کو بھارت سرکار کے وکیل نے دلیل دی کہ عدلیہ صدر جمہوریہ یا گورنر کو پابندی کرنے کی ہدایت نہیں دے سکتی تب چیف جسٹس نے سوال کیا کہ ہم یہ کہیں کہ چاہے آئینی عہدے دار کتنے بھی اونچے ہوں ،اگر وہ کام نہیں کرتے تو عدالتیں لاچار ہیں ؟ دستخط کرنا ہے یا نا منظور کرنا ہے اس وجہ پر ہم نہیں جارہے کہ انہوں نے کیوں کیا لیکن اگر نوڈل ایجنسی منڈل نے کوئی ایکٹ پاس کر دیا ہے اور بصد احترام گورنر بس اسی پر بیٹھے ہیں تو یہ سالیشیٹر جنرل نے کہا کہ ہرمسئلے کا حل کورٹ میں نہیں تلاش کیاجاسکتا ۔عدالت نے کہا ...