اشاعتیں

مئی 8, 2016 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

26/11 ممبئی آتنکی حملے میں ہمارے لوگ شامل تھے

پاکستان ایک بار پھر بے نقاب ہوا ہے اور بے نقاب کرنے والا بھی اور کوئی نہیں بلکہ خود پاکستانی خطرناک خفیہ ایجنسی کے سابق چیف ہیں۔ یہ بات امریکہ میں پاکستان کے سفیر رہ چکے حسین حقانی نے کہی ہے۔ حقانی نے کہا کہ پاکستان کی آئی ایس آئی کے سابق چیف نے اعتراف کیا ہے کہ ممبئی میں 26/11 کو ہوئے حملہ میں پاکستان کے کچھ ریٹائرڈ افسر شامل تھے۔ 26/11 کے ممبئی آتنکی حملہ میں بھلے ہی پاکستان اپنے یہاں کا ہاتھ ہونے سے انکار کرتا رہا ہو، مگر ایک نئے انکشاف نے اس کی پھر پول کھول کر رکھ دی ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل شجا پاشا تب پاکستان کی آئی ایس آئی کے چیف تھے۔ انہوں نے امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے اپنے ہم منصب جنرل مائیکل ہیڈن کے ساتھ 2008ء دسمبر میں ہوئی میٹنگ میں یہ بات قبول کی تھی۔ اس انکشاف کا ذکر امریکہ میں پاکستان کے سفیر رہے حسین حقانی نے اپنی کتاب ’’انڈیا ورسس پاکستان:وائی کانٹ وی جسٹس دی فریڈم‘‘ میں کیا ہے۔ اس انکشاف سے بھارت کے اس دعوے کی بھی تصدیق ہوتی ہے کہ ممبئی حملہ کو پاکستان کی سرزمیں سے انجام دیا گیا تھا، جس میں پاکستان کے لوگوں کا ہی ہاتھ تھا۔ اپنی کتاب میں حقانی نے جنرل پاشا کے 24-25 دسم

بھیک مانگنے سے تو اچھا ہے ڈانس بار میں رقص کرنا

سپریم کورٹ نے ڈانس بارکو لائسنس نہ دینے پر حال ہی میں حکومت مہاراشٹر کو کڑی پھٹکار لگاتے ہوئے کہا کہ گزر بسر کے لئے سڑکوں پر بھیک مانگنے یا کوئی سماج کو نہ پسند کام کرنے سے بہتر ہے کہ عورتیں اسٹیج پر ڈانس کریں۔ حکومت مہاراشٹر نے ڈانس بار کی طرف سے کچھ شرطوں کو نہ ماننے کی دلیلیں دے کر انہیں لائسنس دینے سے منع کردیا تھا۔میں بات کرنا چاہتا ہوں سڑک پر بھیک مانگنے والے بھکاریوں کی۔ ہندوستان کی ہر سڑک، بازار ، ہر چوراہے پر بھیک مانگنے والے دکھائی پڑ جائیں گے ان میں کافی تعداد میں بچے شامل ہوتے ہیں۔ چونکانے والی بات یہ ہے کہ ان میں سے کافی پڑھے لکھے ہیں۔ دیش میں کل 3.72 لاکھ کے قریب بھکاری ہیں۔ ا ن میں سے21 فیصد ایسے ہیں جنہوں نے تقریباً12 ویں کلاس تک تعلیم حاصل کی ہے۔ دیش میں تقریباً تین ہزار بھکاری ایسے ہیں جن کے پاس پروفیشنل کورس کا ڈپلومہ ہے۔ کئی تو گریجویٹ اور ایم اے( پوسٹ گریجویٹ) کی تعلیم پوری کرچکے ہیں۔ سال2011ء میں ہوئی مردم شماری رپورٹ میں پیشوارانہ طور سے کوئی کام نہ کرنے والے اور ان کی تعلیمی استعداد سطح کے بارے میں اعدادو شمار اس رپورٹ کا حصہ ہیں۔ ان اعدادو شمار سے یہ بات ثابت

اتراکھنڈ فلور ٹیسٹ کے دوراندیش نتائج

اتراکھنڈ فلور ٹیسٹ کے بعد سے ہی کانگریس پارٹی کا خوش ہونا فطری ہے۔ ہریش راوت کا پھر مکھیہ منتری بننا طے ہے۔ سپریم کورٹ نے بدھوار کو فلور ٹیسٹ میں راوت کی جیت پر مہر لگادی۔ اس کے بعد کیندر سرکار نے کورٹ کے حکم پر راجیہ میں راشٹرپتی شاسن ہٹانے سفارش کردی۔ منگلوار کو فلور ٹیسٹ کے دوران 61 ووٹ پڑے۔ ان میں سے 33 ووٹ راوت کے حق میں پڑے۔ کانگریس نے ایوان میں اکثریت تو جگاڑبندی سے پا لی لیکن اب وہ اپنے بوتے پر واضح اکثریت میں نہیں رہے گی۔اس کا اثر یہ ہوگا کہ اسے حمایتی پارٹیوں اور ممبران اسمبلی کے آگے جھکنا پڑے گا۔ ہریش راوت کو جو نئے اتحادی ملے ہیں وہ دوسری پارٹی کے ہیں۔ ان پر کسی طرح کا کوئی جواز نہیں ہوگا۔ ایسے میں انہیں شیشے میں اتارنا چیلنج بھرا ہوگا۔ اب تک اپنے کچھ اتحادی وزراء سے بھی ہریش راوت کا تال میل بگڑ گیا ہے۔ اب جب انہوں نے راوت کا کندھے سے کندھا ملا کر ساتھ دیا ہے تو ایسے میں ان کو مطمئن کرنے کے لئے بھی زیادہ قدم اٹھانے ضروری ہوں گے۔ اس کے لئے اپنے پاس رکھے ملائی دار مانے جانے والے محکموں کو اپنی کیبنٹ کے ساتھیوں سے بانٹنا پڑ سکتا ہے۔ کانگریس کواس فلور ٹیسٹ سے ایک طرح سے نئی س

کیا وجے مالیہ سے قرض کی ریکوری کبھی ہوگی

بینکوں کا قرض نہ چکاپانے کی وجہ سے دیش چھوڑ کر جا چکے صنعتکار وجے مالیہ نے آخر کار راجیہ سبھا کی ممبر شپ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے اپنا یہ استعفیٰ پارلیمنٹ کی ایپکس کمیٹی کو نوٹس کے جواب میں راجیہ سبھا کے چیئرمین حامد انصاری کو بھیجا ہے۔ ویسے اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے کیونکہ کمیٹی مالیہ کی ممبر شپ منسوخ کرچکی ہے۔مفرور صنعتکار وجے مالیہ کے راجیہ سبھا سے استعفے کو منظور کرنا ان پارٹیوں کے لئے بھی پیغام ہے جو اپنی حمایت کررہے انہیں راجیہ سبھا بھیجتے رہے ہیں۔ بھاجپا، کانگریس اور جنتا دل(سیکولر) سے حمایت لے کر ہی مالیہ دو بار راجیہ سبھا پہنچے تھے۔ اربوں روپے کی املاک کے مالک رہے مالیہ پہلی بار 2002ء میں راجیہ سبھا پہنچے تھے تو انہیں کانگریس اور جنتا دل(ایس) کی بیساکھی ملی تھی۔ مالیہ کا اثر اتنا تھا کہ جیت کے لئے 45 ووٹ چاہئے تھے لیکن انہیں 50 سے زیادہ ووٹ ملے تھے۔ 2010ء میں جب وجے مالیہ نے راجیہ سبھا امیدواری کی دعویداری پیش کی تو انہیں بھاجپا اور جنتادل(ایس ) کی حمایت تھی۔ غور طلب ہے کہ 116 سیٹوں کے ساتھ کرناٹک کے اقتدار میں رہی بھاجپا کے پاس اس وقت اپنے دو امیدواروں کو بھیجنے کے باو

جب آئی ایس آئی نے سابق سی آئی اے چیف کو زہر دیا

امریکہ کے نامور اخبار واشنگٹن پوسٹ نے ایک اسپیشل تفتیشی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان سابق سی آئی اے اسٹیشن چیف کو پاکستان کی نام نہاد خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی نے زہر دیاتھا۔ سی آئی اے کے سابق چیف مارک کیلٹن نے مئی 2011ء میں اس چھاپہ ماری کی قیادت کی تھی جس میں القاعدہ چیف اسامہ بن لادن مارا گیا تھا۔ مارک کیلٹن کو ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے گھر میں چھاپے ماری کے دو مہینے بعد صحت سے متعلق تشویشات کے تحت اسلام آباد سے ہٹایا گیا تھا۔ واشنگٹن پوسٹ کی اس تفتیشی رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ مارک کیلٹن سی آئی اے سے ریٹائرڈ ہیں اور پیٹ کے آپریشن کے بعد سے ان کی صحت میں بہتری ہوئی تھی لیکن ایجنسی کے حکام نے یہ سوچنا ہے کہ بھلے ہی یہ پختہ نہیں ہے لیکن یہ ممکن ہے کیلٹن کی اچانک بیماری کے پیچھے آئی ایس آئی کے نام سے جانی جانے والی پاکستان کی انٹر سروسز انٹیلی جنس ایجنسی (آئی ایس آئی) کا کسی نہ کسی طرح اس بیماری میں ہاتھ ہے۔ واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے کے ایک ترجمان نے اس رپورٹ کو من گھڑت قرار دیا ہے۔ اخبار ’’واشنگٹن پوسٹ‘‘ کے مطابق کیلٹن نے بار بار درخواست کئے جانے کے باوجود انٹرویو دینے سے

لالو تو بابا کے جبرا فین ہوگئے

سیاست میں نہ تو کوئی مستقل دشمن ہوتا ہے اور نہ ہی مستقل دوست۔ وقت کے مطابق حالات کی بنیاد پر دوست و دشمن بدلتے رہتے ہیں۔ جو مستقل ہوتا ہے تو وہ ہے مفاد۔ کبھی ایک دوسرے کے زبردست حریف رہے آر جے ڈی چیف لالو پرساد یادو اور یوگ گورو بابا رام دیو اب خاص دوست بن گئے ہیں۔ لالو بابا کیجبرا فین بن گئے ہیں۔ ایک دوسرے پر تلخ سیاسی حملہ کرنے والے ہندوستانی سیاست کے دو محاذ بدھوار کو عرصے سے بچھڑے ہوئے کسی جگری دوست و ساتھی کی طرح ملے۔اس دوران دونوں کے درمیان ہوئے ہنسی مذاق سے ایسا لگا ہی نہیں کہ ان میں کبھی36 کا آنکڑا بھی رہا ہے۔آر جے ڈی چیف رام دیو کے ہاتھوں پتنجلی کے ایک ایک پروڈکٹ کا ذائقہ چکھتے گئے اور تعریفوں کے پل باندھتے رہے۔ گالوں پر سورن کرانتی گولڈ کریم ملوانے، پاور بیٹا انرجی بار کھانے کے بعد لالو نے خود کو بابا رام دیو کا مستقل برانڈ امبیسڈر بتایا اور یوگ گورو کو سازشوں سے ہوشیاررہنے کی نصیحت بھی دے ڈالی۔ جواب میں بابا نے لالو کو پیدائشی یوگی بتایا۔ بڑھاپے سے بچنے کے لئے روزانہ ایلوویرا جوس پینے اور گولڈ کریم لگانے کی ہدایت دی۔ بین الاقوامی یوگ دیوس پر پروگرام کی دعوت دینے جب بابا را

جمہوری تقاضوں اور روایتوں کو برقرار رکھتا فیصلہ

دیش کی تاریخ میں یہ تیسرا موقعہ ہے جب اتراکھنڈ میں سپریم کورٹ کی نگرانی میں کسی اسمبلی میں فلور ٹسٹ کروایا جائے گا۔ 10 مئی کو یعنی آج اتراکھنڈ اسمبلی میں عدالتی نگرانی میں ہونے والے اعتماد کے ووٹ کے دوران دو گھنٹے کے لئے زندہ ہونے والی ہریش راوت سرکار کے لئے زندگی اور موت کا سوال ہوگا۔ اس سے پہلے سپریم کورٹ نے 1998ء میں اترپردیش اور 2005 میں جھارکھنڈ میں ایسا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ جوڈیشیری کو تقویت پہنچانے کیلئے اصولی شکل میں معقول ہی ہے۔ سپریم کورٹ نے بھارت سرکار بنام ایس آر بومئی معاملے میں یہ کہا تھا کہ اسمبلی میں اکثریت کا فیصلہ اسمبلی کے اندر ہی فلور ٹسٹ کے ذریعے ہونا چاہئے۔ اس کے بعد ایسے جتنے معاملے عدالت کے سامنے آئے، سبھی میں عدالت نے اسی اصول کو بنیاد بنا کرفیصلے سنائے۔ اتراکھنڈ کے تازہ معاملے میں بھی ہائی کورٹ نے بھی یہی کہا تھا کہ ہریش راوت سرکار کو اسمبلی میں اپنی اکثریت ثابت کرنے کا موقعہ ملنا چاہئے۔ یہ اچھی بات ہے کہ مرکزی سرکار نے عدالت کے اس فیصلے کو منظور کرلیا مگر وہ فلور پر اکثریت کے ٹسٹ کے لئے تیار ہوجائے تو اس سے جمہوریت کا مقصد پورا ہوگا۔ شاید یہ

پاکستانی بس ڈرائیور کا بیٹا بنا لندن کا میئر

برطانیہ کی بڑی اپوزیشن لیبر پارٹی کے لیڈر صادق خان لندن کے پہلے میئر چنے گئے ہیں۔ انہوں نے حریف جماعت کنزرویٹو پارٹی کے امیدوار جیک گولڈ اسمت کو ہرا کر سنیچر کو اس عہدے کے لئے حلف اٹھایا ہے۔ پاکستانی بس ڈرائیور کے صاحبزادے صادق خاں لندن کے میئر بننے والے پہلے مسلم شخص ہیں ساتھ ہی وہ یوروپی یونین کی کسی بھی راجدھانی کے پہلے مسلم میئر شمار کئے جاتے ہیں۔ صادق خاں کی کامیابی پر پاکستان میں جشن منایا گیا ہے۔ عمران خان اور بلاول بھٹو نے انہیں مبارکباد دی ہے۔ صادق نے کامیابی کے بعد کہا،’’ مائی نیم اس ساجد خان اینڈ آئی ایم دی میئر آف لندن۔ ‘ ‘ بالی وڈ اداکارہ شاہ رخ خان نے ایک فلم کے کہا تھا ’’مائی نیم از خان اینڈ آئی ایم ناٹ اے ٹیررسٹ‘‘ صادق نے کہا ہے کہ وہ پورے لندن کے میئر ہیں کسی خاص طبقے کے نہیں۔45 سالہ صادق خان پاکستانی بس ڈرائیور کے صاحبزادے ہیں۔ انہوں نے ڈیوڈ کیمرون حکومت نے پاکستانی نژاد کے پہلے مسلم وزیر ساجد جاوید نے بھی انہیں فوراً مبارکباد بھیجی ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ایک پاکستانی بس ڈرائیور کے بیٹے کی طرف سے دوسرے کو مبارکباد۔ حلف برداری کے موقعہ پر صادق خان نے کہا یہ ڈر پر ام

اترپردیش کانگریس کے سنگھم:راہل گاندھی

کانگریس کے چناؤکمپین کے برانڈ امبیسڈر پرشانت کشور جو کہ اترپردیش میں کانگریس کے اہم حکمت عملی ساز مقرر ہوئے ہیں ، کو صوبے میں ایک ایسا چہرہ چاہئے جو پارٹی میں گروپ بندی ختم کرنے کے ساتھ سبھی کو ایک ساتھ لیکر چلنے میں اہل ہو۔ پارٹی کے روایتی ووٹ بینک کو راغب کرسکے۔ انہوں نے اس سلسلے میں کانگریس نائب صدر راہل گاندھی و پرینکا گاندھی واڈرا کا نام تجویز کیا ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ راہل گاندھی کو یوپی میں کانگریس کے امکانی وزیر اعلی کے طور پر پیش کیا جائے۔ اترپردیش کے گورکھپور کانگریس کے ورکروں نے تو ایسے پوسٹر بھی لگا دئے ہیں، جن میں راہل گاندھی کو ’’سنگھم‘‘ کی شکل میں دکھایا گیا ہے۔ اس میں راہل اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کو خبردارکرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ سال 2017ء میں پردیش میں وہ آر رہے ہیں۔ ایسے میں اب بلوائی کرپٹ ، دبنگی اور گھوٹالہ باز ہوشیار ہوجائیں۔ راہل کا یہ پوسٹر تنازعوں میں گھر گیا ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں نے اس پوسٹر کو لیکر کانگریس کو نشانہ بنایا ہے۔ غور طلب ہے کہ اگلے سال اترپردیش میں اسمبلی چناؤ ہونے والے ہیں۔ خود راہل گاندھی نے بھی اس پوسٹر کے بارے میں لاعلمی ظاہر کی ہے۔ ایتوار کو ش

دہلی پولیس نے ایک بار پھر دہلی کو دہلنے سے بچایا

دہلی پولیس کی آئے دن نکتہ چینی ہوتی رہتی ہے لیکن جب وہ کوئی اچھا کام کرے تو اس کی تعریف میں کنجوسی کیوں ہوتی ہے؟ دہلی پولیس نے ایک بار پھر ایسا کام کیا ہے جس کی تعریف ہونی چاہئے۔ دہلی پولیس اسپیشل سیل کی چوکسی سے ایک بار پر دہلی کودہلانے کی ممنوع آتنکی تنظیم جیش محمد کا پلان ناکام کردیا ہے۔ یا یوں کہیں راجدھانی دہلی، اس کے آس پاس کے علاقے اور اترپردیش کوکئی خوفناک آتنکوادی حملوں سے بچا لیا ہے۔ پٹھانکوٹ آتنکی حملے کو انجام دینے والی آتنکی تنظیم جیش محمد دہلی میں اپنی جڑیں جمانے کی کوشش کررہی تھی۔ جیش محمد کا ساجد ماڈیول دہلی میں آدھا درجن مقامات پر بم دھماکے کرنا چاہتا تھا۔ اسپیشل سیل کے مطابق آتنکی ساکیت میں واقع سٹی کے منتخبہ مال سمیت کئی بھیڑ بھاڑ والے بازاروں کی ٹوہ لے چکے تھے۔ ساجد خان خود ٹوہ لینے آیاتھا۔ افسران نے بتایا تھا کہ ساجد ماڈیول میانمار میں ہو رہے فسادات سمیت ہندوستان میں ہوئے دنگوں کا بدلہ لینا چاہتا تھا۔یوپی اور دہلی پولیس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے بدھوار کو 3 آتنک وادیوں کو میڈیا کے سامنے کورٹ میں پیش کیا۔ وہیں 13 مشتبہ کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ جاری ہے۔ اسپیشل