اشاعتیں

مئی 2, 2021 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

کنگنا رنوت کا بند ہوا ٹوئیٹر اکاو ¿نٹ !

قواعد کی خلاف ورزی کرنے کے سبب ٹوئیٹر نے اداکارہ کنگنا رنوت کا ٹوئیٹر اکاو¿نٹ مستقل طور سے بند کر دیا ہے ۔اب اسے چالو کرنے کے لئے کنگنا کو پھر سے ٹوئیٹر سے درخواست کرنی ہوگی ٹوئیٹر نے یہ کاروائی کنگنا کے ٹوئٹ کو مشتعل اور قابل اعتراض مانتے ہوئے کہی ہے بنگال اسمبلی چناو¿ میں ممتا بنرجی کی قیادت والی پارٹی ترنمول کانگریس کی جیت کے بعد ہوئے تشدد پر کنگنا نے کئی ٹوئیٹ کئے تھے ایک ویڈیو بھی پوسٹ کیا جس میں انہوں نے ریاست میں صدر راج لگانے اور ایسے تشدد کو جمہوریت کی موت بتاتے ہوئے تشدد کے لئے متما پر الزام لگایا تھا۔اس سے پہلے بھی کنگنا کا ٹوئیٹر اکاو¿نت عارضی طور پر معطل کیا جا چکا ہے ۔پچھلے سال کنگنا کی بہن رنگولی چندیل کا ٹوئیٹر اکاو¿نٹ معطل کیا گیا تھا ۔پیر کو گلوکار اور مصنف حسین حیدری نے ادکارہ کے دو ٹوئیٹ کا نوٹس دیتے ہوئے لوگوں سے ان کے اکاو¿نٹ کی رپورٹ کرنے کی درخواست کی تھی ٹوئیٹر کے ترجمان کے ذریعے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کنگنا نے ٹوئیٹر کے قوانین کیخلاف ورزی کی ہے ۔ان کا اکاو¿نٹ مسلسل غصہ اور تشدد کو بڑھاوا دے رہا تھا ایسا برتاو¿ لوگوں کا ورغلاتا ہے ساتھ ہی ورلڈ پبلک

آئی پی ایل پر لگی کورونا انفیکشن کی مار!

کورونا کی مار آئی پی ایل میچوں پر پڑی ہے ۔کولکاتہ چنئی کے بعد حیدرآباد اور دہلی کے سبھی کھلاڑیوں کو کورنا متاثر پائے جانے کے بعد بی سی سی آئی اور آئی پی ایل کنٹرول کونسل نے لیگ کو بے میعاد ملتوی کرنے کافیصلہ کیا ہے حالانکہ منگل کی صبح سے لیگ کے اگلے سبھی میچ ممبئی میں کرائے جانے کی بات ہو رہی تھی لیکن سن رائزرس کے کرتا دھرتا کے متاثر ہونے پر اسے ملتوی کرنے کے بارے میں بھلائی سمجھی گئی ۔ہماری سمجھ سے آئی پی ایل کا انعقاد کورونا دور میں ہونا نہیں چاہے تھا ۔ابھی کچھ ہی مہینہ پہلے آئی پی ایل کا پچھلا سیزن ختم ہوا تھا اسے شروع سے ہی شردیوں میں ہونا چاہیے تھا اس سے بی سی سی آئی کو اسپانسروں اور براڈ کاشٹ کے قریب 2 ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہونے کا اندیشہ ہے ۔کئی غیر ملکی کھلاڑی اپنے ملکوں میں لوٹنے کو لیکر فکر مند ہیں ۔کیوں کہ کئی دیشوں نے بھارت سے پروازوں پر پابندی لگا دی ہے آئی پی ایل کے چیرمین بلجیشٹ پٹیل نے کہا آئی پی ایل لیگ منسوخ ہونے کے بعد بی سی سی آئی جلد ان غیر ملکی کھلاڑیوں کی واپسی کا کوئی راستہ نکالے گا ۔ادھر کورونا کے بڑھتے مریضوں کی وجہ سے اس سال بھارت میں ہونے والا ٹی ٹوئنٹی ور

آکسیجن نہ دینا قتل عام کے برابر!

کورونا مریضوں کو آکسیجن کی سپلائی نہ ہونے پر عدالتوں نے سخت رخ اختیار کر لیا ہے ۔چاہے سپریم کورٹ ہو یا ہائی کورٹ ہو سبھی جگہ سرکار کی زبردست کھچائی ہو رہی ہے دہلی میں روزانہ 700 میٹرک ٹن آکسیجن سپلائی کی ہدایت دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کے خلاف شروع کی گئی توہین عدالت کی کاروائی پر روک لگا دی ۔دہلی ہائی کورٹ نے راجدھانی میں ضرورت کے مطابق آکسیجن سپلائی نہ ہونے پر توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا جس پر سپریم کورٹ نے بدھ کو روک لگادی اور کہا حکام کو جیل میں ڈالنے سے دہلی کو آکسیجن نہیں ملنے والی ہے ۔ہم اتنا یقینی کریں کہ لوگوں کی زندگیاں بچائی جا سکیں ۔اس رائے کے ساتھ عدالت نے صاف کیا کہ وہ کورونا معاملوں سے جڑی نگرانی کے لئے ہائی کورٹ کونہیں روکا جا رہا ہے ۔جسٹس چندر چور اور جسٹس ایم آر شاہ کی بنچ نے آکسیجن کے مسئلے سلجھانے کے لئے فوراً مرکز اور دہلی سرکار کے حکام کو آپس میں میٹنگ کرنے کی ہدایت دی ساتھ ہی مرکز سے بتانے کو کہا تھا کہ پچھلے تین دن میں دہلی کو کتنی آکسیجن دی گئی ۔ہم دہلی کے لوگوں کے تئیں جواب دہ ہیں ہم بھی ہیں رہتے ہیں اور لاچار ہیں ۔ہم یہ تصور کر سکتے ہیں کہ لوگ

لاک ڈاو ¿ن کے دوران اسکول پوری فیس نہیں لے سکتے !

سپریم کورٹ نے ایک بڑے فیصلے میں اسکولوں کو حکم دیا ہے وہ طلبہ سے تعلیمی سال 2021 کی سالانہ فیس لے سکتے ہیں لیکن اس میں 15 فیصدی کٹوتی کریں تاکہ طلبہ نے ان سے وہ سہولیت نہیں لی جو انہیں اسکول میں میسر ہوتی ہے جسٹس اے ایم کان دلکر کی بنچ نے حکم دیا یہ فیس چھ قسطوں میں پانچ اگست 2021 تک لی جائے گی اور فیس نہ دینے پر یا دیری پر دسویں اور بارہویں کے طلبہ کا رزلٹ نہیں روکا جائے گا اور نہ ہی انہیں امتحان میں بیٹھنے سے روکا جائے کورٹ نے کہا اگر کوئی ماں باپ فیس دینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں تو اسکول ان کے معاملوں پر غور کریں گے لیکن ان کے بچون کا رزلٹ نہیں روکیں گے بنچ نے مانا یہ حکم ڈیجاسٹر منجمنٹ ایکٹ 2005 کے تحت نہیں دیا جا سکتا کیوں کہ اس میں اس طرح کی رعایت کا ذکر نہیں ہے ۔سرکار وبا کی روک تھام کے لئے فیس اور دیگر چارجز یا ٹھیکہ میں کٹوتی کرنے کا حکم دے سکتی ہے اس ایکٹ میں اتھارٹی کا آفت کے پھیلاو¿ کی روک تھا م کے اقدام کرنے کے لئے مجاز بنایا گیا ہے بڑی عدالت نے کہا کہ اسکولوں نے لاک ڈاو¿ن کے دوران ،بجلی ،پانی ،پیٹرل ،ڈیزل،اسٹیشنری اور رکھ رکھاو¿ کی قیمت بچائی ہے یہ بچت 15 فیصدی کے آس پا

وزیراعظم دو لاکھ لوگوں کی ریلی پر ہم بھیڑ پر گولیاں نہیں چلوا سکتے !

اپنی چناوی ریاستوں میں انفیکشن کی تیز رفتار پر مدراس ہائی کورٹ کے تلخ ریمارکس کے خلاف چناو¿ کمیشن نے پیر کو سپریم کورٹ میں اپنی صفائی پیش کی ۔مدراس ہائی کورٹ کی بنچ نے دیش میں کورنا کی دوسری لہر کے لئے چناو¿ کمیشن کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا تھا کہ کمیشن کے افسران کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جانا چاہیے سپریم کورٹ نے ان ریمارکس کے خلاف عرضی پر سماعت کے دوران چناو¿ کمیشن کے وکیل نے کہا کہ ہم چناو¿ کراتے ہیں سرکار اپنے ہاتھ میں نہیں لتیے اگر دور دراز علاقہ میں وزیراعظم دو لاکھ لوگوں کی ریلیاں کررہے ہیں تو ہم (چناو¿ کمیشن)بھیڑ پر گولیاں نہیں چلوا سکتے ۔اسے دیکھنا قدرتی آفات انتظام محکمہ کا کام ہے میڈیا کو بھی ایسے تلخ ریمارکس کی رپورٹنگ سے روکا جانا چاہیے اس پر سپریم کورٹ کے جج ڈی وائی چندر چور و جسٹس ایم آر شاہ کی بنچ نے کہا میڈیا کو ججوں کی زبانی ریمارکس کی رپورٹنگ کرنے سے نہیں روکا جاسکتا ۔ججوں کے ریمارکس عدلیہ کاروائی کا حصہ ہوتے ہیں اس کی بھی اتنی ہی اہمیت ہوتی ہے جتنا کورٹ کے باقاعدہ حکم کی ۔کورٹ نے چناو¿ کمیشن کو نصیحت دیتے ہوئے کہا کہ آپ ہائی کورٹ کے ذریعے کئے گئے تبصروں کو

جمہوری چناو ¿ میں تشدد کا لائسنس نہیں دیاجا سکتا !

مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات کے نتیجے آنے کے بعد پچھلے اتوار سے جو تشدد کا دور دورہ شروع ہوا اس پر بلا تاخیر روک لگنی چاہیے ۔ریاست کے مختلف علاقوں میں دنگوں میں مرنے والوں کی تعداد 17 تک پہونچ گئی ہے ۔بی جے پی نے ان میں سے نو لوگوں کو اپنا ورکر ہونے کا دعویٰ کیا ہے تو ٹی ایم سی میں سات لوگوں کی بی جے پی ورکروں کے ہاتھوں قتل کا الزام لگایا ہے اس درمیان بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا دو دونوں کے دورہ پر کولکاتہ گئے وہاں انہوں نے اس تشدد کے مبینہ ٹی ایم سی ورکروں کے ہاتھوں مارے گئے پارٹی ورکروں کے گھر جاکر ان کے رشتہ داروںسے ملاقات کی دوسری طرف ممتا بینرجی کا الزام ہے کہ بھاجپا اسمبلی چناو¿ میں شرمناک ہار کو پچا نہیں پا رہی ہے اس لئے وہ فرقہ وارانہ تشدد بھڑکا کر ریاست میں صدر راج نافذ کرانے کی کوشش کررہی ہے ۔مشرقی مدنا پور کے بی جے پی ضلع صدر پر لے پال کا دعویٰ ہے کہ ٹی ایم سی ورکروں کو ظلم سے عاجز آکر پارٹی کے کئی ورکر جان بچانے کے لئے گھر سے بھاگ گئے ہیں ۔علاقہ میں کئی جگہ گھروں میں لوٹ مار اور آگ لگانے کے واقعات ہوئے ہیں ۔اور عورتوں کو بھی بخشا نہیں گیا ہے ۔وزیراعلیٰ ممتا بینرجی نے

ہر 4 منٹ میں ایک انفیکشن شدہ مریض کی موت!

راجدھانی دہلی میں کورونا کی بڑھتی رفتار جان لیو اثابت ہو رہی ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے راجدھانی میں ہرایک چار منٹ میں ایک کورونا متاثر شخص کی موت ہو رہی ہے اور ان اموات کے بڑھنے سے دلی میں شرح اموات بھی بڑھی ہے عالم یہ ہے کہ دیش کے بڑے شہروں میں کورونا سے سب سے زیادہ اموات دہلی میں ہو رہی ہیں دہلی میں گزشتہ چار دن میں پندرہ سو سے زیادہ لوگوں کی مو ت ہو چکی ہے اور پچھلے 24 گھنتے میں ہی 395 لوگ دم توڑ چکے ہیں ۔یعنی ہر گھنٹہ 17 لوگ اپنی جان گنوا رہے ہیں اس حساب سے دیکھیں تو ہر چار منٹ میں ایک موت ہو رہی ہے متوفین کی تعداد بڑھ رہی ہے ۔اور اب تک دہلی میں 15772 لوگوں کی موت ہو چکی ہے دیش کے بڑے چار شہروں ممبئی چنئی ،کولکاتہ اور دہلی میں سب سے زیادہ موتیں ہوئی ہیں ۔اس وقت راجدھانی میں 4 ہزار سے زیادہ مریض آئی سی یو میں بھرتی ہیں ایسے میں آنے والے وقت میں اموات کی شرح کم ہوتی دکھائی نہیں دے رہی ہے موت کے بڑھتے معاملوں پر اپولو اسپتال کے سینئر میڈیکل افسر ڈاکٹر پردیپ کمار سنگھل کے مطابق دہلی میں پچھلے ایک مہینہ پر ریکارڈ سطح پر انفیکشن کے مریض بڑھ رہے ہیں ز

دوا ، انجیکشن ،ایمبولینس،آکسیجن زیادہ وصولی پر یہاں شکایت کریں!

دہلی میں کورونا کے مریضوں اور ان کے رشتہ داروں کو دوہری مار جھیلنی پڑ رہی ہے ایک طرف ہسپتالوں میں بیڈ نہیںمل رہے ہیں تو دوسری طرف دوائیوں و آکسیجن ،انجیکشن اور ایمبولینس سے لیکر مریضوں کی موت ہو جانے پر اس کی آخر ی رسوم کے لئے لوگوں سے بھاری بھرکم پیسہ وصولہ جا رہا ہے مجبوری میں اپنا لوگوں کو سب کچھ داو¿ پر لگانے پر راحت نہیں مل رہی ہے اس معاملے میں دہلی پولیس کو بھی کافی شکایتیں مل رہی ہیں اور شوشل میڈیا سے بھی مسلسل اس طرح کی اطلاعات مل رہی ہیں اسے دیکھتے ہوئے اب دہلی پولیس نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ اگر کوئی ان سے زیادہ پیسہ وصول رہا ہے یا مدد کے نام پہ بیوقوف بنا کر پیسہ اینٹھنے کی کوشش کررہا ہے تو فوراً دہلی پولیس کی کووڈ ہیلپ لائن 011-23469900 پر کال کرکے پولیس کو اس بارے میں شکایت درج کرائیں ۔ایسی سبھی شکایتوں پر پولیس ایکشن لے گی اگر جانچ میں شکایت صحیح پائی گئی تو ملزمان کے خلاف قانونی کاروائی ہوگی دہلی پولیس نے اپی کووڈ ہیلپ لائن کا دائر ہ بڑھاتے ہوئے سنیچرکو شوشل میڈیا کے ذریعے سے اپنی اس پہلے کے بارے میں لوگوں کے ساتھ شیئر کیا ہے ۔دہلی پولیس کے حکام نے بتایا اگر کوئی کورونا

دہلی میں چل رہی ہے دو- دو حکومتیں!

راجدھانی دہلی میں لیفٹنینٹ گورنر کو زیادہ اختیارات دئیے جانے والے قانون کے نافذ ہوجانے پر راجدھانی میں ایک عجب سی صورتحال بن گئی ہے ۔جی این سی ٹی ڈی (ترمیم قانون 2021 ) کا فرمان جار ی ہونے پر یہاں مبینہ طور سے دو دو حکومتیں چل رہی ہیں ۔ایسے میں اختیارات کی اس جنگ میں دہلی سرکار کے افسر لیفٹنینٹ گورنر اور وزیراعلیٰ اروندکیجریوال کے درمیان پس رہے ہیں ۔اگر وزیراعلیٰ اور ان کے وزیر کوئی فیصلہ لیتے ہیں تو اپنی آئینی سپرمیسی کے چلتے فائل لیفٹننٹ گورنر کو بھیجنی پڑتی ہے دوسری طرف حکام میں گمراہی کے حالات بن رہے ہیں ذرائع کی مانیں تو احکامات کی تعمیل نہ کرنے پر سرکار کے حکام کو دہلی سرکار کے وزراءکی ڈانٹ کھانی پڑرہی ہے ۔کورونا دور میں اختیارات کی یہ جنگ تب زیادہ خطرناک ہو جاتی ہے جب ایل جی اور وزیر اعلیٰ کو لوگوں کی جان بچانے کے لئے مل کر کام کرنا چاہیے لیکن وہ ایک دوسرے کے الٹ جاتے دکھائی دے رہے ہیں ۔کورونا منجمنٹ کے محاذ پر کیجریوال سرکار الگ چل رہی ہے ۔تو ایل جی اپنی الگ راہ پکڑے ہوئے ہیں لیکن اس طرح کے حالات میں آخر کا ر نقصان دہلی کے لوگوں کا ہی ہو رہا ہے ۔ایک طرف کیجریوال دہلی میں آکسیجن

ریٹائرڈ ڈاکٹروں کی تقرری کریں!

کورونا قہر راجدھانی دہلی میں رک نہیں رہا ہے اس وجہ دہلی سرکار کے محکمہ صحت کے اسپیشل افسر آشیش چندر ورما نے جمعہ کو سبھی اسپتالوں کے میڈیکل سپرم ڈنڈنٹ کو حکم جاری کیا ہے کہ وہ فوراً ریٹائرڈ ڈاکٹروں کو 1.4 لاکھ ماہانہ تنخواہ پر اپنے اسپتالوں میں تقرر کریں یہ حکم وزیراعلیٰ کی ہدایت کے بعد نکالا گیا ہے اس حکم کے سلسلے میں لیفٹننٹ گورنر انل بیجل کو جانکاری بھیج دی گئی ہے محکمہ صھت کے اس افسر نے اپنے حکم میں کہا کہ سھبی میڈیکل ڈائرکٹر ڈاکٹروں کی کمی کو دور کرنے کے لئے ریٹائرڈ اسپیشلسٹ ڈاکٹر جو ایم بی بی ایس کے ساتھ ایم ڈی یا ایم ایس ہوں کو دہلی سرکا ر کے اسپتالوںمیں بھرتی کریں ان کی تقرری اسپشیل ڈاکٹروں کی حیثیت سے کی جائے گی ۔جن ریٹائرڈ ڈاکٹروں کے پاس صرف ایم بی بی ایس کی ڈگری ہے انہین سوا لاکھ روپے اجرت پر مشیر کار کے طور پر مقرر کریں اور جن کے پاس بی ڈی ایس کی ڈگری ہے یا وہ آیوش ڈاکٹر ہین انہیں ایک لاکھ روپے تنخواہ پر مقرر کیا جائے ۔بی ایس سی نرسنگ والی نرس کو چالیس ہزار روپے ماہانہ دسویں پاس نرس کو جنہیں صرف پرائمری ہیلتھ کے بارے میں جانکاری بیس ہزار دو سو پچاس روپے ماہانہ تنخواہ پر بھ

میں بزدل نہیں ، مجھے حالات نے مارا!

آئی ایم سوری میرے بچے ، میں تجھے دیکھ نہیں سکوں گا میں بزدل نہیں تھا ،مجھے حالات نے مارا ہے ایک ویڈیو کے ذریعے دردناک میسج اپنی بیوی کو بھیجنے کے بعد ساکیت میں واقع تعینات ڈاکٹر نے پھانسی لگا کر جان دے دی، ساو¿تھ ضلع کے مالویہ نگر علاقہ میں قائم اسپتال میں قائم کررہے 35 سالہ وویک رائے نے جمع کی رات اپنے کمرے میں پنکھہ سے ساڑی کے سہارے پھندہ ڈال کر خودکشی کر لی موقع واردات سے ایک خودکشی نامہ بھی ملا ہے جس میں کسی کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا فی الحال پولیس نے سی آر پی سی کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے اور رشتہ داروں سے پوچھ گچھ کر آگے کی جانچ میںلگی ہوئی ہے ساو¿تھ ڈی سی پی اتل کمار ٹھاکر نے بتایا متوفی ڈاکٹر وویک رائے گورکھپور کے تھے اور دہلی میں رہ کر ساکیت کے میکس ہسپتال سے ہی ڈپلومی ان میڈیسن کورس کررہے تھے ۔وہ اپنے خاندان میں اکیلے ڈٹے تھے ڈاکٹر وویک کی شادی 25 نومبر 2020 کو سنت کبیر نگر ضلع کے گرام بالو ساشن گاو¿ں میں گاو¿ں کے رائے پریوار کی لڑکی سے ہوئی تھی ۔شادی کے بعد دونون دہلی میںرہنے لگے تھے کوکیلا اپنے ماں کے گھر چلی گئی جہاں سے وہ گھر نہیں لوتی اس کو لیکر دونوں میں کوئی جھگڑ

تاریخی:پانچ ریاستوں میں مکمل اکثریت والی حکومتیں!

مغربی بنگال ، آسام ،تملناڈو،کیرل اور پڈوچیری کے چناو¿ نتیجوں نے ثابت کر دیا ہے کہ لالچ ، پیسہ ، جھونٹے وعدوں ، طاقت یا اقتدار کا بیجا استعمال کر دھکا مکی سے اقتدار حاصل نہیں کیا جا سکتا ۔اقتدار میں وہی آئے گا جسے جنتا چاہتی ہے ۔مغربی بنگال ، آسام کیرل،تملناڈو اور پڈوچیری میں مکمل اکثریت والی حکومت بن رہی ہے ۔بنگال میں ممتا بینرجی مسلسل تیسری مرتبہ اقتدار سنبھالنے جا رہی ہیں ۔وہیں آسام میں ایک بار پھر بھاجپا کو سب سے زیادہ سیٹیں ملی ہیں ۔کیرل میں حکمراں ایل ڈی ایف نے تاریخی کامیابی حاصل کی ہے ۔پڈوچیری میں اے آئی ایم آر ڈی نیتا کی قیادت والے این ڈی اے کو کامیابی ملی ہے وہیں تملناڈومیں ڈی ایم کے جیتی ہے ۔ویسے تو چناو¿ چار ریاستوں اور ایک مرکزی حکمراں ریاست میں تھے لیکن سب کی نگاہیں بنگال کے نتیجوں پر لگی تھیں ۔یہ چناو¿ اصل صوبائی تو تھے لیکن انہیں قومی حیثیت دینے کا سہرہ وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو جاتا ہے ۔بھاجپا کے جتنے نیتا اکیلے مغربی بنگال میں ڈٹے رہے آج تک کسی بھی ریاستی اسمبلی چناو¿ مین قومی سطح کے اتنے لیڈر کبھی نہیں ڈٹے ۔سال بھر سے جس طرح چناوی تیاریاں چل ر

بیمہ کمپنیاں کورونا علا ج کیلئے پیسہ نہیں دے رہی ہیں!

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن اور بیمہ کنٹرول ارڈا کی سخت ہدایت کے باوجود بیمہ کمپنیاں کورونا علاج کے خرچ کی ادائیگی نہیں کر رہی ہیں بیمہ کنٹرولر نے پچھلے دنوں کمپنیوں کو حکم دیا تھا کہ کیس لیس علاج کی منظوری ایک گھنٹے کے اندر مل جانی چاہئے لیکن کمپنیوں کا کہنا کہ ہماری طرف سے طے اپرول بھیج دیا جاتا ہے لیکن اسپتالوں نے اپنی طرف سے کووڈ علاج کا خرچ بڑھا دیا ہے اس لئے خرچ ادئیگی کی خانہ پوری میں دقتیں آ رہی ہیں اسپتالوں کی طرف سے بھیجے گئے 1.71لاکھ دعوے ابھی سیٹل مینٹ کی لائن میں ہیں بیمہ کونسل کی طرف سے وزارت داخلہ کو دستیاب کرائے اعداد و شمار کے مطابق 28اپریل تک کووڈ 19کے علاج سے جڑے 18لاکھ دعوے 15,568کروڑ روپئے کی ادائیگی کیلئے بیمہ کمپنیوں کو بھیجے گئے ہیں ۔ ان میں سے 9,30,729دعوو¿ں کو سیٹل مینٹ پورہ ہوگیا ہے اور پیسہ بھی ادا کرد یا گیا ہے لیکن ابھی 1.71لاکھ دعوے ابھی کمپنیوں کے پاس لٹکے ہیں جن کا پیسہ دیا جانا ہے وہیں بیمہ یافتگان کا کہنا ہے کمپنیاں اسپتالوں کی طرف سے کی گئی کئی بار چانچ اور سہولیت کی ادائیگی کرنے سے منع کر رہی ہیں ساتھ ہی علاج کا خرچ ان کے اندازے سے زیادہ ہونا بھی بیم

انتم یاترا میں بھی من مانے پیسے وصولے جا رہے ہیں !

زندگی کے آخری جگہ (شمشان )میں جمعہ کو پبلک جگہ سے بھی زیادہ بھیڑ شمشان میں دکھائی دیتی ہے پہلے سانسوں کی بے تحاشہ قیمت اور جب سانسوں سے ناطہ ٹوٹ گیا تو ایمبولینس کرائے میں بھی مول تول ہو رہاہے ۔ وبا کے اس دور میں انسانیت کی مثال پیش کرنے کے بجائے شمشان استھل پر انتظار کرنے کی بھی قیمت اصولی جا رہی ہے رشتہ داروں کے ساتھ ایمبولینس گاڑیوں کے ڈرائیوروں کی بھی کہا سنی ہو رہی ہے ۔ حالانکہ میونسپل کارپوریشن اور ادارے کی ٹیم مسلسل حالات پر نظر رکھ رہی ہے ۔ تاکہ غم زدہ رشتہ داروں کو کم سے کم پریشانی ہو ۔ دوارکا کے سیکٹر 24میں واقع شمشان استھل میں صبح سے پرائیویٹ ایمبولینس نے لاشیں پہونچنے کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے متوفین میں سبھی عمر اور طبقے کے لوگ تھے الگ الگ اسپتالوں سے لاشوں کو جیسے ہی شمشان میں چتا پر ڈالا جا رہا تھا وہیں ایمبولینس ڈرائیور کرایہ اصولنے کیلئے مول تول کرتے نظر آئے ایک ڈرائیور کو متوفین کے رشتہ داروں سے تین ہزار کے بجائے چار ہزار وپئے دیئے گئے پھر بھی انتظار کے نام پر مزید چارج نہ ملنے پر کہا سنی ہونے لگی ایک ایمبولینس والے نے ویر ارجن کے سینئر پترکاروکو کورونا انفیکشن سے ان ک

ٹیکے کی قیمت و تقسیم کمپنیوں پر نہ چھوڑی جائے!

سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کی کوو ڈ ویکسی نیشن پالیسی پر سنگین سوال کھڑے کئے ہیں ۔ عدالت نے کہا مرکز اور ریاستوں کیلئے الگ الگ قیمت طے کرنے کی دوا بنانے والی کمپنیوں کو اجازت نہیں دی جاسکتی مرکز کو قومی ویکسی نیشن مہم کے تحت کووڈ کے ٹیکے کو لگانے کی ذمہ داری دینی چاہئے۔ جسٹس دھننزے چندر چو ایل ناگیشور راو¿ اور ایس رویندر بھر کی بنچ نے مرکز ی حکومت سے سوال کیا وہ پیٹرنڈ کے تحت ضروری لائسنس دینے کے اختیار پر غور کیوں نہیں چل رہا ہے ٹیکے کی قیمت اور اس کے تقسیم کی ذمہ داری دوا بنانے والوں پر نہ چھوڑی جائے مرکز کو ا س کی ذمہ داری لینی ہوگی ۔ عدالت نے کہا ٹیکے کی خرید مرکزی حکومت کر ررہی ہو یا ریاستی حکومت آخر یہ دیش کے شہریوں کے لئے ۔ ہمیں قومی ویکسی نیشن مہم کا ماڈل اپنانا ہوگا، مرکزی حکومت صد فیصد ٹیکوں کی خرید اری کرے اور ٹیکے بنانے والوں کی پہچا ن کرے اور ان سے مول بھاو¿ طے کرے اس کے بعد ریاستوں کو ٹیکہ تقسیم کیا جائے ٹیکے کی خریداری کا سینٹرلائزیشن ہونا چاہئے اور تقسیم کی لاب مرکزیت ۔ مرکز نے پچاس فیصد کوٹا پہلے ہی سے ریاستوں کو دے دیا ہے اس کا مطلب یہ ہوا کہ ٹیکے کی پروڈیکشن کرنے وا

لاکھوں نوکریوں پر منڈرا رہا ہے خطرہ!

دیش میں کورونا وبا کی دوسری لہرمیں پابندیوں کے چلتے 80 فیصدیں دوکانیں بند ہیں وہیں جو باقی ہیں وہ 20 فیصدی کھلی ہیں وہاں بھی گراہک نہیں آرہے ہیں ۔ایسے میں ریٹیل ایسوشیئشن آف انڈیا کیطرف سے اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ اگر حکومت یا رزرو بینک ان کی مدد کیلئے سامنے نہیں آیا تو سیدھے طور پر چالیس لاکھ نوکریاں جانے کا خطرہ ہے ایسوشیئشن نے نرملا سیتا رمن کو خط لکھ کر ریاستوں میں لاک ڈاو¿ن اور کرفیوجیسے حالات سے پیدا واقف کرایا ہے اس کے علاوہ کاروباریوں کی طرف سے سبھی طرح کے قرض پر سود پر چھوٹ دینے کی بھی مانگ کی گئی ہے ۔کاروواریوں کی دلیل ہے ریٹیل کاروبار میں بچت کم ہوتی ہے آج کے کاروباری ماحول میں بغیر آمدنی یا پھر بہتر کام نہ ہونے سے آمدنی کے چلتے سود کا بوجھ بڑھتا جارہا ہے ماہرین کے مطابق ریتیل تاجر ایک ایسے خطہ کی نمائندگی کرتے ہیں جس میں مینوفیکچرنک ،منورنجن جیسے دوسری بڑی صنعتیں سیدھے طور پر جڑی ہوتی ہیں ایسے میں یہاں آنے والی مشکلوں کا اثر پوری ویلیو چین پر پڑتا دکھائی دے گا اگر اسے سہارا نہیں دیا گیا دوسری جگہوں سے بھی نوکریاں جانے اور مندی جیسے حالات پیدا ہونا شروع ہو سکتے ہیں ۔ (انل

بنگال کو لیکر شش وپنج میں چناوی پنڈت !

کورونا کی دوسری لہر کے درمیان ہوئے پانچ ریاستوں کے اسمبلی چناو¿ کے نتیجہ دو مئی یعنی آج اتوا ر کے دن آئیں گے اس درمیان جمعرات کو مغربی بنگال میں آٹھویں مرحلے کی ووٹنگ کے بعد آئے ایگزٹ پول میں ایسی تصویر دکھائی دی جمعرات کو مختلف چینلوں اور ایجنسیوں کے ایگزٹ پول کے نتیجوں میں مغربی بنگال میںحکمراں ترنمول کانگریس اور بھاجپا کے درمیان کانٹے کی ٹکر کا اندازہ جتایا جارہا ہے جبکہ کیرل میں حکمراں لیفٹ فرنٹ اور آسام میں بھاجپا کو پھر سے اقتدار میں لوٹنے کا اندازہ بتایا گیا ہے ۔وہیں تملناڈو میں اقتدار سے باہر انا ڈی ایم کے جاسکتی ہے اور ایک دہائی کے بعد ڈی ایم کے اقتدار میں واپسی کر سکتی ہے کچھ چناوی نتائج کے مطابق پڈوچیری میں کانگریس سے اقتدار جاسکتا ہے بہرحال آج آرہے نتیجوں سے پہلے آئے ایگزٹ پول کے اندازوں میں سب سے اہم ترین مانا جارہا ہے مغربی بنگال میں بھاجپا اور ترنمول میں کانٹے کا مقابلہ ہوا ہے حالانکہ زیادہ تر ایگزٹ پول ترنمول کانگریس کی ہی بڑھت دکھا رہے ہیں لیکن بھاجپا کو تھوڑاآگے دکھا رہے ہیں شروعاتی مرحلوں میں بھاجپا ترنمول سے آگے دکھائی دے رہی ہے لیکن بعد میں ترنمول کانگریس نے اپنی

یہ بھی گزر جائے گا!

آج ہم لوگ دل ہی دل میں جس وقت کے جلدی گزرنے کے پرارتھنا کررہے ہیں ، وہ جلد ہی گزر جائے گا ۔دقت تب آتی ہے جب ہم ہمت ہارنے لگتے ہیں ۔اور یہی تو ہمیں نہیں کرنا ہے ۔ایک کہانی ہے ،اکبر ہمیشہ بیربل سے ایسے سوال کیا کرتے تھے جس کا جواب دینے میں کسی عام شخص کو مشکل آجائے لیکن ویربل انہیں چٹکیوں میں حل کر دیا کرتے تھے ایک مرتبہ بادشاہ اکبر نے پوچھا بیربل !ایسی بات بتاو¿ جسے سن کر دکھی آدمی خوش ہو جائے اور سکھی آدمی دکھی ہو جائے ۔بیربل نے فوراً جواب دیا کہ مہاراجہ وہ باتیں ہیں یہ وقت بھی گزر جائے گا اکبر بولے یہ بھی کوئی بات ہوئی ؟ تب ویربل نے سمجھایا کہ دیکھئے مہاراجہ اگر آپ کسی دکھی شخص سے کہیں گے کہ یہ دن جلدی گزرنے والے ہیں تو اسے امید بندھے گی کیوں کہ جب سکھ کے دن گزر گئے کیا دکھ کے دن نہیں گزر جائیں گے ؟ اسی طرح سکھی انسان یہ سوچ کر دکھی ہو سکتا ہے کہ جب اس کا سکھ کا وقت گزر جائے گا تو کہیں دکھ تو نہیں آجائے گا لیکن ہم اس سچ کو یاد رکھیں کہ وقت جیسا بھی ہو گزر ہی جاتا ہے ،تو ہمیں برا وقت کبھی پریشان نہیں رکھ سکتا ۔ایسا کبھی نہیں ہوتا ایک دکھ آیا تو ہمیشہ اسی شکل میں ،اسی انداز کے ساتھ وہی