اشاعتیں

اپریل 1, 2012 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

نوٹنکی باز پاکستان

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 7 March 2012 انل نریندر جب میں نے یہ خبر پڑھی کہ پاکستان کی ایک عدالت نے القاعدہ کے سابق سرغنہ اسامہ بن لادن کے خاندان کے14 افراد کو9 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے ، کیونکہ ان پر الزام ہے کہ وہ غیر قانونی طریقے سے پاکستان آئے اوررہے تو مجھے ہنسی آگئی۔ پاکستان کو نوٹنکی کرنے کی عادت سی بن گئی ہے۔ بن لادن کی تین بیویوں دو بیٹیوں کو باقاعدہ طور سے 3 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ تین بیویوں میں سے سب سے چھوٹی یمن کی ہے اور باقی دو سعودی عرب کی باشندہ ہیں۔ پچھلے سال2 مئی کو ایبٹ آباد میں امریکی کمانڈوز نے لادن کو مار گرایا تھا۔ انہیں وہیں سے پکڑا گیا تھا۔ اب یہ کسی سے پوشیدہ نہیں کہ اسامہ بن لادن برسوں سے پاکستان میں ہی رہ رہا تھا۔ اس کا سیدھا رابطہ پاکستان خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سے بنا ہوا تھا۔ برطانیہ کے اخبار دی ٹیلی گراف نے دوبارہ سرگرم ہوئی انٹر نیٹ ویب سائٹ وکی لکس کے ذریعے شائع کردہ 50 لاکھ نئے دستاویزات سے اس کی تصدیق کی ہے۔ ان میں بتایا گیا ہے کہ آئی ایس آئی کے کم سے کم 12 افسران کو لادن کے ایبٹ آباد میں واقع محف

اشوک گہلوت سرکار سنکٹ میں پھنسی

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 7 March 2012 انل نریندر کانگریس کے ستارے ان دنوں گردش میں چل رہے ہیں۔ آئے دن کوئی نیا انکشاف ہوجاتا ہے اور کانگریس اعلی کمان اس سے مقابلے میں لگ جاتی ہے۔ اچھی چل رہی ریاستی حکومت اس کے لئے نیا درد سر پیدا کردیتی ہے۔ اب آپ راجستھان میں اشوک گہلوت سرکار کا ہی قصہ لے لیجئے۔ اچھی چل رہی سرکار میں اپنی ہی پارٹی والوں نے اشوک گہلوت حکومت کے لئے نئی پریشانی کھڑی کردی ہے۔ دیش بھر سے مل رہی سیاسی شکست کے بعد اب راجستھان میں بھی اس کے ممبران اسمبلی نے اپنی ہی گہلوت حکومت کے خلاف بغاوت کردی ہے۔ پچھلے کئی دنوں سے راجستھان کے قریب دو درجن ممبران اسمبلی نے دہلی میں ڈیرا ڈالا ہوا ہے۔ ان کی مانگ ہے کہ پارٹی ہائی کمان فوراً وزیر اعلی اشوک گہلوت کو کرسی سے ہٹاکر مرکزی وزیر سی پی جوشی کو ریاست کی باگ ڈور سونپے۔ ان ممبران اسمبلی نے کانگریس صدر سونیا گاندھی کے سیاسی مشیر احمد پٹیل سے مل کر حکومت کے خلاف شکایت کی ہے۔ انہوں نے کا کہ ریاستی حکومت میں ان کی کوئی سن نہیں رہا ہے اس سے ممبران اسمبلی اور ورکروں میں مایوسی پائی جاتی ہے۔ ممبران اعلی کم

Reminder: Mohsin Syed invited you to join Facebook...

تصویر
facebook Hi, Syed wants to be your friend on Facebook. No matter how far away you are from friends and family, Facebook can help you stay connected. Other people have asked to be your friend on Facebook. Accept this invitation to see your previous friend requests Mohsin Syed 97 friends · 67 photos · 10 notes · 11 Wall posts Accept Invitation Go to Facebook This message was sent to advertisement2.urdu@blogger.com. If you don't want to receive these emails from Facebook in the future or have your email address used for friend suggestions, please click: unsubscribe . Facebook, Inc. Attention: Department 415 P.O Box 10005 Palo Alto CA 94303

حافظ سعید انتہائی مطلوب دہشت گرد فہرست میں دوسرے نمبر پر

دیرآید درست آید۔ اتنے دن کے بعد آخر کار امریکہ کوبھی یہ سمجھ میں آگیا کہ اسامہ بن لادن کے بعد آج کی تاریخ میں دنیا میں سب سے خطرناک دہشت گردی تنظیم لشکرطیبہ بن گئی ہے اور اس کا چیف حافظ سعید دنیا کا انتہائی مطلوب دہشت گرد ہے۔ امریکہ نے پیر کی رات حافظ سعید کے سرپر 10 ملین ڈالر (قریب50 کرور روپے) کے انعام کا اعلان کیاتھا۔ حافظ سعید ممبئی میں ہوئے حملوں کا ماسٹر مائنڈ ہے اور وہ پاکستان میں رہ کر اپنی دہشت گردی کی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس کے نشانے پر امریکہ، بھارت خاص طور پر ہیں۔ بھارت نے سعید کو لیکر کئی بار پاکستان پر دباؤ بنایا لیکن پاکستان نے ہمیشہ معاملے کو رفع دفع کرنے کی کوشش کی۔ پاکستان نے ہمیشہ یہ ہی بہانا بنایا کہ سعید کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے۔ حافظ سعید نے انعام کے اعلان کے بعد پاکستانی ٹی وی چینلوں میں کہا کہ ہم کسی غار میں نہیں چھپ کر بیٹھے ہیں اور اگر امریکہ میں ہمت ہے تو وہ ہمیں گرفتار کرلے ۔ یہ ہی نہیں سعید نے انعام کے اعلان کے بعد امریکہ پر زور دار حملہ بولا اور کہا پاکستان کے راستے ہونے والی نیٹو سپلائی روکے جانے اور ڈرون حملوں کے خلاف ملک گیر احتجاج سے واشنگ

عام جنتا پر بھاری پڑتی وی آئی پی سکیورٹی؟

دہشت میں اس وقت تقریباً پانچ لاکھ پولیس ملازمین کی کمی ہے۔ یہ تعداد جو سرکاری اسامیوں کے مطابق ہے یعنی اتنی جگہ خالی ہیں لیکن اس سے نہ تو مرکزی سرکار کو اور نہ ہی ان ریاستی سرکاروں کو زیادہ فکر ہے سبھی کے لئے جنتا سے زیادہ وی آئی پی سکیورٹی ترجیحاتی ہے۔ اس قت ہر وی آئی پی کی پرائیویٹ سکیورٹی میں اوسطاً تین پولیس والے لگے ہوئے ہیں اس کی وجہ سے جنتا کی حفاظت کرنے کے لئے بہت کم پولیس والے بچتے ہیں۔ 761 شہریو ں کی سلامتی کے لئے ایک پولیس والا تعینات ہے۔ وزارت داخلہ کے بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈولپمنٹ کے پیش کردہ اعدادو شمار کے مطابق 25 ریاستیں اور مرکزی زیر انتظام حکومتوں میں 16778 ممبران پارلیمنٹ و ممبران اسمبلی افسروں وزرا و جج صاحبان کی سلامتی کے لئے 50059 پولیس والے تعینات ہیں۔ یہ نمبر منظور ہوئے وی آئی پی سکیورٹی سے 21761 زیادہ ہے۔ دکھ سے کہنا پڑتا ہے کہ زیادہ تر ریاستی سرکاروں کی ترجیح قانون و نظم نہیں بلکہ وی آئی پی سلامتی ہے۔ 2010ء میں بہار میں سب سے زیادہ 3039 وی آئی پی کو سکیورٹی مہیا کرائی گئی جبکہ پنجاب میں 1685 ، مغربی بنگال میں 1640 کو دہلی میں 5001 اور آندھرا میں 3958 ملازم

ڈریس ریہرسل یا وارننگ و سازش؟

امسال جنوری کے مہینے میں کیا ہندوستانی بری فوج کے کچھ لوگوں نے حکومت کے خلاف بغاوت کی تیاری کرلی تھی؟ ان فوجی ٹکڑیوں تختہ پلٹ کی نیت سے کیا باقاعدہ دہلی کو گھیرنے کے لئے مہم آگے بڑھا دی تھی؟ یہ ہیں کچھ برننگ سوال جو بدھوار کی صبح سے ہی راجدھانی میں موضوع بحث بنے رہے۔ دراصل انگریزی اخبار انڈین ایکسپریس کے بدھوار کے شمارے میں ایک سنسنی خیز انکشاف سے ہلچل مچ گئی۔ ایڈیٹر شیکھر گپتا کی لکھی اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کس طرح16-17جنوری کی رات حصار اور آگرہ سے فوج کی دو بڑی ٹکڑیاں دہلی کے لئے کوچ کرکے آگے بڑھی تھیں۔ تمام گولہ بارود سے مسلح انفینٹری برگیڈ کی ٹکڑیاں دہلی کے ایک دم قریب پہنچ گئی تھیں۔ کسی طرح صورتحال پر قابو پایا گیا۔ فوج کی حصار33 ویں ڈویژن کی ٹکڑی بہادر گڑھ آکر رک گئی اور یہاں سے آگے نہیں بڑھی۔ دوسری ٹکڑی آگرہ سے (12 ڈویژن) گولہ بارود اور ٹینکوں کے ساتھ پالم کے پاس آکر رک گئی۔ کیا یہ اتفاق تھا کے 16 جنوری کو ہی بری فوج کے جنرل وی کے سنگھ اپنی عمر کے معاملے کو لیکر سپریم کورٹ گئے تھے۔ انڈین ایکسپریس کی اس رپورٹ سے دہلی کے سیاسی گلیاروں میں ہلچل مچ گئی۔ ہلچل کہنا غلط ہے بلکہ کھلبل

چناؤ کمیشن نے پہلی بار جھارکھنڈ راجیہ سبھا چناؤ منسوخ کیا

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 4 April 2012 انل نریندر چناؤ کمیشن نے گڑ بڑی کی شکایت ملنے کے بعد جھارکھنڈ کا راجیہ سبھا چناؤ منسوخ کردیا ہے۔ شاید ایسا پہلی بار ہوا ہے جب چناؤ کمیشن کو اتنا سخت فیصلہ لینا پڑا ہے۔ جھارکھنڈ میں اب اس چناؤ کانوٹیفکیشن نئے سرے سے جاری ہوگا۔اس کا مطلب یہ ہے کہ نامزدگی اور ووٹنگ بھی نئے سرے سے ہوگی۔ غور طلب ہے کہ جمعہ کے روز جھارکھنڈ کی دو اور اتراکھنڈ کی ایک راجیہ سبھا سیٹ کے لئے ووٹنگ ہوئی، اسی درمیان ایک واقعہ ہوا یہ کہ جھارکھنڈ میں ووٹنگ سے پہلے ایک آزاد امیدوار آر کے اگروال کے قریبی کے پاس 2.15 کروڑ روپے برآمد ہوئے۔ چناؤ کمیشن کو اندیشہ ہوا کے یہ رقم ووٹ کے بدلے ممبران اسمبلی کو دی جانی تھی۔ بھاجپا کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی نے اس فیصلے کیلئے چناؤ کمیشن کی تعریف کی ہے۔ میل کا پتھر قرار دیتے ہوئے اڈوانی نے کہا اس قدم سے پیسے کے زور پر چناوی اکھاڑے میں کودنے والے لوگوں پر لگام لگائی جانے کا راستہ صاف ہوجائے گا۔ انشمن مشرا کی امیدواری کو لیکر بھاجپا کے اندر گھمسان ابھی ٹھنڈا نہیں پڑا تھا کہ جمعہ کو صبح سویرے پولنگ سے پہل

مہنگائی منہ پھاڑے جات ہے۔۔۔

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 4 April 2012 انل نریندر پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر فیصلہ بیشک کچھ دنوں کے لئے ٹل جانے سے بھلے ہی لوگوں کے لئے تھوڑی راحت مل گئی ہو لیکن نئے کاروباری سال کے آغاز میں تقریباً سبھی چیزوں کے دام بڑھنے سے ہورہا ہے۔ بجٹ میں بڑھی ایکسائز ڈیوٹی اور سروس ٹیکس بڑھنے سے کھانا پینا، گھومنا پھرنا سب کچھ مہنگا ہونے جارہا ہے۔ عام آدمی کو ڈس رہی مہنگائی ڈائن کا ڈنک اور تیز ہوگیا ہے۔ سرکار کے بجٹ میں وزیر خزانہ پرنب مکھرجی نے پروڈکشن ٹیکس میں اضافہ اور سروس ٹیکس کی شرح کا دائرہ دونوں بڑھا کر عام جنتا کی پیٹھ پر 45 ہزار کروڑ روپے کے ٹیکس کا بوجھ لاد دیا ہے۔ ان دونوں ٹیکسوں میں اضافہ ایتوار سے لاگو ہوگیا ہے۔ پروڈکشن ٹیکس کی شرح کو 10 سے بڑھا کر12 فیصدی کرنے کا اثر بازار میں دستیاب تمام سامان پر ہوگا۔ سیمنٹ برانڈڈ ،ریڈیمیٹ گارمینٹ سے لیکر سونا اور زیورات سبھی چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔ پروڈکشن ٹیکس کے ساتھ سروس ٹیکس بھی صارفین پر بھاری پڑ رہا ہے۔ اب اس کے دائرے میں ان علاقوں کی سرکاری خدمات بھی جڑ رہی ہیں جہاں وہ نجی سیکٹر سے مقابلہ

جیولروں کی ہڑتال سے تباہ ہورہے ہیں کاریگر

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 3 April 2012 انل نریندر پچھلے18 دنوں سے دہلی کی جیولری مارکیٹ ٹھپ پڑی ہے۔ وزیر خزانہ کے بجٹ پرستاؤ کی کچھ تجاویز کو لیکر دریبہ، قرولباغ، بھوگل، شاہدرہ جیسی دہلی کے تمام بلین ایسوسی ایشن بازاروں میں اپنا مظاہرہ کرکے احتجاج کررہی ہیں۔ اترپردیش کے تمام صرافہ بازار بند پڑے ہیں اور جلوس نکال رہے ہیں۔ یہ سب پرنب مکھرجی کے بجٹ میں غیر برانڈڈ جیولری پر ایک فیصدی ایکسائز ڈیوٹی لگانے کولیکر ہے۔ لگتا ہے پرنب دادا ٹیکس بڑھاتے وقت یہ بھول گئے کہ جیولروں کے پاس لاکھوں کاریگر بھی کام کرتے ہیں اور اس ہڑتال سے ان کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ جیولری بنانے والے ایک کاریگر روزانہ 200 روپے دہاڑی پرایک جیولر کے یہاں کام کرتا ہے لیکن ہڑتال کے سبب 16 دنوں سے بغیر کسی تنخواہ کے دھرنے پر بیٹھا ہے۔ اس امید میں کہ ہڑتال ختم ہوجائے گی اور وہ جیولری بنانے کے کام میں پھر سے اپنی روزی روٹی کما سکے گا۔ یہ کہانی صرف ایک کاریگر کی نہیں بلکہ دریبا میں ہی ایک لاکھ سے زیادہ کاریگروں کے پاس ہڑتال کے سبب کام نہیں ہے۔ ان میں سے 50فیصدی یومیہ اجرت پر کام ک

ماسکو۔تیزی سے بدلتاماسکوواد

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 3 April 2012 انل نریندر مارچ کے ٹھنڈے جمعہ کو ماسکو کے بیچ سے گذرنے والی بولشایاتاترسکایا اسٹریٹ پر سناٹا چھایا ہوا ہے۔ یہ سڑک روس کی راجدھانی کی سب سے پرانی جھیل کے پاس سے گذرتی ہے۔ ماسکو میں آج کل 20 لاکھ سے زیادہ مسلمان رہتے ہیں اور کام کرتے ہیں۔ یہ اب یوروپ میں مسلم عوام کا سب سے بڑے شہروں میں سے ایک بن گیا ہے اور کچھ مساجد اتنی بڑی آبادی کے لئے کافی نہیں ہیں۔ نماز جمعہ کے دوران اس تاریخی عمارت میں لوگوں کی بھیڑ زیادہ ہوتی ہے۔ ہزاروں لوگ کھلے میں برفباری کے درمیان نماز ادا کرنے پر مجبور ہیں۔ زیادہ تر مسلمان مشرقی وسطی کے سابق سوویت یونین سے آئے نوجوان تارکین وطن ہیں۔ غریبی اور جدوجہد نے انہیں روس میں نئی زندگی کا آغاز کرنے کیلئے مجبور کیا ہے۔ لاکھوں ازبیک، ،تاجک اور کرغزعوام ماسکومیں ملازمتیں کررہے ہیں۔ ازبیکستان سے آئے نوجوان کو ازبیکی کہا جاتا ہے۔ہم اس بات کے شکر گزار ہیں کہ ماسکو میں اتنی مساجد ہیں لیکن دوسرے کچھ لوگ کہتے ہیں کہ انتظامیہ مسلمانوں کے مسائل کو نظر انداز کررہا ہے۔ شہر کی تاریخی مسجد کے امام حسن فاقر م